Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
یرمیاہ 49-50

عمّون کے با رے میں پیغام

49 بنی عمّون کی متعلق خداوند یوں فرماتا ہے:

“ کیا اسرا ئیل کے بیٹے نہیں ہیں۔
    کیا اس کا کو ئی وارث نہیں۔
پھر ملکو م نے کیوں جاد پر قبضہ کر لیا
    اور اس کے لوگ اس کے شہرو ں میں کیو ں بستے ہیں؟ ”

خداوند فرماتا ہے، “اس لئے دیکھو وہ دن دور نہیں ہے
    جب میں ربّہ عمونی کے شہر کے خلاف جنگ کی آواز لگا ؤں گا
اور یہ تبا ہ ہو جا ئے گا اور اس کی چاروں طرف کے گا ؤں آگ میں جل جا ئیں گے۔
    تب اسرائیل ان کی زمین لے لیگا جو انکے لئے تھی۔”
خداوند نے یہ کہا۔

“اے حسبون کے لوگو! غم سے چیخو پکار و کیوں کہ عئی شہر تبا ہ ہو گیا۔
    تم عمونی شہر ربّہ کي بیٹیو رو ؤ!
ٹاٹ پہن کر ماتم کرو۔
    اور اپنے آ پ کو کو ڑا مارو!
کیونکہ دشمن ملکوم خداوند اور اس کے کا ہن کو لے لینگے
    اور جلا وطن ہو جا ئیں گے۔
تم اپنی قوت کی ڈینگ مار تے ہو،
    لیکن اپنی طاقت کھو رہے ہو۔
تمہیں یقین ہے کہ تمہا ری دو لت تمہیں بچا ئے گی۔
    تم سمجھتے ہو کہ تم پر کو ئی حملہ کرنے کی سو چ بھی نہیں سکتا۔”
لیکن خداوند قادر مطلق خدا یہ کہتا ہے:
    “میں ہر جانب سے تم پر مصیبت ڈھا ؤں گا۔
تم سب بھاگ کھڑے ہو گے
    لیکن پھر کو ئی بھی تمہیں ایک ساتھ لانے کے قابل نہ ہو گا۔”

“بنی عمون قیدی بنا کر دور پہنچا ئے جا ئیں گے۔ لیکن وقت آئے گا جب میں بنی عمون کو وا پس لا ؤ ں گا۔” یہ پیغام خداوند کا ہے۔

ادوم کے با رے میں پیغام

یہ پیغام ادوم کے با رے میں ہے: “خداوند قادر مطلق فرماتا ہے :

کیا تیمان میں دانشمندی نہ رہی؟
    کیا ادوم کے دانشمند لوگ اچھی صلاح دینے کے قابل نہیں رہے؟
    کیا وہ اپنی دانشمندی کو کھو چکے ہیں؟
اے ددان کے با شندو بھا گو!
    کیوں؟ کیونکہ عیسا ؤ کو اس کے کاموں کے لئے سزا دو ں گا۔

“اگر انگور تو ڑنے وا لے آتے ہیں۔
    اور تاکستانوں سے انگور تو ڑتے ہیں تو بیلو ں پر کچھ انگور چھوڑ ہی دیتے ہیں۔
اگر چہ رات کو آتے ہیں
    تو وہ اتنا ہی لے جا تے ہیں،جتنا انہیں چا ہئے سب نہیں۔
10 لیکن میں عیسا ؤ سے ہر چیز لے لونگا۔
    میں اس کے سبھی چھپنے کے مقام ڈھونڈ نکالونگا۔
وہ مجھ سے چھپ کر نہیں رہ سکے گا۔
    اس کے بچے رشتہ دار اور پڑوسی مریں گے۔
11 تم اپنے یتیم فرزندو ں کو چھوڑو میں ان کو زندہ رکھوں گا
    اور تمہا ری بیوا ئیں مجھ پر توکل کریں!”

12 خداوند فرماتا ہے، “دیکھو! جو تشدد میں مبتلا ہونے کے مستحق نہ تھے وہ بہت زیادہ مبتلا ہوں گے۔ لیکن ادوم کیا تم بغیر سزا کے جا سکتے ہو۔؟ یقیناً تمہیں سزا دی جا ئے گی۔” 13 خداوند فرماتا ہے، “میں اپنی قوت سے یہ قسم کھا تا ہوں،میں قسم کھا تا ہوں کہ بصرہ شہر کو فنا کر دیا جا ئے گا۔ وہ شہر بر باد چٹانوں کا ڈھیر ہو گا۔ جب لوگ دوسرے شہرو ں کو بد دعا دینا چا ہیں گے تو وہ اس شہر کو مثال کے طو ر پر یاد کریں گے۔ لوگ اس شہر کی تو ہین کریں گے اور بصرہ کے چارو ں جانب کے شہر ہمیشہ کے لئے برباد ہو جا ئیں گے۔”

14 میں نے ایک پیغام خدا وند سے سنا:
    خدا وند نے قوموں کو پیغام بھیجا۔ پیغام یہ ہے:
“اپنی فوجوں کو ایک ساتھ اکٹھا کرو۔
    جنگ کے لئے تیار ہوجاؤ ادوم قوم کے خلاف کوچ کرو۔
15 “اے ادوم میں تمہیں سب قوموں میں سب سے زیادہ بے سہارا کردوں گا۔
    ہر ایک شخص تم سے نفرت کرے گا۔
16 تمہاری خوفناک طاقت اور تمہارے دل کے غرور تمہیں فریب دیں گے۔
    اے تم جو چٹانوں کی شگافوں میں رہتی ہو
اور پہاڑوں کی چوٹیوں پر قابض ہو،
    اگر چہ تم عقاب کی طرح اپنا آشیانہ بلندی پر بناؤ
    تو بھی میں وہاں سے تمہیں نیچے اتاروں گا۔”
خدا وند یہ فرماتا ہے۔

17 “ادوم فنا کیا جائے گا۔
    لوگوں کو برباد شہروں کو دیکھ کر دکھ ہوگا۔
    لوگ برباد شہروں پر حیرت سے سیٹی بجائیں گے۔
18 ادوم سدوم، عمورہ، اور قریب کے گاؤں کے جیسا بر باد کیا جائے گا۔
    کوئی شخص وہاں نہیں رہے گا۔”
یہ سب خدا وند نے کہا۔

19 “میں ادوم کو یردن دریا کے جنگل سے چرا گاہ کی طرف آتے ہوئے شیر کی مانند ہانک دوں گا۔ اور میں اپنے چنے ہوئے شخص کو ادوم پر حکومت کرنے کے لئے بحال کروں گا۔ کون میری طرح ہے؟ میرے لئے وقت کون مقرر کرسکتا ہے؟ وہ چرواہا کون ہے جو میری مخالفت کر سکتا ہے؟ کون ہے جو میرے لئے وقت مقرر کرے؟ اور وہ چرواہا کون ہے جو میرے مقابل کھڑا ہو سکے۔”

20 پس خدا کی مصلحت جو اس نے ادوم کے خلاف ٹھہرائی ہے
    اور اسکے ارادہ کو جو اس نے تیمان کے باشندوں کے خلاف کیا ہے سنو۔
انکے ریوڑ کے سب سے چھوٹے بچوں کو بھی گھسیٹ لئے جائیں گے۔
    یقیناً ان کا مسکن بھی انکے ساتھ بر باد ہوگا۔
21 ادوم کے گرنے کے دھماکے سے زمین کانپ اٹھے گی۔
    انکے چلاّنے کا شور بحر قلزم تک سنائی دیگا۔

22 خدا وند اس عقاب کی طرح جھپٹے گا جو اپنے شکار پر جھپٹتا ہے۔
    خدا وند بصرہ شہر پر اپنا بازو عقاب کی مانند پھیلائے گا۔
اس وقت ادوم کے سپاہی دہشت زدہ ہوں گے۔
    وہ خوف سے بچہ پیدا کر رہی عورت کی مانند چلاّئیں گے۔

دمشق کے بارے میں پیغام

23 یہ پیغام دمشق شہر کے بارے میں ہے:

“حمات اور ارفاد گھبرا یا ہوا ہے۔
    وہ خوفزدہ ہیں کیوں کہ انہوں نے بھیانک خبر سنی ہے۔
وہ حوصلہ کھو چکے ہیں۔
    وہ پریشان اور دہشت زدہ ہیں۔
24 شہر دمشق کمزور ہو گیا ہے۔
    لوگ بھاگ جانا چاہتے ہیں
    اور تھر تھراہٹ نے انہیں آلیا ہے۔
دردزہ میں مبتلا عورت کی مانند
    رنج و غم نے انہیں آپکڑا ہے۔

25 “دمشق مشہور اور خوشحال شہر تھا
    لیکن لوگوں نے اسے ویرا ن کر دیا۔
26 اس لئے جوان اس شہر کے بازاروں میں مریں گے۔
    اس وقت اسکے سبھی سپا ہی مار ڈالے جائیں گے۔
    خدا وند قادر مطلق نے یہ سب کچھ کہا ہے۔
27 “میں دمشق کی دیواروں میں آگ لگادوں گا
    آگ بن ہدد کے قلعوں کو راکھ کر دے گی۔”

قیدار اور حصور کے بارے میں پیغام

28 قیدار کی بابت اور حصور کی سلطنتوں کی بابت جن کو شاہ بابل نبو کد نضر نے شکست دی۔ خدا وند یوں فرماتا ہے:

“اٹھو قیدار پر چڑھائی کرو
    اور اہل مشرق کو ہلا ک کرو۔
29 انکے خیمہ اور گلّہ لے لئے جائیں گے۔
    انکے خیمہ اور سبھی چیزیں لے جائی جائیں گی۔
    ان کا دشمن اونٹوں کو لے لیگا۔
لوگ انکے سامنے چلائیں گے:
    'ہمارے چاروں طرف بھیانک باتیں ہوں گی۔‘
30 جلد ہی بھاگ نکلو!
    اے حصور کے لوگو! چھپنے کا ٹھیک مقام ڈھونڈو۔”
    یہ پیغام خداوند کا ہے۔
“نبو کد نضر نے تمہارے خلاف منصوبہ بنایا ہے۔
    اس نے تمہیں شکست دینے کا با وقار منصوبہ بنایا ہے۔

31 “ایک قوم ہے جو بہت خوشحال ہے
    اس قوم کو یقین ہے کہ اسے کوئی نہیں ہرائے گا۔
اسکا نہ پھاٹک ہے اور نہ ہی سلاخیں ہیں وہ اکیلا ہے '
    اس لئے اس پر چڑھا ئی کر! ' خدا وند یہ کہتا ہے۔
32 اور ان کے اونٹ کو لڑائی میں لے لیا جائے گا
    اور انکے چوپایوں کو لوٹ لیا جائے گا
اور میں ان لوگوں کو جو اپنا سر منڈھو الئے ہیں کچل دوں گا۔
    اور میں ان پر ہر طرف سے آفت لاؤں گا۔”
    خدا وند یہ کہتا ہے۔
33 “حصور کا ملک جنگلی کتوں کا مقام بنے گا۔ یہ ہمیشہ کے لئے بیابان بنیگا۔
کوئی شخص وہاں نہیں رہے گا۔
    کوئی شخص اس مقام پر نہیں رہے گا۔”

عیلام کے بارے میں پیغام

34 جب صدقیاہ یہوداہ کا بادشاہ تھا تب اسکے دور حکومت کے آغاز میں یرمیاہ نبی نے خدا وند کا ایک پیغام حاصل کیا یہ پیغام عیلام قوم کے بارے میں ہے۔

35 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے،
“میں عیلام کی کمان بہت جلد توڑوں گا۔
    کمان عیلام کا سب سے زیادہ طاقتور ہتھیار ہے۔
36 میں عیلام کے خلاف چاروں ہواؤں کو لاؤں گا۔
    میں اسے آسمان کے چاروں کونوں سے لاؤں گا۔
میں عیلام کے لوگوں کو ان ہواؤں کی طاقت سے بکھیر دوں گا۔
    عیلام کی قیدی ہر قوم میں پناہ تلاش کریں گے۔
37 کیوں کہ میں عیلام کو انکے مخالفوں اور جانی دشمنوں کے آگے ہراساں کروں گا
    اور اس پر ایک بلا یعنی قہر شدید کو نازل کروں گا۔”
اور خدا وند فرماتا ہے تلوار کو انکے پیچھے لگا دوں گا۔
    یہاں تک کہ انکو نیست و نابود کر ڈالوں گا۔
38 میں عیلام کو دکھاؤں گا کہ میں قابض ہو ں
    اور میں اسکے بادشاہوں اور امراء کو فنا کردوں گا۔
    یہ پیغام خدا وند کا ہے۔
39 “لیکن آخری دنوں میں میں عیلام کے لئے سب کچھ اچھا ہونے دوں گا۔”
    یہ پیغام خدا وند کا ہے۔

بابل کے بارے میں پیغام

50 وہ کلام جو خدا وند نے بابل اور بابل کے لوگوں کے بارے میں یرمیاہ نبی کی معرفت فرمایا:

“قوموں میں اعلان کرو۔
    اعلان کرو، جھنڈا اٹھاؤ اور پیغام سناؤ۔
پوشیدہ نہ رکھو بلکہ کہو،
    ’بابل قبضہ کر لیا جائے گا۔
جھوٹا خدا وند بعل رسوا ہوگا
    اور جھوٹا خدا وند مردوک بہت خوفزدہ ہوگا۔
بابل کی مورتیاں رسوا ہوں گی۔‘
شمال سے ایک قوم بابل پر حملہ کرے گی۔
    وہ قوم بابل کو تباہ کر دیگی۔
کوئی شخص وہاں نہیں رہے گا۔
    انسان اور جانور دونوں وہاں سے بھاگ جائیں گے۔”
خدا وند فرماتا ہے، “اس وقت
    اسرائیل کے اور یہوداہ کے لوگ ایک ساتھ ہوں گے۔
وہ ایک ساتھ برابر روتے رہیں گے
    اور ایک ساتھ ہی وہ اپنے خدا وند خدا کو ڈھونڈتے جائیں گے،
وہ لوگ وہاں جانے کا فیصلہ کریں گے۔
    لوگ کہیں گے، ’ آؤ ہم خدا وند سے جا ملیں،
    ہم ایک ایسا معاہدہ کریں جسے ہم کبھی نہ بھو لیں۔‘

“میرے لوگ بھٹکی ہوئی بھیڑوں کی مانند ہیں۔
    انکے چرواہوں نے انکو گمراہ کردیا۔
انہوں نے انکو پہاڑوں پر لے جاکر چھو ڑ دیا۔ وہ پہاڑوں سے ٹیلوں پر گئے
    اور اپنے آرام کا مکان بھول گئے ہیں۔
جس نے بھی میرے لوگوں کو پایا چوٹ پہنچائی
    اور ان دشمنوں نے کہا،
“ہم نے کچھ غلط نہیں کیا۔‘
    کیوں کہ اسرائیلیوں نے خدا وند کے خلاف گناہ کیا۔
خدا وند ان لوگوں کے لئے حقیقی چرواہا ہے۔
    اور ان لوگوں کے باپ دادا کے لئے امید ہے۔

"بابل سے بھاگ نکلو۔
    بابل کے لوگوں کے ملک کو چھوڑ دو۔
    ان بکروں کی طرح بنو جو جھنڈ کو راہ دکھا تے ہیں۔
میں شمال سے بہت سی قوموں کو اکٹھا کروں گا۔
    ان قوموں کا یہ گروہ بابل کے خلاف لڑ نے کے لئے تیار ہو جائے گا۔
شمال کے ان لوگوں کی معرفت بابل کو قبضہ کر لیا جائے گا۔
    وہ قوم بابل پر بہت تیر چھو ڑیں گے
اور وہ تیر ان فوجوں کی مانند ہوں گے
    جو جنگ سے خالی ہاتھ واپس نہیں آتے ہیں۔
10 دشمن بابل کے لوگوں سے ساری دولت لے لیگا۔
    دشمن کے سپاہی جو کچھ بھی جمع کریں گے اس سے وہ مطمئن ہوں گے۔”
خدا وند فرماتا ہے:

11 “اے میری میراث کو لوٹنے والو!
    تم شادماں اور خوش ہو
اور بچھڑوں کی مانند کودتے پھاندتے
    یا طاقتور گھوڑوں کی مانند ہنہناتے ہو۔
12 “اب تمہاری ماں بہت شرمندہ ہوگی۔
    تمہیں جنم دینے والی ماں کو شرمندگی ہوگی۔
دیکھو وہ قوموں میں سب سے آخری ٹھہرے گی
    اور بیابان و خشک زمین ریگستان ہوگی۔
13 خدا وند اپنا قہر ظاہر کرے گا۔
    اس لئے کوئی شخص وہاں رہنے کے قابل نہ ہوگا۔
    “بابل شہر پوری طرح خالی ہوگا۔
بابل سے گزر نے والا ہر ایک شخص ڈریگا
    اور اسکی سب آفتوں کے باعث سسکا ر یگا۔

14 “بابل کے خلاف جنگ کی تیاری کرو
    سبھی سپا ہی اپنے کمان سے بابل پر تیر بر سا ؤ۔
اپنے تیرو ں کو نہ بچا ؤ
    بابل نے خداوند کے خلاف گنا ہ کیا ہے۔
15 اسے گھیر کر تم اس پر للکارو۔
    اس نے اطاعت منظور کر لی۔
    اس کی بنیادیں دھنس گئیں۔
اس کی دیواریں گر گئیں۔
    کیونکہ یہ خداوند کا انتظام ہے۔
    اس سے انتقام لو۔
    کیوں کہ اسے کیا گیا ہے۔
16 بابل کے لوگوں کو ان کی فصلیں نہ اگا نے دو۔
    انہیں فصلیں نہ کا ٹنے دو
بابل کے سپا ہیوں نے اپنے شہر میں کئی قیدی لا ئے تھے
    اب دشمن کے سپا ہی آ گئے ہیں
    اس لئے وہ قیدی اپنے گھر لوٹ رہے ہیں۔
    وہ قیدی اپنے ملکوں کو واپس بھاگ رہے ہیں۔

17 “اسرائیل بھیڑ کی طرح ہے جسے شیروں نے پیچھا کر کے بھگا دیا ہے۔
    اسے کھانے وا لا پہلا شیر اسور کا بادشا ہ شاہِ بابل نبو کد نضر تھا۔”
18 اس لئے اسرائیل کا خدا، خداوند قادر مطلق فرماتا ہے:
“میں جلدی ہی شاہ بابل اور اس کے ملک کو سزا دوں گا۔
    میں اس کو اسی طرح سزا دو نگا جس طرح میں نے شا ہ اسور کو سزا دی تھی۔

19 لیکن اسرائیل کو میں ا س کے کھیتوں میں وا پس لا ؤں گا۔
    وہ کرمل اور بسن پہاڑی کے کھیتوں میں چریں گے۔
اور اسرائیل افرا ئیم اور جلعاد کے پہاڑی میں
    کھا کر آسو دہ ہو جا ئیں گے۔
20 خداوند فرماتا ہے، “اس وقت لوگ اسرائیل کے قصور کو جاننا چا ہیں گے۔
    لیکن کو ئی قصور نہیں ہو گا۔
لوگ یہودا ہ کے گنا ہوں کو جاننا چا ہیں گے
    لیکن کو ئی گنا ہ نہیں ملے گا۔
کیو ں؟کیونکہ میں اسرائیل اور یہودا ہ کے کچھ باقی بچے ہو ئے کو بچا رہا ہوں
    اور میں ان کے سبھی گنا ہوں کومعاف کر رہا ہوں۔”

21 خداوند فرماتا ہے، “مراتائم کی سرزمین پر حملہ کرو۔
    فقود کے ملک کے باشندوں پر حملہ کرو
انہیں مار ڈا لو اور انہیں پو ری طرح فنا کردو۔
    وہ سب کرو جس کے لئے میں حکم دے رہا ہوں۔
22 “جنگ کی آواز سارے ملک میں سنی جا سکتی ہے۔
    یہ بہت زیادہ تبا ہی کا شور ہے۔
23 بابل “پو ری دنیا کا ہتھو ڑا ” تھا۔
    لیکن اب ہتھو ڑا ٹوٹ گیا اور بکھر گیا ہے۔
بابل قومو ں میں سب سے زیادہ تبا ہ کن ہے۔
24 اے بابل! تم نے اپنے لئے پھندا ڈا لا
    اور اسی میں پھنس گئے۔
پھر بھی تم نہیں جانتے تھے کہ تم پر کیا کچھ ہو رہا ہے۔
    تم خداوند کے خلاف لڑے اس لئے تم مل گئے اور پکڑے گئے۔
25 خداوند نے اپنا اسلحہ خانہ کھول دیا ہے۔
خداوند نے اسلحہ خانہ سے اپنے قہر کا ہتھیار نکا لا ہے۔
    کیونکہ کسدیوں کی سر زمین میں خداوند، خدا قادر مطلق کو کچھ کرنا ہے۔

26 “بہت دور سے بابل کے خلاف آؤ
    اور اس کے انبار خانوں کو کھو لو۔
بابل کو پوری طرح فنا کرو اور کسی کو زندہ نہ چھو ڑو۔
    اس کی کو ئی چیز باقی نہ چھو ڑ۔
27 بابل کے سبھی بیلوں(جوانوں) کو مار ڈا لو۔
    ان کو ذبح ہو نے دو۔
ان کی بدقسمتی ہے کہ ان کا دن آگیا،
    ان کی سزا کا وقت آپہنچا۔
28 لوگ اپنے آپ کو بچانے کے لئے شہر بابل بھاگ رہے ہیں۔
    وہ لوگ صیون کو جا رہے ہیں۔
وہ لوگ سبھی سے کہہ رہے ہیں
    کہ خداوند ہم لوگوں کا خدا بابل کے لوگوں سے جو کچھ ان لوگوں نے اسکے گھر کے لئے کیا تھا۔
    اسکے لئے انتقام لے رہا ہے۔

29 “تیر اندازو ں کو بلا کر اکٹھا کرو کہ بابل کو چلیں۔
    تمام کمانڈروں کو ہر طرف سے اس کے مقابل خیمہ زن کرو۔
بابل کے لوگوں کو اس کے کام کے موافق سزا دو۔
    کیوں کہ اس نے غرور میں خداوند اسرائیل کے مقدس کی مخالفت کیا ہے۔
30 بابل کے جوان سڑکوں پر مارے جا ئیں گے۔
    اس دن کے سبھی سپا ہی مر جا ئیں گے۔ خداوند فرماتا ہے۔

31 “اے بابل! تم بہت مغرور ہو
    اور میں تمہا رے خلاف ہوں۔”
    ہمارا آقا خداوند قادر مطلق یہ سب کہتا ہے۔
“میں تمہا رے خلاف ہوں
    اور تمہا رے سزا وار ہو نے کا وقت آگیا ہے۔
32 گھمنڈی بابل ٹھو کر کھا ئے گا اور گریگا
    اور کو ئی شخص اسے اٹھانے میں مدد نہیں کرے گا۔
میں اس کے سبھی شہروں میں آگ لگا ؤں گا،
    وہ آگ اس کی چاروں جانب سے بھڑ کے گی اور سب کچھ را کھ کر دے گی۔”

33 خداوند قادر مطلق فرماتا ہے:
“بنی اسرائیل اور بنی یہودا ہ دو نوں مظلوم ہیں دشمن انہیں لے گیا۔
    اور دشمن اسرائیل کو نکل جانے نہیں دیگا۔
34 لیکن خدا ان لوگوں کو وا پس لا ئے گا
    اس کا نام خداوندقادر مطلق خدا ہے۔
وہ ان لوگوں کے بغل میں رہے گا۔
    وہ ان کی حفاظت کریگا جس سے وہ زمین کو راحت بخش سکے۔
    لیکن وہ بابل کے باشندوں کو راحت نہیں دیگا۔”

35 خداوند فرماتا ہے:
“بابل کے باشندوں کو تلوار سے ہلاک ہو نے دو۔
    اس کے امراء اور حکما کو بھی تلوار سے مار دیئے جانے دو۔
36 بابل کے کا ہنوں کو تلوار سے ہلاک ہو نے دو
    وہ کا ہن بے وقوف لوگوں کی طرح ہونگے۔
    بابل کے سپا ہیوں کو تلوار سے مر نے دو تا کہ وہ تبا ہ ہو جا ئیں۔
37 بابل کے گھوڑوں اور رتھوں کو تبا ہ ہو جانے دو۔
    دیگر ملکوں کے کرائے کے سپا ہیو ں کو تلوار سے مار دیئے جانے دو۔
ان سپا ہیوں کو دہشت زدہ عورت کی مانند ہو نے دو۔
    بابل کے خزانے کے خلاف تلوار اٹھنے دو۔
    وہ خزانے لے لئے جا ئیں گے۔
38 بابل کی ندیو ں کو سو کھ جانے دو۔
    بابل میں بے شمار تراشی ہو ئی مورتیا ں ظا ہر کرتی ہیں
    کہ بابل کے لوگ بے وقوف ہیں۔
39 “بابل دوبارہ آباد نہیں ہو گا۔
    جنگلی کتّے شتر مرغ اور دیگر جنگلی جانور وہاں رہیں گے۔
    لیکن وہاں کو ئی انسان نہیں رہے گا۔
40 خدا نے سدو م اور دیگر چاروں جانب کے شہروں کو
    پو ری طرح نیست و نابود کیا تھا۔
اب ان شہروں میں کو ئی نہیں رہتا۔
    اس طرح بابل میں کو ئی نہیں رہے گا
    اور کو ئی انسان وہاں رہنے کبھی نہیں جا ئے گا۔

41 “دیکھو! شمال سے لوگ آ رہے ہیں،
    وہ ایک طاقتور قو م سے آ رہے ہیں۔
    دور دور کی جگہوں کے چاروں جانب سے ایک ساتھ تمام بادشا ہ آ رہے ہیں۔
42 وہ تیر انداز اور نیزہ باز ہیں۔
    وہ سنگدل اور بے رحم ہیں۔
    ان کے آنے کی آواز ایسی تھی جیسے سمندر کی گرج۔
وہ گھو ڑو ں پر سوار ہیں۔
    اے دختر بابل جنگی مردوں کی مانند تیرے مقابل صف آرا ئی کر تے ہیں۔
43 شاہ بابل نے ان سپا ہیوں کے با رے میں سنا
    اور وہ دہشت زدہ ہو گیا۔
وہ اتنا ڈر گیا ہے کہ اس کے ہا تھ جنبش نہیں کر سکتے۔
    وہ زچہ کی مانند مصیبت میں اور درد میں گرفتار ہے۔

44 خداوند فرماتا ہے،
    “دیکھو!میں یردن ندی کے چاروں طرف کے گھني جھاڑیوں سے باہر نکلتے ہوئے شیر کی مانند آؤنگا۔
جب میں دیکھوں گا کہ وہ وہاں سے دور بھاگ گیا
    تو میں اپنے کسی چنے ہوئے کو اس پر مقرر کروں گا۔
کیوں کہ مجھ سا کون ہے۔ کون ہے جو میرے لئے وقت مقرر کرے؟
    اور وہ چرواہا کون ہے جو میرے مد مقابل کھڑا ہو سکے؟

45 بابل کے ساتھ
    خدا وند نے جو کرنے کا منصوبہ بنا یا ہے اسے سنو۔
بابل کے لوگوں کے لئے
    خدا وند نے جو کرنے کا ارادہ کیا ہے اسے سنو۔
یقیناً انکے گلّے کے سب سے چھو ٹوں کو بھی ان لوگوں سے بزور لے لیا جائے گا۔
    انکی چرا گاہیں بھی اسکی وجہ سے بر باد ہو جائیں گی۔”
46 بابل کو شکست ہوگی۔
    اور اس شکست کی وجہ سے ساری زمین ڈر سے کانپ جائیگی۔
تمام قوم
    بابل کے تباہ ہونے کے بارے میں سنے گی۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International