Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
یسعیاہ 45-48

خدا کا خورس کو اسرائیل کی نجات کے لئے منتخب کر نا

45 یہ وہ باتیں ہیں جنہیں خداوند نے اپنے بر گزیدہ بادشا ہ خورس سے فرمایا تھا،

“میں تمہا را داہنا ہا تھ تھا موں گا۔
    میں دوسری قوموں کا زور چھیننے میں اور انہیں شکست دینے میں تمہا ری مدد کروں گا۔
    شہر کے دروازے تجھے روک نہیں پا ئیں گے۔
    میں شہر کے پھاٹک کھول دو ں گا اور تو اندر چلا جا ئے گا۔”
تیری فو جیں آگے بڑھیں اور میں تیرے آگے چلوں گا۔
    اور پہاڑوں کو ہموار کر دو ں گا۔
میں پیتل کے دروازو ں کو تو ڑ ڈا لوں گا۔
    میں پھاٹکوں پر لگے ہو ئے لو ہے کے سلا خو ں کو کاٹ ڈا لو ں گا۔
میں تجھے اندھیرے میں رکھے گئے خزانے دو ں گا
    اور پو شیدہ مکانوں کے دفینے تجھے دو ں گا۔
میں ایسا کرو ں گا تاکہ تجھ کو پتا چل جا ئے کہ
    میں خداوند اسرائیل کا خدا ہوں جو کہ تجھ کو تیرے نام سے پکارتا ہے۔
میں یہ با تیں اپنے خادم یعقوب کے لئے کر تا ہوں۔
    میں یہ باتیں اسرائیل کے اپنے چُنے ہو ئے لوگو ں کے لئے کر تا ہوں۔
اے خورس! میں تجھے تیرے نام سے پکا ر رہاہوں۔
    تو مجھ کو نہیں جانتا ہے۔ میں نے تجھے ایک لقب بخشا۔ اگر چہ تو مجھ کو نہیں جانتا ہے۔
میں خداوند ہوں! میں ہی صرف ایک خدا ہو ں۔
    میرے سوا دوسرا کو ئی خدا نہیں ہے۔
میں تجھے طاقتور بنا تا ہوں
    لیکن پھر بھی تو مجھ کو نہیں پہچانتا ہے۔
میں یہ کام کرتا ہوں تاکہ سب لوگ جان جائیں کہ میں ہی ایک خدا ہوں۔
مشرق سے مغرب تک سبھی لوگ یہ جان جائیں گے کہ میں خدا وند ہوں
    اور میرے سوا دوسرا کوئی خدا نہیں۔
میں ہی روشنی کا موجد اور تاریکی کا خالق ہوں،
    میں ہی یہ سب باتیں کرتا ہوں۔
اوپر آسمان سے راستبازی ایسے برسے
    جیسے بادل سے بارش زمین پر برستی ہے۔
زمین کھل جائے تاکہ نجات اور صداقت کا پھل لائے۔
    میں ہی خدا وند یہ سب کچھ کرنے والا ہوں۔

خدا اپنی تخلیق پر قادر ہے

“افسوس ہے ان لوگوں پر جو اسی سے بحث کر رہے ہیں جس نے انہیں بنا یا ہے۔ یہ کسی ٹوٹے ہوئے مٹکے کے ٹکڑے کی مانند ہے۔ کمہار نرم گیلی مٹی سے مٹکا بنا تا ہے لیکن مٹی اس سے نہیں پو چھ پا تی ہے، ’ارے تو کیا کر رہا ہے ؟' چیزیں جو بنائی گئی ہیں وہ بھی اپنے بنا نے والے سے یہ نہیں کہہ سکتیں ، ’ تو اچھی مہارت نہیں رکھتا ہے۔ 10 اس پر افسوس جو باپ سے کہے تو کس بچے کا والد ہے ؟ 'اور ماں سے کہے ، ’تو کس بچے کی والدہ ہے ؟”

11 خدا وند اسرائیل کا قدوس اور اسرائیل کا خالق یوں فرماتا ہے،

“کیا تو مجھ سے بچوں کے بارے میں پو چھے گا؟
    تو انکے ہی بارے میں مجھے حکم دیگا جس کو میں نے اپنے ہاتھوں سے بنا یا۔
12 اس لئے دیکھ میں نے زمین بنائی
    اورسبھی لوگ جو اس پر رہتے ہیں۔
میں نے خود اپنے ہاتھوں سے آسمانوں کو بنا یا
    اور میں آسمانوں کے ستاروں کو حکم دیتا ہوں۔
13 خورس کو میں نے ہی اس کی قوت دی ہے تاکہ وہ بھلے کام کرے۔
    اس کے کام کو میں آسان بناؤنگا۔
خورس میرے شہر کو پھر سے بنائے گا
    اور میرے لوگوں کو جلا وطنی سے آزاد کر دے گا وہ کوئی قیمت یا اجرت لئے بغیر ہی ان کاموں کو کرے گا۔”
خدا وند قادر مطلق نے یہ باتیں کہیں۔
14 خدا وند فرماتا ہے ، “مصر اور کوش ( اتھوپیا) نے بہت ساری چیزیں بنائی تھیں،
    “لیکن اے اسرائیل! تم وہ چیزیں پاؤ گے۔
سبا کے لمبے قد آور لوگ تمہارے ہونگے۔
    وہ اپنی گردن کے چاروں جانب زنجیر لئے ہوئے تمہارے پیچھے پیچھے چلیں گے۔
وہ لوگ تمہارے سامنے جھکیں گے
    اور تم سے التجا کریں گے،
’اے اسرائیل خدا تیرے ساتھ ہے،
    اور اس کے سوا کوئی دوسرا خدا نہیں ہے۔”
15 اے خدا! تو ہی اسرائیل کا نجات دہندہ ہے۔
    تو وہ خدا ہے جسے لوگ دیکھ نہیں سکتے۔
16 بہت سے لوگ جھو ٹے خدا بنا یا کرتے ہیں
    لیکن وہ سب کے سب پشیماں ہوں گے۔
    وہ سبھی شرمندہ اور رسوا ہوں گے۔
17 لیکن خدا وند اسرائیل کو فتح کے ساتھ بچائے گا
    جو کہ ہمیشہ ہمیشہ قائم رہے گا۔
    بنی اسرائیلیو تم پھر کبھی شرمندہ یا رسوا نہیں ہوگے۔
18 خدا وند ہی خدا ہے۔
    اس نے آسمان پیدا کئے اور اسی نے زمین بنائی ہے۔
    خدا وند ہی نے زمین کو اپنے مقام پر مضبوطی سے قائم کیا ہے۔
جب خدا وند نے زمین بنائی، اس نے یہ نہیں چاہا کہ زمین خالی رہے۔
    اس نے اس کو بنا یا تا کہ اس میں آبادی رہے۔”
میں خدا وند ہوں
    اور میرے سوا کوئی دوسرا خدا نہیں ہے۔
19 میں نے زمین کی کسی تاریک جگہ میں
    پوشید گی میں تو کلام نہیں کیا۔
میں نے یعقوب کی نسل کو نہیں کہا،
    کہ مجھے ویران زمین میں تلاش کر۔
میں خدا وند سچ کہتا ہوں
    اور راستی کی ہی باتیں بیان کرتا ہوں۔”

خدا وند ثابت کرتا ہے کہ وہی خدا ہے

20 “تم لوگ جو دوسری قوموں سے بچ نکلے۔ میرے سامنے جمع ہوجاؤ ! وہ لوگ جو اپنے ساتھ جھوٹے خداؤں کی مورتی رکھتے ہیں اور ان باطل خداؤں سے جو انہیں بچا نہیں سکتے دعا کرتے ہیں۔ لیکن یہ لوگ یہ نہیں جانتے کہ وہ کیا کر رہے ہیں ؟ 21 ان لوگوں کو میرے سامنے کھڑا ہونے دو ! ان لوگوں کو اپنے معاملے پیش کر نے دو۔

وہ باتیں جو بہت دنوں پہلے ہوئی تھیں ان کے بارے میں تمہیں کس نے بتا یا ؟ ایک زمانہ قبل اسکی پیشین گوئی کس نے کی ؟ وہ خدا میں ہی ہوں جس نے یہ باتیں بتائی تھیں۔ میں ہی ایک خدا ہوں میرے سوا کوئی اور خدا نہیں ہے جو صحیح چیزیں کر تا ہے اور اپنے لوگوں کی حفاظت کرتا ہے ؟ نہیں ! میرے علاوہ کوئی دوسرا خدا نہیں ہے۔‘ 22 اے انتہائے زمین کے سب رہنے والو ! تم ان جھو ٹے خداؤں کے پیچھے چلنا چھو ڑ دو اور میری پیر وی کرو ، تب تم محفوظ رہو گے۔ میں خدا ہوں۔ اور میرے سوا کوئی دوسرا خدا نہیں ہے۔

23 “میں خود وعدہ کرتا ہوں میرے منھ سے وعدہ باہر نکلا ہے اور یہ نہیں بد لیگا۔ ہر کوئی میرے سامنے جھکے گا اور میری پیروی کرنے کا وعدہ کرے گا۔ 24 لوگ کہیں گے فتح اور قوت صرف خدا وند سے ملتی ہے۔”

کچھ لوگ خدا وند سے ناراض ہیں لیکن وہ خدا وند کے پاس آئیں گے اور شرمندہ ہونگے۔ 25 خدا وند کی مدد سے اسرائیل کی تمام نسلیں فتح یاب ہونگی اور اسکی ستائش کریں گے۔

جھو ٹے خدا وند بیکار ہیں

46 بل اور نبو [a] جھکتا ہے۔ ان کے بت جانوروں پر لدے ہوئے ہیں۔

جو چیزیں تم جلوس میں اٹھا ئے پھر تے تھے آج تھکے ہوئے چو پا یوں پر بھا ری بوجھ کے طور پر لدی ہیں۔ ان سبھی جھو ٹے خدا ؤں کو جھکا دیا جائے گا۔ یہ بچ کر کہیں بھاگ نہیں سکیں گے۔ ان سبھی کو قیدیوں کی طرح لے جا یا جائیگا۔

“اے یعقوب کے گھرانے میری سن اے بنی اسرائیلیو جو ابھی زندہ ہو ، سنو! میں تمہیں اٹھا ئے ہوئے ہوں۔ میں اس وقت سے اٹھا ئے ہوئے ہوں جب تم اپنی ماں کے رحم میں ہی تھے۔ میں تمہیں تب سے اٹھا ئے ہوئے ہوں جب سے تمہارا جنم ہوا ہے اور میں تمہاری تب بھی مدد کیا کروں گا جب تم بوڑھے ہو جاؤ گے ، تمہارے بال سفید ہو جائیں گے۔ کیوں کہ میں نے تمہاری تخلیق کی ہے۔ میں ہی تمہیں لے چلوں گا اور رہائی دوں گا۔

“کیا تم کسی سے بھی میرا موازنہ کر سکتے ہو ؟ نہیں ! کوئی بھی شخص میرے جیسا نہیں ہے۔ میرے برابری کا کچھ بھی نہیں ہے۔ کچھ لوگ سونے اور چاندی رکھنے کی وجہ سے دولتمند ہیں۔ وہ سنار کو بھا ڑے پر بلا تے ہیں اور سونا یا چاندی سے ایک خدا وند بنواتے ہیں۔ پھر وہ لوگ اسے جھو ٹے خدا وند کے آگے سجدہ کرتے ہیں اور اسکی پرستش کر تے ہیں۔ وہ لوگ جھو ٹے خدا ؤں کو اپنے کندھوں پر رکھ کر لے چلتے ہیں۔ لوگ اس جھو ٹے خدا وند کو اسکی جگہ پر نصب کر تے ہیں۔ وہ اپنی جگہ سے ہل نہیں سکتا ہے۔ اور کوئی شخص اسکے سامنے چلا ئے تو وہ جواب نہیں دے سکتا ہے۔ وہ کسی کو بھی مصیبت سے نہیں چھڑا سکتا۔

“تم لوگوں نے گناہ کیا ہے۔ تمہیں ان باتوں کو پھر سے یاد کرنا چاہئے۔ ان باتوں کو یاد کرو تاکہ تم بہادر بن سکتے ہو۔ ان باتوں کو یاد کرو جو بہت پہلے ہوئی تھیں۔ یاد رکھو کہ میں خدا ہوں ! کوئی اور دوسرا خدا نہیں ہے۔ میں خدا ہوں اور میرے جیسا کوئی دوسرا نہیں ہے۔

10 “ آغاز میں میں نے تمہیں ان باتوں کے بارے میں بتا دیا تھا جو آخر میں ہوں گی۔ بہت پہلے سے ہی میں نے تمہیں وہ باتیں بتا دی ہیں جو ابھی ہوئی نہیں ہیں۔ جب میں کسی بات کا کوئی منصوبہ بنا تا ہوں ، تو وہ یقیناً ہوتی ہے۔ میں وہ سب کچھ کروں گا جس کو کرنے کا میں نے فیصلہ کیا ہے۔ 11 دیکھو! مشرق کی جانب سے میں ایک شخص کو بلا رہا ہوں۔ وہ شخص ایک عقاب کی مانند ہو گا۔ وہ ایک دور کے ملک سے آئے گا اور وہ ان کاموں کو کرے گا جنہیں کرنے کا منصوبہ میں نے بنا یا ہے۔ میں تمہیں کہہ چکا ہوں اور میں اسے کروں گا۔ میں نے اس کا منصوبہ بنا لیا ہے اور میں اسے پورا کروں گا۔

12 “تم ضدّی لوگو ! تم جو نجات سے دور ہو میری بات سنو ! 13 میں اپنی نجات کو نزدیک لاتا ہوں۔ میں جلد ہی اپنے لوگوں کو بچاؤں گا۔ میں صیون کو نجات اور اسرائیل کو اپنا جلال بخشوں گا۔”

بابل کو خدا کا پیغام

47 “اے پاکدامن کنواری دختر بابل!
    اتر جا اور خاک پر بیٹھ۔
اب تو رانی نہیں ہے۔
    لوگ اب تجھ کو نرم و نازک اور خوبصورت نہیں کہا کریں گے۔
چکی لے اور آٹا پیس۔
    اپنا نقاب اتار اور دامن سمیٹ لے۔
ٹانگیں ننگی کرکے
    ندیوں کو عبور کر۔
تیرے بدن کو ننگا کیا جائے گا
    اور تیری شرمندگی کو ظا ہر کی جائے گی۔
میں تجھے تیرے کئے ہوئے برے اعمال کا بدلہ دونگا۔
    تیری مدد کے لئے کوئی بھی شخص آگے نہیں آئے گا۔
“ہم لوگوں کا محافظ، خدا وند قادر مطلق کہلا تا ہے۔
    وہ اسرائیل کا قدوس ہے۔”
خدا وند فرماتا ہے، “اے بابل! تو بیٹھ جا اور کچھ بھی مت کہہ۔
    اے دختر بابل ! تاریکی میں چلی جا کیوں کہ اب تو مملکتوں کی ملکہ اور نہیں کہلائے گی۔
“میں اپنے لوگوں پر غضبناک ہوا۔
    یہ لوگ میرے اپنے تھے، مگر میں ان سے ایسا سلوک کیا جیسے وہ لوگ میرے نہیں تھے۔
اے بابل میں نے انکی اہانت کی،
    اور انہیں تجھے سونپ دیا اور تو نے انہیں سزا دی۔
تو نے ان پر کوئی رحم نہیں ظا ہر کیا۔
    اور تو نے ان بوڑھوں سے بھی بہت سخت کام کروایا۔
اور تو نے کہا بھی کہ میں ابد تک خاتون بنی رہوں گی۔
    لیکن تو نے ان بری باتوں پر توجہ نہیں دی
    جنہیں تو نے ان لوگوں کے ساتھ کیا تھا۔
تو نے کبھی نہیں سوچا کہ
    بعد میں کیا ہوگا ؟
پس اب میری یہ بات سن۔
اے تو جو عیش وعشرت میں غرق ہے جو بے پر واہ کی زندگی گزارتی ہے تو اپنے دل میں کہتی ہے کہ
    میں خدا ہوں اور میرے سوا کوئی نہیں ہے۔
    میں بیوہ نہ ہو بیٹھوں گی اور نہ بے اولاد ہونے کی حالت سے واقف ہوں گی۔
یہ دو باتیں تیرے ساتھ اچانک ہونگی۔
    پہلے تو اپنے بچے کھو بیٹھو گی اور پھر اپنا شوہر بھی کھو بیٹھو گی۔
    ہاں یہ باتیں تیرے ساتھ یقیناً ہوں گی۔ تیرے جادو اور تیرے سحر کی کثرت کے با وجود یہ مصیبتیں پورے طور سے تجھ پر آپڑیں گی۔
10 تو برے کام کرتی ہے پھر بھی تو اپنے کو محفوظ سمجھتی ہے۔
    تو کہا کرتی ہے کہ تیرے برے کام کو کوئی نہیں دیکھتا۔
    تو برے کام کرتی ہے لیکن تو سوچتی ہے کہ تیری حکمت اور تیری دانش تجھ کو بچا لیں گے۔
تو خود کو سمجھتی ہے کہ تو خدا ہے اور تیرے جیسا اور کوئی بھی دوسرا نہیں ہے۔
11 “لیکن تجھ پر مصیبتیں آئے گی۔
    تو نہیں جانتی کہ یہ کب ہو جائے گا۔ لیکن بربادی آرہی ہے۔
    تو ان مصیبتوں کو روکنے کے لئے کچھ بھی نہیں کر پائے گی۔ تیری بربادی اچانک آئے گی کہ تجھ کو پتا تک نہیں چلے گا کہ کیا کچھ تیرے ساتھ ہو گیا۔
12 اب اپنا جادو اور اپنا سارا سحر
    جس کی تو نے بچپن ہی سے مشق کر رکھی ہے۔
جاری رکھ شاید کہ یہ نفع بخش ہو
    اور تجھے کامیابی ملے۔
13 تم بہت سارے مشوروں کو سن کر تھک چکی ہو۔
    تجھے مستقبل کے بارے میں بتانے کے لئے
نجومی ، فالگیر اور قسمت کا حال بتا نے والے کو آگے آنے دو۔
    اگر وہ تجھے مستقبل میں ہونے والی مصیبتوں سے بچا سکیں تو بچائیں۔
14 “لیکن وہ لوگ تو خود اپنے کو بھی بچا نہیں پائیں گے۔
    وہ بھو سے کی مانند ہونگے۔ آگ انکو جلائے گی۔
    وہ اتنی جلد جلیں گے کہ انگارے تک نہیں بچیں گے کہ جس میں روٹی پکائی جائے۔
    یہاں تک کہ کوئی آگ بھی نہیں بچے گی جس کے پاس بیٹھ کر وہ خود کو گرما لے۔
15 ایسا ہی ہر شئے کے ساتھ ہو گا جن کے لئے تو نے کڑی محنت کی۔
    جن کے ساتھ تو نے اپنی جوانی ہی سے تجارت کی
ان میں سے ہر ایک تجھے چھو ڑدیں گے۔
    اور تجھ کو بچا نے والا کوئی نہ رہے گا۔”

خدا کا اپنی کائنات پر سلطنت کرنا

48 خدا وند فرماتا ہے ، “اے یعقوب کے گھرانے تو میری بات سن۔
تم لوگ اپنے آپ کو اسرائیل کہا کرتے ہو۔
    تم یہوداہ کے خاندان سے نکلے ہو۔
تم لوگ خدا وند کا نام لیکر قسم کھا تے ہو۔ تم اسرائیل کے خدا کی ستائش کرتے ہو۔
    لیکن جب تم یہ باتیں کرتے ہو تو سچائی اور ایمانداری سے نہیں کرتے ہو۔”

تم لوگ اپنے آپ کو شہر مقدس کے شہری کہتے ہو۔
    تم اسرائیل کے خدا کے بھروسے رہتے ہو۔
جس کا نام خدا وند قادر مطلق ہے۔
“میں نے تمہیں بہت پہلے ان چیزوں کے بارے میں بتا یا تھا جو آگے ہوں گی۔
    پھر اچانک میں نے ان کو عمل میں لایا
    اور وہ وقوع میں آئیں۔
میں نے وہ اس لئے کیا تھا کیوں کہ مجھ کو علم تھا کہ تم بہت ضدی ہو۔
    تم بہت ضدی تھے جیسے لوہا جو ٹیڑھا نہیں ہوتا ہے۔
    یہ بات ایسی تھی جیسے تمہارا سر پیتل کا بنا ہوا ہے۔
اس لئے میں نے تم کو پہلے ہی بتا دیا تھا،
    ان سبھی باتوں کو جو ہونے والی تھی۔
جب وہ باتیں ہوئیں تھیں اس سے بہت پہلے میں نے تم پر وہ بات ظا ہر کی تھی۔
    میں نے ایسا اس لئے کیا تھا تا کہ تو کہہ نہ سکے کہ یہ کام ہمارے خداؤں نے کئے۔
    اور ہماری بتوں نے ایسا ہونے کا حکم دیا تھا۔”

خدا کا اسرائيل کو پاک و صاف کرنے کے لئے انہيں سزا دينا

“تم نے میری پیشین گوئی سنی۔
    ان سبھی چیزوں کو دیکھو جو ہو چکی ہیں
    اس لئے اس پیغام کو دوسروں تک پہنچا نا ہے۔
میں اب تجھے نئی باتیں بتانا شروع کروں گا ،
    ’ان باتوں کو جسے کہ اب تک نہیں جانتا ہے۔
یہ وہ باتیں نہیں ہیں جو پہلے ہو چکی ہیں۔
    یہ باتیں ایسی ہیں جو اب شروع ہو رہی ہیں آج سے پہلے تو نے یہ باتیں نہیں سنیں۔
اس لئے تو نہیں کہہ سکتا، ہم تو اسے پہلے سے ہی جانتے ہیں۔
لیکن تو نے کبھی اس پر توجہ نہیں دی جو میں نے کہا۔
    تو نے کچھ نہیں سیکھا۔
    تو نے پہلے اپنے کان بند کر لئے تھے۔
ہاں، میں جانتا ہو ں کہ تم پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔
    ا رے! تُو تو باغی رہا جب سے تو پیدا ہوا۔
لیکن میں تحمّل کرو ں گا۔
    مجھ کو کبھی غصّہ نہیں آیا۔
اس کے لئے لوگ میری ستائش کریں گے۔ میں اپنے غصّہ پر قابو رکھوں گا تا کہ تمہا ری بربادی نہ ہو۔
    تم میرے منتظر ہو کر میری مدح سرائی کرو گے۔
10 “دیکھو میں تمہیں پاک کرو ں گا،
    چاندی کو خالص کر نے کے لئے اسے آگ میں ڈالتے ہیں
    تجھے مصیبت کی بھٹی میں ڈا ل کر پاک کروں گا۔
11 یہ میں خود اپنے لئے کروں گا۔
    ہاں! اپنی ہی خاطر، تا کہ میری رسوائی نہیں کی جا ئے گی۔
    کسی جھو ٹے خدا کو میں اپنا جلال و ستائش نہیں لینے دو ں گا۔

12 “اے یعقوب ! تو میری سن!
اے بنی اسرائیل! میں نے تمہیں اپنے لوگ بننے کے لئے بلا یا ہے۔
    اس لئے تم میری سنو!
میں خدا ہوں، میں ہی آغاز ہوں
    اور میں ہی آخر ہو ں۔
13 میں نے خود اپنے ہا تھو ں زمین کی بنیا د رکھی۔
    میں اپنے داہنے ہا تھ سے آسمان کو بنایا۔
اگر میں انہیں پکاروں
    تو دونوں ایک ساتھ میرے آگے آئیں گے۔
14 “اس لئے تم سبھی آپس میں اکٹھے ہوکر میری بات سنو!
    کیا کسی بُت نے تم سے ایسا کہا ہے کہ آگے چل کر ایسی باتیں ہوں گی؟ نہیں!
خدا وند نے جسے پسند کیا ہے وہ اس کی خوشی کو بابل کے خلاف عمل میں لائے گا
    اور اسی کا ہاتھ کسدیوں کی مخالفت میں بھی ہوگا۔

15 خدا وند فرماتا ہے کہ میں نے تجھ سے کہا تھا، میں اس کو یہاں بلا یا
    اور میں نے اس کو یہاں لایا
    اور ميں اس کو کامیاب بناؤں گا۔
16 میرے پاس آ اور میری سن میں نے شروع ہی سے پو شیدگی میں کلام نہیں کیا۔
اور جب میری پیشین گوئی سچ ہوئی اس وقت میں وہاں تھا۔

اور اب میرے مالک خدا وند نے ان باتوں کو تمہیں بتانے کے لئے مجھے اور اپنی روح کو بھیجا ہے۔” 17 خدا وند تیرا نجات دہندہ اسرائیل کا قدوس یوں فرماتا ہے،

“میں ہی خدا وند تیرا خدا ہوں!
    جو تجھے مفید تعلیم دیتا ہوں۔
    اور تجھے اس راہ میں جس میں تجھے جانا ہے لے چلتا ہوں۔
18 کاش کہ تو میرے احکام کو سنتا ہے
    تو تیری خوشحالی
    لگا تار بہنے والی ندی کی مانند
اور تیری کامیابی
    لگا تار اٹھنے والی سمندر کی موجوں کی مانند ہوتی۔
19 اگر تو میری بات مانتا
    تو تیری اولاد بہت ہوتی۔ تیری اولاد ویسے ہی انگنت ہوتی جیسے ریت۔
اگر تو میری بات مانتا
    تو تیری نسلوں کو ختم نہیں کیا جاتا یا میری نظروں سے ہٹا یا نہیں جاتا۔
20 اے میرے لوگو ! تم بابل کو چھو ڑ دو!
    اے میرے لوگو! تم کسدیوں سے بھاگ جاؤ۔
خوشی کی للکار سے اسکا اعلان کرو! اسے کہو!
    اسے زمین کے سب سے دور تک پھیلاؤ!
کہو، “خدا وند نے اپنے خادم یعقوب کو بچا یا ہے !
21 جب خدا وند نے اپنے لوگوں کو بیابان میں راہ دکھا ئی اس وقت وہ لوگ پیاسے نہیں تھے۔
    کیوں کہ اس نے اپنے لوگوں کے لئے چٹان پھو ڑ کر پا نی بہا دیا !”
22 لیکن خدا وند فرماتا ہے،
    “شریروں کو سلامتی اور تحفظ نہیں ہے۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International