Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
یسعیاہ 64-66

64 کاش کہ تو آسمان چیرکر زمین پر نیچے اتر آئے
    تو سب کچھ ہی بدل جا ئے گا۔
    یہاں تک کہ تیرے سامنے پہاڑ بھی کانپیں گے۔
جس طرح آگ درخت کے سو کھے ڈال کو جلادیتی ہے
    اور پانی آگ کے بیچ جو ش کھاتا ہے
اسی طرح سے تو اپنے نام کو اپنے دشمنوں میں قبول کر نے کے لئے نیچے اترآ
    تا کہ قوم تیرے سامنے خوف سے کا نپیں گے۔
جس وقت تونے حیرت انگیز کام کئے جس کا ہم لوگوں نے امید بھی نہ کئے تھے،
    تو نیچے اتر آیا اور پہاڑ تیرے سامنے کانپ گئے۔
کیوں کہ ابتداء ہی سے
    نہ کسی نے سنا
اور نہ کسی کی آنکھ نے تیرے سوا کسی دوسرے خدا کو دیکھا۔
    جو اپنے بھروسہ کر نے وا لوں کے لئے ایسا کارنامہ انجام دیا ہو۔
جن کو اچھے کام کرنے میں خوشی ملتی ہے، تو ان لوگو ں کی مدد کر
    اور اس راستے کو یاد رکھ جس پر تو ان لوگوں کو رکھنا چاہتا ہے۔
جب تو ناراض تھا ہم لوگوں نے اور بھی زیادہ گناہ تیرے خلاف کئے۔
    ہم ان گناہوں کو کافی دنوں تک کر تے رہے۔
    اب ہم کیسے بچا ئے جا سکتے ہیں؟
ہم سبھی گناہ سے آلودہ ہو گئے ہیں۔
    اور ہماری سب نیکی
    پرانے گندے کپڑو ں کی مانند ہو گئی ہے۔
ہم سو کھے مر جھا ئے ہو ئے پتوں جیسے ہیں۔
    ہمارے گنا ہوں کی آندھی نے ہمیں اڑا دیا ہے۔
کو ئی بھی شخص دعا میں تجھے پکارتا ہے
یا مدد کے لئے تیری طرف نہیں دیکھتا ہے۔
    تو نے اپنا چہرہ ہم لوگوں سے چھپا لیا ہے۔
اور ہمارے قصور کی وجہ سے
    تم نے ہم لوگو ں کی روح کو توڑدیا ہے۔
لیکن خداوند! توہمارا باپ ہے۔
    ہم مٹی ہیں اور تو ہمارا کمہار ہے۔
    اور ہم سب کے سب تیری دستکاری ہیں۔
اے خداوند تو ہم سے بہت زیادہ ناراض مت رہ۔
    تو ہمارے گناہوں کو ہمیشہ ہی یاد مت رکھ۔
مہربانی کر کے تو ہماری جانب دیکھ۔
    ہم تیرے ہی لوگ ہیں۔
10 تیرے پاک شہر بیابان میں بدل گئے ہیں۔
    صیون ریگستان ہو گیا ہے
    اور یروشلم ویران ہے۔
11 ہمارا خوشنما مقدس گھر جل کر را کھ ہو گیا۔
    ہمارے آباؤ اجداد نے اس گھر میں تیری ستائش کی۔
    ہماری سبھی نفیس چیزیں برباد ہو گئیں۔
12 ان سب کے بعد، کیا تو ہم لوگوں کی مدد کر نے سے رک جا ئے گا؟
    کیا تو کچھ بھی نہیں کہے گا؟
    کیا تو ہم لوگوں کو ہماری برداشت سے با ہر سزادیگا ؟

خدا کے بارے میں سبھی لوگ جا نیں گے

65 خداوند فرماتا ہے، “میں ان لوگو ں کی طرف بھی متوجہ ہوا تھا جو مشورہ حاصل کر نے کے لئے کبھی میرے پاس نہیں آئے۔ جن لوگوں نے مجھے تلاش نہ کیا میں ان کے لئے تیار نہ تھا وہ مجھے پا لیا۔میں نے ایک ایسی قوم سے بات کی جو میرے نام سے پکاری نہیں جا تی تھی۔‘ میں یہاں ہو ں! میں یہاں ہوں۔‘

“سارے دن ، میں نے اپنے ہا تھوں کو پھیلا یا ،ان لوگوں کو قبول کر نے کے لئے تیار تھا جنہوں نے میرے خلاف بغاوت کی تھی۔ لیکن وہ لوگ اس طرح کے راستے پر چلتے رہے جو بالکل اچھا نہیں تھا۔ وہ اپنے من کے مطابق اور اپنے تصور سے کاموں میں ملوث ہو ئے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو ان کا موں کو کر تے رہے جو مجھے ناراض کر تے ہیں ! وہ باغوں میں جھو ٹے دیوتاؤں کو قربانیاں پیش کیا کر تے تھے اور اینٹوں پر بخور جلاتے تھے۔ وہ لوگ قبروں کے بیچ میں بیٹھتے ہیں۔ وہ وہاں مُردوں سے پیغام حاصل کرنے کی کوشش میں رات گذارتے ہیں۔ وہ سور کا گوشت کھا تے ہیں۔ان کے پیالے ناپاک چیزوں کے شوربہ سے بھرا ہے۔ “لیکن وہ لوگ دوسرے لوگوں سے کہا کر تے تھے ، دور رہو ! میرے نزدیک مت آؤ۔ میں تمہا رے لئے زیادہ پاک ہوں۔میری نظرو ں میں وہ لوگ اس جلن وا لی دھو ئیں کی طرح ہیں جو لگاتار جلتی ہو ئی آگ سے آتی ہے۔ ”

اسرائیل کو سزا ہو نی چا ہئے

“دیکھو ! میرے آگے یہ قلمبند ہوا ہے۔ میں خاموش نہیں رہوں گا بلکہ میں انہیں پو ری طرح وا پس دو ں گا۔ میں انہیں ، “انکے اور انکے باپ دادا دونوں کے گناہوں کے لئے سزا دونگا۔ خدا وند کہتا ہے۔ چونکہ وہ پہاڑوں پر بخور جلائے اور پہاڑیوں پر مجھے ذلیل کیا۔ میں انہیں وہ سزا دوں گا جس کے وہ مستحق ہیں۔”

خدا اسرائیل کو پوری طرح نیست و نابود کرے گا

خدا وند فرماتا ہے ، “جب انگور کے گچھوں میں رس بچا رہتا ہے ، تو لوگ انہیں تباہ نہیں کرتے ہیں کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ ان میں ابھی بھی کچھ اچھائی ہے۔ میں اپنے خادموں کے ساتھ بھی وہی کروں گا ، اس لئے میں انہیں پوری طرح تباہ نہیں کروں گا۔ میں یعقوب کو اولاد دونگا۔ میں یہوداہ کو جانشین دونگا جو کہ میرے پہاڑوں کو اپنے قبضہ میں رکھیں گے۔ میرے چنے ہوئے زمین کو رکھیں گے۔ میرے خادم وہاں رہیں گے۔ 10 تب شارون کا میدان بھیڑوں کے جھنڈوں کے لئے چراگاہ بن جائے گا۔ اور عکور کی وادی مویشیوں کے لئے آرام گاہ ہوگی۔ یہ سب باتیں میرے لوگوں کے لئے ہونگی۔ جو میری پیروی کرنے کے خواہش رکھتے ہیں۔

11 “لیکن تم میں سے وہ لوگ جو خداوند سے پھر گئے ان کو سزا دی جا ئے گی۔ تم لوگ جنہوں نے میرے کو ہ مقدس کو بھلا دیا ہے اور خداوند ’قسمت‘ کے لئے ضیافت تیار کر تے ہو اور خداوند کے لئے ’مقدر‘ کے لئے مئے کا جام بھر تے ہو۔ 12 میں تم لوگوں کو تلوار سے مارے جانے کے لئے حوا لے کر دوں گا اور تم سب ذبح کر دیئے جا ؤ گے کیوں کہ تم میری پکار پر دھیان نہیں دیتے ہو۔ جب میں نے تم سے بات کر نے کی کو شش کی ، تم نے بالکل نہیں سنا۔ تم نے وہ کیا جو میری نظرو ں میں بُرا تھا۔ تم نے ان چیزوں کو کرنے کے لئے چنا جن سے میں نفرت کر تا ہوں۔”

13 اس لئے میرے مالک خداوند نے یہ باتیں کہیں،
“میرے بندے کھا ئیں گے
    اور تم بھو کے رہو گے۔
میرے بندے پئیں گے
    اور تم پیاسے رہو گے۔
میرے بندے شادماں ہو ں گے
    لیکن تم شرمندہ ہو گے۔
14 میرے خادم گا ئیں گے کیوں کہ وہ اپنے دلوں میں مسرور ہوں گے۔
    لیکن تم بدکار روؤگے
کیوں کہ تمہا را دل غموں سے بھرا ہوا ہے۔
    تم اپنے ٹو ٹے ہو ئے دل کی وجہ سے ماتم کرو گے۔
15 تمہا را نام میرے لوگوں کے درمیان لعنت دینے کے لئے استعمال کیا جا ئے گا۔
خداوند میرا مالک تم کو مار ڈا لے گا
    اور وہ اپنے خادموں کو ایک نیا نام دیگا۔”
16 اگر کو ئی رو ئے زمین پر اپنے لئے دعا ئے خیر چاہتا ہے
    تو وہ اسے وفادار خدا کے نام پر مانگیں گے۔
اور جو کو ئی بھی وعدہ کرے گا
    وہ صرف وفادار خدا کے نام پر ہی کرے گا۔
کیونکہ ماضی کی مصیبتوں کو بھلا دیا جا ئے گا۔
    میں انہیں اپنی نظروں سے ہٹا دوں گا۔

ایک نیا وقت آرہا ہے

17 “یہاں دیکھو! میں ایک نئے آسمان اور نئی زمین بھی پیدا کر رہا ہوں۔
لوگ ماضی کے بارے میں یاد نہیں رکھیں گے۔
    وہ چیزیں ان کے دماغ میں نہیں آئیں گی۔
18 خوش رہو
    اور میں جو تخلیق کر تا ہوں اس پر شادمان ہو۔
میں ایسا یروشلم تخلیق کروں گا جو خوشیوں سے بھر ہو گا
    اور میں اس کے لوگوں کو ایک خوشحال قو م بنا ؤں گا۔

19 “میں یروشلم کے با رے میں خوشی محسوس کروں گا۔
    میں اپنے لوگوں سے خوش رہوں گا۔
اور اب سے اس شہر میں رونے کی آواز
    اور غموں کا دکھڑا یروشلم میں کو ئی بھی نہیں سنے گا۔
20 وہاں پھر کبھی اور کو ئی ایسا بچہ نہیں ہو گا جو صرف کچھ دنوں کے لئے زندہ رہا ہو
    اور بو ڑھا آدمی جو اپنی پو ری زندگی نہ جیا ہو۔
وہ شخص جو سو سال کی عمر میں مرتا ہے اسے جوان آدمی سمجھا جا ئے گا
    اور اس شخص کو لعنتی سمجھا جا ئے گا جو سوسال تک نہیں پہنچتاہے۔
21 “دیکھو ! شہر میں اگر کو ئی شخص اپنا گھر بنا ئے گا تو وہ شخص اس میں بسے گا۔
    اگر کو ئی شخص تاکستان لگا ئے گا وہ اس کے پھلوں سے لطف اندوز ہو گا۔
22 وہاں کو ئی شخص ایسا نہیں ہو گا جو گھر بنا ئے گا
    لیکن کو ئی دوسرا اس میں رہے گا۔
وہاں ایسا کو ئی نہیں ہو گا جو تا کستان لگا ئے گا،
    لیکن کو ئی دوسرا اس کے پھل سے لطف اندوز ہو گا۔
میرے لوگوں کے ایام درخت کے ایام کے مانند ہو ں گے۔
    میرے چنے ہو ئے لوگ ان چیزوں کو ختم نہیں کریں گے جنہیں انہوں نے بنایا ہے۔
23 ان کی محنت بیکار نہیں جا ئے گی
    اور ان کے بچے تباہ ہو نے وا لے نہیں رہیں گے۔
کیونکہ وہ لوگ اپنے بچے سمیت خداوند کا برکت وا لا خاندان ہے۔
24 اس سے پہلے کہ وہ پکار پا ئیں،میں جواب دوں گا۔
    جب وہ بول ہی رہے ہوں گے میں ان کا جواب دوں گا۔
25 بھیڑیا اور میمنہ ساتھ میں کھا ئیں گے۔
    شیر بیل کی طرح بھو سا کھا ئے گا
    لیکن سانپ دھول کھا ئے گا۔
وہ میرے کو ہ مقدس پر کسی کو نہ تو نقصان پہنچا ئے گا اور نہ ہی تباہ کرے گا۔”
خداوند یہ سب کچھ فرماتا ہے۔

خدا کا سبھی قوموں کی عدالت کرنا

66 خداوند یہ کہتا ہے،
“ آسمان میرا تخت ہے،
    زمین میرے پا ؤں کی چو کی ہے۔
اس لئے تم کیسے سوچ سکتے ہو کہ تم میرے لئے گھر بنا سکتے ہو؟
    کیا تم میرے لئے آرام گا ہ بنا سکتے ہو ؟ نہیں ! تم نہیں بنا سکتے ہو !
میں نے ہی یہ ساری چیزیں بنا ئیں۔
    اور اس طرح سے، ان میں سے سبھی وجود میں آئيں۔” خداوند نے یہ باتیں کہیں،
“مجھے بتا! میں کس طرح کے لوگوں کی دیکھ بھال کر سکتا ہوں؟
    میں غریب لوگوں کے بارے میں فکرمند ہوں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے گنا ہوں کے لئے پشیماں ہیں۔
    میں صرف اس طرح کے لوگوں کے بارے میں فکرمند ہوں جو ڈرتے ہیں اور میری باتوں کو مانتے ہیں۔
کچھ لوگ ہیں جو بیل کو ذبح کر تے ہیں
    لیکن انسان کو بھی مار تے ہیں۔
کچھ لوگ ہیں جو میمنہ کو قربان کر تے ہیں
    لیکن کتے کی گردن بھی توڑ تے ہیں۔
کچھ لوگ جو اناج کا نذرانہ لا تے ہیں
    لیکن وہ سوُر کا خون بھی پیش کرتے ہیں۔
کچھ لوگ ہیں جو بخور جلا تے ہیں
    لیکن بتوں کی بھی عبادت کر تے ہیں۔
بہت اچھا! ان لوگوں نے اپنی را ہیں خود چن لئے ہیں۔
    اور ان کا دل ان کے نفرت انگیز کا موں پر خوش رہتا ہے۔
اس لئے میں ان کے لئے سخت سزا چنو ں گا۔
    میں ان ہی چیزوں کو جن سے وہ سب سے زیادہ خوف کھا تے ہیں ان پر لا ؤنگا ۔
میں نے انہیں بلایا،
    لیکن انہوں نے میرے بلاوے پر دھیان نہیں دیا۔
میں نے ان سے با ت کی
    لیکن انہوں نے نہیں سنا۔
وہ ان سبھی برے کاموں میں ملوث ہو ئے جنہیں میں نے برا کہا۔
    انہوں نے ان چیزوں کو چُنا جو مجھے ناراض کرتی ہیں۔

خداوند کی بات سنو،
    جو اس سے ڈرتے اور اس کے کلام کو مانتے ہو۔
خداوند کہتا ہے ، “تمہا رے وہ بھا ئی جو تم سے نفرت
    اور تمہیں رد کر تے ہیں کیونکہ تم میرے فرمانبردار ہو۔
کہتے ہیں، ’خداوند کو اپنا جلال دکھانے اور تمہیں بچا نے دو،
    تا کہ ہم لوگ تمہا ری خوشی دیکھ سکیں !‘
    لیکن وہ اپنے آپ سے شرمندہ ہیں۔”

سزا اور نئي قوم

سنو! شہر اور ہیکل سے بلند آواز سنا ئی دے رہی ہے۔ یہ خداوند کے دشمنوں کو سزا دینے کی آواز ہے جیسا کہ وہ اس کے مستحق ہیں۔

“درد محسوس کرنے سے پہلے اس نے جنم دیا اور ا س سے پہلے کہ اسے دردزہ ہو اس نے ایک بیٹے کو جنم دیا۔ کیا کسی نے کبھی ایسی بات سنی ہے ؟ کیا کسی نے کبھی ایسی بات دیکھی ہے ؟ کیا ایک دن میں کو ئی ملک قائم ہو سکتا ہے؟ کیا یکبار گی ایک قوم پیدا ہو جا ئے گی ؟ درد کے آنے پر ہی ،صیون نے اپنی اولاد کو جنم دیا۔ خداوند فرماتا ہے، “کیا میں رحم کو کھو لونگا اور ولادت نہ ہو نے دوں گا ؟ ”

تیرا خدا فرماتا ہے، “کیا وہ میں ہوں جو ولادت کرواتا ہے، رحم کو بند کر واتا ہے ؟ ”

10 اے یروشلم! خوش رہو! تم لوگ جو یروشلم کو چاہتے ہو! بہت خوش رہو،
    تم سارے لوگ جو اس کے لئے ماتم کیا ، اس کے ساتھ خوش رہو۔
11 کیوں کہ وہ تمہیں تمہا ری ماں کی طرح تب تک دیکھ بھال اور تسلی دے گی جب تک تم مطمئن نہ ہو جاؤ۔
    تم اس کا دودھ پیو گے
    اور ا سکی فراوانی سے شادماں ہو گے۔
12 خداوند فرماتا ہے،
“دیکھو!میں تمہیں ایک ندی کی طرح سلامتی اور خوشحالی دو ں گا۔
    میں تمہا رے پاس امنڈ تے ہو ئے نہر کی طرح قوموں کی دھن دولت بھیجوں گا۔
تمہا ری دیکھ بھال کی جا ئے گی،
    اس کے کولہو پر لے جا ئے جاؤگے،
    اور ا سکے گھٹنوں پر کو دا ئے جاؤ گے۔
13 میں تمہیں اسی طرح سے دلاسا دوں گا جس طرح ماں اپنے بچے کو دلاسادیتی ہے۔
    تم یروشلم میں ہی تسلی پا ؤگے۔”

14 جب تم یہ ہو تے ہو ئے دیکھو گے، تم اپنے دل میں خوش ہو گے۔
    تمہا ری ہڈیاں ہر ے پو دے کی طرح مضبوط ہو تی چلی جا ئیں گی۔
خداوند کے خادم اس کي خدائي طاقت دیکھیں گے۔
    لیکن خداوند کے دشمن اس کے قہر کے گواہ ہوں گے۔
15 دیکھو! خداوند آگ کے ساتھ آرہا ہے۔
    خداوند کی رتھیں گردباد کی طرح آرہی ہیں۔
خداوند اپنے قہر سے ان لوگوں کو سزا دیگا۔
    وہ انہیں آگ کے شعلوں سے سزا دیگا۔
16 خداوند ساری دنیا کا فیصلہ کرے گا۔
    وہ قصور وار لوگوں کو آ گ اور تلوار سے مار ڈا لے گا۔
    خداوند بہت سارے لوگوں کو تباہ کرے گا۔

17 خداوند کہتا ہے، “وہ لوگ جو متبرک باغوں میں جھو ٹے خدا ؤں کی عبادت کیلئے خود کو وقف کر تے ہیں اور سور اور چو ہوں کے گوشت اور دوسری ناپاک چیزیں کھا تے ہیں وہ سبھی برباد کر دیئے جا ئیں گے۔”

18 “میں ان کے کاموں اور خیالوں کو جانتا ہوں۔میں سبھی قوموں اور ہرزبان کے گروہوں کو جمع کر نے آرہا ہوں۔ اور وہ آئیں گے اور میرا جلال دیکھیں گے۔ 19 تب میں ان کے درمیان ایک طاقتور کا م انجام دوں گا اور میں ان کے کچھ بچے ہو ؤں کو قوموں کی طرف بھیجوں گا۔ترسیس، پول ، لُود ( تیرا ندازی میں مشہور ) ، مسک ،توبل اور یاوان کو اور دور کے جزیروں کو جنہوں نے میرے با رے میں نہیں سنا اور نہ ہی میرا جلا ل دیکھا ہے۔ وہ قوموں کے درمیان میرا جلال بیان کریں گے۔ 20 اور خداوند فرماتا ہے، “تمام قوموں میں سے تمہا رے ساتھی اسرائیلوں کو تحفے کے طور پر خداوند کے پاس لا یا جا ئے گا۔انہیں گھو ڑوں ، رتھو ں، پالکیوں ، خچروں اور سانڈنیوں پر بٹھا کر یروشلم میں میرے کو ہ مقدس لا یا جا ئے گا ،اسی طرح جس طرح سے بنی اسرائیل خداوند کے گھر میں پاک برتنوں میں تحفہ لا تے ہیں۔ 21 میں ان لوگوں میں سے کچھ لوگوں کو کا ہنوں اور لا ویوں کے طور پر چنوں گا۔” خداوند یہ کہا ہے۔

نئے آسمان اور نئی زمین

22 “میں ایک نیا آسمان اور نئی زمین بنا ؤں گا اور یہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے رہیں گے۔ اس طرح سے تمہا ری نسل اور تمہا رانام ہمیشہ ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا۔ 23 سبت کے دن اور ہر مہینے کے پہلے دن سبھی لوگ میری عبادت کرنے کے لئے آئیں گے۔

24 “اگر وہ شہر سے با ہر جائیں گے تو وہ ان لوگوں کی لا شیں دیکھیں گے جنہوں نے میرے خلاف بغاوت کی تھی۔ وہ کیڑے نہیں مریں گے جو ان کی لاشوں کو کھا تا ہے۔ان کی لاشوں کو جلانے وا لی آ گ کو بجھا یا نہیں جا سکتا ہے۔ وہ لاش سبھی لوگوں کے لئے ایک بھیانک منظر ہو گی۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International