Beginning
شمالی اسرائیل کو انتباہ
28 ہائے افسوس! پھو لوں کا تاج سماریہ شہر کو دیکھو!
جس کے بارے میں افرائیم کے نشہ آور قائدین شیخی بگھارتے ہیں۔
لیکن ان شاندار پھولوں کی خوبصورتی گھٹ رہی ہے۔
وہ تاج اب زر خیز گھا ٹی کے سر پر
اور مئے پینے والوں کے سر پر ہے۔
2 دیکھو میرے مالک کے پاس ایک شخص ہے جو زور آور اور زبردست ہے۔
وہ شخص اس ملک میں او لوں اور تباہی مچانے وا لی ہوا کی مانند آئے گا۔
وہ ملک میں اس طرح آئے گا جیسے سیلاب کا پانی اور طوفان آتا ہے۔
وہ اس کے تاج کو زمین پر اتار پھینکے گا۔
3 نشے میں بدمست افرائیم کے لوگ اپنے حسین تاج پر فخر کر تے ہیں
لیکن وہ شہر پیروں تلے روندا جا ئے گا۔
4 وہ شہر پہاڑی پر ایک زر خیز وادی کے اوپر ہے۔
لیکن “پھو لو ں کا وہ حسین تاج ” ایک مر جھا یا ہوا پو دا ہے۔
یہ اس پہلے پکے انجیرو ں کی مانند ہے جو گرمی کے موسم سے پہلے پکتا ہو۔
جو کو ئی بھی اس پہلے پکے انجیروں کو دیکھے گا اٹھا کر فوراً ہی نگل جا ئے گا۔
5 اس وقت خداوند قادر مطلق “حسین تاج ” بنے گا اپنے بچے ہو ئے لوگو ں کے لئے “پھو لوں کا شاندار تاج ” ہو گا۔ 6 پھر خداوند عدالت کی کر سی پر بیٹھنے وا لو ں کو دانش اور انصاف کر نے کی خواہش عطا کرے گا۔ اور ان لوگو ں کو قوت عطا کرے گا جو شہر کے پھاٹکوں کو حملہ سے بچا تا ہے۔ 7 وہ لوگ میخواری سے ڈگمگاتے اور نشہ میں لڑ کھڑا تے ہیں۔ کا ہن اور نبی بھی نشہ میں چور اور مئے میں غرق ہیں وہ نشہ میں جھومتے ہیں۔ نبی جب کبھی بھی رو یا دیکھتے ہیں وہ پئے ہو ئے ہو تے ہیں۔حاکم بھی جب عدا لت کر تے ہیں تو نشہ میں ڈو بے ہو ئے ہو تے ہیں۔ 8 سبھی دستر خوان قئے اور گندگی سے بھری ہو ئی ہے۔ کہیں بھی کو ئی اچھی جگہ نہیں رہی ہے۔
شریر اور بدچلن لوگو ں کو سزا دی جا ئے گی
9 وہ کہا کر تے ہیں ، “یہ شخص کون ہے ؟ وہ کسے تعلیم دینے کی کو شش کر رہا ہے ؟ وہ اپنا پیغام کسے سمجھا رہا ہے ؟ کیا وہ ان بچوں کو تعلیم دے رہا ہے جن کا ابھی ابھی دودھ چھڑا یا گیا ہے، کیا ان بچوں کو جنہیں ابھی ابھی ماؤں کی چھا تی سے د ور کیا گیا ہے ؟ ”
10 لکیر پر لکیر ، لکیر پر لکیر ہے۔
قانون پر قانون ، قانون پر قانون ہے۔
تھو ڑا یہاں تھو ڑا وہاں۔ [a]
11 سچ مچ میں خداوند ان لوگوں سے غیر مہذّب زبان اور غیر ملکی زبان میں باتیں کرے گا۔
12 خدا نے پہلے ان لوگو ں سے کہا تھا ، “یہاں آرام کا ایک مقام ہے۔ تھکے ماندے لوگو ں کو یہاں آنے دو اور آرام پانے دو یہ سکون کی جگہ ہے۔
لیکن لوگوں نے خداوند کو سننا نہیں چا ہا۔” 13 اس لئے خدا کا کلام یقیناً گیت کی طرح آواز دے گا:
لکیر پر لکیر ، لکیر پر لکیر،
قانون پر قانون ، قانون پر قانون۔
تھو ڑا یہاں تھو ڑا وہاں جیسا کلام ہو گا۔
اور اس طرح سے جیسے ہی وہ چلیں گے وہ ٹھو کر کھا ئیں گے اور پیچھے گریں گے وہ زخمی ہوں گے ، پھنسا لئے جائیں گے اور قیدی بنا لئے جا ئیں گے۔
خدا کی عدا لت سے کو ئی نہیں بچ سکتا
14 پس اے مغرور لوگو! یروشلم کے لوگو ں پر حکمرانی کر تے ہو ! خداوند کا کلام سنو۔ 15 جیسا کہ تم نے کہا ہے ، “ہم لوگوں نے موت سے معاہدہ کیا ہے۔ ہم لوگو ں نے پاتال سے عہد کر لیا ہے۔اس لئے جب بھیانک سزا کا سیلاب آئے گا وہ ہم لوگو ں کو نقصان نہیں پہنچا ئے گا۔ کیونکہ ہم لوگو ں نے جھوٹ کو اپنی پناہ گا ہ اور دروغ گو ئی کی آڑ میں اپنے آپ کو چھپا لیا ہے۔”
16 ان باتو ں کے سبب میرا مالک خداوند فرماتا ہے ، “دیکھو میں ایک بنیاد کا پتھر ، ایک آزمودہ پتھر ، ایک قیمتی کو نے کا پتھر ، ایک ٹھیک بنیاد صیون میں رکھوں گا۔ وہ شخص جس میں ایمان ہو گا پس و پیش نہیں کرے گا۔
17 “اور میں انصاف کو پیمائشی دھاگہ اور صداقت کو سا ہول کے طور پر استعمال کرو ں گا یہ جانچ کر نے کے لئے کہ تم کیسے تعمیر کرتے ہو۔ اور اولہ کا طو فان تمہا ری جھوٹ کی پناہ گا ہ کو صاف کر دے گا اور سیلاب کا پانی تیرے چھپنے کے گھر میں پھیل جا ئے گا۔ 18 موت کے ساتھ تمہا رے معاہدے کو مٹا دیا جا ئے گا اور تمہا را معاہدہ جو پاتال سے ہوا زیادہ دنوں تک قائم نہ رہے گا۔
جب سزا کا طوفان آئے گا توتم کو پامال کر دے گا۔ 19 وہ ہر بار جب آئے گا تمہیں وہاں لے جا ئے گا۔ تمہا ری سزا بھیانک ہو گی۔ تمہیں ہر صبح سزا ملے گی اور وہ رات تک چلتی رہے گی۔
20 “کیونکہ تمہا ری صورت حال ناممکن سی ہو جا ئے گی ٹھیک اسی طرح جب تمہا را بستر اتنا چھو ٹا ہو کہ تم اپنا پیر پھیلا نہ سکو اور کمبل اتنا چھو ٹا ہو کہ تم اپنے آپ کو ڈھانک نہ سکو۔” 21 خداوند ویسی ہی جنگ کرے گا جیسی اس نے کو ہ ِ پرا ضیم پر کی تھی۔ خداوند ویسے ہی غضبناک ہو گا جیسے وہ جبعون کی وا دی میں ہوا تھا تب خداوند ان کا موں کو کرے گا جسے اسے یقینی طو ر پر کرنا چا ہئے۔ وہ حیرت انگیز کام کرے گا۔ لیکن وہ اپنے کام کو پو را کر دے گا۔ اس کا کام کسی ایک اجنبی کا کام ہو گا۔ 22 اب تمہیں ان باتو ں کا مذا ق اڑا نا نہیں چا ہئے اگر تم ایسا کرو گے تو تمہا ری رسی کے باندھ جو کہ تمہا رے چارو ں طرف ہیں اور زیادہ سخت ہو جا ئیں گے۔
کیوں کہ میں نے خداوند قادر مطلق سے سنا ہے کہ اس نے کامل اور پکا فیصلہ کیا ہے کہ ساری سر زمین کو تباہ کرے گا۔
خداوند منصفانہ سزا دیتا ہے
23 میری آواز کو غور سے سنو۔ میں جو کہہ رہا ہو ں اس پر توجہ دو۔ 24 کیا کسان بونے کیلئے ہر روز ہل چلا تا ہے اور کبھی نہیں بوتا ہے ؟ کیا وہ اس کے ڈھیلے کو لگاتار پھو ڑا کرتا ہے اور کبھی پو دا نہیں لگاتا ہے ؟ 25 کسان کھیت کو تیار کر نے کے بعد کیا وہ اس میں بیج نہیں بوتا ہے ؟ بیشک وہ بو تا ہے ! وہ سونف کے بیجوں کو چھڑکتا ہے۔ وہ زیرہ کو بو تا ہے۔ وہ گیہوں کو قطارو ں میں بوتا ہے۔ جو کو اس کی جگہ پر بو تا ہے اور باجرا کو کھیت کے کنا رے میں بو تا ہے۔
26 کسان کا خدا اسے سکھاتا ہے ،اس لئے وہ جانتا ہے کہ اپنا کام کیسے کیا جا تا ہے۔ 27 کسان سونف کو تیز دانت وا لے ہینگے سے نہیں پیٹتا ہے اور نہ ہی زیرہ کے اوپر گاڑی کے پہیے کو لڑھکاتا ہے بلکہ وہ سونف اور زیرہ کو چھڑی یا لا ٹھی سے جھا ڑتا ہے۔ 28 رو ٹی بنانے کے لئے اناج کو پیسا جا تا ہے ،لیکن لوگ اسے ہمیشہ پیستے ہی نہیں رہتے ہیں۔ اناج کو مالش کر نے کے لئے لوگ گھو ڑو ں اور گاڑی کے پہیوں کو اناج پر گھماتے ہیں۔لیکن وہ اناج کو پیس پیس کر دھول جیسا تو نہیں بنا دیتا ہے۔ 29 خداوند قادر مطلق سے یہ سبق ملتا ہے۔خداوند حیرت انگیز صلا ح دیتا ہے اور اس کی دانا ئی عظیم ہے۔
یروشلم کے با رے میں ایک پیغام
29 خدا فرماتا ہے ، “او اریئیل! اریئیل [b] وہ شہر ہے جہاں دا ؤدخیمہ زن ہوا تھا۔ جو تم کر تے ہو اسے کر تے رہو ، سال در سال اور سالانہ تقریب کو منا ؤ۔ 2 لیکن میں اریئیل پر مصیبت لا ؤں گا۔سارا شہر نوحہ و ماتم سے بھر جا ئے گا۔ لیکن میرے لئے یہ میرا اریئیل ہو گا۔
3 “اے ار یئیل ! میں تیرے چاروں طر ف فوجیں تعینات کروں گا۔میں حملہ کر نے کیلئے چاروں طرف بُرج بنا ؤں گا۔ 4 میں تجھ کو شکست دوں گا اور زمین پر گرادوں گا تو زمین سے بو لے گا۔میں تیری آواز ایسے سنوں گا جیسے زمین سے کسی بھوت کی صدا اٹھ رہی ہو۔خاک سے مری مری ہو ئی تیری کمزور آواز آئے گی۔”
5 تیرے دشمنوں کا غول باریک گرد و غبار کی مانند ہو گا۔ وہاں ظالم لوگ اچانک ایک لمحہ بھر میں بھو سے کی طرح آندھی میں اڑ تے ہو ئے ہوں گے۔ 6 خداوند قادر مطلق خود گرج ، زلزلہ اور بلند آواز ، آندھی اور طوفان کے ساتھ تجھے بچانے آئے گا۔ 7 تمام قوم جو کہ اریئیل کے خلاف جنگ لڑے گی وہ رات کی خواب کی مانند ہو گی۔ وہ فوجیں جو اریئیل کو گھیریں گی اور اسے تکلیف دیں گی وہ رویا کی مانند ہوں گی۔ 8 وہ قومیں جو کو ہ صیون سے جنگ کر تی ہیں ان سب کا بھی حال ویسا ہی ہو گا۔ یہ ایسا ہو گا جیسے ایک بھو کا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پر اچانک جاگ اٹھتا ہے اور وہ بھو کا ہی رہتا ہے۔ یا ایک پیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جب جاگ اٹھتا ہے تو وہ اس وقت بھی پیاسا اور کمزور ہی رہتا ہے۔
9 حیرانی اور تعجب کرو۔
اندھےہو جا ؤ گے تا کہ دیکھ نہ سکو۔
نشہ آور ہو جا ؤ لیکن مئے سے نہیں۔
لڑ کھڑا ؤ اور گر جا ؤ لیکن شراب کی وجہ سے نہیں۔
10 خداوند نے تم کو گہری نیند سُلا یا ہے
خداوند نے تمہا ری آنکھیں یعنی نبیوں کی، بند کر دیں
تمہا ری عقل پر یعنی غیب بینوں پر (سیر) خداوند نے پر دہ ڈا ل دیا ہے۔
11 ان ساری باتو ں کی رو یا تمہا رے ساتھ اس کتاب کی مانند ہے جو بند ہے اور جس پر ایک مہر لگی ہو ئی ہے۔
12 تم اس کتاب کو ایک ایسے شخص کو دے سکتے ہو جو پڑھ سکتا ہے۔ اس شخص سے کہہ سکتے ہو کہ وہ اس کتاب کو پڑھے۔لیکن وہ کہیں گے، “میں اس کتاب کو پڑھ نہیں سکتا کیوں کہ یہ کتاب مہر بند ہے۔یا تم اس کتاب کو کسی بھی ایسے شخص کو دے سکتے ہو جو پڑھ نہیں سکتا ہے۔ اور اس شخص سے کہہ سکتے ہو کہ وہ اس کتاب کو پڑھے تب وہ شخص کہے گا،“میں اس کتاب کو پڑھ نہیں سکتا کیوں کہ میں ان پڑھ ہو ں۔”
13 میرا مالک فرماتا ہے ، “یہ لوگ میری عبادت کر تے ہیں۔اپنے ہونٹوں سے وہ میری تعظیم کر تے ہیں۔ لیکن اپنے دل میں وہ مجھ سے بہت دو ر ہیں۔ وہ میری عبادت صرف انسانو ں کے اصولوں کا پالن کر کے کرتا ہے جس کو انہوں نے یاد کر لیا ہے۔
14 اس لئے میں ان لوگو ں کے ساتھ عجیب سلوک کروں گا جو حیرت انگیز اور تعجب خیز ہو گا اور ان کے عاقلو ں کی عقل زائل ہو جا ئے گی۔ اور اسی طرح داناؤں کی دانائی جا تی رہے گی۔”
15 افسوس ہے ان لوگو ں پر جو خداوند سے منصوبوں کو چھپانے کی کو شش کر تے ہیں۔ تم لوگ تاریکی میں گناہ کر تے ہو اور اپنے دل میں کہا کر تے ہو، “ہمیں کو ئی دیکھ نہیں سکتا ، کو ئی شخص ہم لوگوں کے بارے میں نہیں جانے گا۔”
16 تم پو ری طرح سے مغالطہ میں پڑ گئے ہو۔تم سو چا کر تے ہو کہ مٹی کمہار کے برا بر ہے۔کیا کو ئی چیز اپنے بنا نے وا لے کے بارے میں کہہ سکتا ہے ، “اس نے مجھے نہیں بنایا ہے ؟” کیا مٹکا اپنے بنانے وا لے کمہار سے یہ کہہ سکتا ہے ، “تو سمجھتا نہیں کہ تو کیا کر رہا ہے ؟”
ایک بہتر وقت آرہا ہے
17 یہ سچ ہے کہ لبنان تھو ڑے دنوں بعد شاداب میدان ہو جا ئے گا اور کرمل پہاڑ کا شمار جنگل میں کیا جا ئے گا۔ 18 کتاب کے الفاظ کو بہرے سنیں گے اندھے اندھیرے اور کہرے میں سے بھی دیکھ لیں گے۔ 19 خداوند مسکینوں کو خوش کرے گا اور غریب و محتاج اسرائیل کے قدو س میں شادما ہوں گے۔
20 ایسا تب ہو گا جب مغرور اور ظالم فنا ہو گا۔ایسا تب ہو گا جب بدکرداری کر نے کی خواہش رکھنے وا لے لوگ اور باقی نہیں رہیں گے۔ 21 ( وہ لوگ دوسرے لوگو ں پر بُرا کر نے کا جھو ٹا الزام لگاتے ہیں۔ وہ عدالت میں لوگوں کو پھنسانے کی کو شش کر تے ہیں وہ بھو لے بھا لے لوگو ں کو انصاف سے محروم رکھنے کے لئے جھو ٹی بحث کر تے ہیں۔)
22 اس لئے خداوند نے یعقوب کے گھرانے سے فرمایا۔ یہ وہی خداوند ہے جس نے ابراہیم کو آزاد کیا تھا۔ خداوند فرماتا ہے، “اب یعقوب ( بنی اسرائیل ) کو شرمندہ نہیں ہو نا ہو گا اب اس کا چہرہ کبھی سُرخ نہیں ہو گا۔ 23 وہ اپنی سبھی اولادو ں کو دیکھے گا اور کہے گا کہ میرا نام مقدس ہے۔ ان اولادو ں کو میں نے اپنے ہا تھوں سے بنا یا ہے اور یہ بھی مانیں گے کہ یعقوب کا مقدس( خدا ) اصل میں قدوس ہے اور یہ اولاد اسرائیل کے خدا کو تعظیم دے گی۔ 24 وہ لوگ جو غلطیاں کر تے رہتے ہیں اب محسوس کریں گے۔ وہ لوگ جو شکایت کر تے رہے ہیں اب ہدایت کو قبول کریں گے۔”
اسرائیل کو خدا پر یقین رکھنا چا ہئے مصر پر نہیں
30 خداوند فرماتا ہے ، “اے باغی لڑکو تم پر افسوس جو ایسی تدبیر کر تے ہو جو میری طرف سے نہیں۔تم عہدو پیمان کر تے ہو جو میری خواہش کے خلاف ہے اس طرح سے تم ایک کے بعد ایک کر تے رہو گے۔ 2 تم مدد کے لئے مصر کی جانب چلے جا تے ہو۔لیکن تم مجھ سے مشورہ نہیں مانگتے ہو۔ تمہیں امید ہے کہ فرعون تمہیں بچا لے گا۔ تم چاہتے ہو کہ مصر تمہیں بچا لے اور تمہیں پناہ دے۔
3 “لیکن میں تمہیں بتا تا ہوں کہ مصر میں پناہ لینے سے تمہا را بچا ؤ نہیں ہو گا مصر کے سایہ میں پناہ لینا تمہا رے واسطے صرف رسوا ئی ہو گی۔ 4 تمہا رے سردار ضعن میں ہیں۔ اور تمہا رے ایلچی حنیس کو چلے گئے ہیں۔ 5 لیکن تمہیں مایوسی ہی ہا تھ آئے گی تم ایک ایسے ملک پر یقین کر رہے ہو جو تمہا ری مدد نہیں کرے گا۔ مصر بیکار ہے۔مصر کو ئی مدد نہیں کرے گا بلکہ صرف بے عزتی اور شرمندگی لا ئے گا۔”
یہوداہ کو خدا کا پیغام
6 نیگیو کے جانوروں کی بابت خداوند کی طرف سے پیغام:
دکھ اور مصیبت کی سرزمین میں جہاں نرومادہ شیر ببر اور خطرناک زہریلے سانپ بھرے ہوئے ہیں۔ یہودا ہ کے قاصد قوموں کی دولت گدھوں کی پیٹھ پر اور اپنے خزانے اونٹوں کے پیٹھ پر لاد کر اس قوم کے پاس لے جا تے ہیں جس سے انکو کچھ فائدہ نہ پہنچے گا۔ 7 کیوں کہ مصر بیکار کا ملک ہے۔ مصر کی مدد بیکار ہے۔اس لئے میں مصر کو “سست پڑا رہنے وا لا نکمّا رہب ” کہتا ہو ں۔
8 اب اسے ایک تختی پر لکھ دو تا کہ سبھی لوگ اسے دیکھ سکیں۔ اسے ایک طو مار میں لکھ دو۔ انہیں آخری دنوں کے لئے لکھ دو۔ یہ ابدا لآباد کے لئے گواہ ہو ں گے۔
9 یہ لوگ ان بچوں کے جیسے ہیں جو اپنے ماں باپ کی بات ماننے سے انکار کر تے ہیں۔ وہ جھو ٹے ہیں اور خداوند کی شریعت کو سننے سے انکار کر تے ہیں۔ 10 وہ نبیوں سے کہتے ہیں اب اور رو یا مت دیکھو۔ہمیں سچا ئی مت بتا ؤ۔ہم سے ایسی باتیں کہو جو ہم سننا پسند کر تے ہیں۔ہمارے لئے صرف اچھی چیزیں ہی دیکھو۔ 11 اس راستہ کو چھو ڑدو۔اس راستے سے ہٹ جا ؤ۔ اور اسرائیل کے قدو س کے بارے میں ہمیں بتانا چھوڑدو۔
یہودا ہ کی مدد صرف خدا سے آتی ہے
12 اسرائیل کا قدوس فرماتا ہے، “تم لوگو ں نے اس پیغام کو قبول کر نے سے انکار کر دیا۔ تم لوگ حفاظت کے لئے ظلم اور دھوکہ پر منحصر رہنا چا ہتے ہو۔ 13 تم چونکہ ان باتو ں کے لئے قصووار ہو اس لئے تم ایک ایسی اونچی دیوار کی مانند ہو جس میں دراڑیں آچکی ہیں۔ وہ دیوار گر جا ئے گی اور چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑوں میں ٹوٹ کر ڈھیر ہو جا ئے گی۔ 14 تم مٹی کے اس بڑے برتن کی مانند ہو جو ٹوٹ کر چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑو ں میں بکھر جا تا ہے۔ یہ ٹوٹے ہو ئے ٹکڑے کسی کام کے نہیں ہوں گے۔ان ٹکڑو ں سے تم نہ تو آ گ سے جلتا کو ئلہ ہی اٹھا سکتے ہو اور نہ ہی کسی حو ض سے پانی۔”
15 اسرائیل کا قدوس میرا خداوند فرماتا ہے ، “اگر تم میری جانب لوٹ آتے اور خاموش ہو جا تے تو تم بچا ئے جا سکتے تھے اگر تم سکون سے رہتے اور مجھ پر بھروسہ کر تے تم زور آور ہو سکتے تھے۔
لیکن تم اسے کر نے سے انکار کر گئے۔” 16 تم کہتے ہو کہ ، “نہیں ہمیں تیز گھو ڑوں کی ضرورت ہے جن پر چڑھ کر ہم جنگ میں جا ئیں گے۔” یہ سچ ہے تمہیں تیز گھوڑو ں کی ضرورت ہے۔لیکن وہ یہ کہ وہاں سے بھاگنے کے لئے کیوں کہ دشمن کے گھو ڑے تمہا رے گھو ڑو ں سے زیادہ تیز ہو ں گے۔ 17 ایک دشمن کی دھمکی سے تمہا رے ہزارو ں لو گ بھاگ کھڑے ہوں گے۔ اگر پانچ دشمن ایک ساتھ للکاریں گے تو تمہا رے سبھی لوگ غائب ہو جا ئیں گے۔ وہاں صرف ایک ہی چیز بچی رہ جا ئے گی وہ ہے تمہا ری فوجو ں کے جھنڈوں کا ڈنڈا۔
خداوند اپنے لوگو ں کی مدد کرے گا
18 یقینا ً خداوندتم پر اپنی مہربانی ظاہر کر نے کے لئے انتظار کر رہا ہے۔ وہ تمہیں تسلی دینے کے لئے تیار ہے۔خداوند خدا ہے جو وہی کر تا ہے جو کہ صحیح ہے خوش وہ لوگ ہیں جو اس کے لئے انتظار کر تے ہیں۔
19 ہاں اے کو ہِ صیون کے باشندو! اے یروشلم کے لوگو ! تم لوگ رو تے بلکتے نہیں رہو گے۔خداوند تمہا رے رو نے کو سنے گا اور وہ تم پر رحم کرے گا۔جیسے ہی وہ تمہا رے رو نے کی آواز سنے گا وہ تمہا ری مدد کرے گا۔
20 اور اگر چہ مالک تم کو دکھ اور درد رو ٹی اور پانی کی طرح دیتا ہے۔ تو بھی تمہا را معلم تم سے رو پوش نہ ہو گا۔ بلکہ تمہا ری آنکھیں اس کو صاف صاف دیکھیں گی۔ 21 تب اگر تم صحیح راستے سے گمراہ ہو جا ؤگے اور دائیں اور بائیں چلے جا ؤ گے۔ تو تم اپنے پیچھے ایک آواز سنو گے، “سیدھی راہ یہی ہے۔ تمہیں اسی راہ پر چلنا ہے۔”
22 اس وقت تم اپنے کھو دے ہو ئے بتوں پر مڑھی ہو ئی چاندی اور ڈھا لی ہو ئی مورتیوں پر چڑھے ہو ئے سو نے کو ناپاک کرو گے۔تم اسے حیض کے کپڑے کی مانند پھینک دو گے تم اسے کہو گے ، “نکل اور دور ہو جا !”
23 اس وقت خداوند تمہا رے لئے بارش بھیجے گا۔ تم کھیتو ں میں بیج بو ؤ گے اور زمین تمہا رے لئے اناج پیدا کرے گی۔تمہیں بھر پور غذا ملے گی۔تمہا رے جانورو ں کے لئے کھیتو ں میں بھر پور چا را ہو گا۔ تمہا رے جانورو ں کے لئے بڑی بڑی چراگا ہیں ہو نگی۔ 24 بیل اور جوان گدھے جن سے زمین جو تی جا تی ہے ان کی ضرورت کا چا را ہو گا۔ تمہیں اپنی مویشیوں کے چاروں کو الگ کر نے کیلئے بیلچہ جھاج کا استعمال کر نا ہو گا۔ 25 ہر پہاڑی اور ٹیلو ں پر پانی سے لبریز چشمہ ہو ں گے۔ یہ باتیں تب ہوں گی جب بہت سے لوگ مار دیئے گئے ہوں گے اور بُر جوں کو گرا دیئے ہوں گے۔
26 تب چاند کی چاندنی ایسی ہو گی جیسی سورج کی روشنی اور سورج کی روشنی سات گنی زیادہ چمکیلی بلکہ سات دن کی روشنی کے برا بر ہو گی۔ یہ اس وقت ہو گا جب خداوند اپنے لوگو ں کے زخموں پر پٹی لگا ئے گا اور ان زخموں کو اچھا کرے گا۔جسے اس نے دیا تھا۔
27 دیکھو ! دور سے خداوند آرہا ہے اس کا قہر ایک ایسی آ گ کی مانند ہے جو دھو ئیں کے کالے بادلوں سے بھرا ہے۔ اس کے لب قہرآ لودہ اور اس کی زبان بھسم کر نے وا لی آگ کی مانند ہے۔ 28 خداوند کی سانس( روح ) ایک ایسی عظیم ندی کی مانند ہے جو تب تک چڑھتی رہتی ہے جب تک وہ گلے تک نہیں پہنچ جا تی خداوند سبھی قومو ں کا انصاف کرے گا۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسے وہ بربادی کی چھاج میں چھان ڈا لے۔ خداوند ان کو قابو میں کرے گا۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسے جانور پر قابو پانے کے لئے لگام لگا ئی جا تی ہے وہ انہیں ان کی بربادی کی جانب لے جا ئے گا۔
29 اس وقت تم خوشی کے گیت گا ؤ گے وہ وقت ان راتو ں کے جیسا ہو گا جب تم اپنی تقریب منانی شروع کر تے ہو۔ تم ان لوگو ں کی مانند شادماں ہو گے جو اسرائیل کی چٹان خداوند کے پہاڑ پر جانے کے وقت بانسری کو سنتے ہو ئے خوش ہو تے ہیں۔
30 خداوند اپنے سبھی لوگوں کو اپنے جاہ و جلال کی آواز سنا ئے گا۔ اور دیکھو اس کا زور آور بازو بھڑکتے ہوئے شعلوں کے ساتھ ، بہت زیادہ بارش کے ساتھ بجلی کا طوفان اور اولوں کی مانند قہر میں نیچے آچکا ہے۔ 31 اسور جب خدا وند کی آواز سنے گا تو وہ ڈر جائے گا۔ خدا وند لٹھ سے اسور پر وار کرے گا۔ 32 خدا وند اسور کو دف بربط کے موسیقی کے ساتھ پیٹے گا۔ اور خدا وند اسور کے خلاف سخت لڑا ئی لڑے گا۔
33 کیونکہ توفت [c] کو مدت سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ بادشاہ کے لئے تیار ہے۔ اسکی آگ کا گڑھا آگ اور بہت ساری لکڑی کے ساتھ گہرا اور چوڑا ہے۔ خدا وند کی سانس آگ کو سلگانے کے لئے گندھک کی نہر کی طرح آئیگی۔
©2014 Bible League International