Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
یسعیاہ 54-58

خدا کا اپنے لوگو ں کو گھر لانا

54 “اے عورت! تو نغمہ سرائی کر۔
حالانکہ تو نے بچوں کو جنم نہیں دیا۔
    لیکن پھر بھی تجھے بہت زیادہ مسرور ہو نا چا ہئے۔ ”

“جو عورت اکیلی ہے،
    ا سکی بہت او لاد ہو گی بہ نسبت اس عورت کے جس کے پاس اس کا شو ہر ہے۔”

“اپنی خیمہ گاہ کو وسیع کر دے۔
    ہاں اپنے مسکنوں کے پردو ں کو پھیلا دے دریغ نہ کر۔
    اپنے خیمہ کی ڈوریاں لمبی اور اس کی میخیں مضبوط کر۔
اس لئے کہ تو اپنی داہنی اور بائیں طرف بڑھے گی
    اور تیری نسل بہت ساری قوموں کی وارث ہو گی۔
اور وہ نسل ویران شہروں میں جا بسے گی۔
تو خوفزدہ مت ہو
    کیوں کہ تو نادم نہیں ہو گی۔
اپنا دل مت ہا ر
    کیونکہ تجھے پشیمان نہیں ہو نا ہو گا۔
کیوں کہ تواپنی جوانی کی شرمندگی کو بھو لے گی،
    اور اپنی بیوگی کی رسوائی کو پھر یاد نہ کرے گی۔
کیوں کہ تیرا خالق تیرا شو ہر ہے،
    اس کا نام خداوند قادر مطلق ہے۔
وہی اسرائیل کی حفاظت کر تا ہے۔
    وہی اسرائیل کا قدوس ہے اور وہ تمام رو ئے زمین کا خداوند کہلا ئے گا۔
“تم ایک آوارہ ، بُری طرح سے افسردہ بیوی کی طرح تھی۔
    اور خداوند نے تمہیں بلا یا۔
تم ایسی عورت کی مانند تھی جو جوانی میں شادی کی
    اور پھر رد کر دی گئی ،خداوند فرماتا ہے۔
“میں نے تجھے تھو ڑے وقت کے لئے چھو ڑا تھا
    لیکن اب میں تجھے پھر سے اپنے پاس بے پناہ رحم کے ساتھ واپس بلا ؤں گا۔
میں قہر کی شدت میں تھو ڑے سے وقت کے لئے تجھ سے چھپ گیا
    لیکن اپنی ابدی شفقت سے میں تجھ پر رحم ظا ہرکروں گا۔”
خداوند تیرا نجات دینے وا لا فرماتا ہے۔

خدا اپنے لوگوں سے ہمیشہ محبت کر تا ہے

خدا فرماتا ہے، “یہ ٹھیک ویسا ہی ہے جیسے نوح کے زمانے میں میں نے سیلاب سے دنیا کو سزا دی تھی۔
    میں نے نوح سے وعدہ کیا تھا کہ پھر سے میں دنیا پر اس طرح کا سیلاب نہیں لا ؤں گا۔
اسی طرح سے میں تجھ سے وعدہ کرتا ہوں میں تجھ سے ناراض نہیں ہو ؤں گا اور تجھ سے پھر سخت بات نہیں کروں گا۔”

10 خداوند فرماتا ہے ، “پہاڑ کھسک سکتا ہے،
    پہاڑی ہل سکتی ہے،
لیکن میری شفقت ہمیشہ تیرے ساتھ رہے گی۔
تیرے ساتھ میرا سلامتی کا معاہدہ نہیں ٹلیگا۔”
    خداوند جو تجھ پر رحم ظا ہر کر تا ہے یہ باتیں کہتا ہے۔

11 “ارے تم جو مصیبت میں مبتلا ہو ئے تھے!
    جس پر طوفان کے مانند حملہ کئے گئے تھے
    اور تمہیں تسلی دینے وا لا کو ئی نہ تھا!
دیکھو میں تیرے پتھر کو سب سے عمدہ گاڑا پر رکھونگا
    اور تیری بنیاد کو رکھنے کے لئے نیلم کا استعمال کرو ں گا۔
12 میں تیری دیوار کے اوپر پتھروں کو یاقوت سے بنا ؤں گا
    اور پھاٹکوں کے لئے چمکدار جواہر استعمال کروں گا
    اور تیری چاروں طرف کی دیوار کو بیش قیمت پتھروں سے بنا ؤں گا۔
13 تیری نسل خدا سے تعلیم پا ئیں گی۔
    اور تیرے فرزندوں کی سلامتی و تحفظ کامل ہو گی۔
14 میں تیری تعمیر راستبازی سے کروں گا۔
    تا کہ تو خوف اور ظلم سے دور رہے۔
تمہیں اور پھر کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
    تمہیں کسی سے نقصان نہیں پہنچے گا۔
15 میری کو ئی بھی فوج تجھ سے کبھی جنگ نہیں کرے گی،
    اور اگر کو ئی فوج تجھ پر حملہ کر نے کی کو شش کرے تو تو اسے شکست سے دوچار کر دے گا۔

16 “دیکھ میں نے لو ہار کو پیدا کیا جو کو ئلوں سے آ گ دہکا تا ہے اور طرح طرح کا ہتھیار بناتا ہے۔ چیزوں کو تباہ کر نے کے لئے میں نے ہی جنگجوؤں کو بنایا۔

17 “لوگ تجھے ہرانے کیلئے طرح طرح کلا ہتھیار بنا ئیں گے لیکن وہ کامیاب نہیں ہو ں گے۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگ عدالت میں تیرے خلاف بو لیں گے لیکن تو ان کو جھو ٹا ثابت کرے گا۔”

خداوند کہتا ہے، “یہ سب اچھی چیزیں جسے میرا خادم حاصل کرے گا۔میری طرف سے یہ ان کی فتح ہو گی۔”

خدا ایسی غذا دیتا ہے جس سے تشفی ہو تی ہے

55 “اے سب پیاسو!
    پانی کے پاس آؤ۔
اگر تمہا رے پاس دولت نہیں ہے تو اس کی فکر مت کرو۔
    آؤ خرید لو اور کھا ؤ۔
ہاں! آؤ مئے اور دودھ
    بنا زر اور بغیر قیمت کے خریدو۔
بیکار میں اپنی دولت ایسی کسی شئے پر کیو ں برباد کرتے ہو جو اصل غذا نہیں ہے ؟
    ایسی کسی شئے کے لئے اپنی تنخواہ کیوں خرچ کرتے ہو جو تمہیں تشفی نہیں دیتی؟
میری بات غور سے سنو! تم بہتر غذا کھا ؤگے۔
    تم ایسی مزیدار غذا کھا ؤ گے جس سے تمہا را دل تشفی پا ئے گا۔
سنو اور میرے پاس آؤ۔
    سنو ، تا کہ تم جیو گے۔
میں تمہا رے ساتھ ایک ابدی معاہدہ کر تا ہو ں
    محبت کے وعدہ کے مانند
    جسے کہ میں نے دا ؤد سے کیا تھا۔
دیکھو! میں نے داؤد کو قوموں کے لئے گواہ مقرر کیا۔
میں نے اسے قوموں کا حکمراں اور سپہ سالا ر بنایا۔”
کئی ملکوں میں کئی انجانی قو میں ہیں جسے تو نہیں جانتا ہے،
    لیکن تو ان سبھی قوموں کو بلا ئے گا،
وہ قو میں تجھ سے نا واقف ہیں،
    لیکن وہ دو ڑ کر تیرے پاس آئیں گی۔
ایسا ہو گا ، کیوں کہ خداوند تیرا خدا ایسا ہی چا ہتا ہے۔
    ایسا یقیناً ہو گا ،کیوں کہ وہ اسرائیل کے قدوس نے تجھ کو جلال بخشا ہے۔
اس سے پہلے کہ دیر ہو جا ئے
    تجھے خداوند کی تلاش کرنا چا ہئے
اسے اب تجھے مدد کے لئے پکارنا چا ہئے
    جبکہ وہ قریب میں ہے۔
اے شریرو! تجھے اپنے بُرے کامو ں کو چھو ڑنا چا ہئے۔
    گنہگا رو! تجھے اپنے برے سوچ کو چھوڑنا چا ہئے۔
تجھے خداوند کی طرف واپس آنا چا ہئے
    اگر تم ایسا کرو گے تو خداوند تجھ پر مہربان ہو گا۔
تم سب کو ہمارے خدا کی طرف واپس آنا چا ہئے
    کیوں کہ وہ تمہا رے گناہو ں کو مکمل طور پر معاف کرے گا۔

لوگ خداوند کو نہیں سمجھ سکتے

خداوند فرماتا ہے ، “تمہا رے خیالات ویسے نہیں ، جیسے میرے ہیں۔
    تمہا ری را ہیں ویسی نہیں جیسی میری را ہیں ہیں۔
جیسا کہ جنت زمین سے زیادہ اونچی ہے
    اسی طرح تمہاری را ہوں سے میری را ہیں بلند ہیں۔
    اور میرے خیالات تمہا رے خیالات سے بلند ہیں۔”

10 “ٹھیک جس طرح آسمان سے بارش ہو تی ہے
    اور برف گر تی ہے اور پھر جب تک کہ وہ زمین کو تر نہیں کر دیتی اور مٹی کی زرخیزی کو بڑھا نہیں دیتی واپس نہیں جا تی ہے تا کہ زمین پو دوں کو بڑھا ئے
    اور اس سے کسان کو بو نے کیلئے بیج ملے اور لو گوں کو کھانے کے لئے رو ٹی ملے،
11 اسی طرح میرا کلام بھی جو میرے منہ سے نکلتا ہے یقیناً ایسا ہی ہو گا۔
    اور جب تک ہو نے کو پو را نہیں کر لیتے وہ واپس نہیں جا ئے گا۔
میں جو چا ہتا ہو ں وہ اس کو پو را کرے گا۔
    وہ اس کام میں جسے کرنے کے لئے میں بھیجا ہوں اس میں کامیا ب ہو گا۔

12 ہاں، “تم خوشی سے نکلو گے
    اور سلامتی کے ساتھ روانہ کئے جا ؤ گے۔
تمام پہاڑ، پہاڑی تمہا رے سامنے نغمہ پر داز ہوں گے
    اور بیرون شہر کے تمام درخت تالیاں بجائیں گے۔
13 کانٹے دار جھاڑیوں کی جگہ میں صنوبر کے درخت اگیں گے
    اور جنگلی جھاڑیوں کی جگہ پر آس کا درخت ہوگا۔
خداوند نے جو کیا ہے اس کے لئے یہ ایک یاد داشت
    اور اس کی قوت کا نشان ہو گی جسے تباہ نہیں کیا جا ئے گا۔”

سبھی قومیں خداوند کی پیروی کریں گی

56 خداوند نے یہ باتیں کہیں، “سچا ئی کو قائم رکھو اور جو صحیح ہے اسے کرو۔کیونکہ میری نجات نزدیک ہے اور میری صداقت ظا ہر ہو نے وا لی ہے۔” خوش نصیب ہے وہ آدمی جو ایسا کر تا ہے اور وہ انسان جو ایسا کرنا جا ری رکھتا ہے۔ جو سبت کو مانتا ہے اور اس کی بے حرمتی نہیں کر تا ہے، جو اپنے آپ کو برا ئی کر نے سے دور رکھتا ہے۔

ایک غیر ملکی جو اپنے آ پ کو خداوند کے لئے نچھا ور کرتا ہے اسے نہیں کہنا چا ہئے، “خداوند مجھے اپنے لوگوں کے درمیان میں سے ایک کے طور پر قبو ل نہیں کرے گا۔” ایک ہجڑے کو یہ نہیں کہنا چا ہئے کہ میں ایک سو کھے درخت کی مانند ہوں کیوں کہ میں بچے کا باپ نہیں بن سکتا ہوں۔

ان ہجڑوں کو ایسی باتیں نہیں کہنی چا ہئے کیوں کہ خداوند فرماتا ہے، “ان میں سے کچھ ہجڑے سبت کے اصولوں پر عمل کر تے ہیں اور جو میں چا ہتا ہوں وہ ویسا ہی کر تے ہیں۔ وہ میرے معاہدہ کا پالن کر تے ہیں۔

اس لئے میں اپنے گھر میں ان کے لئے یادگار کا ایک پتھر لگا ؤں گا۔میرے شہر میں ان لوگوں کو یاد کیا جا ئے گا۔ہا ں! میں انہیں بیٹے اور بیٹیوں سے بھی کچھ اچھی چیزیں ان پر ظا ہر کرو ں گا۔میں ان لوگو ں کو ایک ابدی نام سے پکارو ں گاجسے کہ کبھی بھی بھلا یا نہیں جا ئے گا۔” “غیر ملکی لوگ اپنے آپکو مجھ ، خداوند سے جو ڑیں گے۔ وہ لوگ ایسا میری خدمت کر نے کیلئے ،میرے نام سے محبت کر نے کیلئے اور میرا خادم بننے کے لئے کریں گے۔ وہ لوگ سبت سے قانون کا پالن کریں گے اور اس دن کام کر کے اس کی بے حرمتی نہیں کریں گے۔ اور وہ لوگ میرے معاہد ہ پر قائم رہیں گے۔ خداوند فرماتا ہے ، “میں ان لوگوں کو اپنے کو ہ مقدس پر لا ؤں گا۔اپنی عباد ت گاہ میں ان کو شادماں کروں گا اور ان کی جلانے کی قربانیاں اور ان کے نذرانوں کو میں اپنی قربانگا ہ پر قبول کروں گا۔کیوں کہ میرا گھر سب قوموں کی عبادت گا ہ کہلا ئے گا۔” خداوند میرا آقا جس نے تمام اسرائیلیو ں کو جو کہ بکھڑے ہو ئے تھے ایک ساتھ جمع کیا فرماتا ہے،

“ان لوگوں کے ساتھ جسے کہ میں جمع کر چکا ہوں میں دوسرو ں کو ان کے ساتھ شامل ہو نے کے لئے جمع کروں گا۔ ”

اسرائیل کے گنہگار قائدین کا حقیر کیا جا نا

اے جنگل کے جنگلی حیوانو! تم سب کے سب کھانے کو آؤ !
10 اس کے نگہبان اندھے ہیں۔
    وہ خطرے سے با خبر نہیں ہیں۔
وہ گونگے کتے کے جیسے ہیں
    جو کہ بھونک نہیں سکتے۔
    وہ لیٹیں گے اور خواب دیکھیں گے
اور وہ سونا پسند کریں گے۔
11 وہ لوگ ایسے ہیں جیسے بھو کے کتے ہوں
    جو کبھی سیر نہیں ہو تے۔
وہ ایسے چروا ہے ہیں جن کو خبر تک نہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں؟
    وہ سب اپنی اپنی راہ سے پھر گئے۔
وہ سب کے سب لالچی ہیں
    وہ تو صرف اپنے ہی حاصل کر نے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
12 ان میں سے ہر ایک کہتا ہے،
    “تم آؤ ، میں شراب لا ؤں گا
    اور ہم خوب نشہ میں چور ہوں گے!
    اور کل بھی آج ہی کی طرح ہو گا
    شاید کہ اس سے بھی بہتر ہو گا۔”

اسرائیل۔ خدا کی نہیں سنتا ہے

57 اچھے لوگ چلے گئے لیکن اس پر تو کسی نے توجہ نہیں دی،کسی نے اس کے بارے میں نہیں سو چا کہ اصل میں کیا ہو رہا ہے۔
وفادار لوگوں کو اٹھا لیا گیا۔
    لیکن کسی شخص نے محسوس تک نہیں کیا

کہ اچھے لوگوں کو
    مزید بُرائیوں سے بچنے کیلئے اٹھا لیا گیا۔
ان اچھے لوگوں کو سلامتی ملے گی۔
    وہ لوگ جنہو ں نے راستبازی کے ساتھ زندگی گذاری اپنی موت کے بستر پر آرام پا ئیں گے۔

“اے چڑیلوں کے بچو! اِدھر آؤ!
    اے بدکار شو ہرو
    اور فاحشا ؤں کے بچو! اِدھر آ گے آؤ۔
تم میری ہنسی اڑا تے ہو۔
    مجھ پر اپنا منہ چڑھا تے ہو۔
تم مجھ پر زبان نکالتے ہو۔
    تم باغی بچے اور جھو ٹے اولاد ہو!
تم سب متبرک بلوط کے درخت کے درمیان
    اور ہر ایک ہر درخت کے نیچے جھو ٹے خدا ؤں کی پرستش کر نا چا ہتے ہو۔
تم نالوں میں
    اور چٹانوں کے شگافوں کے نیچے بچوں کو ذبح کر تے ہو۔
نالو ں کا چکنا پتھر تیرے خداوند(دیوتا) ہیں اسلئے وہ سب تیرے ہیں۔
    وہ سب تیرے لئے تجھے الاٹ کئے گئے زمین کے ٹکڑے ہیں۔
تم نے ان پر مئے کا نذرانہ انڈیلا اور اناج کا نذرانہ پیش کیا۔
    کیا مجھے یہ ساری چیزیں دیکھ کر آسو دہ ہو نا اور تجھے سزا دینی نہیں چا ہئے۔
اونچے پہاڑوں پر اپنا بستر لگاتے ہو۔
    تم وہاں جا تے ہو اور قربانی پیش کر تے ہو۔
اور پھر تم اس بستر پر جا تے ہو اور میرے خلاف گناہ کر تے ہو۔
    ان خدا ؤں سے تم محبت کر تے ہو۔ وہ خدا تمہیں پسند ہیں
ان کے ننگے جسموں کو دیکھ کر تم خو ش ہو تے ہو۔
    تم میرے ساتھ میں تھے لیکن ان کے ساتھ ہو نے کے لئے مجھ کو چھو ڑدیا۔
ان سبھی باتو ں پر تم نے پر دہ ڈا ل دیا جو تمہیں میری یاد دلا تی ہیں۔
    تم نے ان کو دروازوں کے پیچھے اور دروازے کی چو کھٹوں کے پیچھے چھپا یا اور تم ان جھو ٹے خدا ؤں کے پا س ان کے سا تھ معاہد کر نے کو جا تے ہو۔
تو خوشبو لگا کر مولک کے پاس چلی گئی
    اور اپنے آپ کو خوب معطر کیا
اور اپنے قاصدوں کو دور جگہ کے خدا ؤں کے پاس بھیجے۔
    تو نے ان کو پاتال تک بھیجے۔
10 ان باتوں کو کرنے میں تو نے کڑی محنت کی ہے۔
    لیکن پھر بھی تو کبھی نہیں تھکا۔
تجھے نئی قوت ملتی رہی
    کیوں کہ ان باتوں سے تو نے لذت لی۔
11 تو نے مجھ کو کبھی نہیں یاد کیا،
    یہاں تک کہ تو نے مجھ پر توجہ تک نہیں دی۔
پس تو کس کے بارے میں فکرمند رہا کر تا تھا؟
    تو کس سے خوف زدہ رہتا تھا؟
    تو نے مجھ سے غداری کیوں کی؟
دیکھ میں بہت دنوں سے چپ رہتا آیا ہوں،
    کیا تو نے اس لئے میرا احترام نہیں کیا ؟
12 تیری نیکی کا میں ذکر کروں گا۔
    لیکن ان سے تجھے نفع نہ ہو گا۔
13 جب تجھ کو سہارا چا ہئے
    تو تونے ان جھو ٹے خدا ؤں کو جنہیں تو نے اپنے چاروں جانب اکٹھا کیا ہے
    کیوں نہیں پکارتا ہے؟
لیکن میں تجھ کو بتا تا ہوں کہ ان سب کو آندھی اڑا دیگی
    محض ہوا کا ایک جھونکا انہیں تم سے چھین لے جا ئے گا۔
لیکن وہ شخص جو میرے سہا رے ہے،
    اور حفاظت کے لئے مجھے تلاش کرتا ہے
    زمین حاصل کریگا اور میرے کو ہِ مقدس کو پائے گا۔

خداوند کا اپنے صادقوں کی حفاظت کرنا

14 خدا کہتا ہے ، “راہ بنا ؤ! راہ تیار رکھو
    میرے لوگوں کے لئے راہ صاف کرو !
15 خدا جو بلند ہے اور جس کو اوپر اٹھا یا گیا ہے،
    وہ جو امر ہے ،
    وہ جس کانام مقدس ہے،
وہ یہ فرماتا ہے : میں ایک بلند اور مقدس مقام پر رہا کر تا ہوں،
    لیکن میں ان لوگوں کے بیچ بھی رہتا ہوں جو اپنے گنا ہوں کے سبب سے شکستہ دل اور فروتن ہیں۔
ان فروتنوں کی روح کو زندہ کروں گا
    اور پشیمان دلوں کو حیات بخشوں گا۔
16 کیوں کہ میں ہمیشہ نہ جھگڑوں گا
    اور سدا غضبناک نہ رہو ں گا۔
اگر میں ایسا کروں گا
    تو میں ان کی روحوں کو کمزور بنا دوں گا۔ اور لوگو ں سے جنہیں کہ میں نے پیدا کیا ہے زندگی کی سانس باہر چلی جا ئے گی۔
17 انہوں نے لا لچ میں گنا ہ کئے
    اور مجھ کو غصبناک کیا۔
میں نے اسرائیل کو سزا دی۔
    میں نے اسے نکال دیا
کیوں کہ میں اس پر غضبناک تھا۔
    لیکن اسرائیل اپنے راستوں پر واپس جانا جا ری رکھا۔
18 میں نے اسرائیل کی را ہیں دیکھ لی تھیں۔ لیکن میں اسے شفا بحشوں گا۔
    میں ا سکی رہبری کروں گا۔ اور اس کو اور اس کے غمخواروں کو پھر دلاسا دوں گا۔
19 ان لوگو ں کے ہونٹوں پر ستائش کے کلام لا ؤں گا۔
    میں ان سبھی لوگوں کو سلامتی دوں گا جو میرے پاس ہیں
اور ان لوگو ں کو جو مجھ سے دور ہیں۔
میں ان سبھی لوگو ں کو شفا دوں گا۔”
    خداوند نے یہ سبھی باتیں بتا ئی تھیں۔

20 لیکن شریر لوگ غضبناک سمندر کی مانند ہو تے ہیں۔
    جو خاموش اور پر سکون نہیں رہ سکتے۔
اور جس کی لہریں کیچڑوں
    اور مٹی کو گھونٹ دیتی ہیں۔
21 میرا خدا کہتا ہے،
    “شریر لوگوں کے لئے کہیں کو ئی سلامتی اور تحفظ نہیں ہے۔ ”

لوگوں سے کہو کہ وہ خدا کی پیروی کریں

58 اپنی بلند آواز سے چلا ؤ۔ دریغ نہ کر!
    بِگل کی مانند اپنی آواز بلند کر
اور میرے لوگو ں پران کی بغاوت
    اور یعقوب کے گھرانے پر ان کے گنا ہوں کو ظا ہر کر۔
وہ ہر روز میری عبادت کو آتے ہیں
    اور وہ میری راہوں کو سمجھنا چا ہتے ہیں
وہ ٹھیک ویسا ہی ظا ہر کر تے ہیں جیسے وہ لوگ کسی ایسی قوم کے ہوں جو وہی کر تی ہے جو بہتر ہو تا ہے۔
    جو اپنے خدا کا حکم مانتے ہیں۔
وہ مجھ سے چا ہتے ہیں کہ ان کے حق میں راستی سے فیصلہ کی جا ئے۔
    وہ لوگ اس کے خواہشمند ہیں کہ خدا آئے اور ان کی مدد کرے۔

اب وہ لوگ کہتے ہیں ، ہم نے کس لئے روزے رکھے جبکہ کہ ہم لوگوں کی طرف نظر نہیں کرتا ہے ؟ اور ہم نے کیوں اپنی جان کو دکھ دیا جبکہ تو ہم لوگوں کے خیال میں نہیں لا تا؟

دیکھو! تم اپنے رو زہ کے دن میں تم وہی کر تے ہو جو تیرے لئے خوشی کا باعث ہو اور تم اپنے کام کرنے وا لوں پر ظلم کرتے ہو۔ جب تم روزہ رکھتے ہو تو اسے بحث و تکرار اور لڑا ئی یہاں تک کہ مکہ بازی بھی ہو تا ہے۔اگر تم اپنی آواز کو آسمان میں سننا چا ہتے ہو تم ایسا روزہ مت رکھو جسے اب رکھتے ہو۔ کیا تم سوچتے ہو کہ میں تم سے کیسے روزہ رکھوانا چا ہتا ہوں؟ کیا صرف یہی ایک دن ہے جو تجھے مصیبت جھیلوا تا ہے ؟ کیا یہی ایک دن جو لوگوں کو جھکے ہو ئے لمبی گھاس کی طرح اپنا سر جھیلوا تا ہے۔ یا یہی ایک دن ہے جو لوگو ں کو ٹاٹ اوڑھا تا ہے یا را کھ کا بستر تیار کرواتا ہے ؟ کیا تم اس کو روزہ کا دن کہو گے جو کہ خداوند کو شادمان کرتا ہے ؟

“میں تمہیں بتانا چا ہو ں گا کہ کس طرح کا روزہ میں پسند کرتا ہوں؟ ایک ایسا دن جب لوگوں کو جنہیں کہ غیر منصفانہ طور پر قید کیا گیا تھا آزاد کیا جا ئے۔ مجھے ایک ایسا دن چا ہئے جب لوگو ں کو ان کے بوجھ سے راحت ملے۔میں ایک ایسا دن چا ہتا ہوں جب ظلم سے ستا ئے ہو ئے لوگو ں کو آزا د کیا جا ئے۔میں ایک ایسا دن دکھا نا چا ہتا ہوں جب تم ہر ایک برے جو ئے کو توڑ دو۔ میں چا ہتا ہو ں کہ تم بھو کے لوگو ں کے ساتھ اپنے کھانے کی چیزیں بانٹوں۔ میں چاہتا ہو ں کہ تم ایسے غریب لوگوں کو ڈھونڈو جن کے پاس گھر نہیں ہے اور میری خواہش ہے کہ انہیں اپنے گھروں میں لے آؤ۔ تم جب کسی ایسے شخص کو دیکھو ، جس کے پاس کپڑے نہ ہوں تو اسے کپڑے دو۔ان لوگو ں کی مدد سے منہ مت موڑو، جو تمہا رے اپنے رشتے دار ہوں۔”

اگر تم ان باتوں کو کرو گے تو تمہا ری روشنی صبح کی روشنی کی مانند چمکنے لگے گی۔تمہا رے زخم تیزی سے بھر جا ئیں گے۔ “تمہا ری نیکی ” تمہا رے آگے آ گے چلنے لگے گی۔ اور خداوند کا جلال تمہا رے پیچھے پیچھے آئے گا۔ جب تم خداوند سے مدد تلا ش کرو گے تو وہ تمہیں یقیناً جواب دیگا۔ تب تم خداوند کو پکارو گے تو وہ کہے گا ، “میں یہاں ہوں۔”

تمہیں چا ہئے کہ لوگو ں کو مصیبت میں مبتلا کرنا او ر دکھ دینا چھو ڑدیں۔تمہیں چا ہئے کہ لوگو ں سے تلخ کلامی کرنا اور الزام لگانا چھوڑدیں۔ 10 تمہیں بھوکوں کی بھوک کا احساس کر تے ہوئے انہیں کھانادینا چاہئے۔ دکھی لوگوں کی مدد کر تے ہو ئے تمہیں ان کی ضرورتوں کو پو را کرنا چا ہئے۔ اگر تم ایسا کرو گے تو اندھیرے میں تمہا ری روشنی سحر کی طرح چمک اٹھے گی اور تم کو ئی دکھ و مصیبت محسوس نہیں کرو گے۔تم ایسے چمک اٹھو گے جیسے دو پہر کے وقت دھوپ چمکتی ہے۔

11 خداوند ہمیشہ تمہا ری رہنما ئی کرے گا۔بیابان میں بھی وہ تیرے دل کی پیاس بجھا ئے گا۔ وہ تیری ہڈیو ں کو مضبوط بنا ئے گا۔ تو ایک ایسے باغ کی مانند ہو گا جس میں پانی کی بہتات ہے۔ تو ایک ایسے چشمہ کی مانند ہو گا جس سے لگاتار پانی بہتا ہے۔

12 بہت سال پہلے تمہا رے شہر اجاڑ دیئے گئے تھے ان شہروں کو تم نئے سرے سے بسا ؤ گے۔ ان شہروں کی تعمیر تم قدیم بنیادوں پر کرو گے۔تم ، “ٹو ٹی ہو ئی دیوار کو پھر سے بنانے وا لا” اور “سڑ کوں کی مرمت کرنے وا لوں ” کے نام سے جانے جا ؤ گے۔

13 اگر تم سبت کے دن سفر نہ کرو۔ اگر تم میرے اس مقدس دن کے روز کا روبار نہ کرو اور اگر تم سبت کے دن کا تعظیم کرو اور اسے خداوند کا ایک خوشی سے بھرا ہوا مقدس دن اعلان کرو اور اگر تم اپنے رو زانہ کے کا رو بار میں غرق نہ رہو اور بیکار کی باتوں سے دو ر رہو تو ، 14 تب تو خداوند میں شادمانی حاصل کرے گا، “اور میں خداوند زمین کے بلند ترین پہاڑی میں تجھ کو لے جا ؤں گا۔ میں تیرا پیٹ بھروں گا۔ میں تجھ کو ان چیزوں کو دو ں گا جو تیرے آباؤ اجداد یعقوب کو میں نے دیا تھا۔” یہ باتیں خداوند نے بتا ئی تھیں۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International