Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
زبُور 36-39

موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے خداوند کے خادم داؤد کا ایک نغمہ

36 بُرا شخص بہت بُرا کرتا ہے جب وہ خود سے کہتا ہے ،
    “میں خدا کی تعظیم نہیں کروں گا اس سے نہ ڈروں گا۔”
وہ شخص خود سے جھو ٹ بولتا ہے۔
    وہ شخص خود اپنی غلطیوں کو نہیں دیکھتا۔
    اِ سی لئے وہ معافی نہیں مانگتا۔
    اس کے الفا ظ بیکا ر اور جھو ٹے ہو تے ہیں۔
    نہ ہی وہ دانشمند ہو گا اور نہ ہی اچھا کر نا سیکھے گا۔
رات کو وہ اپنے بستر پر بدی کے منصوبے بناتے ہیں۔
    اور بیدار ہو کر کوئی بھی اچھا عمل نہیں کرتا۔ وہ بدی کو چھو ڑنا نہیں چاہتا۔
اے خداوند! تیری سچّی محبت آسمان سے بھی بلند ہے۔
    اے خدا! تیری وفا داری بادلوں سے بھی اونچی ہے۔
اے خداوند! تیری صداقت بلند پہا ڑ سے بھی بلند ہے
    تیرا انصاف گہرے سمندر سے بھی زیادہ گہرا ہے۔
اے خداوند تو انسانوں اور حیوانوں کا محا فظ ہے۔
    تیری شفقت سے زیادہ بیش قیمت کچھ بھی نہیں ہے۔
    انسان اور فرشتے تیرے سایہ میں پناہ لیتے ہیں۔
اے خداوند! تیرے گھر کی اچھی چیزوں سے وہ نئی قوّت پا تے ہیں۔
    تو انہیں اپنی حیرت انگیز ندی کے پا نی کو پینے دیتا ہے۔
اے خداوند! تجھ سے زندگی کا چشمہ پھوٹتا ہے۔
    تیرا نور ہی ہمیں روشنی دکھا تا ہے۔
10 اے خداوند! جو تجھے سچا ئی سے جانتے ہیں،اُن سے محبت کرتا رہ۔
    اُن لوگوں پر توُ اپنی رحمت برسا جو تیرے سچّے ہیں۔
11 اے خداوند! تو مغروروں کو مجھے روندنے نہ دے۔
    نہ ہی مجھے شریر نقصان پہنچا ئیں۔

12 اُن کی قبروں کے پتھروں پر لکھ دے۔ “بدکردار یہاں گرے پڑے ہیں۔
    وہ گرا دیئے گئے۔ وہ پھر کبھی کھڑے نہیں ہو پا ئیں گے۔”

داؤد کا نغمہ

37 بدکرداروں سے پریشان نہ ہو وہ جو بُرا کرتے ہیں
    ایسے لوگوں سے حسد نہ کر۔
بدکردار لوگ گھاس اور ہرے پودوں کی طرح
    جلد زرد پڑ جا تے ہیں اور مر جا تے ہیں۔
اگر تو خداوند پر توکّل رکھے گا اور بھلے کام کرے گا تو زندہ رہے گا۔
    اور ان چیزوں سے لطف اندوز ہو گا۔ جو زمین دیتی ہے۔
خداوند کی خدمت میں خوشی حاصل کر تا رہ،
    اور خدا تجھے تیرا من چاہا دے گا۔
خداوند کے بھروسے رہ۔ اس پر توکّل کر۔
    وہ ویسا کر ے گا جیسے کرنا چاہئے۔
خداوند تیری صداقت اور انصاف کو
    دوپہر کے سورج کی طرح روشن کرے گا۔
خداوند پر توکّل کر اور اُس کی مدد کا منتظر رہ۔
    شریر لوگوں کی کامیابی پر پریشان مت ہو۔ شریر لوگوں کے شریر ارادوں کی کامیابی پر پریشان نہ ہو۔
قہر سے باز آ اور تشّدد کو چھوڑ دے۔
    تو اتنا پریشان نہ ہو کہ تو بھی بُرے کام کرنا شروع کردے۔
کیوں کہ بُرے لوگوں کو نیست و نابود کیا جائے گا۔
    لیکن وہ لوگ جو خداوند کو مدد کے لئے پکارتے ہیں۔
    اُس زمین کو پا ئیں گے جسے دینے کا خدا نے عہد کیا تھا۔
10 کیوں کہ تھوڑی دیر میں شریر لوگ نیست و نابود ہو جا ئیں گے۔
    ڈھونڈنے سے بھی تم کو کو ئی شریر نہیں ملے گا۔
11 حلیم لوگ وہ زمین پا ئیں گے جسے خدا نے دینے کا وعدہ کیا تھا۔
    وہ سلا متی سے شادماں رہیں گے۔

12 شریر لوگ نیک لوگوں کے خلاف بُرے منصوبے باندھتے ہیں۔
    شریر لوگ نیک لوگوں پر دانت پیس کر دکھا تے ہیں کہ وہ غضبناک ہیں۔
13 لیکن ہمارا خدا ان شریروں پر ہنستا ہے۔
    وہ اُن باتوں کو دیکھتا ہے جو ان پر پڑ نے ہی وا لی ہیں۔
14 شریر تو اپنی تلوا ریں اٹھا تے ہیں اور کمان کھینچتے ہیں۔ وہ غریبوں، محتا جوں ،کو ما ر نا چا ہتے ہیں۔
    وہ راستباز اور اچھے لوگوں کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔
15 لیکن ان کی کمانیں تو ری جا ئیں گی۔
    اور اُن کی تلوا ریں اُن کے اپنے ہی دلوں میں اتر ینگیں۔
16 تھو ڑے سے نیک لوگ ،
    بہت سے شریر لوگوں کی بھیڑ سے بہتر ہیں۔
17 کیوں کہ شریروں کو نیست و نابود کیا جائے گا۔
    لیکن نیک لوگوں کا خداوند دھیان رکھتا ہے۔
18 پاک لوگوں کو زندگی بھر خداوند بچا تا ہے۔
    اُن کا انعام ابد تک رہے گا۔
19 جب آفت ہو گی وہ لوگ ما یوس نہیں ہو ں گے۔
    جب قحط پڑیگی، نیک لوگوں کے پاس کھا نے کو بھر پور ہو گا۔
20 لیکن بُرے لوگ خداوند کے دشمن ہوا کرتے ہیں۔
    پس اُن بُری جانوں کو نیست و نابود کیا جا ئے گا۔
اُن کی وا دیاں خشک ہو جا ئیں گی اور جل جا ئیں گی۔
    اُن کو تو مکمل طور پر نیست و نابود کر دیا جا ئے گا۔
21 شریر لوگ تو فوراً ہی روپیہ قرض مانگ لیتا ہے اور اُس کو پھر کبھی نہیں لوٹا تا۔
    لیکن ایک نیک انسان اوروں کو فیاضی سے دیتا ہے۔
22 خدا جن کو بر کت دیتا ہے وہ زمین کے وارث ہو ں گے
    اور جن پر وہ لعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالے جا ئیں گے۔
23 خداوند سپا ہی کو احتیاط سے چلنے میں مدد کرتا ہے۔
    اور وہ اُس کو گر نے سے بچا تا ہے۔
24 سپا ہی اگر دوڑ کر دشمن پر حملہ کرے ، تو اُس کے ہاتھ کو خداوند سہا را دیتا ہے۔
    اور اُس کو گر نے سے بچاتا ہے۔
25 میں جوان تھا اور اب میں بوڑھا ہوں۔
    میں نے کبھی بھی نہیں دیکھا کہ خدا نے نیک لوگوں کو چھوڑدیاہو۔

میں نے کبھی نیک لوگوں کی اولا د کو بھیک مانگتے نہیں دیکھا۔

26 نیک لوگ ہمیشہ رحم دلی سے خیرات دیتے ہیں۔
    نیک لوگوں کی اولاد میں برکت ہوا کرتی ہے۔
27 اگر تو بُری چیزوں کو مسترد کر دے،
    اور اگر تُو اچھے کاموں کو کرتا رہے توپھر توہمیشہ کے لئے زندہ رہے گا۔
28 خداوند انصاف سے محبت کر تا ہے۔
    وہ اپنے مقدّسوں کوبے سہا را نہیں چھو ڑتا ہے۔
خدا اپنے چاہنے وا لوں کی ہمیشہ حفا ظت کر تا ہے۔
    اور وہ بُرے لوگوں کو فنا کر دیتا ہے۔
29 نیک لوگ اُس زمین کو پا ئیں گے جسے خدا نے دینے کا وعدہ کیا ہے۔
    وہ اُس میں ہمیشہ کے لئے مقیم رہیں گے۔
30 نیک شخص اچھی نصیحت دیتا ہے۔
    اُس کا انصاف سب کے لئے بہتر ہوتا ہے۔
31 صادق کے دِل میں خداوند کی شریعت بسی ہو ئی ہے۔
    وہ سیدھی راہ پر چلنا نہیں چھو ڑے گا۔

32 لیکن شریر، صادق کو دکھ پہنچا نے کا راستہ ڈھونڈ تا رہتا ہے۔
    اور شریر نیک انسان کو مارنے کی کوشش کر تے ہیں۔
33 لیکن خداوند اچھے لوگوں کو چھوڑ نہیں دیتا
    جب بُرے لوگ ایسے پھانستے ہیں۔
34 خداوند کی مدد کے منتظر رہو۔ خداوندکے احکا مات پر چلتے رہو۔
    خداوند تم کو کامیاب کریگا اور تم کو وہ زمین بھی ملے گی جو خدا نے دینے کا وعدہ کیا تھا۔
    جب وہ شریر لوگوں کو وہاں سے بھگا دے گا۔

35 میں نے ایک طاقتور شریر آدمی کو دیکھا ہے۔
    وہ ایک ہرا بھرا اور مضبوط درخت کی مانند ہے۔
36 لیکن وہ اب نہیں رہے تھے۔
    میں نے ڈھونڈ نے پر بھی اسے نہیں پایا۔
37 پاک اور فرمانبردار رہو۔
    لوگ جو امن سے محبت کرتے ہیں ان کی نسل ایک اچھا مستقبل پا ئے گی۔
38 لیکن جو لوگ شریعت کو توڑتے ہیں، مکمل طور سے نیست ونابود کئے جا ئیں گے۔
    اور اُ ن کی نسل کو زبردستی زمین سے بھگا دی جا ئے گی۔
39 خداوند نیک انسانوں کی حفا ظت کر تا ہے۔
    اُن پر جب مصیبت پڑتی ہے ، تب خداونداُ ن کی قوّت بن جا تا ہے۔
40 خداوند نیک لوگوں کو سہا را دیتا ہے، اور اُ ن کی حفا ظت کر تا ہے۔
    نیک لوگ خداوند کے سایہ میں آتے ہیں اور خداوند اُن کو بدکرداروں سے بچا لیتا ہے۔

یادگار دن کے لئے داؤد کا نغمہ

38 اے خداوند اپنے قہر میں مجھ پر تنقید نہ کر۔
    جب تو مجھے تر بیت دیتا ہے اس وقت تو غصّہ میں نہ رہ۔
اے خداوند تو نے مجھے چوٹ دی ہے۔
    تیرے تیر مجھ میں گہرے اترے ہیں۔
تو نے مجھے سزا دی اور اب میرے سارے جسم میں درد ہو رہا ہے۔
    میں نے گناہ کیا اور تو نے مجھے سزا دی۔ اس لئے میری ہڈیاں دکھ رہی ہیں۔
میں برے کام کر نے کی وجہ سے گنہگارہوں، اور وہ گناہ ایک بڑے بوجھ کی طرح ہے۔
    میں اپنا سر اٹھا تے ہوئے بڑی شرمندگی محسوس کرتا ہوں۔
میں نے احمقانہ کام کیا۔
    اب میرے زخم سے بدبو آتی ہے اور وہ سڑ رہے ہیں۔
میں جھکا اور دبا ہوا ہوں۔
    میں سارا دن اُداس رہتا ہوں۔
مجھ کو بخار چڑھا ہے
    اور پورا جسم گھائل ہے۔
میں اس قدر چوٹ کھا یا ہوا ہوں کہ میں کچھ بھی محسوس نہیں کرتا۔
    میرا بوجھ بھرا دل مجھے چیخنے چلاّنے پر مجبور کر تا ہے۔
اے خدا ، تو نے میرا کراہنا سن لیا۔
    میری آہیں تو تجھ سے چھپی ہو ئی نہیں ہیں۔
10 میرا دل دھڑک رہا ہے میری قوّت گھٹتی جا تی ہے۔
    میری آنکھوں کی روشنی بھی مجھ سے جا تی رہی۔
11 کیوں کہ میں بیمار ہوں، اس لئے میرے دوست اور پڑوسی مجھ سے ملنے نہیں آتے ہیں۔
    میرے خاندان کے لوگ تومیرے قریب تک نہیں آتے ہیں۔
12 میرے دشمن میرے بارے میں بُرا کہتے ہیں۔
    وہ جھو ٹی باتوں اور افواہوں کو پھیلا تے رہتے ہیں۔
    میرے ہی بارے میں وہ ہر دم بات چیت کرتے رہتے ہیں۔
13 لیکن میں بہرہ کی مانند کچھ نہیں سنتا ہوں
    میں ایک گونگے شخص کی مانند ہوں۔
14 میں اُس شخص کی مانند بن گیا ہوں جو کچھ نہیں سن سکتا کہ لوگ اس کے بارے میں کیا کہہ رہے ہیں۔
    اور میں حجّت نہیں کرسکتا اور ثابت بھی نہیں کر سکتا کہ میرے دُشمن غلط ہیں۔
15 پس اے خداوند! مجھے تو ہی بچا سکتا ہے۔
    میرے خدا اور میرے خدا وند، میرے دُشمنوں کو تو ہی سچ بتا دے۔
16 اگر میں کچھ بھی نہ کہوں تو میرے دُشمن مجھ پر ہنسیں گے۔
    مجھے بیما ر دیکھ کر وہ کہنے لگیں گے کہ میں اپنے بُرے اعما ل کا پھل کھا رہا ہوں۔
17 میں جانتا ہوں کہ میں اپنے بُرے اعما ل کے لئے مجرم ہوں۔
    میں اپنے درد کو بھول نہیں سکتا ہوں۔
18 اے خداوند، میں نے اپنے بُرے اعمال کے با رے میں تیرے آگے اعتراف کیا ہے۔
    میں اپنے گناہوں کے لئے دُ کھی ہوں۔
19 میرے دُشمن چست اور زبردست ہیں۔
    انہوں نے بہت ساری جھو ٹی باتیں بولی ہیں۔
20 میرے دُشمن میرے ساتھ بُرا سلوک کر تے ہیں،
    جبکہ میں نے اُن کے لئے بھلا ہی کیا ہے۔
    میں صرف بھلا کر نے کا جتن کر تا رہا، لیکن وہ سب لوگ میرے خلاف ہو گئے ہیں۔
21 اے خداوند مجھ کو مت چھوڑ،
    میرے خدا، مجھ سے تو دور مت رہ۔
22 دیر مت کر ، جلدی میری مدد کے لئے آگے بڑھ،
    اے میرے خدا، مجھ کو تو نجات دے۔

موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے یدُوتون کے واسطے داؤد کا نغمہ

39 میں نے کہا، “جب تک یہ شریر میرے سامنے رہیں گے
    میں اپنے منہ کو لگام دئیے رہوں گا۔
جو کچھ میں کہوں گا میں بہت محتاط رہوں گا
    تا کہ میں اپنی زبان کو اپنے گناہوں کا سبب نہ بننے دوں۔”

اس لئے میں نے کچھ بھی نہیں کہا یہاں تک کہ میں نے اچھی بات بھی نہیں کہی،
    لیکن اس کے با وجود بھی میں بہت پریشان ہوں۔
میں بہت غصّے میں تھا۔ اس با رے میں جتنا سوچتا چلا گیا ،
    اتنا ہی میرا غصّہ بڑھتا گیا۔ اس لئے میں نے ایسا نہ کہا۔

اے خداوند، مجھ کو بتا کہ میرے ساتھ کیا ہو نے وا لا ہے ؟
    مجھے بتا، میں کب تک زندہ رہوں گا ؟ مجھے بتا کہ سچ مچ میری زندگی کی میعاد کتنی ہے۔
اے خداوند! توُ نے مجھ کو صرف مختصر سی زندگی دی۔
    تیرے مقابلہ میں میری زندگی بہت مختصر ہے۔
ہر کسی کی زندگی ایک بادل سی ہے
    جو بہت جلد غائب ہو جا تا ہے۔ کو ئی بھی ابد تک نہیں رہتا ہے۔

وہ زندگی جس کو ہم جیتے ہیں آئینہ میں عکس کی مانند ہے۔
    زندگی کی دوڑ دھوپ محض بیکا ر ہے ہم تو بس بیکا ر ہی پریشانیاں پالتے ہیں۔
روپیہ پیسہ اشیاء ہم جوڑتے رہتے ہیں۔
    لیکن ہم نہیں جانتے کہ ہمارے مر نے کے بعد اُن چیزوں کو کون لے گا۔

اس لئے میرے خداوند!
    میں کیا امیّد رکھوں؟ تو ہی پس میری آس ہے۔
اے خداوند! جو بُرے اعما ل میں نے کيا ہیں، اُن سے تو ہی مجھ کو بچا ئے گا۔
    شریر لوگوں کی مانند میرے ساتھ بر تا ؤ کر نے کے لئے مجھے مت چھوڑ۔
میں اپنا منہ نہیں کھو لوں گا۔
    میں کچھ بھی نہیں کہوں گا۔ خداوند تو نے ویسا ہی کیا جیسا کرنا چاہئے تھا۔
10 لیکن اے خداوند، مجھ کوسزادینا چھو ڑدے۔
    اگر تو مجھ کو سزا دینا نہ چھو ڑا تو تو مجھے تباہ کر دے گا۔
11 اے خداوند تو لوگوں کو اُن کی بد اعمالیوں کی سزا دیتا ہے۔
    اور اس طرح زندگی کی سیدھی راہ لوگوں کو دکھا تا ہے۔
    جس طرح کیڑاکپڑے کو فنا کر تاہے۔
اُسی طرح ان چیزوں کو جس سے لوگ رغبت رکھتے ہیں تو فنا کرتا ہے۔
    ہاں، ہماری زندگی ایک چھوٹے بادل جیسی ہے جو فوراً غائب ہو جا تی ہے۔

12 اے معبود! میری دعا سن!
    میرے اُن لفظوں کو سُن جو میں تجھ سے پکا ر کر کہتا ہوں۔
    میرے آنسوؤں کو دیکھ۔
میں بس را ہ گیر ہوں، تجھ کو ساتھ لئے اِس زندگی کی راہ سے گذرتا ہوں۔
    اِس راہ پر میں اپنے باپ دادا کی طرح کچھ وقت کے لئے ٹھہر تا ہوں۔
13 اے خداوند! مجھ کو اکیلا چھوڑدے مرنے سے پہلے مجھے شادماں ہو نے دے۔
    چند لمحوں کے بعد میں جا چکا ہوں گا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International