Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
ایّوب 35-37

35 الیہو نے کہنا جاری رکھا۔ وہ بولا :

“ایّوب ! تمہا را یہ کہنا جا ئز نہیں ہے

’میں خدا سے زیادہ بہتر ہوں۔

ایّوب ! تم خدا ے پو چھو ،
    ’ایک شخص کیا پا ئے گا اگر وہ خدا کو خوش کر نے کی کوشش کر تا ہے ؟
    اگر میں گنا ہ نہیں کر تا ہوں، مجھے کیا فائدہ ملے گا ؟ ‘

“ایّوب ! میں (الیہو ) تجھ کو اور تیرے دوستو ں کو
    جو یہاں تیرے ساتھ ہیں جواب دینا چا ہتا ہوں۔
ایّوب! آسمان کی طرف نظر کرو
    اور بادلوں کی طرف دیکھو جو کہ تیرے اوپر ہے۔
ایّوب ! اگر تو گناہ کرے تو خدا کا کچھ نہیں بگڑ تا۔
    اور اگر تیرے گناہ بہت ہو جا ئیں تو اس سے خدا کا کچھ نہیں جا تا۔
ایّوب ! اگر تم اچھے ہو تو تمہا ری اچھا ئی خدا کی مدد کسی بھی طرح سے نہیں کرتا۔
    خدا تم سے کچھ نہیں پائے گا۔
ایّوب ، اچھی اور بُری چیز جو تم کر تے ہو تووہ صرف ان لوگو ں کو متا ثر کر تی ہے

جو تمہا ری طرح ہیں۔ ( وہ چیزیں خدا کو نہ تو مدد پہنچا تی ہیں نہ ہی نقصان )

“برُے لوگ مدد کے لئے پکا ر تے ہیں جب انہیں نقصان پہنچا یا جا تا ہے۔
    وہ زور آور لوگو ں سے مدد کی بھیک مانگتے ہیں۔
10 لیکن وہ خدا سے نہیں مانگتے۔ وہ اب تک یہ نہیں کہتے ہیں کہ کہاں ہے وہ خدا جس نے مجھے پیدا کیا ہے ؟
    جو مصیبت زدہ لوگو ں کی مدد کرتا ہے وہ خدا کہاں ہے ؟
11 وہ یہ نہیں کہا کر تے کہ خدا جس نے چرندو پرند سے زیادہ دانشمند انسان کو بنایا وہ کہاں ہے ؟

12 “لیکن بُرے لوگ مغرور ہو تے ہیں۔
    اس لئے اگر وہ خدا کی مدد پانے کي دُہا ئی دیں تو جواب نہیں ملتا ہے۔
13 یہ سچ ہے کہ خدا انکی بیکار کی باتوں پر توجہ نہیں دے گا۔
    خدا قادر مطلق ان باتو ں پر دھیان نہیں دیتا ہے۔
14 اس لئے اے ایّوب ! خدا تیری نہیں سنے گا۔
    جب تُو یہ کہتا ہے کہ تو اس کو دیکھ نہیں سکتا ہے اور یہ کہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے تم اس سے ملنا پسند کرتے ہو۔

15 “ایّوب! تم سوچتے ہو کہ خدا بُرے لوگو ں کو سزا نہیں دیتا ہے۔
    اور وہ گناہ پر دھیان نہیں دیتا ہے۔
16 اس طرح سے ایوب اپنی بے معنی باتیں جا ری رکھتا ہے۔
    وہ بہت باتیں کرتا ہے۔ لیکن یہ دیکھنا آ سان ہے کہ وہ نہیں جانتا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔”

36 اِلیہُو نے بات جا ری رکھتے ہو ئے کہا :

“ایّوب ! میرے ساتھ تھو ری دیر اور صبر کر۔
    خدا کے پاس کچھ اور باتیں ہیں ( جسے وہ چا ہتا ہے کہ میں کہوں )۔
میں اپنے علم کو سب میں با نٹنا پسند کر تا ہوں۔
    خدا نے مجھے پیدا کیا ہے اور میں ثابت کرو ں گا کہ خدا منصف ہے۔
اے ایّوب ، میں سچ کہہ رہا ہوں۔
    میں جانتا ہوں کہ کس کے بارے میں میں بول رہا ہوں۔

“خدا بہت زور آور ہے۔ لیکن وہ لوگوں سے نفرت نہیں کرتا ہے۔
    خدا بہت زور آور ہے لیکن وہ بہت عقلمند بھی ہے۔
خدا شریروں کو جینے نہیں دے گا ،
    اور خدا ہمیشہ غریبوں کے لئے منصف ہے۔
خداوند ان لوگو ں پر نگاہ رکھتا ہے جو سیدھی راہ پر چلتے ہیں۔
    وہ اچھے لوگو ں کو حکمراں بننے کی اجا ز ت دیتا ہے۔ وہ ہمیشہ کے لئے اچھے لوگوں کو عزت دیتا ہے۔
اس لئے اگر لوگ سزا پا تے ہوں ، اگر ان کو زنجیروں
    اور رسیوں سے باندھا جا تا ہے تو یقیناً ان لوگو ں نے کچھ غلطی کی تھی۔
اور خدا ان کو بتا ئے گا کہ انہو ں نے کون سا بُرا کام کیا ہے۔
    خدا ان کو بتا ئے گا کہ انہوں نے گناہ کیا ہے اور وہ گھمنڈی ہیں۔
10 خدا ان لوگوں کو اپنی آ گا ہی سننے کے لئے مجبور کرے گا۔
    وہ ان لوگو ں کو گناہ کر نے سے رکنے کا حکم دے گا۔
11 اگر وہ لوگ خدا کی سنیں گے اور اسکی فرمانبرداری کریں گے
    تو وہ اسے کامیابی دیگا اور وہ لوگ ایک خوشگوار زندگی گزاریں گے۔
12 لیکن اگر وہ لوگ خدا کی بات سے انکار کریں گے تو وہ بر باد کر دیئے جائیں گے۔
    وہ بے وقوفوں کی مانند مریں گے۔

13 “وہ لوگ جسے خدا کے بارے میں پر واہ نہیں ہے تلخ ہیں۔
    یہاں تک کہ جو خدا انکو سزا دیتا ہے تو بھی وہ خدا سے سہارا پانے کے لئے دعا نہیں کریں گے۔
14 وہ جوانی کی عمر میں ہی مرد طوائفوں کی مانند مرجا ئے گا۔
15 لیکن خدا خاکسار لوگوں کو انکی مصیبتوں سے بچائے گا۔
    خدا لوگوں کو جگانے کے لئے آفت بھیجے گا تاکہ لوگ اسکی سنیں گے۔

16 “ایّوب ! خدا تیری مدد کرنا چاہتا ہے۔ وہ تم کو مصیبتوں سے دور رکھنا چاہتا ہے۔
    خدا تیری زندگی کو آسان بنا تا ہے اور تیرے دستر خوان پر بہت سارے کھا نا رکھنا چاہتا ہے۔
17 لیکن اے ایّوب ، تجھ کو قصور وار پایا گیا اس لئے تم کو برے آدمی کی طرح سزا دی گئی۔
18 اے ایوب ! امیروں سے بے وقوف مت بنو۔
    پیسے سے اپنے ذہن کو بدلنے مت دو۔
19 اب نہ تو تیری اپنی دولت تیری مدد کر سکتی ہے
    اور نہ ہی طاقور لوگ تیری مدد کر سکتے ہیں !
20 تو رات کے آنے کی آرزو مت کر جب لوگ رات میں چھپ جانے کی کو شش کر تے ہیں۔
    وہ سوچتے ہیں کہ وہ خدا سے چھپ سکتے ہیں۔
21 ایّوب ! تم نے بہت زیادہ مصیبتیں جھیلیں۔ لیکن برائی کو مت چنو۔
    غلطی نہ کرنے پر ہوشیار رہو۔

22 “دیکھ ! خدا کی قدرت اسے عظیم بنا تی ہے۔
    کونسا استاد اسکی مانند ہے ؟
23 خدا کو کیا کرنا ہے کوئی بھی شخص کہہ نہیں سکتا ہے۔
    کوئی بھی شخص یہ کہنے کا حوصلہ نہیں کر سکتا ہے ، ’ اے خدا تو نے غلط کیا ہے۔‘
24 “خدا نے جو کیا ہے اس کے لئے تمہیں اسکی تعریف کرنا نہیں بھو لنا چاہئے۔
    لوگ اسکی تعریف کرنے کے لئے گیت گاتے ہیں۔
25 خدا نے جو کچھ کیا ہے اسے ہر شخص دیکھ سکتا ہے۔
    دور ملکوں کے لوگ اسکے کاموں کو دیکھ سکتے ہیں۔
26 ہاں ، خدا عظیم ہے لیکن ہم اسکی عظمت کو سمجھ نہیں سکتے ہیں۔
    خدا کے برسوں کے شمار کو معلوم نہیں کیا جا سکتا ہے۔

27 “خدا پانی کو زمین سے اوپر اٹھا تا ہے
    اور اسے بارش اور کہرہ کی صورت میں بدل دیتا ہے۔
28 اس لئے بادل پانی انڈیلتا ہے
    اور بارش بہت سارے لوگوں پر برستی ہے۔
29 کوئی بھی انسان نہیں جانتا ہے کہ خدا کیسے بادلوں کو بکھیر تا ہے
    اور کیسے بجلیاں آسمان میں کڑکتی ہیں۔
30 دیکھ ! خدا کیسے اپنی بجلی کو آسمان میں چاروں جانب بکھیر تا ہے
    اور کیسے سمندر کے گہرے حصہ کو ڈھانک دیتا ہے۔
31 خدا انکا استعمال لوگوں کو قابو میں کرنے
    اور انہیں بہ کثرت کھا نا مہیا کرانے میں کر تا ہے۔
32 خدا اپنے ہاتھوں سے بجلی کو پکڑ لیتا ہے
    اور جہاں وہ چاہتا ہے وہاں وہ بجلی کو گرنے کا حکم دیتا ہے۔
33 گرج ، طوفان کے آنے کی خبر دیتا ہے۔
    یہاں تک کہ جانور بھی جانتے ہیں کہ طوفان آرہا ہے۔

37 “اے ایّوب ! جب ان باتوں کے بارے میں میں سوچتا ہوں تو ،
    میرا دل بہت زور سے دھڑکتا ہے۔
ہر ایک شخص سنو ! خدا کی آواز گرج کی طرح ہے۔
    گرجتی ہوئی آواز کو سنو جو کہ اسکے منھ سے آتی ہے۔
خدا اپنی بجلی کو سارے آسمان سے ہو کر چمکنے کو بھیجتا ہے۔
    وہ ساری زمین کے اوپر چمکا کرتی ہے۔
بجلی کے چمکنے کے بعد خدا کی گرجتی ہوئی آواز سنی جا سکتی ہے
    خدا اپنی عجیب ترین آواز کے ساتھ گرجتا ہے
جب بجلی چمکتی ہے تب خدا کی آوا ز گرجتی ہے۔
خدا کی گرجتی ہوئی آواز عجیب ہے۔
    وہ بڑے بڑے کام کرتا ہے جن کو سمجھ نہیں سکتے۔
خدا برف سے کہتا ہے ،
    “تم زمین پر گرو۔
اور خدا بارش سے کہتا ہے ،
    ’ تم زمین پر زور سے برسو۔
خدا ایسا اس لئے کرتا ہے کیوں کہ وہ سبھی لوگوں کو معلوم کرانا چاہتا ہے
    کہ وہ کیا کر سکتا ہے۔ وہ اسکاثبوت ہے۔
جانور اپنے غاروں سے بھا گ جاتے ہیں ،
    اور اپنی اپنی ماند میں پڑے رہتے ہیں۔
جنوب سے طوفان آتا ہے
    اور سرد ہوا شمال سے آتی ہے۔
10 خدا کی سانس برف بنا تی ہے
    اور سمندر کو جما دیتی ہے۔
11 خدا بادلوں کو پانی سے بھرا کرتا ہے
    اور بجلی والے بادلوں کو بکھیر دیتا ہے۔
12 خدا بادلوں کو زمین کے اوپر چاروں طرف اڑ نے کا حکم دیتا ہے۔
    اور بادل وہی کرتا ہے جیسا کرنے کا حکم دیتا ہے
13 خدا سیلاب لاکر لوگوں کو سزا دینے
    یا زمین کو پانی دیکر اپنی شفقت ظا ہر کر نے کے لئے بادلوں کو بھیجتا ہے۔

14 “اے ایّوب ! تو پل بھر کے لئے رک اور سن۔
    رک جا اور سوچ ان تعجب خیز باتوں کے بارے میں جسے خدا نے کیا ہے۔
15 ایّوب ! کیا تو جانتا ہے کہ خدا بادلوں پر کیسے قابو رکھتا ہے ؟
    کیا تو جانتا ہے کہ وہ کیسے بجلی چمکا تا ہے ؟
16 کیا تو یہ جانتا ہے کہ آسمان میں بادل کیسے لٹکے رہتے ہیں۔
    یہ بادل خدا کی تخلیق کر دہ حیرت انگیز چیزوں کا بس ایک مثال ہے۔ اور خدا انکے بارے میں ہر ایک تفصیل کو جانتا ہے۔
17 لیکن ایّوب ! تو یہ ساری باتیں نہیں جانتا۔ تو صرف اتنا جانتا ہے کہ تجھ کو پسینہ آتا ہے اور تیرے کپڑے تیرے جسم سے چپکے رہتے ہیں
    اور سب کچھ پر سکون رہتا ہے جب جنوب سے گرم ہوا چلتی ہے۔
18 ایّوب ! کیا تو خدا کی مدد آسمان کو پھیلانے میں
    اور جھلکائے ہوئے آئینہ کی طرح چمکانے میں کر سکتا ہے ؟

19 “ایوب ! ہمیں بتا کہ ہم خدا سے کیا کہیں۔
    ہم لوگ اپنی جہالت کی وجہ سے سوچ نہیں پاتے ہیں کہ ہم لوگوں کو اسے کیا کہنا چاہئے۔
20 میں خدا سے نہیں کہوں گا کہ میں اسکے ساتھ بولنا چاہتاتھا۔
    وہ ٹھیک تباہ ہونے کے لئے پوچھنے کی مانند ہے۔
21 دیکھ ! کوئی بھی شخص چمکتے ہوئے سورج کو نہیں دیکھ سکتا۔
    جب ہوا بادلوں کو اڑادیتی ہے تو اسکے بعد وہ بہت صاف اور چمکتا ہوا ہوتا ہے۔
22 اور خدا بھی اسکی مانند ہے۔ خدا کی سنہری جلال مقدس پہاڑ سے چمکتی ہے۔
    اسکی چاروں طرف چمکیلی روشنی ہے۔
23 خدا قادر مطلق عظیم ہے ہم اسے سمجھ نہیں سکتے ہیں۔ خدا بہت ہی زور آور ہے
    لیکن وہ ہم لوگوں کے لئے منصف بھی ہے۔ خدا ہم لوگوں کو نقصان پہنچا نا پسند نہیں کرتا ہے۔
24 اس لئے لوگ اسکی تعظیم و تکریم کرتے ہیں ،
    لیکن خدا ان مغرور لوگوں کا احترام نہیں کرتا جو خود کو عقلمند سمجھتے ہیں۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International