Beginning
1 پولس جو یسوع مسیح کا خادم ہے کی طرف سے سلام۔خدا نے مجھے رسول ہو نے کے لئے منتخب کیا۔ اور خاص طور سے خدا کی خوشخبری سبھی لوگوں کو سنانے کے لئے مجھے مقرّر کیا گیا۔ 2 خدا نے بہت پہلے وعدہ کیا تھا کہ اپنے لوگوں کو یہ خوش خبری دے گا۔ یہ وعدہ کر نے کے لئے خدا نے اپنے نبیوں کا استعمال کیا۔ یہ وعدہ مقدس صحیفوں میں لکھا ہوا ہے۔ 3-4 یہ خوش خبری خدا کا بیٹا ہما رے خداوند یسوع کے بارے میں ہے۔ وہ ایک شخص کی شکل میں داؤد [a] کے خاندان سے پیدا ہوا ہے۔ لیکن پا کیز گی کی روح کے ذریعہ سے موت سے جی اٹھ کر عظیم قدرت کے ساتھ یسوع کو خدا کا بیٹا ظاہر کیا گیا۔
5 مسیح کے معرفت خدا نے مجھے رسول کا مخصوص کام دیا۔ خدا نے مجھے یہ کام ساری قوموں کے لوگوں کی رہنمائی کر نے کے لئے دیا تا کہ لوگ خدا پر ایمان رکھیں اور اس کی اطاعت کریں۔ اور میں اس کام کو مسیح کے لئے کرتا ہوں۔ 6 اور تم روم کے لوگوں کو بھی یسوع مسیح کا ہو نے کیلئے بلا یا گیا ہے۔
7 ان سب کے نام جو رومہ میں رہتے ہیں میں یہ خط لکھ رہا ہوں جو خدا تم سے محبت کرتا ہے اور اس کے مقدس لوگ ہو نے کیلئے بلا یا گیا ہے۔
ہما رے باپ خدا اور خداوند یسوع مسیح کی طرف سے تم کو فضل اور سکون حا صل ہو تا رہے۔
شکر گذاری کی دعا
8 سب سے پہلے میں یسوع مسیح کے وسیلہ سے تم سب کے لئے اپنے خدا کا شکر ادا کرتا ہوں کیوں کہ تمہا رے ایمان کی شہرت تمام دنیا میں ہو رہی ہے۔ 9 وہ خدا جس کے بیٹے کی خوش خبری سنا نے کی خدمت میں اپنے دل وجان سے کرتا ہوں میرا گواہ ہے کہ میں تمہیں ہمیشہ اپنی دعاؤں میں یاد کرتا رہوں۔ 10 میں اپنی دعاؤں میں ہمیشہ یہ درخواست کرتا ہوں کہ خدا کی مرضی سے تمہا رے پاس آنے میں کس طرح کامیابی ہو۔ 11 میں تمہا ری ملاقات کا مشتاق ہوں۔ تا کہ میں تم سے ملکر کچھ روحانی نعمت دینا چاہتا ہوں جس سے تم مضبو ط ہو جا ؤگے۔ 12 میرا مطلب ہے کہ میں بھی تمہا رے درمیان آپس میں تمہا رے ایک دوسرے کے ایمان کے ساتھ بندھارہا ہوں تمہا را یقین مجھے مدد کریگا اور میرا یقین تمہا ری مدد کریگا۔
13 میرے بھا ئیو اور بہنو! میں چاہتا ہوں کہ تم کو آ گاہ کروں کہ میں نے بار بار تمہارے پاس آنے کا ارادہ کیا تا کہ جیسا پھل میں نے غیر یہودیو ں میں حاصل کیا ہے ویسا ہی تم سے بھی حاصل کر سکوں۔ مگر اب تک رکا رہا۔
14 مجھ پریونانیوں اور غیریو نانیوں ، داناؤں اور بیوقوفوں کا قرض ہے۔ 15 اسی لئے مجھے تم لوگوں کو بھی جو کہ روم میں ہو خوش خبری سنانے کا بیحد شوق ہے۔
16 میں خوش خبری سے شرمندہ نہیں ہو ں کیوں کہ وہ خدا کی ایک قوت ہے جس سے خدا ایمان رکھنے والے ہر ایک کو نجات دیتا ہے۔ پہلے یہودیوں اور غیر یہودیوں کے لئے بھی۔ 17 کیوں کہ خوش خبری میں یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ خدا انسان کو اپنے تئیں کیسے راست باز بناتا ہے یہ آغاز سے انجام تک یقین پر مبنی ہے جیسا کہ لکھا ہے کہ “جو شخص ایمان سے خدا کے ساتھ راستباز ہے ہمیشہ جیتا رہے گا۔” [b]
سب لوگوں نے غلطی کی ہے
18 خدا کا غضب آسما ن سے لوگوں کے برے کاموں اور بدکاریوں کے خلاف نازل ہو تا ہے۔ ان لوگوں کے پاس سچا ئی ہے لیکن اپنی بد کاری کی زندگی سے سچا ئی کو چھپا ئے رکھتے ہیں۔ 19 اس لئے اایسا ہو رہا ہے کیوں کہ خدا کے بارے میں وہ ہر طرح کی جانکاری رکھتے ہیں۔ حقیقت میں خدا نے اس کو واضح کر دیا ہے۔
20 اس کی ا ن دیکھی صفتیں یعنی اس کی ازلی قدرت اور اس کی الوہیت دنیا کی پیدائش کے وقت سے بنائی ہوئی چیزوں سے معلوم ہوکر صاف نظر آتی ہیں۔ اس لئے لوگوں کے پاس کو ئی بہانا نہیں رہا۔
21 اگر چہ انہوں نے خدا کو جان تو لیاہے لیکن اس کی خدا ئی کے لا ئق تمجید اور شکر گذاری نہ کی بلکہ وہ ایسے خیالات میں باطل ہو گئے اور ان کے بے وقوف دلوں پر اندھیرا چھا گیا۔ 22 اگر چہ وہ عقلمند ہو نے کا دعویٰ کرکے بے وقوف بن گئے۔ 23 اور غیر فانی خدا کے جلا ل کو فانی انسانوں پرندوں، چوپایوں اور رینگنے والے جانوروں سے ملتی جلتی صورتوں میں انہوں نے بدل ڈا لا۔
24 اسی لئے خدا نے ان کے دلوں کو ناپاک کاموں بری خواہشوں کے حوالے کر دیا اس لئے کہ وہ گناہوں میں پڑکر ایک دوسرے کے جسم کی بے عزتی کر نے لگے۔ 25 انہوں نے انکے جھوٹ کے ساتھ خدا کی سچائی کو تبدیل کر ڈا لا۔اور مخلو قات کی زیادہ پرستش اور عبادت کی بہ نسبت اس خالق کے جو ابد تک محمود ہے۔ آمین۔
26 اس لئے خدا نے انکو گندی شہوتوں کے حوالے کر دیا۔ یہاں تک کہ انکی عورتوں نے جنسی فعل کو خلاف فطرت فعل سے بدل ڈا لا۔ 27 اسی طرح مردوں نے عورتوں کے ساتھ فطری جنسی کا م چھوڑ دیا اور آپس میں جنسی خواہشات میں مست ہو گئے اور انہیں اپنی گمراہی کا پھل بھی مناسب ملنے لگا۔
28 چونکہ انہوں نے خدا کو پہچاننا پسند نہ کیا اسی لئے خدا نے بھی ان کو چھوڑ دیا۔ اور ا ن لوگوں کو نالائق حرکتیں کر نے کی چھوٹ دے دی۔ اور وہ ایسی بری حرکتیں کر نے لگے جو نہیں کر نی چاہئے تھیں۔ 29 پس وہ ہر طرح ناراستی بدی لالچ اور بد خواہی سے بھر گئے اور حسد خونریزی جھگڑے مکّاری اور دوسروں کے بارے میں غلط سوچنا اور دوسروں کے خلاف بری باتیں کر تے رہنے میں مشغول ہو گئے من گھڑت کہانیاں دوسرو ں کے خلاف گھڑتے رہتے ہیں۔ 30 وہ تہمت لگا نے والے، خدا سے نفرت کر نے والے گستاخی کر نے والے ، مغرور ،شیخی باز بد یوں کے بانی اور ماں باپ کے نا فر مان ہیں۔ 31 وہ بے وقوف اپنے وعدے توڑنے والے محبت سے خالی اور بے رحم ہیں۔ 32 حالانکہ وہ راست بازخدا کے حکم کو جانتے ہیں جس کے مطا بق ایسا کر نے سے موت کی سزا کے لا ئق ہو نگے با وجود اسکے ایسے کام کر تے ہیں بلکہ ویسا ہی کر نے والوں سے اتفاق کر تے ہیں۔
یہودی بھی گنہگار ہیں
2 پس میرے دوست انصاف کر نے والے چا ہے کو ئی بھی ہو تیرے پاس کو ئی عذر نہیں کیوں کہ تو دوسرے کو مجرم ٹھہرا تا ہے تو حقیقت میں خود اپنے جرم کی عدالت کریگا۔ کیوں کہ تو دوسرے کی عدالت کریگا تو خود وہی کر تا ہے۔ 2 ہم جانتے ہیں کہ جو لوگ ایسا کام کر تے ہیں۔ خدا انہیں انصاف حق کے مطا بق دیگا۔ 3 لیکن اے میرے دوست کیا تو سوچتا ہے کہ تو جن کاموں کے لئے دوسروں کو قصور وار ٹھہرا تا ہے اپنے آپ ویسا ہی کام کر تا ہے کیا تو سوچتا ہے کہ تو اپنے عمل سے خدا کے انصاف سے بچ جائیگا ؟ 4 کیا تو اس کی مہر بانی ، تحمل اور صبر کی دولت کو نا چیز سمجھتا ہے ؟ کیا تو نہیں سمجھتا کہ خدا کی مہر بانی تجھ کو تو بہ کی طرف مائل کر تی ہے ؟
5 بلکہ تو اپنی سختی اور تو بہ نہ کر نے والے دل کے مطا بق اُس قہر کے دن کے لئے اپنے واسطے خدا کا غضب پیدا کر رہا ہے جس دن خدا کی سچی عدالت ظا ہر ہو گی۔ 6 خدا ہر کسی کو اس کے کاموں کے موافق بد لہ دیگا۔ 7 جو لگاتار اچھے کام کر تے ہو ئے جلال اور عزت اور بقا کے طا لب ہو تے ہیں انہیں وہ بد لے میں ابدی زندگی دیگا۔ 8 لیکن جو اپنی خود غر ضی سے سچائی کے منکر ہو کر بدی کا راستہ اختیار کر تے ہیں انہیں بدلے میں خدا کا غضب اور قہر ملیگا۔ 9 لیکن مصیبت اور تنگی ہر ایک برے کام کر نے والے پر آئیگی۔ پہلے یہودی پر اور پھر غیر یہودی پر۔ 10 اور جو کوئی اچھا کام کر تا ہے اسے جلال ،عزت اور سلامتی ملیگی۔ پہلے یہودی کو اور پھر غیر یہودی کو۔ 11 کیوں کہ خدا جانب دار نہیں ہے۔
12 جنہوں نے بغیر شریعت [c] پا ئے گناہ کیا لیکن بغیر شریعت ہلاک بھی ہو نگے اور جنہوں نے شریعت کے ما تحت ہو کر گناہ کیا انکا فیصلہ شریعت کے موافق ہوگا۔ 13 کیون کہ شریعت کو صرف سننے والے راست باز نہیں ٹھہرا ئے جا سکتے بلکہ شریعت پر عمل کر نے والے راستباز ٹھہرا ئے جائیں گے۔
14 اس لئے کہ جب غیر یہودی جن کے پاس شریعت نہیں ہے بلکہ اعمال سے ہی شریعت کی باتوں پر چلتے ہیں تب چاہے انکے پاس شریعت نہ رہے تو بھی وہ اپنی شریعت آپ ہیں۔ 15 چنانچہ وہ شریعت کی جو باتیں اپنے دلوں پر لکھی ہو ئی دکھا تے ہیں انکا ضمیر بھی ان باتوں کی گواہی دیتا ہے اور انکے خیالات یا تو ان پر الزام لگا تے ہیں یا انکا د فاع کر تے ہیں۔
16 یہ تمام باتیں اس دن ہو گی جب خدا انسان کی پو شیدہ باتوں کی عدالت کریگا ، جس خوشخبری کو میں نے لوگوں سے کہا اس کے تحت یسوع مسیح کی معرفت خدا لوگوں کا انصاف کریگا۔
یہودی اور شریعت
17 لیکن اگر تو اپنے آپکو یہودی کہتا ہے تو شریعت پر ایمان رکھتا ہے اور اپنے خدا کا تجھے فخر ہے۔ 18 اور تو اسکی مرضی جانتا ہے۔ شریعت تجھے جو سکھا تی ہے اسکے مطا بق تو اہم چیزیں چن سکتا ہے۔ 19 اور یہ مانتا ہے کہ تو اندھوں کا رہنما ہے اور جو اندھیرے میں بھٹک رہے ہیں انکے لئے تو روشنی ہے۔ 20 تو سمجھتا ہے کہ تو بے وقوف کو تربیت دینے والا ہے اور جن کو ابھی تعلیم کی ضرورت ہے انکا تو استاد ہے اور علم اور حق کا جو نمونہ شریعت میں ہے وہ تیرے پاس ہے ؟ 21 پس تو جو اوروں کو سکھا تا ہے اپنے آپکو کیوں نہیں سکھا تا ؟ کہ چوری نہ کرنا لیکن خود کیوں چوری کر تا ہے ؟ 22 تو جو دوسروں سے کہتا ہے کسی سے زنا نہیں کر نا چاہئے پھر خود کیوں زنا کر تا ہے ؟تو جو بتوں سے نفرت کر تا ہے عبادت گاہوں کی دولت خود کیوں لوٹتا ہے ؟ 23 تو جو شریعت کے بارے میں شیخی بگھار تا ہے پھر بھی شریعت کی خلاف ورزی سے خدا کی بے عزتی کر تا ہے۔ 24 چنانچہ تحریر کہتی ہے، “تمہارے ہی سبب سے غیر یہودیوں میں خدا کے نام کی بے عزتی ہو تی ہے۔” [d]
25 اگر تم شریعت پر عمل کرتے ہو تو ختنہ سے فائدہ ہے لیکن اگر تم شریعت کو توڑ تے ہو تو تمہارا ختنہ کر نا نہ کر نے کے برابر ہے۔ 26 اگر کسی کا ختنہ نہیں ہوا ہے وہ شریعت کے حکم پر عمل کرے تو کیا اسکی نا مختونی ختنہ کے برابر نہ گنی جائیگی۔؟ 27 ایک شخص جس کا ختنہ نہیں ہوا ہے لیکن شریعت پر چلتا ہے تو وہ تجھے شریعت کی نا فر مانی کر نے کا قصور وار ٹھہرا ئے گا۔ تمہارے پاس لکھی ہو ئی شریعت ہے اور ختنہ شدہ بھی لیکن تم شریعت کو توڑتے ہو۔
28 جو بظا ہر یہودی ہے وہ سچا یہودی نہیں ہے۔ جو بظا ہر ختنہ ہے وہ حقیقت میں ختنہ نہیں ہے۔ 29 سچا یہودی وہی ہے جو باطن سے یہودی ہے۔ ختنہ صحیح وہی ہے جو دل سے کی گئی ہو۔ یہ روح سے کیا جاتا ہے لکھی ہو ئی شریعت سے نہیں۔ اور جو شخص دل سے ختنہ شدہ ہے انکی تعریف لوگوں سے نہیں خدا کی طرف سے ہو تی ہے۔
3 پس یہودی ہو نے کا کیا خاص فائدہ اور ختنہ کا کیا خاص فائدہ ؟ 2 ہر طرح سے یہ ایک عظیم فائدہ ہے پہلے خدا کی تعلیم کو انکے سپرد کیا گیا۔ 3 اگر ان میں سے بعض نافرمان ہو بھی گئے تو کیا ہے کیا انکی بے وفائی خدا کی وفا داری کو باطل کر سکتی ہے ؟ 4 ہر گز نہیں اگر ہر کو ئی جھو ٹا بھی ہے تو بھی خدا ہمیشہ سچا ٹھہرے گا۔ جیسا کہ تحریریں کہتی ہیں کہ
“تم اپنے کلام میں راست باز ٹھہرو گے۔
اور جب تیرا انصاف ہو تو تو جیتے گا۔”[e]
5 اگر ہماری نا انصافی خدا کی انصاف کی خوبی کو ظا ہر کر نے میں مدد دیتی ہے تو کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ جب خدا ہمیں سزا دیتا ہے توغلط کر تا ہے۔ یہ میری سوچ ہے شاید کہ دوسرے لوگوں کی بھی یہی سوچ ہو۔ 6 ہر گز نہیں، ور نہ خدا کیوں کر دُنیا کا انصاف کریگا ؟
7 شاید کو ئی یہ کہے کہ، “اگر میرے جھوٹ کی وجہ سے خدا کی سچائی اس کے جلال کے واسطے اور زیادہ ظا ہر ہو تی ہے تو پھر مجھے گنہگار کیوں قرار دیا جاتا ہے ؟” 8 تب پھر ہم کیوں نہ کہیں“ آؤ!برے کام کریں تا کہ بھلا ئی پیدا ہو! ”جیسا کہ ہمارے بارے میں کچھ لوگ ہم پر غلط تہمت لگاتے ہیں کہ ہم ایسا کہتے ہیں وہ لوگ سزا پا ئیں گے جس کے وہ مستحق ہیں۔
سب لوگ گنہگار ہیں
9 پس کیا ہوا ؟ کیا ہم یہودی غیر یہودیوں سے اچھے ہیں ؟ نہیں! کیوں کہ ہم یہودیوں اور غیر یہودیوں دونوں پر پیشتر ہی یہ الزام لگا چکے ہیں کہ وہ تمام گناہ کے تحت ہیں۔ 10 جیسا کہ صحیفہ کہتا ہے:
“کو ئی بھی راست باز نہیں ایک بھی نہیں۔
11 کو ئی سمجھدار نہیں۔ایک بھی نہیں۔
کو ئی ایسا نہیں جو خدا کا طا لب بنے۔
12 سب گمراہ ہیں
سب نکمّے بن گئے۔
کو ئی بھلا کر نے والا نہیں۔” ایک بھی نہیں۔ [f]
13 “انکے منھ کھلی قبر کی طرح ہیں
وہ اپنی زبان سے فریب کر تے ہیں۔” [g]
“انکے ہو نٹوں پر سانپ کا زہر رہتا ہے۔” [h]
14 “ا ن کا منھ لعنتوں اور کڑواہٹ سے بھرا ہے۔” [i]
15 “قتل کر نے کو وہ ہر دم تیز رہتے ہیں۔
16 وہ جہاں جاتے ہیں تباہی اور بد حا لی لا تے ہیں۔
17 انکو سلامتی کی راہ کا پتہ نہیں۔” [j]
18 “انکی آنکھوں میں خدا کا خوف نظر نہیں آتا۔” [k]
19 اب ہم یہ جانتے ہیں کہ شریعت میں جو کہا گیا ہے ان سے کہا گیا ہے جو شریعت کے پا بند ہیں۔ تا کہ ہر منھ کو بند کیا جا سکے اور ساری دنیا خدا کے انصاف میں آسکے۔ 20 کیوں کہ شریعت پر عمل کر نے سے کو ئی بھی شخص خدا کے سامنے راستباز نہیں ٹھہرے گا۔ کیوں کہ شریعت کے وسیلہ سے ہی تو گناہ کا پہچان ہو تا ہے۔
خدا انسان کو راستباز کیسے بناتا ہے
21 لیکن خدا کا طریقہ کارہے کہ شریعت کے بغیر انسان کوراستباز بنا تا ہے اور خدا نے اب ہم کو وہ راہ دکھا ئی ہے۔ اس راہ کے بارے میں شریعت اور نبیوں نے گوا ہی دی ہے۔ 22 خدا یسوع مسیح میں لوگوں کو ان کے ایمان کے تحت راستبا ز بناتا ہے۔یہ ان کے لئے جو بغیر کسی فرق کے یقین رکھتے ہیں۔ 23 کیوں کہ سب نے گناہ کیا ہے اور سبھی خدا کے جلال کو نہیں پا سکتے۔ 24 خدا لوگوں کو راستباز بناتا ہے اپنی مہر بانی سے یہ مفت آزادانہ تحفہ ہے۔ یسوع مسیح کے وسیلے سے گناہوں سے چھٹکارا دلا کر خدا لوگوں کو راستبا ز بناتا ہے۔ 25 خدا نے یسوع کو دنیا میں اس طریقہ سے دیا تا کہ ان کے ایمان کی وجہ سے گناہوں سے چھٹکارا دلا ئے۔ اس نے یہ کام یسوع کے خون سے کیا خدا نے یہ بتانے کے لئے کیا کہ وہ اپنے تمام ا عمال میں راستباز ہے۔ ماضی میں وہ راستباز تھا جب اس نے لوگوں کو ان کے گناہوں کے لئے بغیر سزا اس کے صبر کی وجہ سے چھوڑ دیا۔ 26 بلکہ اس وقت اس کی راستبازی ظا ہر ہو تا کہ وہ خودبھی عادل رہے اور جو یسوع پر ایما ن لا ئے۔ اس کو بھی راست باز بنائے گا۔
27 اس طرح انسا نی فخر کہاں رہا ؟وہ ختم ہو گیا۔ کیوں کہ کونسی شریعت سے؟کیا اعمال کی شریعت سے ؟نہیں یہ ایمان کی شریعت سے۔ 28 کیوں کہ یہ یقین ہے کہ جس سے آدمی را ستبا ز ہو تا ہے اور شریعت کے اعمال کو نہیں مانتا۔ 29 یا کیا خدا صرف یہودیوں کاخدا نہیں ہے ؟ کیا وہ غیر یہودیوں کا بھی خدا نہیں ہے ؟ہاں وہ غیر یہودیوں کا بھی ہے۔ 30 چونکہ خدا ایک ہے وہ یہودیوں کو انکے ایمان کی وجہ سے راستباز بنائے گا۔ غیر یہودیوں کو بھی انکے ایمان ہی کے وسیلہ سے راستباز بنائیگا۔ 31 لیکن کیا ہم شریعت کو ایمان پر عمل کر نے سے باطل کر تے ہیں ؟ نہیں، ہر گز نہیں۔ بلکہ ایمان ہمیں ایسا بنا تا ہے جس طرح سے شریعت چاہتی ہے کہ سچ مچ میں ایسا ہو۔
©2014 Bible League International