Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
رسولوں 1-3

لوقا کا دوسری کتاب تحریر کرنا

عزیزتھِیُفِلس،

پہلی کتاب میں جو میں نے بیان کیا تھا اس میں وہ سب کچھ تھا جو یسوع نے شروع میں کر نے کی تعلیم دی۔ میں نے اس میں ابتداء سے اس دن تک کے واقعات درج کيا ہے جب یسوع کو آسمان میں اٹھا ليا گيا تھا۔اس واقعہ سے پہلے یسوع نے ان رسولوں سے بات کی جسے اس نے چنا تھا۔اس نے روح القدس کے ذریعے رسولوں کو کہا کہ اسے کیا کر نا ہے۔ یسوع نے خود رسولوں کو بتا یا کہ وہ مرنے کے بعد بھی زندہ تھے۔ یسوع نے بہت سے طریقے سے اس کو ثابت کیا ہے وہ کیا کرنا چاہتے تھے۔ یسوع موت سے جی اٹھنے کے بعد بھی اپنے رسولوں کو چالیس دن تک نظر آتے رہے ،اور یسوع خدا کی بادشاہت کے متعلق رسولوں سے کہتے رہے۔ ایک دن جب وہ ان کے ساتھ کھا رہے تھے تو اس نے انہیں کہا تھا، “وہ یروشلم کو چھوڑ کر نہ جا ئے گا۔ یسوع نے کہا تھا کہ باپ نے تم سے کچھ وعدہ کیاہے جو میں پہلے تم سے کہہ چکا ہوں کہ تم یروشلم میں ہی رہو تا کہ وعدہ پو را اور سچ ہو جا ئے۔ یوحناّ نے تم کو پانی سے بپتسمہ دیا تھا لیکن اگلے چند دنوں میں تمہیں مقدس روح کے ذریعہ سے بپتسمہ ملے گا۔”

یسوع کا آسما نوں پر لیجایا جانا

تما م مسیح کے رسولوں نے وہاں جمع ہو کر یسوع سے پوچھا، “خداوند! کیا اسی وقت آپ یہودیوں کو پچھلی بادشاہت عطا کر رہے ہیں؟”

یسوع نے جواب دیا، “صرف با پ کو اختیار ہے کہ وہ تاریخ اور وقت کا تعین کرے اور تم انہیں نہیں جا نتے۔ لیکن مقدس رُوح تم پر آئے گا تب تم قوت پا ؤگے۔ تم لوگوں کو میرے متعلق گواہی دوگے۔ تم لوگوں کو سب سے پہلے یروشلم میں کہو گے اور پھر یہو داہ اور سامریہ کے لوگوں سے کہوگے اور دنیا کے ہر خطے میں کہو گے۔”

یہ سب باتیں کہنے کے بعد یسوع آ سمان پر اٹھا لئے گئے۔ ان کے رسو لوں نے اس کی طرف دیکھا تو اسے بادلوں نے اپنے اندر لے لیا اور وہ اسے دیکھ نہ سکے۔ 10 جب یسوع اوپر آسمان میں جا رہے تھے تو وہ آسمان کو دیکھتے رہے اچا نک دو آدمی جو سفید کپڑے پہنے ہو ئے تھے اس کے پہلو میں آئے۔ 11 دو آدمیوں نے رسولوں سے پوچھا، “اے گلیل کے مر دو!تم کھڑے رہ کر آسمان کی طرف کیا دیکھتے ہو ؟” تم نے دیکھا نہیں یسوع کوآسمان کی طرف اٹھا لیا گیا یہی یسوع ہیں اور اسی طرح پھر دوبارہ واپس آئیں گے۔ اور تم ا نکو اسی طرح دیکھو گے جس طرح جا تے ہو ئے دیکھا ہے۔

ایک نئے رسول کا انتخاب

12 وہ سب رسول زیتون کی پہا ڑی سے واپسی کے بعد یروشلم کی طرف روانہ ہو ئے وہ پہا ڑی یروشلم سے تقریباً نصف میل کی دوری پر واقع ہے۔ 13 تمام رسول یروشلم میں داخل ہو ئے اور اوپر اس کمرے میں پہنچے جہاں پر وہ ٹھہرے ہو ئے تھے۔ان سارے رسولوں میں پطرس ،یوحنا ، یعقوب ،اندریاس ، فلپس،تو ما ،برتلما ئی ،متیّ اور الفا ئس کا بیٹا یعقوب سائمن جو قوم پرست تھا اور یہوداہ جو یعقوب کا بیٹا بھی تھا۔

14 تما م ر سول جو وہاں اکٹھے ہو ئے تھے سب ہی ایک مقصد کے ساتھ دعا کے لئے جمع ہو ئے تھے ان میں چند عورتیں بھی تھیں جن میں مریم یسوع کی ماں اور اس کے بھا ئی بھی رسولو ں کے ساتھ شا مل تھے۔

15 اس کے چند دن بعد ایمان لا نے وا لوں کا ایک اجلاس مقرر ہوا۔ جس میں تقریباً ایک سو بیس افراد جمع ہوئے تھے 16-17 پطرس اٹھ کھڑا ہوا اور مخا طب ہوا“بھا ئیو! روح القدس نے صحیفوں کے ذریعہ داؤد سے کہلا یا تھا کہ کچھ واقعات پیش آئیں گے جسکا تعلق یہودا ہ سے تھا وہ ہم میں سے ایک ہے یہودا ہ ہی ہما رے ساتھ خدمت کر تا رہا تھا۔ اوراس روح مقدس نے کہا کہ یہودا ہ ہی یسوع کو گرفتار کروانے میں رہنما ہو گا۔”

18 یہودا ہ کو اس شیطانی کام کے لئے رقم دی گئی جس سے اس نے میدان خریدا لیکن یہوداہ سر کے بل گرا اور اس کا پیٹ پھٹا اور انتڑیاں باہر نکل پڑیں۔ 19 ان تمام لوگوں نے جو یروشلم کے رہنے والے تھے حقیقت سے آشنا ہو ئے اسی لئے اس کھیت کا نام انہو ں نے ہقل دما رکھا “یعنی خونی کھیت” ان کی زبان میں یہی اسکے معنی ہیں۔

20 پطرس نے کہا، “زبور میں یہوداہ کے متعلق لکھا ہے:

کہ کو ئی بھی اس کے گھر کے قریب نہ جا ئے
    اور کو ئی بھی وہاں نہ رہے [a]

اور یہ بھی لکھا ہے:

کہ اور کو ئی دوسرا اس کے کام کو نہ کرے۔ [b]

21-22 اس لئے دوسرے آدمی کو ہما رے ساتھ مل کر یسوع کے جی اٹھنے کا گواہ ہو نا ہو گا۔یہ آدمی ان میں سے ایک ہو نا چاہئے جو ہما رے ساتھ اس دوران رہے جب یسوع ہم لوگوں کے ساتھ رہے تھے ، اور یوحنا کا لوگوں کو بپتسمہ دینے سے لیکر اس دن تک جب یسوع کو ہم لوگوں میں سے آسمانو ں میں اٹھا لیا گیا ہم لوگوں کے ساتھ رہے۔

23 رسو لوں نے دو آدمیوں کو پیش کیا ایک یوسف برسیاّ جس کو جستس بھی کہا گیا ہے۔ اور دوسرا آدمی متیاہ تھا۔ 24-25 رسولوں نے دُعا کی“خدا وند تو تمام آدمیوں کے ذہنوں کو جانتا ہے ہمیں راستہ بتا کہ ان دو میں سے کس کو منتخب کیا جا ئے اور کون اس وزرات میں رہے گا۔”یہودا ہ اس کا مستحق تھا اور وہ اس جگہ پلٹ کر آیا۔ 26 تب وہ دو میں سے ایک کو منتخب کر نے کے لئے قرعہ ڈا لا قرعہ متیاہ کے نام نکلا اور وہ بحیثیت رسول دیگر گیارہ افراد کے منتحب ہوا۔

روح القدس کی آمد

جب پنکت کی تقریب [c] کا دن آیا تو تمام رسول ایک جگہ اکٹھے ہو ئے۔ اچانک ایک زور دار آواز زوردار ہوا کے چلنے سے آسمان سے آئی۔اس آواز کی گونج سے جس جگہ یہ لوگ بیٹھے تھے وہ جگہ دہل گئی۔ انہوں نے دیکھا جیسے آ گ کے شعلے لپک رہے ہوں۔ یہ شعلہ علحدٰہ ہو کر ان کے پاس آکر گرے جہاں پر یہ بیٹھے ہوئے تھے۔ اور وہ تمام روح القدس سے بھر گئے اور مختلف ز بانیں بولنے لگے جیسا کہ روح القدس نے انہیں ایسا کر نے کی طاقت دی ہو۔

وہاں کچھ مذ ہبی یہو دی لوگ یروشلم میں تھے۔ جو دنیا کے ہر ممالک کے تھے۔ ایک بڑا گروہ بھی ا ن لوگوں کے ساتھ آیاتھا جنہوں نے یہ آواز سنی اور وہ سب حیرت میں تھے۔ دیکھیں کہ رسول لوگ اپنی زبان سے کیا کہتے ہیں۔

تمام یہو دی حیران تھے۔ اور وہ سمجھ نہ سکے کہ کس طرح ان رسو لوں نے اایسا کیا انہوں نے کہا، “دیکھو یہ لوگ جو کہہ رہے ہیں وہ کہیں گلیل کے تو نہیں!” لیکن یہ جو کہتے ہیں ہم اسے اپنی اپنی زبان میں سمجھ رہے ہیں۔ یہ کس طرح ممکن ہے کیوں کہ ہما را تعلق مختلف جگہوں سے ہے جیسے۔ ہم پا رتھی،ما وی،ایلام ، مسو پو ٹا میہ،یہوداہ،کپد کیہ،پونٹس ایشیاہ۔ 10 فریگیہ،پمفلیہ،مصر، اور لیبیا کے خطے جو شہر سائرن ،روم کے قریب ہیں۔ 11 کریتی اور عربیہ کے ہیں۔ہم میں سے چند پیدائشی یہودی ہیں اور چند ہمارے مذہب میں تبدیل ہو گئے ہیں- اور ہم مختلف ممالک سے ہیں لیکن ہم ان آدمیوں کی گفتگو کو جو خدا کے بارے میں ہے بہتر سمجھ رہے ہیں۔”

12 تمام لوگ حیران اور پریشان تھے- اور وہ ایک دوسرے سے پوچھ رہے تھے، “یہ کیا ہو رہا ہے ؟” 13 ان میں سے بعض نے مسیح کے رسولوں کا مذاق اڑایا اور انہوں نے کہا، “وہ زیادہ مئے پینے سے نشہ میں مست ہیں۔

پطرس کا لوگوں سے خطاب کرنا

14 تب پطرس دیگر گیارہ رسولوں کے ساتھ اٹھ کھڑا ہوا اور با آواز بلند جس کو سب سن سکیں کہا،“اے میرے یہودی بھائیو اور دیگر حضرات جو یروشلم میں رہتے ہو میں تم سے کچھ کہنا چاہتا ہوں” اس لئے غور سے میرے جملے سنو جسے تم جاننا چاہتے ہو۔ 15 تم غلط خیال کر رہے ہو کہ یہ لوگ نشہ میں ہیں اب صبح کے نو بجے ہیں۔ 16 یہ سب باتیں یوایل نبی کے ذریعہ کہی گئی ہیں جو تم آج یہاں دیکھ رہے ہو یوایل نے کہا اور لکھا ہے:

17 خدا کہتا ہے
آخر دنوں میں ایسا ہو گا کہ میں اپنی روح تمام لوگوں پر ڈالوں گا
    اور تمہارے بیٹے و بیٹیاں بھی نبوّت کریں گے-
    تمہارے نوجوان رویا
    اور تمہارے عمر رسیدہ بزرگ خواب دیکھیں گے۔
18 بلکہ ان دنوں میں اپنی رو ح اپنے خدمت گزاروں جن میں مرد و عورت سبھی ہوں گے پر ڈالونگا
    اور وہ نبوت کی باتیں کریں گے۔
19 میں آسمان میں معجزے
    اور زمین پر عجیب و غریب کرشمے دکھا ؤنگا،
    گویا خون آ گ اور دھوئیں کے گھنے بادل دکھا ؤنگا۔
20 سورج اندھیروں میں گم ہو گا
    اور چاند بالکل خون کی مانندسرخ ہوگا۔
تب خداوند کا عظیم و شاندار دن آئیگا۔
21 جو کوئی بھی خداوند کا نام لیگا نجات پائے گا۔محفوظ رہے گا [d]

22 میرے یہو دی بھا ئیو! یہ سا رے الفاظ غور سے سنو کہ یسوع نا صری کوخدا نے واضح طور پر خاص آدمی بنایا۔ اور اس بات کو ثا بت کر نے کے لئے اپنے معجزے اور حیرت انگیز کاموں کو جو اس نے یسوع کے ذریعہ تمہیں بتا ئے۔ اور تم سب نے اس کو دیکھا اوراسے سچ جانا۔ 23 یسوع کو تمہا رے لئے دیا گیا لیکن تم نے برے لو گوں کے ذریعے انہیں مصلوب کئے اور کیل ٹھو کے لیکن خدا جانتا تھا کہ سب کچھ ہو گا اور یہ خدا وند کا ہی مقررہ نظام تھا جو اس نے بہت پہلے تیار کیا تھا۔ 24 یقیناً یسوع موت کی دردوتکلیف کو برداشت کیا۔ لیکن خدا نے اس کودوبارہ زندگی دے کر نجات دی۔ وہ موت یسوع کو قابو میں نہ کر سکی۔ 25 داؤد نے یہ سب کچھ یسوع کے ذریعہ کہا ہے کہ،

میں نے خداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھا ہے۔
    اور وہ میری داہنی جانب ہے اور وہ مجھے سلامتی میں رکھا ہے۔
26 اسی سبب سے میرا دل بہت خوش ہے
    اور میری زبان بھی خوش ہے
اور میرا جسم بھی پرُ امید ہے۔
27     اس لئے کہ تم میری جان کو عالم ارواح میں نہ چھو ڑوگے۔
    اور نہ اپنے مقدس کو سڑ نے کی نو بت پر پہنچنے دو گے۔
28 تم نے مجھے سکھا یا کہ کس طرح رہنا چاہئے
    تم میرے بہت قریب ہو اور میری خوشیاں حا صل کر تے ہو۔ [e]

29 “میرے بھا ئیو! کیا میں تمہیں آزادانہ طور پر داؤد کے متعلق کہہ سکتا ہوں جو ہما رے آبا ؤ اجداد ہیں انکی وفات ہو ئی دفن ہو ئے اور ان کی قبر آج بھی ہما رے درمیان ہے۔ 30 دا ؤد نبی تھے اور وہ جانتے تھے کہ خدا کیا کہتا ہے۔ خدا نے وعدہ کیا تھا کہ داؤد کے خاندان ہی میں سے ایک شخص کو بادشاہت دے گا اور وہ اسی تخت پر بادشاہ بن کے بیٹھے گا۔ 31 اور داؤد نے بہت پہلے ہی سے اس بات کو جان کر کہا تھا:

کہ وہ عالم موت میں نہیں چھوڑا جا ئے گا
اور نہ اس کے جسم کو قبر میں کو ئی نقصا ن ہو گا

اور داؤد نے یہ سب یسوع کے متعلق کہا تھا کہ مر نے کے بعد پھر اٹھا یا جائے گا۔ 32 یسوع ہی ایک ایسا ہے جسے خدا نے مر نے کے بعد پھر اٹھا یا اور ہم سب اس کے گواہ ہیں۔ 33 یسوع کو آسمان پر اٹھا لیا گیا اور اب یسوع خدا کی داہنی جانب ہے۔ اور باپ نے اس کو روح القدس عطا کیا۔ جیسا کہ وعدہ کیا تھا۔ اور یسوع اب روح کو تم پر نازل کیا جو تم دیکھتے اور سنتے ہو۔ 34 داؤد کو آسمان پر نہیں اٹھا یا گیا تھا۔ یہ یسوع تھا جس کو آسما نوں پر اٹھا لیا گیا۔داؤد نے خود کہا:

خداوند نے میرے خداوند سے کہا کہ میری داہنی طرف بیٹھ۔
35     جب تک کہ میں تمہا رے دشمنوں کو تمہا رے قبضہ میں نہ دوں۔ [f]

36 چنانچہ “سبھی اسرائیلیوں کو یہ سچا ئی جاننا چاہئے کہ خدا وند نے اسی یسوع کو جسے تم لوگوں نے صلیب پر چڑھا دیا، خداوند اور مسیح بنا یا۔

37 جب لوگوں نے یہ سنا تو وہ نہا یت رنجیدہ ہو ئے اور انہوں نے پطرس اور دوسرے رسولوں سے پوچھا کے بھا ئیو! اب ہمیں کیا کر نا چا ہئے؟”

38 پطرس نے ان سے کہا، “تم اپنے دلوں اور اپنی زندگی کو بدل ڈالو اور تم میں سے ہر ایک یسوع مسیح کے نام سے بپتسمہ لے تا کہ خدا تمہا ر ے گناہوں کو معاف کرے۔ اور اس طرح تمہیں روح ا لقدس عطیہ کے طور پر حاصل ہو۔ 39 یہ وعدہ تمہا رے لئے ہے اور تمہا رے بچوں کے لئے اور ا ن سب کے لئے جو یہاں سے بہت دور ہیں۔ اور ہر ایک کے لئے ہے کہ خداوند ہمارا خدا اپنے پاس بلا ئے۔”

40 پطرس نے ان لوگوں کو خبر دار کیا اور بہت سی باتیں کہہ کر ان سے یہ ا لتجا کی کہ اپنے آپ کو ایسے برے لوگوں سے بچاؤ۔ 41 وہ لوگ جنہوں نے پطرس کے پیغام کو سنا اور ایمان لے آئے اور بپتسمہ قبول کیا۔ اس روز تقریباً تین ہزار لوگ ایمان وا لے لوگوں کے مجمع میں شامل ہو ئے۔ 42 تمام کے تمام ایک دوسرے سے مل کر رسو لوں کی تعلیم پر عمل کر نا شروع کیا اور با ہم ایک دوسرے کے ساتھ کھا نے میں اور دعا کر نے میں بھی شامل رہے۔

اہلِ ایمان کا حصہّ

43 بہت سی عجیب چیزیں جو رسو لوں کے ذریعہ ظا ہر ہو ئیں ان تمام چیزوں کو دیکھ کر سب کے دل میں خدا کی عظمت بیٹھ گئی۔ اور سارے لوگ اس کی تعظیم کر نے لگے۔ 44 تمام اہلِ ایمان ایک جگہ رہنے لگے اور ہر ایک معاملہ میں ایک دوسرے کی مدد کر تے رہے۔ 45 اور اپنی زمینات اور دوسری اشیاء فروخت کر کے ایسے لوگوں کے کام آتے جو ضرورت مند ہو تے تھے۔ ان کو اپنا مال متاع وغیرہ بانٹ دیتے تھے۔ 46 سب اہلِ ایمان ایک ساتھ ہر روز عبادت خا نے میں اجلا س کر نے کے لئے جمع ہو تے سب کا ایک ہی مقصد ہو تا اور خوشی خوشی ایک دل ہو کر اپنے گھروں میں ساتھ کھا تے۔ 47 اہلِ ایمان خدا کی تعریف کر تے اور تمام لوگ انہیں چاہتے تھے۔ زیا دہ سے زیادہ لوگ ان کے ساتھ شامل ہو تے گئے اور خداوند انہیں اہلِ ایمان کے ساتھ ملا دیتا تھا۔

لنگڑے آدمی کا پطرس کے ذریعہ شفاء پا نا

ایک دن پطرس اور یوحناّ ہیکل میں دوپہر تین بجے گئے۔اور یہ وقت ہیکل کی روزا نہ کی دعا کا وقت تھا۔ وہ جب ہیکل کے آنگن میں داخل ہو رہے تھے تو وہاں ایک معذور آدمی ملا۔ جو پیدائشی لنگڑ ا تھا اور چل پھر نہیں سکتا تھا وہ ہر روز اس کو ہیکل لے آتے اور ہیکل کے دروازہ کے نزدیک چھو ڑ جا تے جو خوبصورت دروازہ کہلا تا تھا جہاں وہ ہیکل میں ہر ایک آنے جانے وا لے سے بھیک مانگتا تھا۔ اس روز اس معذور نے پطرس اور یوحناّ کو دیکھا کہ وہ ہیکل کو جا رہے ہیں تو اس نے ان سے بھیک مانگی۔

پطرس اور یو حناّ نے اس لنگڑے معذور کو دیکھا اور کہا، “ہما ری طرف دیکھ۔” تب معذور نے انہیں دیکھا اور یہ خیال کیا کہ یہ لوگ اسے کچھ رقم دیں گے۔ لیکن پطرس نے کہا، “میرے پاس کوئی سونا یا چاندی نہیں بلکہ میرے پاس کچھ اور چیزہے جو میں تمہیں دے سکتا ہوں اور تو ناصرت کے یسوع مسیح کے نام سے کھڑا ہو اور چل۔”

تب پطرس نے اس لنگڑے معذور کا داہنا ہاتھ پکڑ کر اٹھایا فوراً ہی اس لنگڑے معذور کے پیروں میں طاقت آئی۔ وہ کود کر کھڑا ہوگیا اور چلنا شروع کیا۔ وہ ہیکل کے اندر گیا۔ وہ اچک اچک کر چلنے لگا اور خدا کی تعریف کر تا رہا۔ 9-10 سب لوگوں نے اس کو پہچان لیا کہ وہ لنگڑا معذور وہی تھا جو ہیکل کے خوبصورت دروازہ کے پاس بیٹھ کر بھیک مانگا کرتا تھا اور سب نے دیکھا کہ اب چل رہا ہے اورخدا کی حمد کر رہا ہے۔لوگ حیرت زدہ تھے اور سمجھ نہیں سکے ایسا کیسے ہو گیا۔

پطرس کا لوگوں سے بات کر نا

11 وہ آدمی پطرس اور یوحنا کو پکڑا ہوا تھا تمام لوگ حیران تھے آدمی کو شفاء یاب دیکھ کر وہ بر آمدہ سلیمان کی جانب دوڑے جہاں پطرس اور یوحناّ کھڑے تھے۔

12 پطرس نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا، “اے میرے یہودی بھا ئیو!، کیا تم اس چیز سے حیران ہو تم ہمیں اس طرح دیکھ رہے ہو گویا یہ ہما ری کوئی طاقت تھی جس کی وجہ سے وہ آدمی چلنے لگا۔ تم سمجھتے ہو کہ ہم کوئی نیک ہیں جس کی وجہ سے اس کو چلنے کے قابل بنایا۔ 13 نہیں! بلکہ یہ خدا نے کیا جو ابراہیم کا خدا ہے اور اسحاق کا خدا ہے یعقوب کا خدا ہے وہ ہما رے آباؤاجداد کا بھی خدا ہے۔اس نے یسوع کو جو اس کا خاص بندہ ہے اپنے جلا ل سے نوازا۔لیکن تم نے انہیں قاتلوں کے حوا لے کردیا تاکہ ماردیا جا ئے۔جب پیلا طس نے یسوع کو چھڑا نے کا ارادہ کیا تو تم نے اس کوقبول نہیں کیا۔ 14 یسوع تو پاک اور اچھا ہے لیکن تم نے پیلا طس سے کہا کہ یسوع کی بجا ئے کوئی قاتل کو رہا کیا جائے۔ 15 تم نے زندگی دینے والے کو مار ڈالا لیکن خدا نے اسے موت سے اٹھا لیا جس کے ہم گواہ ہیں جس کو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

16 یسوع کی قوت نے لنگڑے معذور کو شفاء دی یہ اس لئے ہوا کہ ہمیں یسوع کی قوت پر بھروسہ ہے تم اس آدمی کو دیکھتے ہو وہ با لکل شفایاب تندرست ہے کیوں کہ اس کو یسوع پر ایمان ہے۔

17 “میرے بھا ئیو! میں جانتا ہوں کہ تم نے جو کچھ یسوع کے ساتھ کیا تم واقف نہ تھے کہ تم کیا کر رہے ہو تمہا رے قائد بھی واقف نہ تھے کہ کیا کر رہے ہیں۔ 18 خدا نے اپنے نبیوں کے ذریعہ کہا تھا کہ جو واقعات ہو نے وا لے تھے اس سے مسیح موت کا دکھ اٹھا ئیگا، میں نے اب ان حا لا ت سے جو کچھ اس نے کہا تھا اس کو پورا کیا۔ 19 اس لئے تمہیں چاہئے کہ تم دلوں میں اور زندگی میں تبدیلی کر تے ہو ئے واپس خدا کے پاس آجا ؤ۔ اس طرح خدا تمہا رے گنا ہوں کو معاف کرے گا۔ 20 تب خداوند تمہا رے لئے وقت دے گا تا کہ تم رُوحا نی سکون حا صل کرو وہ یسوع کو تمہارے پاس بھیجے گا جس کو مسیح چنا گیا ہے۔

21 یسوع آسمان میں رہتے ہیں وہ وہیں رہیں گے جب تک وہ سب باتیں بحال نہ کی جا ئیں جن کا ذکر خدانے اپنے مقدس نبیوں کی زبانی کیا ہے۔ 22 موسیٰ نے کہا خداوند تمہا را خدا تمکو نبی دے گا۔ وہ نبی تم لوگوں میں سے ہی آئے گا وہ میرے جیسا ہو گا۔ جو کچھ وہ تم سے کہے اسے سننا ہوگا۔ 23 اور جو کوئی اس نبی کو سننے سے انکار کرے گا تو وہ مر جا ئے گا اور خدا کے محبوب لوگوں سے الگ کر دیا جا ئے گا۔ [g]

24 سموئیل اور دوسرے نبیوں نے جو کچھ خدا کی جانب سے کہا انہوں نے اس مو جودہ وقت کے متعلق ہی کہا تھا۔ 25 جن چیزوں کے بارے میں نبیوں نے کہا تھا تم نے اسے حا صل کیا ہے تمہا رے آبا ؤ اجداد سے خدا نے جو معاہدہ کیا تھا اس کو حاصل کیا خدا تمہارے باپ ابراہیم سے کہہ چکا ہے کہ روئے زمین کی ہر قوم پر انکی نسل کے ذریعہ ہی فضل ہو گا ۔ [h] 26 “خدا نے اپنے خاص خادم کو تمہارے پاس بھیجا خدا نے اسکو سب سے پہلے تمہارے پاس بھیجا۔ تمہارے پاس تم پر فضل کر نے کے لئے بھیجا تاکہ تم بدی کی راہ چھوڑ کرپلٹ آؤ۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International