Beginning
پولس بھی دوسرے رسولو ں جیسا ہے
9 کیا میں آزاد نہیں ہوں ؟کیا میں رسول نہیں ہوں ؟کیا میں نے یسوع کو نہیں دیکھا جو ہمارا خداوند ہے ؟کیا تم خدا وند میں میرے کام کرنے والے نہیں ہو ؟ 2 اگر میں اوروں کے لئے رسول نہیں تو تمہارے لئے تو بیشک رسول ہوں کیوں کہ تم خود خدا وند میں میری رسالت پر مہر ہو۔
3 جو میرا امتحان لیتے ہیں تو انکے لئے یہی میرا دفاع ہے۔ 4 کیا ہمیں کھا نے پینے کا اختیار نہیں ؟ 5 کیا ہم کو اختیار نہیں کہ جب ہم سفر کرتے ہیں تو بھروسہ والی بیوی کو ساتھ لیں۔جیسا رسول اور خداوند کے بھا ئی اور کیفا کر تے ہیں ؟ 6 کیا میں اور برباس ہی لوگ ہیں جو سخت محنت مشقت سے زندگی گزاریں ؟ 7 کو نسا سپا ہی کبھی اپنے خرچ سے کھا کر جنگ کر تا ہے ؟ کون انگور کا باغ لگا کر پھل نہیں کھا تا؟ یا کون بھیڑ چرا کر اس بھیڑ کا تھو ڑا بھی دودھ نہیں پیتا ؟
8 کیا میں یہ باتیں انسانی قیاس ہی کے موافق کہتا ہوں ؟ کیا شریعت بھی یہی نہیں کہتی ؟ 9 موسیٰ کی شریعت میں لکھاہے، “جب اناج کو علیحدہ کر رہے ہوں تو کھلیان میں چلتے ہو ئے بیل کا منھ نہ باندھنا۔” [a] خدا یہ کہتا ہے کیا اسے ان بیلوں کی فکر ہے ؟ نہیں 10 کیا وہ نہیں کہتا ہمارے لئے ؟ ہاں یہ صحیفہ ہمارے لئے ہی لکھا گیا ہے کیوں کہ جو تنے والا اور دانے اگانے والا دونوں اسی امید پر رہتے ہیں کہ فصل آنے کے بعد بانٹ لیں۔ 11 ہم نے روحانی بیج تمہارے درمیان بویا۔ تب کیا یہ کو ئی بڑی بات ہے کہ ہم تمہاری جسمانی مادّی چیزوں کی فصل کاٹیں ؟ 12 جب اوروں کا تم پر حق ہے تو کیا ہمارا اس سے زیادہ حق تم پر نہ ہو گا ؟لیکن ہم نے اس حق سے کام نہیں لیا بلکہ ہر چیز کو برداشت کر تے رہے تا کہ مسیح کی خوشخبری دینے میں حرج نہ ہو 13 کیا تم نہیں جانتے کہ جو ہیکل میں خدمت کر تے ہیں وہ جو ہیکل سے کھا تے ہیں قربان گاہ کے خدمت گزار ہیں قربان گاہ کے ساتھ حصہ پا تے ہیں ؟ 14 اسی طرح خدا وند نے بھی مقرّر کیا ہے کہ خوشخبری کا اعلان کر نے والے خوشخبری کا اعلان کر کے وسیلہ سے گزارا کریں۔
15 لیکن میں نے ان میں سے کسی حق کا استعمال نہیں کیا میں کسی حق کو استعمال کر نا نہیں چاہتا۔ اور اس غرض سے یہ لکھا کہ میرے واسطے ایسا کیا جائے کیوں کہ میرا مرنا اس سے بہتر ہے کہ کو ئی میرا فخر کھو دے 16 اگر میں خوشخبری مناؤں تو میرا فخر کر نے کا سبب نہیں کیوں کہ میرے لئے یہ ضروری ہے بلکہ مجھ پر افسوس ہے اگر خوشخبری نہ سناؤ ں۔ 17 کیوں کہ اگر میں اپنی مرضی سے کرتا ہوں تو میں انعام کا حقدار ہوں۔ اور اپنی مرضی سے چن نہیں سکتا تو مجھے خوشخبری دینی چاہئے یہ میرا حق ہے میں اس لئے کر تاہوں کہ مجھے سونپا گیا ہے کہ کچھ بھی کروں۔ 18 تب مجھے کس قسم کا اجر ملتا ہے ؟میرا اجر خوشخبری کی آزادانہ تعلیم دینا ہے۔ میں ان حقوق کو استعمال نہیں کروں گا جو خوشخبری سے مجھےدیا گیا۔
19 اگر چہ میں سب لوگوں سے آزاد ہوں ،پھر بھی میں نے اپنے آپکو غلام بنا دیا ہے تا کہ اور بھی زیادہ لوگوں کو بچاؤں۔ 20 میں یہودیوں کو جیتنے کے لئے یہودی جیسا بنا تاکہ یہودیوں کو جیت سکوں۔ جو لوگ شریعت کے ما تحت ہیں انکے لئے میں اس آدمی کی طرح شریعت کے ما تحت ہوا تا کہ شریعت کے ما تحتوں کو جیت سکوں۔ 21 وہ لوگ جو شریعت کے ماتحت نہیں۔ میں انکی طرح ایسا آدمی بنا اس لئے کہ جو شریعت کے ما تحت نہیں ہیں انکو بچا نے میں مدد کروں۔ یہ سچ ہے کہ میں خدا کی شریعت میں بے شرع نہیں بلکہ مسیح کی شریعت کے ما تحت ہوں۔ 22 میں کمزوروں کے لئے کمزور بنا تا کہ کمزوروں کو جیت سکوں میں سب لوگوں کے لئے سب کچھ بنا ہوا ہوں تا کہ کسی بھی راستہ سے ہو میں کچھ لوگوں کو کسی طرح سے بچاؤں۔ 23 میں سب کچھ خوشخبری کی خاطر کر تا ہوں تا کہ اوروں کے ساتھ فصل میں شریک ہوؤں۔
24 کیا تم نہیں جانتے کہ دوڑ میں دوڑنے والے سبھی تو ہیں مگر انعام کسی ایک کو ہی ملتا ہے ؟تم بھی ایسے ہی دوڑو تا کہ جیتو۔ 25 جو لوگ مقابلہ میں حصہ لیتے ہیں سخت تربیت سے گزرتے ہیں وہ لوگ اس تاج کو حاصل کر نے کے لئے جو تباہ ہو جائیگا۔ لیکن ہم قائم رہنے والا تاج حاصل کر نے کے لئے اس طرح کرتے ہیں 26 پس میں بھی اس طرح ایک مقصد کے تحت دوڑتا ہوں۔ میں اسی طرح مکّوں سے لڑتا ہوں ،اس کی مانند نہیں جو ہوا کو مارتا ہے۔ 27 میں اپنے بدن کو سخت تربیت سے قا بو میں رکھتا ہوں کیوں کہ میں دوسرے لوگوں میں تعلیم دینے کے بعد خود سے ڈرتا ہوں کہ کہیں خدا مجھے ٹھکرا نہ دے
یہودیوں جیسے مت بنو
10 بھا ئیو اور بہنوں! میں چاہتا ہوں کہ تم وا قف ہو جاؤ کہ سب باپ دادا بادل کے نیچے تھے۔ اور سب کے سب سمندر میں سے گذرے۔ 2 اور سب ہی نے اس بادل اور سمندر میں موسیٰ کا بپتسمہ لیا۔ 3 اور سب نے ہی روحانی خوراک کھا ئی۔ 4 سب نے ایک ہی روحانی پا نی پیا سب کے سب اس روحانی چٹان سے پا نی پیتے تھے۔ جو ان کے ساتھ ساتھ چلتی تھی۔ اور وہ چٹاّ ن مسیح ہی تھا۔ 5 مگر انمیں اکثروں سے خدا راضی نہ ہوا اور وہ بیابان میں ہلاک ہو گئے۔
6 اور یہ باتیں ہمارے واسطے عبرت ٹھہریں تا کہ ہم بری چیزوں کی خواہش نہ کریں جیسا کہ انہوں نے کی۔ 7 اور تم بت کی عبادت نہ کرو جس طرح بعض ان میں سے کرتے تھے۔ جیسا کہ لکھا ہے۔“لوگ کھا نے اور پینے کو بیٹھے ہو ئے تھے۔ پھر ناچنے کو اٹھنے لگے” [b] 8 اور ہم کو حرامکاری نہیں کرنی چاہئے جس طرح ان میں سے بعض نے کی۔ نتیجہ میں ایک ہی دن میں تیئیس ہزار مر گئے۔ 9 ہمکو خداوند یسوع مسیح کی آز مائش نہیں کرنی چاہئے جس طرح ان میں سے بعض نے کی تھی نتیجہ میں انہیں سانپوں نے ہلاک کردیا۔ 10 تم بڑ بڑاؤ نہیں جس طرح ان میں سے بعض بڑ بڑا ئے وہ موت کے فرشتے کے ذریعے ہلاک ہو ئے۔
11 یہ باتیں ان پر اس لئے واقع ہو ئیں تا کہ وہ عبرت حاصل کریں۔ اور ہم آخری زمانے وا لوں کے لئے انتباہ کے واسطے لکھی گئی۔ 12 جو اپنے آپ کو قائم سمجھتا ہے وہ خبردار ہے تا کہ گر نہ پڑے۔ 13 تم کسی اسی آز مائش میں نہیں پڑے جو انسان کی بر داشت سے باہر ہو لیکن خدا بھروسہ مند ہے۔ وہ تم کو تمہا ری طاقت سے زیادہ آزمائش میں پڑ نے نہ دیگا۔ جب وہ آزمائش آئے گی تب وہ راہ بھی پیدا کرے گا تا کہ تم بر داشت کر سکو۔
14 اس سبب سے اے میرے پیارو! بت کی عبادت سے ا جتناب کرو۔ 15 میں تمکو عقلمند جان کر کلام کر رہا ہوں جو میں کہتا ہوں تم خود اس کا انصاف کر لو۔ 16 “برکت کا پیالہ” [c] جس پر ہم شکر گذار ہیں، کیا مسیح کے خون میں ہماری شمو لیت نہیں؟ روٹی جسے ہم توڑتے ہیں، کیا یسوع کے بدن میں ہما ری شرکت نہیں؟ 17 چونکہ صرف ایک ہی ہے اسی لئے ہم سب اسی ایک روٹی میں شریک ہو تے ہیں۔ اس لئے ہم جو بہت سے ہیں ایک بدن ہیں۔
18 اسرائیلوں کے متعلق سوچو کیا قربانی کا کھا نے والے قربان گاہ کے شریک نہیں؟ 19 جو گوشت بتوں کی قربانی کا ہے اہم چیزہے یا بت اہم ہے، میرے کہنے کا مطلب یہ نہیں؟ 20 لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جو لوگ قربانیاں پیش کرتے ہیں وہ شیاطین کے لئے کرتے ہیں خدا کے لئے نہیں کرتے ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ تم شیطان کے ساتھ شریک ہو۔ 21 تم خداوند کے پیالے اور شیاطین کے پیالے دونوں نہیں پی سکتے۔ تم خداوند کے دستر خوان اور شیاطین کے دستر خوان دونوں میں شریک نہیں ہو سکتے۔ 22 کیا ہم خداوند کی غیرت کو جوش دلا نا چاہتے ہیں؟ کیا ہم اس سے زیادہ قوّت وا لے ہیں؟نہیں!
خدا کے جلال کے لئے اپنی آزادی کا استعمال کرنا
23 “ہم کچھ بھی کرنے کے لئے آزاد ہیں۔” مگر سب کچھ فائدہ مند نہیں ہے۔“ہم کچھ بھی کر نے کے لئے آزاد ہیں” مگر سب چیزیں ترقی کا باعث نہیں۔ 24 کوئی اپنی بہتری نہ ڈ ھونڈے بلکہ دوسروں کا بھلا سوچے۔
25 قصائیوں کی دکانوں میں جو کچھ بکتا ہے وہ کھا ؤ اور اپنی امتیاز کے سبب سے جانچ نہ کرو۔ 26 یہ لکھا ہے: “زمین اور سب کچھ جو اس میں ہے خداوند کا ہے۔” [d]
27 جب کوئی بے بھروسہ آدمی تمہیں کھا نے کے لئے بلا ئے اور تم جانے کے لئے تیار ہو گئے۔ جو کچھ تمہا رے آگے رکھا ہے اسے کھا ؤ۔اور اس کے تعلق سے کچھ نہ پوچھو۔ اور دینی امتیاز کے سبب سے کچھ نہ پو چھو۔ 28 لیکن اگر تم کو ئی کہے کہ “یہ قربانی کا گوشت ہے” تو اس کو مت کھاؤ کیوں؟ جس نے تمہیں جتا یا ہے، اور دینی امتیاز کے سبب سے نہ کھا ؤ۔ 29 میں تمہا رے ضمیر کے بارے میں نہیں کہتا بلکہ اس آدمی کے ضمیر کے بارے میں کہتا ہوں۔ بھلا میری آزادی دوسرے شخص کے امتیاز سے کیوں پرکھی جا ئے؟ 30 اگر میں خدا کا شکر ادا کر کے کو ئی چیز کھا تا ہوں، جس چیز پر شکر کرتا ہوں اس کے لئے مجھ پر تنقید کی جا تی ہے۔
31 اس لئے چاہئے تم کھا ؤ،چاہے پیو،چاہے کچھ اور کرو۔سب کچھ خدا کے جلا ل کے لئے کرو۔ 32 تم نہ یہودیوں کے لئے رکاوٹ کا سبب بنو نہ یونانیوں کے لئے نہ خدا کے کلیسا کے لئے۔ 33 جہاں تک مجھے معلو م ہے میں ازراہ کرم سب کو خوش رکھنے کی کوشش کروں گا۔ اپنا نہیں بلکہ بہت سوں کا فائدہ تلاش کرتا ہوں، اس لئے کہ وہ نجات پا ئیں۔
مختا ری کے ما تحت
11 تم میرے ما تحت چلو جیسے میں مسیح کے ماتحت چلتا ہوں۔
2 میں تمہا ری تو صیف کرتا ہوں کہ تم زندگی کے موڑ پر مجھے یاد رکھتے ہو اور جس طرح میں نے تمہیں تعلیمات پہنچا دیں تم اسی طرح ان کو بر قرار رکھو۔ 3 لیکن میں تمہیں سمجھا نا چا ہتا ہوں کہ مسیح ہر مرد کا سرپرست ہے اور مرد عورت کا سر پرست ہے اور خدا مسیح کا سرپرست ہے۔
4 کو ئی بھی مرد جو سر ڈھک کر دعا یا نبوت [e] کرتا تو وہ اپنے سر کی بے حرمتی کرتا ہے۔ 5 اسی طرح اگر کو ئی بھی عورت جو اپنے سر کو بغیر ڈھکے دعا یا نبوت کرتی ہے تو وہ اپنے سر کی بے حر متی کرتی ہے۔ یہ ٹھیک اس عورت کے جیسا ہے جس نے اپنا سر منڈوا لیا ہے۔ 6 اور یہ کسی بھی عورت کے لئے اپنے سر کے بال کٹوا لینا یا اپنا سر منڈوا لینا شرمندگی کی بات ہے۔ اس لئے اس عورت کو اپنا سر ڈھانک کر رکھنا چاہئے۔
7 لیکن مرد کو سر ڈھانکنا نہیں چاہئے کیوں کہ وہ خدا کی صورت اور اس کا جلا ل ہے لیکن عورت مرد کا جلال ہے۔ 8 اسلئے کہ مرد عورت سے نہیں بلکہ عورت مرد سے ہے۔ 9 اور مرد عورت کے لئے نہیں بلکہ عورت مرد کے لئے وجود میں آئی ہے۔ 10 عورت کو چاہئے کہ وہ اپنے سر پر محکوم ہو نے کی علامت رکھے۔فرشتوں کے سبب سے بھی اُسے ایسا کرنا چاہئے۔
11 لیکن خداوند میں کو ئی عورت مرد کے ساتھ آزاد نہیں ہے اور مرد عورت کے ساتھ آ زاد نہیں ہے۔ 12 یہ سچ ہے کیوں کہ جیسے عورت مرد سے ہے اسی طرح مرد عورت کے ذریعہ آیا ہے لیکن سب چیزیں خدا کی طرف سے ہیں۔
13 تم خود ہی طئے کرو، کیا عورت کا بے سرڈھکے خدا سے دعا کرنا مناسب ہے؟ 14 کیا قدرت خود تمہیں سبق نہیں دیتی کہ مرد لمبے بال رکھے تو اس کی بے حرمتی ہے۔ 15 لیکن عورت کے لمبے بال ہوں تو اس کی عزت ہے کیوں کہ بال چھپا نے کے لئے فطری طور پر دیئے گئے ہیں۔ 16 لیکن بعض لوگ اس پر بحث کرنا پسند کرتے ہیں مگر ہم خدا کی کلیسا اس پر بحث کرنا پسند نہیں کرتے۔
خداوند کے ساتھ رات کا کھانا
17 میں جو حکم دیتا ہوں اس میں تمہیں داد نہیں دیتا کیوں کہ تمہا رے جمع ہو نے سے بہتری سے زیادہ نقصان ہے۔ 18 اول تو میں سنتا ہوں کہ جس وقت تم کلیسا کے طوپر جمع ہو ئے تو تم میں تفرقے ہو گئے۔ اور میں کچھ حد تک یقین کرتا ہوں۔ 19 کیوں کہ تم میں تفریق کا ہو نا ضروری ہے تا کہ معلوم ہو جائے کہ تم میں با ایمان اور مقبول کون ہے۔
20 پس تم جمع ہو ئے تو جو کھا رہے ہو وہ عشا ئے رباّ نی [f] نہیں کھا رہے ہو۔ 21 کیوں کہ جب تم کھا نا کھا تے ہو تو دوسروں کا انتظار نہیں کرتے اور کوئی شخص بھو کا ہی چلا جاتا ہے اور کوئی اتنا کھا تا ہے کہ مست ہو جاتا ہے۔ 22 کیا کھانے پینے کے لئے تمہا رے گھر نہیں ہیں یا تم دکھا وے کے لئے خدا کی کلیسا کی حفا ظت کررہے ہو اور جن کے پاس کھانا نہیں انہیں شرمندہ کرتے ہو؟ میں تم سے کیا کہوں ؟ اس کے لئے کیا میں تمہا ری توصیف کروں؟ اس معاملہ میں میں تمہا ری سفارش نہیں کرتا۔
23 کیوں کہ جو تعلیم میں نے تمہیں دی ہے، وہ مجھے خداوند سے ملی تھی۔ یسو ع نے اس رات جب اسے ہلاک کر نے کے لئے پکڑا گیا تھا، ایک روٹی لی ، 24 اور شکر ادا کر کے توڑا اور کہا ،“یہ میرا بدن ہے جو میں تمکو دے رہا ہوں مجھے یاد کر نے کے لئے تم ایسا ہی کیا کرو۔” 25 اسی طرح اس نے کھا نے کے بعد مئے کا پیالہ بھی لیا اور کہا ،“اس پیالے میں میرے خون کے ساتھ نیا معا ہدہ مہر بند ہے جب کبھی تم اسے پیو تو مجھے یاد کر لیا کرو۔” 26 کیوں کہ جتنی بار بھی تم اس روٹی کو کھا تے ہو اور اس پیالے کو پیتے ہو، اتنی ہی بار جب تک کہ وہ آنہیں جاتا تم خداوند کی موت کا اظہار کرتے ہو۔
27 اس واسطے جو کوئی خدا وند کی روٹی نا منا سب طور پر کھا ئے اور خداوند کے پیالہ سے پئے وہ خدا وند کے بدن اور خون کا قصور وار ہوگا۔ 28 لیکن آدمی خود کو آزما لے ، تو وہ روٹی کھا ئے اور شراب کا پیالہ پئے۔ 29 کیوں کہ خداوند کے بدن کو نہ پہچا نے جو اس روٹی کو کھاتا اور اس پیالہ سے پیتا ہے وہ اس طرح کھا پی کر اپنے آپ کو قصور وار ٹھہرا ئے گا۔ 30 اسی سبب تم میں سے بہتر لوگ کمزور اور بیمار ہیں اور بہت سے مر گئے ہیں۔ 31 لیکن اگر ہم نےاپنے آپ کو جانچ لیا ہو تا تو ہم خدا کی پکڑ میں نہ آتے۔ 32 جب خداوند ہما را انصاف کرتا ہے ہم تو با وقار ہوں گے۔ تا کہ ہم دنیا میں رد نہیں ہوں گے۔
33 پس اے میرے بھا ئیو اور بہنو! جب تم کھا نے کے لئے جمع ہو تو ایک دوسرے کا انتظار کرو۔ 34 اگر سچ مچ کسی کو بہت بھوک لگی ہو تو اسے گھر پر ہی کھا لینا چاہئے تا کہ تمہارا جمع ہونا تمہارے لئے سزا کا سبب نہ بنے اور باقی باتوں کو میں آکر سمجھا دوں گا۔
©2014 Bible League International