Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
مکاشفہ 9-12

پانچويں بگل کا دہشت پيدا کر نا

پانچویں فرشتے نے اپنا بگل پھو نکا تو میں نے ایک ستا رہ کو آسمان سے زمین پر گرتے ہو ئے دیکھا۔ اس ستا رہ کو ایک ایسے گہرے سوراخ کی کنجی دی گئی جو بلا کسی تہہ یا پیندی کے گہرے گڑھے کی طرف جاتاتھا۔ اس ستارہ نے اس سوراخ کو کھو لا جو گہرے گڑھے کی طرف جا تا تھا۔ اور اس سوراخ سے ایسا دھواں اٹھا جیسے کسی بھٹی سے نکلتا ہے۔ اس دھواں کی وجہ سے آسمان اور سورج تا ریک ہو گئے۔

تب اس دھواں میں سے ٹڈیوں کا جھنڈ زمین پر آئے جنہیں زمین کے بچھوؤں جیسے ڈنک مارنے کی طا قت دی گئی۔ لیکن ان سے کہا گیا کہ وہ زمین پر گھا س یا پو دے یا درختوں کو نقصان نہ پہونچائیں بلکہ ان لوگوں کو نقصان پہونچائے جنکی پیشانیوں پر خدا کی مہر نہ ہو۔ ٹڈیوں کے جھنڈ کو پانچ مہینے تک لوگوں کو اذیت دینے کاا ختیار دیا گیا۔ اور ان ٹڈی دل کے ڈنک کی اذّیت ایسی تھی جیسے بچھو کے ڈنک مارنے سے آدمی کو اذیت ہو تی ہے۔ ایسے وقت میں لوگ موت کو چاہیں گے لیکن موت ان سے بھا گے گی۔

ٹڈیوں کا جھنڈ ان گھو ڑوں کی مانند تھے جو جنگ کے لئے تیار ہوں ان کے چہرے آدمیوں کے چہرے جیسے تھے۔ اور وہ اپنے سروں پر تاج پہنے ہو ئے تھے جو سونے کی مانند نظر آ رہے تھے۔ ان کے بال عورتوں جیسے تھے اور ان کے دانت شیرکے دانتوں کی مانند تھے۔ ان کے سینے لوہے کے زرہ بکتر جیسے تھے اور ان کے پروں کی آ وا ز بہت سے گھو ڑوں اور رتھوں جیسی تھی جو لڑا ئی میں دوڑ رہے ہوں۔ 10 اور ان کے ڈنک وا لی دمیں بچھّو کے ڈنک جیسی تھی ان کی ُدموں میں پانچ مہینے تک لوگوں کو ضرر پہنچانے کی قوّت تھی۔ 11 یہ فرشتہ اس بغیر تہہ کے گڑھے کا بادشاہ تھا۔ اس کا نام عبرانی زبان میں ابدّون [a] اور یونا نی زبان میں اپلّیون تھا۔

12 پہلی مصیبت ہو چکی اور مزید دو بڑی مصیبتیں با قی تھیں۔

چھٹے بگل کا پھونکا جانا

13 جب چھٹے فرشتے نے بگل پھونکا تو ایک آواز سنا ئی دی جو سنہری قربان گاہ کے سینگوں میں سے آرہی تھی جو خدا کے سامنے ہے۔ 14 میں نے چھٹے فرشتے سے جس کے پاس بگل تھا کہا “چار فرشتے جو دریائے فرات کے پاس بندھے ہیں انہیں رہا کردے۔” 15 وہ چار فرشتے اسی مخصوص گھڑی دن مہینے اور سال کے لئے رکھے گئے تھے کہ آزاد ہو کر زمین کے ایک تہا ئی لوگوں کو مار ڈا لیں۔ 16 میں نے ان کی گنتی سنی کہ ان کی فوج میں کتنے سوار ہیں جب گنتی کی گئی تو وہ بیس کروڑ تھے۔

17 میں نے رویا میں گھو ڑے دیکھے ان کے سوار اسے دکھا ئی دیئے جن کی زرہ بکتر آ گ کی طرح سرخ، گہرے نیلے اور پیلے گندھک جیسے تھے۔ گھوڑوں کے سر شیر کی مانند تھے ان کے منہ سے آ گ دھواں اور گندھک نکل رہی تھی۔ 18 چونکہ ان تین اذیتوں سے آ گ دھواں اور گندھک ان گھوڑوں کے منہ سے نکل رہی تھی اور ایک تہا ئی آدمی مارے گئے۔ 19 گھوڑوں کی طاقت ان کے منہ اور ان کی دُموں میں تھی۔ ان کی دُمیں سانپوں کی مانند تھی جن کے سر تھے جن سے وہ لوگوں کو ضرر پہنچاتے تھے۔

20 باقی دوسرے لوگ ان آفتوں کی وجہ سے نہیں مرے لیکن پھر بھی انہوں نے اپنے برے کاموں سے جو ان سے سر زد ہو ئے تھے تو بہ نہیں کئے اپنے ہا تھوں سے بنا ئے ہو ئے سونے ، چاندی، پیتل، پتھر اور لکڑی کے بتوں کی عبادت کر نے سے باز نہیں آئے۔ حالانکہ وہ نہ تو سن سکتا ہے اور نہ دیکھ سکتا ہے اور نہ ہی چل سکتا ہے۔ 21 ان لوگوں نے قتل، اپنی جادوگری، اپنے جنسی گناہوں اور اپنی چوری سے باز نہ آئے اور نہ ہی تو بہ کی۔

فرشتہ اور چھوٹا طوُمار

10 تب میں نے ایک اور طاقتور فرشتے کو آسمان سے آتے ہوئے دیکھا جو بادلوں کو اوڑھے ہوئے تھا۔ اس کے سر پر قوس قز ح تھی اور اس فرشتے کا چہرہ سورج کی مانند تھا اور اسکے پیرآ ٍٍگ کے ستون کی مانند تھے۔ اس فرشتے کے ہاتھ میں طومار تھا جو کھلا ہوا تھا۔ فرشتے نے اپنا داہنا پیر سمندر پر اور بایاں پیر زمین پر رکھا۔ فرشتہ زور دار آواز میں اس طرح دہاڑا جیسے شیر ببر دہاڑتا ہے فرشتہ کے چلاّنے کے بعد سات گرج کے آوازوں نے کہا۔

جب گرجدار سات آوازوں نے کہا ، “تو جو انہوں نے کہا میں نے انہیں لکھنے کا ارادہ کیا۔ لیکن میں نے آسمان سے آواز سنی جو کہہ رہی تھی جو باتیں سات گرجدار نے کہی ہیں انہیں مت لکھو۔ اور انہیں راز میں رکھو۔”

تب وہ فرشتہ جسے میں نے سمندر اور زمین پر کھڑے دیکھا تھا اس نے اپنا داہنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا یا۔ اور فرشتہ نے اس سے وعدہ لیا اس کے نام سے جو ہمیشہ ہمیشہ رہنے والا ہے اور جس نے آسمان اوراس میں کی ہر ایک چیزیں زمین اور زمین پر کی چیزیں سمندر اور اُس کے اندر کی چیزیں پیدا کی ہیں فرشتے نے کہا ،“اب اور دیر نہ ہو گی۔ جب ساتویں فرشتہ کا بگل پھونکنے کا وقت آئیگاتو خدا کا خفیہ منصوبہ پو را ہو گا وہ منصوبہ ہے خوشخبری جو خدا نے اپنے خادم نبیوں کو دی۔”

تب میں نے وہی آواز آسمان سے سنی جو مجھ سے دوبارہ کہہ رہی تھی اور کہا، “جاؤ اور طُومار کو جو فرشتے کے ہاتھ میں ہے لے لو – جو سمندر اور زمین پر کھڑا ہے –”

اس طرح میں نے اس فرشتے کے پاس جاکر کہا کہ وہ طومار مجھے دیدے فرشتے نے مجھ سے کہا، “اس طومار کو کھاؤ ۔ اس سے تمہارے پیٹ میں کڑواہٹ ہوگی لیکن منھ میں بہت میٹھی شہد جیسی ہو گی۔” 10 اور میں نے اس فرشتے کے ہاتھ سے طُومار کو لے کر کھا لیا حقیقت میں جس کا مزہ مجھے شہد جیسا لگا لیکن کھا نے کے بعد پیٹ میں کڑواہٹ ہو ئی۔ 11 تب اس نے مجھ سے کہا ،“تُمہیں کئی لوگوں قوموں ،اہل زبان لوگوں اور بادشاہوں پر دوبارہ نبُوت کر نی ہے۔”

دو گواہ

11 تب مجھے ہاتھ کے عصا کی مانند ناپنے کی لکڑی کا ایک ڈنڈا دیا گیا اور کہا گیا کہ “جاؤ خدا کے گھر کو اور قربان گاہ کو ناپو اور وہاں کے عبادت کر نے والوں کو گنو۔ لیکن ہیکل کے باہر کے آنگن کو الگ کرو اور اسے نہ ناپو کیوں کہ وہ غیر یہودیوں کو دیدیا گیا ہے اور وہ لوگ مقدس شہر کو بیالیس مہینوں تک روندیں گے۔ اور میں اپنے دو گواہوں کو اختیار دونگا اور وہ ٹاٹ اوڑھینگے اور ایک ہزار دو سو ساٹھ دن تک نبوت کریں گے۔”

یہ دو گواہ دو زیتون کے درخت ہیں اور دو شمعدان جو زمین کے خدا وند کے سامنے کھڑے ہیں۔ اگر کوئی شخص ان گواہوں کو ضرر پہنچانے کی کو شش کرے تو انکے منھ سے آ گ نکلے گی اور انکے دشمنوں کو مار ڈالے گی۔ اگر کو ئی شخص انہیں ضرر پہونچانے کی کوشش کرے تو اسے اسی طرح مرنا ہو گا۔ اپنی نبوت کے دوران ان گواہوں کو اختیار رہے گا کہ وہ آسمان کو بند کر دیں تا کہ بارش نہ بر سے۔ اور انہیں یہ بھی اختیار ہو گا کہ وہ پانی میں تبدیلی کریں۔ اور انہیں یہ اختیار ہو گا کہ ہر قسم کی آفت زمین پر لائیں۔ اس طرح جتنی بار چاہیں وہ ایسا کر سکتے ہیں۔

جب ان دونوں گواہوں نے اپنی گواہی سنانا ختم کر دیں گے تو جانور ان سے لڑیگا یہ وہی جانور ہے جو بغیر تہہ کے گڑھے سے آیا ہے جانور انہیں شکست دیکر مار ڈالے گا۔ اور ان گواہوں کی لاشیں اس بڑے شہر کی گلیوں میں پڑی رہیں گی انکے نام سدوم اور مصر ہیں۔ ان ناموں کے خاص معنیٰ ہیں یہ وہ شہر ہے جہاں انکے خدا وند کو بھی مصلوب کیا گیا تھا۔ ہر قسم کے لوگ قبیلے اہل زبان اور قومیں ان دو گواہوں کی لاشوں کو ساڑھے تین دن تک دیکھتے رہیں گے اور لوگ انہیں دفن کر نے سے انکار کریں گے۔ 10 زمین پر رہنے والے لوگ ان دونوں کی موت سے خوش ہونگے اور دعوتیں کر کے ایک دوسرے کو تحفے دیں گے اور وہ ایسا اس لئے کریں گے کیوں کہ یہ دونوں نبیوں نے زمین کے لوگوں کو ستایا تھا۔

11 لیکن ان ساڑھے تین دن بعد خدا کی طرف سے ان دونو ں نبیوں میں زندگی داخل ہو ئی تو وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو گئے تھے۔ جن لوگوں نے انہیں دیکھا بہت خوف زدہ ہو ئے۔ 12 اس کے بعد ان دو نبیوں نے آسمان سے آواز سنی جو ان سے کہہ رہی تھی “اوپر یہاں آؤ”اور دو نبیوں نے بادلوں کے ذریعے آسمان پر گئے انکے دشمنوں نے انکو آسمان میں جاتے ہوئے دیکھا۔

13 پھر اسی وقت ایک زلزلہ آیا نتیجہ میں شہر کا دسواں حصہ تباہ ہو گیا اور اس زلزلہ سے سات ہزار آدمی مر گئے۔ جو لوگ مرنے سے بچ گئے وہ بہت ڈرے ہوئے تھے اور آسمان کے خدا کی حمد کر نے لگے۔

14 دوسری بڑی تباہی ختم ہو ئی اور تیسری بڑی آفت جلد ہی آرہی ہے۔

ساتويں بگل کا پھونکا جانا

15 ساتویں فرشتے نے بگل پھو نکا تب آسمان میں بڑی آوازیں پیدا ہوئیں آوازوں نے کہا:

“دنیا کی بادشاہت ہمارے خداوند اور اسکے مسیح کی ہو گی
    جو ہمیشہ ہمیشہ حکومت کریگا۔”

16 تب چوبیس بزرگ جو خدا کے سامنے اپنے تخت پر تھے منھ کے بل گرے اور خدا کی عبادت کی۔ 17 بزرگوں نے کہا:

“اے خدا وند قادر مطلق ہم تیرے شکر گزار ہیں
    تو وہی ہے جو ہے اور جو تھا،
ہم تیرا شکر اداکرتے ہیں کہ تو نے اپنی بڑی قدرت سے
    بادشاہت شروع کی۔
18 دنیا کے لوگوں کو غّصہ آیا
    لیکن یہ وقت تیرے غضب کا ہے
اب وقت آیا ہے کہ مرے ہو ئے لوگوں کے ساتھ انصاف کیا جائے
    اور یہ وقت ہے کہ تیرے خادموں نبیوں کو اجر ملے۔
یہ وقت ہے تیرے مقدس لوگوں کو
    اور جو تیری عزت کرتے ہیں بڑے اور چھو ٹے ہیں انہیں اجر ملے۔
“یہ وقت ہے کہ ان لوگوں کو تباہ کر نے کا جنہوں نے زمین کو تباہ کیا۔”

19 پھر آسمان میں جو خدا کا گھر ہےکھو لا گیا۔ مقدس صندوق کا وہ معاہدہ جو خدا نے اپنے لوگوں سے کیا اس کے گھر میں دکھا ئی دیا تب بجلیاں اور آوازیں گر جیں پیدا ہو ئیں اور زلزلہ آیا اور بڑے بڑے اولے پڑے۔

عورت اور اژدہا

12 تب آسمان پر ایک بڑی نشانی نمودار ہو ئی یعنی ایک عورت نظر آئی جو سورج کو اوڑھے ہو ئے تھی۔ اور چاند اسکے پیروں کے نیچے تھا اور اسکے سر پر بارہ ستاروں کا تاج تھا۔ وہ عورت حاملہ تھی دردزہ سے چلّا رہی تھی اور وہ بچّہ جننے والی تھی۔

تب دوسری نشانی آسمان پر نمودار ہو ئی جو ایک سرخ اژدہا تھا جس کے سات سر تھے۔اور ہر سر پر تاج اور اسکے سات سینگ تھے۔ اس اژدہے کی دُم نے تہائی ستاروں کو آسمان سے سمیٹ کر زمین پر پھینک دیا وہ اژدہا عورت کے سامنے ٹھہرا تھا جو بچّہ جننے کو قریب تھی اور وہ اژدہا اس انتظار میں تھا کہ جیسے ہی وہ بچّہ جنے تو وہ اسکو کھا جائے۔

اس عورت نے مرد بچّے کو جنم دیا جو فولادی عصا لے کر تما م قوموں پر

حکو مت کر نے والا تھا اس بچّے کو فوراً خدا کے پاس اور اسکے تخت پر پہنچا دیا گیا۔ وہ عورت ریگستان میں بھا گ گئی جہاں خدا نے اسکے لئے جگہ تیار رکھا تھا تا کہ وہاں اسکی ایک ہزار دوسو ساٹھ دن تک پر ورش کی جائے۔

تب اس آسمان پر جنگ ہو ئی میکائیل اور اسکے فرشتوں نے اژدہا سے لڑا ئی کی اژدہا اور اسکے فرشتے لڑے۔ لیکن اژدھا طا قتور تھا اس لئے وہ اس کے فرشتوں نے آسمان میں اپنی جگہ کھو دی۔ اژدھا کو آسمان کے با ہر پھینک دیا گیا ( وہ قدیم سانپ اس کا نام خبیث روح اور شیطان ہے) جو ساری دنیا کو غلط راہ پر لے گیا اژدھا اور اس کے ساتھی فرشتوں کو زمین پر پھینک دیا گیا۔

10 تب میں نے آسمان میں سے ایک زوردار آوا ز سنی جو کہہ رہی تھی کہ “فتح اور قوت ہما رے خدا کی بادشاہت اور اس کے مسیح کا اختیار اب آ پہو نچا ہے۔ ہما رے بھا ئیوں پر الزام لگا نے وا لے جو رات دن ہما رے خدا کے حضور ان پر الزام لگایا کرتا تھا اس کو نیچے پھینک دیا گیا۔ 11 ہما رے بھا ئیوں نے میمنہ کے خون کی قربا نی اور خدا کے پیغام سے ان پر غالب آئے۔ اور انہوں نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کی اور نہ ہی موت سے ڈرے۔ 12 اس لئے آسمان اور اس میں رہنے وا لو! خوش ہو جا ؤ۔ زمین اور سمندر میں تمہا رے لئے بڑی تبا ہی ہے کیوں کہ شیطان تمہا رے پاس نیچے آیا ہے وہ نہایت غضبنا ک ہے اس لئے وہ جانتا ہے کہ اس کے پاس بہت تھو ڑا وقت ہے۔”

13 اژدھے نے جب یہ محسوس کیا اس کو زمین پر پھینک دیا گیا ہے تو اس نے اس عورت کا پیچھا کر نا شروع کیا جس نے مرد بچے کو جنم دی تھی۔ 14 لیکن اس عورت کو بڑے عقاب ک

ی مانند دو پر دیئے گئے تا کہ وہ اڑ کر ریگستان میں وہاں پہنچ جا ئے جہاں اس کے لئے جگہ تیار رکھی گئی تھی جہاں اس کے سا ڑھے تین سال تک نگہداشت کی جا ئے گی وہاں وہ محفوظ اور سانپ سے بہت دور تھی۔ 15 اژدھے نے اپنے منہ سے کسی ندی کی طرح ہانی بہا یا تا کہ پا نی کا وہ سیلاب اس عورت کو بہا لے جائے۔ 16 لیکن زمین نے اس عورت کی مدد کی اس زمین نے اپنا منہ کھولا اور اژدھے کے منہ سے بہا ئی ہو ئی ندی کو نگل لیا۔ 17 اس لئے اژدھا ا س عورت پر بے حد غضبناک ہوا اور اس کے باقی بچوں سے جو خدا کے احکام کی تعمیل کرنے وا لے اور یسوع کی گواہی دینے وا لے تھے ان کے خلاف لڑ نے کو گیا۔ 18 اژدھا جا کر ساحل سمندر پر ٹھہر گیا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International