Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
مکاشفہ 17-19

لال جانور پر سوار عورت

17 سات فرشتوں میں سے ایک فرشتہ نے جس کے پاس سات کٹورے تھے آکر مجھ سے کہا ،“ادھر آؤ میں تم کو مشہور فاحشہ کو دی جانے والی سزا دکھا ؤنگا اور جو بہت سے پانیوں پر بیٹھی ہو ئی ہے۔ زمین کے بادشاہوں نے اس کے ساتھ جنسی حرامکاری کی ہے اور جو روئے زمین کے لوگ اسکی جنسی گناہوں کی مئے سے مدہوش ہو گئے تھے۔”

تب اس فرشتے نے مجھے روح سے ریگستان میں لے گیا جہاں میں نے دیکھا کہ ایک عورت لال رنگ کے جانور پر بیٹھی ہے جس کے تما م جسم پر کفر کے نام لکھے ہو ئے تھے اس جانور کے ساتھ سات سر اور دس سینگ تھے۔ یہ عورت قرمزی اور لال رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے تھی اور سونا ،جواہرات ،اور موتیوں کی سجاوٹ سے چمک رہی تھی اسکے ہاتھ میں سونے کا پیا لہ تھا اور اس پیا لہ میں اسکی فحش اور حرام کاری کی نا پاک چیزیں بھری ہو ئی تھیں۔ اسکی پیشا نی پر نام لکھا تھا جسکے پو شیدہ معنیٰ تھے جو کچھ وہ لکھا تھا یہ تھا:

فا حشاؤں

اور زمین کی مکروہات کی ماں ،

عظیم بابل

میں نے دیکھا کہ وہ عورت خدا کے مقدس لوگوں کا خون اور ان لوگوں کا خون جنہوں نے یسوع پر انکے ایمان کو ظا ہر کیا تھا پی کر مسرور تھی۔

جب میں نے اس عورت کو دیکھا تو سخت حیرت میں پڑ گیا۔ تب فرشتے نے مجھ سے کہا، “تم اس طرح حیران کیوں ہو؟ میں تمہیں اس عورت اور جانور جس کے سات سر اور دس سینگ ہیں جس پر وہ سوار ہے اس کے پو شیدہ معنی ٰ بتاؤنگا۔ وہ جانور جسے تم نے دیکھا ہے کبھی وہ زندہ تھا لیکن اب وہ زندہ نہیں ہے وہ جانور پھر زندہ ہو کر جہنم کے گڑھے سے تباہ ہو نے کے لئے باہر آئیگا۔ روئے زمین پر جو لوگ رہتے ہیں اسے دیکھ کر حیرت کریں گے وہ اس لئے حیرت میں ہو نگے کہ وہ کبھی زندہ تھا اور اب زندہ نہیں ہے۔اور پھر دوبارہ آئیگا یہ لوگ وہ ہیں جنکے نام کتاب حیات میں دنیا کی ابتداء سے نہیں لکھے گئے تھے۔

“تمہیں یہ چیزیں سمجھنے کیلئے عقل والا دماغ چاہئے جانور کے سات سر سات پہاڑ ہیں جن پر وہ عورت بیٹھی ہو ئی ہے اور وہ سات بادشاہ بھی ہیں۔ 10 ان میں سے پانچ بادشاہ مر چکے ہیں ایک بادشاہ باقی ہے اور ایک آنے والا ہے جب وہ آئیگا تو بالکل مختصر عرصے کے لئے رہے گا۔ 11 وہ جانور جو کبھی زندہ تھا اب زندہ نہیں وہ آٹھواں بادشاہ ہے اور وہ وہی ہے اسکا تعلق سات بادشاہوں سے ہے۔ اور وہ بھی تباہی کی طرف جا رہا ہے۔

12 “وہ دس سینگ جو تم نے دیکھے دس بادشاہ ہیں اور یہ دس بادشاہ ابھی تک بادشاہ بن کر حکو مت نہیں کئے۔ لیکن انہیں بادشاہ بنکر حکومت کر نے کا اختیار ایک گھنٹے کے لئے جانور سے ملیگا۔ 13 تمام دس بادشاہوں کا ایک ہی مقصد ہے وہ یہ کہ اپنا اختیار اور اقتدار جانور کو سونپ دیں۔ 14 وہ میمنہ کے خلاف جنگ کریں گے لیکن میمنہ انہیں شکست دیگا کیوں کہ وہ خدا وندوں کا خدا وند اور بادشاہوں کا بادشاہ ہے۔ وہ انہیں اپنے چنندہ وفادار ساتھیوں ( پیروکار) کے ذریعے شکست دیگا۔”

15 تب فرشتے نے مجھ سے کہا، “تم نے پانی دیکھا جہاں وہ فاحشہ بیٹھی ہے۔ یہ پا نی دنیا کے کئی لوگ مختلف نسلیں ،قومیں اور اہل ز بان ہیں۔ 16 جانور اور دس سینگ جسے تم نے دیکھا اس فاحشہ سے نفرت کریں گے اور اس سے ہر چیز چھین کر اس کو ننگی چھو ڑ دینگے وہ اسکے بدن کو کھا ئیں گے اور اسکو آگ میں جلائیں گے۔ 17 خدا نے دس سینگوں والے کے دلوں میں اپنی مرضی پو را کر نے کی خواہش ڈالدی۔ وہ اپنی حکومت کر نے کا اختیار جانور کو دینے راضی ہو گئے وہ اسوقت تک حکومت کریں گے جب تک خدا کا یہ کہا پو را نہ ہو جائے۔ 18 وہ عورت جسے تم نے دیکھا وہ بڑا شہر ہے جو زمین کے بادشاہوں پر حکو مت کر تی ہے۔”

بابل کی تباہی

18 میں نے ایک دوسرے فرشتے کو آسمان سے نیچے آتے ہو ئے دیکھا اس فرشتے کے پاس زیادہ طاقت تھی۔ اس کے جلا ل سے ساری زمین روشن ہو گئی۔ فرشتہ نے گرجدار آوا ز میں چلّایا:

“وہ تباہ ہو گئی!
    عظیم شہر با بل تباہ ہو گیا۔
وہ با بل شیطانوں کا گھر بن گیا
    یہ شہر ایسی جگہ میں تبدیل ہو گیا جہاں سب نا پاک روحوں کو رہنے کے لئے جگہ مل سکتی ہے۔
    وہ شہر ہر قسم کے نا پا ک پرندوں سے بھر گیا۔
    وہ شہر تمام نا پاک اور قابل نفرت جانوروں کا شہر ہو گیا۔
زمین کے تمام لوگ اس کی جنسی حرامکا ری اور خدا کے غضب کی مئے پئے ہو ئے ہیں
زمین کے بادشاہوں نے اس کے ساتھ حرامکا ری کی ہے
    اور دنیا کے سوداگر اس کے عیش و عشرت کی بدولت دولتمند ہو گئے۔”

پھر میں نے آسمان سے دوسری آوا ز کو کہتے ہو ئے سنا:

“میرے لوگو!اس شہر سے باہر آؤ
    تا کہ تم اس کے گناہوں میں شریک نہ رہو
اور اس پر مسلط کی گئی آفتوں میں سے کو ئی تم پر نہ آجائے۔
شہر کے گناہوں کا اتنا ذخیرہ ہو گیا کہ
    آسمان تک پہنچ گیا اور خدا نے اس کی حرامکا ریوں کو فراموش نہیں کیا۔
اس نے دوسروں کے ساتھ جو سلوک کیا وہی سلوک اس کے ساتھ کیا کرو
    اس کے کاموں کا اسے دو گنا انعام دینا ہو گا۔
جو پیالہ مئے کا اس نے دوسروں کے لئے بھرا اِس کے لئے تم دوگنا پیالہ مئے بھرو۔
جس طرح اس نے اپنے لئے امیرانہ اور شاندار طریقہ اپنا یا اور عیاشی کی تھی۔
    اسی طرح اُس کو غم اور پریشا نی میں غرق ہو نے دو
کیوں کہ وہ اپنے دل میں کہتی ہے۔ میں ملکہ ہوں اور اپنے تخت پر بیٹھی ہوں
    میں بیوہ نہیں ہوں
    میں کبھی غم کامزہ نہیں چکھوں گی۔
اس لئے یہ آفتیں یعنی موت،غم، اور قحط
    ان پر ایک ہی دن میں آئیں گی۔
ان کو آ گ میں جلا دی جا ئے گی
    کیوں کہ اُس کا انصاف کر نے والا خدا وند خدا بہت طاقتور ہے۔”

“زمین کے وہ بادشاہ جو اس کے ساتھ زنا کاری کی ہے اور اس کے ساتھ عیش عشرت میں حصے دار تھے۔ جب اس کے جلنے کا دھواں دیکھیں گے تو اس کے لئے روئیں گے اور غمگین ہو ں گے کہ وہ جل گئی ہے۔ 10 اس کے عذاب کے ڈر سے وہ بادشاہ اس سے دور کھڑے ہو ں گے اور کہیں گے:

’بھیانک! بھیانک! اے عظیم شہر!
    اے طاقتور شہر بابل
تجھے صرف ایک گھنٹے میں سزا مل گئی۔‘

11 “اور زمین کے تا جر اس پر روئیں گے اور غمزدہ ہو ں گے وہ اس لئے غمزدہ ہوں گے کیوں کہ وہاں بھی ان کی چیزوں کا خریدار نہ ہوگا۔ 12 وہ ان قیمتی چیزوں کے تا جر ہیں جو ہیں سونا، چاندی، جواہرات، موتی ، عمدہ مہین کتا نی کپڑے، ریشمی اور قرمزی کپڑے، ہر طرح کی خوشبودار لکڑیاں اور ہمہ قسم کی ہاتھی دانت کی اشیا اور نہایت بیش قیمتی لکڑی، کانسہ ، لوہا اور سنگ مر مر کی طرح طرح کی چیزیں۔ 13 وہ تا جر دارچینی، مصالحہ، عود، لوبان اور عطر، مئے، زیتون کا تیل، عمدہ آٹا، گیہوں، مویشی،بھیڑیں،گھوڑے اور گاڑیاں، غلام اور آدمی کی جانیں بیچیں گے۔ تاجر چیخیں گے اور کہیں گے:

14 ’اے شہر با بل تیری پسندیدہ چیزیں تجھ سے دور ہوگئیں
تمام عیش و عشرت غائب ہو گئی
    اور دوبارہ کبھی یہ چیزیں نہیں ملیں گی۔‘

15 “وہ تاجران تمام چیزوں کو فرو خت کر کے اس شہر میں دولتمند بن گئے تھے اب اس کی مصیبتوں سے ڈر کر اس سے دور کھڑے ہیں۔وہ رو رہے ہیں اور غمزدہ ہیں۔ 16 اور کہیں گے:

’بھیانک! بھیانک! اس عظیم شہر کا یہ افسوس ناک حادثہ ہے۔
    ہا ئے ہا ئے یہ عظیم شہر جو کبھی عمدہ کتانی ،ار غوا نی
    اور قرمزی کپڑوں سے ملبوس تھا
    اور سونے، جواہرات ا ور موتیوں سے آراستہ تھا۔
17 یہ سب عظیم دولت ایک گھنٹے میں تباہ ہو گئی!‘

“ہر بحری کپتان اور تمام لوگ جو جہاز پر سفر کر تے تھے، اور ملاّح اور دوسرے لوگ جو سمندر سے پیسہ کما تے تھے با بل سے دور کھڑے تھے۔ 18 جب یہ جل رہی تو ان لوگوں نے اس سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا اور چلاّ اٹھے،“اس عظیم شہر جیسا کوئی اور شہر کبھی نہیں تھا!‘ 19 وہ اپنے سروں پر خاک ڈال لئے اور زور زور سے روتے بلکتے ہوئے اپنے صدموں کو ظاہر کئے، وہ کہے:

’ہائے بھیا نک! اس عظیم شہر کے لئے کتنا بھیانک!
اس عظیم شہرکے تمام لوگ جن کے پاس سمندری جہاز تھے اسی کی بدولت دولتمند ہو گئے تھے
    لیکن یہ سب کچھ ایک گھنٹہ میں تباہ ہو گئے!
20 خوش ہو اے آسمان ،
اُس کے نصیب پر خوش ہو اے مقدس لوگو،رسولو، اور نبیو
کیوں کہ اس نے جو سلوک تم سے کیا تھا خدا نے اس کو اس کی سزا دی۔‘”

21 تب ایک طا قتور فرشتے نے ایک بڑی چٹّان جو چکّی کے پاٹ جتنی بڑی تھی اٹھا کر سمندر میں پھینکا اور کہا:

“اسی طرح شہر بابل کو نیچے پھینکا جائیگا۔
    اور پھر اسے کبھی پا یا نہیں جائیگا۔
22 لوگوں کے بجاتے ہو ئے بربط کے نغمے اور دوسرے ساز موسیقی،بانسری،بجانے والوں ،بگل پھو نکے والوں کی آوازیں دوبارہ تمہیں کبھی نہیں سنائی دیگی۔
کو ئی بھی پیشہ کا مزدور کاریگر دوبارہ نہیں پا یا جائیگا
اور چکّی کے چلنے کی آوازتمہیں پھر کبھی سنائی نہ دیگی۔
23 پھر کبھی چراغوں کی روشنی تجھ میں نہیں چمکے گی
نہ کبھی تجھ میں دولہے اور دلہن کی آوازیں سنائی دیں گی
تیرے تا جر کبھی دنیا کے عظیم آدمی تھے۔ تیری جادو گری کی بدولت دوسری قومیں گمراہ ہو گئیں۔
24 اور نبیوں اور خدا کے مقدس لوگوں
    اور زمین کے اور سب مقتولوں اور وہ تمام جن کو اس زمین پر قتل کر دیا گیا کا خون بہا کر وہ قصور وار ٹھہرے گی۔”

آسمان میں لوگوں کا خدا کی تعریف بیان کر نا

19 ان باتوں کے بعد میں نے آسمان پر گو یا بڑی کلیسا کو بلند آواز سے یہ گاتے ہو ئے سنا کہ:

“ہِلّلُویاہ!
فتح اور جلال اور قدرت ہمارے خدا ہی کی ہے۔

اسکے فیصلے سچّے اور درست ہیں ہمارے خدا نے اس فاحشہ کو سزا دی جس نے زمین کو اپنی حرام کاریوں سے خراب کیا تھا اور اس سے اپنے بندوں کے خون کا بدلہ لیا۔”

ایک بار پھر آسمان پر انہوں نے کہا:

“ہِلّلُویاہ۔ اس کے جلنے سے ہمیشہ ہمیشہ دھواں اٹھتا ہی رہیگا۔”

تب چوبیس بزرگ اور چار جاندار جھک کر سجدہ کئے اور اس خدا کی عبادت کی جو تخت نشیں تھا۔ انہوں نے کہا:

“آمین، ہِلّلُویاہ!”

تب تخت سے ایک آواز آئی جس نے کہا:

“تعریف اس خدا کے لئے جس کی تم سب بندگی کر تے ہو
تعریف اس خدا ہی کے لئے تم سب چھو ٹے بڑے ڈر تے ہو!”

تب پھر میں نے ایک آواز سنی جو کسی بڑی کلیساء کی آواز کی جیسی تھی ،جو پانی کی زور سے بہنے کی جیسی آواز تھی اور بجلی کی کڑکنے کی جیسی زور دار آواز تھی۔ وہ کہہ رہی تھی:

“ہِلّلُویاہ!
    ہمارا خدا وند خدا ہی قادر مطلق ہے
    جو حکومت کر تا ہے۔

ہم کو خوشیاں منا نے دو خوش رہنے دو اور خدا کی حمد کر نے دو اس لئے میمنہ کی شادی کا وقت آگیا ہے
    اور میمنہ کی دلہن نے اپنے آپ کو پو ری طرح تیار کر لیا ہے۔
مہین کتان کا کپڑا جو چمک دار اور صاف ہے
    دلہن کو پہننے کے لئے دیا گیا”

(مہین کتان کا مطلب خدا کے مقدس لوگوں کے نیک اعمال ہیں۔ )

تب فرشتے نے مجھ سے کہا!“یہ لکھو! جن لوگوں کو میمنہ کی شادی کی دعوت میں مدعو کیا گیا وہ مبارک ہیں” پھر فرشتے نے کہا، “یہ خدا کے سچے الفاظ ہیں۔”

10 تب میں فرشتے کے قدموں میں عبادت کر نے کے لئے جھک گیا لیکن فرشتے نے مجھ سے کہا!“میری عبادت مت کرو میں بھی تمہارے اور تمہارے بھا ئیوں کی طرح خدمت گزار ہوں جو یسوع کی گواہی دینے پر قائم ہیں۔ اسلئے تم خدا کی عبادت کرو۔ کیوں کہ یسوع کی گواہی ہی نبوت کی روح ہے۔”

سفید گھو ڑے کا سوار

11 تب میں نے آسمان کو کھلا دیکھا اور میرے سامنے ایک سفید گھو ڑا تھا اس گھوڑے کا سوار سچا اور وفا دار کہلا یا کیوں کہ وہ انصاف سے فیصلہ کر تا ہے اور جنگ کر تا ہے۔ 12 اسکی آنکھیں شعلہ کی مانند اسکے سر پر کئی تاج ہیں اور اس پر ایک نام لکھا ہے۔ اور وہی اس نام کو جانتا ہے۔ کو ئی دوسرا اس نام کو نہیں جانتا۔ 13 وہ خون میں ڈوبی ہو ئی پوشاک پہنا ہے اس کا نام “خدا کا کلام”ہے۔ 14 آسمان کی فوجیں جو سفید گھو ڑے پر سوار ہیں انکی پو شاکیں مہین کتان کی تھیں جو سفید اور صاف تھیں۔ 15 ایک تیز تلوار سوار کے منھ سے باہر نکلتی ہے۔ وہ اس تلوار کو قوموں کی شکست کے لئے استعمال کرتا ہے۔ وہ فولادی عصا سے قوموں پر حکو مت کریگا وہ انگوروں کو خدا کے غضب کی بھٹی میں نچوڑ یگا۔ خدا جو بڑی قدرت والا ہے۔ 16 اسکے چغّہ پر اور اسکے ران پر اسکا نام لکھا ہے:

بادشاہوں کا بادشاہ خداوندوں کا خدا وند

17 پھر میں نے ایک فرشتے کو سورج پر کھڑا دیکھا اس فرشتے نے زور دار آواز سے تمام پرندوں سے کہا جو اونچے آسمان پر اڑ رہے تھے۔ گرج دار آواز میں بلا یا اور کہا، “خدا کی بڑی دعوت میں شریک ہو نے کے لئے جمع ہو جاؤ۔ 18 آؤ اور خود جمع کرلو تا کہ تم بادشاہوں کا گوشت ،فوجی سرداروں کے مشہور آدمیوں کا ،گھو ڑوں کا اور انکے سرداروں کا اور سب آدمیوں کا چاہے وہ آزاد ہوں یا غلام چھو ٹے ہوں یا بڑے کا گوشت کھاؤ۔”

19 تب میں نے اس جانور اور زمین کے بادشاہوں کو دیکھا کہ انکی فوجیں جمع ہو ئیں تا کہ اس گھوڑ سوار اور اسکی فوجوں کے خلاف جنگ کریں۔ 20 لیکن وہ جانور اور جھوٹا نبی پکڑا گیا۔ یہ وہی جھو ٹا نبی تھا جس نے اسکے سامنے معجزے دکھا ئے تھے۔ اس جھو ٹے نبی نے لوگوں کو گمراہ کر نے کے لئے معجزے کئے جو جانور کی اور اسکے بت کی عبادت کیا کر تے تھے اس جھو ٹے نبی اور جانور کو زندہ آ گ کی جھیل میں ڈال دیا گیا جس میں گندھک جل رہی تھی۔ 21 اس کی باقی فوجیں اس سوار کے منھ سے جو تلوار نکلی تھی اس سے ختم ہو گئیں اور تمام پرندوں نے انکے گوشت کو کھا لیا یہاں تک کہ شکم سیر ہو گئے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International