Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
گلتیوں 1-3

پو لس رسول کی طرف سے سلام۔مجھے لوگوں کی طرف سے رسول نہیں چنا گیا اور نہ ہی لوگوں نے مجھے بھیجا۔ یسوع مسیح اور خدا باپ نے مجھے رسول بنایا۔ اور وہ خدا باپ ہی ہے جس نے یسوع مسیح کو مُردوں میں سے زندہ کیا۔ میں اور میرے ساتھ جو بھائی ہیں ان کی طرف سے میں یہ خط گلتیوں کی کلیساؤں کے نام بھیج رہا ہوں۔

میں دُعا کرتا ہوں کہ خدا ہمارا باپ اور خدا وند یسوع مسیح کی طرف سے تمہیں سلامتی حا صل ہو تی رہے۔ یسوع نے ہمارے گناہوں کے بدلے اور اس خراب دنیا سے جسمیں ہم رہتے ہیں چھٹکا رہ دلا نے کے لئے اپنی جان دیدی۔اور یہی خدا ہمارے باپ کی خواہش تھی۔ اسی کاجلال ہمیشہ ہمیشہ ہو تا رہے آمین۔

سچّی انجیل ایک ہی ہے

لیکن مجھے تعجب ہے کہ تھو ڑی دیر پہلے جس نے تمہیں مسیح کے فضل سے بلا یا اس سے تم اس قدر جلد پھر کر کسی اور طرح کی خوشخبری کی طرف مائل ہو نے لگے۔ حقیقت میں کو ئی دُوسری سچی انجیل نہیں ہے۔ لیکن کچھ لوگ تمہیں پریشان کر رہے ہیں وہ مسیح کی انجیل کو بدلنا چاہتے ہیں۔ ہم تمہیں سچی انجیل کی بابت کہہ چکے ہیں اس لئے اگر خود ہم یا آسمان کے فرشتے کو ئی اور خوشخبری سنا تےہیں سوائے اسکے جسکا اعلان کر دیا گیا ہو ،تو وہ ملعون ہو۔ یہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور پھر دو بارہ کہتا ہوں کہ اگر کو ئی سوائے اس سچی انجیل کے جس کو تم حاصل کر چکے ہودُوسری کتاب شائع کرے۔وہ ملعون ہو۔

10 کیا تم سمجھتے ہو کہ میں لوگوں کو منوالینا چاہتا ہوں کہ وہ مجھے قبول کریں نہیں میں صرف خدا کو خُوش کر نے کی کو شش کر رہا ہوں کہ خدا مجھے قبول کرے کیا میں آدمیوں کو خُوش کر تا ہوں اگر میں ایسا کر تا تو میں یسوع مسیح کا خادم نہ ہو تا۔

پو لُس کا اختیار خدا کی طرف سے ہے

11 اے بھا ئیو! میں تمہیں معلوم کرانا چاہتا ہوں کہ میں نے جس انجیل کی تعلیم تمہیں دی ہے اس کو انسان نے نہیں بنایا۔ 12 اور اس انجیل کی تعلیم کسی انسان کی نہیں ہے۔ کسی انسان نے اس انجیل کے متعلق مجھے نہیں سکھا یا۔ یسوع مسیح نے مجھے یہ دیا ہے اسی نے مجھے انجیل بتا ئی جسے کہ میں لوگوں سے کہوں۔

13 تم میری گزشتہ زندگی کے متعلق سن چکے ہو کہ میں یہودی مذہب سے تھا میں خدا کی کلیسا کے لوگوں کو بہت ستا یا تھا اور کلیسا کو تباہ کر نے کی بہت کو شش کی تھی۔ 14 اور میں یہودی قوم کی ترقی کر رہا تھا اور میرے لئے ہم سے زیادہ سر گرم تھا اور قدیم روایتوں میں اتنا سر گرم تھا جتنا دُوسرا اور کو ئی نہ تھا یہ احکام در اصل روایتیں تھیں جو ہمیں بزرگوں سے ملی تھیں۔

15 لیکن میری پیدائش سے پہلے ہی خدا نے میرے بارے میں منصوبہ بنا لیا۔ 16 خدا نے چا ہا کہ میں اس کے بیٹے کے متعلق غیر یہودیوں کو خوش خبری سناؤں۔ اُس نے اِس کا اِظہار مجھ سے کیا جب خدا نے مجھے بُلایا تو میں نے کسی آدمی سے ہدا یت یا مدد نہیں کی۔ 17 اور میں رسولوں سے ملنے یروشلم بھی نہیں گیا ان لوگوں سے ملنے جو مجھ سے پہلے رسول تھے۔اور میں فوراً عرب چلا گیا پھر بعد میں شہر دمشق چلا گیا۔

18 تین سال بعد میں یروشلم گیا میں نے کیفا سے ملنا چا ہا اور اسکے ساتھ پندرہ دن رہا۔ 19 میں کسی دُوسرے رسولوں سے نہیں ملا بلکہ صرف یعقوب سے جو خدا وند یسوع کا بھا ئی ہے۔ 20 خدا جانتا ہے کہ جو کچھ لکھتا ہوں وہ غلط نہیں ہے۔ 21 اسکے بعد میں سوُریہ اور کلکیہ روانہ ہوا۔

22 یہوداہ میں کلیسا جو مسیح میں تھے وہ مجھے ذاتی طور پر نہیں جانتے تھے۔ 23 انہوں نے صرف میرے بارے میں یہ سنا تھا کہ “اس انسان نے ہمیں بہت دہشت زدہ کیا ہے، لیکن وہ اب لوگوں سے اسی ایمان کے متعلق کہہ رہا ہے جس کو کبھی اس نے تباہ کر نے کو شش کی تھی۔” 24 اور ان ایمان والوں نے جو کچھ مجھ پر ہوا اس سے خدا کی حمد کی۔

دُوسرے رسولوں کا پو لسُ کے بارے میں اقرار کر نا

چودہ سال بعد میں دوبارہ بر نباس کے ساتھ یروشلم گیا میں نے ططس کو ساتھ لیا۔ میں اس لئے گیا کیوں کہ خدا نے مجھ سے کہا کہ مجھے جانا چاہئے۔ میں ان ماننے والوں کے سردار کے پاس گیا جب ہم تنہا تھے تو میں نے ان کو خوش خبری دی اور ان سے کہا کہ میں غیر یہودی میں تبلیغ کر تا ہوں تا کہ یہ لوگ میرے کاموں کو سمجھ سکیں اس طرح وہ میرے سا بقہ کاموں کو اور اب جو کچھ کرتا ہوں وہ ضا ئع نہ ہوں۔

3-4 ططس میرے ساتھ تھا جو یونا نی تھا۔ لیکن ان قائدین نے ختنہ کر نے وا لے کے لئے کسی قسم کی زبر دستی نہیں کی حتیٰ کہ ططس کے ساتھ بھی نہیں ہم ان ہی مسائل پر ان سے بات کرنا چاہتے تھے کیوں کہ چند جھو ٹے لوگ چوری چھپے ہما رے گروہ میں گھس آئے ہیں وہ اس لئے آئے ہیں کہ ہمیں جو آزادی یسوع مسیح میں ہے جا سوسوں کے طور پر دریافت کر کے ہمیں غلام بنا لیں۔ لیکن ہم تھو ڑی دیر کے لئے بھی ان کا مطا لبہ نہ ما نیں ان سے کسی بھی نکتہ پر اتفاق نہیں کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ کتاب کی سچاّ ئی تم میں قائم رہے۔

جو لوگ کچھ اہمیت کے حامل دکھا ئی دیئے ہیں انجیل کو نہیں بدلے ہیں جو میں تبلیغ کر تا ہوں میرے لئے یہ اہم نہیں ہے کہ انکی “اہمیت ہے ”یا نہیں خدا کے نزدیک سب انسان برابر ہیں۔ لیکن جب ان سر براہوں نے یہ دیکھا کہ خدا نے ایک خاص کام مجھے سونپا ہے۔ جیسا کہ پطرس کو دیا گیا تھا۔ پطرس کو یہودیوں میں خوشخبری سنانے کے لئے کہا گیا تھا۔ خدا نے مجھے اسی طرح غیر یہودی لوگوں میں خوشخبری سنانے کا حکم دیا ہے۔ خدا نے پطرس کو یہودیوں کے لئے رسول کی حیثیت سے کام کر نے کے لئے بھیجا خدا نے مجھے بھی رسول کی حیثیت سے کام کر نے کے لئے بھیجا ایسے لوگوں کے لئے جو غیر یہودی ہیں۔ یعقوب ،کیفا اور یحییٰ بحیثیت قائدین کلیسا انہوں نے دیکھا کہ خدا نے مجھے خاص تحفہ اپنے فضل سے دیا ہے اسی لئے انہوں نے برنباس کو اور مجھے قبول کیا اور وہ قائدین نے کہا ، “پولُس اور برنباس کے لئے ہم رضامند ہیں کہ وہ غیر یہودی لوگوں کے پاس جائیں اور ہم یہودیوں کے پاس جائیں گے۔” 10 انہوں نے ہم سے ایک کام کے کر نے کو کہا کہ غریبوں کی مدد کر نا یاد رکھو اور یہی کچھ ہے جسے میں حقیقت میں کر نے کا شوق رکھتا ہوں۔

پولس کی نظر میں پطرس کی غلطی

11 کیفا نے انطاکیہ آکر جو کچھ کیا وہ صحیح نہیں تھا میں کیفا کے خلاف تھا اس بات کو میں نے اس کے روبرو کہا کہ وہ غلطی پر تھا۔ 12 چنانچہ اس طرح جب کیفا پہلی بار انطاکیہ آیا تو اس نے غیر یہودیوں کے ساتھ مل کر کھا یا تب کچھ یہودی یعقوب کی طرف سے آئے اور جب وہ یہودی آئے تو کیفا نے ان غیر یہودیوں کے ساتھ کھا نا ترک کر دیا اور اپنے آپ کو ان غیر یہودیوں سے علٰیحدہ کر لیا۔ وہ یہودیوں سے ڈر گیا کیوں کہ انکا ایمان تھا کہ تمام غیر یہودیوں کو ختنہ کر وانا چاہئے۔ 13 چونکہ کیفا نے منافقت ظا ہر کی تھی دُوسرے یہودی کیفا کے ساتھ ہو گئے کیوں کہ وہ بھی منافق ہی تھے۔ حتیٰ کہ بر نباس بھی انکی منافقت کے زیر اثر وہی کیا جو یہودی کر تے تھے۔ 14 میں نے دیکھا کہ وہ یہودی انجیل کی سچائی پر عمل نہیں کر تے تھے اسی لئے میں نے کیفا سے سب یہودیوں کی موجودگی میں کہا ، “اے کیفا! تم یہودی ہو لیکن تم یہودیوں جیسی زندگی نہیں گزارتے تم غیر یہودی جیسے ہو اسلئے تم غیر یہودیوں سے کیوں نہیں کہتے ہو کہ یہودیوں جیسی زندگی اختیار کریں ؟”

15 ہم یہودی غیر یہودیوں جیسے گنہگار نہیں پیدا ہو ئے بلکہ ہم پیدا ئشی یہودی ہیں۔ 16 ہم جانتے ہیں کہ آدمی راست باز صرف شریعت پر عمل کر کے نہیں ہو تا بلکہ یسوع مسیح پر ایمان لا کر ہی خدا کے نزدیک راستباز کہلا تا ہے۔اسلئے ہمارا ایمان یسوع مسیح پر ہے کیوں کہ ہم چا ہتے ہیں کہ ہم خدا کے نزدیک راستباز کہلا ئیں۔اور ہم خدا کے نزدیک سچّے ہوں کیوں کہ مسیح پر ہمارا ایمان ہے نہ کہ شریعت پر عمل کر کے ہم راستباز کہلا تے ہیں یہ بالکل سچ ہے کہ صرف شریعت ہی پر عمل کرنے سے خدا کے نزدیک راستباز نہیں ہوتا۔

17 ہم یہودی مسیح کے پاس آنے کے بعد خدا کے نزدیک راستباز کہلا ئیں گے۔اس سے ظا ہر ہو تا ہے کہ ہم بھی غیر یہودیوں کی طرح گنہگار تھے۔ تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ مسیح نے ہمیں گنہگارکیا ہے ہر گز نہیں!۔ 18 کیوں کہ اگر میں شریعت کا توڑنے والا بنوں گااگر تعلیم دیتا ہوں جسکو میں نے ختم کیا تھا تو میں ایسے قانون کو جاری نہیں رکھتا۔ 19 کیوں کہ شریعت کے لئے جان دی شریعت کے ذریعہ ،میں اور میری پہلی زندگی مسیح سے مصلوب ہو گئی تا کہ میں خدا کے لئے زندہ رہوں۔ 20 اسلئے میں جو زندگی گزار رہاہوں وہ میری زندگی نہیں بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہے۔ اور جو جسمانی زندگی میں اب رہ رہا ہوں وہ خدا کے بیٹے پر ایمان لا نے سے ہے جس نے مجھ سے محبت کی۔ 21 یہ قدرت کا عطیہ ہے جو میرے لئے اہم ہے کیوں کہ اگر صرف شریعت کا قا نون ہی ہمیں راستباز بناتا تو مسیح کے مر نے کی کیا ضرورت تھی۔

ایمان سے ہی خدا کی خوشنودی ملتی ہے

اور گلتیو کے بے وقوف لوگو! یسوع مسیح کو صاف طور پر تمہا ری نظروں کے سامنے مصلوب کیا گیا۔ لیکن تم لوگ نا دا نی سے کچھ لوگوں کے جال میں آ گئے۔ تم مجھ سے یہ کہو کہ تم نے کس طرح مقدس روح کو پایا؟ کیا تم نے روح کو شریعت کے قانون پر عمل کر کے پایا؟نہیں! بلکہ تم نے روح کو خدا کی خوش خبری سن کر اور اس پر ایمان لا کر پایا۔ تم نے روح سے اپنی زندگی مسیح میں شروع کی اور اب کیا تم اپنی طا قتوں کے بل بو تے پر اس سلسلے کو قائم رکھ سکتے ہو؟ کیا تم اتنے بے وقوف ہو؟ تم نے بہت سی چیزوں کا تجر بہ اٹھایا۔ کیا وہ تمہا رے سب تجربات ضا ئع ہو گئے! میں سمجھتا ہو ں وہ ضا ئع نہیں ہو ئے۔ کیا خدا نے تمہیں روح اس لئے دی ہے کہ تم شریعت پر عمل کرتے ہو؟ یا پھر خدا تم لوگوں کو معجزے اس لئے دکھا تا ہے کہ تم احکام شریعت پر عمل کر تے ہو! نہیں خدا نے تمہیں اس کی روح اس لئے دی ہے اور معجزے اس لئے دکھا تا ہے کہ تم خوش خبری سن کر ایمان لا ئے ہو۔

صحیفہ بھی یہی سب کچھ ابرا ہیم کے بارے میں کہتا ہے۔“ابرا ہیم نے خدا پر ایمان لا یا اور اس کے معاوضہ میں خدا نے اسے قبول کیا اور وہ خدا کے نزدیک راستباز ہوا۔” [a] تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہا ابراہیم کے سچے لڑ کے وہی لوگ ہیں جو ایمان وا لے ہیں۔ صحیفوں میں جو کچھ آئندہ ہو گا اس کے متعلق کہا گیا ہے۔ ان میں کہا گیا ہے کہ خدا غیر قوموں کو صرف ان کے ایمان کی وجہ سے راستباز ٹھہرا ئے گا یہ خوش خبری ابراہیم کو پہلے ہی دی گئی ہے جیسا کہ صحیفہ میں ہے ، “خدا ابراہیم کے ذریعے زمین کے لوگوں کو خوشنودی دیگا۔” [b] ابراہیم کو خوشنودی حا صل ہو ئی کیونکہ وہ اس بات پر ایمان لا یا کہ وہ خوشنودی حا صل کر چکا ہے۔ اور آج بھی ایسا ہی ہے کہ جو لوگ ایمان لا ئے انہیں اس طرح خوشنودی ملے گی جس طرح ابراہیم کو ملی تھی۔

10 لیکن وہ لوگ جو شریعت کے قانون پر ہی پا بند ہو کر اپنے آپکو راستباز کہلا تے ہیں وہ ملعون ہیں کہوں کہ صحیفہ کہتا ہے، “ہر کو ئی ملعون ہو گا جو شریعت کے فرماں بردار نہیں ہو تے اور ان پر عمل نہیں کر تے۔” [c] 11 اس لئے یہ بات صاف ہے کہ صرف شریعت کے ذریعہ ہی کو ئی بھی شخص خدا کے پاس راستباز نہیں ہو تا جیسا کہ صحیفوں میں لکھا ہے ، “جو شخص خدا پر ایمان لا تا ہے وہی راستباز ہے اور ہمیشہ رہیگا۔” [d]

12 شریعت کا ایمان سے واسطہ نہیں اس کا راستہ مختلف ہے۔ شریعت کہتی ہے کہ “جو شخص زندگی چاہتا ہے اور اس پر عمل کر نا چاہتا ہے اسکو وہی کر نا چاہئے جو شریعت کہتی ہے۔” [e] 13 شریعت سے ہم پر لعنت ہے لیکن اس لعنت سے چھٹکا رہ دلا نے کے لئے مسیح وہ لعنت لے لیتا ہے مسیح اپنے آپکو ہمارے لئے وہ لعنت مول لیتا ہے۔ یہ صحیفوں میں لکھاہے ، “جب ایک آدمی کا جسم درخت پر لٹکا ہو تا ہے تو وہ لعنت میں ہے۔” [f] 14 اور مسیح نے ایسا کیا تا کہ سب لوگوں کو خدا کی خوشنودی حاصل ہو خدا نے اس خوشنودی کا ابرا ہیم سے وعدہ کیا اور ہمیں یہ خوشنودی یسوع مسیح کے ذریعہ ہی ملتی ہے۔ کیوں کہ مسیح مر گئے اور اس طرح ہمیں مقدس روح مل سکی جسکا خدا نے وعدہ کیا اور وہ وعدہ ایمان لا نے سے پو را ہوا۔

شریعت اور وعدے

15 بھا ئیو اور بہنو مجھے ایک مثال پیش کر نے دو: یہ سمجھو کہ ایک شخص دوسرے شخص سے ایک معا ہدہ کر تا ہے اور جب اس معاہدے کی حیثیت سرکا ری ہو جا تی ہے تب کو ئی بھی اس معاہدے کو نہ روک سکتا ہے اور نہ اس میں کچھ اضا فہ کر سکتا ہے اور نہ ہی کو ئی شخص اس کو نظر انداز کر سکتا ہے۔ 16 خدا نے ابراہیم سے اور انکی نسل سے وعدہ کیا۔ خدا کے کہنے کا مطلب “ابراہیم اور انکی نسل سے” یہ نہ تھا کہ کہ کئی لوگ بلکہ خدا نے یہ کہا ، “اور تمہاری نسل” اسکے معنیٰ صرف ایک آدمی اور وہ آدمی مسیح ہے۔ 17 اور میرے کہنے کا یہ مطلب ہے کہ وہ معاہدہ جو خدا نے ابرا ہیم سے کیا تھا اسی کی سرکاری حیثیت بہت پہلے یعنی شریعت سے پہلے ہو چکی تھی۔ شریعت اس کے ۴۳۰ سال کے بعد ہو ئی اس لئے شریعت معاہدہ میں نہ دخل انداز ہو تی ہے اور نہ ہی خدا کے ابراہیم سے کئے ہو ئے وعدے میں تبدیلی لا سکتی ہے۔

18 کیا شریعت کی تکمیل سے وہ چیزیں جس کا خدا نے وعدہ کیا ہے شریعت دے سکتی ہے؟ “نہیں” اگر وہ چیزیں جس کا خدا نے وعدہ کیا شریعت سے مل جائیں تو پھر خدا کا وعدہ نہیں جس سے ہمیں وہ چیزیں حاصل ہوں۔ لیکن خدا نے ابراہیم کو مفت نعمت وعدہ ہی کے ذریعہ بخشی۔

19 تو پھر شریعت کس لئے ہے ؟ شریعت اس لئے دی گئی کہ لوگ جو برائی کر تے ہیں اس کو بتائے گی کہ لوگوں کی غلطیاں معلوم ہوں جب تک ابرا ہیم کی مخصوص نسل نہ آجائے خدا کا وعدہ اسکی نسل یعنی مسیح کے متعلق ہے ۔ شریعت فرشتوں کے ذریعہ دی گئی اور فرشتوں نے موسیٰ کے ذریعہ لوگوں تک پہونچا یا۔ 20 درمیانی آدمی کی ضرورت نہیں کیوں کہ درمیانی ایک کا نہیں ہو تا اور خدا صرف ایک ہے۔

شریعت موسیٰ کا مقصد

21 کیا اس کا مطلب ہے کہ شریعت خدا کے وعدوں کے خلاف ہے ؟ نہیں!اگر کو ئی شریعت ہو تی جو زندگی دے سکے تو پھر راستبازی شریعت کی وجہ سے ہی ہو تی۔ 22 لیکن یہ سچ نہیں کیوں کہ صحیفہ بتا تا ہے کہ سب لوگ گناہ کے زیر اثر ہیں اسی لئے وعدہ ایمان کے ذریعہ ہی کیا جا سکا اور وعدہ انہیں لوگوں سے کیا جائیگا جو یسوع مسیح میں ایمان رکھتے ہیں۔

23 ایمان سے پہلے ہم سب شریعت کے پنجہ میں جکڑے قیدی کی طرح تھے اور ہمیں آزادی کی راہ نہیں تھی جب تک کہ خدا نے ہمیں ایمان کا راستہ نہ بتا یا جو آنے والا تھا۔ 24 اس لئے شریعت کی حیثیت مسیح تک لے جانے کے لئے ہماری سر پرست بنی تا کہ ہم ایمان کے سبب سے خدا کے راستباز ٹھہریں۔ 25 مگر جب ایمان آچکا تو ہم سر پرست کے ماتحت نہیں رہے۔

26-27 اس سے ظا ہر ہو تا ہے کہ تم سب یسوع مسیح میں ایمان کی وجہ سے خدا کے بچے ہو۔ کیوں کہ تم سب نے مسیح میں بپتسمہ لے لیا ہے اور مسیح کو پہن لیا ہے۔ 28 اب مسیح میں یہودی اور یو نانی میں کو ئی فرق نہیں اسی طرح آزاد اور غلام میں بھی کو ئی فرق نہیں اور مرد اور عورت میں بھی کو ئی فرق نہیں کیوں کہ سب مسیح یسوع میں ایک ہیں۔ 29 تمہارا تعلق مسیح سے ہے اس لئے تم ابراہیم کی نسل سے ہو اور تم سب خدا کی خوشنودی کے اس لئے لا ئق ہو کہ خدا نے ابراہیم سے وعدہ کیا تھا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International