Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
یسعیاہ 13-17

بابل کو خدا کا پیغام ہے

13 یہ بابل کے بارے میں خداوند کا پیغام ہے جو یسعیاہ بن آموص نے رویا میں حاصل کیا :

خدا فرماتا ہے، “تم ننگے پہاڑ پر ایک جھنڈا کھڑا کرو
    سپا ہیوں کو پکارو۔
اور اپنا ہا تھ ہلا کر اشارہ کرو اور ان لوگو ں سے کہو کہ
    وہ ان دروازو ں سے اندر جا ئیں جو سرداروں کے ہیں۔”

خدا فرماتا ہے : “میں نے اپنے وفادار سپا ہیوں کو حکم دیا۔
    میں نے اپنے جنگجوؤں کو بلا یا ہے جو میرے جاہ و جلال کی وجہ سے خوشی منا تا ہے۔
میں نے ان لوگو ں کو سزا دینے کے لئے بلا یا ہے
    جس کے ساتھ میں ناراض ہو ں۔
ایک بہت بڑی بھیڑ کی مانند پہاڑ پر افراتفری ہے۔
    وہاں ایک ساتھ جمع ہو ئے مملکتوں اور قومو ں کا شور شرابہ ہے۔
خداوند قادر مطلق جنگ لڑنے کے لئے
    فوج جمع کر رہا ہے۔
خداوند اور یہ فوج کسی دور کے ملک سے آتے ہیں
    یہ لوگ افق کے کنا رے سے آرہے ہیں۔
خداوند اس فوج کا استعمال ہتھیار کی شکل میں اپنا قہر انڈیل نے کے لئے کریگا۔
    یہ فوج تمام ملک کو بر باد کر دے گی۔”

خداوند کے انصاف کا خاص دن بہت جلد آنے کو ہے اس لئے رو ؤ اور ماتم کرو۔ یہ خداقادر مطلق کی طرف سے تبا ہی کی شکل میں آئے گی۔ لوگ اپنا حوصلہ کھو دیں گے ، اور خوف کی وجہ سے کمزور ہو جا ئیں گے۔ وہ لوگ بہت زیادہ خوفزدہ ہوں گے۔ وہ دکھ درد اور مصیبتو ں سے گھیرے ہو ئے ہوں گے۔ وہ ایسا درد محسوس کریں گے جیسے ایک عورت دردِ زہ کی حالت میں محسوس کر تی ہے۔ وہ لوگ صد مہ میں ایک دوسرے کا منہ دیکھ رہے ہیں۔ ان لوگو ں کا چہرہ بھیانک خو ف سے آ گ کی طرح لال ہوجا ئے گا۔

بابل کے خلاف خدا کا فیصلہ

دیکھو ! وہ دن آرہا ہے اور یہ غصّہ قہر سے بھرا ہوا ہو گا ، تا کہ ملک اور گنہگار تبا ہ جا ئیں گے۔ 10 آسمان سیاہ پڑ جا ئیں گے سورج چاند اور تارے بے نور ہو جا ئیں گے۔

11 خدا فرماتا ہے، “میں دنیا کو اس کی برائی کے سبب سے اور شریروں کو ان کی بدکرداری کی وجہ سے سزا دو ں گا۔ اور میں مغروروں کا غرور اور ظالم لوگو ں کا گھمنڈ پست کروں گا۔ 12 صرف کچھ ہی لوگ بچینگے۔ ان لوگو ں کا ملنا سونا کے ملنے سے بھی زیادہ مشکل ہو گا۔ اوفیر سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہو ں گے۔ 13 اپنے قہر سے میں آسمان کو لرزا دو ں گا۔ زمین اپنی جگہ سے ہل جا ئے گی۔ ”

یہ سب اس وقت ہو گا جب خداوند قادر مطلق اپنا قہر ظا ہر کرے گا۔ 14 تب ہر کو ئی ایسے بھا گیں گے جیسے زخمی ہرن بھاگتا ہے۔ وہ ایسے بھا گیں گے جیسے بغیر چرواہے کے بھیڑ بھاگتی ہے۔ ان میں سے ہر ایک اپنے لوگو ں کے بارے میں سو چینگے اور ہر ایک اپنے وطن کو بھا گیں گے۔ 15 ہر ایک شخص جسے پا یا جا ئے گا اسے موت کے گھا ٹ اتار دیا جا ئے گا۔ ہر ایک شخص کو جسے پکڑا جا ئے گا اسے تلوار سے مار دیا جا ئے گا۔ 16 ان کے گھرو ں کی ہر شئے لوٹ لی جا ئے گی ان کی بیویوں کی بے حرمتی کی جا ئے گی اور ان کے بال بچوں کو ان کی آنکھوں کے سامنے مار ڈا لا جا ئے گا۔

17 خدا فرماتا ہے، “میں مادی کی فوجوں سے بابل پر حملہ کر وا ؤں گا۔مادی چاندی کی پرواہ نہیں کر تے ہیں۔ اور نہ ہی وہ سونے سے خوش ہو تے ہیں۔ 18 انکی کمان اور تیر جوان آدمیو ں کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈا لے گی۔لیکن وہ شیر خواروں پر رحم نہیں کرے گا۔ وہ بچوں کے لئے بھی افسوس نہیں کرے گا۔ 19 بابل کا سب کچھ سدو م اور عمورہ کی طرح تباہ ہو جا ئے گا۔خدا اس تباہ کا ری کو ابھا رے گا اور کچھ بھی باقی بچا نہ رہے گا۔

بابل سب سے خوبصورت سلطنت ہے کسدیو ں کو بابل پر فخر ہے۔ لیکن بابل سدوم اور عمورہ کی طرح تباہ ہو جا ئے گا ، جب خدا انہیں پو ری طرح سے تباہ کر دے گا۔ 20 لوگ بابل میں پھر سے کبھی نہیں رہیں گے۔ بابل کا حسن قا ئم نہیں رہے گا۔لوگ وہاں چھا ؤنی نہیں لگا ئیں گے۔ عرب کبھی بھی اپناخیمہ وہاں قائم نہیں کریں گے۔ چروا ہا اپنی بھیڑوں کو وہاں سو نے نہیں دے گا۔ 21 صرف ریگستان کے جنگلی جانور ہی وہاں رہیں گے۔ ان کے گھر جنگلی کتوں سے بھر جا ئیں گے۔ صرف شتر مرغ ہی وہاں رہیں گے ، اور جنگلی بکریاں اچھل کو د کریں گی۔ 22 بابل کے خوبصورت محلوں اور قلعوں میں کتے اور گید ڑ روئیں گے۔ بابل بر باد ہو جا ئے گا۔ بابل کا خاتمہ بہت ہی قریب ہے۔ اب بابل کی بر بادی کا میں اور زیادہ انتظار نہیں کروں گا۔”

اسرائیل گھر لو ٹیں گے

14 آگے چل کر خداوند یعقوب پر دوبارہ اپنی شفقت ظا ہر کرے گا۔خداوند بنی اسرائیلیوں کو پھر سے چنے گا اس وقت خداوند ان لوگوں کو ان کی زمین واپس دیگا۔ پھر دوسرے شہری ان کے ساتھ شامل ہو جا ئیں گے اور یعقوب کے خاندان کے حصہ بن جا ئیں گے۔ وہ قومیں اسرائیل کی زمین کے لئے بنی اسرائیلیو ں کو دوبارہ واپس لے لیں گے۔ دوسری قوموں کی عورتیں اور مرد اسرائیل کے غلام ہو جا ئیں گے۔گذرے ہو ئے وقت میں ان لوگوں نے اسرائیلیوں کو اپنا غلام بنایا تھا۔ لیکن اب بنی اسرائیل ان لوگوں کو ہرائیں گے اور پھر ان پر حکومت کریں گے۔ اس وقت خداوند تمہیں تمہا رے تمام دکھ دردوں سے راحت دیگا۔ پہلے تم غلام ہوا کر تے تھے لوگ تمہیں کڑی محنت کر نے پر مجبور کر تے تھے۔لیکن خداوند تمہیں تمہا ری اس کڑی محنت سے چھٹکا را دلا ئے گا۔

شاہِ بابل کے با رے میں ایک نغمہ

اس وقت شاہ بابل کے با رے میں تم یہ نغمہ سرائی کرو گے:

اس ظالم بادشا ہ کا خاتمہ ہو چکا ہے!
    وہ مغرور بادشا ہ ہم لوگو ں کو اب اور نقصان نہیں پہنچا ئے گا! یہ نا قابل یقین ہے۔
خداوند نے برے حکمرانو ں کا عصا توڑ ڈا لا ہے۔
    اس نے ان لوگو ں کی قوت چھین لی ہے۔
شاہ بابل قہر میں لوگوں کو بنا رُکے پیٹا کر تا ہے۔
    اس ظالم حکمراں نے لوگو ں کو مارنا کبھی بند نہیں کیا
اس ظالم بادشا ہ نے قہر میں لوگو ں پر حکومت کی۔
لیکن اب سارا ملک سلامتی کے ساتھ آرام وآسائش میں ہے۔
    لوگو ں نے اب بے تحاشہ خوشی منانی شروع کر دی ہے۔
تو ایک عظیم حکمراں تھا،
    اور اب تیرا خاتمہ ہوا ہے۔
یہاں تک کہ صنوبر کے درخت بھی مسرور ہیں۔
    لبنان کے دیودار درخت بھی خوشی میں مگن ہیں۔
درخت یہ کہتے ہیں، “جب سے تجھے گرا دیا گیا ہے
    تب سے کو ئی بھی ہمیں
    کاٹ گرانے کے لئے نہیں آیا ہے۔”
اسفل (پا تا ل) نیچے تیری آمد پر استقبال کر نے کے لئے جوش کھا رہا ہے۔
    یہ زمین کے سبھی مرے ہو ئے سرداروں کی رو حوں کو جگا تا ہے
    یہ ان سبھو ں کو جو قوموں کے بادشا ہ تھے ان کے تختوں سے اٹھا یا ہے۔
10 یہ سبھی حکمراں تیری ہنسی اڑائیں گے اور وہ کہیں گے،
    “تو بھی اب ہماری طرح کمزور ہو گیا ہے۔
    تو اب ٹھیک ہم لوگو ں جیسا ہے۔”
11 تیری شان و شوکت
    اور تیرے سازو ں کی خوش آوا زی پاتال (اسفل ) میں اتاری گئی
تیرے نیچے کیڑوں کا فرش ہو
    اور کیڑے ہی تیرا با لا بوش بنیں۔

12 تو صبح کے تا رے جیسا تھا

    لیکن تو آسمان سے گر پڑا۔
زمین کی قومیں پہلے تیرے آگے جھکا کر تی تھیں۔
    لیکن تجھ کو تو اب کا ٹ کر گرادیا گیا۔
13 تو اپنے دل میں کہتا تھا،
    “میں آسمان پر چڑھ جا ؤں گا،
    میں اپنے تخت کو خدا کے ستاروں سے بھی اونچا کرو ں گا۔
    میں خدا ؤں کے ساتھ بیٹھوں گا کیوں کہ وہ دور شمال میں پہاڑوں پر ملیں گے۔
14 میں سب سے اونچے بادلوں پر جا ؤں گا
    میں خدا ئے تعالیٰ کی مانند بنوں گا۔”
15 لیکن اس کے بجا ئے
    تمہیں موت کے گڑھے کے سب سے گہرے حصے میں جانے کے لئے مجبور کیا گیا۔
16 لوگ جو تجھے ٹکٹکی لگا کر دیکھا کر ينگے۔
    وہ سو چیں گے،
“کیا یہ وہی شخص ہے جس نے زمین کو لرزایا اور جس نے مملکتوں کو ہلا دیا ؟
17     کیا یہ وہی شخص ہے جس نے کئی شہر فنا کئے اور جس نے دنیا کو ویرانی میں بدل دیا؟
کیا یہ وہی شخص ہے جس نے بہت سارے لوگوں کو گرفتار کر کے قیدی بنایا اور ان کو اپنے گھروں میں نہیں جانے دیا ؟ ”
18 زمین کا ہر ایک بادشا ہ عزت واحترام کے ساتھ دفنایا گیا۔
    ان میں سے ہر کو ئی اپنے مقبرہ میں پڑا ہوا ہے۔
19 لیکن اے بادشا ہ! تجھ کو تیری قبر سے نکال پھینک دیا گیا ہے
    تو اس شاخ کی مانند ہے جو درخت سے کٹ گئی اور اسے کاٹ کر دور پھینک دیا گیا ہے۔
تو ان مقتو لوں کی لا شوں کے نیچے دبا ہے
    جو تلوار سے چھیدے گئے اور پتھروں کے بھرے گڑھے میں پھینکے گئے
اس لاش کی مانند
    جو پا ؤں سے کچلی گئی ہو۔
20 بہت سے اور بھی بادشاہ مرے ان کے پاس اپنی اپنی قبر ہے
    لیکن تو ان میں نہیں ہو گا،
کیوں کہ تو نے اپنے ہی ملک کو برباد کیا،
    اپنے ہی لوگو ں کا تو نے خون بہا یا ہے۔
    بدکرداروں کے بچوں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بھلا دیا جا ئے گا۔

21 اس کی اولاد کو ہلاک کر نے کے لئے تیار ہو جا ؤ۔
    تم انہیں موت کے گھاٹ اتارو کیوں کہ ان کا باپ قصور وار ہے۔
اب کبھی اس کے بیٹے زمین پر پھر سے اپنا اختیار نہیں چلا ئیں گے،
    اور وہ رو ئے زمین کو اپنے شہروں سے معمور نہیں کریں گے۔

22 خداوند قادر مطلق فرماتا ہے، “میں اٹھوں گا اور ان لوگو ں کے خلاف لڑوں گا۔ میں معروف شہر بابل کو مٹا دو ں گا۔ جو باقی ہیں انہیں اور ان کے بیٹوں اور پوتو ں کو میں نہیں چھوڑوں گا۔” یہ خداوند کا فرمان ہے۔ 23 خداوند فرماتا ہے، “میں اسے جنگلی جانورو ں کا گھر اور دَل دَل بنا دو ں گا۔میں بربادی کی جھاڑو سے بابل کو جھاڑ دوں گا۔” خداوند قادر مطلق نے یہ باتیں کہی تھیں۔

خدا کا اسور کو بھی سزا دینا

24 خداوند قادر مطلق قسم کھا کر فرماتا ہے، “یقیناً جیسا میں نے چا ہا ویسا ہی ہو جا ئے گا اور جیسا میں نے ارادہ کیا ہے ویسا ہی وقوع میں آئے گا۔ 25 میں اپنے ملک میں اسور کے باشندوں کو فنا کروں گا اپنے پہاڑو ں پر میں اسور کے با شندوں کو اپنے پاؤں تلے کچلوں گا۔ ان لوگو ں نے میرے لوگو ں کو اپنا غلام بنا کر ان کے کندھوں پر بھا ری بوجھ رکھ دیا ہے۔میں ان بو جھوں کو اٹھا لوں گا اور ان لوگو ں کو آزاد کردوں گا۔ 26 رو ئے زمین کے لئے خدا کا یہی منصوبہ ہے اس کا ہا تھ تمام قوموں پر پھیل چکا ہے ، سزا دینے کے لئے تیار ہے۔”

27 خداوند جب کو ئی منصوبہ بنا تا ہے تو کو ئی بھی شخص اس منصوبے کو روک نہیں سکتا ! خداوند لوگوں کو سزا دینے کے لئے جب اپنا ہا تھ اٹھا تا ہے تو کو ئی بھی شخص اسے روک نہیں سکتا۔

فلسطینیوں کو خدا کا پیغام

28 جس سال آخز بادشاہ نے وفات پا ئی اسی سال یہ بار نبوت آیا۔

29 اے فلسطین ! تو اس پر خوش نہ ہو کہ تجھے سزا دینے وا لا لٹھ ٹوٹ گیا کیوں کہ سانپ کی نسل سے ایک بہت ہی خطرناک سانپ نکلے گا اور وہ بہت جلد خطرناک سانپ پیدا کر ے گا۔ 30 میرے سب سے زیادہ غریبوں سے غریب کے پاس بھی وافر مقدار میں کھانے کے لئے غذا ہو گی۔ محتاج بھی آرام سے سو ئیں گے۔ لیکن میں تمہا رے خاندان کو بھوکمری سے مار ڈا لوں گا۔ تیرے باقی بچے ہوئے سبھی لوگ مر جا ئیں گے۔

31 اے پھاٹک ماتم کر!
    اے شہر ! مدد کے لئے چلاّ !
اے فلسطین
    خوفزدہ ہو جا !
کیوں کہ شمال سے فوج کا ایک دھواں آرہا ہے۔
    اور سبھی سپا ہی لڑنے کے لئے خواہشمند ہیں۔
32 اس وقت قوم کے قاصدوں کو کو ئی کیا جواب دیا جا ئے گا ؟
    “خداوند نے صیون کو تعمیر کیا ہے
    اور اس میں اس کے لوگو ں کے درمیان کے غریب لوگ پناہ لیں گے۔

موآب کو خدا کا پیغام

15 یہ پیغام موآب کے بارے میں ہے۔

ایک رات موآب میں واقع عار کی دولت فوج نے لوٹ لي۔
    اسی رات شہر کو تہس نہس کر دیا گیا تھا۔
ايک رات موآب کا قير نام کا شہر فوجوں نے لوٹ ليا
    اسي رات وہ شہر تہس نہس کر ديا گيا۔
دیبون کے لوگ ماتم کر نے کے لئے اونچے مقاموں پر چڑھ گئے۔
    موآب کے لوگ نبو اور میدبا پر ماتم کر رہے ہیں۔
    غمو ں کا اظہار کرنے کے لئے ان سب کے سر منڈا ئے گئے تھے اور ہر ایک کی داڑھی کا ٹی گئی تھی۔
وہ سڑکو ں پر ٹاٹ پہنتے ہیں
    اور اپنے گھرو ں کی چھتوں پر
    اور بازارو ں میں زار و قطار رو تے ہیں۔
حسبون اور الیعا لہ کے باشندے وا ویلا کر رہے ہیں
    ان کی آواز یہض تک سنائی دیتی ہے۔
یہاں تک کہ سپا ہی بھی ڈر گئے ہیں۔
    یہاں تک کہ سپا ہی خوف سے کانپ رہے ہیں۔
میرا دل موآب کے لئے فریاد کر تا ہے۔
    اس کے لوگ بھاگ گئے
    اور ضغر اور عجلت شلیشیاہ تک گئے۔
ہاں وہ لو حیت کی پہاڑی سڑک پر
    رو تے ہو ئے، آنسو بہا تے ہو ئے چڑھ رہے ہیں۔
حورونائم کی راہ میں
    ہلاکت پر ماتم کر رہے ہیں۔
نمریم تنریم کا نالا ریگستان کی طرح سو کھ گیا ہے۔
    گھاس مرجھا گئی ہے۔
    سارے پو دے مر گئے ہیں
    اور ہر یالی کا کو ئی نام و نشان نہیں ہے۔
اس لئے لوگ اپنی دولت اور سروسامان کو اکٹھا کر تے ہیں اور مو آب چھوڑدیتے ہیں۔
    ان سامانو ں کے ساتھ ، وہ لوگ بید کی کھاڑی سے سر حد پا ر کر رہے تھے۔
موآب میں ہر جگہ سے ماتم کی آواز سنا دیتی ہے۔
    دور کے شہر اجلائم میں لوگ رو رہے ہیں۔ بیر ایلیم کے لوگ ماتم کر رہے ہیں۔
دیمون کا نہر خون سے بھر گیا ہے
    اور میں دیمون پر اور مصیبتیں ڈھاؤں گا۔
موآب کے کچھ ہی باشندے دشمنو ں کے قہر سے بچ گئے ہیں۔
    لیکن ان کی زمین پر ، میں شیروں کو بھیجوں گا تا کہ وہ لوگ اس کا شکار بن جا ئے۔

16 تمہیں اس ملک کے بادشا ہ کو ایک تحفہ ضرور بھیجنا چا ہئے۔تمہیں ریگستان کی راہ سے ہو تے ہو ئے صیون کی بیٹی کے پہاڑ پر سلع سے ایک میمنہ ضرور بھیجنا چا ہئے

موآب کی بیٹیو ! ارنون ندی کو پار کر نے کی کوشش کرو۔
    وہ لوگ ان چھو ٹی چڑیو ں کی طرح ہیں
    جو کہ اپنے گھونسلہ سے گر چکی ہیں۔
وہ پکار رہی تھی، “ہم لوگو ں کو پناہ دو،
    ہمیں بتا ؤ کیا کریں!
ہماری حفاظت اس درخت کی طرح کرو
    جو کہ دو پہر میں بھی رات کی طرح اندھیرا چھاؤں دیتا ہے۔
ہم دشمنوں کی وجہ سے بھاگ رہے ہیں۔
    برائے مہربانی ہمیں کہیں چھپا لو
    اور ہمیں ہمارے دشمنو ں کے حوا لے مت کرو۔
ان موآب کے لوگو ں کو اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
    اس لئے تم ان کو اپنے درمیان رہنے دو۔
    دیکھو وہ اپنے دشمنو ں سے چھپے ہو ئے ہیں۔

اس لوٹ کا خاتمہ ہو جا ئے گا،
    اور دشمنو ں کو ہرا دیا جا ئے گا۔
وہ جو دوسرو ں کو نقصان پہنچا تا ہے زمین سے مٹا دیا جا ئے گا۔
پھر ایک نیا بادشا ہ آئے گا۔
    یہ بادشا ہ داؤد کے گھرانے سے ہو گا۔
    وہ راستباز ، پر شفقت اور رحیم ہو گا
جو صحیح ہے اسے کر نے میں
    وہ بہت جلدباز اور منصف ہو گا۔

ہم نے سنا ہے کہ مو آب کے لوگ
    بہت خود غرض اور مغرور ہیں۔
    یہ لوگ ریاکار ہیں اور اپنے با رے میں سو چتے ہیں اور شیخی بگھار تے ہیں
    ليکن ان کی شیخی جھو ٹی ہے۔
مو آب کا سارا ملک اپنے تکبر کے سبب مصیبت میں پڑے گا،
    مو آب سے کہو کہ وہ ماتم کرے موآب کے لوگو ں سے کہو کہ وہ ماتم کرے۔
    انہیں قیر حراست کے فینسی کشمش کے کیک کے لئے رونے اور ماتم کر نے کے لئے کہو جس سے کہ وہ لطف اندوز ہوا کر تے تھے۔
سبماہ کے تاکستان مرجھا گئے۔ان کے انگور قو موں کے حکمرانو ں کو نشہ آور کیا کر تے تھے۔
    ان کا تا کستان یعزیر شہر تک اور پھر ریگستان تک پھیلے۔
    ان کی شا خیں سمندر کے اس پار تک بھی پھیل گئیں۔

مو آب کے بارے میں ایک غمناک نغمہ

“پس میں یعزیر اور سبما ہ کے لوگو ں کے ساتھ
    انگور کی بیل کے لئے رونا دھونا جاری کروں گا۔
اے حسبون اے الیعالہ میں تجھے اپنے آنسو ؤں سے تر کر دو ں گا۔
کیوں کہ تیرے ایامِ گرمی کے میووں اور غلہ کی فصل کو دشمنوں نے برباد کر دیا۔
10 کھیتوں سے شادمانی اور خوشی چھین لی گئی۔
    تاکستانوں میں گانا اور للکارنا بند کر دیا گیا ہے۔
مئے کی کو لہو میں کو ئی بھی انگور کو کچل نہیں رہا ہے۔
    میں نے انگور کی فصل کی خوشی کی للکار کو ختم کر دیا ہے۔
11 اس لئے میرا دل موآب کے لئے سوگ کا گیت نکالتے ہو ئے بربط کی مانند رو رہا ہے۔
    میں قیر حارس کے لئے اندر سے روتا ہوں۔
12 موآب کے لوگ جب اپنی عبادت کی جگہوں میں جا ئے گا اور اپنے آپ کو تھکا دے،
اپنے مقدس مقامو ں میں دعا مانگنے میں چلا ئے گا رو ئے گا
    تب بھی ان کا کچھ بھلا نہیں ہو گا۔”

13 خداوند نے موآب کے بارے میں پہلے بھی کئی بار یہ باتیں کہی تھیں۔ 14 لیکن اب خداوند یوں فرماتا ہے، “تین سال کے اندر جو کہ صحیح صحیح ہے اسی کی مانند گنتی کی گئی جیساکہ ایک مزدور اپنے کام کئے گئے دنوں کو گنتا ہے ، موآب کی شان و شو کت عظیم آبادی کے ساتھ بیکار سمجھا جا ئے گا۔صرف کچھ لوگ باقی بچیں گے اور وہ بھی کمزور ہوں گے۔

ارام اور اسرائیل کے با رے میں خداوند کی طرف سے پیغام

17 دمشق کی بابت بارِ نبوت :

“دیکھو دمشق اب تو شہر نہ رہے گا
    بلکہ کھنڈر کا ڈھیر ہو گا۔
لوگ عرو عیر کے شہرو ں کو چھوڑ دیں گے۔
    وہ شہر بھیڑوں کی جھنڈ کی جگہ ہو جا ئے گی۔
    جھنڈ وہاں سو ئیں گے اور کو ئی بھی ان کو تنگ کر نے وا لا نہیں ہو گا۔
افرائیم (اسرائیل) میں کو ئی قلعہ نہ رہے گا۔
    دمشق کی شاہی قوت کا خاتمہ ہو جا ئے گا۔”
خداوند قادر مطلق فرماتا ہے،
    “جو حال بنی اسرائیل کی شان و شوکت کا ہوا وہی حال ان کا بھی ہو گا۔”

ان دنوں میں یعقوب ( اسرائیل ) کی ساری دولت چلی جا ئے گی
    اور اس کا چربی دار بدن دبلا ہو جا ئے گا۔

اس وقت اسرائیل رفائیم کی گھا ٹی میں فصل کاٹنے کے بعد اناج کے کھیت کی مانند ہو گا۔مزدور اناج کاٹ کر جمع کریں گے اور پھر تب دوسرے لوگ جو بچا پڑا رہیگا اسے جمع کریں گے۔

اس وقت اسرائیل میں زیتون کی کٹا ئی کی مانند بہت ہی کم لوگ بچینگے ،جیسے دو یاتین زیتون اوپر کی شاخوں میں اور اس طرح سے چار یا پانچ کنا رے کی شاخوں میں بچا رہ جا تا ہے۔خداوند قادر مطلق یہ فرماتا ہے۔

اس وقت انسان اپنے خالق کی طرف مدد کیلئے نظر کرے گا۔ان کی آنکھیں اسرائیل کے قدوس کی جانب نظر کر یں گی۔ لوگ ان قربان گا ہوں پر بھروسہ نہیں کریں گے جن کو انہوں نے خود اپنے ہا تھوں سے بنا یا تھا۔ وہ لوگ ان آشیرہ کے ستون اور بخور کی قربان گا ہ پر بھی بھروسہ نہیں کریں گے جن کو کہ انہوں نے اپنے ہا تھوں سے بنا ئی تھی۔ اس وقت ان کے فصیلدار شہریں ان اجڑی ہو ئی جگہوں کی مانند ہو جا ئیں گی جن کو اسرائیل کے حملے کے وقت حوّی اور اموری لوگو ں نے اجاڑ دیا تھا۔ ہر کچھ اجڑ جا ئے گا۔ 10 ایسا ا سلئے ہو گا کیوں کہ تم نے اپنی نجات دینے وا لے خدا کو بھلا دیا ہے۔تم نے اس چٹان کو یاد نہیں رکھا جو تیری حفاظت کر تی ہے۔

تم سب سے اچھے انگور کے پو دے کو لگا تے ہو۔ 11 ایک دن تم اپنی ان انگور کی بیلو ں کو لگا ؤ گے اور ان کو پروان چڑھانے کی سعی کرو گے۔اگلے دن وہ پودے بڑھنے بھی لگیں گے۔ لیکن فصل کٹا ئی کے وقت جب تم ان بیلو ں کے پھلوں کو اکٹھا کرنے جا ؤ گے تب دیکھو گے کہ سب کچھ سو کھ چکا ہے۔ایک بیماری سبھی پو دوں کا خاتمہ کر دے گی۔

12 بہت ساری قوموں کو سنو!
    وہ اس طرح زور سے چلا رہے ہیں جیسے سمندر کا شور۔
ان کا شور سمندر کے بڑے بڑے لہرو ں کی ٹکر کی مانند ہے۔
13 قوموں کا شور سمندر کے بڑے بڑے لہرو ں کے ٹکرا ؤ کی مانند ہے۔
    لیکن خدا ان لوگوں پر چلا ئے گا
اور وہ اس بھو سے کی مانند اڑ جا ئیں گے جسے پہاڑیوں کی چو ٹیوں پر اڑا دیا جا تا ہے،
    یا اس طوفان کے بیچ دھول کی مانند جو چکر کھا تا ہے ، اور آخر کار دور اڑا دیا جا تا ہے۔
14 شام کے وقت وہ دہشت کا سبب بنتے ہیں
    لیکن صبح ہو نے سے پہلے وہ ختم ہو جا تے ہیں۔
یہی ان لوگو ں کے ساتھ ہو گا جو ہم لوگو ں پر چھا پہ مارتا ہے۔
    یہی دشمنوں کو حاصل ہو گا جو ہم لوگو ں کو لوٹنے کی کو شش کر تے ہیں۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International