Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
امثال 22-23

22 اچھا نام پا نا دولت حاصل کرنے کی خواہش سے بہتر ہے شہرت سونا یا چاندی سے زیادہ اہم ہے

امیر اور غریب سب یکساں ہیں ان سب کو خدا وند ہی نے بنا یا ہے۔

ہوشیار شخص تکلیفوں کو آتا دیکھتا ہے تو اس سے بچتا ہے ، لیکن نادان بڑھتے چلے جاتے ہیں اور اس میں مبتلا ہو تے ہیں۔

4-5 برے لوگوں کی راہیں کانٹوں اور پھندوں سے بھری ہوئ ہیں لیکن ایک شخص جو اپنی جان کی حفاظت کرتا ہے۔ اس سے دور ٹھہر تا ہے۔

بچے کو نیک راہ جس پر اسکو قائم رہنا چاہئے سکھا ؤ۔ اور وہ اس سے نہیں مریگا یہاں تک کہ اس وقت بھی جب وہ بوڑھا ہو جائے گا۔

امیر لوگ غریب لوگوں پر حکو مت کرتے ہیں۔ اور وہ شخص جو قرض لیتے ہیں وہ قرض دینے والے شخص کے خادم ہیں۔

جو شخص دکھوں کا بیج بو تا ہے وہ مصیبت کی فصل کاٹے گا اور آخر میں جو دکھ اس نے دوسروں کو دیئے اسکی وجہ سے تباہ ہو جائے گا۔

ایک سخی شخص با فضل ہو گا کیوں کہ وہ اپنے کھا نے میں غریبوں کو شامل کرتا ہے۔

10 ٹھٹھا باز کو باہر ہانک دو ، اور اسکے ساتھ بحث و مباحثہ چھو ڑ دو۔ تب لڑا ئی جھگڑا ختم ہو جائے گا۔

11 اگر تم پاک دلی سے محبت کرتے ہو اور رحم دلی سے بولتے ہو تو بادشاہ تیرا دوست ہو گا۔

12 خدا وند ان لوگوں کی نگرانی اور حفاظت کرتا ہے جو اسے جانتے ہیں۔ لیکن وہ انہیں تباہ کرتا ہے جو لوگ اسکے خلاف ہوتے ہیں۔

13 کاہل آدمی کہتا ہے ، “وہاں باہر ایک شیر ببر کھڑا ہے ، میں گلیوں میں مارا جاؤنگا !”

14 بد کار عورت کامنھ ایک گہرے گڑھے کی مانند ہے۔ اور وہ جن پر خدا کی لعنت ہے وہ اس میں گر جائے گا۔

15 بچے احمقانہ حرکت کرتے ہیں اگر تم انہیں سزا دو تو انہیں ایسا نہ کرنے کا سبق ملتا ہے۔

16 امیر بننے کے لئے غریبوں پر ظلم کرنا ، اور امیروں کو تحفہ دینا یہ دونوں ہی چیزیں غریبی لاتی ہیں۔

تیس حکمتی کہا وتیں

17 جو میں کہتا ہوں ان باتوں کو سنو ! میں تمہیں حکمتی لوگوں کی تعلیمات بتا تا ہوں انہیں سیکھو۔

18 اگر تم انہیں یاد رکھو تو یہ تمہارے لئے اچھا ہوگا۔ اسے تیار رکھو تا کہ اسے کہہ سکو۔

19 میں تمہیں اب یہ تعلیم دونگا۔ میں چاہتا ہوں کہ تم خدا وند پر بھروسہ رکھو۔

20 کیا میں نے تمہارے لئے تیس کہاوتیں نہیں لکھی ہیں ؟ یہ سب حکمت اور عقل و فہم کے الفاظ ہیں۔

21 یہ الفاظ تمہیں سچی خبر اور معتبر باتیں سکھائیں گے۔ تا کہ تم سچائی کی باتوں سے اسے جواب دے سکو گے جو تمہیں بھیجا ہے۔

۔ ۱ ۔

22 غریبوں کے پاس سے چرانا آسان ہے لیکن ایسا مت کرنا او ر غریبوں کو عدالت میں انصاف سے محروم مت کرنا۔

23 کیوں کہ خدا وند انکے مقدمے کا بچاؤ کرے گا۔ وہ انکی زندگی لے لیگا جو غریب کو نقصان پہنچا یا اور اس سے نا جائز فائدہ اٹھا یا۔

۔ ۲ ۔

24 جو شخص جلد غصہ میں آتا ہے اس سے دوستی مت کر اور جو غصہ میں آپے سے باہر ہو جا تا ہے اس کے ساتھ مت رہ۔

25 یا ہو سکتا ہے تو بھی اسکی راہوں کو سیکھے اور اپنے آپ کو جال میں پھنسا لے۔

۔ ۳ ۔

26 کسی دوسرے شخص کے قرض کی ذمہ داری مت لے ، ضمانت مت رکھ۔

27 اگر تیرے پاس اسکا قرض چکا نے کے لئے پیسہ نہ ہوگا تو جو کچھ بھی تیرے پاس ہے وہ تجھے کھو نا پڑیگا۔ تجھے اپنے سونے کا بستر جس پر کہ تو سوتا ہے کیوں کھو نا چاہئے۔

۔ ۴ ۔

28 تو اپنی جائیداد کی اس حدود کو نہ سر کا جو تیرے باپ دادا نے بہت پہلے باندھی ہیں۔

۔ ۵ ۔

29 اگر کوئی اپنے کام میں ماہر ہے تو بادشاہوں کی خدمت کے قابل ہے۔ اس کو دوسرے لوگوں کے لئے جو غیر اہم ہیں کام نہیں کرنا ہوگا۔

۔ ۶ ۔

23 جب تم کسی حکمراں سے ساتھ بیٹھ کر کھا نا کھا ؤ تو اس کا اچھی طرح خیال رکھ کہ تیرے سامنے کون ہے۔

اور اگر تو اپنی زندگی کا خیال رکھتا ہے تو اپنی بھوک کو قابو میں رکھ۔

ا سکے مزیدار غذا کی آرزو مت کر کیوں کہ اس طرح کی غذا دھو کہ باز [a] ہے۔

۔ ۷۔

دولتمند بننے کی کو شش میں اپنی صحت کو برباد نہ کر اگر تو عقلمند ہے تو صبر کر۔

رقم ( روپیہ پیسہ) بہت تیزی سے چلی جا تی ہے ،مانو کہ یہ پرو ں کو بڑھا تا ہے اور چڑیا کی مانند اُڑجا تا ہے۔

۔ ۸ ۔

خود غرض شخص کے ساتھ مت کھا اور اس کی مزیدار غذا کی آرزو مت کر۔

کیو ں کہ وہ اس طرح کا شخص ہے جو ہمیشہ قیمت کے بارے میں سوچتا رہتا ہے وہ تم سے کہتا ہے ، “کھا ؤ اور پیو۔” لیکن اس کے کہنے کا سچ مُچ میں وہ مطلب نہیں ہے۔

جو کچھ بھی تم کھائے تھے اسے قئے کر کے نکال دو گے۔ اور اس کے لئے تمہا ری ستائش برباد ہو جا ئے گی۔

۔ ۹ ۔

تو بے وقوفو ں کے ساتھ بات چیت نہ کر وہ تیری حکمت کی باتو ں کا مذاق اُڑا ئیں گے۔

۔ ۱۰ ۔

10 پُرانے زمانے کی حدود کے پتھر کو مت سر کا۔ اور یتیموں کی زمین جا ئیداد کو مت لے۔

11 کیوں کہ ان کا بچا ؤ کر نے وا لا بہت زور آور ہے۔ خدا انکے معاملات کو تیرے خلاف لے گا۔

۔ ۱۱ ۔

12 اپنے استاد سے تربیت کی باتیں سن اور جتنا ہو سکے اسے سیکھ۔

۔ ۱۲ ۔

13 ضرورت پڑنے پر ہمیشہ بچے کی تربیت کر۔ اگر تو اسے چھڑی سے سزا دے گا تو وہ مر نہ جا ئے گا۔

14 اسے چھڑی سے سزا دے اور اس کی جان کو قبر سے بچا۔

۔ ۱۳ ۔

15 میرے بیٹے اگر تو عقلمند ہو جا ئے تو میں بہت خوش ہو ں گا۔

16 اگر میں تجھے سچی باتیں کہتے سنو ں تو میرا دل خوشی سے کھِل اٹھے گا۔

۔ ۱۴ ۔

17 تو گنہگاروں سے حسد نہ کر ، بلکہ بہتر تو یہ ہے کہ ہر وقت خدا کا خوف کر۔

18 تمہا رے پاس مستقبل ہو گا ،تمہا ری امید کبھی ختم نہ ہو گی۔

۔ ۱۵ ۔

19 اے میرے بیٹے سُن! اور عقلمند بن۔اپنے دل کو نیکی کی راہ پر چلا۔

20 جو لوگ بہت زیادہ شراب کا نشہ کر تے اور بہت زیادہ کھا تے ہیں ان کے ساتھ شامل مت ہو۔

21 جو لوگ بہت زیادہ نشہ کر تے ہیں اور بہت زیادہ کھا تے ہیں کنگال ہو جا تے ہیں۔ اور ان کی اونگھ اور کا ہلی انہیں چیتھڑے پہنا ئیں گے۔

۔ ۱۶ ۔

22 اپنے باپ کی باتیں سن جس نے تجھے زندگی دی۔ اور اپنی ماں کو جب وہ بوڑھی ہو جا ئے حقیر مت جان۔ 23 سچا ئی ، حکمت ، ہدایت اور فہم کو خرید! اسے فروخت مت کر!

24 راستباز شخص کا با پ بہت خوش ہو تا ہے۔جس کا عقلمند بیٹا ہے تو اس سے اس کو خوشی ہو تی ہے۔

25 تو اپنے باپ اور ماں کو خوش رہنے دے ، اور اس عورت کو جسنے تجھے جنم دیا خوش رہنے دے۔

۔ ۱۷ ۔

26 میرے بیٹے غور سے سن کہ میں کیا کہتا ہوں میری زندگی کو تیرے لئے نمونہ بننے دے۔

27 کیونکہ فاحشہ عورت ایک گہری کھا ئی ہے۔ اور ایک بدکار عورت ایک تنگ کنواں کی مانند ہے۔

28 وہ ڈا کو کی مانندگھات میں لگی رہتی ہے۔ اوروہ کئی آدمیوں کو بے وفا بنا دیتی ہے۔

۔ ۱۸ ۔

29-30 کون تکلیف میں ہے ؟ کون غمزدہ ہے ؟ کون جھگڑا لو ہے ؟ کون پریشان ہے ؟ کون بلا وجہ گھا ئل ہے ؟ کس کی آنکھیں لا ل ہیں؟ وہی اپنی را تیں مئے نوشی میں گذارتے ہیں ، وہی جو ملا ئی ہو ئی مئے کے نمونہ کی تلاش میں جا تے ہیں۔

31 مئے کی طرف ،ان کے خوبصورت لال رنگ کی طرف وہ پیالہ میں جھلملاتا ہے اور جب وہ آہستہ آہستہ نیچے اتر تا ہے تو نظر مت کرو۔

32 کیوں کہ بعد میں یہ ایک سانپ کی طرح ڈستی ہے اور آخر میں ناگ کی طرح زہر بھر دیتی ہے۔

33 تیری آنکھیں عجیب و غریب چیزیں دیکھیں گی اور دماغ پریشان ہو گا اور الجھن میں پڑ جا ئے گا۔

34 تم ایسا محسوس کرو گے جیسے غیر ہموار سمندر پر سورہے ہو ، ایسا جیسے پانی جہاز میں سو رہا ہو۔

35 تو کہے گا ، “انہوں نے مجھے ما را لیکن مجھے نہیں لگا۔انہوں نے مجھے پیٹا لیکن مجھے محسوس نہیں ہوا۔میں کب اٹھوں گا تا کہ میں پھر پی سکوں ؟ ”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International