Beginning
حکمت اور سمجھ کی اہمیت
4 اے بیٹو ! اپنے وا لد کی تعلیمات کو سنو ان پر توجہ دو تا کہ تم سمجھ سکو۔ 2 کیوں کہ جو کچھ بھی میں تم کو سکھا تا ہو ں وہ اچھا ہے میری ہدایات کو مت چھو ڑو۔
3 کیوں کہ میں بھی اپنے با پ کا بیٹا تھا اپنی ما ں کا صرف میں ہی پیارا بیٹا تھا۔ 4 اور میرے وا لد نے مجھے سکھا یا اور کہا، “میری باتوں کو دل و جان سے قبول کرو ،میرے احکام کو مانو اور تم جیو گے ! 5 حکمت اور سمجھ حاصل کرو میرے الفاظ کو مت بھو لو اور ان سے مت پھرو۔ 6 حکمت کو مت چھو ڑو اور وہ تمہا ری حفا ظت کرے گی ! اس سے محبت کرو اور وہ تم کو محفوظ رکھے گی۔”
7 حکمت کے با رے میں پہلی چیز : عقلمند ی حاصل کرو ! اپنی تمام حاصل شدہ چیزوں سے سمجھ حاصل کرو۔ 8 حکمت کو عزت دو اور وہ تم کو عظیم بنا دے گی۔ اسے گلے لگا ؤ ، اور وہ تمہا رے لئے تعظیم لے آئے گی۔ 9 وہ تمہا رے سر پر حسن کا سہرا رکھے گا۔ وہ تمہیں شاندا ر تا ج پیش کرے گا۔
10 اے بیٹے سُن ! جو کچھ میں کہتا ہوں اسے قبول کر اور تیری عمر دراز ہو گی۔ 11 میں تمہیں حکمت کی تعلیم دیتا ہوں میں تجھے سیدھے راستہ پر لے چلوں گا۔ 12 اگر تو اس راستہ پر چلے گا تو تیرے پاؤں کے سامنے کو ئی رکا وٹ نہیں آئے گی۔ اگر تم ڈرو گے تو تم ٹھو کر نہیں کھا ؤ گے۔ 13 اس ہدایت کو مضبوطی سے پکڑے رہو اسے جا نے مت دو ! اسکی نگہبانی کرو وہ تمہا ری زندگی ہے۔
14 شریرو ں کا راستہ اختیار مت کرو۔ان کی را ہ پر قدم بھی مت رکھو۔ 15 اس سے دور رہو ! ان کی راہ پر مت چلو! ان سے مُڑ جا ؤ اور ان سے دور چلو ! 16 بُرے لوگ اس وقت تک نہیں سو سکتے یا آرام نہیں کر سکتے جب تک کہ وہ کو ئی بُرا کام نہیں کر لیتے اور اس وقت تک نہیں سو تے جب تک کہ کسی کو نقصان نہ پہنچا ئیں۔ 17 ان کے لئے بُری چیزیں کرنا کھانے کی مانند ہے اور تشدد پینے کی مانند ہے۔
18 نیک لوگو ں کی را ہیں اسی طرح ہو تی ہیں جیسے صبح کی پہلی کرن ! یہ اپنی چمک کو حا صل کر تے رہتا ہے جب تک کہ دو پہر کو وہ اپنی پو ری چمک تک نہیں پہنچ جا تی ہے۔ 19 اس کے مقابلے میں ، بُرے لوگو ں کی را ہیں مکمل اندھیرے کی مانند ہیں۔ وہ ٹھو کر کھا تے ہیں لیکن یہ بھی نہیں جانتے ہیں کہ کس راستے پر چلتے ہیں۔
20 میرے بیٹے ! جو میں کہتا ہوں اس پر توجہ دے غور سے میری باتیں سن۔ 21 میرے کلاموں کو اپنے سے الگ ہو نے مت دے۔انہیں اپنے دل کی گہرا ئی میں رکھ۔ 22 وہ اس کو اچھی صحت اور زندگی دیتی ہے جو اس کو حا صل کرتا ہے۔ 23 تمہا رے لئے اہم بات یہ ہے کہ جو کچھ تم سوچتے ہو ا س کے لئے ہو شیار رہو۔کیوں کہ تمہا رے خیالات تمہا ری زندگی پر اختیار رکھتے ہیں۔
24 کج گوئی سے چھٹکا رہ حاصل کر ، جھو ٹ مت بول ! 25 صرف سیدھے سامنے دیکھ ، اپنی آنکھوں کو سیدھے اپنے سامنے رکھ۔ 26 جو کچھ بھی تم کرو ا س سے ہو شیار رہ۔ اور اچھی زندگی بسر کر۔ 27 سیدھا راستہ مت چھو ڑ بلکہ بُرے راستے سے دور رہو۔
بدکا ری سے بچنے کی حکمت
5 میرے بیٹے ! میری حکمت پر دھیان دو ، اور میری سمجھداری کی باتوں کو دھیان سے سنو۔ 2 تا کہ تم شعور کو رکھ سکو اور تیرے ہونٹ علم کو محفوظ رکھ سکے۔ 3 کیوں کہ بدکار بیوی کا ہونٹ شہد ٹپکا تا ہے اور وہ بڑی نرمی سے باتیں کرتی ہے۔ 4 لیکن آ خر میں وہ اتنا ہی کڑوا ہے جتنا کہ زہر اور اتنا ہی تیز ہے جتنا کہ دو دھاری تلوار ہے۔ 5 اس کا پا ؤں موت کی طرف جا تا ہے۔ اس کا قدم قبر کی طرف لیجاتا ہے۔ 6 وہ زندگی کی راہ کی طرف کو ئی دھیان نہیں دیتی ہے۔ اس کا راستہ نا ہموار ہے لیکن اسے وہ نہیں جانتی ہے۔
بدکا ری میں تبا ہی ہے
7 اور اب میرے بیٹومیری بات سنو ! جو باتیں میں کہتا ہوں اس سے مت مڑو۔ 8 اس عورت کے راستے سے دور رہو۔ اس کے گھر کے دروازہ کے پاس بھی مت جا ؤ۔ 9 ورنہ تم اپنی قوّت کسی دوسرے کے حوا لے کر بیٹھو گے اور اپنی زندگی کسی ظالم کے حوا لے کر دو گے۔ 10 اور لوگ جنہیں تم نہیں جانتے وہ تمہا ری دولت کو ہتھیا لیں گے۔ اور تمہا رے کاموں کا صلہ دوسرے حاصل کر یں گے۔ 11 اور اپنی زندگی کے آخر وقت میں جب تم اپنے جسم کو برباد کرنے دو گے تو نو حہ کرو گے۔ 12 تب تم کہو گے، “میں نے تربیت سے کیسی نفرت کی ! کیسے میں نے ڈانٹ ڈپٹ کو رد کر دیا ! 13 میں نے اپنے استاد کی آواز کو سننے سے انکار کیا اور میں نے اپنی تربیت کرنے وا لوں پر دھیان نہیں دیا۔ 14 اور میں ساری جماعت کے سامنے میں تقریباً پو ری طرح تباہ ہو چکا ہوں۔”
اپنی بیوی کے ساتھ خوش رہو
15 اپنے حو ض کا پانی پیو اور اپنے ہی کنواں کا تا زہ پا نی پیو۔ 16 تمہا رے چشموں کو با ہر گلیوں میں کیوں بہانا چا ہئے۔ اور تمہا را پانی کا نالہ عوامی چورا ہو ں پر کیوں بہتا ہے ؟ 17 اسے فقط تمہا رے ہو نے دو ! اس میں اجنبیوں کو حصہ دار نہ بننے دو۔ 18 تیرا جھڑنا با فضل رہے ! اپنی جوانی کی بیوی کے ساتھ خوش رہو۔ 19 وہ ایک ہرن ، ایک پیاری خر گوش کی مانند ہے اسکی چھاتیاں تمہیں ہمیشہ نشہ آور کرے اور اس کا پیار تمہیں پو ری طرح آسو دہ کرے۔ 20 اے میرے بیٹے تمہیں کچھ بدرکار بیوی کیوں لبھا ئے ، دوسرے آدمی کی بیوی کیوں تجھے گلے لگا ئے؟
21 خداوند تمہا رے ہر کام کو جسے تو کرتا ہے اچھی طرح دیکھتا ہے۔جہاں تم جا تے ہو وہاں خداوند کی نگاہ ہے۔ 22 بُرے آدمی کا گناہ اسے پھنسا ئے گا۔ان کے گناہ اسے رسیوں کے مانند جکڑیں گے۔ 23 وہ تربیت کی کمی کی وجہ سے مرے گا۔ وہ خودہی اپنی بے وقوفی کی وجہ سے گمراہی کی طرف جا ئے گا۔
کو ئی غلطی نہ کرو
6 اے میرے بیٹے اگر تو نے کسی دوسرے کی ضمانت دی ہے ، اگر تو کسی دوسرے شخص کے قرض کی ضمانت کے لئے راضی ہوا ہے ، 2 تو پھر تم اپنے کئے ہو ئے وعدہ میں پھنس چکے ہو۔ تمہا ری باتو ں نے تجھ کو پھنسا لیا ہے۔ 3 تب اسے کرو ، تم اپنے آپ کو آزاد کرنے کے لئے اس کے پاس جا ؤ ،کیوں کہ تم اپنے پڑوسی کے رحم و کرم میں پڑے ہو ! خاکساری سے جا ؤ اور اپنے پڑوسی سے التجا کرو ! 4 تو اپنی آنکھو ں میں نیند آنے نہ دے، تو اپنے پلکو ں کو بند ہو نے نہ دے۔ 5 اپنے آپ کو ہرنی کی مانند شکاری کے ہا تھو ں سے آزاد کر اور اپنے آ پ کو چڑیا کی مانند چڑیمار کے پھندے سے آزاد کر۔
کا ہلی سے خطرہ ہے
6 اے کا ہل شخص ، چیونٹی کی طرف دیکھ۔اسکی روشوں پر غور کر اور عقلمند بن جا۔ 7 چیونٹی کا نہ کو ئی حکمراں نہ کوئی رہبر اور نہ کو ئی سپہ سالا ر ہے۔ 8 تب بھی گرمی میں اپنی غذا جمع کر لیتی ہے اور فصل کٹا ئی کے وقت اپنی خوراک جمع کر لیتی ہے۔
9 کا ہل آدمی کب تک تو اس طرح پڑا رہے گا ؟ تو کب اپنی نیند سے اٹھے گا۔ 10 تھوڑی سی نیند، “تھوڑی سی جھپکی ،اپنے ہا تھو ں کا تھو ڑا سا آرام۔” 11 اور یہاں اپنی غریبی میں رینگتا ہے ، یہ ایک ڈا کو کی طرح ہو گا جو تمہا رے سب سامانوں کو چرا لیا ہے۔
بدکار لوگ
12 ایک بُرا اور بیکار شخص چاروں طرف جھوٹ بولتا پھرتا ہے۔ 13 اور اپنی آنکھیں مار کر اور اپنے ہا تھ اور پیر کے اشاروں سے لوگو ں کو بہکاتا ہے۔ 14 وہ برا ئی کے منصوبے بنا تے ہیں اور ہر وقت مصیبت کھڑی کر تے ہیں۔ 15 لیکن اس کو سزا ملے گی۔اچانک تبا ہی اسے برباد کر دے گی۔آفت اس پر آئے گی کو ئی ا و ر چارہ نہ ہو گا۔
سات چیزیں جن سے خداوند کو نفرت ہے
16 خداوند ان چھ چیزوں سے نفرت کرتا ہے اور ساتویں سے اسے کرا ہت ہے۔
17 آنکھیں جس سے ظا ہر ہو کہ مغرور ہے
اور زبان جو جھوٹ بو لے۔
ہا تھ جن سے بے گناہ آدمی کو مار دیا جا ئے۔
18 ایسا دل جو بُری چیزوں کے منصوبے باندھے۔
پا ؤں جو برے کاموں کو کرنے کے لئے دوڑیں۔
19 ایک جھو ٹا گواہ جو عدا لت میں جھو ٹی گوا ہی دیتاہے،
ایک شخص جو بھا ئیوں کے بیچ بحث و تکرار کا سبب بنتا ہے۔
حرام کاري کے متعلق ہدايت
20 میرے بیٹے اپنے با پ کے احکام کا پا لن کر اور اپنی ماں کی تعلیمات کو رد مت کر۔ 21 انہیں ہمیشہ کے لئے اپنے دل میں باندھ لے ، انہیں اپنے گلے کے چارو ں طرف پہن لے ، 22 تم جہاں کہیں بھی جا ؤ گے وہ لوگ تمہا ری رہنما ئی کریں گے۔ جب تم سو رہے ہو تب بھی وہ تمہا ری نگرانی کریں گے۔ اور جب تم جا گو گے تب وہ تم سے باتیں کریں گے اور تمہا ری رہبری کریں گے۔
23 حکم چراغ کی مانند ہے اور تعلیمات روشنی کی مانند ہے ، ڈانٹ ڈپٹ اور تربیت زندگی کا راستہ ہے۔ 24 وہ تم کو ایک بُری عورت اور ایک بدکار بیوی کی میٹھی باتوں سے دور رکھیں گے۔ 25 ہو سکتا ہے ہمارا دل اس کی خوبصورتی کی خوا ہش نہ کرے۔ ہو سکتا ہے تم اس کی آنکھو ں سے قید نہ ہو ؤ۔ 26 ہو سکتا ہے ایک فاحشہ صرف ایک رو ٹی کی قیمت لے۔ وہیں پر ہو سکتا ہے دوسرے آدمی کی بیوی تمہیں اور تمہا ری زندگی کی قیمت لے۔ 27 کیا یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ ایک آدمی اپنی گود میں آگ رکھے اور اس کے کپڑے نہ جلیں ؟
28 کیا یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ ایک آدمی جلتے ہو ئے کو ئلے پر چلے اور اسکا پیر نہ جلے ؟ 29 اسی طرح سے کو ئی بھی شخص جو کسی دوسرے کی بیوی کے ساتھ سو ئے گا ، اور ہر وہ شخص جو اس کو چھو ئے گا اسے سزا دی جا ئے گی۔
30 لوگ ایک بھو کے آدمی کو حقیر نہیں جانتےہیں جو کہ کھانے کے لئے کھانا چراتا ہے۔ 31 لیکن اگر وہ پکڑا جائے تو اس کو چرائی ہوئی چیز کا سات گنا ادا کر نا پڑتا ہے۔ یہ قیمت اس کے پاس جو کچھ ہو اسکی ساری قیمت بھی ہو سکتی ہے۔ 32 لیکن ایک شخص جو جنسی گناہ کرتا ہے وہ احمق ہے۔ کوئی بھی جو ایسا کرتا ہے اپنے آپ کو برباد کرتا ہے۔ 33 وہ صرف پٹائی اور رسوائی پائیگا۔ وہ اپنی شرمندگی سے کبھی چھٹکارہ نہیں پا ئے گا۔ 34 کیوں کہ شوہر کی غیرت اسے غصہ دلاتی ہے اور جب وہ انتقام لیگا تو رحم نہیں کریگا۔ 35 وہ کو ئی معاوضہ قبول نہیں کرے گا اور کو ئی بھی رقم لینے سے چا ہے وہ کتنا بھی کیوں نہ ہو انکار کرے گا۔
©2014 Bible League International