Beginning
106 خداوند کی حمدکرو!
خداوند کا شکر ادا کرو، کیونکہ وہ بھلا ہے !
خدا کی شفقت ابدی ہے۔
2 سچ مچ میں خداوند کتنا عظیم ہے، اِس کا ذکر کو ئی شخص کر نہیں سکتا۔
خدا کی ستا ئش پو ری طرح کو ئی نہیں کر سکتا۔
3 جو لوگ اس کے احکاما ت کو مانتے ہیں۔ وہ مسرور رہتے ہیں۔
وہ لوگ ہر وقت بھلا کام کر تے ہیں۔
4 اے خداوند! اُس کرم سے جو تو اپنے لوگوں پر کر تا ہے۔
مجھے یا دکر۔ اپنی نجات مجھے عنا یت فر ما۔
5 خداوند، مجھ کو بھی اُن اچھی چیزوں میں حصّہ لینے دے ،
جنکو تو اپنے منتخب لوگوں کیلئے کرتا ہے۔
تیری قوم کے ساتھ مجھ کو مسرور ہو نے دے۔
ستائش میں تیرے لوگوں کے ساتھ مجھ کو شامل ہو نے دے۔
6 ہم نے ویسے ہی گناہ کئے ہیں، جیسے ہما رے باپ دادا کئے۔
ہم بُرے ہیں۔ ہم نے بُرے کام کئے ہیں۔
7 خداوند! مصر میں ہما رے آبا ء و اجداد نے
تیرے کئے گئے معجزات سے کچھ بھی نہیں سیکھا۔
انہوں نے تیری شفّقت کو اور تیری مہربانی کو یاد نہیں رکھا۔
ہما رے باپ دادا نے وہاں سُرخ سمندر یعنی بحر قلز م کے کنا رے تیرے مخالف ہو ئے۔
8 مگر خدا نے اپنے نام کی خاطر ہما رے باپ دادا کو بچا یا تھا۔
خدا نے اپنی عظیم قدرت دکھا نے کیلئے اُن کو بچا یا تھا۔
9 خدا نے حکم دیا اور بحر قلزم سوکھ گیا۔
خدا نے ہما رے آبا ء واجداد کو گہرے سمندر سے اتنی خشک زمین سے لے گیا جو صحرا کی طرح خشک تھی۔
10 خدا نے ہما رے باپ دادا کو اُن کے دشمنوں سے بچا یا۔
خدا اُن کو انکے دشمنوں سے بچا کر نکال لیا۔
11 اور پھر اُن کے دشمنوں کو اُسی سمندر کے بیچ ڈھانپ کر غرق کر دیا۔
اُن کا ایک بھی دشمن بچ کر نکل نہیں پایا۔
12 پھر ہما رے باپ دادا نے خدا پر یقین کیا۔
اُنہوں نے اُس کی مدح سرائی کی۔
13 لیکن ہما رے آبا ء واجداد اُن با توں کو بہت جلد بھول گئے جو خدا نے کہی تھیں۔
انہوں نے خدا کے مشورے پر توجہ نہیں دیا۔
14 ہما رے آبا ؤ اجداد کو صحرا میں بھوک لگی۔
اس صحرا میں اُنہوں نے خدا کو آزمایا۔
15 لیکن ہما رے باپ دادا نے جو کچھ بھی مانگا، خدا نے اُن کو دیا۔
لیکن خدانے اُن کو ایک بڑی مہلک بیما ری بھی دی تھی۔
16 لوگ موسیٰ سے حسد کر نے لگے
اور ہا رون سے بھی جو خدا کا مقدّس کا ہن تھا۔
17 اس لئے خدا نے اُن حا سد لوگوں کو سزا دی۔ زمین پھٹ گئی اور داتن کو نگل گئی،
اور پھر زمین بند ہو گئی۔ وہ ابیرام کی جما عت کو نگل گئی۔
18 پھر آگ نے اُن لوگوں کی ہجوم کو بھی بھسم کیا۔
اُن شریر لوگوں کو آگ نے جلا دیا۔
19 اُن لوگوں نے حورب کے پہاڑوں پر سونے کا ایک بچھڑا بنا یا
اور اُس مورتی کی پرستش کر نے لگے۔
20 اُن لوگوں نے خدا کے جلال کو
گھاس کھا نے والے بیل کی شکل میں بدل دیا۔
21 ہما رے باپ داد خدا کو بھول گئے جس نے انہیں بچا یا تھا۔
وہ خدا کے بارے میں بھول گئے جس نے مصر میں معجز ے دکھا ئے تھے۔
22 خدا نے حام کی سرزمین میں حیرت انگیز معجزے دکھا ئے تھے۔
خدا نے بحر قلزم کے پاس با رُ عب معجز ے دکھا ئے تھے۔
23 خدا اُن لوگوں کو نیست و نابود کر نا چاہتا تھا،
مگر خدا کا بر گزیدہ بندہ موسیٰ نے اُنکو روک دیا۔
خدا بہت غضبناک تھا مگر موسیٰ آ ڑے آیا کہ
خدا اُن لوگوں کو کہیں نیست و نابود نہ کر دے۔
24 پھر اُن لوگوں نے اِس حیرت انگیز ملک کنعان میں جا نے سے انکار کر دیا۔
لوگوں کو یقین نہیں تھا کہ خدا اُن لوگوں کو ہرا نے میں مدد کر ے گا، جو اُس ملک میں رہ رہے تھے۔
25 اپنے خیموں میں وہ بڑ بڑا تے رہے۔
ہما رے باپ دادا نے خدا کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔
26 تب خدا نے قسم کھا ئی کہ وہ بیا بان میں مر جا ئیں گے۔
27 خدا نے قسم کھا ئی کہ اُن کی نسل کو دیگر لوگوں سے شکست یاب ہو نے دیگا۔
خدا نے قسم کھا ئی کہ وہ ہما رے باپ دادا کو ملکو ں میں تِتر بتِر کر دے گا۔
28 پھر خدا کے لو گ بعل فغور میں بعل کی پرستش میں مشغول ہو گئے۔
خدا کے لوگ گوشت کھا نے لگے جس کو بے حِس بتوں پر چڑھا یاگیا تھا۔
29 خدا اپنے لوگوں پر بہت غضبناک ہوا
اور وباء اُن میں پھوٹ نکلی۔
30 لیکن فیخاس نے دعا کی
اور خدا نے اُس وبا ء کو روکا۔
31 لیکن خدا جانتا تھا کہ فیخاس نے اچھا کام کیا تھا۔
خدا اسے ہمیشہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔
32 مریبہ میں لوگ بھڑک اٹھے
اور اُنہوں نے موسیٰ سے بُرا کام کرا یا۔
33 اس کے لئے انہوں نے موسیٰ کو بہت پریشان کیا۔
اِس لئے موسیٰ بے سوچے سمجھے بول اُٹھا۔
34 خداوند نے لوگوں سے کہا کہ کنعان میں رہنے وا لے لوگوں کو نیست و نابود کر دیں
مگر بنی اسرائیل نے خدا کی بات نہیں ما نی۔
35 بنی اسرائیل دیگر قوموں کے ساتھ مل گئے،
اور وہ بھی ویسے کام کر نے لگے جیسے دیگر اقوام کیا کر تے تھے۔
36 وہ دیگر قومیں خدا کے لوگوں کے لئے پھندہ بن گئے۔
خدا کے لوگ ان بتوں کی پرستش کر نے لگے جن کی وہ دیگر قومیں پرستش کیا کر تے تھے۔
37 یہاں تک کہ خدا کے لوگ اپنی ہی بیٹیوں کو ہلاک کر نے لگے
اور وہ اُن کو اُن بدروحوں کے لئے قربان کر نے لگے۔
38 خدا کے لوگوں نے معصوم لوگوں (بچوں) کو ہلاک کیا۔
انہوں نے اپنے ہی بچوں کو ما رڈا لا اور اُن جھو ٹے خداؤں پر قربان کرد یا۔
39 اس طرح خدا کے لوگ اُن گنا ہوں سے نا پاک ہو ئے جو کہ دوسرے لوگوں نے کیا تھا۔
اُن لوگوں نے اپنے ہی خدا سے بے وفائی کی۔ اور وہ ایسے کام کر نے لگے جیسے دیگر لوگ کر تے تھے۔
40 خدا اُن پر غضبنا ک ہوا۔
خدا اُن سے بیزار ہو چکا تھا۔
41 پھر خدا نے اپنے لوگوں کو دیگر قوموں کو دے دیا۔
خدا نے اُن پر اُن کے دشمنوں کی حکمرا نی کر دی۔
42 خدا کے لوگوں کے دشمنوں نے اُن پر قابو پا لیا،
اور اُن کی زندگی بہت کٹھن کر دی۔
43 خدا نے اپنے لوگوں کو کئی با ر بچایا۔
مگر انہوں نے خدا سے منہ موڑ لیا۔ اور وہ ایسے کام کر نے لگے جو کچھ وہ کر نا چاہتے تھے۔
خدا کے لوگوں نے بہت ، بہت بُرائیاں کیں۔
44 لیکن جب خدا کے لوگوں پر مصیبت آئی، اُنہوں نے ہمیشہ ہی مدد پا نے کے لئے خدا سے فریاد کی
اور اس نے اُن کی فریادوں کو سُنا۔
45 خدا نے ہمیشہ اپنے معاہدہ کو یاد رکھا۔
خدا نے اپنی عظیم شفقّت سے اُ نکو ہمیشہ ہی سکھ چین دیا۔
46 خدا کے لوگوں کو اُ ن دیگر قوموں نے اسیر کر لیا۔
مگر خدا نے ان کے دل میں ا ن کے لئے رحم ڈا لا۔
47 اے خداوند ہما رے خدا! ہم کو بچا لے ،
او ر تو ہم لوگوں کو دوسری قوموں میں سے اکٹھا کر
تا کہ ہم تیرے مقدس نام کا شکر گذاری کر سکیں
اور تیرے لئے ستائش کے نغمے گا ئیں۔
48 اِسرائیل کے خداوند، خدا کی ستائش کرو۔
خدا ہمیشہ زندہ رہتا آیا ہے۔ وہ ہمیشہ ہی زندہ رہے گا۔
اور ساری قوم کہے، “ آمین!”
خداوند کی حمد کرو۔
پانچويں کتاب
زبور (107-150)
107 خداوندکا شکر کرو کیوں کہ وہ بھلا ہے
اور اس کی شفّقت ابدی ہے۔
2 ہر ایسا شخص جسے خداوند نے بچا یا ہے اِسے دُہراؤ۔
ہر ایسا شخص جسے خداوند نے اپنے دشمنوں سے چھڑایا ہے، اُس کی ستا ئش کرو۔
3 خد ا وند نے اپنے لوگوں کو بہت سے الگ الگ ملکوں سے اکٹھا کیا ہے۔
اُس نے انہیں مشرق اور مغرب سے شمال اور جنوب سے جمع کیا ہے۔
4 اُن میں سے بعض بیابان اور صحرا کے راستے میں بھٹکتے پھرے۔
وہ لوگ ایک شہر کی کھوج میں تھے جہاں وہ رہ سکیں ،
مگر انہیں کو ئی ایسا شہرنہیں ملا۔
5 وہ بھو کے اور پیاسے تھے،
اور وہ کمزور ہوتے جا رہے تھے۔
6 اُس مُصیبت سے چھٹکا را پا نے کے لئے اُنہوں نے خداوند کو پکا را۔
خداوند نے اُن سبھی لوگوں کو اُن کی مصیبت سے بچا لیا۔
7 خدا اُنہیں سیدھا اُن شہروں میں لے گیا جہاں بس سکتے تھے۔
8 خداوند کی ستا ئش کرو اُس کی شفّقت کے لئے
اور اُن عجا ئب کی خاطر جنہیں وہ اپنے لوگوں کے لئے کیا ہے۔
9 پیاسی رُوح کو خدا سیر کر تا ہے۔
خدا بہتر چیزوں سے بُھو کی رُوح کی بھو ک کو آسودہ کر تا ہے۔
10 خدا کے کچھ لوگ قیدی تھے
جو قید خانہ کے اندھیرے کمروں میں بند تھے۔
11 کیوں؟ اس لئے کہ اُن لوگوں نے اُن باتوں کے خلاف لڑائیاں کی تھیں، جو خدا نے کہی تھیں۔
خدا ئے تعا لیٰ کے مشوروں کو اُنہوں نے سننے سے اِنکا ر کیا تھا۔
12 خدا اُن کے کاموں کے لئے جو اُنہوں نے کئے تھے، اُن کی زندگی کو کٹھن بنایا۔
انہوں نے ٹھو کر کھا ئی اور وہ گِر پڑے، اور انہیں سہا را دینے وا لا کو ئی نہ تھا۔
13 وہ لوگ مصیبت میں تھے، اس لئے مد د کے لئے خداوند کو پکا را۔
خدا نے اُن کی مصیبت سے اُن کی حفاظت کی۔
14 خدا نے اُن کو اُن کے اندھیرے سے نکال لا یا جو موت کی مانند تا ریک تھا۔
خدا نے اُن کے بندھن کاٹ ڈا لے جن سے اُن کو باندھا گیا تھا۔
15 خداوند کی ستا ئش کرو! اُس کی شفقّت کے لئے
اور ان حیرت انگیز کاموں کی خاطر جنہیں وہ لوگوں کے لئے کیاہے۔
16 خداوند ہما رے دشمنوں کو ہرا نے میں ہما ری مدد کر تا ہے۔ اُن کے پیتل کے پھاٹکوں کو خدا توڑ کر گِرا سکتا ہے۔
خدا اُن کے پھاٹکوں پرلگی لوہے کی سلا خوں کو کاٹ سکتا ہے۔
17 بعض لوگ اپنی خطا ؤں
اور اپنی بدکا ری کے با عث مُصیبت میں پڑ تے ہیں۔
18 اُن لوگوں نے کھا نا کھا نا چھوڑ دیا۔
اور وہ لگ بھگ مر گئے تھے۔
19 وہ مُصیبت میں تھے اِس لئے انہوں نے مدد پا نے کے لئے خداوند کو پکا را۔
خداوند نے انہیں ان کی مصیبتوں سے بچا لیا۔
20 خدا نے حکم دیا اور وہ شفا یاب ہو گئے۔
اس طرح وہ لوگ قبروں سے بچا ئے گئے۔
21 اُس کی شفقّت کے لئے خداوند کی ستائش کرو۔ اس کے عجا ئب کی خاطر اس کا شکر ادا کرو۔
جنہیں وہ لوگوں کے لئے ظا ہر کرتا ہے۔
22 خداوند کو شکر گذاری کی قربانیاں دو،
ان سبھی کاموں کے با رے میں شادمانی سے بیان کر جو اسنے تمہا رے لئے کیا ہے۔
23 بعض لوگ اپنی تجا رت کر نے کے لئے جہاز سے سمندر پا ر کر گئے۔
24 اُن لوگوں نے وہ کچھ دیکھا ہے، جن کو خداوند کر سکتا ہے۔
انہوں نے ان تعجب خیز کار نا موں کو دیکھا ہے ، جنہیں خداوند نے سمندر پر دکھا یا۔
25 خدا نے حکم دیا ، پھر ایک طُوفانی ہوا چلنے لگی۔
لہریں بڑی سے بڑی ہو نے لگیں۔
26 لہریں اتنی اوپر اٹھیں جتنا آسمان ہو۔
طو فان اتنا بھیانک تھا کہ لوگ خوفزدہ ہو گئے۔
27 لوگ لڑ کھڑا رہے تھے، گرے جا رہے تھے جیسے نشہ میں چُو ر ہوں۔
جہاز راں کے طور پر اُن کی صلاحیت نا کا رہ ہو گئی تھی۔
28 وہ مصیبت میں تھے۔ اس لئے انہوں نے مدد پا نے کے لئے خداوند کو پکا را۔
تب خدا نے اُ ن کو مصیبتوں سے نجات دلا ئی۔
29 خدا نے طُو فان کو روکا
اور لہریں پُر سکون ہو گئیں۔
30 جہاز راں خوش تھے کہ سمندر پُر سکون ہو گیا تھا۔
خدا اُن کو اسی محفوظ جگہ لے گیا جہاں وہ جانا چاہتے تھے۔
31 خداوند کی ستا ئش کرو، اُس کی شفقّت کے لئے
اور ان کے حیرت انگیز کاموں کی خا طر جنہیں وہ لوگوں کے لئے ظا ہر کر تا ہے۔ شکر گذا ری کرو۔
32 عظیم مجمع کے بیچ اس کی بڑا ئی کرو۔
جب بزرگ آپس میں ملتے ہیں تو ا س کی حمد کرو۔
33 خدا نے دریاؤں کو بیا باں میں بدل دیا۔
خدا نے چشموں کے جھرنوں کو روکا۔
34 خدا نے زرخیز زمین کو بد لا اور اسے نا کا رہ زمین بنا دی۔
کیوں؟ اس لئے کہ وہاں رہنے وا لے شریر با شندوں نے بُرے اعمال کئے تھے۔
35 اور خدا نے بیا بان کو جھیلوں کی زمین میں بدلا۔
اُس نے خشک زمین سے پا نی کے چشموں کو بہا یا۔
36 خدا بھُو کے لوگوں کو اُس اچھّی زمین پر لے گیا ،
اور اُ ن لوگوں نے اپنے رہنے کو وہاں ایک شہر بسا یا۔
37 پھر اُن لوگوں نے اپنے کھیتوں میں بیجوں کو بو دیا۔
انہوں نے با غیچوں میں انگور بو دئیے اور انہوں نے ایک بہتر فصل پا لی۔
38 خدا نے ان لوگوں کو برکت دی۔ ان کے خاندان کی تعداد بڑ ھنے لگی۔
اُن کے پاس بہت سا رے جانور ہو ئے۔
39 اُن کے خاندان تبا ہی
اورمصیبت کے سبب سے چھو ٹے تھے اور کمزور تھے۔
40 خدا نے ان کے امرا کو کُچلا اور شرمندہ کیا تھا۔
اور اُن کو بے راہ ویرا نے میں بھٹکا تا رہا۔
41 لیکن تب بھی خدا نے غریب لوگوں کو مفلسی اور محتا جی سے بچا یا۔
اب تو ان کے خاندان بڑے ہیں۔ اتنے بڑے جتنے بھیڑوں کے جھنڈ۔
42 بھلے لوگ اِس کو دیکھتے ہیں اور شادماں ہو تے ہیں۔
لیکن بدکار اس کو دیکھتے ہیں اور نہیں جانتے کہ وہ کیا کہیں۔
43 اگر کو ئی شخص دانا ہے تو وہ ان باتوں کو یاد رکھے گا۔
اگر کو ئی شخص دانا ہے تو وہ سمجھے گا کہ سچ مچ میں خدا کی شفقّت کیسی ہے۔
©2014 Bible League International