Beginning
ہیکل کی زیارت کو جا تے وقت داؤد کا گانے کا نغمہ
133 جب بھا ئی مِل جُل کر اکٹھا بیٹھتے ہیں
تو یہ کتنا بہتر ، اور خُوشی کا با عث ہے۔
2 یہ اُس بیش قیمتي تیل کی مانند ہے جسے ہا رون کے سر پر اُنڈیلا گیا ہے۔
یہ اس تیل کی مانند جو ہا رون کی داڑھی پر بہہ رہا ہے ، یہ اس تیل کی مانند ہے جو ہا رون کے خصو صی لباس پر بہہ رہا ہے۔
3 یہ ویسا ہے جیسے دُھند بھری اوس حر مُون کی پہا ڑی سے آتی ہو ئی صیّون کے پہاڑ پر اُتر تی ہو۔
خداوند نے اپنی بر کت صیّون کے پہا ڑ پر ہی دی تھی وہاں خداوند اپنی بر کت دیتا ہے ، ہمیشہ کی زندگی کی بر کت۔
ہیکل کی زیارت کو جا تے وقت گا نے کا نغمہ
134 ْ اے خداوند کے بندو!آؤ سب خدا کی ستائش کرو۔
تم بندو جو رات بھر خدا کی ہیکل میں کھڑے رہتے ہو۔
2 اے بندو ! اپنے ہا تھ اُ ٹھا ؤ
اور خدا کی ستائش کرو۔
3 کو ہِ صیّون سے خداوند جس نے جنت اور زمین بنا ئی ہے
تم کو خیر و برکت دے۔
135 خداوند کی حمد کرو۔
خداوند کے نام کی حمد کرو۔ اے خداوند کے بندو! اُس کی حمد کرو۔
2 تم لوگ خداوند کے گھر میں کھڑے ہو۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔
تم لوگ اس کے گھر کے آنگن میں کھڑے ہو۔ اس کے نام کی حمد کرو۔
3 خداوند کی حمد کرو کیوں کہ وہ بھلا ہے۔
اُس کے نام کی مدح سرائی کرو کیوں کہ یہ دل پسند ہے۔
4 خداوند نے یعقوب کو چُن لیا۔
اِسرائیل خدا کا ہے۔
5 میں جانتا ہوُں ، خداوند عظیم ہے ،
اور ہما را ما لک تمام خداؤں سے با لا تر ہے۔
6 خداوند آسمان میں اور زمین پر سمندر میں یا گہرے دریاؤں میں
جو کرنا چاہتا ہے وہی کر تا ہے۔
7 وہ روئے زمین کے اندر بادلوں کو بنا تا ہے۔
خدا ہی بجلیا ں پیدا کر تا ہے اور بارش بر ساتا ہے۔ خدا ہی ہوا کی تشکیل کر تا ہے۔
8 خدا نے مصر میں انسانوں اور چوپا یوں کے سبھی پہلو ٹھوں کو نیست و نا بود کیاتھا۔
9 خدا نے مصر میں بہت سے تعجب خیز کا رنا مے اور معجزات دکھا ئے تھے۔
اُس نے فرعون اور اُس کے سب خادموں کے بیچ نشان اور حیرت انگیز کا رنا مے ظا ہر کئے تھے۔
10 خدا نے بہت سے ملکوں کو ہرا یا۔
خدا نے زبردست بادشاہوں کو ہلاک کیا۔
11 اُس نے اموریوں کے بادشاہ سیِحون کو شکست دی۔
خدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو شکست دی۔ خدا نے کنعان کی سب مملکتوں کو شکست دی۔
12 خداوند نے اُن کی زمین اِسرائیل کو دے دی۔
خدا نے اپنے لوگوں کو زمین دی۔
13 اے خداوند! تیرا نام ابد تک مقبول ہو گا۔
اے خداوند لوگ تُجھے پُشت در پُشت یاد کر تے رہیں گے۔
14 خداوند نے قوموں کو سزا دی۔
مگر خداونداپنے بندوں پر مہربان تھا۔
15 دوسری قوموں کے خداوند صرف سونا اور چاندی کے بُت تھے۔
اُن کے بُت صرف لوگوں کے بنا ئے ہو ئے پُتلے تھے۔
16 پُتلوں کے مُنہ ہیں، پر بول نہیں سکتے ،
پُتلوں کی آنکھیں ہیں، پر دیکھ نہیں سکتے۔
17 پُتلوں کے کان ہیں ، پر انہیں سنا ئی نہیں دیتا۔
پُتلوں کی ناک ہیں ، پر وہ سونگھ نہیں سکتے۔
18 وہ لوگ جنہوں نے ان پُتلوں کو بنا یا ، اُن پُتلوں کی مانند ہو جا ئیں گے۔
کیوں؟ اِس لئے کہ وہ لوگ یقین رکھتے ہیں کہ وہ پُتلے اُن کی حفا ظت کریں گے۔
19 اے اسرائیل کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو۔
اے ہا رو ن کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو!
20 اے لا وی کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو!
اے خداوند کے پیروکار ! خدا کی ستائش کرو!
21 صیّون سے خداوند کی ستائش ہو!
خداوند کی مدح سرائی اسکا گھر یروشلم سے کرو۔
136 خداوند کا شکر کرو۔ کیوں کہ وہ بھلا ہے۔
اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
2 اجسام فلکی کے خدا کا شکر کرو۔
اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
3 خداؤں کے خدا کا شکر کرو۔
اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
4 خدا کی مدح سرا ئی کرو۔ صرف وہی ایک ہے جو حیرت انگیز کام کرتا ہے۔
اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
5 خدا کی مدح سرا ئی کرو جس نے اپنی دانا ئی سے آسمان کو بنا یا ہے۔
اُس کی سچی شفقت ابدی ہے۔
6 خدانے سمندر کے بیچ میں سُوکھی زمین کو قا ئم کیا ۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
7 خدا نے عظیم روشنی تخلیق کیں۔
اُس کی سچی شفّقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے
8 خدا نے آفتاب کو دن پر حکو مت کر نے کے لئے بنا یا۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
9 خدا نے چاند تاروں کو بنا یا کہ وہ رات پر حکو مت کریں۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
10 خدا نے مصر میں انسانوں اور چوپایوں کے پہلو ٹھوں کو ما را۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
11 خدا اسرائیل کو مصر سے با ہر لے آ یا۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
12 خدانے عظیم قُدرت اور قوّت کو ظا ہر کیا۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
13 خدانے بحرِ قلز م کے دو حصّے کر دئیے۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
14 خدا نے اسرائیل کو سمندر کے بیچ سے پا ر کرا یا۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
15 خدا نے فرعون اور اس کی فوج کو بحر قلزم میں غرق کر دیا۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
16 خدا نے اپنے لوگوں کو بیا باں میں را ہ دکھا ئی۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
17 خدا نے بہت سارے عظیم با دشاہوں کو شکست دی۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
18 خدا نے نا مور بادشاہوں کو ہلا ک کیا۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
19 خدا نے اموریوں کے بادشاہ سیِحون کو قتل کیا۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
20 خدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو ما را۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
21 خدا نے اسرائیل کو اس کی زمین دے دی۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
22 خدا نے اُس زمین کو اِسرائیل کو سوغات کے رُوپ میں دیا۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
23 خدا نے ہم کو یاد رکھا، جب ہم شکست یاب ہو ئے تھے۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
24 خدا نے ہم کو ہما رے دشمنوں سے بچا یا تھا۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
25 خدا ہر شخص کو روزی دیتا ہے۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
26 آسمان کے خدا کی مدح سرائی کرو۔
اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
137 با بل کی ندیوں کے کنا رے بیٹھ کر
ہم صیّون کو یاد کر کے رو پڑے۔
2 ہم نے پاس کھڑے بید کے پیڑوں پر اپنے بر بطوں کو ٹانگ دیا۔
3 با بل میں جن لوگوں نے ہمیں اسیر کیا تھا،اُنہوں نے ہم سے گا نے کو کہا۔
اُنہوں نے ہم سے ستائش کے گیت گا نے کو کہا۔
اُنہوں نے ہم سے صیّون کے با رے میں گیت گانے کو کہا۔
4 مگرہم خدا وند کے گیتوں کو
کسی دوسرے مُلک میں کیسے گا سکتے ہیں۔
5 اے یروشلم ! اگر تجھے کبھی بھُو لوں تو ،
میری آرزو ہے کہ میں پھر کبھی کو ئی گیت نہ گا ؤں گا۔
6 اے یروشلم ! اگر میں تجھے کبھی بھوُلوں تو،
یہ میری آرزو ہے کہ میں پھر کبھی نہیں گا ؤں گا۔
میں تجھ کو کبھی نہیں بھو لوں گا۔
میں وعدہ کر تا ہوُں، یروشلم ہمیشہ میری عظیم شادما نی ہو گی۔
7 اے خداوند! یاد کر بنی ادوم نے اس دن جو کیا تھا
جب یروشلم شکست یاب ہوا تھا۔
وہ چیخ کر بولے ، “اس کی دیواروں کو توڑ دو
تا کہ صرف بنیاد باقی رہے۔”
8 اے با بل کی بیٹی تجھے اجاڑ دیا جا ئے گا۔
اُس شخص کو مُبارک کہو جو تجھے وہ سزا دے گا ، جو تجھے ملنی چاہئے۔
اُس شخص کو مُبارک کہو جو تجھے وہ صدمہ دے گا جو تُو نے ہم کو دئیے۔
9 اُس شخص کو مُبارک کہو جو تیرے بچّوں کو چھین لیتا ہے
اور انہیں چٹّان پر کچل دیتا ہے۔
داؤد کا نغمہ
138 اے خدا ! میں اپنے پو رے دِل سے تیرا شکر کروں گا۔
میں سبھی خداؤں کے سامنے تیری مدح سرا ئی کروں گا۔
2 میں تیرے مقّدس گھر کی طرف رُخ کر کے سجدہ کروں گا ،
اور تیری تعظیم کروں گا تیری شفقّت اور سچائی کی خاطر تیرے نام کا شکر کروں گا۔
تیرے کلام کی قوّت نے تجھے معروف کیا ہے۔
یہاں تک کہ تو اب اسے عظمت دے گا۔
3 اے خدا ! میں نے تجھے مدد پا نے کو پُکا را۔ تُو نے مجھے جواب دیا۔
اور میری جان کوتقویت دے کر میرا حوصلہ بڑھایا۔
4 اے خداوند! زمین کے سبھی بادشاہ تیرے کلام کی تعریف کریں
جب وہ تیرے کلام کو سُنے۔
5 سبھی بادشاہ خداوند کی را ہوں کے گیت گا ئیں ،
کیوں کہ خداوند کا جلال بڑا ہے۔
6 اگر چہ خداوند سر فراز ہے۔
وہ خاکساروں پر توجّہ دیتا ہے اور اسے معلوم ہے کہ مغرور کیا کر تے ہیں
لیکن مغرور کو دور ہی سے پہچانتا ہے وہ جانتا ہے ،
لیکن وہ اُن سے بہت دور رہتا ہے۔
7 اے خدا ! اگر میں مُصیبت میں پڑوں تو مجھ کو زندہ رکھ۔
اگر میرے دشمن مجھ پر کبھی غصّہ کرے تو تُو ان سے مجھے بچا لے۔
8 اے خداوند! وہ چیزیں جن کو مجھے دینے کا وعدہ کیا ہے مجھے دے۔
اے خداوند! تیری سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
اے خداوند! تو نے ہم کو بنا یا ہے۔ اِس لئے ہم کو مت بھُو ل۔
موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے داؤد کے توصیفی نغموں میں سے ایک نغمہ
139 اے خدا خداوند! تُو نے مجھے جانچ لیا ہے۔
میرے بارے میں تُو سب کچھ جانتا ہے۔
2 تُو جانتا ہے کہ میں کب بیٹھتا ہوں اور کب کھڑا ہو تا ہوں۔
خداوند تُو دُور ہو تے ہوئے بھی میرے خیالا ت کو جانتا ہے۔
3 اے خداوند! تُو وا قف ہے کہ میں کہاں جا تا اور کب لو ٹتا ہوں۔
میں جو کچھ کر تا ہوُ ں سب کو تُو جانتا ہے۔
4 اے خداوند! اِس سے پہلے کہ میرے مُنہ سے لفظ نکلے،
تُجھ کو پتہ ہو تا ہے کہ میں کیا کہنا چاہتا ہوں۔
5 اے خداوند! تُو میرے چاروں جانب چھایا ہوُا ہے۔
تو میرے آگے اور پیچھے بھی ہے۔ تو اپنا ہا تھ میرے اُوپر نرمی سے رکھتا ہے۔
6 مجھے حیرت ہے اُن باتوں پر جن کو تُو جانتا ہے ،
جس کا میرے لئے سمجھنا بہت مُحال ہے۔
7 ہر جگہ جہاں بھی میں جا تا ہوں تیری رُوح رہتی ہے۔
اے خداوند! میں تجھ سے بچ کر نہیں جا سکتا۔
8 اے خداوند! اگر میں آسمان پر جا ؤں، وہاں پر تُو ہی ہے۔
اگر میں پا تا ل میں جا ؤں وہاں پر تُو ہی ہے۔
9 اے خداوند! اگر میں مشرق میں جہاں آفتاب نکلتا ہے ، جاؤں ، وہاں پر بھی تُو ہے۔
اگر میں سمندر کے مغرب کی طرف جا ؤں وہاں بھی تُو ہے۔
10 وہاں بھی تیرا داہنا ہا تھ مجھے سنبھا لتا۔
اور تُو ہا تھ پکڑ کر مجھ کو لے چلتا ہے۔
11 اگر میں کہوں کہ یقینًا تاریکی مجھے چُھپا لے گی ،
اور میرے چاروں طرف کا اُجا لا رات بن جا ئے گا۔
12 مگر خداوند اندھیرا تیرے لئے اندھیرا نہیں ہے۔
تیرے لئے رات بھی دن کی مانند روشن ہے۔
13 اے خداوند! تُو نے ہی میرے سارے جسم [a] کو بنا یا تُو میرے با رے میں سب کُچھ جانتا تھا،
جب میں ابھی اپنی ماں کی کو کھ ہی میں تھا۔
14 اے خداوند! میں شکر گذار ہوُ ں کہ تو نے مجھے نہایت حیرت انگیز طریقے سے بنا یا ،
اور میں سچ مُچ جانتا ہوُں کہ تُو جو کچھ کر تا ہے وہ تعجب خیز ہے۔
15 میرے با رے میں تُو سب کچھ جانتا ہے۔ جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں پوشیدہ تھا،
جب میرا وجُود رُوپ لے رہا تھا ، تبھی تُو نے میری ہڈیوں کو دیکھا۔
16 تیری آنکھوں نے میرے جسم کو بنتے دیکھا ، تُو نے میرے تمام اعضا کی فہرست بنا ئی۔
ہر روز تُو نے مجھے دیکھا اور ان میں سے کو ئی بھی عضو نہیں چھُٹا ہے۔
17 اے خدا ! تیرے خیال میرے لئے کیسے بیش بہا ہیں۔
اے خدا ! توُ بہت کچھ جانتا ہے !۔
18 جو کچھ تو جانتا ہے ،اُن سب کو اگر میں گِن سکوں تو وہ زمین کی ریت کے ذرّوں سے زیادہ ہو نگے۔
اور جب میں جاگتا ہوں تب بھی میں تیرے ساتھ ہو ں۔
19 خدا نے بُرے لوگوں کو فنا کر۔
اُن قاتلوں کو مجھ سے دُور رکھ۔
20 وہ بُرے لوگ تیرے لئے بُری با تیں کہتے ہیں۔
تیرے دُشمن تیرے نام کے با رے میں بُری باتیں کہتے ہیں۔ [b]
21 اے خداوند! مجھ کو اُن لوگوں سے نفرت ہے۔ جو تُجھ سے نفرت کر تے ہیں۔
مجھ کواُ ن لوگوں سے بیر ہے جو تُجھ سے مُڑ جا تے ہیں۔
22 مجھ کواُن سے پوری طرح نفرت ہے۔
تیرے دُشمن میرے بھی دُشمن ہیں۔
23 اے خداوند! مجھ پر نظر کر ، اور میرا دِل جان لے۔
مجھ کو جانچ لے اور میرا اِرادہ جان لے۔
24 اے خدا ! مجھ پر نظر کر اور دیکھ کہ میرے خیالات بُرے نہیں ہیں
اور مجھ کو اُس راہ پر لے چل جو ابدی ہے۔
©2014 Bible League International