Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
یسعیاہ 1-4

یسعیاہ بن آموص کی رویا جو اس نے یہوداہ اور یروشلم کی بابت یہوداہ کے بادشاہوں عزّیاہ [a] ، یوتام [b] ، آخز [c] اور حزقیاہ [d] کے ایام میں دیکھی۔

اپنے لوگوں کے خلاف خدا کا مقدمہ

آسمان اور زمین تم خدا وند کی آوازسنو! خدا وند فرماتا ہے،

“میں نے اپنے بچوں کو پر وان چڑھا یا
    لیکن میری اولاد نے مجھ سے سر کشی کی۔
گائے اپنے مالک کو جانتی ہے
    اور گدھا اس جگہ کو جانتا ہے جہاں اسکا مالک اس کو چارہ دیتا ہے۔
لیکن بنی اسرائیل مجھے نہیں پہچانتے۔
    وہ میرے اپنے ہیں لیکن وہ مجھے نہیں جانتے ہیں۔”

آہ! وہ لوگ ان آدمیوں کا گروہ ہے جنہوں نے غلطیاں کی ہیں۔ وہ لوگ بد کردارر لوگوں اور نیچ اولادوں جس نے خدا وند کو ترک کیا ہے کی قوم ہے۔ وہ لوگ اسرائیل کی مقدس جگہ کو چھو ڑے اور اس سے دور چلے گئے۔

خدا فرماتا ہے ، “میں تم لوگوں کو سزا کیوں دیتا رہوں ؟ میں نے تمہیں سزا دی مگر تم نہیں بد لے تم میرے خلاف سر کشی کرتے ہی رہے اب تمام سر اور دل بیمار ہیں۔ تمہارے تلوے سے لیکر سر تک تمہارے بدن کا ہر عضو زخموں سے بھرا ہوا ہے۔ ان پر چو ٹیں اور زخمیں ہیں۔ تمہارے زخم نہ تو صاف کئے گئے ہیں اور نہ ہی ان پر پٹی باندھی گئی ہے ، نہ ہی مرہم لگا یا گیا ہے۔

تمہاری زمین برباد ہو گئی ہے تمہارے شہر جل گئے ہیں۔ تمہاری زمین تمہارے دشمنوں نے ہتھیا لی ہے۔ تمہارے بسنے کی جگہ کو ایسے اجاڑ دی گئی ہے جیسے غیر ملکی فوجوں کے ذریعہ پوری طرح ایک ملک تباہ کردیا گیا۔

يروشلم کے لئے ہدايت

صیّون کی بیٹی اب تاکستان میں جھو نپڑی یا ککڑی کے کھیت میں چھّپر یا محاصرہ کیا ہوا شہر کی طرح ہے۔ یہ سچ ہے لیکن پھر بھی خدا وند قادر مطلق نے لوگوں کو وہاں زندہ رہنے کے لئے چھو ڑ دیا تھا سدوم اور عمورہ کی طرح ہمیں پوری طرح نیست و نابود نہیں کیا گیا تھا۔

10 اے سدوم کے حاکمو خدا وند کا کلام سنو! اے عمورہ کے لوگو، خدا کی شریعت پر دھیان دو۔ 11 خدا فرماتا ہے ، “تم مجھے لگا تار یہ سبھی قربانیاں کیوں پیش کرتے ہو ؟ میں تمہارے مینڈھے کے جلانے کے نذرانوں کو اور سانڈو ں کی چربیوں کو کافی لے چکا ہوں۔ میں سانڈوں ، بھیڑوں اور بکریوں کے خون سے بھی خوش نہیں ہوں۔ 12 “تم لوگ جب مجھ سے ملنے آتے ہو تو میری بارگاہ کی ہر شئے کو بے ضابطہ طریقے سے روند ڈالتے ہو۔ ایسا کر نے کے لئے تم سے کس نے کہا ہے؟

13 “ آئندہ جب تم آؤ ، بیکار کے تحفہ مت لانا۔ میں تمہارے بخور سے نفرت کرتا ہوں۔ میں نئے چاند کی ضیافت ، سبت کے دنوں اور دوسری تعطیل کے دنوں کو برداشت نہیں کر سکتا ہوں۔ میں ان برے کا موں سے بھی نفرت کرتا ہوں جو تقریبوں کی جماعتوں میں کئے گئے۔ 14 میرے دل کو تمہارے نئے چاندوں اور تمہاری مقررہ تقریبوں سے نفرت ہے۔ یہ جماعتیں میرے لئے ایک بوجھ کی مانند ہیں۔ میں انہیں اٹھا تے اٹھا تے اب تھک چکا ہوں۔

15 “تم اپنے ہاتھوں کو اٹھا کر دعا کرتے ہو ، لیکن میں تم پر دھیان نہیں دونگا۔ اگر چہ تم بہت ساری دعائیں بھی کرو گے تو بھی میں انہیں بالکل نہیں سنونگا ، کیوں کہ تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

16 “اپنے آپ کو پاک کرو تم جو بُرے کام کر تے ہو ان کا کرنا بند کرومیں ان بری باتوں کو دیکھنا نہیں چاہتا بُرے کا مو کو چھوڑو۔ 17 اچھا کام کرنا سیکھو۔دوسرے لوگو ں کے ساتھ انصا ف کرو جو لوگ دوسروں کو ستا تے ہیں انہیں سزادو۔یتیم بچوں کے حق کے لئے جد و جہد کرو۔ بیواؤں کے حا می بنو۔

18 خداوند فرماتا ہے ، “آگے آؤ اور ان سبھی چیزو ں کے با رے میں ہمیں سوچنے دو۔اگر چہ تمہا رے گناہ گہرے لال ہیں تو بھی انہیں مٹایا جا سکتا ہے۔ تم برف کی طرح سفید ہو جا ؤ گے۔ اگر وہ بیگنی رنگ کا ہو تووہ اُون کی طرح سفید ہو جا ئیں گے۔

19 “اگر تم میرے احکام پر دھیان دو گے اور اسے مانو گے ، تو تمہیں اس زمین پر اچھی چیز یں ملیں گی۔ 20 لیکن اگر تم انکار کر تے ہو تو میرے باغی ہو اور تمہا رے دشمن تمہیں فنا کر ڈا لیں گے۔” خداوند نے یہ سب باتیں خود ہی فرما یا ہے۔

خدا کے ساتھ یروشلم وفادار نہیں ہے

21 خدا فرماتا ہے، “یروشلم کی جانب دیکھو۔ یروشلم ایک ایسا شہر تھا ، جو مجھ میں ایمان رکھتا تھا اور میری پیروی کر تا تھا۔لیکن وہ طوائف [e] کی طرح بن گیا ہے۔ یروشلم کو انصاف سے معمور ہو نا چا ہئے۔ یروشلم کے لوگوں کو ویسی ہی زندگی گذارنی چا ہئے جیسا میں چا ہتا ہوں۔لیکن افسوس اب تو وہاں صرف قاتل رہتے ہیں۔

22 تمہا ری نیکی چاندی کی مانند تھی لیکن اب ، وہ چاندی کھو ٹی ہو گئی ہے۔ تمہا ری مئے میں پانی ملا دیا گیا ہے اس لئے اب یہ کمزور پڑ گئی ہے۔ 23 تمہا رے حکمراں اب باغی اور ڈا کو ؤں کے دوست ہیں۔ان میں سے ہر ایک غلط کا موں کو کرنے کے لئے رشوت چاہتے ہیں۔ وہ یتیموں کے ساتھ انصاف نہیں کر تے ہیں اور بیواؤں کی فریاد نہیں سنتے ہیں۔”

24 ان سب باتوں کے سبب خداوند قادر مطلق اسرائیل کا قادر فرما تا ہے اے میرے حریفو! میں تمہیں سزا دو ں گا تم مجھے اب اور زیادہ ستا نہیں پا ؤ گے۔ 25 اور میں تمہا ری طرف اپنی مدد کا ہا تھ بڑھاؤں گا اور تمہا ری غلطیوں اور اس آمیزش کو جو تم سے ملا ہوا ہے دور کر دو ں گا۔ 26 میں تمہا رے قاصدوں اور مشیروں کو دو بارہ بحال کرو ں گا۔تب تم “نیکی کی شہر ” اور “وفادار شہر ” کی طرح سمجھ جا ؤ گے۔

27 صیون انصاف کے ساتھ بچا یا جا ئے گا اور انہیں جو راستبازی کے ساتھ اس کے پا س آئیں گے۔ 28 مگر سبھی خطاکاروں اور گنہگاروں کو فنا کر دیا جا ئے گا ( یہ وہ لوگ ہیں جو خداوند کی پیروی نہیں کر تے ہیں۔)

29 مستقبل میں ، لوگ ان بلوط کے درختوں سے جو تمہیں پسند ہیں شرمندہ ہوں گے۔ اور ان باغوں سے جسے تم نے پر ستش کر نے کے لئے چُنا شرمندہ ہو ں گے۔ 30 یہ اس لئے ہو گا کیو نکہ تم لوگ اس بلوط کی مانند ہو جا ؤ گے جن کے پتے مر جھا رہے ہوں تم ایک ایسے باغیچہ کی مانند ہو جا ؤ گے جو پانی کے بغیر سو کھ رہا ہو گا۔ 31 طاقتور لوگ سو کھی لکڑی کے چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑوں جیسے ہو ں گے اور ان کے کام ان چنگاریوں کی مانند ہو ں گے جنہیں آ گ میں بد لی جا سکتی ہے۔ وہ لوگ ان کے کام سے جلنے لگیں گے اور کو ئی بھی اس آگ کو بجھا نہیں پا ئے گا۔

يہوداہ اور يروشلم کے لئے خدا کا پيغام

یسعیاہ بن آموص نے یہوداہ اور یروشلم کے با رے میں یہاں رو یا دیکھی۔

خداوند کا گھر پہاڑ پر ہے۔آخری دنو ں کے دوران،
یہ پہاڑ سارے پہاڑو ں کے درمیان سب سے بلند ہو گا۔
    سبھی ملکوں کے لوگ وہاں جا یا کر یں گے۔
بہت سے لوگ وہاں جا یا کر یں گے اور کہیں گے،
    “ہمیں خداوند کے پہاڑ پر جانا چا ہئے۔
    ہم کو یعقوب کے خدا کی ہیکل میں جانا چا ہئے
اور خدا ہمیں اپنی را ہیں بتا ئے گا
    اور ہم اس کے راستو ں پر چلیں گے۔”

یروشلم میں کو ہ صیون پر خداوند خدا کے کلام کا آغاز ہو گا
    اور وہاں سے شریعت رو ئے زمین پر پھیلے گی۔”
وہ کئی قوموں کے درمیان انصاف کر ے گا۔
    اور بہت سي دوسري قوموں کے لئے فيصلہ کريگا۔
وہ اپنی تلوارو ں کو توڑ کر ہل بنا ئیں گے
    اور لوگ اپنے بھا لوں کا استعمال
    درانتی بنانے میں کریں گے۔
ایک قوم دوسرے سے جنگ نہ چھیڑ یں گے
    اور وہ لوگ کبھی جنگ کا فن نہیں سیکھیں گے۔

اے یعقوب کے خاندان آؤ ! ہم لوگ خدا کی روشنی میں چلیں۔

اے خدا وند ! تو نے اپنے لوگوں یعنی یعقوب کے خاندان کو چھو ڑدیا ہے۔ ان لوگوں نے پوری طرح سے مشرقی لوگوں کے رسموں کو اپنا لیا ہے۔ تمہارے لوگ فلسطینیوں کی طرح مستقبل بنا نے اور غیر ملکیوں کے ساتھ معاہدہ کرنے کی کو شش کر رہے ہیں۔ تمہارے لوگوں کی زمین سونے اور چاندی سے بھری ہو ئی ہے۔ وہاں اسکے اندر بہت سے خزانے ہیں۔ تمہارے لوگوں کی زمین گھو ڑوں سے بھری ہوئی ہے۔ بہت ساری رتھ بھی وہاں زمین میں ہے۔ ان کی زمین پر مورتیاں بھری پڑیں ہیں لوگ جن کی پرستش کر تے ہیں لوگوں نے ہی ان بتوں کو بنا یا ہے اور وہی انکی پرستش کرتے ہیں۔ لوگ بد سے بد تر ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اپنے آپ کو نیچے گِرادیا ہے۔اے خدا ! کیا تو انہیں معاف نہیں کرے گا ؟

خدا کے دشمن خوف زدہ ہونگے

10 دور جاؤ ! اپنے آپ کو کسی گڑھے میں یا کسی بڑی چٹان کے پیچھے چھپا لو۔ تم خدا وند سے ضرور ڈرو اور انکی عظمت وطاقت سے چھپو۔

11 متکبّر لوگ غرور کرنا چھو ڑ دیں گے متکبّر لوگ زمین پر شرم سے سر نیچے جھکا لیں گے۔ اس وقت صرف خدا وند ہی کا سر بلند ہوگا۔

12 خدا وند نے ایک خاص دن کو الگ کیا ہے اور اس دن ، مغرور لوگوں کو سزا دیگا اور ان لوگوں کو ذلیل کریگا جو اپنے بارے میں بہت اونچی باتیں کیا کرتے ہیں۔ 13 مغرور لوگ لبنان کے دیودار درختوں کی مانند ہیں وہ بسن کے بلو ط کے درخت کی طرح ہے۔ لیکن خدا انہیں سزا دیگا۔ 14 وہ مغرور لوگ اونچے پہا ڑوں اور بلند ٹیلوں جیسے ہیں۔ 15 وہ مغرور لوگ ایسے ہیں جیسے اونچے برج اور مضبوط فصیلی دیوار لیکن خدا ان لوگوں کو سزا دیگا۔ 16 وہ مغرور لوگ ترسیس کے عظیم جہازوں کی مانند ہیں ان جہازوں میں اہم اشیاء بھری ہیں لیکن خدا ان مغروروں کو سزا دیگا۔

17 اس وقت وہ لوگ جو ابھی غرور کرتے ہیں اپنے غرور کو چھو ڑ دیں گے۔ مغرور شخص زمین پر جھکا دیئے جائیں گے صرف خدا وند کا سر بلند ہوگا۔ 18 سبھی بت ( جھو ٹے خدا ) فنا ہوجا ئیں گے۔ 19 لوگ اپنے آپ کو چٹا نوں اور گڑھوں میں چھپائیں گے۔ وہ لوگ ایسا خدا وند اور اسکی عظیم طاقت کے ڈر کی وجہ سے کریں گے۔ وقت ایسا ہوگا کہ خدا وند اٹھیگا اور زمین کو پوری طاقت سے ہلا دیگا۔

20 اس وقت لوگ اپنے سونے چاندی کے بتوں کو دور پھینک دیں گے ان بتوں کو لوگوں نے اس لئے بنا یا تھا کہ ان کی پرستش کریں لوگ ان بتوں کو چمگاڈروں اور چھچھندروں کے آگے پھینک دیں گے۔ 21 تب لوگ غاروں میں ،چٹانوں کے بیچ اور کھڑے چٹانوں کی دراڑوں میں چھپیں گے۔ وہ لوگ ایسا خدا وند اور اسکی عظیم طاقت کے ڈر سے کریں گے۔ ایسا تب ہوگا جب خدا وند اٹھیگا اور زمین کو شدت سے ہلائے گا۔

اسرائیل کو خدا کا یقین کرنا چاہئے

22 اے بنی اسرائیل تمہیں اپنی حفاظت کے لئے دیگر قوموں پر انحصار نہیں کرنا چاہئے۔ وہ تو صرف انسان ہے اور انہیں مرنا ہے اس لئے وہ کس طرح مدد کرسکتے ہیں۔

اسے سمجھو : خدا وند قادر مطلق سبھی چیزوں کو لے لیگا جس پر یہوداہ اور یروشلم منحصر ہے۔ یہاں تک کہ وہ انکی روٹی اور پانی بھی چھین لیگا۔ وہ تمام بہادر سپاہیوں ، جنگی آدمیوں ، منصفوں ، نبیوں ، ماہر جادو گروں اور بزر گوں کو لے لیگا۔ خدا کی فوج کے سرداروں ، عزت داروں ، صلاح کاروں اور ہوشیار کاریگروں اور ماہر فال گیروں کو چھین لیگا۔

خدا فرماتا ہے ، “میں بچوں کو انکا سپہ سالار بناؤنگا۔ وہ بچے ان لوگوں پر حکو مت کریں گے۔ ہر شخص ایک دوسرے کے خلاف ہوگا۔ بچے بزر گوں کی عزت نہیں کریں گے اور عا م لوگ اہم لوگوں کا مذاق اڑائیں گے۔”

اس وقت اپنے ہی خاندان سے کوئی شخص اپنے ہی کسی بھا ئی کو پکڑ لیگا وہ شخص اپنے بھا ئی سے کہے گا، “کیوں کہ تیرے پاس ایک پوشاک ہے اس لئے تو ہمارا حاکم ہے۔ ان سبھی کھنڈروں کا تو سردار بن جا۔”

لیکن وہ بھا ئی کھڑا ہوگا اور کہے گا، “میں تمہیں سہارا نہیں دے سکتا۔ میرے گھر میں نہ روٹی ہے اور نہ ہی پلنگ مجھے لوگوں کے اوپر حاکم نہ بناؤ۔”

یہ اس طرح سے ہوگا چونکہ یروشلم ٹھو کر کھا ئی اور یہوداہ گر گئی۔ وہ جو کہتے ہیں اور جو کرتے ہیں وہ پوری طرح خدا وند کے خلاف ہے وہ لوگ ہمارے خدا وند کے جلال کے خلاف چلے گئے۔

یہ انکے چہروں سے صاف ظا ہر ہوتا ہے کہ وہ گنہگار ہیں جنہوں نے بہت سارے گناہ کئے ہیں۔ وہ اپنے گناہوں کو چھپانے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ وہ اپنے برے کاموں پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ وہ اپنے گناہوں کو کھل کر ظا ہر کرتے ہیں۔ وہ بے شرم مخلوق ہیں۔ وہ سدوم کے لوگوں کی طرح ہیں۔ یہ ایک بڑی بربادی کی طرف لے جائے گا۔ وہ اپنی بے وقوفی کا خود ذمہ دار ہے۔

10 اچھے لوگوں کو بتا دو کہ انکے ساتھ اچھی باتیں ہوں گی جو کچھ وہ عمل کرتے ہیں ان کا پھل وہ پائیں گے۔ 11 لیکن برے لوگوں کے لئے یہ بہت برا ہوگا ان پر مصیبت ٹوٹ پڑیگی۔ جو برے کام انہوں نے کئے ہیں ان سب کے لئے انہیں سزا دی جائیگی۔ 12 میرے لوگوں کی قسمت ایسی ہوگی کہ بچے انہیں ہرا دیں گے اور عورتیں ان پر حکو مت کریگی۔

اے میرے لوگو! تمہارے اپنے حکمراں تمہیں گمراہ کریں گے اور تمہاری راہوں میں رکاوٹ کھڑی کر دیں گے۔

اپنے لوگوں کے بارے میں خدا کا فیصلہ

13 خدا وند اپنے لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرتا ہے اور آگے بڑھتا ہے وہ اپنے لوگوں کا انصاف کرنے کے لئے کھڑا ہوتا ہے۔ 14 وہ بزر گوں اور سپہ سالاروں کے خلاف تحقیقات کرنے اور مقدمہ درج کرنے آسکتے ہیں۔

یہ کہتے ہوئے کہ وہ تم لوگ ہی تھے جو تاکستانوں کو نگل گئے تھے اور ان چیزوں کو جو کہ تمہارے گھروں میں تھیں غریبوں سے زبردستی لے لئے تھے۔ 15 میرے لوگوں کو ستا نے کا حق تمہیں کس نے دیا ؟ غریبوں کو منھ کے بل مٹی میں ڈھکیلنے کا حق تمہیں کس نے دیا ؟ میرے مالک خدا قادر مطلق نے یہ باتیں کہیں تھیں۔

16 خدا وند فرماتا ہے ، “کیوں کہ صیون کی عورتیں مغرور ہو گئیں ہیں اور وہ اپنی آنکھیں مٹکا تی ہوئی سر اٹھا کر چلتی ہیں۔ اور کیوں کہ اپنے پیروں کی پازیب جھنکارتی ہوئی ادھر ادھر ٹھمکتی ہوئی پھر تی ہیں ، میں ان لوگوں کو سزا دونگا۔”

17 صیون کی ایسی عورتوں کے سروں پر میرا مالک پھو ڑے نکا لے گا۔ خدا وند ان عورتوں کو گنجا کردے گا۔ 18 اس وقت خدا وند ان سے وہ سب چیزیں چھین لیگا جن پر انہیں ناز تھا : پیروں کے خوبصورت کڑے ، سورج اور چاند جیسے دکھا ئی دینے والے گلے کا ہار ، 19 کان کی بالیاں کنگن اور نقاب۔ 20 تاج ، پا زیب ، کمر بند ، عطردان اور تعویذ۔ 21 مہر دار انگو ٹھیاں ، ناک کی بالیاں ، 22 عمدہ چغہ ، ٹوپیاں اوڑھنیاں اور تھیلی۔ 23 آئینہ ململ کے کپڑے پگڑی اور لمبی شالیں۔

24 اور یوں ہو گا کہ خوشبو کے عوض سڑا ہٹ ہوگی اور کمر بند کی جگہ رسی اور گوندھے ہوئے خوبصورت بالوں کی جگہ گنجا سر اور نفیس لباس کی جگہ ٹاٹ اور حسن کے بدلے جلنے کی داغ ہوگی۔

25 اس وقت تیرے بہادر جنگوں میں تلوار سے مار دیئے جائیں گے۔ تیرے گھو ڑے جنگ میں مارے جائیں گے۔ 26 وہاں شہر کے پھاٹکوں کے قریب ماتم ہوگا۔ یروشلم اس عورت کی طرح ہوگی جو زمین پر بیٹھ کر رو رہی ہو گی جس کا سارا سامان جو اس کے پاس تھا لوٹ لیا گیا ہے۔

اس وقت سات عورتیں ایک مرد کو پکڑ لیں گی اور کہیں گی ، “ہم لوگ اپنے کھا نے اور کپڑے کا خود ہی خیال رکھیں گے ، ہم بس اتنا چاہتے ہیں تم ہم سے شادی کر لو۔ برائے مہر بانی ہم لوگوں کے غیر شادی شدہ ہونے کی شر مند گی کو دور کردو۔”

اس وقت خدا وند کا پودا ( یہوداہ) بہت حسین اور عظیم ہوگا۔ وہ لوگ جو اس وقت اسرائیل میں رہ رہے ہوں گے ان پھلوں پر بہت فخر کریں گے جو انکی زمین پیدا کر رہی تھی۔ اس وقت وہ لوگ جو ابھی بھی صیون اور یروشلم میں رہ رہے ہونگے مقدس کہلائیں گے یہ ان سبھی لوگوں کے ساتھ ہوگا جن کا نام ایک خاص فہرست میں ہے یہ فہرست ان لوگوں کی ہوگی جنہیں زندہ رہنے کی اجازت دی جائے گی۔

خدا وند صیون کی بیٹی کی گندگی کو دھو ڈالے گا۔ خدا وند یروشلم سے خون کو انصاف کی روح سے اور جلتی ہوئی ہوا سے دھو ڈالے گا۔ تب خدا دن کے وقت دھواں کا بادل اور رات کے وقت روشن شعلہ تمام مکانوں اور مجلس گاہ کے اوپر بنائے گا۔ یہ تمام جلال پر ایک سائبان ہوگی۔ یہ سائبان ایک محفوظ پناہ گاہ ہوگا اور سورج کی گرمی سے بچائے گا یہ سائبان آندھی اور بارش کے وقت آرام گاہ اور پناہ کی جگہ ہوگی۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International