Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
زبُور 108-114

داؤد کاستائشی نغمہ

108 اے خدا میرا دل تیار ہے۔ میں گا ؤں گا ،
    اور دل سے خدا کی مدح سرا ئی کروں گا۔
اے بر بطو، اور سِتارو!
    آؤ ہم صبح سویرے کو جگا ئیں۔
اے خداوند! ہم تیری مدح سرا ئی قوموں کے بیچ کریں گے،
    اور وہ دوسرے لوگوں کے بیچ تیری ستا ئش کریں گے۔
اے خداوند! تیری شفقّت آسمانوں سے بھی بُلند ہے
    اور تیری وفا دا ری افلا ک سے بھی بُلند ہے۔
اے خدا ! آسمانوں سے بُلند ہو!
    تا کہ سا را جہاں تیرے جلال کو دیکھے۔
اے خدا ! اپنے عزیزوں کو بچا نے کے لئے ایسا کر۔
    میری فریاد کا جواب دے ، اور ہمیں بچا نے کے لئے اپنی عظیم قُدرت کا استعمال کر۔

خدا اپنے گھر میں کہتا ہے ، “ میں جنگ فتح کروں گا اور مسرور ہوں گا !
    میں اپنے لوگوں میں اس زمین کو تقسیم کروں گا۔
میں ان کو سِکم دوں گا۔
    میں اُن کو سکّات کی وا دی دوں گا۔
جلعاد اور منّسی میرے ہو جا ئیں گے۔
    افرائیم میرے سر کا خُود (ہیلمیٹ ) ہو گا ، اور یہوداہ میرا عصا بنے گا۔
موآب میرے پیر دھو نے کا برتن بنے گا۔
    ادوم وہ غلام ہے جو میرا جو تا لے کر چلے گا۔
    میں فلسطینیوں کو شکست دے کر فتح کا نعرہ لگا ؤں گا۔”
10 مجھے دُشمن کے فصیلدار شہر میں کو ن لے جا ئے گا۔
    ادوم کو شکست دینے کون میری مدد کرے گا ؟
11 اے خدا ! کیا یہ سچ ہے کہ تُو نے ہمیں بُھلا دیا ہے ؟
    اور تُو ہما ری فوج کے ساتھ نہیں چلے گا !
12 اے خدا ! مہربانی کر ، ہما رے دُشمن کو ہرا نے میں ہما ری مدد کر۔
    انسان تو ہمکو سہا را نہیں دے سکتے۔
13 صرف خدا ہی ہمیں استحکام دے سکتا ہے۔
    صرف خدا ہما رے دُشمنوں کو شکست دے سکتا ہے۔

موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے داؤد کا نغمہ

109 اے خدا ! میری فریادکی طرف سے اپنے کان مت بند کر۔
شریر لوگ میرے بارے میں جھو ٹی باتیں کر رہے ہیں۔
    وہ دغاباز جو کہہ رہے ہیں، وہ سچ نہیں ہے۔
لوگ میرے با رے میں گھنا ؤنی باتیں کہہ رہے ہیں۔
    لوگ مجھ پر بے سبب حملہ کر رہے ہیں۔
میں نے اُن سے محبت کی ، وہ مجھ سے بیر رکھتے ہیں۔
    اِس لئے ، اے خدا اب میں تجھ سے دُعا کر رہا ہوں۔
میں نے اُن لوگوں کے ساتھ نیکی کی تھی۔
    لیکن وہ میرے لئے بُرا کرر ہے ہیں۔
میں نے اُن سے محبت کی۔
    لیکن وہ مجھ سے بیر رکھتے ہیں۔
میرے اُ س دُشمن نے جو برے کام کیا ہے اس کے لئے اُس کو سزا دے۔
    اس شخص کو ایسا پر کھو جس سے ثابت ہو کہ وہ غلط ہے۔
منصف فیصلہ کرے کہ میرے دوست نے بُرا کیا ہے ،
    میرے دُشمن کی ہر وہ بات جو وہ کہے اس کے لئے بد تر ہو۔
میرے دُشمن کو جلد مر جا نے دے۔
    میرے دُشمن کا کام کسی اور کو لینے دے۔
میرے دُشمن کے بچّوں کو یتیم کر دے،
    اور اُس کی بیوی کو تُو بیوہ کر دے۔
10 اُس کے بچے آوا رہ ہو کر بھیک مانگیں۔
    اُن کو اپنے ویران مقاموں سے دُور جا کر ٹکڑے مانگنا پڑے۔
11 جو کچھ میرے دُشمن کا ہو وہ سب کچھ اس کا قرضدار چھین کر لیجا ئے۔
    اُس کی محنت کا پھل پر دیسی لوٹ کر لے جا ئے۔
12 میری یہی آرزو ہے، میرے دُشمن پر کوئی شفقّت نہ دکھا ئے
    اور اُس کے بچّوں پر کو ئی بھی شخص مہربانی نہ کرے۔
13 میرے دُشمن کو پو ری طرح نیست و نابود کر دے۔
    اور دوسری پُشت میں اُس کا نام مٹا دیا جا ئے۔
14 میری خوا ہش یہ ہے کہ میرے دُشمن کی ماں
    اور باپ کے گنا ہوں کو خداوند ہمیشہ یاد رکھے۔
15 مجھے امید کہ خداوند ہمیشہ ہی اُن گناہوں کو یاد رکھے۔
    اور مجھے اُمید ہے کہ وہ میرے دُشمن کو پو ری طرح سے بھو ل جانے کے لئے لوگوں پر دباؤ ڈا لے گا۔
16 کیوں؟ اس لئے کہ اس شریر نے کبھی بھی کو ئی اچھّا عمل نہیں کیا۔
    اُس نے کسی سے کبھی بھی محبت نہیں کی اُس نے غریبوں، محتاجوں کی زندگی کٹھن کر دی۔
17 وہ بُرا آدمی دوسروں کو لعنت دینا پسند کیا۔
    اس لئے وہی لعنت ا س پر آ گرے۔
اُس بُرے آدمی نے دوسروں کو کبھی بھی دُعا نہیں دیا
    اس لئے اس پر بھی دعائیں نہ آئے۔
18 وہ لعنتیں اُس کی پو شاک بنيں۔ لعنت ہی اُس کے لئے پا نی بن جا ئے ، وہ اُس کو پیتا رہے۔
    لعنت ہی اُس کے بدن پر تیل بنے جو وہ لگا تا رہے۔
19 لعنت ہی ان شریر آدمی کی پو شا ک بنے،
    جن کو وہ جسم پر لپیٹے اور لعنت ہی اس کے لئے کمر بند بنے۔
20 مجھ کو اُمید ہے کہ میرا خدا میرے دُشمن کے ساتھ ان سبھی باتوں کو کریگا۔
    مجھ کو یہ اُمید ہے کہ خداوند اِن سبھی باتوں کو اُن کے ساتھ کر ے گا جو میرے قتل کا جتن کر رہے ہیں۔
21 خداوند میرا ما لک ہے ! اِس لئے میرے ساتھ ویسا بر تا ؤ کر جس سے تیرے نام کی عظمت بڑھے۔
    تیری شفقّت خوب ہے ، اِس لئے میری حفا ظت کر۔
22 اِس لئے کہ میں غریب اور محتاج ہوں،
    اور میرا دل میرے پہلو میں زخمی ہے۔
23 مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میری زندگی غروب آفتاب کے وقت کے طویل سایہ کی طرح ختم ہو رہی ہے۔
    مجھ کو ایسا لگ رہا ہے۔ جیسے میں کھٹمل ہوں جسے کسی نے جھا ڑ کر پھینک دیاہو۔
24 کیوں کہ میں بھوکا ہوں اس لئے میرے گھٹُنے کمزور ہو گئے ہیں۔
    میرا وز ن گھٹتا جا رہا ہے ، اور میں سوکھتا جا رہا ہوں۔
25 بُرے لو گ میری اہانت کرتے ہیں۔
    جب وہ مجھے دیکھتے ہیں۔ تو سر ہلا تے ہیں۔
26 اے خداوند میرے خدا! مجھ کو سہا را دے۔
    اپنی سچی شفقت دِکھا اور مجھ کو بچا لے۔
27 پھر و ہ لوگ جان جائیں گے کہ تُو نے ہی مجھ کو بچا یا ہے۔
    اُن کو معلوم ہو گا کہ وہ تیری قوّت تھی جس نے مجھ کو سہارا دیا ہے۔
28 وہ لوگ مجھے لعنت دیتے رہے ،مگر خدا وند مجھ کو برکت دے سکتا ہے۔
    انہوں نے مجھ پر حملہ کیا اس لئے اُن کو ہرا دے۔ تب میں تیرا بندہ ،مسرور ہو جاؤں گا۔
29 میرے مخالف ذلّت سے ملبّس ہو جائیں ،
    اور اپنی ہی شرمندگی کو چا در کی طرح اوڑھ لیں۔
30 میں اپنے منُھ سے خدا وند کا بڑا شکر ادا کروں گا۔
    بلکہ بڑی بھیڑ میں اُس کی حمد کروں گا۔
31 کیوں ؟ اِس لئے کہ خدا وند محتاج لوگوں کے ساتھ کھڑا رہتا ہے۔
    خدا اُن کی زندگی کو دوسروں سے بچا تا ہے جو ان کو موت کی سزا دینے کی کو شش کر تے ہیں۔

داؤد کا نغمہ

110 خدا وند نے میرے مالک سے کہا ،
    تُو میرے داہنی جانب بیٹھ جا،جب تک کہ میں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کی چوکی نہ کر دوں۔

تیر ی سلطنت کے فروغ میں خدا وند سہارا دے گا۔تیری حکو مت کا آغازصیّون سے ہو گا
    اور یہ اس وقت تک ترقی کر تی رہے گی جب تک کہ تو اپنے دشمنوں پر ان کے اپنے ہی مُلک میں حکو مت قائم نہ کر لے گا۔
تیرے لوگ جنگ میں شا مل ہو نے کے لئے اپنے آپ آئیں گے۔
    وہ ایک ہی طرح کا پاک لباس پہنیں گے
اور صبح سویرے جمع ہو ں گے۔
    وہ تمہارے چا روں طرف میدان پر شبنم کی مانند ہو نگے۔ [a]
خدا وند نے ایک قسم کھا ئی ،اور خدا وند اپنا ارادہ نہیں بدلے گا۔
    “تو ملک صدق جیسا ابد تک کا ایک کاہن ہے۔ ”
    لیکن ہارون کے خاندان سے نہیں ،تیرا تاج مختلف ہے۔
میرا مالک،تیری داہنی جانب ہے۔
    جب وہ غضبناک ہوگا تو وہ دُوسرے بادشاہوں کو شکست دیگا۔
خدا قوموں کا فیصلہ کرے گا۔
    خدا نے اُس زمین پر دشمنوں کو ہرا دیا۔
    اُن کی لاشوں سے زمین بھر گئی تھی۔
راہ کے جھر نے سے پا نی پی کر ہی بادشاہ اپنا سر بلند کرے گا ،
    اور سچ مچ میں وہ طا قتور ہوگا۔

111 خدا وند کی حمد کرو۔

میں راستبازوں کی مجلس میں
    اور جماعت میں اپنے دل و جان سے خدا کا شکر ادا کروں گا۔
خدا وند ایسا کام کر تا ہے جو تعجب خیز ہو تے ہیں۔
    لوگ ہر اچھی چیز چاہتے ہیں ،وہی جو خدا کی طرف سے آتی ہے۔
خدا وند ایسا کام کر تا ہے جو جلالی اور حیرت انگیز ہو تے ہیں۔
    اور اُس کی اچھا ئی ابد تک قائم رہتی ہے۔
خدا حیرت انگیز کام کر تا ہے ،
    تا کہ ہم یاد رکھیں کہ خدا وند رحیم و کریم ہے۔
خدا اپنے لوگوں کو خوراک دیتا ہے۔
    خدا اپنے معاہدہ کو ابد تک یاد رکھتا ہے۔
اس نے دوسری قوموں کی زمین اپنے لوگوں کو دی
    جس سے وہ اپنے کاموں کا زور اُن کو دکھایا۔
خدا جو کچھ کر تا ہے۔ وہ بہتر اور بر حق ہے۔
    اُس کے تمام اصول بھروسے مند ہیں۔
خدا کے احکام ابدلآباد قائم رہیں گے۔
    وہ سچّائی اور راستی سے بنائے گئے ہیں۔
خدا اپنے لوگوں کو بچا تا ہے۔ اُس نے اپنا معاہدہ ہمیشہ کے لئے ٹھہرا یا ہے۔
    اس کا نام مقدّس اور با رُعب ہے۔
10 خدا کا خوف دانائی کی شروعات ہے۔
    اُس کے مُطا بق عمل کرنے والے دانشمند ہیں۔
    اُس کی ستائش ابد تک قا ئم ہے۔

112 خداوند کی حمد کرو۔

ایسا شخص جو خدا سے ڈرتا ہے، اور اُس کا احترام کرتا ہے وہ بہت شادماں رہے گا۔
    ایسے شخص کو خدا کے احکام بھلے لگتے ہیں۔
ايسے شخص کی نسل زمین پر عظیم ہو گی۔
    راستبازوں کی اولا د با فضل ہو گی۔
ایسے شخص کا گھرا نا بہت دولتمند ہو گا،
    اور اُس کی اچھا ئی ابد تک قائم رہے گی۔
راستبازوں کے لئے خدا ایسا ہو تا ہے ، جیسے اندھیرے میں چمکتا ہوا نور۔
    وہ رحیم و کریم اورصادق ہے۔
یہ انسان کے لئے بہتر ہے ،کہ وہ رحم دل اور فیّاض ہو۔
    یہ انسان کے لئے بہتر ہے کہ وہ اپنے کارو بار میں سچا رہے۔
ایسے شخص کو کبھی جنبش نہ ہو گی۔
    نیک شخص کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
وہ بُری خبر سے نہ ڈرے گا۔
    اُس کا دل قائم ہے کیوں کہ وہ خدا وند پر توکل کر تا ہے۔
ایسا شخص با اعتماد رہتا ہے۔
    وہ خوفزدہ نہیں ہو گا۔ وہ اپنے دشمنوں کو ہرا دیگا۔
ایسا شخص محتا جوں کو بانٹتا ہے۔
    اُس کے نیک کام جنہیں وہ کر تا رہتا ہے ،وہ ہمیشہ قائم رہیں گے۔
10 شریر لوگ اس کو دیکھیں گے ، اور غضبناک ہو نگے۔
    وہ غصّہ میں اپنے دانتوں کو پیسیں گے ،تب وہ رو پوش ہو جائیں گے۔
    شریر لوگ وہ نہیں پائیں گے جسے وہ سب سے زیادہ پانا چاہتے ہیں۔

113 اے خدا کے بندو ! خدا کی حمد کرو !
    اُس کی ستائش کرو۔ خدا وند کے نام کی مدح سرائی کرو۔
خدا وند کے نام کی ستائش اب اور ابد تک ہو ،
    یہ میری آرزو ہے۔
آفتاب کے طلوع سے غُروب تک خدا وند کے نام کی ستائش ہو !
    یہ میری آرزو ہے
خدا وند سبھی قوموں سے اونچا ہے۔
    اُس کا جلال آسمانوں تک اٹھتا ہے۔
ہمارے خدا وند کی مانند کو ئی بھی شخص نہیں ہے۔
    خدا عالمِ بالا پر تخت نشیں ہے۔
تا کہ خدا آسمان اور نیچے زمین کو دیکھ پا ئے۔
خدا غریبوں کو غبار سے اٹھا تا ہے ،
    اور فقیروں کو کوڑا کرکٹ کے ڈھیر سے اٹھا تا ہے۔
خدا انہیں اہم بنا تا ہے۔
    خدا ان لوگوں کو بہت اہم رہنما بناتا ہے۔
وہ بانجھ بیوی کو بچّے دیتا ہے
    اور شادماں رہنے دیتا ہے۔

خدا وند کی ستائش کرو۔

114 اِسرائیل نے مصر کو چھو ڑا۔
    یعقوب نے اُس غیر ملک کو چھو ڑا۔
تب یہوداہ خدا کا خاص لوگ بنا ،
    اسرائیل اُس کی مملکت بن گئی۔
اسے بحر قُلزم نے دیکھا ، وہ بھاگ کھڑا ہوا۔
    یر دن ندی الٹ کر بہہ چلی۔
پہاڑ مینڈھے کی مانند ناچ اُٹھے۔
    پہاڑیاں بھیڑ کی مانند ناچیں۔
اے بحرِ قلزم تُو کیوں بھاگ اٹھا ؟
    اے یردن ندی تُو کیوں الٹی بہی ؟
پہاڑو ! کیوں تم مینڈھے کی طرح ناچے ؟
    پہاڑیاں تم کیوں بھیڑ کی طرح ناچیں۔

یعقوب کا خدا وند خدا ،
    آقا کے سامنے زمین کانپ اٹھی۔
خدا نے ہی چٹا نوں کو چیرا اور پا نی کو باہر بہنے دیا۔
    خدا نے پکّی چٹان سے پا نی کا چشمہ بہایا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International