Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل سموئیل 9-12

ساؤل کا اپنے باپ کے لئے گدھے تلاش کرنا

قیس بنیمین خا ندان کے گروہ کا ایک اہم آدمی تھا۔ قیس ابی ایل کا بیٹا تھا۔ ابی ایل صرور کا بیٹا تھا۔ صرور بکورت کا بیٹا تھا۔ بکورت افیح کا بیٹا تھا جو بنیمین سے تھا۔ قیس کا ساؤل نامی ایک بیٹا تھا۔ ساؤل ایک جوان اور خوبصورت آدمی تھا۔ ساؤل کے جیسا کوئی بھی خوبصورت نہیں تھا۔ وہ کھڑا ہوتا تو اس کا سر اسرائیل کے کسی بھی شخص کے سر سے اونچا رہتا تھا۔

ایک دن قیس کے گدھے کھو گئے اس لئے قیس نے اپنے بیٹے ساؤل سے کہا ، “خادمو ں میں سے ایک کو لے جاکر گدھوں کو تلاش کرو۔” ساؤل گدھوں کو دیکھنے کے لئے چلا گیا۔ ساؤل افرائیم کی پہاڑ یوں میں گیا پھر ساؤل سلیسہ کے اطراف میں گیا لیکن ساؤل اور اسکا خادم قیس کے گدھوں کو نہ پا سکے۔ اس لئے ساؤل اور خادم سعلیم کے اطراف گئے لیکن گدھے وہاں بھی نہ تھے اس لئے ساؤل نے بنیمین کی سر زمین کی طرف سفر کیا لیکن پھر بھی وہ اور اسکا خادم گدھوں کو نہ پا سکے۔

جب ساؤل اور خادم صُوف نامی شہر پہنچے تو ساؤل نے اپنے خادم سے کہا ، “کہ اب واپس چلنا ہے۔ میرے والد گدھوں کے متعلق سوچنا چھوڑ دیں گے اور ہمارے تعلق سے فکر مند ہونگے۔

لیکن خادم نے ساؤل کو جواب دیا کہ خدا کا آدمی [a] اس شہر میں ہے لوگ جسکی بہت عزت کرتے ہیں۔ وہ جو بات کہتا ہے ہمیشہ سچ ہوتی ہے۔ اس لئے اس شہر میں چلیں۔ ہو سکتا ہے خدا کا آدمی ہمیں کہے کہ ہمیں پھر کہاں جانا ہوگا۔

ساؤل نے اپنے خادم سے کہا ، “یقیناً ہم شہر میں جا سکتے ہیں لیکن ہم اسکو کیا دے سکتے ہیں ؟ ہمارے پاس کچھ تحفہ نہیں ہے کہ خدا کے آدمی کو دیں۔حتیٰ کے ہمارے تھیلے کی غذا بھی ختم ہو گئی۔ہم کیا دے سکتے ہیں ؟”

دوبارہ ساؤل نے خادم سے کہا ، “دیکھو میرے پاس پاؤ مثقال چاندی ہے۔ ہم لوگ اس رقم کو خدا کے آدمی کو دیدیں اور تب وہ ہمیں کہے گا کہ ہم کو کہاں جانا چاہئے ؟”

اس نے یہ کہا ، کیوں کہ پہلے زمانے میں اسرائیل میں جب لوگ خدا سے رجوع کرنا چاہتے تو وہ لوگ یہ کہتے ، “ہم لوگوں کو سیر کو دیکھنے کے لئے جانے دو ” نبی اسوقت سیر کہلاتا تھا۔ 10-11 ساؤل نے خادم سے کہا ، “یہ اچھا خیال ہے چلو۔ ” اس طرح وہ شہر گئے جہاں خدا کا آدمی تھا۔

جب ساؤل اور خادم شہر کی طرف پہاڑی پر چڑھ رہے تھے تو وہ چند جوان عورتوں سے ملے جو نوجوان تھیں اور پانی لینے جا رہی تھیں۔ ان دونوں نے نوجوان عورتوں سے پوچھا ، “کیا سیر [b]۔ یہاں ہے ؟ ”

12 نوجوان عورتوں نے جواب دیا ، “ہاں وہ ٹھیک تمہارے سامنے شہر میں ہے۔ تمہیں اب جلدی کرنا چاہئے کیوں کہ وہ آج ہی شہر آیا ہے۔ اسوجہ سے لوگ عبادت کی اونچی جگہ پر قربانیاں پیش کررہے ہیں۔ 13 تم ان کو شہر میں داخل ہوتے ہی پا سکتے ہو اس سے پہلے کہ وہ عبادت کی جگہ پر کھانا کھا نے کے لئے چلے جائیں۔ لوگ اس کے آنے سے پہلے قربانی کا کھا نا نہیں کھا تے ہیں کیوں کہ ایک وہی ہے جو پہلے قربانی کے کھا نے کو خیر و برکت بخشتا ہے۔ اس کے برکت بخشنے کے بعد ہی مہمان کھا نا شروع کریں گے۔ اس لئے ، اب اوپر جاؤ ، تمہیں اسے اسی وقت تلاش کرنا چاہئے۔ ”

14 تب ساؤل اور اسکا خادم دونوں شہر گئے جیسے ہی وہ لوگ شہر میں داخل ہورہے تھے تو ان لوگوں نے دیکھا کہ سموئیل انکی طرف آتے ہوئے اپنے راستے عبادت گاہ کی اونچی جگہ کیطرف جا رہے تھے۔

15 ایک دن پہلے خدا وند نے سموئیل سے کہا تھا۔ 16 “کل اس وقت میں ایک آدمی کو تمہارے پاس بھیجوں گا وہ بنیمین کے خاندانی گروہ سے ہوگا۔ تمہیں اسے مسح کرنا ہوگا اور اسکو میرے بنی اسرائیلیوں پر نیا قائد بنانا ہوگا۔ یہ آدمی میرے لوگوں کو فلسطینیوں سے بچائے گا۔ میں نے دیکھا ہے کہ میرے لوگ تکلیف میں ہیں میں اپنے لوگوں کی چیخیں سن چکا ہوں۔ ”

17 جب سموئیل نے ساؤل کو دیکھا تو خدا وند نے اس سے کہا ، “دیکھو یہ وہ آدمی ہے جس کے متعلق میں تم سے کہہ چکا ہوں یہی وہ ہے جو میرے لوگوں پر حکومت کریگا۔ ”

18 ساؤل شہر کے گیٹ کے پاس سموئیل سے ملا اور اس سے پوچھا ، “برائے مہر بانی کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ سیر کا گھر کہاں ہے۔ ”

19 سموئیل نے جواب دیا ، “میں سیر ہوں میرے آگے آگے عبادت گاہ کی جگہ کی طرف چلو۔ تم اور تمہارا خادم آج میرے ساتھ کھاؤ گے۔ میں تمہیں کل صبح تمہارے تمام سوالوں کا جواب دونگا۔ اور کل صبح میں تم کو تمہارے راستے پر بھیج دونگا۔ 20 اور گدھوں کے متعلق فکر مند مت ہو جو تین دن پہلے کھو گئے ہیں وہ سب مل چکے ہیں۔ لیکن وہ کون ہے جسے سارے اسرائیلی بہت چاہتے ہیں ؟ وہ تم اور تمہارے باپ کا خاندان ہے جس کو وہ بہت زیادہ چاہتے ہیں۔ ”

21 ساؤل نے جواب دیا ، “لیکن میں بنیمین خاندان کے گروہ کا ایک فرد ہوں یہ اسرائیل میں سب سے چھوٹا خاندانی گروہ ہے اور میرا خاندان بنیمین خاندان کے گروہ میں سب سے چھو ٹا ہے۔ تم کیوں کہتے ہو کہ اسرائیلی مجھے چاہتے ہیں ؟ ”

22 تب سموئیل ساؤل اور اسکے خادم کو کھا نے کی جگہ کے پاس لایا۔ تقریباً تیس آدمی کھا نے کے لئے اور قربانی کی نذر میں حصہ لینے کے لئے جمع تھے۔ سموئیل نے ساؤل اور اسکے خادم کو میز پر بہت ہی اہم جگہ دی۔ 23 سموئیل نے باورچی سے کہا ، “ گوشت لے آؤ جو میں نے دیا تھا یہ وہ حصّہ ہے جسے میں نے تم سے بچا نے کو کہا تھا۔ ”

24 باورچی ران لے آیا اور میز پر ساؤل کے سامنے رکھا۔ سموئیل نے کہا ، “گوشت کھا ؤ جو تمہارے سامنے رکھا ہے۔ یہ تمہارے لئے بچایا گیا ہے اس خاص موقع کے لئے جب میں نے لوگوں کو اکٹھا بُلایا تھا۔ ” اس طرح ساؤل نے سموئیل کے ساتھ اس دن کھا یا۔

25 جب وہ کھانا ختم کئے وہ عبادت کی جگہ سے نیچے آئے اور واپس شہر گئے تو سموئیل نے اپنے گھر کی چھت پر ساؤل سے باتیں کیں تب پھر سموئیل نے ساؤل کے لئے بستر تیار کیا

اور ساؤل چھت پر سو گیا۔ 26 دوسرے دن وہ لوگ صبح سویرے اٹھ گئے۔ ٹھیک جس وقت سورج اٹھ رہا تھا سموئیل نے ساؤل کو چھت پر پکارا اور کہا ، “اٹھو تیار ہو جاؤ میں تمہیں تمہارے راستے پر بھیجوں گا ” ساؤل اٹھا اور گھر کے باہر سموئیل کے ساتھ گیا۔

27 جیسے وہ لوگ شہر کے باہر چلے اور شہر کے کنارے پہونچے ، سموئیل نے ساؤل سے کہا ، “اپنے نوکر سے کہو کہ ہم لوگوں سے آگے چلے۔ تاہم تم آؤ اور کھڑے ہوجاؤ تاکہ میں تم کو خدا کے پیغام کو سنا سکوں۔ ”

سموئیل کا ساؤل کو مسح کرنا

10 سموئیل نے ایک خاص تیل کا مرتبان لیا۔ سموئیل نے تیل کو ساؤ ل کے سر پر انڈیل دیا۔ سموئیل نے ساؤل کا بوسہ لیا اور کہا ، “خداوند نے تمہیں مسح کیا (چُنا ) ہے۔ لوگوں کے لئے تمہیں قائد بنا یا ہے۔ تم خداوند کے لوگو ں کو قابو میں کرو گے تم ا نہیں دشمنوں سے بچا ؤ گے وہ سارے جو ان کے اطراف ہیں۔ خداوند نے تمہیں ان لوگوں کے اُوپر حاکم چُنا۔ یہاں ایک نشان ہے جو ثابت کرے گا کہ یہ سچ ہے۔ آج مجھے چھو ڑنے کے بعد تم ضلضع میں بنیمین کی سرحد پر راخِل کے مقبرہ کے قریب دو آدمیوں سے ملو گے۔ وہ دو آدمی تم سے کہیں گے کسی نے ان گدھوں کو پایا ہے جسے تم تلاش کر رہے ہو۔ اب وہ تمہا رے لئے فکرمند ہے وہ کہہ رہا ہے “ میں اپنے بیٹے کے متعلق کیا کروں؟ ”

سموئیل نے کہا ، “تب تک تم چلتے رہو گے جب تک تم تبور میں بلوط کے بڑے پیڑ تک پہونچ نہیں جا تے۔ وہاں تمہیں تین آدمی ملیں گے۔ وہ تین آدمی بیت ایل میں خدا کی عبادت کے لئے راستے پر سفر کرتے ہو ں گے۔ ایک آدمی کے ساتھ بکریوں کے تین بچے ہوں گے دوسرا آدمی تین رو ٹی کے ٹکڑے لئے ہو گا اور تیسرا آدمی مئے کی بوتل لئے ہو گا۔ یہ تینوں آدمی تمہیں سلام کریں گے وہ تمہیں دو رو ٹی کے ٹکڑے پیش کریں گے اور تم انسے دو روٹی کے ٹکڑے قبول کرو گے۔ تب تم جبعہ ایلو ہم جا ؤ گے وہا ں اس جگہ پر ایک فلسطینی قلعہ ہے جب تم اس شہر میں پہو نچو گے تو کئی نبی نکل آئیں گے۔ یہ نبی عبادت گاہ سے نیچے آئیں گے۔ وہ پیشین گو ئی کریں گے۔ وہ بین طنبورا اور بانسری بجا رہے ہو ں گے۔ تب تم پر خداوند کی عظیم رُوح اُترے گی۔ تم بدل جا ؤ گے۔ تم ایک علحٰدہ آدمی ہو جا ؤ گے۔ تم ان نبیوں کے ساتھ پیشین گوئی کرنا شروع کرو گے۔ ان سارے نشانات کے بعد جو تم کرنا چا ہتے ہو اسے کرو کیو ں کہ خدا تمہا رے ساتھ ہو گا۔

مجھ سے پہلے تم جلجال جا ؤ تب میں تم سے آ کر ملوں گا۔ اور میں جلانے کی قربانی پیش کروں گا لیکن تم کو سات دن تک انتظار کر نا چا ہئے تب میں آؤں گا اور کہوں گا کہ کیا کرنا ہے۔”

ساؤل کا نبی جیسا ہو نا

جیسے ہی ساؤل سموئیل سے رخصت ہو نے کیلئے پلٹا خدا نے ساؤل کی زندگی بدل دی۔ یہ سب واقعات اس دن ہو ئے 10 ساؤ ل اور اس کا خادم جبعہ ایلو ہم گئے۔ اس جگہ پر ساؤل نبیوں کے گروہ سے ملا۔ ساؤل پرخدا کی رُوح اُتر آئی اور ساؤل نے بھی دورسے نبیوں کی طرح پیشین گوئی کی۔ 11 کچھ ایسے لوگ تھے جو ساؤل کی پیشین گوئی کرنے سے پہلے جانتے تھے اس لئے وہ ایک دوسرے سے پو چھے قیس کے بیٹے کو کیا ہوا ہے ؟ ” کیا ساؤل بھی نبیوں میں سے ایک ہے ؟ ”

12 جبعہ ایلو ہم سے ایک آدمی نے جواب دیا ، “ہاں ! اور ایسا معلوم پڑتا ہے کہ یہ انکا قائد ہے۔ [c] اس لئے یہ ایک مشہور کہا وت بنی : “ کیا ساؤل نبیوں میں سے ایک ہے ؟ ”

ساؤل کی گھر کو واپسی

13 جب وہ پیشین گوئی کرنی ختم کی ساؤل اپنے مکان کے قریب عبادت کی جگہ گیا۔

14 ساؤل کے چچانے ساؤل اور اس کے خادم سے پو چھا ، “تم کہاں گئے تھے ؟”

ساؤل نے کہا ، “ہم گدھوں کو تلاش کرنے گئے تھے۔ جب ہم انہیں نہ پا سکے توہم سموئیل سے ملنے گئے۔”

15 ساؤل کے چچا نے کہا ، “مہربانی کرکے مجھے کہو سموئیل نے تمہیں کیا کہا ؟”

16 ساؤل نے جواب دیا ، “سموئیل نے ہم کو صرف اتنا کہا کہ گدھے پہلے ہی مل گئے ہیں۔” ساؤل نے ہر چیز اپنے چچا کو نہیں بتا ئی۔ سموئیل نے جو کچھ بادشاہت کے متعلق ساؤل کو کہا تھا اس نے اس کو نہیں بتا یا۔

سموئیل کا ساؤل کے بادشاہ ہو نے کا اعلان کرنا

17 سموئیل نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں سے مِصفاہ میں ایک ساتھ خداوند کے حضور ملنے کو کہا۔ 18 سموئیل نے بنی اسرا ئیلیوں سے کہا ، “خداوند اسرا ئیل کا خدا کہتا ہے ، ’ میں نے اسرا ئیلیوں کو مصر سے باہر نکالا میں نے تمہیں مصر کے اختیار میں رہنے سے اور دوسرے بادشاہوں سے جو تمہیں نقصان پہونچانے کی کو شش کی بچا یا۔‘ 19 لیکن تم نے بدلے میں آج خدا کو ردّ کردیا ہے۔ تمہا را خدا تم کو تمام تکالیف اور مسائل سے بچاتا ہے لیکن تم نے کہا ، ’ نہیں ہم بادشاہ چا ہتے ہیں جو ہم پر حکومت کرے۔‘ اب آؤ اور خداوند کے سامنے اپنے خاندان اور خاندانی گروہ کے ساتھ کھڑے ہو جا ؤ۔”

20 ان لوگوں میں سے ایک کو بادشاہ چننے کے لئے سموئیل نے اسرا ئیل کے تمام خاندانی گروہ کو اپنے نزدیک آنے دیا اس لئے پہلے بنیمین کے خاندانی گروہ کوچُنا اور اس سے ایک بادشاہ کو چنا گیا۔ 21 سموئیل نے بنیمینی گروہ کے ہر خاندان سے کہا کہ ایک ایک کر کے آگے چلے۔ مطری کا خاندان چُنا گیا۔ تب سموئیل نے مطری خاندان کے ہرفرد سے کہا کہ ایک ایک کرکے آ گے نکلے۔ قیس کے بیٹے ساؤل کو چُنا گیا۔

لیکن جب لوگوں نے ساؤل کی کھو ج کی تو وہ اسے نہیں ملے۔ 22 تب انہوں نے پھر خداوند سے رجوع کیا اور پو چھا ، “کیا وہ آدمی یہاں آچکا ہے ؟”

خداوند نے جواب دیا ، “ہاں! مال و اسباب کے پیچھے چھپا ہوا ہے۔”

23 لوگ دوڑے اور ساؤ ل کو قربان گا ہ کے پیچھے سے باہر لے آئے ساؤل لو گوں میں کھڑا رہا ساؤل سب سے اونچا تھا۔

24 سموئیل نے تمام لوگوں سے کہا ، “دیکھو یہ آدمی کو خداوند نے چُنا ہے کو ئی بھی ساؤل جیسا لوگو ں میں نہیں ہے۔”

تب لوگو ں نے پکا را ، “بادشاہ کی عمر دراز ہو !”

25 سموئیل نے بادشا ہت کے اُصول لوگوں کو سمجھا ئے وہ ان اُصولو ں کی کتاب میں لکھا اس نے کتاب کو خداوند کے سامنے رکھا تب سموئیل نے لوگو ں کو گھر جانے کے لئے کہا۔

26 ساؤل بھی جبعہ میں اپنے گھر چلا گیا۔ خدا نے کچھ بہا در آدمیوں کے دِلوں کو چھوا اور یہ بہا در آدمی ساؤل کے ساتھ ہو گئے۔ 27 لیکن چند شریروں نے کہا ، “یہ آدمی ہم کوکس طرح بچا سکتا ہے ؟ ” انہوں نے ساؤل کی بُرا ئی کی اور اس کو نذر پیش کرنے سے اِنکار کیا۔ لیکن ساؤل نے کچھ نہ کہا۔

عمّونیوں کا بادشاہ ناحس

عمونیوں کا بادشاہ ناحس جلعاد اور رُوبن کے خاندانی گروہوں کو نقصان پہو نچا رہا تھا۔ ناحس نے ہر آدمی کی داہنی آنکھ نکال دی تھی۔ ناحس نے کسی کو بھی ان کی مدد کرنے کی اجازت نہیں دی عمونیوں کے بادشاہ ناحس نے ہر اس اسرا ئیلی آدمی کی داہنی آنکھ نکلوا دی جو دریا ئے یردن کے مشرقی حصے میں رہتے تھے۔ لیکن ۷۰۰ اسرا ئیلی آدمی عمونیوں سے بھا گے اور یبیس جلعاد میں آئے۔

11 تقریباً ایک مہینہ بعد عمّونی ناحس اور اس کی فوج نے یبیس جلعاد کو گھیر لیا۔ یبیس کے تمام لوگوں نے ناحس سے کہا ، “اگر تم ہم سے معاہدہ کرو تو ہم تمہا ری خدمت کریں گے۔”

لیکن عمونی ناحس نے جواب دیا ، “میں تم لوگو ں کے ساتھ تب تک کو ئی معا ہدہ نہیں کروں گا جب تک میں سبھی بنی اسرا ئیلیوں کو پریشان کرنے کی غرض سے تمہا رے شہر کے سبھی آدمیوں کی داہنی آنکھ نکال نہ لوں۔”

یبیس کے قائدین نے ناحس سے کہا ، “ہم سات دن کا وقت لیں گے ہم تمام اسرا ئیل میں قاصد بھیجیں گے۔ اگر کو ئی بھی ہماری مدد کو نہ آئے تو ہم تمہا رے پاس آئیں گے اور اپنے کو تمہا رے حوالے کر دیں گے۔”

ساؤ ل کا یبیس جلعاد کی حفا ظت کرنا

قاصد جبعہ آئے جہاں ساؤل رہتا تھا۔ انہوں ے لوگوں کو خبر دی تب لوگ زاروقطار رو نے لگے۔ اس وقت ساؤل اپنے بیلوں کے ساتھ کھیتوں میں گیا ہوا تھا۔ ساؤل کھیت سے آیا ہی تھا کہ وہ لوگوں کے رو نے کی آواز سنی تو اس نے پو چھا ، “لوگو ں پر کیامصیبت آئی ہے۔ وہ لوگ کیوں رو رہے ہیں ؟ ”

تب لوگوں نے ساؤل سے وہی کہا جو یبیس کے قاصدوں نے پہلے کہا تھا۔ خدا کی روح ساؤ ل کے اوپر آئی جب اس نے لوگوں کے جوابوں کو سنا تو وہ بہت غصہ میں آگیا۔ ساؤ ل نے بیلو ں کی ایک جو ڑی لے کر انکو ٹکڑے ٹکڑے میں کاٹا۔ تب وہ ان بیلوں کے ٹکڑوں کو قاصدوں کو دیا۔ اس نے قاصدوں کو حکم دیا کہ ان ٹکڑوں کو اسرا ئیل کی ساری سر زمین پر لے جا ؤ۔ اس نے ان سے کہا کہ یہ پیغام سارے بنی اسرا ئیلیوں کو دے : آؤ ! ساؤل اورسموئیل کی ہدایت پر چلو اگر کو ئی آدمی نہ آئے اور مدد نہ کرے تو پھر وہی باتیں اس کی گائیوں کے ساتھ ہو ں گی ! ”

تب خداوند کا خوف لوگوں کے اوپر چھا گیا۔ وہ سب ایک ساتھ ایک تن ہو کر ساؤ ل کے ساتھ شامل ہو نے کے لئے آئے۔ ساؤل نے بزق میں آدمیوں کو ایک ساتھ جمع کیا تقریباً ۰۰۰، ۰۰،۳ آدمی اسرا ئیل سے اور ۰۰۰،۳۰ یہوداہ سے تھے۔

ساؤل اور اس کی فوج نے یبیس کے قاصدوں سے کہا، “یبیس جلعاد کے لوگوں سے کہو کہ کل دوپہر تم بچائے جا ؤ گے۔”

قاصدوں نے ساؤل کے پیغام کو یبیس کے لوگوں سے کہا۔ یبیس کے لوگ بہت خوش تھے۔ 10 تب یبیس کے لوگوں نے ناحس عمّونی سے کہا ، “کل ہم تمہا رے پاس آئیں گے تب تم جو چاہو وہ کر سکتے ہو۔”

11 دوسرے دن صبح ساؤل نے اپنے سپاہیوں کو تین گروہوں میں علٰحدہ کیا۔ سورج کے طلوع ہو نے کے وقت ساؤل اور اس کے سپا ہی عمونی چھا ؤنی میں داخل ہو ئے اور اس وقت عمونی محا فظو ں کوبدل رہے تھے۔ حملہ کر دیا اور اسنے عمونیوں کو دوپہر سے پہلے شکست دے دی اور جو زندہ بچ گئے تھے وہ اس طرح بکھیر دیئے گئے کہ دو سپا ہی بھی ایک ساتھ نہ رہے۔

12 تب لوگوں نے سموئیل سے کہا ، “کہاں ہیں وہ لو گ جنہوں نے کہا تھا کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ ساؤل بادشا ہ کی طرح ان پر حکومت کرے ؟” ان لوگوں کو یہاں لا ؤ ہم انہیں ہلاک کریں گے۔”

13 لیکن ساؤل نے کہا ، “ نہیں آج کسی ایک کو بھی نہ ما رو کیو نکہ خداوند نے آج اسرا ئیل کو رہا ئی دی ہے۔

14 تب سموئیل نے لوگو ں سے کہا ، “آؤ ہم لوگ جلجال چلیں۔ جلجال میں ہم دوبارہ ساؤل کو بادشاہ بنا ئیں گے۔ ”

15 تمام لوگ جلجال گئے وہاں خداوند کے سامنے لوگو ں نے ساؤل کو بادشا ہ بنا یا انہوں نے قربانی کی نذر خداوند کو پیش کی۔ ساؤل اور سب بنی اسرا ئیلیوں نےخوشیاں منا ئیں۔

سموئیل کا بادشاہ کے بارے میں کہنا

12 سموئیل نے تمام اسرا ئیلیوں سے کہا : ” برا ئے مہربانی ، دیکھو میں نے وہ سب کچھ کر دیا ہے جس کی تمہیں خواہش تھی۔ میں نے تم لوگو ں پر ایک بادشاہ بنا دیا ہے۔ اور اس طرح اب تمہا رے پاس ایک بادشاہ ہے جو تمہا ری رہنما ئی کر سکتا ہے۔ تا ہم میں بوڑھا ہوں لیکن میرے بیٹے تمہا رے ساتھ ہو نگے جب میں جوان تھا تب ہی سے تمہا را قائد رہا ہوں۔ میں یہاں ہو ں اگر میں کچھ بُرا ئی کیا ہوں تو تمہیں چا ہئے کہ ان تمام باتوں کو خداوند سے اور اس کے چُنے ہو ئے بادشاہ سے کہو کیامیں نے کسی کی گا ئے یا گدھا چرایا ہے ؟ کیا میں نے کسی کو نقصان پہو نچا یا ہے ؟ کیا میں نے رشوت کے طور پر رقم قبول کی ہے تا کہ کسی کے کئے ہو ئے جرم کو نظر انداز کر جا ؤں ؟ اگر میں نے کسی سے بھی کو ئی چیز لی ہے تو میں اسے تمہیں واپس دوں گا۔”

اسرا ئیلیوں نے جواب دیا ، “نہیں ! تم نے کبھی ہمارے ساتھ کو ئی بُرا نہیں کیا۔ تم نے ہمیں کبھی دھوکہ نہیں دیا یا کو ئی چیز ہم سے کبھی نہیں لی۔”

سموئیل نے اسرا ئیلیوں سے کہا ، “خداوند اور اس کے چُنے ہو ئے بادشاہ آج گواہ ہیں انہوں نے سُنا جو تم نے کہا۔ وہ جانتے ہیں کہ تم مجھ میں کو ئی بُرا ئی نہ پاسکے۔” لوگو ں نے جواب دیا ، “ہاں ! خداوند گواہ ہے ! ”

تب سموئیل نے لوگوں سے کہا ، “خداوند نے دیکھا ہے کہ کیا واقعہ ہوا۔ خداوند ہی ہے وہ جو موسیٰ اور ہارون کو چنا اور وہی ہے جو تمہا رے آباء و اجداد کو مصر سے باہر لا یا۔ اس لئے اب یہاں کھڑا ہو تا کہ میں ان تمام اچھی چیزوں کے بارے میں جو کہ خداوند نے تمہا رے اور تمہا رے باپ دادا کے لئے کیا بتا سکو ں۔

یعقوب مصر کو گئے۔ بعد میں مصر یوں نے ان کی نسلوںکی زندگی کو مشکل میں ڈا لا۔ اس لئے وہ خداوند کے سامنے مدد کے لئے روئے۔ خداوند نے موسیٰ اور ہا رون کو ان لوگوں کے پاس بھیجا اور انہوں نے تمہا رے آ باؤ اجداد کو مصر سے باہر لا ئے اور اس جگہ کو انہیں رہنے کے لئے دکھا یا۔ “ لیکن تمہا رے آباؤ اجداد اپنے خداوند خدا کو بھول گئے اس لئے خداوند خدانے انہیں سسیسرا کا غلام ہو نے دیا۔ سیسرا حُصور میں فوج کا سپہ سالا ر تھا۔ تب خداوند نے ان کو فلسطینیوں کے اور موآب کے بادشاہ کا غلام ہو نے دیا۔ وہ سب تمہا رے آباء واجداد کے خلاف لڑے۔ 10 لیکن تمہا رے آبا ؤ اجداد خداوند کے سامنے مدد کیلئے زارو قطار رو ئے۔ اور کہا ، “ہم نے گناہ کئے ہم خداوند کو چھو ردیئے اور ہم نے جھو ٹے خداؤں، بعل اور عستارات کی خدمت کی ، لیکن اب ہم کو ہمارے دشمنوں کی قوت سے بچا ؤ تب ہم تمہا ری خدمت کریں گے۔‘

11 “اس لئے خداوند نے یُر بعل ( جِد عون ) برق اِفتاح اور سموئیل کو بھیجا۔ خداوند نے تمہیں تمہا رے اطراف کے دشمنوں سے بچا یا اور تم محفوظ رہے۔ 12 لیکن ناحس تم نے عمونیوں کے بادشاہ کو دیکھا کہ تمہا رے خلاف لڑنے آرہا ہے۔ تم نے کہا ، “نہیں ہمیں بادشا ہ چا ہئے جو ہم پر حکومت کرے تم نے ایسا کہا اس کے باوجود بھی خداوند تمہا را خدا پہلے ہی تمہا را بادشاہ تھا۔ 13 اب یہ بادشاہ جسے تم نے چنا ہے خداوند نے اس بادشاہ کو تم پر مقرر کیا ہے۔ 14 تمہیں خداوند سے ڈرنا اور عزت کرنی چا ہئے۔ تم کو اس کی خدمت کرنی اور اس کے احکاما ت پر بھی عمل کرنا چا ہئے۔ تم کو کسی بھی حالات میں اس کے خلاف نہ ہو نا چا ہئے۔ تم اور تمہا رے بادشاہ کو جو تم پر حکومت کررہا ہے خداوند اپنے خدا کی ہدایت پر چلنا چا ہئے۔ اگر تم اسے کرو گے تب یقیناً خدا تم کو بچا ئے گا۔ 15 لیکن اگر تم نے خداوند کی اطاعت نہ کی اور تم اس کے خلاف ہو گئے تو وہ بھی تمہا رے خلاف ہو گا جیسا کہ وہ تمہا رے آبا ؤاجداد کے خلاف تھا۔

16 “اب خاموش کھڑے رہو اور اس کے عظیم کارناموں کو دیکھو جو خداوند تمہا ری آنکھوں کے سامنے کرے گا۔ 17 اب گیہوں کی فصل کا وقت ہے میں خداوند سے دعا کروں گا میں اس سے کہوں گا کہ بجلی کی کڑک اور بارش بھیجے۔ تب تم جان جا ؤ گے کہ تم نے اپنے لئے بادشاہ مانگ کر خداوند کے ساتھ بہت بُرا کیا ہے۔”

18 اس لئے سموئیل نے خداوند سے دعا کی۔ اسی دن خداوند نے بجلی کی کڑک اور بارش کو بھیجا اور لوگ سچ مچ خداوند اور سموئیل سے ڈرے۔ 19 سب لوگو ں نے سموئیل سے کہا ، “اپنے خداوند خدا سے اپنے خادموں کی خاطر دعا کرو تا کہ ہم لوگ نہیں مریں گے۔ کیونکہ ہم لوگوں نے اپنے کئی گناہ بادشاہ کو مانگنے کی وجہ سے بڑھا دیئے ہیں۔”

20 سموئیل نے جواب دیا ، “خوف مت کرو۔ یہ سچ ہے کہ تم نے وہ سب بُرائیاں کیں لیکن خداوندکی اطاعت کو مت چھو ڑو۔ اپنے دل کی گہرا ئی سے خداوند کی خدمت کرو۔ 21 بے فائدہ بتوں کو پوجتے ہو ئے خدا سے منہ مت مو ڑو۔ بُت تمہا ری نہ ہی مدد کر سکتے ہیں اور نہ ہی بچا سکتے ہیں وہ کچھ بھی نہیں ہیں۔

22 لیکن خداوند اپنے لوگوں کو نہیں چھو ڑے گا۔ تمہیں اپنا بنانے سے خدا کو خوشی ملتی ہے۔ اس لئے وہ اپنے نام کی خاطر تمہیں نہیں چھو ڑے گا۔ 23 جہاں تک میرا تعلق ہے میں تمہا ری بھلا ئی کے لئے دعا کرنا نہیں چھو ڑوں گا۔ اگر میں تمہا ری بھلا ئی کے لئے دعا کر نا چھو ڑ دوں تو میں خداوند کے خلاف گناہ کر رہا ہوں گا۔ میں تمہیں صحیح راستے کی تعلیم دینا جاری رکھوں گا تا کہ اچھی زندگی جیو۔ 24 تا ہم تمہیں خداوند کی فرمانبرداری کرنی چا ہئے اور وفاداری سے اس کی خدمت کرنی چا ہئے۔ تمہیں ان تعجب خیز کام کو یاد رکھنا چا ہئے جو اس نے تمہا رے لئے کئے۔ 25 لیکن اگر تم مخالف ہو کر بُرا ئیاں کرو گے۔” تب خدا تم کو اور تمہا رے بادشاہ کو تباہ کردے گا۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International