Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
استثناء 14-16

بنی اسرا ئیل خداوند کے خاص لو گ

14 “تم خداوند اپنے خدا کے بچے ہو۔ اگر کو ئی مرے تو تمہیں غم کا اظہا ر کر نے کے لئے اپنے آ پ کو کاٹنا نہیں چا ہئے تمہیں غم کے اظہا ر کے لئے اپنے سر کے اگلے حصّے کے بال نہیں مونڈھنا چا ہئے۔ کیو نکہ تم خداوند اپنے خدا کے مقدس لو گ ہو۔ دنیا کے سبھی لوگوں میں اس نے تمہیں خاص لوگوں کے طور پر چُنا ہے۔

اسرا ئیلیوں کو کھانے کی اجا زت

“ایسی کو ئی چیز نہ کھا ؤ جسے کھانے سے خداوند بُرا سمجھتا ہو۔ تم ان جانوروں کو کھا سکتے ہو : گا ئے ، بھیڑ ، بکری۔ ہرن ، نیل گا ئے ، چکا را ، جنگلی بھیڑ ، جنگلی بکری ، چیتل اور پہا ڑی بھیڑ۔ تم ایسے کسی جانور کو کھا سکتے ہو جس کے کھُر دو حصّوں میں بٹے ہوں اور جو جُگا لی کر تے ہیں۔ لیکن اونٹ ، خرگوش ، پہا ڑی بِجو کو نہ کھا ؤ۔ یہ جانور جُگا لی کرتے ہیں لیکن اُن کے کھُر پھٹے ہو ئے نہیں ہو تے۔ اس لئے یہ جانور تمہا رے لئے پاک کھانا نہیں ہے۔ تمہیں سوّر نہیں کھانا چا ہئے۔ ان کے کھُر پھٹے ہو ئے ہو تے ہیں لیکن وہ جُگا لی نہیں کر تے اس لئے سوّر تمہا رے لئے پاک غذا نہیں ہے۔ سوّر کا کو ئی گوشت نہ کھا ؤ اور نہ ہی مرے ہو ئے سوّر کو چھو نا۔

“تم ایسی کو ئی بھی مچھلی کھا سکتے ہو جس کے پَر اور چھلکے ہوں۔ 10 لیکن پانی میں رہنے وا لی کسی ایسی مخلوق کو نہ کھا ؤ جس کے پَر اور چھلکے نہ ہوں۔ یہ تمہا رے لئے پاک غذا نہیں ہے۔

11 “تم کسی پاک پرندہ کو کھا سکتے ہو۔ 12 لیکن ان پرندوں میں سے کسی کو نہ کھا ؤ: عقاب، کسی بھی قسم کے گدھ،باز ، 13 لا ل چیل ، سمندری باز ، کسی بھی قسم کا چیل ، 14 کسی بھی قسم کا کوّا ، 15 شاخ وا لا الّو ، چیخنے وا لا الوّ، سمندری بطخ، کسی بھی قسم کی شاہین ، 16 چھو ٹا الّو ، بڑا الّو ، سفید الوّ ، 17 ریگستا نی الوّ، شتر مرغ ، دریا ئی مرغ ، 18 لق لق ، کسی بھی قسم کا بگلا ، ہُد ہُد یا چمگا دڑ۔

19 “پروں وا لے کیڑے تمہا رے لئے پاک غذا نہیں ہے تمہیں ان کو نہیں کھانا چا ہئے۔ 20 لیکن تم کسی پاک پَر وا لے پرندے کھا سکتے ہو۔

21 اپنے آپ مرے جانور کو نہ کھا ؤ۔ تم اس جانور کو اپنے شہر کے غیر ملکی کو دے سکتے ہو اور وہ اسے کھا سکتا ہے۔ تم اس جانور کو اجنبی کے ہاتھ بیچ بھی سکتے ہو۔ لیکن تمہیں اس جانور کو بالکل نہیں کھانا چا ہئے۔ کیوں کہ تم خداوند اپنے خدا کے مقدس لوگ ہو۔” بکری کے بچے کو اس کی ماں کے دودھ میں نہ پکا ؤ۔

دسواں حصّہ کا دینا

22 “تمہیں ہر سال اپنے کھیتوں میں اُگا ئی گئی فصل کا دسواں حصّہ یقینی طور پر بچانا چا ہئے۔ 23 پھر تمہیں اس جگہ پر جانا چا ہئے جسے خداوند نے اپنے نام کو قائم کرنے کے لئے چُناہے۔تمہیں وہاں جانا چا ہئے اور تمہیں اپنے اناج کا دسواں حصّہ ، نئی مئے ، تیل اور اپنے جھنڈ اور ریوڑ کا پہلو ٹھا بچہ کو خداوند کی موجودگی میں کھانا چاہئے۔ اس طرح سے تم خداوند اپنے خدا کا ہمیشہ تعظیم کرنا سیکھو گے۔ 24 لیکن ہو سکتا ہے کہ وہ جگہ اتنی دور ہو کہ تم وہاں تک سفر نہ کر سکو۔ ہو سکتا ہے کہ فصل کا دسواں حصّہ جسے خداوند نے تحفے کے طور پر تمہیں دیا ہے ، وہاں نہ پہنچا سکو۔ اگر ایسا ہو تا ہے تویہ کرو : 25 اپنی فصل کا وہ حصّہ بیچ دو اور اس رقم کو اپنے رقم کے تھیلا میں رکھ کر خداوند اپنے خدا کی چنی ہو ئی جگہ پر لے جا ؤ۔ 26 اس رقم کا استعمال گا ئے ، بکری ، مئے یا کو ئی اور خمیری مشروب یا اور کو ئی چیز جسے تو پسند کرتا ہے ، کے خریدنے میں کرو۔ تب تم اور تمہا رےخاندان کو خداوند اپنے خدا کے سامنے کھانا اور خوشی منانا چا ہئے۔ 27 لیکن اپنے شہر میں رہنے وا لے لا وی نسل کے لوگوں کو نظر انداز نہ کرو کیوں کہ اُن کے پاس تمہا ری طرح زمین کا حصّہ نہیں ہے۔

28 ہر تین سال کے آ خر میں اپنی اُس سال کی فصل کا دسواں حصّہ جمع کرو۔ اور اسے اپنے پھاٹکو ں میں جمع کر کے رکھو۔ 29 یہ کھا نا لا وی نسل کے لوگوں کیلئے ہے کیوں کہ ان کے پاس انکی کو ئی اپنی زمین نہیں ہے۔ یہ کھانا تمہا رے قصبوں کے غیر ملکیوں، یتیموں بیواؤں کیلئے بھی ہے وہ لوگ آ سکتے ہیں اور سب کچھ جو چا ہیں اسے کھا سکتے ہیں۔ اگر تم یہ کرتے ہو تو خداوند تمہا را خدا جو کچھ تم کرو گے اس میں برکت دیگا۔

قرض کو ختم کرنے کا خاص سال

15 “ہرسات برس کے آ خر میں قرض کو منسوخ کردینا چا ہئے۔ قرض کو تمہیں اس طرح ختم کرنا چا ہئے۔ ہر ایک آدمی جس نے کسی اسرا ئیلی ساتھی کو قرض دیا ہے اپنا قرض ختم کردے۔ اسے اپنے اسرا ئیلی ساتھی کو قرض لو ٹا نے کو نہیں کہنا چا ہئے۔ کیوں کہ خداوند نے کہا ہے اس سال قرض ختم کردیئے جا تے ہیں۔ تم غیر ملکی سے اپناقرض واپس لے سکتے ہو۔ لیکن تم اس قرض کو ختم کر دو گے جو کسی اسرا ئیلی ساتھی کو دیئے ہیں۔ لیکن تمہا رے درمیان کو ئی غریب شخص نہیں رہنا چا ہئے کیوں کہ خداوند تمہارا خدا تمہیں سبھی چیزیں اس زمین میں دے گا جسے وہ تمہیں رہنے کے لئے دیگا۔ یہی ہو گا اگر تم خداوند اپنے خدا کے حکم کی پو ری طرح تعمیل کر و گے۔ تمہیں اس ہر ایک حکم کی تعمیل کر نے میں ہو شیار رہنا چا ہئے جسے آج میں نے تمہیں دیا ہے۔ خداوند تمہیں برکت دیگا جیسا کہ اس نے وعدہ کیا ہے اور تمہا رے پاس بہت سی قوموں کو قرض دینے کے لئے کا فی دولت ہو گی۔ لیکن تمہیں کسی سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ تم بہت سی قوموں پرحکومت کرو گے لیکن ان قوموں میں سے کو ئی قوم تم پر حکومت نہیں کریگی۔

“جب تم اس ملک میں رہو گے جسے خداوند تمہا راخدا تمہیں دے رہا ہے تب تمہا رے لوگوں میں کو ئی بھی غریب شخص ہو سکتا ہے۔ تمہیں اس غریب شحص کے لئے اپنے دِل کو سخت نہیں کرنا چا ہئے اپنی مٹھی کو کسنا نہیں چا ہئے۔ اس کے بجا ئے اپنے ہا تھوں کو کھو لو اور اس آدمی کو جن چیزوں کی بھی ضرورت ہو تو قرض دو۔

“کسی کو مدد کرنے سے اس لئے انکا ر نہ کروکیوں کہ قرض کے ختم کرنے کا ساتواں سال قریب ہے۔ تمہا رے دل میں اس شخص کے با رے میں جسے تمہا ری مدد کی ضرورت ہے بُرا خیال نہیں آ نا چا ہئے۔ تمہیں اس کی مدد کرنے سے انکار نہیں کرنا چا ہئے۔ اگر تم اس غریب شخص کو کچھ نہیں دیتے ہو تو وہ خداوند سے تمہا رے خلا ف شکا یت کرے گا۔ اور خداوند تمہیں گناہ کرنے کا جواب دہ پا ئے گا۔

10 “غریب لوگوں کو بنا کسی ہچکچا ہٹ کے دو اور اسے دینے کا بُرا نہ ما نو کیوں کہ خداوندتمہا را خدا اس اچھے کام کیلئے تمہیں بر کت دیگا وہ تمہا رے سبھی کاموں اور جو کچھ تم کرو گے اس میں تمہا ری مدد کریگا۔ 11 تمہا رے ملک میں ہمیشہ غریب لو گ ہونگے۔ میں نے تمہیں حکم دیا کہ تم اپنے لوگوں کے بیچ غریب لوگوں کی ، ان لوگوں کی جو غریب ہیں اور تمہا رے ملک کے ان لوگوں کی جسے تمہا ری مد کی ضرور ت ہے مد د کرنے کے لئے تیار رہو۔

غلاموں کو آ زا د ہو نے دو

12 “اگر تمہا رے لوگوں میں سے کسی عبرانی مرد یا عورت تمہا رے ہا تھ بیچے جا ئیں تو اس شخص کو تمہا ری خدمت چھ سال تک کرنی چا ہئے۔ تب ساتویں سال تمہیں اسے اپنے سے آزاد کردینا چا ہئے۔ 13 لیکن جب تم اپنے غلام کو آزا د کرو تو اس کو بغیر کچھ دیئے مت جا نے دو۔ 14 تمہیں اس آدمی کو اپنے ریوڑ وں کا ایک بڑا حصّہ کھلیان سے ایک بڑا حصّہ انگور کے رس سے ایک بڑا حصّہ دینا چا ہئے۔ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں بہت اچھی چیزوں کے حاصل کرنے کی خیرو برکت دی ہے۔ اسی طرح تمہیں بھی اپنے غلام کو بہت ساری اچھی چیزیں دینی چا ہئے۔ 15 تمہیں یاد رکھنا چا ہئے کہ تم مصر میں غلام تھے خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں آ زاد کیا ہے یہی وجہ ہے کہ میں تم سے آج یہ کرنے کو کہہ رہا ہوں۔

16 “لیکن تمہا رے غلا موں میں سے کو ئی تمہیں کہہ سکتا ہے کہ میں تمہیں چھو ڑنا نہیں چاہتا ہوں۔ وہ ایسا اس لئے کہہ سکتا ہے وہ تم سے اور تمہا رے خاندان سے محبت کرتا ہے اور اس نے تمہا رے ساتھ اچھی زندگی گذاری ہے۔ 17 اس خادم کو اپنے دروازے سے کان لگانے دو اور ایک سوئی سے اس کے کان میں سوراخ کرو پھر وہ ہمیشہ کے لئے تمہا را غلام ہو جا ئے گا۔ تم کنیزوں کے لئے بھی یہی کرو جو تمہا رے ہاں رہنا چا ہتی ہیں۔

18 “تم غلام کو آ زاد کرتے وقت ما یو س مت ہو۔ یادکرو ، چھ سال تک اسنے تمہا ری خدمت کی اس سے آدھی رقم پر کی جتنی ایک مزدور کو دیتے ہو۔ خداوند تمہا را خدا تمہا رے ان سبھی کاموں میں جسے تم کرو گے برکت عطا کریگا۔

پہلو ٹھے جانور کیلئے اُصول

19 “تم اپنے جھنڈ یا ریوڑ میں سبھی پہلو ٹھے نر بچوں کو خداوند کو ضرور وقف کرنا۔ تم کام کے لئے پہلو ٹھے بیل کا استعمال نہیں کرو گے۔ اور تم پہلو ٹھے بھیڑ کا اون نہیں کا ٹو گے۔ 20 ہر سال تم اپنے پہلوٹھے جانوروں کو لے کر اس جگہ پر آؤ جسے خداوند تمہا رے خدا نے چُنا ہے۔ وہاں تم اور تمہا رے خاندان کے لو گ ان جانوروں کو خداوند کے سامنے کھا ئیں گے۔

21 “لیکن اگر جانور میں کو ئی عیب ہو یا لنگڑا اندھا ہو یا اس میں کچھ دوسرے عیب ہوں تو تمہیں اسے خداوند اپنے خدا کو قربانی نہیں چڑھانا چا ہئے۔ 22 لیکن تم اس کا گوشت وہاں کھا سکتے ہو جہاں تم رہتے ہو اسے کو ئی بھی آدمی کھا سکتا ہے چا ہے وہ پاک ہو یا نا پاک۔ نیل گا ئے یا ہرن کا گو شت کھانے پر وہی اُصو ل لا گو ہونگے جو اس گوشت پر لا گو ہو تا ہے۔ 23 لیکن تمہیں جانور کا خون نہیں کھانا چا ہئے تمہیں خون کو پانی کی طرح زمین پر بہا دینا چا ہئے۔

فسح کی تقریب

16 “خداوند اپنے خدا کی فسح کی تقریب ابیب [a] کے مہینے میں منا ؤ کیوں کہ ابیب کے مہینے میں خداوند تمہا را خدا تمہیں رات میں مصر سے باہر لے آیا تھا۔ تمہیں اس جگہ پر جانا چا ہئے جسے خداوند اپنے نام کو وہاں رکھنے کے لئے چُنے گا۔ وہاں تمہیں مویشیوں اور بھیڑوں کے جھنڈ سے خداوند اپنے خدا کو فسح کی قربانی چڑھانی چا ہئے۔ اُس قربانی کے ساتھ خمیر والی رو ٹی مت کھا ؤ۔ تمہیں سات دن تک بغیر خمیری روٹی کھانی چا ہئے اُس روٹی کو دُ کھ کی رو ٹی کہتے ہیں کیونکہ تم مصر سے بہت جلد بازی میں نکلے تھے۔ تمہیں اُس دن کو اُس وقت تک یاد رکھنا چا ہئے جب تک تم زندہ رہو۔ سات دن تک ملک میں کسی کے گھر میں کہیں خمیر نہیں ہونی چاہئے۔ جو گوشت پہلے دن کی شام کی قربانی میں چڑھا ؤ اُسے صبح ہو نے تک کھا لینا چا ہئے۔

“تمہیں فسح کی تقریب کے جانوروں کی قربانی اُن شہروں میں سے کسی میں نہیں چڑھانی چا ہئے جنہیں خداوند تمہا رے خدا نے تم کو دیا ہے۔ تمہیں فسح کے جانور کی قربانی صرف اُس جگہ پر چڑھانی چا ہئے جسے خداوند تمہا را خدا اپنے نام کو وہاں رکھنے کے لئے چُنے گا۔ وہاں تمہیں فسح کی تقریب کے جانور کی قربانی سورج غروب ہو نے کے بعد شام کو کرنی چا ہئے یعنی اسی وقت جس وقت تم مصر سے باہر نکلے تھے۔ تم گوشت کو خداوندتمہا را خدا جس جگہ کو چُنے گا وہاں ضرور پکا ؤ گے اور کھا ؤ گے تب صبح تمہیں اپنے خیموں میں چلے جانا چا ہئے۔ تمہیں چھ دن بغیر خمیری رو ٹی کھانی چا ہئے اور ساتویں دن تمہیں کو ئی کام بھی نہیں کر نا چا ہئے۔ اُس دن خداوند اپنے خدا کے لئے خاص اجتماع میں سبھی ایک ساتھ ہوں گے۔

ہفتوں کی تقریب ( پنٹی کوسٹ)

“جب تم فصل کاٹنا شروع کرو تب سے تمہیں سات ہفتے گِننے چا ہئے۔ 10 تب خداوند اپنے خدا کیلئے ہفتوں کی تقریب منا ؤ اُسے ایک رضاء کا نذرانہ پیش کرو۔ تمہیں کتنا دینا ہے اس کا فیصلہ یہ سوچ کر کرو کہ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں کتنی برکت دی ہے۔ 11 اُس جگہ پر جا ؤ جسے خداوند اپنے نام وہاں رکھنے کے لئے چُنے گا۔ وہاں تم اور تمہا رے لوگ خداوند اپنے خدا کے ساتھ خوشی مناتے ہو ئے وقت گذاروگے۔ اپنے سبھی لوگوں، اپنے بیٹوں ، اپنی بیٹیوں ، اور اپنے سبھی خادموں کو وہاں لے جا ؤ۔ اور اپنے شہر میں رہنے وا لے لا وی نسل کے لوگوں ، غیر ملکیوں، یتیموں اور بیوا ؤں کو بھی ساتھ میں لے جا ؤ۔ 12 یہ مت بھو لو کہ تم مصر میں غلام تھے۔ تمہیں ان سارے اُصولوں کی تعمیل ہوشیاری سے کرنی چا ہئے۔

پناہ کی تقریب

13 “سات دن کے بعد تمہیں اپنی کھلیان اور اپنے مئے کے کو لہو سے اپنی فصل جمع کرنی چا ہئے۔ تجھے پناہ کی تقریب منا نی چا ہئے۔ 14 تم ، تمہا رے بیٹے ،بیٹیاں ، تمہا رے سبھی خادم اور شہر کے رہنے وا لے لا وی نسل کے لوگ ،غیر ملکی ، یتیم اور بیوا ئیں سبھی اس دعوت میں خو شی منا ئیں۔ 15 تمہیں اس دعوت کو سات دنوں تک اس خاص جگہ پر منا نا چا ہئے۔ جسے خداوند چُنے گا یہ تم خداوند اپنے خدا کے اعزازمیں کرو خوشی منا ؤکیو ں کہ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں تمہا ری فصل کے لئے اور تم نے جو کچھ بھی کیا ہے اس کے لئے برکت دی ہے۔

16 “تمہا رے سب لوگ ہر سال تین بار خداوند تمہا رے خدا سے ملنے کیلئے اس خاص جگہ پر ضرور آ ئیں جسے وہ چُنا ہے۔ تم بغیر خمیر کے رو ٹی کی تقریب ، ہفتہ کی تقریب اور پناہ کی تقریب منا نے کے لئے ضرور آؤ۔ ہر شخص جو خدا سے ملنے آئے تحفہ لیکر ضرور آ ئے۔ 17 ہر ایک آدمی اتنا دے گا جتنا وہ دے سکے گا۔ کتنا دینا ہے اس کا فیصلہ وہ یہ سوچ کر کریگا کہ اسے خداوند نے کتنا دیا ہے۔

لوگوں کے لئے منصف اور عہدیدار

18 “خداوند تمہا رے خدا نے جن قصبوکو تمہیں دیا ہے ہر ایک خاندان کے لئے ہر ایک قصبوں میں منصفوں اور عہدیداروں کو چُنو۔ ان منصفوں اور عہدیداروں کو منصفانہ طور پر لوگوں کا فیصلہ کر نا چا ہئے۔ 19 تمہیں صحیح فیصلہ سے نہیں ہٹنا چا ہئے۔ تمہیں طرفدا ری نہیں کرنی چا ہئے تمہیں رشوت نہیں لینی چا ہئے کیو نکہ رشوت عقلمندوں کی آنکھوں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادق کی باتوں کو پلٹ دیتی ہے۔ 20 تمہیں ہر وقت انصاف کے لئے اچھا اور منصف رہنے کی کوشش کرنی چا ہئے تب تم زندہ رہو گے۔ اور تم اس ملک کو پا ؤگے جسے خداوند تمہا راخدا تمہیں دے رہا ہے اور تم اس میں رہو گے۔

خدا بُتوں سے نفرت کرتا ہے

21 “جب تم خداوند اپنے خدا کے لئے قربان گاہ بنا ؤ تو تم قربان گا ہ کے کنا رے کو ئی لکڑی کا ستون نہ بنا ؤ جو آشرہ دیوی کے اعزاز میں بنا ئے جا تے ہیں۔ 22 اور تمہیں خاص پتھر جھو ٹے دیوتاؤں کی پرستش کے لئے نہیں کھڑا کرنا چا ہئے خداوند تمہا را خدا اس سے نفرت کرتا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International