Beginning
24 “ہو سکتا ہے کو ئی آدمی کسی عورت سے شادی کرے اور کچھ خفیہ باتیں اس کے بارے میں جان لے جسے کہ وہ پسند نہیں کرتا ہے۔ اگر وہ آدمی اس عورت سے خوش نہیں ہے تو اسے طلاق نامہ لکھ کر اس عورت کو دینا چا ہئے تب اپنے گھر سے اس کو بھیج دینا چا ہئے۔ 2 جب اس نے اس کا گھر چھو ڑدیا ہے تو وہ دوسرے آدمی کے پاس جا کر اس کی بیوی ہو سکتی ہے۔ 3-4 لیکن مان لو۔ کہ نیا شوہر بھی اسے پسند نہیں کرتا ہے اور اسے وِداع کردیتا ہے اور اگر وہ آدمی اسے طلاق دیدیتا ہے۔ تو بھی پہلا شوہر اسے پھر سے بیوی کی طرح نہیں رکھ سکتا ہے یا اگر نیا شوہر مرجا تا ہے تو پہلا شو ہر اسے پھر سے بیوی کی طرح نہیں رکھ سکتا ہے وہ اس کے لئے نجس ہو چکی ہے۔ اگر وہ اس سے پھر شادی کرتا ہے تو وہ ایسا کام کریگا جس سے خداوند نفرت کرتا ہے تمہیں اس ملک میں ایسا نہیں کرنا چا ہئے جسے خداوند تمہا را خدا رہنے کے لئے دے رہا ہے۔
5 “نئے شادی شدہ کو جنگ کے لئے یا فوج میں کو ئی خاص کام کرنے کے لئے نہیں بھیجنا چا ہئے کیوں کہ ایک سال تک اسے گھر پر رہنے کی آزادی ہو نی چا ہئے اور اپنی نئی بیوی کو سکھی بنا نا چا ہئے۔
6 “اگر کسی آدمی کو تم قرض دو تو اس کی آ ٹا پیسنے کی چکّی کا کو ئی پاٹ ضمانت کے طور پر نہ رکھو کیوں کہ ایسا کرنا اس کے کھانے کولے لینا جیسا ہے۔
7 “اگر کو ئی آدمی اپنے لوگوں ( اسرائیلیوں ) میں سے کسی کا اغوا کرتا ہوا پایا جا ئے اور وہ اس کا استعمال غلام کے طور پر کرتا ہو یا اسے بیچتا ہو تو وہ ا غوا کرنے وا لا ضرور ماردیا جا نا چا ہئے۔ اس طرح تم اپنے درمیان سے اس بُرا ئی کو دور کرو گے۔
8 “اگر تمہیں کو ڑھ جیسی بیما ری ہو جا ئے تو تمہیں لا وی نسل کے کا ہنوں کو دی ہو ئی ساری تعلیم قبول کرنے میں ہو شیار رہنا چا ہئے۔ تمہیں ہو شیاری سے اُن سب احکام کی تعمیل کرنی چا ہئے۔ جنہیں دینے کے لئے میں نے کا ہنوں کو کہا ہے۔ 9 یہ یاد رکھو کہ خداوند تمہا رےخدا نے مریم کے ساتھ کیا کیا جب تم مصر سے باہر نکلنے کے سفر پر تھے۔
10 “جب تم اپنے پڑوسی کو کسی طرح کا قرض دو تو اس کے گھر میں ضمانت کے طور پر کسی چیز کو لے نے کے لئے مت جا ؤ۔ 11 تمہیں باہر ہی کھڑا رہنا چا ہئے تب وہ آدمی جسے تم نے قرض دیا ہے تمہا رے پاس ضمانت رکھی جانے وا لی چیز لا ئے گا۔ 12 اگر وہ غریب ہو اور ہو سکتا ہے کي وہ وہ اپنے کپڑوں کو جس سے وہ خود کو گرم رکھتا ہے ديدے تو تمہیں ايسي ضمانت کي چيزيں رات کو نہیں رکھنی چا ہئے۔ 13 تمہیں ہر شام کو اس کی ضمانت پر رکھی ہو ئی چیز لو ٹا دینی چا ہئے۔ تب وہ اپنے لباس میں سو سکے گا اور وہ تمہیں دعا دے گا۔ اور خداوند تمہا را خدا یہ دیکھے گا کہ تم نے اچھا کام کیا ہے۔
14 “تمہیں کسی غریب یا ضرورت مند مزدور کو دھو کہ نہیں دینا چا ہئے اُس میں کو ئی فرق نہیں کہ وہ تمہا را ساتھی اسرا ئیلی ہے یا وہ کو ئی غیر ملکی ہے جو تمہا رے شہروں میں سے کسی ایک میں رہ رہا ہے۔ 15 سورج غروب ہو نے سے پہلے ہر رو ز اس کی مزدوری دے دو۔ کیوں کہ وہ غریب ہے اور اسی رقم پر اس کا بھروسہ ہے۔ اگر تم اس کی ادا ئی نہیں کرتے تو وہ خداوند سے تمہا رے خلا ف شکا یت کرے گا اور تم گناہ کرنے کے قصووار ہو گے۔
16 بچوں کے کئے گئے کسی گناہ کے لئے والدین کو موت کی سزا نہیں دی جا سکتی اور بچے کو والدین کے گناہ کے لئے موت کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ کسی شخص کو صرف ا سکے گنا ہ کے لئے ہی موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔
17 “تمہیں یہ اچھی طرح سے دیکھ لینا چا ہئے کہ غیر ملکیوں اور یتیموں کے ساتھ اچھا سلوک کیا جا ئے۔ تمہیں بیوہ سے اس کے لباس کبھی ضمانت رکھنے کے لئے نہیں لینا چا ہئے۔ 18 تمہیں یاد رکھنا چا ہئے کہ تم مصر میں غلام تھے۔ یہ مت بھو لو کہ خداوند تمہا را خدا تمہیں وہاں سے لا یا۔ اس لئے میں تمہیں یہ کرنے کا حکم دیتا ہوں۔
19 “ہو سکتا ہے تم اپنے کھیت کی فصل جمع کرو اور تم کچھ اناج بھو ل سے وہاں چھو ڑدو تو تمہیں اسے لینے کے لئے نہیں جانا چا ہئے۔ یہ غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کے لئے ہو گا۔ اگر تم ان کے لئے کچھ اناج چھو ڑتے ہو تو خداوند تمہا را خدا تمہیں ان تمام کاموں میں برکت دے گا جو تم کرو گے۔ 20 جب تم زیتون کے درختوں کے پھلوں کو گِرانے کے لئے جھا ڑو گے تو تمہیں شاخوں کی جانچ کرنے نہیں جانا چا ہئے۔ جن زیتون کو تم چھو ڑ دو گے وہ غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کے لئے ہو گا۔ 21 جب تم اپنے انگور کے باغوں سے انگور جمع کرو تب تمہیں ان انگوروں کو لینے نہیں جانا چا ہئے جنہیں تم نے چھو ڑ دیا تھا۔ وہ انگور غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کے لئے ہوں گے۔ 22 یا د رکھو کہ تم مصر میں غلام تھے یہی وجہ ہے کہ میں تمہیں یہ کرنے کا حکم دے رہا ہوں۔
25 “اگر دو آدمیوں کے بیچ قانونی جھگڑا ہے تو انہیں عدالت میں جانا چا ہئے۔ منصف اُن کے مقدمہ کو طئے کریں گے اور بتا ئیں گے کہ کون آدمی بے قصور ہے اور کون قصور وار۔ 2 اگر قصوروار آدمی پیٹے جانے کے قابل ہے تو منصف اسے مُنہ کے بل لٹکائے گا کو ئی آدمی اسے منصف کی آنکھوں کے سامنے کو ڑا سے پیٹے گا وہ آدمی اتنی بار پیٹا جا ئے گا جتنی بار کے لئے اس کا قصور ہو گا۔ 3 کو ئی آدمی چالیس بار سے زیادہ پیٹا جاتا ہے تو اس سے یہ معلوم ہو گا کہ اس آدمی کی زندگی تمہا رے لئے اہم نہیں۔
4 جب تم ا ناج کو الگ کرنے ( مَلنے) کے لئے بیلوں کا استعمال کرو تب انہیں کھانے سے روکنے کے لئے اُن کے مُنہ کو نہ باندھو۔
5 “اگر دو بھا ئی ایک ساتھ رہ رہے ہو ں اور ان میں سے ایک لا ولد مرجا ئے تو مرحوم بھا ئی کی بیوی کی شادی خاندان کے با ہر کے کسی اجنبی کے ساتھ نہیں ہونی چا ہئے۔ شوہر کا بھا ئی اسے اپنی بیوی بنا لے۔ اس کے شوہرکے بھا ئی کو اس کے ساتھ شوہر کے بھا ئی کا فرض پو را کرنا چا ہئے۔ 6 تب جو پہلو ٹھا بیٹا اس سے پیدا ہو گا مرحوم بھا ئی کی جگہ لے گا۔ تب مرحوم بھا ئی کا نام اسرائیل سے مٹایا نہیں جا ئے گا۔ 7 اگر وہ آدمی اپنے بھا ئی کی بیوی کو اپنانا نہیں چاہتا، ’تب بھا ئی کی بیوی کو بیٹھک کی جگہ پر شہر کے قائدین کے پاس جانا چا ہئے بھا ئی کی بیوی کو شہر کے قائدین سے کہنا چا ہئے۔ میرے شوہر کا بھا ئی اسرا ئیل میں اپنے بھا ئی کانام بنا ئے رکھنے سے انکار کرتا ہے۔ وہ میرے ساتھ اپنے بھا ئی کے فرض کو پو را نہیں کرے گا۔‘ 8 تب شہرکے قائدین کو اس آدمی کو بلانا چا ہئے اور اس سے بات کرنی چا ہئے اگر وہ آدمی ضدّی ہے اور کہتا ہے، ’میں ا س سے شادی نہیں کرنا چاہتا ، ’ 9 تب اس کے بھا ئی کی بیوی شہر کے قائدین کے سامنے اس کے پاس آئے اس کے پیر سے اس کے جوتے نکالے اور اس کے مُنہ پر تھو کے۔ اسے کہنا چا ہئے، ’یہ اس آدمی کے ساتھ کیا جا تا ہے جو اپنے بھا ئی کا خاندان بسانا نہیں چا ہتا ہے !‘ 10 تب اس بھا ئی کا خاندان اسرائیلیوں میں اس آدمی کا خاندان کہلا ئیگا ’ جسکی جو تی اُتاری گئی تھی۔‘
11 ہو سکتا ہے دوآدمی ایک دوسرے سے جھگڑا کریں اُن میں ایک کی بیوی اپنے شوہر کی مدد کرنے آئے لیکن اسے اپنے شوہر کے مخالف آدمی کے خفیہ حصّوں کو نہیں پکڑنی چا ہئے۔ 12 اگر وہ ایسا کرتی ہے تو اس کے ہا تھ کاٹ ڈالو اس کے لئے رنجیدہ مت ہو۔
13 “لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے جعلی باٹ نہ رکھو ان باٹو ں کا استعمال نہ کرو جو اصلی وزن سے بہت کم یا بہت زیادہ ہوں۔ 14 اپنے گھر میں ان پیمانوں کو نہ رکھو جو صحیح پیمانے سے بہت بڑے یا بہت چھو ٹے ہوں۔ 15 تمہیں ان پیمانوں اورنا پوں کا استعما ل کرنا چا ہئے جو صحیح اور ایمانداری کے مطابق ہوں تم اس ملک میں لمبی عمر وا لے ہوگے جسے خداوند تمہا را خدا تم کو دے رہا ہے۔ 16 خداوند تمہا را خدا ان سے نفرت کرتا ہے جو جعلی باٹ اور پیمانوں کا استعمال کر کے دھو کہ دیتے ہیں ہاں وہ اُن سبھی لوگوں سے نفرت کرتا ہے جو بے ایمانی کرتے ہیں۔
عمالیقی لوگوں کو تباہ کر دیا جا ئیگا
17 “یاد کرو جب تم مصر سے آئے تھے تب عمالیقی لوگوں نے تمہا رے ساتھ کیا کیا۔ 18 عمالیقی لوگوں نے خدا کی عزّت نہیں کی تھی۔ انہوں نے تم پر اس وقت حملہ کیا تھا جب تم مصر سے آ تے ہو ئے راستے میں تھکے ہو ئے اور کمزور تھے۔ انہوں نے تمہا رے ان سب لوگوں کو مار ڈا لا جو تمہا رے پیچھے چل رہے تھے۔ 19 اس لئے تم لوگوں کو عمالیقی لوگوں کے نام ونشان کو دنیا سے مٹا دینا چا ہئے ایسا تم لوگ اس وقت کرو گے جب اس ملک میں جا ؤگے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے وہاں وہ تمہیں تمہا رے چاروں طرف کے دشمنوں سے چھٹکا رہ دلا ئے گا لیکن عمالیقیوں کو تباہ کرنا نہ بھو لو۔
پہلی فصل کے قوانین
26 “تم جلد ہی اس ملک میں دا خل ہو گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے جب تم وہاں اپنا گھر بنا لو ، 2 تب تمہیں اپنے کھیت کی پہلی فصل کو جمع کرنا چا ہئے اسے ایک ٹو کری میں رکھنا چا ہئے۔ وہ تمہا ری پہلی فصل ہو گی جسے تم اس ملک سے پا ؤگے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے۔ اپنی فصل کا پہلا حصّہ لوتب اس جگہ پر جا ؤ جسے خداوندتمہا را خدا اپنا نام رکھنے کے لئے چنتا ہے ، 3 اس وقت خدمت کرنے وا لے کا ہن کے پاس تم جا ؤ گے تمہیں اس سے کہنا چا ہئے ، ’آج میں خداوند اپنے خدا کے سامنے یہ اعلان کرتا ہوں کہ ہم اس ملک میں آ گئے ہیں جسے خداوند نے ہم لوگوں کو دینے کیلئے ہما رے آ با ؤاجداد سے وعدہ کیا تھا۔‘
4 “تب کا ہن ٹوکری کو تمہا رے ہا تھ سے لے گا وہ اسے خداوند تمہا رے خدا کی قربان گا ہ کے سامنے رکھے گا۔ 5 تب تم خداوند اپنے خدا کے سامنے یہ کہو گے :’ میرے آ باء واجداد گھومنے پھرنے وا لے آرمین [a] تھے وہ مصر پہنچے اور وہاں رہے جب وہ وہاں گئے تب اس کے خاندان میں بہت کم لوگ تھے لیکن مصر میں وہ ایک طاقتور کثیر تعداد وا لی ایک عظیم قوم بن گئی۔ 6 مصریوں نے ہم لوگوں کے ساتھ بُرا سلوک کیا انہوں نے ہم لوگوں پر ظلم کیا اور ہم لوگوں کو ہر سخت کام کرنے پر مجبور کیا۔ 7 تب ہم لوگوں نے اپنے خداونداپنے آ باؤاجداد کے خدا سے دعا کی اور ا س کے بارے میں شکا یت کی خداوند نے ہماری سنی اس نے ہم لوگوں کی پریشانیاں ہمارے سخت کاموں اور تکا لیف کو دیکھا۔ 8 “تب خداوند نے ہم لوگوں کو اپنی عظیم طاقت و قدرت سے مصر سے باہر لا یا۔ اس نے بڑے معجزے اور کرامتوں کا استعمال کیا اس نے بھیانک واقعات کو ہو نے دیا۔ 9 اس طرح وہ ہم لوگوں کو اس جگہ پر لا یا اس نے اچھی چیزوں سے بھرا پڑا [b] ملک ہمیں دیا۔ 10 خداوند اب میں اس ملک کی پہلی فصل تیرے پاس لا یا ہوں جسے تو نے ہمیں دی ہے۔‘
“تب تمہیں خداوند اپنے خدا کے سامنے فصل کو رکھنا چا ہئے اور تمہیں اس کی عبادت کرنی چا ہئے۔ 11 تب تم ان تمام چیزوں کا خوشی سے مزہ لے سکتے ہو جسے خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں اور تمہا رے خاندان کو دیا ہے۔ لا وی نسل کے لوگ اور وہ غیر ملکی جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں تمہا رے ساتھ ان چیزوں کا مزہ لے سکتے ہیں۔
12 “ہر تیسرے سال میں ایک بار ، سال کے عُشر میں تمہیں اپنی فصل کا دسواں حصّہ لا ویوں ، غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کو دینا چا ہئے۔ تب وہ ہر ایک قصبہ میں کھا سکتے ہیں اور آ سودہ ہو سکتے ہیں۔ 13 تم خداوند اپنے خدا سے کہو گے، ’میں نے اپنے گھر سے اپنی فصل کا پاک دسواں حصّہ باہر نکال دیا ہے میں نے اسے ان سبھی لا ویوں غیر ملکیوں، یتیموں اور بیواؤں کو دے دیا ہے میں نے ان تمام احکاما ت کی تعمیل کرنے سے انکار نہیں کیا ہے میں انہیں نہیں بھو لا ہوں۔ 14 میں نے یہ کھانا اس وقت نہیں کھا یا جب میں سوگ منا رہا تھا۔ میں نے اس اناج کو اس وقت الگ نہیں کیا جب میں پاک نہیں تھا۔ میں نے اس اناج میں سے کو ئی حصّہ مُردے کو نہیں چڑھایا ہے۔ خداوند میرے خدا میں نے تیری باتوں پر دھیان دیا ہے۔ میں نے وہ سب کچھ کیا ہے جس کے لئے تو نے حکم دیا ہے۔ 15 “تو اپنے پاک مکان جنت سے نیچے نگاہ ڈال اور اپنے اسرا ئیلی لوگوں کو خیرو برکت دے اور تو اس ملک کو برکت دے جسے تو نے ہم لوگوں کو دیا ہے جیسا کہ تو نے ہما رے آ باؤ اجداد سے اچھی چیزوں سے بھر پو ر ملک ہم لوگوں کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔‘
خداوند کے احکاما ت کی اطاعت کرو
16 “آ ج خداوند تمہا را خدا تم کو حکم دیتا ہے کہ تم ان تمام فرائض، اُصولوں کی تعمیل کرو۔ اپنے دل کی گہرا ئی سے اور رُوح سے انکی تعمیل کرنے کے لئے ہوشیار رہو۔ 17 آج تم نے یہ کہا ہے کہ خداوند تمہا را خدا ہے۔ تم لوگوں نے وعدہ کیا ہے تم اس کے راستے پر چلو گے اس کی ہدایتوں کو مانوگے اور اس کے اُصولوں اور احکاما ت کو مانوگے تم نے کہا ہے کہ تم وہ سب کچھ کرو گے جسے کرنے کے لئے وہ تمہیں کہتا ہے۔ 18 آج خداوند نے تمہیں اپنے خاص لوگوں کے طور پر قبول کیا۔ اس نے اسکا تم سے وعدہ کیا تھا۔ خداوند نے یہ بھی کہا کہ تمہیں اس کے تما م احکاما ت کو ضرور ماننا چا ہئے۔ 19 خداوند تمہیں ان تمام قوموں سے عظیم بنا ئے گا جنہیں اس نے بنا یا ہے وہ تم کو تعریف ، شہرت اور عزت دے گا اور تم اس کے خاص لوگ ہو گے جیسا کہ اس نے وعدہ کیا ہے۔”
شریعت کے اُصولوں کا پتھر وں پر لکھا جانا
27 موسیٰ نے اسرا ئیل کے قائدین کے ساتھ بنی اسرا ئیلیوں کو حکم دیا اور اس نے کہا ، “ان تمام احکاما ت کی تعمیل کرو جنہیں آ ج میں تمہیں دے رہا ہوں۔ 2 جس دن تم دریا ئے یردن پا ر کر کے اس ملک میں دا خل ہو گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے اس دن بڑے پتھروں کی تختیاں تیار کرو ان تختیوں کو لیپ کر ڈھک دو۔ 3 تب ساری شریعت اور اصول کی باتیں اُن پتھروں پر لکھ دو تمہیں یہ اس وقت کرنا چا ہئے جس وقت تم ندی پا ر کرو اور اس ملک میں جا ؤ جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے جو کہ دودھ اور شہد کی سرزمین ہے۔ خداوند تمہا رے آبا ؤ اجداد کے خدا نے اسے دے کر اپنے وعدہ کو پو را کیا ہے۔
4 “دریا ئے یردن کے پار جانے کے بعد تمہیں اُن تختیوں کو عیبال پہا ڑ پر آج میرے حکم کے مطابق نصب کرو۔ تمہیں ان پتھروں کو چونے کے لیپ سے ڈھک دینا چا ہئے۔ 5 وہاں پر خداوند اپنے خدا کی قربان گا ہ بنا نے کے لئے بھی کچھ تختیوں کا استعمال کرو پتھروں کو کاٹنے کے لئے لو ہے کے اوزار کا استعمال مت کرو۔ 6 جب تم خداوند اپنے خدا کے لئے قربان گا ہ پر جلانے کی قربانی پیش کرو۔ 7 تو تمہیں وہاں ہمدردی کی قربانی دینی چا ہئے اور انہیں کھانا چا ہئے۔ اور خداوند اپنے خدا کے ساتھ خوشی کا وقت گذا رو۔ 8 تمہیں ان تمام اُصولوں کو اُن تختیوں پر لکھنا چا ہئے جسے تم نے نصب کی ہے۔ اُن کو صاف صاف لکھو تا کہ پڑھنے میں آسانی ہو۔”
لوگوں کا شریعت کی لعنت سے متفق ہونا
9 موسیٰ اور لا وی کاہنوں نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں سے بات کی۔ اس نے کہا ، “اسرا ئیلیو ! خاموش رہو اور سنو !” آج تم لوگ خداوند اپنے خدا کے لوگ ہو گئے ہو۔ 10 اس لئے تمہیں وہ سب کچھ کرنا چا ہئے جو خداوند تمہا را خدا کہتا ہے تمہیں اس کے ان احکام اور قانون کو ماننا چا ہئے جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔”
11 اسی دن موسیٰ نے لوگوں سے کہا ، 12 “جب تم دریا ئے یردن کے پا ر جا ؤگے اس کے بعد یہ خاندانی گروہ گرزیم پہا ڑ پر کھڑے ہو کر لوگوں کو دعا ئیں دیں گے۔ شمعون ، لا وی ، یہوداہ ، اشکار ، یوسف اور بنیمین۔ 13 اور یہ خاندانی گروہ عیبال پہا ڑ سے بد دُعا دیں گے : رُوبن ،جا د ، آشر ، زبولون ، دان اور نفتا لی۔
14 “اور لا وی نسل کے لوگ سبھی بنی اسرا ئیلیوں سے تیز آواز میں کہیں گے :
15 ’اس شخص پر لعنت ہے جو جھو ٹے خداوند کی مورت بنا تا ہے اور اسے اپنی پوشیدہ جگہ میں رکھتا ہے۔ جھو ٹے خداوند صرف وہ مورتیاں ہیں جسے کو ئی کاریگر لکڑی پتھر یا دھات سے بنا تا ہے۔ خداوند ان چیزوں سے نفرت کرتا ہے۔‘
“پھر سب لوگ جواب میں’ آمین!‘ کہیں گے۔
16 “لاوی نسل کے لوگ کہیں گے، ’اس آدمی پر لعنت ہے جو ایسا کام کرتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اپنے ماں باپ کی بے عزتی کرتا ہے ،
“تمام لوگ جواب میں ’ آمین ! ‘کہیں گے۔
17 “لاوی نسل کے لوگ کہیں گے ،’اس آدمی پر لعنت ہے جو اپنے پڑوسی کی حد کے نشان کو ہٹا تا ہے ‘
“تب سبھی لوگ کہیں گے ’ آمین!‘
18 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے اس آدمی پر لعنت ہے جو اندھے کو راستے سے گمراہ کرے ،
“اور سب لوگ کہیں گے، ’آمین ! ‘
19 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس شخص پر جو پردیسی اور یتیم اور بیوہ کے ساتھ انصاف نہیں کرتا ،
“اور سب لوگ کہیں گے، ’آمین !‘
20 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس آدمی پر جو اپنے باپ کی بیوی سے مباشرت کرے کیوں؟ کیوں کہ وہ اپنے باپ کو شرمندہ کرتا ہے ،
“اور سب لوگ کہیں گے، ’آمین !‘
21 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس آدمی پر جو کسی طرح کے جانور کے ساتھ مباشرت کرتا ہے۔
“اور سب لوگ کہیں گے “آمین !”
22 لا وی نسل کے لوگ کہیں گے اس آدمی پر لعنت ہے جو بہن یا اپنی سوتیلی بہن کے ساتھ مباشرت کرے ! ،
“اور سب لوگ کہیں گے، ’آمین !‘
23 “لاوی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس آدمی پر جو اپنی سا س کے ساتھ مباشرت کرے،
“اور سب لوگ کہیں گے ، ’آمین !‘
24 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس شخص پر جو دوسرے شخص کو پو شیدہ طور سے قتل کرے ،
“اور سب لوگ کہیں گے ، ’آمین !‘
25 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس شخص پر جو بے قصورکی قتل کرنے کے لئے رشوت لیتا ہے ،
“اور سب لوگ کہیں، ’آمین !‘
26 “لاوی نسل کے لوگ کہیں گے اس شخص پر لعنت ہے جو ان شریعتوں کی حمایت نہیں کرتا اور ان پر عمل نہیں کرتا ،
“اور سب لوگ کہیں گے ، ’آمین !‘
©2014 Bible League International