Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
استثناء 32-34

32 “اے آسمان ! سُن میں کہوں گا
    زمین میرے مُنہ سے بات سنے۔
میری تعلیما ت اس طرح آئیں گی جیسے بارش زمین پر ہو تی ہے ،
    میرا کلام شبنم کی طرح ٹپکے گا ،
    گھاس پر پانی کی بوچھار کی طرح ،
    درختوں پر پانی کی بوچھار کی طرح پڑیگی۔
میں خداوند کے نام کا اعلان کروں گا۔ میں اپنے خدا کی عظمت کی تعریف کرو ں گا۔

“وہ ( خداوند) ہماری چٹان ہے
    اس کے تمام کام کا مل ہیں۔
    کیوں کہ اس کے تمام راستے سچ ہیں!
وہ بُرائی نہیں کرتاہے۔
    خدا اچھا اور وفادار ہے۔
اور تم اس کے حقیقی بچے نہیں ہو
    تمہا رے گناہ اسکو گندہ کرتے ہیں
    تم ایک فاسق جھو ٹے ہو۔
کیا تمہیں وہ خداوند کو اسی طرح سے واپس کرنے کی ضرورت ہے ؟
نہیں! تم بے وقوف ہو،
احمق لو گ خداوند تمہا را باپ ہے اس نے تمہیں بنا یا
    وہ تمہا را خالق ہے وہ تمہا ری مدد کرتا ہے۔

“یا دکرو گذرے ہو ئے دنوں کی
    گذری ہوئی نسلوں کو سوچو جو حادثات ہو ئے کئی کئی سال پہلے
اپنے باپ سے پو چھو وہ تم سے کہے گا
    تم اپنے قائدین سے پو چھو وہ تمہیں کہیں گے۔
خدائے تعالیٰ نے زمین پر
    لوگوں کو بانٹ دیا۔
خدا نے لوگوں کے لئے
    فرشتوں کی تعداد کے مطابق سرحدیں مقرر کیں۔
خداوند کی وراثت ہے
    اس کے لوگ یعقوب ( اسرائیل ) خداوند کا اپنا ہے۔

10 “خداوند نے یعقوب ( اسرائیل ) کو ریگستان میں پایا
    جو خالی زمین تھی۔
خداوند یعقوب کو گھیرے میں رکھا اور اس کی حفاظت کی۔
    خداوند نے اس کی ایسی حفاظت کی جیسے وہ آنکھ کی پتلی ہے۔
11 خداوند ایک عقاب کی مانند ہے جو کہ اپنا پرپھیلا تا ہے اور اپنے بچوں کو گھونسلے میں اُڑنا سکھا تا ہے۔
    وہ اپنے بچوں کے ساتھ انکی حفاظت کے لئے اُڑتا ہے۔
جب وہ گرنے وا لا ہو تا ہے تو وہ انہیں بچا نے کے لئے اپنا پر پھیلا دیتی ہے
    اور انہیں محفوظ جگہ میں لے آتی ہے۔
12 “خداوند نے اکیلا یعقوب کی رہنما ئی کی
    کسی اجنبی دیوتا نے اس کی مدد نہ کی۔
13 خداوند نے یعقوب کوزمین کی اونچی جگہوں پر چڑھا یا
    یعقوب نے کھیتو ں کی فصلیں کھا ئیں۔
خداوند نے یعقوب کو چٹان سے شہد دیا۔
    وہ سخت چٹان سے بہتا ہوا زیتون کا تیل بنا یا۔
14 خداوند نے اسرائیل کو ریوڑسے دودھ،
    موٹے میمنے ، بکرے
اور بسن سے بہترین مینڈھا اور بہترین گیہوں دیئے۔
    تم لال انگور سے بنی مئے پی۔

15 “لیکن یشورون موٹا ہوا اور سانڈ کی طرح لا ت ما را۔
    ( ہاں تم لوگ اچھی غذا پا ئے اور تم لوگ پو ری طرح مو ٹے ہو ئے !)
پھر وہ خدا کو چھو ڑا جس نے انہیں بنا یا!
    اس نے اس چٹان کی رسوائی کی جس نے انہیں بچا یا۔
16 خداوند کے لوگوں نے اس کو غیرت مند بنایا اوروں کی پرستش کر کے
    انہوں نے اُن وحشتناک بُتوں کی عبادت کی جس سے خدا غصّہ ہوا۔
17 انہوں نے بدروحوں کے لئے قربانیاں پیش کیں جو حقیقی خدا نہ تھے۔
    وہ نئے دیوتا تھے جسے وہ لوگ نہیں جانتے تھے۔
    نہ ہی تمہا رے آباؤ اجداد ان کو جانتے تھے۔
18 تم نے چٹان (خدا ) کو چھو ڑا جس نے تمہیں پیدا کیا۔ تم خدا کو بھو ل گئے جس نے تمہیں زندگی دی۔

19 “خداوند نے یہ دیکھا اور پریشان ہوا

    اس کے لڑکے اور لڑکیوں نے اس کو غصّہ میں لا یا۔
20 اس لئے خداوند نے کہا ،
’میں اُن سے مُنہ موڑ لوں گا
    تب میں دیکھوں گا کہ انکا کیا انجام ہو تا ہے۔
کیو نکہ وہ باغی نسل کے لوگ ہیں
    انکی اولا د بے وفا ہے۔
21 انہوں نے مجھ کو دیوتاؤں سے غیرت مند بنا یا جو خدا نہیں ہیں۔
    انہوں نے مجھ کو اُن بے کا ر بتوں سے غصّہ میں لا ئے۔
اس لئے میں ان کو لوگوں سے حاسد بنا ؤں گا جو حقیقی قوم نہیں ہیں۔
    میں ان لوگوں پر ان لوگوں کے ذریعہ غصّہ دلا ؤں گا جو کہ بے وقوف قوم ہیں۔
22 میرا غصّہ آ گ کی طرح جلے گا
    میرا غصّہ قبر کی گہرائیوں تک جل رہا ہو گا۔
    یہ غصّہ زمین کو اس کی پیداوارسمیت جلا دیگا
    اور یہ پہا ڑوں کی بنیادوں میں آ گ لگا دیگی۔

23 “’میں اسرائیلیوں کیلئے آفتیں لا ؤں گا۔
    اور میں اپنے سارے تیر اُن پر چلاؤں گا۔
24 وہ بھوک سے دُبلے ہو جا ئیں گے۔
    بھیانک بیماریاں انہیں تباہ کریں گی۔
میں ان کے خلا ف جنگلی جانوروں کو بھیجوں گا۔
    زہریلے سانپ اور زہریلی چھپکلیاں انہیں کا ٹیں گی۔
25 گلیوں میں سپا ہی انہیں ماریں گے۔
    ان کے مکانوں میں خوفناک چیزیں ہو گی۔
سپا ہی نوجوانوں مردو ں اور عورتوں کو قتل کریں گے۔
    وہ سب کو بچوں سے لے کر بوڑھوں تک کو قتل کریں گے۔

26 میں نے ان لوگوں کو تباہ کرنے کے بار ے میں سوچا۔
    اس طرح سے لوگ انہیں پو ری طرح سے بھول جا ئیں گے۔
27 لیکن میں جانتا ہوں ان کے دشمن کیا کہیں گے۔
    انکے دشمن سمجھ نہیں سکیں گے۔
لیکن وہ لوگ شیخی بگھا ریں گے اور کہیں گے
    اس میں سے کچھ بھی خداوند نے نہیں بنا یا تھا۔
    ہم لوگوں نے اپنے بل بوتے پر اسے حاصل کیا ہے۔”‘

28 “وہ لوگ بے وقوف ہیں
    وہ کچھ بھی نہیں سمجھتے ہیں۔
29 اگر دشمن سمجھدار ہو تے
    تو اسے سمجھ پا تے
    اور مستقبل میں اپنا انجام دیکھتے۔
30 کیا ایک آدمی ۱۰۰۰ آدمیوں کا تعاقب کر سکتا ہے ؟
    کیا یہ دو آدمی ۰۰۰,۱۰ آدمیوں کو بھگا سکتے ہیں ؟
ایسا تب ہی ممکن ہے جب ان کا چٹان
    ان کے دُشمنوں کو اُن کے حوا لے کردے۔
    اور خداوند انہیں چھو ڑ دے۔
31 ان کا ’چٹان ‘ہمارے چٹان کی طرح نہیں ہے۔
حتیٰ کے ہمارے دشمن بھی اس سچا ئی کو دیکھ سکتے ہیں۔
32 ان کے انگور اور کھیت سدُوم اور عمورہ کی طرح تباہ ہوں گے۔
ان کے انگور کڑوے زہر کی طرح ہو نگے۔
33     اُن کی شراب سانپ کے زہر کی طرح ہو گی۔

34 “میں ا س سزا کو جمع کرتا ہو ں۔
’میں اسے اپنے بھنڈار خانہ میں بند کردیا ہوں۔
35 میں ان کے بُرے کاموں کیلئے جو انہوں نے کئے ہیں سزا دوں گا۔
    بدکا رو ں کو سزا دی جا ئے گی اگر ان کے قدم بہک جا ئیں اور بُرا ئی کرنے لگیں
کیو نکہ ان کے مصیبت کا وقت قریب ہے
    اور سزا دینے کا وقت بہت جلد آئے گا۔
36 “خداوند اپنے لوگوں کا انصاف کرے گا
    اور جب وہ دیکھے گا کہ اس کے خادموں کی طاقت ختم ہو گئی ہے
تو اس پر مہربان ہو گا۔
    اور کو ئی بھی با قی نہیں بچے گا
    نہ غلام اور نہ ہی آزادلوگ۔
37 تب خداوند پوچھے گا ،
    ’لوگوں کے دیوتا کہا ں ہیں ؟
    وہ ’ چٹان ‘ کہاں ہے ؟ جس کی پناہ میں وہ گئے تھے ؟
38 یہ دیوتا کی قربانیوں کی چربی کھا تے تھے
    اور وہ تمہا رے نذرانے کی شراب پیتے تھے۔
اس لئے اُن خدا ؤں کو تمہا ری مدد کے لئے اٹھنے دو
    انہیں تم کو بچانے دو۔

39 “’اب دیکھو ، میں ہی صرف خدا ہوں۔
    کو ئی دوسرا خدا نہیں !
میں ہی لوگوں کو موت دیتا ہوں
    اور میں لوگوں کو زندہ رکھتا ہوں۔
میں لوگوں کو ضرر پہنچاتا ہوں
    اور میں ہی انہیں اچھا کرتا ہوں!
کو ئی بھی شخص میری قوت سے انہیں بچا نہیں سکتا ہے۔
40 میں آسمان کی طرف اپنا ہاتھ اٹھا کر اعلان کرتا ہوں :
میں اپنی زندگی کی قسم کھا تا ہوں ،
    یہ باتیں ہوں گی۔
41 میں اپنی بجلی کی تلوار کو تیز کروں گا
    اس کو دشمنوں کو سزا دینے کیلئے استعمال کروں گا۔
    میں انکو اس سے ایسی سزا دو ں گا جس کے وہ مستحق ہیں۔
42 میرے دشمن ما رے جا ئیں گے انہیں قید کئے جا ئیں گے۔
اپنے تیروں کو مارے گئے اور گرفتار کئے گئے کے خون سے نشہ آور کروں گا۔
ہم لوگوں کی تلواریں دشمنوں کے قائدین کے سروں کا گوشت کھا ئیں گی۔‘
43 “اے قومو ، خدا کے لوگوں کو خوش کرو۔
    وہ ان لوگوں کو سزادیتا ہے جو اس کے خادموں کو مار ڈالتے ہیں۔
وہ اس کے دشمنوں کو ایسی سزا دیتا ہے جس کے وہ مستحق ہیں۔
اور وہ اپنی سرزین کے لوگوں کیلئے کفّارہ دیگا۔”

موسیٰ کا لوگوں کو اپنا گیت سکھانا

44 موسیٰ آئے اور لوگوں کو سنانے کے لئے پو را گیت گا ئے۔ نون کا بیٹا یشوع موسی ٰ کے ساتھ تھا۔ 45 جب موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں کو یہ تعلیم دینا ختم کیا ، 46 اس نے ان سے کہا ، “تمہیں ساری باتوں پر ہو شیاری سے ضرور دھیان دینا چا ہئے جسے میں آج تمہیں بتا ر ہاہوں۔ اور تمہیں اپنے بچوں کو یہ بتانا چا ہئے کہ وہ اس تعلیمات کے سارے قانون کو وفاداری سے پالن کریں۔

47 یہ مت سوچو کے تعلیما ت اہم نہیں ہیں یہ تمہا ری زندگی ہے ان تعلیما ت سے تم لمبے عرصے تک اس زمین میں جو دریائے یردن کے پا ر ہے اور جسے تم لینے کیلئے تیار ہو زندہ رہو گے۔”

موسیٰ نبو پہا ڑ پر

48 خداوند نے اسی دن موسیٰ سے کہا خداوند نے کہا ، 49 “عباریم پہاڑ پر جا ؤ یریحو شہر سے ہو کر موآب کی سر زمین میں نبو پہا ڑ پر جا ؤ تب تم اس کنعان کی سر زمین کو دیکھ سکتے ہو جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کو رہنے کے لئے دے رہا ہوں۔ 50 تم اس پہا ڑ پر مرو گے۔ تم اسی طرح اپنے لوگوں سے ملو گے جو مر گئے ہیں جیسے تمہا را بھا ئی ہا رون حور پہا ڑ پر انتقال کئے اور اپنے لوگوں میں ملے۔

51 کیوں ؟ کیوں کہ جب تم سین کے ریگستان میں قادِس کے قریب مریبہ کے پانی کے پاس تھے تو میرے خلا ف گنا ہ کیا تھا۔ اور بنی اسرا ئیلیوں نے اسے وہاں دیکھا تھا تم نے میری عزّت نہیں کی اور تم نےیہ لوگوں کو نہیں دکھا یا کہ میں پاک ہوں۔ 52 اس لئے اب تم اپنے سامنے اس ملک کو دیکھ سکتے ہو لیکن تم اس ملک میں جا نہیں سکتے جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کودے رہا ہوں۔”

موسیٰ کا بنی اسرا ئیلیوں کو دُعا دینا

33 مرنے سے پہلے خدا کے آدمی موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں کو یہ دعا دی۔

موسیٰ نے کہا ،
“خداوند سینا ئی سے
    ان لوگوں پر شعیر سے چمکتی ہو ئی روشنی کی طرح،
    فاران پہا ڑ سے چمکتی ہو ئی روشنی کی طرح
اور انگنت فرشتوں کے ساتھ
    اور اپنے بغل میں لئے ہو ئے زور آور سپا ہیوں کے ساتھ آیا۔
ہاں! خداوند لوگوں سے محبت کرتاہے
    سبھی پاک بندے اُس کے ہا تھوں میں ہیں
اور اس کی تعلیما ت پر چلتے ہیں۔
موسیٰ نے ہم کو شریعت
    یعنی یعقوب کے لوگوں کے لئے میراث دی۔
اس وقت بنی اسرا ئیل
    اور اُن کے قائدین ایک ساتھ ملے
    اور خداوند یشورون میں بادشاہ ہوا۔

روُبن کے لئے دعا

“روبن زندہ رہے وہ نہیں مرتے۔
    لیکن اس کے خاندانی گروہ میں کچھ ہی لوگ رہے۔

یہوداہ کے لئے دُعا

موسیٰ نے یہوداہ کے خاندانی گروہ کے لئے یہ باتیں کہیں :

“خداوند یہوداہ کی سنو! جب وہ مدد کے لئے پکا رے۔
    اسے اور اپنے لوگوں کو طا قتور بنا ؤ۔
اس کے دشمنوں کو شکست دینے میں اس کی مد دکرو۔”

لا وی کے لئے دُعا

موسیٰ نے لا وی کے بارے میں کہا :

“لا وی تمہا را سچا ماننے وا لا ہے۔
    اُوریم اور تمیم اس کے پاس ہیں۔
تو نے لاوی کو مسّہ پر آزمایا۔
اس کے لئے مریبہ کے چشمہ پر تیرا جھگڑا ہوا۔
لا وی خاندانی گروہ نے اپنے باپ ماں کو نظر انداز کیا۔
انہوں نے اپنے بھا ئیوں کو نہیں پہچانا۔
انہوں نے اپنے بچوں کی طرف توجّہ نہ دی۔
لیکن انہوں نے تیرے احکام کی اطا عت کی
    اور تیرے معاہدہ کو برقرار رکھا۔
10 انہوں نے تمہا رے قانون کو یعقوب کو سکھا یا وہ تمہا ری شریعت کو اسرا ئیل کو سکھا ئیں گے۔
وہ تمہا رے سامنے بخور خوشبو جلا ئیں گے
    وہ تمہا رے سامنے تمہا ری قربان گاہ پر جلانے کی نذر پیش کریں گے۔
11 خداوند۔ لا وی نسل کے پاس جو کچھ ہو اُن کو برکت دے
    جو کچھ وہ کرے اسکو قبول کر
جو کو ئی ان پر حملہ کرے اس کو تباہ کر۔”

بنیمین کے لئے دُعا

12 بنیمین کے بارے میں موسیٰ نے کہا،

“خداوند کا پیارا
    اس کے ساتھ محفوظ ہو گا
خداوند اپنے چہیتے کی سارے دن حفاظت کرتا ہے
    اور بنیمین کی زمین پر خداوند رہتا ہے۔”

یوسف کے لئے دُعا

13 موسیٰ نے یوسف کے بارے میں کہا :

“خداوند یوسف کے ملک کو خیر و برکت دے!
    خداوند یوسف کو اوپر آسما ن کے پانی سے
    اور نیچے زین کے پانی سے برکت دے۔
14 سورج کی روشنی اسے پھل دے۔
    ہر مہینے کی فصل اپنا سب سے اچھا پھل دے۔
15 پُرانے پہا ڑو ں کی عمدہ چیزیں
    اور پہاڑیوں کی ساری چیزیں انکی ہے۔
16 ساری زمین کی خیر و برکت اسکا تحفہ ہے۔
اس کا ملک اسکی ہمدردی سے جو جھا ڑی میں ظاہر ہوا تھا خوشی منائے۔
یہ برکتیں یوسف اور اسکے بھا ئیوں کے قائد پر آئیں۔
17 یوسف ایک طاقتور بیل کی مانند ہے
    اس کے دو بیٹے بیل کے سینگوں کی طرح ہیں۔
وہ دوسروں پر حملہ کریں گے
    انہیں زمین کی انتہا تک ڈھکیل دیں گے۔
ہاں منّسی کے پاس ہزاروں لوگ ہیں
    افرائیم کے پاں دس ہزار ہیں۔ ”

ز بولون اور اِشکار کو دُعا

18 زبولون کے بارے میں موسیٰ نے کہا :

“زبولون خوش ہو جا ؤ جب تم باہر جا ؤ۔
اشکا ر خوش ہو جا ؤ جب تم گھر پر ٹھہرو۔
19 وہ لوگوں کو ان کی پہا ڑیوں پر بُلا ئیں گے
    وہاں وہ اچھی قربانیاں چڑھا ئیں گے۔
کیوں کہ وہ لوگ سمندر سے دولت نکالتے ہیں
    اور ریت میں چھپی ہو ئی دولت کو پا تے ہیں۔”

جاد کیلئے دُعا

20 موسیٰ نے جاد کے بارے میں کہا : “

حمد کرو اور خدا کی جو جاد کو بڑھا تا ہے
جا د ایک شیر ببر کی مانند ہے وہ پڑا رہتا ہے اور انتظار کرتا رہتا ہے
    تب وہ حملہ کرتا ہے اور جانورو ں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے۔
21 سب سے بڑا حصّہ اپنے لئے چُن تا ہے
    کیو نکہ اس کے پاس حکمراں کا حصّہ ہے۔
اور وہ لوگوں کے قائدین کے ساتھ آتا ہے
    اور وہی کرتا ہے جو اسرا ئیل کے لئے ٹھیک ہے
    جیسا کہ خداوند نے فیصلہ کیا ہے۔”

دان کے لئے دعا

22 موسیٰ نے دان کے بارے میں کہا :

“دان ایک شیر ببر کا بچہ ہے جو بسن سے اچھلتا ہے ”۔

نفتالی کے لئے دُعا

23 نفتالی کے بارے میں موسیٰ نے کہا :

“نفتالی تم بہت سی اچھی چیزوں کو حاصل کرو گے۔
    خداوند کی برکتیں تمہیں بھر پور حاصل ہو گی۔
مغربی اور جنوب کی زمین تم حاصل کرو گے۔ ”

آ شر کے لئے دُعا

24 موسیٰ نے آشر کے بارے میں کہا :

“آشر کے بیٹو ں میں فضل زیادہ ہے
    اس کو اپنے بھا ئیوں میں مقبول ہو نے دو
    اور اس کو اپنے پیر تیل سے دھونے دو۔
25 تمہا رے پھا ٹک لو ہے اور کانسے کے ہوں گے
    اور طاقت تمہا ری ہمیشہ بنی رہے گی۔”

موسیٰ خدا کی حمد کر تا ہے

26 “اے یشرو ن تیرا خدا کے جیسا کو ئی دوسرا خدا نہیں ہے۔

خدا اپنے جاہ و جلال کے ساتھ
    تیری مدد کرنے کے لئے آسمان پر بادل میں سوار ہے۔
27 خدا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ہے
    وہ تمہا رے لئے محفوظ جگہ ہے۔
خدا کی قدرت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے قائم رہے گی۔
    وہ تمہیں بچاتا ہے۔
خدا تمہا رے دشمنوں کو تمہا ری زمین چھو ڑنے کے لئے مجبور کرے گا
وہ کہتا ہے، ’دُشمن کو تباہ کرو !‘
28 اس لئے اسرائیل محفوظ رہیں گے۔
    یعقوب کا پانی کا چشمہ ان لوگوں کا ہو گا
اناج اور شراب کی سر زمین وہ لیں گے۔
    اور اس زمین پر بہت بارش ہو گی۔
29 اِسرائیل تم پر فضل ہو ا۔
    کو ئی دوسری قوم تمہا ری طرح نہیں۔
خداوند نے تمہیں بچا یا۔
    خداوند ایک مضبوط ڈھال کی طرح تمہیں بچا رہا ہے۔
    خداوند ایک مضبوط تلوار کی طرح ہے۔
تمہا رے دُشمن تم سے ڈریں گے۔
    اور تم ان کے اونچے مقاموں کو روند دو گے ! ”

موسیٰ کی وفات

34 موسیٰ موآب کی نچلی زمین سے نبو پہا ڑ پر گئے جو یریحو کے پا رپسگہ کی چوٹی پر تھا۔ خداوند نے اسے جِلعاد سے دان تک کی ساری زمین دکھلا ئی۔ خداوند نے اسے سارا نفتا لی جو افرا ئیم اور منّسی کا تھا دکھا یا۔ اس نے بحر قلزم تک یہوداہ کی سرزمین دکھا ئی۔ خداوند نے موسیٰ کو کھجور کے درختوں کے شہر ضغرسے یریحو تک پھیلی وادی اور نیگیو دکھا یا۔ خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “یہ وہ ملک ہے جس کا میں نے ابراہیم ، اسحاق اور یعقوب سے وعدہ کیا تھا ، ’میں اس ملک کو تمہا ری نسلوں کو دوں گا۔ میں نے تمہیں اس ملک کو دکھا یا لیکن تم وہاں جا نہیں سکتے۔”‘

تب خداوند کے خادم موسیٰ ملک موآب میں انتقال کر گئے۔ خداوند نے موسیٰ سے کہا تھا کہ ایسا ہو گا۔ اس نے بیت فغور کے پار موآب کی وادی میں موسیٰ کو دفنا یا۔ لیکن آج بھی کو ئی نہیں جانتا کہ موسیٰ کی قبر کہا ں ہے۔ موسیٰ جب انتقال کئے وہ ۱۲۰سال کے تھے اس کی آنکھیں کمزور نہیں تھیں وہ اس وقت بھی طاقتور تھے۔ بنی اسرا ئیل موسیٰ کے لئے موآب کے نچلے زمین میں ۳۰ دن تک رو تے چلاتے رہے۔ وہ لوگ موآب میں یردن ندی کی وادی میں اس وقت تک ٹھہرے جب تک ماتم کا وقت ختم نہ ہو گیا۔

یشوع کا موسیٰ کی جگہ لینا

تب نون کا بیٹا یشوع دانشمندی کی رُوح سے بھر پور تھا کیوں کہ موسیٰ نے اُس پر اپنا ہاتھ رکھ دیا تھا۔ بنی اسرا ئیلیوں نے یشوع کی بات سنی انہوں نے ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ کوحکم دیا تھا۔

10 لیکن اس وقت کے بعد موسیٰ کی طرح کو ئی نبی نہیں ہوا۔ خداوند موسیٰ کو رو برو جانتا تھا۔ 11 خداوند نے موسیٰ کو فرعون ، اس کے تمام لوگوں اور مصر کے لوگوں کو معجزے اور نشانیاں دکھانے کے لئے مصر بھیجا۔ 12 کسی دوسرے نبی نے کبھی اتنی طاقتور اور حیران کن معجزے اور نشانیاں نہیں دکھا ئیں جسے موسیٰ نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں کی نظر کے سامنے دکھا یا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International