Beginning
اسرائیل کا بادشاہوں کو شکست دینا
12 بنی اسرائیلیوں نے دریائے یردن کی مشرقی حصّہ پر قبضہ کیا۔ اُن کے قبضے میں ارنون سے حرمون پہاڑی تک اور تمام وادی یردن کی مشرقی حصّہ تھا۔ اس ملک کو لینے کے لئے بنی اسرائیلیوں نے جن بادشاہوں کو شکست دی تھی ان کی فہرست یہ ہے :
2 اموری لوگوں کا بادشاہ سیحون جو حسبون میں رہتا تھا وہ عروعیر جو ارنون وادی کے کنارے ہے ، وہاں سے دریائے یبّوق تک حکومت کرتا تھا۔ اُسکی زمین اُسکی گہری گھا ٹی کے بیچ سے شروع ہو تی تھی جو کہ عمّونی لوگوں کی سرحد تھی۔ سیحون جلعا د کے آدھے علاقہ پر حکومت کرتا تھا۔ 3 وہ یردن کی وادی کے مشرقی حصّہ سے ، گلیلی کی جھیل سے مردہ سمندر تک حکومت کر تا تھا اور وہ بیت یسیموت سے پِسگہ کی پہاڑی دامن کے جنوب تک بھی حکومت کرتا تھا۔
4 اُنہو نے بسن کے بادشاہ عوج کو بھی شکست دی۔ عوج رفائیمی لوگوں میں آخری شخص تھا وہ عستارات اور ادرعی پر حکومت کرتا تھا۔ 5 عوج کی حکومت حرمون کی پہاڑی سلکہ اور بسن کے تمام علاقے پر تھی۔ اُس کی حکومت کی سرحد وہاں تک تھی جہاں جسور معکا لوگ رہتے تھے۔ عوج جلعاد کے آدھے حصّے پر بھی حکومت کرتا تھا اس سرزمین کی سرحد کا آخری شام حسبون کے بادشاہ سیحون کی سرزمین پر ہوتا تھا۔
6 خداوند کے خادم موسیٰ اور بنی اسرائیلیوں نے اُن سب کو شکست دی اور موسیٰ نے اس ملک کو روبن کے خاندانی گروہ جاد کے خاندانی گروہ اور منسّی کے خاندانی گروہ کے آدھے لوگوں کے حوالے کردیا۔ موسیٰ نے یہ ملک ان کو انکے قبضے میں رکھنے کے لئے دیدیا تھا۔
7 یشوع اور بنی اسرائیلیوں نے ان سلطنت کے بادشاہوں کو شکست دی جو کہ یردن ندی کے مغرب میں تھے۔ یشوع نے ان لوگوں کو یہ ملک دیا اور اُسے (۲/۹۱) اسرائیلی خاندانی گروہوں میں تقسیم کیا۔ یہ وہ ملک تھا جو انہیں دینے کے لئے خدا وند نے وعدہ کیا تھا۔ یہ سلطنت لبنان کی وادی میں بعل جاد اور شعیر کے قریب خلق پہاڑ کے درمیان تھی۔ 8 یہ پہاڑی ملک نشیبی زمین میں ، یردن گھا ٹی میں ، پہاڑی دامن میں ، بیا بان میں اور نیگیو میں شامل ہے۔ یہ وہ زمین تھی جہاں حتّی لوگ ، اموری لوگ ، کنعانی لوگ ، فرزّی لوگ ، حوّی لوگ اور یبوسی لوگ رہتے تھے۔ جن بادشاہوں کو بنی اسرائیلیوں نے شکست دی اُن کی فہرست یہ ہے :
9 یریحو کا بادشاہ عی کا بادشاہ
10 یروشلم کا بادشاہ حبرون کا بادشاہ
11 یرموت کا بادشاہ لکیس کا بادشاہ
12 عجلون کا بادشاہ جزر کا بادشاہ
13 بیر کا بادشاہ جدر کا بادشاہ
v 14 حرمہ کا بادشاہ عراد کا بادشاہ
15 لبناہ کا بادشاہ عدلام کا بادشاہ
16 مقیدہ کا بادشاہ بیت ایل کا بادشاہ
17 تفوح کا بادشاہ حفر کا بادشاہ
18 افیق کا بادشاہ شرون کا بادشاہ
19 مدون کا بادشاہ حصور کا بادشاہ
20 سِمرون مرون کا بادشاہ اِکشاف کا بادشاہ
21 تعنک کا بادشاہ مجِدّو کا بادشاہ
22 قادس کا بادشاہ کر مِل میں یقنعام کا بادشاہ
23 لفت دور کی پہاڑی کا دور کا بادشاہ جلجال میں گوئیم کا بادشاہ
24 تِرضہ کا بادشاہ
جملہ بادشاہوں کی تعداد ۳۱
غیر مقبوضہ زمین
13 جب یشوع بہت بوڑھے ہو گئے تو خداوند نے ا س سے کہا ، “یشوع ، تم بوڑھے ہو گئے ہو لیکن ابھی بہت سی زمین ہے جسے تمہیں قبضہ کرنی ہے۔ 2 تم نے ابھی تک جسور لوگوں کی زمین اور فلسطینیوں کی زمین نہیں لی ہے۔ 3 تم نے مصر کی سر حد پر سیحور دریا سے شمال میں عکران کی سر حد تک کا علا قہ نہیں لیا ہے۔ وہ ابھی تک کنعانی لوگوں کا ہے۔ تمہیں بادشاہ اشدود ، اسقلان ، جا ت ، اور پانچوں فلسطینی قائدین کو شکست دینی ہے۔ تمہیں ان حوّی لوگوں کو شکست دینی چا ہئے۔ 4 جو کنعانی سر زمین کے جنوب میں رہتے ہیں۔ 5 تم نے ابھی جبیلی لوگوں کے علاقہ کو شکست نہیں دی ہے اور ابھی بعل جا د کے مشرق میں لبنان میں حُر مون پہا ڑی کی ترا ئی کا علاقہ بھی ہے۔
6 “صیدون کے لوگ لبنان سے مسر فات الما ئم کے پہا ڑی تک رہتے ہیں۔ لیکن میں بنی اسرا ئیلیو ں کے لئے ان سب کو زبردستی باہر نکال دو ں گا۔ جب تم بنی اسرا ئیلیو ں میں زمین تقسیم کرو تو اس علاقہ کو نامزد کرنا ضرور یاد رکھو۔ اور میں نے جیسا کہا ویسا ہی کرو۔ 7 اب زمین کو ۹ خاندانی گروہوں اور منسّی کے آدھے خاندانی گروہ میں تقسیم کرو۔ ”
زمینوں کی تقسیم
8 رو بن ، جاد کے خاندانی گروہ اور منسّی کے دوسرے آدھے خاندانی گروہ پہلے ہی اپنی تمام زمین لے چکے ہیں۔خداوند کے خادم موسیٰ نے دریا ئے یردن کا مشرقی علاقہ انہیں دیا ہے۔ 9 موسیٰ نے جو زمین انہیں دی تھی وہ یہ ہے : وہ زمین عرو عیر سے شروع ہو کر ارنون گھا ٹی ہو تی ہو ئی گھا ٹی میں شہر تک پھیلی ہو ئی ہے۔ اور اس میں دیبون سے مید باتک کا پو را میدان آتا ہے۔ 10 اموری لوگوں کا باد شاہ سیحون جن شہروں میں حکومت کرتا تھا وہ اسی زمین میں تھے۔ وہ بادشاہ حسبون شہر میں حکومت کر تا تھا وہ زمین مسلسل اس علاقہ تک تھی جس میں عمونی لوگ رہتے تھے۔ 11 جِلعاد شہر بھی اسی زمین میں تھا جُسور اور معکا تی لوگ جس علاقے میں رہتے تھے وہ اسی زمین میں تھا۔ پو را حُرمون پہا ڑ اور سلکہ تک سارا بسن اس زمین میں تھا۔ 12 بادشاہ عوج کا پو را ملک اسی زمین میں تھا۔ بادشا ہ عوج بسن میں حکومت کر تا تھا۔ پہلے وہ عستارات اور ادرعی میں حکومت کرتا تھا۔ عوج اور رفا ئمی لوگوں میں سے تھا۔ پہلے ہی موسیٰ نے ان لوگوں کو شکست دے دی تھی اور ان کی سر زمین لے لی تھی۔ 13 بنی اسرا ئیل جُسور اور معکا تی لوگوں کو طا قت کے زور سے باہر نہیں نکال سکے۔ وہ لوگ اب تک آج بھی بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ رہتے ہیں۔
14 صرف لا وی کاخاندانی گروہ ہی ایسا تھا۔ جسے کو ئی زمین نہیں ملی اس کے بدلے انہیں وہ سب نذرانے ملے جو اسرا ئیل کے خداوند خدا کو نذرانے کے طور سے چڑھا ئے جا تے تھے۔ خداوند نے لا وی لوگوں کو اس کا وعدہ کیا تھا۔
15 موسیٰ نے رُوبن کے سبھی قبیلے کو ایک ایک علاقہ دیا تھا۔ یہ وہی زمین ہے جسے انہوں نے پا ئی تھی۔ 16 یہ زمین امون رُوبن کے قریب عرو عیر سے لے کر مید با کے قصبہ تک تھی۔ اس زمین میں تمام میدان اور ارنون کے درمیان کا قصبہ بھی شامل تھا۔ 17 وہ زمین حسبون میں شامل تھی۔اس میں تمام قصبات اور میدان شامل تھے۔ وہ قصبات ، دیبون ، باما ت بعل اور بیت بعل معون ، 18 یہصاہ ، قدیمات ، مفعت ، 19 قریتائم ، سبماہ ، ضرة السحر ، جو وادی میں پہا ڑ پر ہے۔ 20 بیت فغور ، پِسگہ کی پہا ڑی اور بیت یسیموت تھے۔ 21 اس لئے وہ زمین تمام قصبات سمیت میدانوں میں تھی اور اس کے علاوہ تمام علا قے جو اموری لوگوں کا بادشاہ سیحون جس پر حکومت کر تا تھا شامل تھا۔ وہ بادشا ہ حسبون پر حکومت کرتا تھا۔ لیکن موسیٰ نے اس کو اور مدیا نی لوگوں کے قائدین کو شکست دی تھی۔ وہ قائدین اوی ، رقم ، صُور ، حوُر ، اور ربع تھے۔ ( وہ تما م قائدین ایک ساتھ سیحون کی فوج سے لڑے۔) یہ تمام قائدین اس ملک میں رہتے تھے۔ 22 بنی اسرا ئیلیوں نے بعور کے بیٹے بلعام کو شکست دی تھی۔ بلعام نے جا دو سے مستقبل کے متعلق کہنے کی کوشش کی تھی۔ بنی اسرا ئیلیوں نے جنگ کے دو ران وہاں کئی لوگوں کو مار ڈا لا۔ 23 جو علاقہ رُوبن کو دیا گیا تھا۔ اس کی حد دریا ئے یردن کے کنارے پر ختم ہو ئی تھی۔ اس لئے یہ زمین روُبن کے قبیلہ کو دی گئی۔ اس میں یہ تمام قصبات اور فہرست میں لکھے گئے تمام کھیت شامل تھے۔
24 یہ وہ زمین ہے جسے موسیٰ نے جاد کے خاندانی گروہ کو دی۔ موسیٰ نے یہ زمین جا د کے قبیلہ کو دی۔
25 جلعاد کے تمام شہروں پر مشتمل یہ علاقہ یعزیر کا تھا۔ موسیٰ نے عمّونی کی آدھی زمین بھی جو ربّہ کے قریب عرو عیر تک پھیلی ہوئی تھی دی۔ 26 اُس علاقے میں حسبون سے رامت ِالمصفاہ اور بطونیم کے علاقے شامل تھے۔ 27 اس میں بیت ہارم کی وادی ، بیت نمرہ ، سکات اور صفون شامل تھے۔ باقی ساری سر زمین جس پر حسبون کا بادشاہ سیحون نے حکومت کیا تھا اس میں شامل تھی۔ یہ زمین دریائے یردن کے مشرق کی طرف ہے۔ یہ زمین گلیل جھیل کے آخر تک پھیلی ہوئی ہے۔ 28 سارا علاقہ وہ ہے جسے موسیٰ نے جاد کے خاندانی گروہ کو دیا تھا۔ اس زمین میں یہ سارے شہر تھے جو فہرست میں ہیں۔ موسیٰ نے وہ زمین ہر ایک خاندانی گروہ کو دی۔
29 یہ وہ زمین ہے جسے موسیٰ نے منسّی خاندانی گروہ کے آدھے لوگوں کو دی۔ منسّی کے خاندانی گروہ میں سے تمام خاندانوں کے آدھے خاندان نے زمین پائی۔
30 زمین محنائیم سے شروع ہوئی۔ اور بسن کی ساری زمین پر پھیل گئی جس پر بسن کا بادشاہ عوج حکومت کرتا تھا اور بسن میں یائیر کے شہر بھی شامل تھے ( کل ملاکر ۶۰ شہر تھے ) 31 اس زمین میں آدھا جلعاد وادی عستارات اور ادرعی شامل تھے۔ ( جلعاد، عستارات اور ادرعی وہ شہر تھے جس میں عوج رہتا تھا ) وہ سارا علاقہ منسّی کے بیٹے مکیر کے قبیلے کے خاندان کو دیئے گئے اُس کے آدھے بیٹوں نے یہ علاقہ پایا۔
32 موسیٰ نے موآب کے میدان میں اُن خاندانی گروہ کو یہ ساری زمین دی۔ یہ یریحو کے مشرق میں دریائے یردن کے دوسری طرف تھی۔ 33 لیکن موسیٰ نے لاوی خاندانی گروہ کو کوئی زمین نہیں دی اِسرائیل کے خدا وند خدا ان کی میراث تھی جیسا کہ انہوں نے ان سے کہا تھا۔
14 کاہن الیعزر ، نون کا بیٹا یشوع اور اسرائیل کے خاندانی گروہ کے قائدین نے طے کیا کہ کونسی زمین کس کو دی جائے۔ 2 خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا اور بتا دیا تھا کہ کون سا طریقہ اپنا یا جائے تا کہ وہ قائدین ان لوگوں کے لئے زمین کو چُنیں۔ ساڑھے نو خاندانی گروہ نے قرعہ ڈالا [a] کہ وہ کونسی زمین لیں گے۔ 3 موسیٰ نے ڈھائی خاندانی گروہ کو ان کی زمین اُنہیں دریائے یردن کے مشرق میں دیدی تھی۔ لیکن لاوی کے قبیلہ کو کوئی بھی علاقہ نہیں ملا۔ 4 صرف بارہ خاندانی گروہ کو زمین دی گئی تھی۔ یوسف کے بیٹے دو خاندانی گروہ میں بٹ گئے جو منسّی اور افرائیم تھے۔ اور ہر خاندانی گروہ کو کچھ زمین ملی۔ لیکن لاوی کے خاندانی گروہ کے لوگوں کو کوئی زمین نہیں دی گئی۔ انہیں کچھ قصبے رہنے کے لئے دیئے گئے۔اور وہ قصبے ہر خاندانی گروہ کی زمین میں تھے انہیں انکے جانوروں کے لئے کھیت بھی دیئے گئے۔ 5 بنی اسرائیلیوں نے زمین کو اُسی طرح تقسیم کیا جیسا کہ خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔
کا لب کو اس کی زمین ملتی ہے
6 ایک دن یہوداہ خاندانی گروہ کے لوگ جلجال میں یشوع کے پاس گئے ان لوگوں میں ایک قنزی یفُنہ کا بیٹا کا لب تھا جس نے یشوع سے کہا ، “قادس بر نیع میں خداوند نے جو باتیں کہی تھیں اسے یا د کیجئے۔ خداوند اپنے خادم موسیٰ سے باتیں کر رہا تھا خداوند تمہا رے اور ہما رے بارے میں باتیں کر رہا تھا۔ 7 خداوند کے خادم موسیٰ نے مجھے قادس بر نیع سے اس زمین کی جا سوسی کرنے کے لئے بھیجا جہاں ہم لوگ جا رہے تھے۔ اس وقت میں ۴۰ سال کا تھا جب میں واپس آیا تو موسیٰ کو وہ بتا یا جو میں اس زمین کے تعلق سے سوچتا تھا۔ 8 لیکن جو دوسرے آدمی میرے ساتھ گئے تھے انہوں نے ان سے ایسی باتیں کیں جس سے لوگ ڈر گئے۔ لیکن میں سچ مچ میں یقین کر رہا تھا کہ خداوند ہم لوگوں کو وہ ملک لینے دیگا۔ 9 اس لئے موسیٰ نے مجھے یقین دلا یا تھا کہ جس زمین پر میں گیا تھا وہ صرف میری ہو گی اس نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ زمین ہمیشہ تمہا رے بچوں کی رہے گی۔ میں وہ علاقہ تمہیں دو ں گا کیوں کہ تم نے خداوند میرے خدا پر پو را بھروسہ کیا ہے۔
10 اب دیکھو خداوند نے مجھے ۴۵ سال تک جس دوران ہم سب ریگستان میں بھٹکتے رہے تھے اپنے قول کے مطابق زندہ رکھا۔ اب میں ۸۵ سال کا ہو گیا ہوں۔ 11 میں اب بھی اتنا ہی طاقتور ہوں جتنا طاقتور میں اس وقت تھا۔ جب موسیٰ نے مجھے بھیجا تھا۔ میں ان دنوں کی طرح اب بھی جنگ کرنے کو تیار ہوں۔ 12 اس لئے وہ پہا ڑی زمین مجھ کو دے جسے خداوند نے بہت پہلے اس دن مجھے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس وقت تم نے سنا کہ وہاں طاقتور عنا قیم لوگ رہتے تھے۔ اور شہر بہت بڑے اور فصیل دار تھے۔ لیکن شاید اب خداوند میر ے ساتھ ہوگا اور اس لئے میں اس علاقے کو لے لونگا جیسا خداوند نے پہلے کہا ہے۔”
13 یشوع نے یفُنّہ کے بیٹے کا لب کو دُعا دی۔ اس نے حبرون شہر کو اسے میراث کے طور پر دے دیا۔ 14 اور یہ شہر اب بھی قنزی یُفنّہ کے بیٹے کا لب کے خاندان کا ہے۔ وہ علاقہ اب تک اس کے لوگوں کا ہے کیوں کہ اس نے اسرا ئیل کے خداوند خدا کا حکم مانا اور اس پر پو را بھروسہ کیا۔ 15 پہلے اس شہر کا نام قریت اربع تھا۔ شہر کا نام عناقیم لوگوں کے ایک عظیم آدمی کے نام پر اربع تھا۔ اس کے بعد اس ملک میں امن قائم رہا۔
یہوداہ کے لئے زمین
15 یہوداہ کو جوعلاقہ دیا گیا وہ اس کے تمام قبیلوں میں بانٹا گیا تھا وہ زمین ادوم کی سرحد تک اور جنوب میں صین کے اوپر ریگستان تک تمان کے کنا رے تک مسلسل پھیلی ہو ئی تھی۔ 2 یہوداہ کے علاقے کی جنوبی سرحد مردہ سمندر کے جنوبی کھا ڑی سے شروع ہوتی تھی۔ 3 یہ سرحد جنوب میں عقر بیم کی راہ ( بچھو کی راہ ) تک جا تی تھی اور صین تک بڑھی ہو ئی تھی۔ تب یہ سر حد قادِس برنیع کے جنوب تک مسلسل گئی تھی۔ یہ سر حد حصرون سے ادرعی تک تھی۔ ادرعی سے یہ سر حد مُڑ کر قرقع تک گئی تھی۔ 4 یہ سر حد عضمون سے ہو تی ہو ئی مصر کے ساحل تک اور پھر مسلسل سمندر تک پھیلی ہو ئی تھی۔ وہ زمین ان کی جنوبی سر حد تھی۔
5 مشرقی سر حد مردہ سمندر کے کنا رے ( نمکین سمندر ) سے اس علاقے تک تھی جہاں دریا ئے یردن سمندر میں ملتا ہے۔
شمالی سرحد اس علاقے سے شروع ہو تی تھی جہاں یردن ندی مردہ سمندر میں گرتی تھی۔ 6 تب شمالی سرحد بیت حجلہ سے ہو تی ہو ئی بیت العرابہ ، اور تب رو بن کے خاندانی گروہ کے بوہن کے پتھر کی سرحد تک چلی گئی تھی۔ 7 تب شمالی سر حد عکور کی وادی سے دبیر تک گئی تھی۔ وہاں سر حد شمال سے مُڑ کر جلجال تک جا تی تھی۔ جلجال اس سڑک کے پا ر ہے جو ادمیتم کی پہا ڑی سے ہو کر جاتی ہے۔ یعنی نالے کے جنوب کی طرف۔ یہ سر حد عین شمس کے پانی کے بہا ؤ کے ساتھ مسلسل گئی تھی اور سر حد عین راجل پر ختم ہو ئی تھی۔ 8 تب یہ سرحد یبوسی شہر کے جنوب کی طرف سے بن ہِنّوم کے درمیان سے ہو تی ہو ئی گئی تھی۔( وہ یبوسی شہر یروشلم کہلا تا تھا۔) اس جگہ پر سر حد اوپر پہا ڑی تک ہِنوم کی وادی میں مغرب تک تھی۔ یہ رفا ئیم وادی کی شما لی سرحد تھی۔ 9 اس جگہ سے سر حد نفتوح کے پانی کے چشمہ کے پاس جا تی تھی۔ اس کے بعد سر حد افرا ئیم پہا ڑی کے قریب کے شہروں تک جا تی تھی اس جگہ پر سرحد مڑتی تھی اور بعلہ کو جاتی تھی۔( بعلہ کو قریت یعریم بھی کہا جا تا تھا۔) 10 بعلہ سے سر حد تک مغرب کو مُڑی اور شعیر کے پہا ڑی ملک کو گئی۔ یعریم پہا ڑی ( کسلُون ) کے شمال کے ساتھ یہ سر حد بیت شمس تک گئی۔ وہاں سے سر حد تمنہ کے پا ر گئی۔ 11 تب عقرون کے شمال میں پہا ڑیوں کو گئی اس جگہ سے سرحد سِکرون کو مُڑی اور بعلہ پہا ڑی کے پا ر گئی۔ یہ سر حد مسلسل بینی ایل تک گئی اور سمندر پر ختم ہو گئی۔ 12 بحر روم کا علاقہ یہوداہ کی مغربی سر حد تھی یہوداہ کی ریا ست ان چاروں سر حدوں کے اندر تھی۔ یہوداہ کے خاندانی گروہ کا قبیلہ اس ملک میں رہتا تھا۔
13 خداوند نے یشوع کو حکم دیا تھا کہ وہ یُفنہ کے بیٹے کا لب کو یہوداہ کی زمین میں سے حصّہ دے۔ اس لئے یشوع نے کالب کو وہ علا قہ دیا جس کے لئے خدا نے حکم دیا تھا۔ یشوع نے اسے قریت اربع ( حبرون ، اربع عناق کا باپ تھا ) کا شہر دیا۔ 14 کا لب نے تین عناق خاندانوں کو حبرون جہاں وہ رہ رہے تھے چھو ڑنے پر دباؤ ڈا لا وہ خاندان سیسی ، اخیمان اور تلمی تھے۔ وہ عناق کے خاندان سے تھے۔ 15 کا لب دبیر میں رہنے وا لے لوگوں سے لڑا ( ماضی میں دبیر کو بھی قر یت سیفر کہا جا تا تھا۔ ) 16 کا لب نے کہا ، “جو کو ئی بھی قریت سیفر پر حملہ کرے گا اور اس شہر کو شکست دے گا وہی میری بیٹی عکسہ سے شادی کر سکے گا۔ میں اسے اپنی بیٹی کو نذرانے کے طو ر پر دوں گا۔”
17 کا لب کے بھا ئی قنز کے بیٹے غتنی ایل نے اس شہر کو شکست دی اس لئے کا لب نے اپنی بیٹی عکسہ کو اس کی بیوی ہو نے کے لئے نذرانہ دیا۔ 18 غتنی ایل نے عکسہ سے کہا ، “وہ اپنے باپ سے کچھ زیادہ زمین مانگے۔ عکسہ اپنے باپ کے پاس گئی جب وہ اپنے گدھے سے اتری تو اس کے باپ نے اس سے پو چھا ، “تم کیا چا ہتی ہو ؟ ”
19 عکسہ نے جواب دیا ، “میں آپ سے ایک مہربانی چا ہتی ہوں۔ آپ نے مجھے نیگیومیں ریگستانی بنجر زمین دی ہے۔ میں زرخیز پانی وا لی زمین چاہتی ہوں۔ اس لئے کا لب نے اسے وہ زمین دی جسکے نچلے اور اوپری حصّے میں چشمے تھے۔
20 یہوداہ کے خاندانی گروہ نے اس زمین کو پا یا جسے خداوند نے انہیں دینے کا وعدہ کیا۔ ہر ایک قبیلہ نے زمین کا حصّہ پا یا۔
21 یہوداہ کے خاندانی گروہ نے نیگیو کے جنوبی حصّہ کے تمام شہروں کو پا یا یہ شہر ادوم کی سر حد کے قریب تھے۔ یہ ان شہروں کی فہرست ہے :
قبضی ایل ، عیدر ، یجو ، 22 قینہ ، دیمونہ ، عد عدہ ، 23 قادِس ، حُصور اور اتنان ، 24 زِیف ، تلم ، بعلوت ، 25 حُصور اور حدتہ ، قریت ، حصرون ( حُصور ) ، 26 اَمام ، سمع ، مولادہ ، 27 حصارہ جدّہ ، حِشمون ، بیت فلط ، 28 حصر سوعال ، بیر سبع، بِز یوتیاہ ، 29 بعلہ ، عیتیم ، عضم ، 30 التو لد ،کسیل ، حُرمہ ، 31 صقلاج ،مدمنّہ ،سنسنّاہ ، 32 لباؤت ، سَلحیم ، عین اور رِموّن۔ کل ملا کر انتیس ( ۲۹) قصبات اور ان کے کھیت تھے۔
33 یہوداہ کے خاندانی گروہ نے مغربی پہا ڑی کی ترا ئی میں بھی قصبے لئے یہاں ان قصبات کی فہرست ہے : اِستال ، صُرعاہ، اسناہ۔ 34 زنوح، عین جنیم، تفوح، عینام، 35 یرموت، عُدلاّم، شوکہ،عزیقہ، 36 شعریم، عدیتیم اور جدیرہ ( جدیر تیم ) کل ملاکر ۱۴ قصبے اور ان کے کھیت تھے۔
37 یہوداہ کے خاندانی گروہ کو یہ قصبات بھی دیئے گئے۔
ضنان، حداشہ، مجدل جد،۔ 38 دلعان،مصفاہ، یقتی ایل، 39 لکیس،بصقت، عجلون، 40 کبّون، لحماس کتلیس، 41 جدیروت، بیت وجوان، نعمہ، اور مقیدہ۔ کل ملاکر ۱۶ قصبے اور اُن کے اطراف کے کھیت تھے۔
42 دوسرے شہر جو یہوداہ کے لوگوں کو آئے وہ یہ تھے:
لبناہ ، عتر ، عسن، 43 یفتاح، اسنہ، نصیب، 44 قعیلہ ، اکزیب، مریسہ۔ کل ملا کر ۹ قصبات اور اُن کے اطراف کے کھیت تھے۔ 45 یہوداہ کے لوگوں نے عقرون کے قصبات اور تمام چھو ٹے قصبے اور اُس کے قریب کے کھیت بھی لئے۔ 46 انہو ں نے مغربی علاقہ عقرون سے بحر روم تک اور اشدود کے قریب کھیت اور قصبات بھی لئے۔ 47 اشدُود کے اطراف کا علاقہ اور چھو ٹے قصبے ملک یہوداہ کے حصّے تھے۔ یہوداہ کے لوگوں نے غزہ کے اطراف کے علاقے کےکھیت اور قصبے بھی شامل کئے۔ ان کی سر زمین مصر کی سرحد پر بہنے والے دریا تک تھی۔ اور اُن کی سر زمین سمندر کے کنارے تک مسلسل تھی۔
48 یہوداہ کے لوگوں کو پہاڑی ملک میں بھی قصبے دیئے گئے۔ یہ ان قصبوں کی فہرست ہے :
سمیر، یتیر، شوکہ، 49 دنّاہ ، قریت سنّہ (دبیر) ، 50 عناب ، اِسموہ ، عنیم ، 51 جشن ،حولون اور جِلوہ۔ کل ملا کر ۱۱ قصبے اور ان کے اطراف کے کھیت تھے۔
52 یہوداہ کے لوگوں کو یہ قصبات بھی دیئے گئے :
اراب، دوماہ اشعان، 53 ینیم ،بیت یفوح، افیقہ، 54 حمطہ ، قریت اربع ( حبر ون) اور صیعور۔ یہ ۹ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے۔
55 یہوداہ کے لوگوں کو یہ قصبات بھی دیئے گئے :
معون، کرمل ،زیف ،یوطّہ، 56 یزرعیل ، یقدعام، زنوح ، 57 قین، جِبعہ اور تِمنہ۔ کل ملا کر ۱۰ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے۔ 58 یہوداہ کے لوگوں کو یہ قصبات بھی دیئے گئے : حلحول ، بیت صور ، جدُور ، 59 معرات ،بیت عنوت اور التقون۔ کل ملا کر ۶ قصبات اور انکے اطراف کے کھیت تھے۔
60 یہوداہ کے لوگوں کو ربّہ اور قریت بعل ( قریت یعریم ) کے دو قصبات بھی دیئے گئے۔
61 یہوداہ کے لوگوں کو ریگستان میں یہ قصبات بھی دیئے گئے : یہاں ان قصبات کی فہرست یہ ہے :
بیت عرابہ ،مدّین ، سکاکہ، 62 ننیسان ، نمک کا شہر اور عین جدّی کل ملا کر ۶ قصبات اور اُس کے اطراف کے کھیت تھے۔
63 یہوداہ کی فوج یروشلم میں رہنے والے یبوسی لوگوں کو باہر نہیں نکال سکی۔ اِس لئے اب تک یبوسی لوگ یروشلم میں یہوداہ کے لوگوں کے درمیان رہتے ہیں۔
©2014 Bible League International