Beginning
5 اُس طرح خداوند نے دریا ئے یردن کو اس وقت تک سو کھا رکھا جب تک بنی اسرا ئیلیوں نے اسے پار نہیں کیا۔ دریا ئے یردن کے مغرب میں رہنے وا لے اموری بادشاہ اور کنعانی بادشاہ جو بحر قلزم کے کنا رے رہنے وا لے تھے انہوں نے اس کے متعلق سُنا اور بہت زیادہ خوفزدہ ہو گئے۔ اپنے ڈر کی وجہ سے ان لوگوں نے اپنے حوصلے کھو دیئے اور وہ اسرا ئیلیوں کے خلاف جنگ کرنے کے قابل نہ تھے۔
بنی اسرا ئیلیوں کا ختنہ
2 اس وقت خداوند نے یشوع سے کہا ، “تیز نوکدار پتھر سے چاقو بنا ؤ اور بنی اسرا ئیلیوں کا ختنہ کرو۔”
3 اس لئے یشوع نے تیز نوکدار پتھر کے چاقو بنا ئے پھر اس نے بنی اسرا ئیلیوں کا ختنہ گیبات ہرالوت [a] پر کیا۔
4-7 یشوع نے ان تمام اسرائیلی مردوں کا ختنہ کیا جو مصر سے باہر آئے تھے اور جو فوج میں خدمت انجام دینے کے قابل تھے۔ اس لئے یشوع نے ان لوگوں کا ختنہ کیا : ریگستان میں رہنے کے وقت کئی فوجوں نے خداوند کی احکاما ت نہیں مانے تھے۔ اس لئے خداوند نے وعدہ کیا تھا کہ وہ سب آدمی اس سر زمین کو نہیں دیکھیں گے جہاں کا فی مقدار میں اناج پیدا ہو تا ہے۔ خداوند نے ہمارے باپ دادا سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک ہم لوگوں کو دیا جا ئے گا۔ لیکن ان آدمیوں کی وجہ سے لوگوں کو ۴۰ سال تک ریگستان میں بھٹکنا پڑا تھا۔ اس دوران وہ سب فوجی مر گئے اور ان کی جگہ ان کے بچے جانشین بنے۔ لیکن ان لڑکوں میں سے کسی کا بھی جو مصر سے نکلنے کے بعد سفر کے دورا ن پیدا ہو ئے تھے ختنہ نہیں ہوا تھا۔ اس لئے یشوع نے ان کا ختنہ کیا۔
8 یشوع نے تمام مردو ں کے ختنہ کرنے کا کام پو را کیا وہ اس وقت تک خیمہ میں رہے جب تک تندرست نہیں ہو ئے۔
کنعان میں پہلی فسح کی تقریب
9 اس وقت خداوند نے یشوع سے کہا ، “تم مصر میں غلام تھے اور اس کی وجہ سے تم شرمندہ تھے۔ لیکن میں نے آج تمہا ری شرمندگی کو دور کر دیا ہے۔” اس لئے یشوع نے اس جگہ کا نام جلجال رکھا اور اس جگہ کو آج بھی جلجال کہا جا تا ہے۔ 10 جس وقت بنی اسرا ئیل یریحو کے میدان میں جلجال کی جگہ پر خیمہ ڈالے تھے وہ فسح کی تقریب منا رہے تھے۔ یہ مہینے کے چودہویں دن کی شام تھی۔ 11 فسح کی تقریب کے بعد اگلے دن لوگوں نے کھانا کھا یا جو اسی زمین پر اُگایا گیا تھا۔ انہوں نے بغیر خمیری رو ٹی اور بھُنے ہو ئے اناج کھا ئے۔ 12 اس دن جب لوگوں نے وہ کھانا کھا لیا اس کے بعد جنت سے خاص کھانا آنا بند ہو گیا۔ اس کے بعد بنی اسرا ئیلیوں نے جنت سے خاص کھا نا نہ پایا اس کے بعد انہوں نے وہی کھا نا کھا یا جو کنعان میں پیدا کیا گیا تھا۔
خدا وند کی فوج کا سپہ سالار
13 جب یشوع یریحو کے نزدیک تھا تب اسنے اوپر نظر اٹھا ئی اور اس نے اپنے سامنے ایک آدمی کو دیکھا۔ اس آدمی کے ہاتھ میں تلوار تھی یشوع اس آدمی کے پاس گیا اور اس سے پوچھا ، “کیا تم ہمارے دوستوں میں سے ہو یا ہمارے دشمنوں میں سے ہو ؟ ”
14 اس آدمی نے جواب دیا ، “میں دشمن نہیں ہوں۔ میں خدا وند کی فوج کا ایک سپہ سالار ہوں۔ میں ابھی ابھی تمہارے پاس آیا ہوں۔“تب یشوع نے اپنا سر زمین تک جھکایا اس نے ایسا تعظیم کرنے کے لئے کیا۔ اس نے پوچھا ، “کیا میرے مالک کا مجھ غلام کے لئے کوئی حکم ہے ؟ ”
15 خدا کی فوج کے سپہ سالار نے جواب دیا ، “اپنے جوتے اتارو جس جگہ پر تم کھڑے ہو وہ جگہ مقدس ہے۔ ” یشوع نے اس کی ہدایت پر عمل کیا۔
یریحو پر قبضہ
6 شہر یریحو کے دروازے بند تھے۔ اس شہر کے لوگ خوف زدہ تھے کیوں کہ بنی اسرا ئیل سامنے تھے۔ کوئی بھی شہر میں نہیں جا رہا تھا اور کو ئی شہر سے باہر نہیں آرہا تھا۔
2 تب خداوند نے یشوع سے کہا ، “دیکھو میں نے یریحو شہر کو تمہا رے قبضہ میں دے دیا ہے اس کا بادشاہ اور اس کی تمام فوج کو شکست دو گے۔ 3 ہر دن اپنی فوج کے ساتھ شہر کے چاروں طرف اپنی طاقت کا مظا ہرہ کرو ایسا چھ دن تک کرو۔ 4 بکرے کے سینگوں سے بنی سات بِگل کو لے کر سات کا ہنوں کو چلنے دو۔ ان کا ہنوں سے کہو کہ وہ مقدّس صندوق کے آگے چلیں۔ ساتویں دن شہر کے اطراف سات چکر لگا ؤ۔ کا ہنوں سے کہو کہ وہ چلتے وقت بِگل بجا ئیں۔ 5 کا ہن بِگل لمبی آ واز میں بجا ئیں گے تم ان لوگوں سے کہو جب وہ بگل بجانے کی آواز سنیں تو وہ اپنی زوردار آواز سے چلا ئیں۔ جب تم ایسا کرو گے تو شہر کی دیواریں ہِل کر گر جا ئیں گی۔ تب تمہا رے لوگ سیدھے شہر میں دا خل ہو جا ئیں گے۔” 6 اس طرح نون کے بیٹے یشوع نے کا ہنوں کو جمع کیا وہ ان سے کہا ، “خداوند کے مقدس صندوق کو لے چلو۔ سات کاہنو ں کو سات بگل لے کر مقدس صندوق کے آگے چلنے دو۔”
7 تب یشوع نے لوگوں کو حکم دیا ، “جا ؤ اور شہر کے چاروں طرف طا قت کا مظاہرہ کرو۔ ہتھیاروں کے ساتھ فوجی خداوند کے مقدس صندوق کے سامنے چلیں۔”
8 جب یشوع نے لوگوں سے کہنا ختم کیا تو خداوند کے سامنے سات کا ہنوں نے چلنا شروع کیا۔ وہ سات بِگل لئے ہو ئے تھے۔ چلتے وقت وہ بگل بجا رہے تھے۔ خداوند کے مقدس صندوق کو لے کر چلنے وا لے کا ہن اُن کے پیچھے چل رہے تھے۔ 9 ہتھیار بند فوج کا ہنوں کے آگے چل رہے تھے۔ مقدس صندوق کے پیچھے چلنے وا لے لوگ بِگل بجا رہے تھے اور قدم ملا کر چل رہے تھے۔ 10 لیکن یشوع نے لوگوں سے کہا تھا کہ جنگ کی پکار نہ کریں۔ اس نے کہا ، “للکا رو مت۔ اپنے منہ سے ایک لفظ بھی اس وقت تک مت نکا لو جب تک میں للکارنے کا حکم نہ دوں تب تم چلاّ سکتے ہو۔”
11 اس لئے یشوع نے کا ہنوں کو خداوند کے مقدس صندوق کو شہر کے چاروں طرف لے جانے کا حکم دیا پھر وہ اپنے خیمے میں واپس ہو گئے اور رات بھر وہاں ٹھہرے۔ 12 دوسرے دن صبح یشوع اٹھا اور کا ہن پھر خداوند کے مقدس صندوق کو لے کر چلے۔ 13 اور ساتوں کا ہن سات بِگل لے کر چلے۔ وہ خداو ندکے مقدس صندوق کے سامنے بگل بجاتے ہو ئے قدم سے قدم ملا کر چل رہے تھے۔ فو ج ہتھیار لئے ہو ئے ان لوگوں کے آگے چل رہی تھی۔ باقی لوگ خداوند کے مقدس صندوق کے پیچھے گشت لگا تے ہو ئے چل رہے تھے۔ وہ شہر کے چاروں طرف بگل بجا تے ہو ئے چلے۔ 14 اس لئے دوسرے دن ان سبھوں نے ایک مرتبہ شہر کے چاروں طرف چکر لگا یا اور پھر اپنے خیمے میں واپس ہو گئے انہوں نے مسلسل ۶ دن تک ایسا کیا۔
15 ساتویں دن وہ صبح سویرے اٹھے اور انہوں نے شہر کے چاروں طرف چکر لگا ئے جیسا کہ اس سے پہلے وہ کرتے تھے۔ لیکن اس دن انہوں نے سات چکر لگا ئے۔ 16 ساتویں دفعہ جب انہوں نے شہر کا چکر لگا یا تو کاہنوں نے اپنی اپنی بگل بجا ئیں۔ اس وقت یشوع نے ان لوگوں سے کہا ، “اب شور مچا ؤ خداوند نے یہ شہر تمہیں دیا ہے۔ 17 شہر اور ا س کی ہر چیز خداوندکی ہے صرف فاحشہ راہب اور اس کے گھر میں رہنے وا لے لوگ ہی زندہ رہیں گے ان کو ہلاک نہیں کیا جانا چا ہئے کیو ں کہ راہب نے دو جا سوسوں کی مدد کی تھی جنہیں ہم نے بھیجا تھا۔ 18 یہ بھی یاد رکھو کہ ہمیں ہر چیز کو تباہ کرنی چاہئے۔ اُن چیزوں کو مت لو۔ اگر تم ان چیزوں کو لو گے اور انہیں اپنے خیمہ میں لا ؤ گے تو تم ضرور تباہ ہو جا ؤ گے اور تم اپنے تمام اسرا ئیلی لوگوں پر بھی مصیبت لا ؤ گے۔ 19 تمام سونے چاندی کانسے اور لو ہے کی بنی ہو ئی چیزیں خداوند کی ہیں۔ اِنہیں خداوند کے خزانے میں ہی رکھا جا ئے گا۔”
20 کا ہنوں نے بگل بجائے لوگوں نے بِگل کی آواز سنی اور للکارنی شروع کی دیواریں گریں اور لوگ سیدھے شہر کے اندر دوڑے۔ اس طرح بنی اسرا ئیلیوں نے شہر کو ہرا دیا۔ 21 لوگوں نے شہر کی ہر ایک چیز کو تباہ کیا۔ انہوں نے وہاں کے ہر زندہ رہنے وا لے کو تباہ کیا۔ انہوں نے نوجوانوں کو بوڑھوں کو اور بوڑھی عورتوں ، مویشی کو بکروں کو گدھو ں کو مار ڈا لا۔
22 یشوع نے دو جا سوسوں سے بات کی یشوع نے کہا ، “فاحشہ کے گھر میں جا ؤ اس کو باہر لا ؤ اور تمام لوگ جو اس کے ساتھ ہیں انہیں لا ؤ۔ یہ اس لئے کرو کیوں کے تم نے ایسا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ ” 23 اس لئے دونوں آدمی گھر کے اندر گئے اور راہب کو باہر لا ئے انہوں نے اس کے باپ ماں ، بھا ئیوں اور اس کے خاندانی گروہ اور اس کے ساتھ کے دوسرے تمام کو باہر نکالے۔ انہوں نے اسرا ئیل کے خیمے کے باہر اُن تمام لوگوں کو محفوظ رکھا۔
24 تب بنی اسرا ئیلیوں نے سارے شہر کو جلا دیا۔ انہوں نے سونا چاندی کانسہ اور لو ہے سے بنی ہو ئی چیزوں کو خداوند کے خزانے میں رکھیں۔ 25 یشوع نے فاحشہ راہب کو اس کے خاندان کو اور ان لوگوں کو جو اس کے ساتھ تھے بچا لیا۔ یشوع نے انہیں زندہ رہنے دیا کیوں کہ راہب نے ان جا سو سوں کی مدد کی تھی جسے یشوع یریحو کو بھیجا تھا۔ راہب ابھی تک بنی اسرا ئیلیوں میں رہتی ہے۔
26 اس وقت یشوع نے ایک مخصو ص عہد کیا جس میں اس نے کہا ،
“کو ئی بھی آدمی جو یریحو کو دوبارہ بنا تا ہے،
تو وہ خداوند کے سامنے لعنتی ہو گا۔
جو کو ئی بھی اس شہر کی بنیاد رکھے گا
وہ اپنا بڑا بیٹا کھو دے گا۔
جو شخص اس کے پھاٹکوں کو بنا ئے گا
وہ اپنے چھو ٹے بیٹے کو کھو دے گا۔”
27 خداوند یشوع کے ساتھ تھا۔ اور اسی طرح یشوع کی شہرت سارے ملک میں پھیل گئی۔
عکن کا گناہ
7 لیکن بنی اسرا ئیلیوں نے خداوند کے حکم کو نہیں مانا۔ یہوداہ خاندانی گروہ کا ایک آدمی جس کا نام عکن تھا جو کرمی کا بیٹا اور زمری کا پو تا تھا۔ عکن نے کچھ چیزیں جنہیں تباہ کرنے کے لئے چنی گئی تھیں رکھ لی تھیں اس لئے خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں پر بہت غصّہ کیا۔
2 یریحو کو شکست دینے کے بعد یشوع نے کچھ لوگوں کو عی کے پاس بھیجا۔ عی بیت ایون کے بہت قریب بیت ایل کے مشرق میں تھا۔ یشوع نے ان سے کہا ، “عی کے پاس جا ؤ اور اس علاقے کی جا سو سی کرو۔” اس لئے وہ لوگ عی کے لوگوں پر جاسو سی کر نے کی غرض سے گئے۔
3 بعد میں وہ آدمی یشوع کے پاس واپس آئے۔ انہوں نے کہا ، “عی ایک کمزور علاقہ ہے۔ ہم لوگوں کو اسے شکست دینے کیلئے اپنے تمام لوگوں کی ضرورت نہیں ہو گی۔ وہاں لڑنے کے لئے ۲۰۰۰ یا ۰۰۰ ۳ آ دمیوں کو بھیجو۔ ساری فوج کو استعمال کر نے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہاں چند آدمی ہی ہم سے لڑنے کے لئے ہیں۔”
4-5 اس لئے تقریباً ۳۰۰۰ آدمی عی کو لڑنے کے لئے گئے لیکن عی کے لوگوں نے تقریباً۳۶ بنی اسرا ئیلیوں کو مار دیا اس لئے وہ لوگ بھا گ گئے عی کے لوگو ں نے ان کا پیچھا کیا۔ ان کا پیچھا شہر کے دروازے سے پتھر کے کھدانوں( کانوں) تک کیا اس طرح عی کے لوگوں نے انہیں بُری طرح پیٹا۔
جب بنی اسرا ئیلیو ں نے دیکھا وہ بہت خوفزدہ ہو ئے اور ہمت ہا ر گئے۔ 6 جب یشوع نے یہ سنا اس نے اپنے کپڑ ے پھا ڑ ڈا لے وہ مقدس صندوق کے سامنے زمین بوس ہو گئے۔ یشوع وہاں شام تک ٹھہر ا رہا۔ اسرائیلی قائدین نے بھی ویسا ہی کیا۔ انہوں نے اپنے غم کے اظہار کے لئے اپنے سر پر خاک ڈا لی۔
7 تب یشوع نے کہا، “خداوند میرے مالک ہمارے لوگو ں کو دریا ئے یردن کے پار لا یا۔ لیکن تو ہمیں اتنی دور لا نے کے بعد کیوں اموری لوگوں کو شکست دینے اور تباہ کرنے دیا۔ ہم لوگ دریا ئے یردن کے دوسرے کنا رے پر ٹھہرے رہتے اور مطمئن ہو تے۔ 8 میرے خداوند! اسرا ئیلیوں کا اپنے دشمنوں کے آگے ہتھیار ڈال دینے کے بعد تجھے کہنے کیلئے میرے پاس کیا رہ گیا ہے ؟ 9 کنعانی اور اس ملک کے تمام لوگ سنیں گے جو کچھ ہوا تب وہ ہم لوگوں کے خلا ف آئیں گے اور ہم سب کو مار ڈا لیں گے۔ تب تو اپنا عظیم الشان نام کی حفاظت کے لئے کیا کرے گا ؟ ”
10 خداو ندنے یشوع سے کہا ، “کھڑے ہو جا ؤ تم مُنہ کے بَل زمین پر کیوں گرے ہو ؟ 11 بنی اسرا ئیلیوں نے میرے خلا ف گناہ کئے انہوں نے میری مرضی کے خلا ف کیا۔ جس کی تعمیل کا میں نے حکم دیا تھا۔ انہو ں نے کچھ چیزیں لیں جنہیں تباہ کرنے کا میں نے حکم دیا ہے۔ انہوں نے میری چوری کی ہے انہوں نے جھو ٹی بات کہی ہے۔ انہوں نے وہ چیزیں اپنے پاس رکھی ہیں۔ 12 یہی وجہ ہے کہ اسرا ئیل کی فوج جنگ سے مُنہ موڑ کر بھا گ گئی۔ یہ ان کی بُرا ئی کی وجہ سے ہوا۔ انہیں بر باد کردینا چا ہئے۔ میں تمہاری مدد نہیں کرو ں گا۔ میں اس وقت تک تمہا رے ساتھ نہیں رہوں گا جب تک تم یہ نہ کرو۔ تمہیں ہر اس چیز کو تباہ کر دینی چا ہئے جسے میں نے برباد کرنے کا حکم دیا ہے۔
13 “اب تم جا ؤ اور لوگوں کو پا ک کرو۔ لوگوں سے کہو ، ’ وہ اپنے کو پاک کریں کل کے لئے تیار ہو جا ؤ۔ اسرا ئیل کا خداوندخدا کہتا ہے کہ کچھ لوگوں نے وہ چیزیں اپنے پاس رکھی ہیں جنہیں میں نے تباہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ تم تب تک اپنے دشمنوں کو شکست دینے کے قابل نہ ہو گے جب تک تم اُن چیزوں کو مکمل طور پر تباہ نہ کر دو۔
14 “کل صبح تم سب کو خداوند کے سامنے تمام خاندانی گروہوں کے ساتھ کھڑے ہو نا چا ہئے۔خداوند ایک خاندانی گروہ کو چُنے گا۔ اور تب صرف وہی خاندانی گروہ خداوند کے سامنے کھڑا رہے گا۔ پھر خداوند ان خاندانی گروہ کے ایک قبیلہ کو چنے گا۔ اور وہ قبیلہ خداوندکے سامنے کھڑا رہے گا۔ پھر وہ ایک خاندان کو اس قبیلہ سے چنے گا۔ تب پھر خداوند اس خاندان کے ہر ایک آدمی کو دیکھے گا۔ 15 جو شخص اُن چیزوں کے ساتھ پا یا جا ئے گا جنہیں ہمیں تباہ کر نا چا ہئے تھا تو اس شخص کو پکڑ لیا جا ئے گا۔اور اسکو آ گ میں ڈال کر تباہ کر دیا جائے گا۔ اور اُس کے ساتھ اسکی ہر چیز تباہ کر دی جائے گی۔ اس آدمی نے خدا وند کے ساتھ کئے گئے معاہدہ کو توڑ دیا۔ اُس نے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ بہت ہی بُرا کام کیا ہے۔”
16 اگلی صبح یشوع سبھی بنی اسرائیلیوں کو خدا وند کے سامنے لے گیا۔ سارے خاندانی گروہ خدا وند کے سامنے کھڑے ہو گئے۔ خدا وند نے یہوداہ خاندان کے گروہ کو چُنا۔ 17 تب تمام یہوداہ خاندانی گروہ کے قبیلہ خدا وند کے سامنے کھڑے ہوئے۔ تب اس نے زِرہ کے قبیلہ کو چُنا تب اس گروہ کے لوگ خدا وند کے سامنے کھڑے رہے تب اس نے زِمری کے خاندان کو چُنا۔ 18 تب یشوع نے اُس خاندان کے تمام مردوں کو خدا وند کے سامنے آنے کے لئے کہا۔ خدا وند نے کرمی کے بیٹے عکن کو چُنا ( کرمی زمری کا بیٹا تھا اور زمری زارح کا بیٹا تھا۔)
19 تب یشوع نے عکن سے کہا ، “بیٹے تمہیں اپنے لئے دعا کرنی چاہئے۔ تمہیں اسرائیل کے خدا وند خدا کی تعظیم کرنی ہوگی اور اس کے سامنے گناہوں کا اقرار کرنا چاہئے مجھ سے کہو تم نے کیا کیا اور مجھ سے کوئی چیز چھپانے کی کو شش نہ کرو۔”
20 عکن نے جواب دیا ، “یہ سچ ہے میں نے اسرائیل کے خدا وند خدا کے خلاف گناہ کیا یہی ہے جو میں نے کیا۔ 21 ہم نے یریحو کے شہر پر اور اُس کی ہر چیز پر قبضہ کیا۔ میں نے اُن چیزوں میں ایک خوبصورت کوٹ اور تقریباً دو سو مثقال چاندی اور پچاس مثقال سونادیکھا۔ میں اُن چیزوں کو اپنے لئے رکھنے کا بہت خواہشمند تھا۔ اس لئے میں نے ان کو لیا۔ تم ان چیزوں کو میرے خیمے کے نیچے زمین میں دبی ہوئی پاؤ گے چاندی کوٹ میں ہے۔”
22 اس لئے یشوع نے چند آدمیوں کو خیمہ میں بھیجا۔ وہ خیمہ کی طرف دوڑے اور وہاں ان چیزوں کو چھپا ہوا پایا۔ چاندی کوٹ میں تھی۔ 23 وہ لوگ ان چیزوں کو خیمہ سے باہر لائے اور اُن چیزوں کو یشوع اور سبھی بنی اسرائیلیوں کے پاس لے گئے انہوں نے اسے خدا وند کے سامنے زمین پر ڈال دیا۔
24 تب یشوع اور سب لوگ زارح کی نسل کے عکن کو عکور کی وادی میں لے گئے۔ اُنہوں نے چاندی ، کوٹ،سونا ، عکن کے بیٹوں اُسکے مویشیوں گدھوں بھیڑوں خیمہ اور اسکی تمام چیزوں کو وہ عکن کے ساتھ عکور کی وادی میں لے گئے۔ 25 تب یشوع نے کہا ، “تم نے ہمارے لئے یہ سب مصیبتیں کیوں کیں ؟” اب خدا وند تم پر مصیبت لائے گا۔ تب تمام لوگوں نے عکن اور اُس کے خاندان پر اُس وقت تک پتھر پھینکے جب تک وہ مر نہیں گیا۔ انہوں نے اسکے خاندان کو بھی مار ڈالا۔ تب لوگوں نے انہیں اور اسکی تمام چیزوں کو جلا دیا۔ 26 عکن کو جلانے کے بعد اس کے جسم پر انہوں نے کئی چٹانیں رکھیں۔ وہ چٹانیں آج بھی وہاں ہیں۔ اس طرح خدا وند نے عکن پر مصیبتیں لائیں اسی لئے وہ جگہ عکور کی وادی [b] کہلاتی ہے اسکے بعد خداوند نے لوگوں پر غصہ نہیں کیا۔
عی کی تباہی
8 تب خدا وند نے یشوع سے کہا ، “مت ڈرو ہمّت نہ ہارو۔” اپنی تمام فوجوں کو عی لے جاؤ۔ میں عی کے بادشاہ کو شکست دینے میں تمہاری مدد کروں گا۔ میں اسکے لوگوں کو اس کے شہر کو اُس کی زمین کو تمہیں دے رہا ہوں۔ 2 تم عی اور اسکے بادشاہ کے ساتھ وہی کرو گے جو تم نے یریحو اور اسکے بادشاہ کے ساتھ کیا۔ اس بار تم صرف دولت اور مویشیوں کو لے لو اور اپنے لئے رکھو۔ تم اپنے لوگوں کے بیچ اس کی تقسیم کرو گے۔ اب تم اپنی کچھ فوجوں کو شہر کے پیچھے گھات لگاکر چھپنے کا حکم دو۔”
3 اِس لئے یشوع اپنی پوری فوج کو عی کی جانب لے گیا۔ تب یشوع نے اپنے بہترین ۳۰۰۰۰ لڑنے والے آدمیوں کو چُنا اس نے انہیں رات میں باہر بھیج دیا۔ 4 یشوع نے انکو یہ حکم دیا : “میں جو کہہ رہا ہوں اسے ہوشیاری سے سُنو۔ تم کو شہر کے پیچھے کے علاقہ میں چھپے رہنا چاہئے حملہ کے وقت کا انتظار کرو شہر سے بہت دور نہ جاؤ ہوشیاری سے دیکھتے رہو اور تیاّر رہو۔ 5 میں فوجوں کو اپنے ساتھ شہر کی طرف حملہ کے لئے لے جاؤں گا۔ ہم لوگوں کے خلاف لڑ نے کے لئے شہر کے لوگ باہر آئیں گے۔ ہم لوگ پلٹیں گے اور پہلے کی طرح بھاگ کھڑے ہونگے۔ 6 وہ لوگ ہمارا پیچھا شہر سے دور کریں گے۔ وہ لوگ یہ سوچیں گے کہ ہم لوگ ان سے پہلے کی طرح بھاگ رہے ہیں۔ اس لئے ہم لوگ بھا گیں گے اور وہ ہمارا پیچھا کرتے رہیں گے جب تک ہم انہیں شہر سے دور تک نہ لے جائیں۔ 7 تب تم اپنے چھپنے کی جگہ سے آؤ گے اور شہر پر قبضہ کرلو گے۔خدا وند تمہارا خدا تمہیں فتح کی طاقت دیگا۔
8 “تمہیں وہی کرنا چاہئے جو خدا وند کہتا ہے مجھ سے رابطہ رکھو تو شہر پر حملہ کرنے کا حکم دونگا۔ جب تم شہر پر قبضہ کر لو تو اُس کو جلا دو۔”
9 تب یشوع نے ان آدمیوں کو انکے چھپنے کی جگہ بھیجا اور انتظار کرنے لگا۔ وہ لوگ بیت ایل اور عی کے درمیان ایک جگہ گئے یہ جگہ عی کے مغرب میں تھی لیکن یشوع اپنے لوگوں کے ساتھ رات بھر وہاں ٹھہرا رہا۔
10 دُوسری صبح یشوع نے سب کو جمع کیا تب یشوع اور اسرائیل کے قائدین فوجوں کو عی لے گئے۔ 11 یشوع کی تمام فوجوں نے عی پر حملہ کیا وہ شہر کے دروازہ کے سامنے رُکے فوج نے اپنا خیمہ شہر کے شمال میں ڈالا۔ فوجوں اور عی کے درمیان ایک وادی تھی۔
12 یشوع نے تقریباً ایک اور گروہ کے ۵۰۰۰ سپاہیوں کو چُنا یشوع نے انہیں شہر کے مغربی علاقے میں چھپنے کے لئے بھیجا جو بیت ایل اور عی کے درمیان میں تھا۔ 13 اسی طرح یشوع نے فوجوں کو جنگ کے لئے تیار کیا تھا۔ اوّل خیمہ شہر کے شمال میں تھا ، دُوسرے فوجی مغرب میں چھپے تھے اس رات یشوع وادی میں گیا۔
14 بعد میں عی کے باد شاہ نے اسرائیل کی فوج کو دیکھا۔ بادشاہ اور اسکے لوگ اٹھے اور جلدی سے اسرائیل کی فوج سے لڑنے کے لئے آگے بڑھے۔ عی کا بادشاہ مشرقی یردن کی وادی کی طرف باہر گیا۔ اِس لئے وہ یہ نہ جان سکا کہ شہر کے پیچھے فوجی چھپے ہیں۔
15 یشوع اور اسرائیل کی فوجوں نے عی کی فوجوں کو اپنا پیچھا کر نے دیا۔ یشوع اور اسکی فوج نے مشرق میں ریگستان کی طرف دوڑ نا شروع کیا۔ 16 شہر کے لوگوں نے شور مچانا شروع کیا اور انہوں نے یشوع اور اس کی فوج کا پیچھا کرنا شروع کیا تمام لوگوں نے شہر چھوڑ دیا۔ 17 عی اور بیت ایل کے تمام لوگوں نے اِسرائیلی فوج کا پیچھا کیا شہر کھلا چھوڑ دیا گیا۔ کو ئی بھی شہر کی حفاظت کے لئے نہیں رہا۔
18 خدا وند نے یشوع سے کہا ، “اپنے بر چھے کو عی شہر کی طرف کرکے پکڑ کر تھا مے رکھو میں یہ شہر تم کو دونگا۔ اس لئے یشوع نے اپنے برچھے کو تھا مے رکھا۔ 19 اسرا ئیل کے چھپے ہو ئے فوجوں نے اسے دیکھا وہ جلدی سے اپنے چھپنے کی جگہوں سے نکلیں اور شہر کی طرف تیزی سے چل پڑیں۔ وہ شہر میں گھس گئے اور اس پر قبضہ کر لیا۔ تب فوجوں نے شہر کو جلانے کے لئے آ گ لگا نی شروع کی۔
20 عی کے لوگو ں نے مُڑ کر دیکھا اور اپنے شہر کو جلتا دیکھا۔ انہوں نے دھویں کو آسمان تک اٹھتے دیکھا اس لئے انہوں نے اپنی طاقت اور ہمت کھو دی۔ انہوں نے بنی اسرا ئیلیوں کا پیچھا کرنا چھو ڑا۔ بنی اسرا ئیلیو ں نے بھاگنا بند کیا وہ مُڑے اور عی کے لوگوں سے لڑنے چل پڑے۔ عی کے لوگوں کے لئے بھاگنے کے لئے کو ئی محفوظ جگہ نہ تھی۔ 21 یشوع اور اس کی فوجوں نے دیکھا کہ اس کی فوج نے شہر پر قبضہ کر لیا ہے۔انہوں نے اپنے شہر سے دھواں اٹھتے دیکھا اسی وقت انہوں نے بھاگنا بند کیا وہ مُڑے اور عی کی فوجوں سے جنگ کرنے کے لئے دوڑ پڑے۔ 22 تب وہ فو جی جو چھپے تھے جنگ میں مدد کے لئے شہر سے باہر نکل آئے۔ عی کی فوجوں کے دونوں طرف اسرائیل کے فو جی تھے۔ عی کے فو جی جال میں پھنس گئے تھے۔ اسرا ئیل نے انہیں شکست دی۔ وہ اس وقت تک لڑتے رہے جب تک عی کا کو ئی بھی مرد زندہ نہ رہا اُن میں سے کو ئی بھا گ نہ سکا۔ 23 لیکن عی کے بادشاہ کو زندہ چھو ڑدیا گیا۔ یشوع کے فو جی اسے اس کے پاس لا ئے۔
جنگ کا جا ئزہ
24 جنگ کے وقت اسرا ئیل کی فو جو ں نے عی کی فو جوں کو میدان اور ریگستان میں دھکیل دیا۔ اور اس طرح اسرا ئیل کی فو ج نے عی سے تمام فوجوں کو مار نے کا کام میدان اور ریگستا ن میں پو را کیا۔ تب اسرا ئیل کے تمام فو جی عی کو واپس آئے۔ پھر انہوں نے ان لوگوں کو جو شہر میں زندہ بچے تھے مار ڈا لا۔ 25 ا س دن عی کے تمام لوگ مارے گئے۔ وہاں ۱۲۰۰۰ مرد اور عورتیں تھیں۔ 26 یشوع نے اپنے برچھے کو عی کی طرف بطور نشانی کے رکھا تا کہ اس کے لوگ شہر کو بر باد کر سکیں۔ اور یشوع نے انہیں اس وقت تک نہیں رو کا جب تک وہ سب تباہ نہ ہو گئے۔ 27 بنی اسرا ئیلیوں نے جانورو ں اور شہر کی چیزوں کو اپنے پاس رکھا یہ وہی بات تھی جس کے کرنے کا حکم خداوند نے یشوع کو دیتے وقت کیا تھا۔
28 تب یشوع نے عی شہر کو جلا دیا وہ شہر ویران چٹانوں کا ڈھیر بن گیا یہ آج بھی ویسا ہی ہے۔ 29 یشوع نے عی کے بادشاہ کو ایک درخت پر پھانسی پر لٹکا دیا۔ اس نے اس کو شام تک ایک درخت پر پھانسی دے کر لٹکائے رکھا۔ غروب آفتاب پر یشوع نے بادشاہ کی لا ش کو درخت سے نیچے اُتارنے کی اجا زت دی۔ انہوں نے اس کی لا ش کو شہر کے دروازہ پر پھینک دیا اور اس کی لاش کو کئی چٹانوں سے ڈھانک دیا۔ چٹانوں کا وہ ڈھیر آج تک وہاں ہے۔
دُعا ؤں اور بد دُعاؤں کا پڑھا جانا
30 تب یشوع نے اسرا ئیل کے خداوند خدا کے لئے ایک قربان گا ہ بنا ئی اس نے یہ قربان گا ہ کو عیبال پر بنا ئی۔ 31 خداوند کے خادم موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں سے کہا تھا کہ کس طرح قربان گا ہ بنا ئی جا ئے۔ اسی لئے یشوع نے قربان گا ہ اسی طرح بنا ئی جس طرح ’موسیٰ کی شریعت کی کتاب ‘ میں بیان کیا گیا تھا۔ قربان گا ہ کو بغیر کا ٹے ہو ئے پتھروں سے بنا یا گیا۔ ان پتھرو ں پر کبھی کسی اوزار کا استعمال نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے اس قربان گا ہ پر خداوند کے لئے جلانے کی قربانی پیش کی۔ اور انہوں نے ہمدردی کا ندرانہ بھی پیش کیا۔
32 اس جگہ پر یشوع نے موسیٰ کی شریعت کو پتھروں پر لکھا اس نے ایسا سبھی بنی اسرا ئیلیوں کے دیکھنے کے لئے کیا۔ 33 بزرگ ( قائدین ) عہدہ دار ، قاضی اور سبھی بنی اسرا ئیل مقدس صندوق کے اطراف کھڑے تھے۔ وہ اُن لا وی نسلوں کے کا ہنوں کے سامنے کھڑے تھے۔ جو خداو ندکے معاہدہ کے مقدس صندوق کو لے کر چلتے تھے۔ اسرا ئیلی اور غیر اسرا ئیلی سبھی لو گ وہاں کھڑے تھے آدھے لوگ عیبال کی پہاڑی کے سامنے کھڑے تھے اور دوسرے آدھے لوگ گرزیم کی پہا ڑی کے سامنے تھے۔ خداوند کے خادم موسیٰ نے ان سے ایسا کرنے کو کہا تھا۔ موسیٰ نے ان سے ایسا اس خیر و برکت کے لئے کرنے کو کہا تھا۔
34 تب یشوع نے شریعت کے تمام الفاظ کو پڑھا۔ یشوع نے دُعا ئیں اور بد دُعا ئیں پڑھیں۔ اس نے سب کچھ اسی طرح پڑھا جس طرح ’ شریعت کی کتاب ‘ میں لکھا تھا۔ 35 سبھی بنی اسرا ئیل وہا ں جمع تھے سب عورتیں بچے اور بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ رہنے وا لے سبھی غیر ملکی وہاں جمع تھے اور یشوع نے موسیٰ کے ذریعے دیئے گئے ہر ایک حکم کو پڑھا۔
©2014 Bible League International