Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
استثناء 17-20

قربانی کے جانور بے عیب ہو نا چا ہئے

17 “تمہیں خداوند اپنے خدا کو کو ئی ایسی گا ئے ، بھیڑ، قربانی میں نہیں چڑھانی چا ہئے۔ جس میں کو ئی عیب ہو یا بُرا ئی ہو کیوں ؟ کیوں کہ خداوندتمہا را خدا اس سے نفرت کرتا ہے۔

بُت پرستی کی سزا

“تم ان شہروں میں کو ئی بُری بات ہو نے کی خبر سن سکتے ہو جنہیں خداوندتمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے تم یہ سُن سکتے ہو کہ تم میں سے کسی عورت یا مرد نے خداوند کے خلا ف گنا ہ کیا ہے تم یہ سن سکتے ہو کہ انہوں نے خداوند سے معاہدہ تو ڑا ہے۔ میرے احکاما ت کے خلا ف ہو سکتا ہے انہوں نے جھو ٹے دیو تا ؤں کی پرستش کی ہے۔ اور انکے آگے سجدہ کیا ہو۔ یا ہو سکتا ہے وہ سورج ، چاند یا کسی اور آسمانی چیزوں کی پرستش کی ہو۔ اگر تم ایسی بُری خبر سنتے ہو تو تمہیں اس کی ہو شیاری سے دریافت کرنا چا ہئے تمہیں یہ معلوم کرنا چا ہئے کہ کیا یہ سچ ہے کہ یہ بھیانک کام حقیقت میں اسرائیل میں ہوا ہے اگر تم اسے ثابت کرو کہ یہ سچ ہے ، تب تمہیں اس مرد یاعورت کو ضرور سزا دینی چا ہئے جس نے بُرا کام کیا ہے۔ تمہیں اس مرد یا عورت کو شہر کے دروازہ کے پاس عوام کی جگہ پر لے جانا چا ہئے اور اسے پتھروں سے مار ڈالنا چا ہئے۔ لیکن اگر ایک ہی گواہ یہ کہتا ہے کہ اس نے بُرا کام کیا ہے تو اسے موت کی سزا نہیں دی جائے گی۔ لیکن اگر دو یاتین گواہ یہ کہتے ہیں کہ یہ سچ ہے تو اس آدمی کو مار ڈالنا چا ہئے۔ گواہوں کو پہلا پتھر اس آدمی کو مار نے کے لئے پھینکنا چا ہئے۔ تب دوسرے لوگوں کو اس کی موت آنے تک پتھر پھینکنا چا ہئے۔اسی طرح تمہیں اس بُرا ئی کو اپنے درمیا ن سے دور کرنا چا ہئے۔

مشکل مقدمے

“ہو سکتا ہے مقامی عدالت میں کو ئی ایسا مقدمہ آئے جو ایسا سخت ہو کہ فیصلہ نہ کیا جا سکے۔ یہ قتل کا مقدمہ ، نالش کا مقدمہ یا حملہ کرنے کا مقدمہ ہو سکتا ہے۔ ان مقدموں کو خداوند اپنے خدا کے چُنی ہو ئی خاص جگہ پر لے جا ؤ۔ تمہیں لا وی خاندانی گروہ کے کا ہنوں اور اس کے منصف کے پاس جانا چا ہئے۔ وہ لوگ ان مقدموں کا فیصلہ کریں گے۔ 10 خداوند کی خاص جگہ پر وہ اپنا فیصلہ تمہیں سنا ئیں گے۔ جو بھی وہ کہیں اسے تمہیں ہو شیاری سے کرنا چا ہئے۔ 11 تمہیں ان کے فیصلے قبول کرنے چا ہئے اور اُن کی ہدایت کی ٹھیک ٹھیک تعمیل کرنی چا ہئے تمہیں اُن کے خلا ف کچھ بھی نہیں کرنا چا ہئے جو وہ تمہیں کرنے کو کہتے ہیں۔

12 “تمہیں کسی بھی اس شخص کو سزا ضرور دینی چا ہئے جو کھّلم کھّلا منصف یا اس کاہن کا جو اس وقت خداوندتمہا رے خدا کی خدمت کرتا تھا نا فرمانی کرتا ہے اس شخص کو مار ڈالنا چا ہئے۔ تمہیں اسرا ئیل سے اُس طرح کے بُرے آدمی کو ہٹا دینا چا ہئے۔ 13 سبھی لوگ اس سزاکے بارے میں سنیں گے اور ڈریں گے اور پھر وہ لوگ ضّدی نہیں ہو ں گے۔

بادشاہ کا انتخاب کیسے ہو

14 “تم اس سر زمین میں جا ؤ گے جسے خداوندتمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے۔ تم اس ملک پر قبضہ کرو گے اور اس میں رہو گے۔ اور ہو سکتا ہے تم کہو گے۔’ ہم لوگوں کا بھی ایک بادشا ہ ہو گا۔جیسا کہ ہمارے اطراف کی قوموں میں ہے۔‘ 15 جب ایسا ہو تب تمہیں یقینی طئے کرنا چا ہئے کہ تم نے اسے ہی بادشاہ چُنا جسے خداوند انتخاب کرتا ہے۔ تمہا را بادشاہ تمہیں لوگوں میں سے ہونا چا ہئے۔ تمہیں غیر ملکی کو اپنا بادشاہ نہیں بنا نا چا ہئے۔ 16 بادشاہ کو کئی گھو ڑے اپنے لئے نہیں رکھنے چا ہئے۔ اسے لوگوں کو زیادہ گھو ڑے لانے کے لئے مصر نہیں بھیجنا چا ہئے کیوں کہ خداوند نے تم سے کہا تھا، ’تمہیں اس راستے پر پھر واپس نہیں جانا چا ہئے۔‘ 17 بادشاہ کو بہت بیویاں نہیں رکھنی چا ہئے۔ کیوں کہ یہ اسے خداوند سے دور ہٹانے کا سبب بنے گا۔ اور بادشاہ کو سونے چاندی سے اپنے کو دولتمند نہیں بنا نا چا ہئے۔

18 “اور جب بادشاہ حکومت کرنے لگے تو اسے شریعت کو اپنے لئے لا وی کاہنوں کی کتابوں سے ضرور نقل کر لینی چا ہئے۔ 19 بادشاہ کو اس کتاب کو اپنے ساتھ رکھنا چا ہئے اسے اس کتاب کو زندگی بھر پڑھنا چا ہئے کیوں کہ تب بادشاہ خداوند اپنے خدا کی عزت کرنا سیکھے گا۔ اور وہ اُصو لوں کے احکام کی پو ری تعمیل کرنا سیکھے گا۔ 20 تب بادشاہ یہ نہیں سوچے گا کہ وہ اپنے لوگوں میں سے کسی سے بھی زیادہ اچھا ہے۔ وہ شریعت کے خلاف نہیں جا ئے گا۔ تب وہ بادشاہ اور اس کی نسل اسرا ئیل میں اپنی سلطنت پر لمبے عرصے تک حکومت کریں گے۔

کاہنوں اور لا وی نسل کے لوگوں کی مدد

18 “لاوی کا ہن اور لا وی کا پو را خاندانی گروہ اسرا ئیل کی زمین میں کو ئی حصّہ نہیں پا ئینگے۔ وہ اپنی زندگی بس ان تحفوں کو کھا کر گذاریں گے جسے خداوند کو پیش کئے گئے ہیں۔ وہی لا وی کے خاندانی گروہ کے حصّے میں ہے۔ وہ لا وی نسل کے لوگ زمین کا کو ئی حصّہ دوسرے خاندانی گروہوں کی طرح نہیں پا ئیں گے لا وی نسل کے حصّہ میں صرف خداوند ہے خداوند نے اس کے لئے اُن سے وعدہ کیا ہے۔

“جب تم کو ئی بیل یا بھیڑ قربانی کے ئے ذبح کرو۔ تو تمہیں کا ہنوں کو یہ حصّہ دینا چا ہئے کندھا ، دونوں جبڑے اور پیٹ۔ تمہیں کاہنوں کو اپنے اناج اپنی نئی مئے اور اپنی پہلی فصل کا تیل دینا چا ہئے۔ تمہیں لا وی نسل کو اپنی بھیڑوں کا پہلی مرتبہ کٹا اُون دینا چا ہئے۔ “کیونکہ خداوند تمہا را خدا تمہا رے سارے خاندانی گروہ میں سے لا وی خاندانی گروہ کو ہمیشہ اسکی خدمت کرنے کیلئے چُنا ہے۔

“لا وی جو کسی اسرا ئیلی قصبہ میں رہتا ہو۔ ہو سکتا ہے اپنا گھر چھو ڑے اور اس جگہ جا ئیگا جسے خداوند چُنے گا۔ ہو سکتا ہے جب بھی وہ چا ہے وہا ں جا سکتا ہے۔ یہ لا وی خداوند اپنے خدا کے نام پر خدمت کر سکتا ہے۔ وہ خاص جگہ پر خداوند کی خدمت لا وی بھا ئیوں کی طرح کر سکتا ہے۔ وہ لا وی اپنے خاندان کو مساوی طور سے ملنے وا لے حصّے میں منجملہ اس حصّہ کے جو اُن کے خاندان وا لے حاصل کرتے ہیں برا بر کے حصّہ دار ہوں گے۔

اسرا ئیلیو ں کو دوسری قوموں کی طرح نہیں رہنا چا ہئے

“جب تم اس زمین پر پہنچو جو خداوند تمہا را خدا تم کو دے رہا ہے تب اس قوم کے لوگ جو بھیانک کام وہاں کر رہے ہیں انہیں مت سیکھو۔ 10 اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹیوں کی قربانی اپنی قربان گا ہ کی آ گ پر نہ دو۔ کسی جیوتشی سے بات کر کے یا کسی جادو گر ، ڈائن یا رمّال کے پاس جا کر یہ نہ سیکھو کہ مستقبل میں کیا ہو گا ؟ 11 کسی بھی آدمی کو کسی پر جا دو ٹونا چلا نے کا ارادہ نہ کرنے دو۔ اور تم میں سے کسی بھی شخص کو ساحر یا جنّات کا عامل نہ بننے دو۔ کسی شخص کو مردہ سے رجوع نہیں کرنا چا ہئے۔ 12 خداوند تمہا را خدا اُن لوگوں سے نفرت کرتا ہے جو ایسا کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ تمہا رے سامنے اُن لوگوں کو ملک چھو ڑ نے پر مجبور کرتا ہے۔ 13 تمہیں خداوند اپنے خدا کا پو را وفادار ہونا چا ہئے۔

خداوند کا خاص نبی

14 “ان قوموں کے لوگ جسے تم اپنے ملک سے نکالو گے جا دو گروں اور مستقبل کی باتیں بتانے وا لوں کی باتیں سنتے ہیں۔ لیکن خداوند تمہا را خدا تمہیں ویسا نہیں کرنے دیگا۔ 15 خداوند تمہا را خدا تمہا رے پاس اپنا نبی بھیجے گا یہ نبی تمہا رے اپنے لوگوں میں سے ہو گا وہ میری طرح ہی ہو گا تمہیں اُس نبی کی بات ماننی چا ہئے۔ 16 خداوند تمہا رے پاس اُس نبی کو بھیجے گا کیوں کہ تم نے ایسا کرنے کے لئے اس سے کہا ہے۔ اس وقت جب تم حُورب ( سینا ئی ) پہا ڑ کے چاروں طرف جمع ہو ئے تھے ، تم نے کہا تھا ، ’ہم لوگ خداوند کی آ وا ز پھر نہ سنیں ہم لوگ اس مہیب آ گ کو پھر نہ دیکھیں ورنہ ہم مر جا ئیں گے۔‘

17 “خداوند نے مجھ سے کہا ، ’وہ جو چاہتے ہیں وہ ٹھیک ہے۔ 18 میں تمہا ری طرح ایک نبی اُن کے لئے بھیج دوں گا وہ نبی انہی لوگوں میں سے کو ئی ایک ہو گا۔ میں اسے وہ سب بتا ؤں گا جو اسے کہنا ہو گا اور وہ لوگوں سے وہی کہے گا جو میرا حکم ہو گا۔ 19 یہ نبی میرے نام پر بولے گا اور جب وہ کچھ کہے گا تب اگر کو ئی شخص میرے احکام کو سننے سے انکار کرے گا تو میں اس شخص کو سزا دو ں گا۔‘

جھو ٹے نبیوں کو کس طرح پہچانا جا ئے

20 “لیکن کو ئی نبی کچھ ایسا کہہ سکتا ہے جسے کہنے کے لئے میں نے اسے نہیں کہا ہے۔ اور وہ لوگوں سے کہہ سکتا ہے کہ ہ میرے نام پر بول رہا ہے۔ یا نبی دوسرے دیوتا ؤں کے نام پر بول سکتا ہے۔ اگر ایسا ہو تا ہے تواس نبی کو ما ر ڈالنا چا ہئے۔ 21 تم سوچ سکتے ہو ، ہم کیسے جان سکتے ہیں کہ نبی جو کہتا ہے وہ خداوند کی بات نہیں ہے۔ 22 اگر کو ئی نبی کہتا ہے کہ وہ خداوند کی جانب سے کچھ کہہ رہا ہے لیکن وہ جو کہتا ہے سچ نہیں ہو تا تو تمہیں سمجھ لینا چا ہئے کہ یہ خداوند کی بات نہیں ہے بلکہ یہ اسکی اپنی سوچی ہو ئی بات ہے۔ تمہیں اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

تین محفوظ شہر

19 “خداوند تمہا را خدا تم کو وہ ملک دے رہا ہے جو دوسری قوموں کا ہے خداوند ان قوموں کو تباہ کرے گا تم وہاں رہو گے جہاں وہ لوگ رہتے ہیں تم ان کے شہراور گھروں کو لو گے جب ایسا ہو ، 2-3 تب تمہیں زمین کو تین حصّوں میں بانٹنا چا ہئے تب تمہیں ہر ایک حصّہ میں سبھی لوگوں کے قر یب پڑنے وا لا شہر اس علا قے میں چُننا چا ہئے اور تمہیں ان شہروں تک سڑکیں بنانا چا ہئے تب کو ئی بھی آدمی جو کسی دوسرے آدمی کو مارتا ہے وہاں بھاگ کر جا سکتا ہے۔

“کو ئی آدمی کسی کو مار ڈالتا ہے اور حفاظت کے لئے ان تین شہروں میں سے کسی ایک میں بھا گ کر پناہ کے لئے پہنچتا ہے تو اس آدمی کیلئے یہ اُصول ہیں : یہ ان شخص میں سے ہو نا چا ہئے جو کسی دوسرے شخص کو اتفا قاً بغیر عداوت کے مار ڈالتا ہے۔ اسکی ایک مثال یہ ہے : کو ئی آدمی کسی آدمی کے ساتھ جنگل میں لکڑی کاٹنے جا تا ہے اس میں سے ایک آدمی لکڑی کاٹنے کے لئے کلہا ڑی کو ایک درخت پر چلا تا ہے لیکن کلہا ڑی دستے سے نکل جا تی ہے اور دوسرے آدمی کو لگ جا تی ہے اور اس سے وہ مرجا تا ہے۔ وہ آدمی جس نے کلہا ڑی چلا ئی ان شہروں میں سے کسی ایک میں بھاگ کر جا سکتا ہے اور اپنے کو محفوظ کرسکتا ہے۔ لیکن اگر شہر بہت دور ہو گا تو مارے گئے آدمی کا کو ئی رشتے دار [a] اس کا پیچھا کر سکتا ہے اور اس کے شہرمیں پہنچنے سے پہلے ہی اسے پکڑ سکتا ہے۔ رشتہ دار بہت غصّہ میں ہو سکتا ہے اور اس آدمی کو قتل کر سکتا ہے۔ لیکن وہ آدمی موت کی سزا کا مستحق نہیں ہے۔ وہ اس آدمی سے نفرت نہیں کرتا تھا جو اس کے ہا تھوں ما را گیا۔ اس لئے میں حکم دیتا ہوں کہ تینوں شہروں کو الگ کرو۔

“خداوند تمہا رے خدا نے تمہا رے آباء واجداد سے یہ وعدہ کیا میں تم لوگوں کی سرحد کی توسیع کروں گا۔ وہ تم لوگوں کو پو را ملک دے گا جسے دینے کا وعدہ اس نے تمہا رے آ باؤاجداد سے کیا تھا۔ وہ یہ کرے گا اگر انکے احکاما ت کی تعمیل پو ری طرح کرو گے جنہیں میں تمہیں آج دے رہا ہوں۔ اگر تم خداونداپنے خدا سے محبت کرو گے اور اس کی راہ پر ہمیشہ چلتے رہو گے تب اگر خداوند تمہا رے ملک کو بڑا بنا تا ہے تو تمہیں تین دوسرے شہر حفا ظت کے لئے چُننا چا ہئے وہ پہلے تین شہروں کے ساتھ ملا دینا چا ہئے۔ 10 تب بے قصور لو گ اس شہر میں نہیں ما رے جا ئیں گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے اور تم کسی بھی موت کے لئے قصووار نہیں ہو گے۔

11 “لیکن ایک آدمی کسی سے نفرت کر سکتا ہے وہ آدمی اس آدمی کو مارنے کے انتظار میں چھپ سکتا ہے جس سے وہ نفرت کرتا ہے۔ وہ اس آدمی کو مار سکتا ہے اور حفاظت کے لئے چنے ان شہروں میں بھا گ کر پہنچ سکتا ہے۔ 12 اگر ایسا ہو تا ہے تو اس کے شہر کے بزرگوں کو کچھ لوگوں کو اس شخص کو محفوظ شہر سے لا نے کے لئے بھیجنا چا ہئے۔ تب شہر کے بزرگ اسے اس رشتہ داروں کو دیں گے جس کا فرض اس کو سزا دینی ہے۔ قاتل کو موت کی سزا دینی چا ہئے۔ 13 اس کے لئے تمہیں رنجیدہ نہیں ہو نا چا ہئے تمہیں بے قصور لوگوں کو مار نے کے قصور سے اسرا ئیل کو پاک رکھنا چا ہئے تب سب کچھ تمہا رے لئے اچھا رہے گا۔

جائیداد کی سرحد

14 “تم اپنے پڑوسی کی زمین کے سرحدی نشان کے پتھر کو مت کھسکا ؤ جسے تمہا رے پیشروؤں نے اس زمین میں متعین کیا تھا جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے۔

گواہ

15 “اگر کسی آدمی پر اُصول کے خلاف کچھ کرنے کا مقدمہ ہے تو ایک گواہ اسے پیش کرنے کے لئے کا فی نہیں ہو گا کہ وہ قصوروار ہے۔ اس نے سچ مُچ میں غلطی کی ہے یہ ثابت کرنے کے لئے دو یا تین گواہ ہونا چا ہئے۔

16 “کو ئی گواہ کسی آدمی کو جھوٹ بول کر اور یہ کہہ کر کہ اُس نے قصور کیا ہے اسے نقصان پہنچا نے کی کوشش کر سکتا ہے۔ 17 اگر ایسا ہو تا ہے تو دونوں کو خداوند کے سامنے جانا چا ہئے جہاں پر منصف اور کا ہن انکا فیصلہ کریں گے جو کہ اس وقت خدمت کا کام انجام دیتے ہیں۔ 18 منصفوں کو ہوشیاری کے ساتھ سوالا ت کرنا چا ہئے۔ وہ پتہ لگا سکتے ہیں کہ گواہ نے دوسرے آدمی کے خلا ف جھو ٹ بولا ہے اگر گواہ نے جھو ٹ بولا ہے تو ، 19 تمہیں اسے سزا دینی چا ہئے۔ تمہیں اس کے ساتھ وہی کرنا چا ہئے جو اس نے دوسروں کے ساتھ کرنا چا ہا۔ اس طرح تم اپنے درمیان سے کو ئی بھی بُرا ئی کو باہر کر سکتے ہو۔ 20 دوسرے تمام لوگ اسے سُنیں گے اور خوف زدہ ہو ں گے اور کو ئی بھی ویسی بُرا ئی نہیں کرے گا۔

21 “تم اس پر رحم نہ کرو جسے بُرا ئی کی وجہ سے تم سزا دینا چا ہتے ہو۔ زندگی کے لئے زندگی ، آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت ، ہا تھ کے بدلے ہا تھ ، اور پیر کے بدلے پیر لیا جانا چا ہئے یہ اصول ہے۔

جنگ کے اُصول

20 “جب تم اپنے دُشمنوں کے خلا ف جنگ میں جا ؤ اور اپنی فوج سے زیادہ گھو ڑے رتھ اور آدمیوں کو دیکھو تو تمہیں ڈرنا نہیں چا ہئے کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تمہا رے ساتھ ہے اور وہی ایک ہے جو تمہیں مصر سے باہر نکال لا یا۔

“جب تم جنگ کے قریب پہنچو تب کا ہن کو فوجوں کے پاس جانا چا ہئے اور اُن سے بات کرنی چا ہئے۔ کا ہن کہے گا بنی اسرا ئیلیو! میری بات سُنو آج تم لوگ اپنے دشمنوں کے خلا ف جنگ میں جا رہے ہو ہمت نہ ہا رو پریشان نہ ہو یا گھبرا ہٹ میں نہ پڑودشمن سے نہ ڈرو۔ کیوں کہ خداوند تمہا را خدا دشمنوں کے خلا ف لڑنے کے لئے تمہا رے ساتھ جا رہا ہے۔خداوند تمہا را خدا تمہیں فتح دیگا۔‘

“قائدین فوجوں سے یہ کہیں گے کیا یہاں کو ئی ایسا آدمی ہے جس نے اپنا نیا گھر بنا یا ہو لیکن اب تک اسے مخصوص نہ کیا ہو ؟ اس طرح کے آدمی کو اپنے گھر لوٹ جانا چا ہئے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ جنگ میں ما را جا ئے اور پھر دوسرا آدمی اس کے گھر کو مخصوص کرے گا۔ کیا کو ئی آدمی یہاں ایسا ہے جس نے انگور کے باغ لگا ئے ہوں لیکن ابھی تک اس سے کو ئی انگور نہیں کھایا ہے ؟ اس آدمی کو گھر لوٹ جانا چا ہئے۔ اگر وہ آدمی جنگ میں ما را جا ئے تو دوسرا آدمی اس کے انگور کے باغ کے پھل سے استفادہ کرے گا۔ کیا یہاں کو ئی ایسا آدمی ہے جس کی شادی کی بات پکّی ہو چکی ہو اس آدمی کو گھر لوٹ جانا چا ہئے اگر وہ جنگ میں ما را جا تا ہے تو دوسرا آدمی اس عورت سے شادی کرے گا جس کے ساتھ اس کی شادی کی بات پکی ہو چکی ہے۔

“عہدیدار فوجوں سے یہ بھی کہیں گے کیا یہاں کو ئی ایسا آدمی ہے جو ہمت کھو چکا ہے اور خوفزدہ ہے ؟ اسے گھر واپس جانا چا ہئے۔ تب وہ دوسری فوجوں کے حوصلہ پست ہو نے کا سبب نہ بنے گا۔ جب عہدیدار فوجوں سے بات کرنا ختم کر لے تب وہ فوجوں کی رہنما ئی کرنے کے لئے کپتانوں کو چنیں گے۔

10 “جب تم شہر پر حملہ کرنے جا ؤ تو وہاں کے لوگوں کے سامنے امن کا پیغام دو۔ 11 اگر وہ تمہا را پیغام قبول کرتے ہیں اور اپنے پھا ٹک کھول دیتے ہیں تو اس شہر میں رہنے وا لے تمام لوگ تمہا رے غلام ہو جا ئیں گے اور تمہا رے کام کرنے کے لئے مجبور کئے جا ئیں گے۔ 12 لیکن اگر شہر امن کا پیغام قبول کرنے سے انکار کرتا ہے اور تم سے لڑتا ہے تو تمہیں شہر کو گھیر لینا چا ہئے۔ 13 اور جب خداوند تمہا را خدا شہر پر تمہا را قبضہ کراتا ہے تب تمہیں تمام آدمیوں کو ما ر ڈالنا چا ہئے۔ 14 تم اپنے استعمال کے لئے عورتیں بچے جانور اور شہر کی ہرایک چیز لے سکتے ہو۔ خداوند تمہا رے خدانے تمہا رے دشمنوں کی مالِ غنیمت تم کو دی ہے۔ 15 جو شہر تمہا ری سر زمین میں نہیں ہیں اور بہت دور ہیں اُن سبھی کے ساتھ تم ایسا برتا ؤ کرو گے۔

16 “لیکن جب تم وہ شہر لیتے ہو جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے تب تمہیں ایک بھی چیز کو زندہ نہیں چھو ڑنا چا ہئے۔ 17 تمہیں حتّی ، اموری ، کنعانی ، فرزّی ،حوّی ، اور یبوسی سبھی لوگوں کو پو ری طرح تباہ کردینی چا ہئے۔خداوند تمہا رے خدا نے یہ کرنے کا تمہیں حکم دیا ہے۔ 18 ورنہ وہ تمہیں بھیانک چیزوں کی جسے کہ وہ اپنے دیوتاؤں کی عبادت کرتے وقت کر تے ہیں تعلیم دیں گے۔ اور خداوند تمہا رے خدا کے خلا ف تمہا رے گنا ہ کرنے کا سبب بنے گا۔

19 “جب تم کسی شہرکے خلا ف جنگ کر رہے ہو گے تو تم لمبے عرصے تک اسے قبضہ کرنے کیلئے اس کا محاصرہ کر سکتے ہو۔ تمہیں شہر کے اطراف کے پھل دار درختوں کو نہیں کاٹنا چا ہئے۔ تمہیں ان سے پھل کھانا چا ہئے لیکن کاٹ کرگرانا نہیں چا ہئے۔ یہ درخت دشمن نہیں ہے اُن کے خِلاف جنگ نہ چھیڑو۔ 20 لیکن ان درختوں کو کاٹ سکتے ہو جنہیں تم جانتے ہو کہ یہ پھلدار نہیں ہیں تم ان کا استعمال اس شہر کے خلا ف محاصرہ میں کر سکتے ہو جب تک کہ اس کا زوال نہ ہو جا ئے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International