Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the CSB. Switch to the CSB to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل تواریخ 22-23

22 داؤد نے کہا ، “خدا وند کی ہیکل اور بنی اسرائیلیوں کے لئے جلانے کا نذرانہ پیش کرنے کے لئے قربان گاہ یہاں بنے گی۔”

داؤد کا ہیکل کے لئے منصوبہ بنانا

داؤد نے حکم دیا کہ اسرائیل میں رہنے والے تمام غیر ملکی ایک ساتھ جمع ہوں۔ غیر ملکیوں کے اس گروہ میں سے داؤد نے سنگ تراشوں کو چُنا ان کا کا م ہیکل بنا نے کے لئے پتھروں کو کاٹنا تھا۔ داؤد نے دروازوں کے قبضوں اور کیلوں کے لئے لوہا مہیا کروایا۔ انہوں نے اتنا زیادہ کانسہ بھی مہیا کروایا کہ اسے ناپا نہیں جا سکتا تھا۔ اس نے اتنی زیادہ دیودار کی لکڑی بھی مہیا کر وائی کہ اسے گنی نہیں جا سکتی تھی۔ ( صور اور صیدا کے لوگ داؤد کو کافی مقدار میں دیو دار کی لکڑی دیا کر تے تھے۔)

داؤد نے سوچا ، “خدا وند کی ہیکل عالیشان ہونی چاہئے۔ وہ ہر ایک قوموں میں اپنی خوبصورتی کی وجہ سے مشہور ہونا چاہئے۔ لیکن میرا بیٹا سلیمان ابھی نو جوان اور نا تجربہ کار ہی ہے اس لئے میں اس کے لئے تیاری کروں گا۔” اور اس لئے داؤد نے مرنے سے پہلے زور شور سے تیاری کی۔

تب داؤد نے اپنے بیٹے سلیمان کو بلایا اور اسے اسرائیل کے خدا وند خدا کے لئے گھر بنانے کا حکم دیا۔ داؤد نے سلیمان سے کہا ، “میرے بیٹے میں اپنے خدا وند خدا کے نام کے لئے ایک گھر بنا نا چاہتا تھا۔ لیکن خدا وند نے مجھ سے کہا ، “داؤد تم نے بہت سی جنگیں کی ہیں اور بہت سے لوگوں کا خون بہایا ہے اس لئے تم میرے نام کے لئے گھر نہیں بنا سکتے۔ کیوں کہ تو نے میری نظر کے سامنے بہت زیادہ خون بہایا ہے۔ تمہارا ایک بیٹا ہوگا۔ جو کہ امن و امان اور سکون کا آدمی ہو گا۔ میں انہیں اس کے چاروں طرف کے تمام دشمنوں سے سکون دونگا۔ اس کا نام سلیمان ہوگا۔ اور ان دنوں میں اسرائیل ہمیشہ ہمیشہ امن و امان اور سکون سے ہوگا۔ 10 وہ میرے نام کے لئے ایک ہیکل بنائے گا۔ اور وہ میرا بیٹا اور میں اس کا باپ ہونگا۔ میں اسرائیل پر اسکی حکو مت ہمیشہ کے لئے قائم کروں گا۔‘”

11 اور اب میرے بیٹے خدا وند تمہارے ساتھ ہے۔ تم کامیاب بنو اور خدا وند اپنے خدا کے لئے گھر بناؤ جیسا اس نے کہا تم کرو گے۔ 12 خدا وند تمہیں سمجھ اور عقلمندی عطا کرے تا کہ جب خدا وند تمہیں اسرائیل کی بابت حکم کرے تو تم اپنے خدا وند کی شریعت کا پالن کرو گے۔ 13 تم کامیاب ہو گے اگر تم شریعتوں اور اصولوں کا پالن ہوشیاری سے کرو گے جسے خدا وند نے موسیٰ کو پو رے اسرائیل کے لئے دیئے تھے۔ طا قتور اور حوصلہ مند رہو ، ڈرو مت اور نہ ہی پست ہمّت بنو۔

14 “ میں نے خداوند کی ہیکل کے سامان کو مہیّا کرنے کے لئے کا فی محنت کی ہے۔ میں نے ۷۵۰,۳ ٹن سونا، اور تقریباً ۵۰۰, ۳۷ ٹن چاندی ، اور کانسہ اور لو ہا اتنا زیادہ کہ تو لا نہیں جا سکتا ہے۔ میں نے لکڑی اور پتھر بھی مہیا کرا ئی ہے۔تمہیں اور بھی دینا ہو گا۔ 15 تمہا رے پاس بہت سے ماہر کاریگر ہیں جیسے : سنگ تراش،نجّاد اور بڑھی اور ہر طرح کا کام کرنے وا لے ہنر مند آدمی۔ 16 سونا ، چاندی ، کانسہ اور لو ہے کے ساتھ وہاں بہت ہنر مند کا ریگر ہیں جسے گنا نہیں جا سکتا ہے۔ اب کام شروع کرو اور خداوند تمہا رے ساتھ ہے۔”

17 تب داؤد نے اسرائیل کے تمام قائدین کو اپنے بیٹے سلیمان کی مدد کرنے کا حکم دیا۔ 18 داؤد نے ان قائدین سے کہا ، “کیا خداوند تیرا خدا تیر ے ساتھ نہیں ہے ؟ کیا اس نے تمہیں پوری امن وامان نہیں دی ہے؟خداوند نے سر زمین کے باشندوں کو شکست دینے میں میری مدد کی تھی۔اب خداوند اور اس کے لوگ اس زمین پر اختیار چلا تے ہیں۔ 19 اب یہ وقت ہے تم اپنے دل اور روح کو خداوند اپنے خدا کی تلاش میں وقف کردو۔خداوند اپنے خدا کی مقدس جگہ بنا ؤ۔ اور خداوند کے نام سے بنا ئے گئے گھر میں خداوند کا معاہدہ کا صندوق اور مقدس بر تنوں کو لے آؤ۔”

ہیکل میں لاویوں کی خدمت کر نے کے لئے منصوبے

23 داؤد بوڑھا ہوگیا۔ اس لئے اس نے اپنے بیٹے سلیمان کو اسرائیل کا نیا با دشاہ بنا یا۔ داؤد نے اسرائیل کے تمام قائدین ،کا ہنو ں اور لا ویوں کو جمع کیا۔ وہ لا وی جنکی عمر تیس سال سے اوپر تھی گنے گئے۔ وہ لوگ کُل ملا کر ۳۸۰۰۰ تھے۔ داؤد نے کہا ، “ان میں سے ۲۴۰۰۰ خداوند کی ہیکل کی تعمیر کی نگرانی کا کام کریں گے اور اس میں سے ۰۰۰,۶ عہدیدار اور قاضی ہونگے۔ ان میں سے ۴۰۰۰ دربان ہو نگے اور دوسرے ۴۰۰۰ موسیقی کے آلات کے ساتھ جسے کہ میں نے حمد کے لئے بنایا ہے۔ خداوند کی حمد کرینگے۔”

داؤد نے لا ویوں کو لاوی کے بیٹو ں کے مطابق جیر شون ، قہات اور مراری تین گروہو ں میں بانٹا۔

جیرشون کے خاندانی گروہ

جیرشون کے خاندانی گروہ سے لعدان اور سمعی تھے۔ لعدان کے تین بیٹے تھے اس کا سب سے بڑا لڑکا یحی ایل تھا۔اس کے دوسرے بیٹے زیتام اور یو ئیل تھے۔ سمعی کے تین بیٹے تھے: وہ سلومیت ، حزی ایل اور ہاران تھے۔ یہ تینوں بیٹے لعدان خاندان کے قائدین تھے۔

10 سمعی کے چار بیٹے تھے وہ یحت ، زیزا ، یعوس اور بریعہ تھے۔ 11 یحت بڑا بیٹا تھا اور زیزا دوسرا بیٹا تھا۔ لیکن یعوس اور بریعہ کے زیادہ بیٹے نہیں تھے اس لئے انہیں ایک ہی خاندان گنا گیا۔

قہات کے خاندانی گروہ

12 قہات کے چار بیٹے تھے وہ : عمرام ، اظہار ، حبرون اور عزی ایل تھے۔ 13 عمرام کے بیٹے : ہارون اور موسیٰ۔ ہارون اور اس کی نسلوں کا خاص کا ہنوں کے طور پر سب سے پاک چیزوں کو وقف کرنے کے لئے ، خداوند کے سامنے بخور جلانے کے لئے ،اس کی خدمت کرنے کے لئے اور اس کے نام پر ہمیشہ دعاء دینے کے لئے الگ کر دیئے گئے تھے۔

14 جیسا کہ موسیٰ خدا کا آدمی تھا ، اس کے بیٹو ں کو لا وی قبیلہ کے ساتھ گنا گیا تھا۔ 15 موسیٰ کے بیٹے جیرشون اور الیعزر تھے۔ 16 جیر شون کا بڑا بیٹا سبو ایل تھا۔ 17 الیعزر کا بڑا بیٹا رحبیاہ تھا۔ الیعزر کا کو ئی بیٹا نہیں تھا لیکن رحبیاہ کے کئی بیٹے تھے۔

18 اظہار کا بڑا بیٹا سلومیت تھا۔

19 حبرون کا بڑا بیٹا یریاہ تھا حبرون کا دوسرا بیٹا امریاہ ، یحزی ایل تیسرا بیٹا تھا اور یقیمعام چوتھا بیٹا تھا۔

20 عُزی ایل کا بڑا بیٹا میکاہ تھا اور یساہ دوسرا بیٹا تھا۔

مراری کے خاندانی گروہ

21 مراری کے بیٹے محلی اور موشی تھے۔ محلی کے بیٹے الیعزر اور قیس تھے۔ 22 الیعزر بغیر بیٹوں کے مر گیا۔ اس کو صرف بیٹیاں تھیں۔ الیعزر کی بیٹیوں نے ان کے رشتے داروں سے شادیاں کیں ان کے رشتے دار قیس کے بیٹے تھے۔ 23 موشی کے تین بیٹے تھے: وہ محلی ، عیدو اور یریموت تھے۔

لاویوں کے کام

24 لاوی کی نسلیں یہ تھیں۔ وہ اپنے خاندان اور خاندان کے قائدین کے مطابق فہرست میں تھے۔ وہ اپنے ناموں کے مطابق فہرست میں تھے اور فرداً فرداً خداوند کی ہیکل میں خدمت کرنے کیلئے گنے گئے تھے۔ اور وہ سب کو ئی بیس سال سے زیادہ عمر کے تھے۔

25 داؤد نے کہا تھا ، “اسرائیل کے خداوند خدا نے اپنے لوگوں کو سلامتی دی ہے۔ اور وہ ہمیشہ یروشلم میں رہے گا۔ 26 اور اس لئے لا ویوں کو مقدس خیمہ یا اس کے کام میں آنے وا لی کسی بھی چیز کو اب اور لے جانے کی کو ئی ضرورت نہیں ہے۔”

27 (داؤد کی آخری ہدایت کے مطابق وہ لا وی جو بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کے تھے گنے گئے تھے۔)

28 لا ویوں کا کام خداوند کے گھر کی خدمت میں ہا رون کی نسلوں کی مدد کرنا تھا۔ انلوگو ں کا کام آنگن اور بغل کے کمروں کی دیکھ بھا ل کرنا ، ہیکل کی تمام چیزوں کو مقدس کرنا اور ان کی دیکھ بھال کرنا بھی تھا او ر ہیکل میں دوسرے کاموں کو بھی انجام دینا تھا۔ اس کے علاوہ وہ لوگ خدا کے گھر میں خدمت کرنے کے لئے امید کئے جا تے تھے۔ 29 ہیکل میں خاص روٹی کو میز پر رکھنے کی ذمّہ داری بھی ان کی ہی تھی۔ وہ آٹا ، اناج کے نذرانے کے اور بغیر خمیر کی رو ٹی کے لئے بھی ذ مّہ دار تھے۔ وہ پکانے کی کڑھائیوں، ملانے اور ناپ تول کرنے کے بھی ذمہ دار تھے۔ 30 وہ لوگ صبح کو شکر ادا کرنے اور حمد گانے کے لئے کھڑے ہو تے تھے اور ویسا ہی شام کو کر تے تھے۔ 31 اور جب کبھی بھی سبت کے دنوں میں ، نئے چاند کے دنوں میں ، تقریب کے موقع پر جلانے کا نذرانہ پیش کر تے تھے ویسا ہی کر تے تھے۔ اور وہ لوگ حسب معمول خداوند کے سامنے اسی طرح سے اور اتنی ہی بار جو ان کے لئے مقرر تھے کیا کرتے تھے۔ 32 اور اس لئے وہ لوگ مقدس خیمہ کے اصولوں، مقدس جگہ کے اصولوں اور ہارون کی نسلوں اور ان کے رشتے داروں کی ہدایتوں پر جو کہ خداوند کی ہیکل کی خدمت کے لئے تھے عمل کئے۔

رومیوں 3:9-31

سب لوگ گنہگار ہیں

پس کیا ہوا ؟ کیا ہم یہودی غیر یہودیوں سے اچھے ہیں ؟ نہیں! کیوں کہ ہم یہودیوں اور غیر یہودیوں دونوں پر پیشتر ہی یہ الزام لگا چکے ہیں کہ وہ تمام گناہ کے تحت ہیں۔ 10 جیسا کہ صحیفہ کہتا ہے:

“کو ئی بھی راست باز نہیں ایک بھی نہیں۔
11     کو ئی سمجھدار نہیں۔ایک بھی نہیں۔
کو ئی ایسا نہیں جو خدا کا طا لب بنے۔
12 سب گمراہ ہیں
    سب نکمّے بن گئے۔
کو ئی بھلا کر نے والا نہیں۔” ایک بھی نہیں۔ [a]
13 “انکے منھ کھلی قبر کی طرح ہیں
    وہ اپنی زبان سے فریب کر تے ہیں۔” [b]
“انکے ہو نٹوں پر سانپ کا زہر رہتا ہے۔” [c]
14 “ا ن کا منھ لعنتوں اور کڑواہٹ سے بھرا ہے۔” [d]
15 “قتل کر نے کو وہ ہر دم تیز رہتے ہیں۔
16     وہ جہاں جاتے ہیں تباہی اور بد حا لی لا تے ہیں۔
17 انکو سلامتی کی راہ کا پتہ نہیں۔” [e]
18 “انکی آنکھوں میں خدا کا خوف نظر نہیں آتا۔” [f]

19 اب ہم یہ جانتے ہیں کہ شریعت میں جو کہا گیا ہے ان سے کہا گیا ہے جو شریعت کے پا بند ہیں۔ تا کہ ہر منھ کو بند کیا جا سکے اور ساری دنیا خدا کے انصاف میں آسکے۔ 20 کیوں کہ شریعت پر عمل کر نے سے کو ئی بھی شخص خدا کے سامنے راستباز نہیں ٹھہرے گا۔ کیوں کہ شریعت کے وسیلہ سے ہی تو گناہ کا پہچان ہو تا ہے۔

خدا انسان کو راستباز کیسے بناتا ہے

21 لیکن خدا کا طریقہ کارہے کہ شریعت کے بغیر انسان کوراستباز بنا تا ہے اور خدا نے اب ہم کو وہ راہ دکھا ئی ہے۔ اس راہ کے بارے میں شریعت اور نبیوں نے گوا ہی دی ہے۔ 22 خدا یسوع مسیح میں لوگوں کو ان کے ایمان کے تحت راستبا ز بناتا ہے۔یہ ان کے لئے جو بغیر کسی فرق کے یقین رکھتے ہیں۔ 23 کیوں کہ سب نے گناہ کیا ہے اور سبھی خدا کے جلال کو نہیں پا سکتے۔ 24 خدا لوگوں کو راستباز بناتا ہے اپنی مہر بانی سے یہ مفت آزادانہ تحفہ ہے۔ یسوع مسیح کے وسیلے سے گناہوں سے چھٹکارا دلا کر خدا لوگوں کو راستبا ز بناتا ہے۔ 25 خدا نے یسوع کو دنیا میں اس طریقہ سے دیا تا کہ ان کے ایمان کی وجہ سے گناہوں سے چھٹکارا دلا ئے۔ اس نے یہ کام یسوع کے خون سے کیا خدا نے یہ بتانے کے لئے کیا کہ وہ اپنے تمام ا عمال میں راستباز ہے۔ ماضی میں وہ راستباز تھا جب اس نے لوگوں کو ان کے گناہوں کے لئے بغیر سزا اس کے صبر کی وجہ سے چھوڑ دیا۔ 26 بلکہ اس وقت اس کی راستبازی ظا ہر ہو تا کہ وہ خودبھی عادل رہے اور جو یسوع پر ایما ن لا ئے۔ اس کو بھی راست باز بنائے گا۔

27 اس طرح انسا نی فخر کہاں رہا ؟وہ ختم ہو گیا۔ کیوں کہ کونسی شریعت سے؟کیا اعمال کی شریعت سے ؟نہیں یہ ایمان کی شریعت سے۔ 28 کیوں کہ یہ یقین ہے کہ جس سے آدمی را ستبا ز ہو تا ہے اور شریعت کے اعمال کو نہیں مانتا۔ 29 یا کیا خدا صرف یہودیوں کاخدا نہیں ہے ؟ کیا وہ غیر یہودیوں کا بھی خدا نہیں ہے ؟ہاں وہ غیر یہودیوں کا بھی ہے۔ 30 چونکہ خدا ایک ہے وہ یہودیوں کو انکے ایمان کی وجہ سے راستباز بنائے گا۔ غیر یہودیوں کو بھی انکے ایمان ہی کے وسیلہ سے راستباز بنائیگا۔ 31 لیکن کیا ہم شریعت کو ایمان پر عمل کر نے سے باطل کر تے ہیں ؟ نہیں، ہر گز نہیں۔ بلکہ ایمان ہمیں ایسا بنا تا ہے جس طرح سے شریعت چاہتی ہے کہ سچ مچ میں ایسا ہو۔

زبُور 12

موسیقی کے ہدایت کار کے لئے شمنیت کے سُر پر داؤد کا نغمہ

12 اے خدا وند ! میری حفاظت کر ،کیوں کہ وفادار شاگرد اب نہیں رہے۔
    بنی آدم کی زمین میں اب کو ئی امانت دار باقی نہیں رہا۔
لوگ اپنے ہی ہمسایہ سے بولتے ہیں۔
    ہر کو ئی اپنے پڑوسیوں سے جھو ٹ بول کر چاپلوسی کیا کر تا ہے۔
اے خدا وند !تو اُن ہونٹوں کو سِی دے جو جھو ٹ بولتے ہیں۔
    اے خدا وند !اُن زبانوں کو کاٹ جو اپنے ہی بارے میں بڑھا چڑھا کر بولتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں ، “ہم اپنی زبان سے جیتیں گے۔
    ہمارے ہونٹ ہمارے ہی ہیں۔ ہمارا مالک کون ہے ؟”

لیکن خداوند کہتا ہے ،
    “بدکاروں نے غریب لوگوں سے اشیاء چرُا لی ہیں۔
بے بسوں سے انہوں نے اشیاء لے لیں۔
    لیکن میں اب اٹھونگا ،اور اُن ضرورت مند لوگوں کی حفاظت کرونگا۔”

خدا وند کا کلام آ گ میں پگھلائی ہو ئی چاندی کی مانند پاک ہے۔
    وہ کلام اُس چاندی کی طرح پاک ہے ،
    جسے پگھلا پگھلا کر سات بار پاک کیا گیا ہے۔

اے خداوند ! بے بسوں کی فکر کر۔
    اُن کی حفاظت اب اور ہمیشہ کر۔
وہ بُرے لوگ خُود کو اہم ظا ہر کر تے ہیں
    لیکن حقیقت میں وہ نقلی زیور کی مانند ہیں جو بہت قیمتی نظر آتے ہیں لیکن اصل میں وہ بہت سستے قسم کے ہو تے ہیں۔

امثال 19:13-14

13 بے وقوف بیٹا باپ کے لئے مشکلات کا سیلاب لاتا ہے اور ہر وقت بڑ بڑانے والی بیوی اس پانی کی مانند ہے جو ہمیشہ ٹپکتا رہتا ہے۔

14 مکانات اور مال و دولت والدین سے وراثت میں ملتی ہے ، لیکن ایک دانشمند بیوی خدا وند کی طرف سے تحفہ ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center