Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the CSB. Switch to the CSB to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل تواریخ 16:37-18:17

37 تب داؤد نے آسف اور اس کے ساتھیوں کو وہاں خداوند کے معاہدہ کے صندو ق کے سامنے چھوڑدیا تا کہ دن بدن کے اصولوں کے تحت صندوق کے سامنے ہمیشہ خدمت کریں۔ 38 اور اس نے عوبید ادوم اور اپنے ۶۸ ساتھیوں کو چھوڑ دیا۔ عوبید ادوم جو کہ یدوتون کا بیٹا تھا اور ہوسع دربان تھے۔

39 داؤد نے کا ہن صدوق اور اس کے ساتھی کا ہنوں کو جبعون کے اونچے مقام پر خداوند کے خیمہ میں خدمت کرنے کے لئے چھوڑا۔ 40 خداوند کی شریعت میں جو لکھا تھا جو کہ اس نے اسرائیلیوں کو دیا تھا اس کے مطابق جلانے کے نذرانہ کی قربان گا ہ پر خداوند کے لئے جلانے کا نذرانہ صبح و شام روزانہ پیش کئے۔ 41 “ان لوگوں کے ساتھ ہیمان ، یدوتون اور دوسرے لوگ تھے جو کہ نام بنام خداوند کا شکر ادا کرنے کیلئے چُنے گئے تھے کیو ں کہ ا س کا پیار ہمیشہ رہے گا۔ 42 “ہیمان اور یدوتون بھی بگل اور مجیرا اور دوسرے موسیقی کے آلات کے ذمّے دار تھے جس کا کہ حمد کا ترانہ گانے میں استعمال کیا جا تا تھا۔ یدوتون کا بیٹا پھاٹکوں کی پہریداری کرتا تھا۔

43 عید کے بعد تمام لوگ ا س جگہ سے چلے گئے ہر ایک آدمی اپنے اپنے گھر چلے گئے اور داؤد بھی اپنے خاندان کو دُعا دینے کے لئے گھر گئے۔

خدا کا داؤد سے وعدہ کرنا

17 جب داؤد اپنے گھر واپس آئے تو اس نے ناتن نبی سے کہا ، “دیکھو میں دیودار کی لکڑی سے بنے ہو ئے گھر میں رہ رہا ہوں لیکن خداوند کے معاہدہ کا صندوق خیمہ میں رکھا گیا ہے۔ ”

ناتن نے داؤد کو جوا ب دیا ، “تم جو کچھ کرنا چا ہتے ہو اسے کرو۔ خدا تمہا رے ساتھ ہے۔”

لیکن اس رات خدا کا کلام ناتن کو ملا۔خدا نے کہا،

“جا ؤ ، میرے خادم داؤد سے کہو : خداوند کہتا ہے ، ’ تم وہ نہیں ہو جو میرے رہنے کے لئے گھر بنا ؤ گے۔ 5-6 جب سے میں اسرائیل کو مصر سے باہر لا یا تب سے آج تک میں گھر میں نہیں رہا ہوں۔ میں ایک خیمہ سے دوسری خیمہ میں ایک پناہ گاہ سے دوسری پنا ہ گاہ تک گھومتا رہا ہوں۔اس پورے وقت میں جب میں بنی اسرائیلیوں کے ساتھ گھومتا رہتا تھا تو کیا میں نے اسرائیل کے کسی بھی قائد سے جسے کہ میں نے اپنے لوگوں کا چرواہا ہو نے کا حکم دیا تھا کبھی بھی کہا تھا : “تم نے میرے لئے دیودار کی لکڑی سے گھر کیوں نہیں بنا یا ؟،

“اب تم میرے خادم داؤد سے کہو : خداوند قادر مطلق تم سے کہتا ہے ، ’میں نے تم کو بھیڑوں کے چرنے کے میدان سے لیا اور میرے بنی اسرائیلیوں کا حکمراں بنا یا۔” تم جہاں بھی گئے میں تمہا رے ساتھ تھا میں نے تمہا رے سامنے تمہا رے سبھی دشمنوں کو کا ٹ ڈا لا۔ اب میں تمہیں زمین پر سب سے عظیم آدمیوں کی طرح مشہور کرو ں گا۔ اور میں اپنے بنی اسرائیلیوں کو ایک جگہ دوں گا۔ اور میں ان لوگوں کو وہاں پر بسا ؤں گا۔ وہ لوگ وہاں رہیں گے اور وہ لوگ اور مزید پریشان نہیں کئے جا ئیں گے۔ اور اب سے شریر لوگ ان لوگوں پر ظلم نہیں ڈھائیں گے جیسا کہ پہلے وہ لوگ کئے تھے۔ 10 اس وقت سے جب میں نے اپنے بنی اسرائیلیوں کے اوپر قائدین بحال کیا۔میں تمہا رے تمام دشمنوں کو بھی ہراؤں گا۔

میں تم سے کہتا ہوں، “خداوند تمہا رے لئے ایک گھر بنا ئے گا۔ [a] 11 جب تم مرو گے اور اپنے آ باؤاجداد سے جا ملو گے میں تمہارے بچوں کو تمہا ری جگہ لینے کے لئے پالوں گا۔ نیا بادشا ہ تمہا رے بیٹوں میں سے ایک ہو گا اور میں اسکی بادشا ہت کو عظیم طاقتور بنا ؤں گا۔ 12 تمہا را بیٹا میرے لئے ایک گھر بنا ئے گا۔ میں اس کے تخت کو ہمیشہ کیلئے قائم کروں گا۔ 13 میں اس کا باپ بنوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔ اور میں اپنا پیار ا س سے نہیں چھینوں گا جیسا کہ میں نے ساؤل سے چھین لیا تھا جو کہ تم سے پہلے بادشا ہ تھا۔ 14 اور میں اسے ہمیشہ کیلئے اپنے گھر اور بادشا ہت کا محافظ بنا ؤں گا۔ اس کی بادشا ہت ہمیشہ چلتی رہے گی۔”

15 ناتن نے اس رویا کے بارے میں تمام چیزوں کو داؤد سے کہا جو خدا نے کہا تھا۔

داؤد کی دُعا

16 تب داؤد مقدس خیمہ میں گیا ، خداوند کے سامنے بیٹھا اور کہا ،

“اے خداوند خدا میں کون ہوں اور میرا خاندان کیا ہے کہ تو نے میرے لئے اتنا کچھ کیا ہے ؟ ” 17 ان باتوں کے علاوہ تو مجھے معلوم کرا کہ مستقبل میں میرے خاندان پر کیا ہو گا تو نے میرے ساتھ ایسا برتاؤ کیا ہے جیسے کہ میں بہت اہم آدمی تھا۔ 18 تمہا رے لئے داؤد اور کیا کر سکتا ہے کہ تمہیں اپنے نوکر کی تعظیم کرنی چا ہئے ؟ تم اپنے نوکروں کو جانتے ہو ! 19 اے خداوند! تو نے اپنے نو کروں کی خاطر یہ عظیم کار نامے کئے اور اپنی خواہش کے مطابق یہ سب عظیم کار نامہ ظا ہر کر رہا ہے۔ 20 اے خدا وند ! ان ساری چیزوں کی بنیاد پر جسے ہم لوگوں نے سنا ہے۔ تجھ جیسا اور کو ئی نہیں ہے تیرے علاوہ اور کو ئی خدا نہیں ہے۔ 21 کیا تیری بنی اسرا ئیلیوں جیسی کو ئی اور قوم ہے ؟ صرف اسرائیل ہی زمین پر وہ قوم ہے جسے خدا اپنے لوگ بنانے کے لئے چھڑا نے گیا۔ تو نے اپنی شہرت ، عظیم اور مہیب کارناموں کے لئے قائم کی۔ تو نے دوسری قوموں کو اپنے ان لوگوں کے سامنے باہر ہانک دیا جسے تو مصر سے باہرنکال لا یا تھا۔ 22 تو نے اسرائیل کو ہمیشہ کے لئے اپنا لو گ بنا یا اور اے خداوند تو ان کا خدا ہو گیا۔

23 “اور اب اے خداوند وہ باتیں جو تو نے اپنے خادم اور اس کے خاندان کے لئے کہی تھیں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سچ ہو ، اور تو نے جیسا وعدہ کیا ہے کاش تو ویسا ہی کرے۔ 24 اپنے وعدہ کو پو را کر تا کہ لوگ تیرے نام کی ہمیشہ تعظیم کریں۔ یہ کہتے ہو ئے ، ’ خداوند قادر مطلق اسرائیل کا خدا ہے !کاش تیرا خادم داؤد کا گھر تیرےسامنے قائم ہو۔

25 “تو میرے خدا ، اپنے خادم مجھ سے تو میرے خاندان کو ایک بادشا ہو ں کا خاندان بنا ئے گا۔اسی لئے میں تمہا را خادم تمہا ری عبادت کرنے کا حوصلہ رکھتا ہوں۔ 26 اے خداوند!تو خدا ہے تو نے اپنے خادم میرے لئے ان چیزوں کو کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ 27 اب تو اپنے خادم کے خاندان کو فضل عطا کر کے خوش ہو تا کہ وہ لوگ تیرے حضور ہمیشہ ہمیشہ خدمت کر سکیں۔کیوں کہ اے خداوند تو اسے فضل عطا کیا ہے اور ہمیشہ اس پر تیرا فضل ہو تا رہے گا۔ ”

داؤد کی مختلف قوموں پر جیت

18 بعد میں دا ؤد نے فلسطینی لوگوں پر حملہ کیا۔ اس نے ان کو شکست دی۔اور جا ت شہر اور اس کے اطراف کے شہرو ں کو فلسطینی لوگوں سے لے لیا۔

تب داؤد نے ملک مو آب کو شکست دی اور موآبی لوگ داؤد کے غلام بن گئے اور اس کو خراج عقیدت پیش کئے۔

داؤد ہدد عزر کی فوج کے خلاف بھی لڑا۔ ہدد عزر ضوباہ کا بادشاہ تھا۔ داؤد اس کی فوج کے خلاف مسلسل حمات شہر تک لڑا۔ داؤد نے ایسا اس لئے کیا کیوں کہ ہدد عزر اپنی حکو مت کو دریائے فرات تک پھیلانا چاہتا تھا۔ داؤد نے ہدد عزر کی فوج سے ایک ہزار رتھ ،سات ہزار رتھ بان لے لئے اور بیس ہزار پیدل سپاہیوں پر قبضہ کر لیا۔ لیکن داؤد نے ایک سو رتھوں کے گھو ڑوں کو چھو ڑ کر سبھی گھوڑوں کو لنگڑا لولا کر دیا۔

ارامی لوگ دمشق شہر سے ضوباہ کا بادشاہ ہدد عزر کی مدد کر نے کے لئے آئے۔ داؤد نے بائیس ہزار ارامی سپا ہیوں کو مار ڈا لا۔ تب داؤد نے دمشق شہر میں محافظ دستہ رکھے۔ ارامی لوگ داؤد کے غلام بن گئے اور اس کو خراج عقیدت پیش کئے۔ خدا وند نے داؤد کو جہاں بھی وہ گیا فتح دی۔

داؤد نے ہدد عزر کے سپہ سالار سونے کی ڈھا لیں لے لئے اور انہیں یروشلم لے آئے۔ داؤد نے طبحت اور کُون کے شہروں سے زیادہ کانسے لیا جو کہ ہدد عزر کا تھا۔ بعد میں سلیمان نے اس کانسے کا استعمال کانسہ کا حوض ، کانسہ کا ستون اور کانسہ کا برتن بنانے میں کیا۔

تو عو جو کہ حمات کا بادشاہ تھا اس نے سنا کہ داؤد نے ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر کی پوری فوج کو شکست دے دی ہے۔ 10 اس لئے تو عو نے اپنے بیٹے ہدو رم کو بادشاہ داؤد کے پاس اس کا خیر مقدم اور اسے مبارک باد دینے کے لئے بھیجا۔ کیوں کہ اس نے ہدد عزر کے ساتھ لڑا اور اسے شکست دی تھی۔ اور جیسا کہ توعو بھی ہدد عزر سے جنگ کی تھی۔ ہدورم سونے ، چاندی اور کانسے سے بنے ہو ئے ہر قسم کے تحفے لا ئے۔ 11 داؤد بادشاہ نے ان سب چیزوں کو ان سونے اور چاندی کے ساتھ جو اس نے اور قوموں یعنی ادومی ، موآبی ، عمّونی ، فلسطینی اور عمالیقی لوگوں سے حاصل کیا تھا خدا وند کو وقف کر دیا۔

12 ضرویاہ کے بیٹے ابی شئے نے نمک کی وادی میں ۰۰۰,۱۸ ادومی لوگوں کو مارڈا لا۔ 13 اور اس نے ادوم میں محافظ دستہ رکھا اور سارے ادومی داؤد کے غلام بن گئے۔ اس طرح سے داؤد جہاں کہیں بھی گئے خدا وند نے اسے فتح دی۔

داؤد کے اہم عہدیدار

14 داؤد سارے اسرائیل کا بادشاہ تھا اس نے وہی کیا جو اس کے تمام لوگوں کے لئے صحیح اور منصفانہ تھا۔ 15 ضرویاہ کا بیٹا یوآب داؤد کی فوج کا سپہ سالار تھا۔ اخیلود کا بیٹا یہو سفط معتمد تھا۔ 16 اخیطوب کا بیٹا صدوق اور ابی یاتر کا بیٹا ابی ملک کاہن تھے۔ شو شا منشی تھا۔ 17 یہو یدع کا بیٹا بنایاہ کریتوں اور فلیتی لوگوں کی رہنمائی کا ذمہ دار تھا۔ داؤد کے بیٹے اہم عہدیدار تھے وہ بادشاہ کی طرف خدمت گار تھے۔

رومیوں 2:1-24

یہودی بھی گنہگار ہیں

پس میرے دوست انصاف کر نے والے چا ہے کو ئی بھی ہو تیرے پاس کو ئی عذر نہیں کیوں کہ تو دوسرے کو مجرم ٹھہرا تا ہے تو حقیقت میں خود اپنے جرم کی عدالت کریگا۔ کیوں کہ تو دوسرے کی عدالت کریگا تو خود وہی کر تا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ جو لوگ ایسا کام کر تے ہیں۔ خدا انہیں انصاف حق کے مطا بق دیگا۔ لیکن اے میرے دوست کیا تو سوچتا ہے کہ تو جن کاموں کے لئے دوسروں کو قصور وار ٹھہرا تا ہے اپنے آپ ویسا ہی کام کر تا ہے کیا تو سوچتا ہے کہ تو اپنے عمل سے خدا کے انصاف سے بچ جائیگا ؟ کیا تو اس کی مہر بانی ، تحمل اور صبر کی دولت کو نا چیز سمجھتا ہے ؟ کیا تو نہیں سمجھتا کہ خدا کی مہر بانی تجھ کو تو بہ کی طرف مائل کر تی ہے ؟

بلکہ تو اپنی سختی اور تو بہ نہ کر نے والے دل کے مطا بق اُس قہر کے دن کے لئے اپنے واسطے خدا کا غضب پیدا کر رہا ہے جس دن خدا کی سچی عدالت ظا ہر ہو گی۔ خدا ہر کسی کو اس کے کاموں کے موافق بد لہ دیگا۔ جو لگاتار اچھے کام کر تے ہو ئے جلال اور عزت اور بقا کے طا لب ہو تے ہیں انہیں وہ بد لے میں ابدی زندگی دیگا۔ لیکن جو اپنی خود غر ضی سے سچائی کے منکر ہو کر بدی کا راستہ اختیار کر تے ہیں انہیں بدلے میں خدا کا غضب اور قہر ملیگا۔ لیکن مصیبت اور تنگی ہر ایک برے کام کر نے والے پر آئیگی۔ پہلے یہودی پر اور پھر غیر یہودی پر۔ 10 اور جو کوئی اچھا کام کر تا ہے اسے جلال ،عزت اور سلامتی ملیگی۔ پہلے یہودی کو اور پھر غیر یہودی کو۔ 11 کیوں کہ خدا جانب دار نہیں ہے۔

12 جنہوں نے بغیر شریعت [a] پا ئے گناہ کیا لیکن بغیر شریعت ہلاک بھی ہو نگے اور جنہوں نے شریعت کے ما تحت ہو کر گناہ کیا انکا فیصلہ شریعت کے موافق ہوگا۔ 13 کیون کہ شریعت کو صرف سننے والے راست باز نہیں ٹھہرا ئے جا سکتے بلکہ شریعت پر عمل کر نے والے راستباز ٹھہرا ئے جائیں گے۔

14 اس لئے کہ جب غیر یہودی جن کے پاس شریعت نہیں ہے بلکہ اعمال سے ہی شریعت کی باتوں پر چلتے ہیں تب چاہے انکے پاس شریعت نہ رہے تو بھی وہ اپنی شریعت آپ ہیں۔ 15 چنانچہ وہ شریعت کی جو باتیں اپنے دلوں پر لکھی ہو ئی دکھا تے ہیں انکا ضمیر بھی ان باتوں کی گواہی دیتا ہے اور انکے خیالات یا تو ان پر الزام لگا تے ہیں یا انکا د فاع کر تے ہیں۔

16 یہ تمام باتیں اس دن ہو گی جب خدا انسان کی پو شیدہ باتوں کی عدالت کریگا ، جس خوشخبری کو میں نے لوگوں سے کہا اس کے تحت یسوع مسیح کی معرفت خدا لوگوں کا انصاف کریگا۔

یہودی اور شریعت

17 لیکن اگر تو اپنے آپکو یہودی کہتا ہے تو شریعت پر ایمان رکھتا ہے اور اپنے خدا کا تجھے فخر ہے۔ 18 اور تو اسکی مرضی جانتا ہے۔ شریعت تجھے جو سکھا تی ہے اسکے مطا بق تو اہم چیزیں چن سکتا ہے۔ 19 اور یہ مانتا ہے کہ تو اندھوں کا رہنما ہے اور جو اندھیرے میں بھٹک رہے ہیں انکے لئے تو روشنی ہے۔ 20 تو سمجھتا ہے کہ تو بے وقوف کو تربیت دینے والا ہے اور جن کو ابھی تعلیم کی ضرورت ہے انکا تو استاد ہے اور علم اور حق کا جو نمونہ شریعت میں ہے وہ تیرے پاس ہے ؟ 21 پس تو جو اوروں کو سکھا تا ہے اپنے آپکو کیوں نہیں سکھا تا ؟ کہ چوری نہ کرنا لیکن خود کیوں چوری کر تا ہے ؟ 22 تو جو دوسروں سے کہتا ہے کسی سے زنا نہیں کر نا چاہئے پھر خود کیوں زنا کر تا ہے ؟تو جو بتوں سے نفرت کر تا ہے عبادت گاہوں کی دولت خود کیوں لوٹتا ہے ؟ 23 تو جو شریعت کے بارے میں شیخی بگھار تا ہے پھر بھی شریعت کی خلاف ورزی سے خدا کی بے عزتی کر تا ہے۔ 24 چنانچہ تحریر کہتی ہے، “تمہارے ہی سبب سے غیر یہودیوں میں خدا کے نام کی بے عزتی ہو تی ہے۔” [b]

زبُور 10:16-18

16 خداوند ابدی بادشاہ ہے!
    غیر ملکی اپنی ز مین سے غائب ہو گئے۔ خدا انہیں چھو ڑنے پر مجبور کیا۔
17 اے خداوند، غریب لوگ جو چاہتے ہیں وہ تو نے سن لیا۔
    ان کی فریادیں سن اور جو وہ مانگتے ہیں انہیں پو را کر۔
18 اے خدا وند !یتیم بچّوں کا تو انصاف کر۔ غمزدہ لوگوں کو مزید غم سے چھٹکارا دلا۔
    شریر لوگوں کو یہاں ٹھہر نے کے لئے خوفزدہ کر۔

امثال 19:8-9

جو شخص حکمت کو حاصل کرتا ہے وہ اپنے آپ سے محبت کرتا ہے۔ اور ایک شخص جو سمجھ بوجھ والا ہوتا ہے ترقی کرتے جاتا ہے۔

ایک جھو ٹا گواہ بے سزا نہ رہیگا۔ اور وہ جو جھوٹ بولتا ہے فنا ہوجائے گا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center