Imprimir Opciones de la página Listen to Reading
Anterior Día anterior Día siguienteSiguiente

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the CSB. Switch to the CSB to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل تواریخ 15:1-16:36

معاہدہ کا صندو ق یروشلم میں

15 داؤد نے شہر داؤد میں اپنے لئے ایک محل بنوایا اور اس نے معاہدہ کے صندوق کے لئے ایک جگہ بنا ئی۔اور اس کے لئے ایک خیمہ ڈا لا۔ تب داؤد نے کہا ، “صرف لاوی لوگو ں کو معاہدہ کے صندوق کو لے جانے کی اجازت ہے۔ خداوند نے انہیں معاہدہ کے صندوق کو لے جانے کیلئے اور ہمیشہ خدمت کیلئے چُنا ہے۔”

تب داؤد نے معاہدہ کے صند وق کوجسے اس نے اس کے لئے تیار کی تھی ا س جگہ لے جانے کیلئے سبھی بنی اسرائیلیوں کو یروشلم میں جمع کیا۔ داؤد نے ہارون اور لاویو ں کی نسلوں کو جمع کیا۔

قہات کی نسلوں سے اور یل کے ساتھ جو کہ انکا قائد تھا ۱۲۰ لوگ تھے۔

دوسو بیس لوگ مراری کے خاندانی گروہ سے تھے عسایاہ ان کا قائد تھا۔

ایک سو تیس لوگ جیر شون کے خاندانی گروہ سے تھے۔ یو ئیل ان کا قائد تھا۔

دو سو آدمی الیصفن کے خاندانی گروہ سے تھے۔سمعیاہ ان کا قائد تھا۔

اَسّی لوگ جیر شون کے خاندانی گروہ سے تھے الی ایل ان کا قائد تھا۔

10 ایک سو بارہ لوگ عزی ایل کے خاندانی گروہ سے تھے عمّینداب ان کا قائد تھا۔

لاویوں اور کاہنوں سے داؤد کا مباحشہ کرنا

11 تب داؤد نے صدوق اور ابی یاتر کا ہنو ں سے کہا کہ وہ ان کے پاس آئیں۔داؤد نے اوری ایل ، عسایاہ ، یوئیل سمعیاہ اور عمّینداب لا ویوں کو بھی اپنے پاس بُلا یا۔ 12 اس نے ان ے کہا ، “تم لوگ لا وی خاندانو ں کے قائدین ہو اور تمہیں خود کو اور دوسرے لا ویو ں کو مقدّس بنا نا چا ہئے۔ [a] تب خداوند ، اسرائیل کے خدا کےمقدس صندو ق کو اس جگہ پر لا ؤ جسے میں نے اس کے لئے بنا ئی ہے۔ 13 کیونکہ پہلے ہم لوگ اسے نہیں لے گئے تھے اور ہم لوگ خدا سے نہیں پو چھے تھے کہ اسے کیسے کیا جانا چا ہئے۔ خداوند ہم لوگوں کے خدا نے ہم لوگوں کو غصّہ دکھا یا تھا۔”

14 تب کا ہنو ں اور لا ویوں نے اپنے کو پاک کیا جس سے وہ اسرائیل کے خداوند خدا کے صندوق کو لے کر چل سکیں۔ 15 لا ویوں نے بڑے ڈنڈوں کے سہارے معاہدے کے صندو ق کو اپنے کندھوں پر لے آئے جیسا کہ موسیٰ نے خداوند کی ہدایت کے مطابق حکم دیا تھا۔

گلوکار

16 داؤد نے لاویوں کے قائدین کو ان کے رشتے داروں سے گلوکاروں کو بلند آواز اور خوشی کے ساتھ موسیقی کے آلات ستار ، بربط اور مجیرا کا استعمال کرکے گانے کیلئے بحال کرنے کیلئے کہا۔

17 اس لئے لا ویوں نے یو ئیل کے بیٹے ہیمان اور اس کے رشتے داروں سے برکیاہ کے بیٹے آسف ، اور ان کے رشتے داروں سے مراری کی نسلیں اور قوسیاہ کا بیٹا ایتان ، 18 اور ان لوگوں کے ساتھ ان کے رشتے داروں سے جو کہ ان کے مددگار تھے : زکریاہ یعزی ایل ، شمیر اموت ، یحی ایل ، عنّی ، الیاب ، بنایاہ ، معسیاہ ، متنیاہ ، الیفلہو ، مقنیاہ ، عوبید ادوم اور یعی ایل۔

19 گلو کار ہیمان ، آسف ، اور ایتان کانسہ کے مجیرے بجارہے تھے۔ 20 زکریاہ یعز ی ایل ، شمیرا موت ، یحی ایل ، عنّی ، الیاب ، معسیاہ اور بنایاہ کو علاموت [b]۔ کے مطابق ستار بجانے تھے۔ 21 متنیاہ ، الیفلہو، مقنیاہ ، عوبید ادوم ، یعی ایل اور عزریاہ کو ستارا شمنیت [c] کے حکم کے مطابق بجانا تھا۔ وہ لوگ موسیقی کا رو ں کو ہدایت دے رہے تھے۔ 22 لاوی گلوکارو ں کا قائد کنانیاہ گانے میں ہدایت کار تھے کیو ں کہ وہ گانے میں بہت مہارت رکھتا تھا۔

23 برکیاہ اور القانہ معاہدہ کے صندوق کے پہریداروں میں سے دو تھے۔ 24 کا ہن شیبا نیاہ ، یہوسفط ، نتنی ایل ، عماسی ، زکریاہ ، بنایاہ اور الیعزر کا کا م معا ہدہ کے صندوق کے سامنے چلتے ہو ئے بگل بجانا تھا۔۔عوبید ادوم اور یحی معاہدہ کے صندو ق کے دوسرے محافظ تھے۔

25 داؤد ، اسرائیل کے بزرگ ( قائدین ) اور ہزا روں کے سپہ سالا ر خداوند کے معاہدہ کا صندوق لینے گئے۔ وہ اسے عوبید ادوم کے گھر سے خوشی میں باہر لا ئے۔ 26 خدا نے لاویوں کی مدد کی جو خداوند کے معاہدہ کے صندو ق کو لے کر چل رہے تھے۔انہوں نے سات بیلوں اور سات مینڈھوں کا نذرانہ پیش کیا۔ 27 داؤد عمدہ کتانی چغّہ پہنے ہو ئے تھے ، گلوکار اور کنانیاہ جو کہ گانے اور موسیقی کا نگراں کار تھا وہ بھی کتانی ایفود پہنے ہو ئے تھے۔

28 اس طرح سبھی بنی اسرائیل خداوند کے معاہدہ کے صندوق کو چلاّنے کی آواز ، مینڈھے کے سینگ کی آواز ، بگل اور مجیرے کی آواز کے ساتھ بر بط اور ستار بجاکر لے آئے۔

29 جب معاہدہ کا صندوق شہر داؤد میں پہنچا توساؤل کی بیٹی میکل کھڑ کی سے جھانک کر دیکھی۔اس نے بادشاہ داؤد کو ناچتے اور جشن مناتے ہو ئے دیکھی اور اس نے اس کے تئیں میں اپنی ساری عزت واحترام کھو دی۔

16 وہ لوگ معاہدہ کا صندوق لے آئے۔ اور اسے اس خیمہ کے اندر رکھا جسے داؤد نے اس کے لئے تیار کیا تھا۔تب انہوں نے خدا کے سامنے جلانے اور ہمدردی کے نذرانے پیش کئے۔ ہمدردی اور جلانے کے نذرانے کی قربانیاں ختم ہونے کے بعد داؤد نے خداوند کے نام پر لوگو ں کو دعائیں دی۔ پھر اس نے ہر ایک ا سرائیلی مرد اور عورت کو ایک رو ٹی، ایک ایک کھجور کا کیک اور کشمش دیا۔

تب اس نے خداوند کے معاہدہ کے صندوق کے سامنے خدمت کے لئے کچھ لا ویو ں کو چُنا : اعلان کرنے کیلئے ، شکر ادا کرنے کیلئے اور خداوند اسرائیل کے خدا کی حمد کرنے کے لئے۔ آسف قائد تھا اور زکریاہ اس کا مددگار تھا۔ دوسرے لا وی عزی ایل ، شمیرا موت ، یحی ایل ، متیتیاہ ، الیاب ، بنایا ہ ، عوبید ادوم اور یعی ایل تھے۔ ان لوگو ں کا کام بر بط اور ستار بجانے کا تھا جبکہ آسف کا مجیرا بجانے کا کام تھا۔ کا ہن یحزی ایل کا کام بنا یا ہ اور ہمیشہ خداوند کے صندوق کے سامنے بگل بجانے کا تھا۔ اس دن داؤد نے آسف اور اس کے ساتھیوں کو پہلی دفعہ حکم دیا کہ وہ خداوند کا شکر ادا کرے۔

داؤد کا شکرانے کا گیت

خداوند کا شکر ادا کرو،اس کے نام کا اعلان کرو ،
    قوموں کے درمیا ن اس کے کارناموں کا ذکر کرو۔
خداوند کے لئے گیت گا ؤ ، خداوند کی حمد کے ترانے گا ؤ۔
    ا س کے تمام معجزات کے متعلق کہو۔
10 خداوند کے مقدس نام پر فخر کرو
    ان سبھوں کو جو خداوند کو تلاش کرتا ہے خوشیاں منانے دو !
11 خداوند اور اس کی طاقت کی تلاش کرو
    ہمیشہ اس کے رحم و کرم میں رہنے کی خواہش کرو۔
12 ان عجیب و غریب کا موں کو اس کے معجزے
    اور اس کے فیصلوں کو یاد کرو جو اس نے کئے ہیں۔
13 اسرائیل کی اولادیں اس کی خادم ہیں۔
    یعقوب کی نسلیں اس کے چُنے ہو ئے لوگ ہیں !
14 خداوند ہمارا خداہے۔
    اس کے فیصلے پو ری زمین پر لا گو ہیں۔
15 اس کے معاہدوں کو ہمیشہ یادرکھو۔
    اس وعدہ کو جو اس نے ہزاروں نا اہلوں سے کئے تھے۔
16 یہ وہ معاہدہ ہے جسے خداوند نے ابراہیم سے کیا تھا۔
    وہ وعدہ جسے اسنے اسحاق سے کیا تھا۔
17 اس نے اسے یعقوب کے لئے قانون کے طور پر
    اور اسرائیل کے لئے معاہدہ کے طور پر ہمیشہ کیلئے قائم کیا۔
18 خداوند نے اسرائیل سے کہا تھا، “میں کنعان کا ملک تجھے دو ں گا
    وعدہ کی ہو ئی زمین تمہا ری ہو گی۔ ”
19 جب وہ لوگ تعدا د میں تھوڑے تھے ،
    غیر اہم تھے اور ملک میں اجنبی تھے ،
20 وہ ایک ملک سے دوسرے ملک کو بھٹکتے تھے۔
    وہ ایک بادشاہت سے دوسری باد شاہت کو گئے۔
21 لیکن خداوند نے کسی کو انہیں چوٹ پہنچا نے نہ دیا۔
    خداوند نے بادشا ہوں کو انلوگوں کے لئے خبر دار کیا :
22 “میرے چُنے ہو ئے کو چوٹ نہ پہنچا ؤ۔
    میرے نبیوں کو چوٹ نہ پہنچا ؤ۔”
23 خداوند کے بارے میں ساری زمین پر گیت گا ؤ!
    ہر روز اپنی نجات کی خوش خبری کا اعلان کرو۔
24 اس کے جلا ل کا اعلان قوموں کے درمیان کرو
    اور اس کے معجزاتی کاموں کے بارے میں سبھی لوگوں کو کہو۔
25 خداوند عظیم ہے
    اور سب سے زیادہ حمد کے لا ئق ہے۔
اور دوسرے تمام خدا ؤں سے زیادہ مہیب ہے۔
26 کیوں ؟ کیونکہ تمام دنیا وی خدا صرف بے قیمت مجسمے ہیں
    لیکن خداوندنے آسمانوں کو بنا یا۔
27 شان وشوکت اور جا ہ و جلال
    اسے گھیرے ہو ئے ہیں۔
28 قوموں کے سبھی خاندانوں کی تمجید کرو،
    اس کے جلال اور قدرت کی تمجید کرو۔
29 خداوند کے پُر جلال نام کی تمجید کرو۔
    نذرانہ پیش کرو اور اس کے گھر میں آؤ۔
    اس کے مقدس آ رائش میں اس کی پرستش کرو۔
30 اے روئے زمین کے تمام لوگو اس کے آگے کانپو،
    سچ مچ میں زمین مضبوطی سے قائم ہے اسے ہلا ئی نہیں جا سکتی ہے۔
31 آسمانوں کو خوشی منانے دو۔زمین کو خوش ہو نے دو۔
    انہیں قوموں کے درمیان اعلان کرنے دو، “خداوند بادشا ہ ہے !”
32 سمندر اور اس میں بھری ہو ئی ساری چیزوں کو گرجنے دو۔
    بیرون شہر اور اس کی ساری چیزوں کو خو شی منانے دو!
33 تب خداوند کے سامنے جنگل کے درخت خوشی سے گا ئیں گے کیوں کہ
    وہ دنیا کا فیصلہ کرنے کیلئے آئے گا۔
34 خداوند کا شکر ادا کرو کیو نکہ وہ اچھا ہے
    اس کا پیار ہمیشہ ہمیشہ رہے گا۔
35 اسے کہو: “خدا ہم لوگوں کا نجات دہندہ ہم لوگوں کو بچا!
    ہم لوگو ں کو جمع کر اور ان قوموں سے ہم لوگو ں کو آزاد کر۔
    تا کہ ہم لوگ تمہا رے مقد س نام کا شکر ادا کر سکیں۔
    تا کہ ہم لوگ فخر سے لوگو ں کو کہہ سکیں کہ تمہا ری تعریف کی جا ئے گی۔”
36 اسرائیل کے خداوند خدا کی ہمیشہ ازل سے ابد تک تعریف ہو۔

تب تمام لوگو ں نے کہا، “آمین” اور خداوند کی حمد کی۔

رومیوں 1:18-32

سب لوگوں نے غلطی کی ہے

18 خدا کا غضب آسما ن سے لوگوں کے برے کاموں اور بدکاریوں کے خلاف نازل ہو تا ہے۔ ان لوگوں کے پاس سچا ئی ہے لیکن اپنی بد کاری کی زندگی سے سچا ئی کو چھپا ئے رکھتے ہیں۔ 19 اس لئے اایسا ہو رہا ہے کیوں کہ خدا کے بارے میں وہ ہر طرح کی جانکاری رکھتے ہیں۔ حقیقت میں خدا نے اس کو واضح کر دیا ہے۔

20 اس کی ا ن دیکھی صفتیں یعنی اس کی ازلی قدرت اور اس کی الوہیت دنیا کی پیدائش کے وقت سے بنائی ہوئی چیزوں سے معلوم ہوکر صاف نظر آتی ہیں۔ اس لئے لوگوں کے پاس کو ئی بہانا نہیں رہا۔

21 اگر چہ انہوں نے خدا کو جان تو لیاہے لیکن اس کی خدا ئی کے لا ئق تمجید اور شکر گذاری نہ کی بلکہ وہ ایسے خیالات میں باطل ہو گئے اور ان کے بے وقوف دلوں پر اندھیرا چھا گیا۔ 22 اگر چہ وہ عقلمند ہو نے کا دعویٰ کرکے بے وقوف بن گئے۔ 23 اور غیر فانی خدا کے جلا ل کو فانی انسانوں پرندوں، چوپایوں اور رینگنے والے جانوروں سے ملتی جلتی صورتوں میں انہوں نے بدل ڈا لا۔

24 اسی لئے خدا نے ان کے دلوں کو ناپاک کاموں بری خواہشوں کے حوالے کر دیا اس لئے کہ وہ گناہوں میں پڑکر ایک دوسرے کے جسم کی بے عزتی کر نے لگے۔ 25 انہوں نے انکے جھوٹ کے ساتھ خدا کی سچائی کو تبدیل کر ڈا لا۔اور مخلو قات کی زیادہ پرستش اور عبادت کی بہ نسبت اس خالق کے جو ابد تک محمود ہے۔ آمین۔

26 اس لئے خدا نے انکو گندی شہوتوں کے حوالے کر دیا۔ یہاں تک کہ انکی عورتوں نے جنسی فعل کو خلاف فطرت فعل سے بدل ڈا لا۔ 27 اسی طرح مردوں نے عورتوں کے ساتھ فطری جنسی کا م چھوڑ دیا اور آپس میں جنسی خواہشات میں مست ہو گئے اور انہیں اپنی گمراہی کا پھل بھی مناسب ملنے لگا۔

28 چونکہ انہوں نے خدا کو پہچاننا پسند نہ کیا اسی لئے خدا نے بھی ان کو چھوڑ دیا۔ اور ا ن لوگوں کو نالائق حرکتیں کر نے کی چھوٹ دے دی۔ اور وہ ایسی بری حرکتیں کر نے لگے جو نہیں کر نی چاہئے تھیں۔ 29 پس وہ ہر طرح ناراستی بدی لالچ اور بد خواہی سے بھر گئے اور حسد خونریزی جھگڑے مکّاری اور دوسروں کے بارے میں غلط سوچنا اور دوسروں کے خلاف بری باتیں کر تے رہنے میں مشغول ہو گئے من گھڑت کہانیاں دوسرو ں کے خلاف گھڑتے رہتے ہیں۔ 30 وہ تہمت لگا نے والے، خدا سے نفرت کر نے والے گستاخی کر نے والے ، مغرور ،شیخی باز بد یوں کے بانی اور ماں باپ کے نا فر مان ہیں۔ 31 وہ بے وقوف اپنے وعدے توڑنے والے محبت سے خالی اور بے رحم ہیں۔ 32 حالانکہ وہ راست بازخدا کے حکم کو جانتے ہیں جس کے مطا بق ایسا کر نے سے موت کی سزا کے لا ئق ہو نگے با وجود اسکے ایسے کام کر تے ہیں بلکہ ویسا ہی کر نے والوں سے اتفاق کر تے ہیں۔

زبُور 10:1-15

10 اے خداوند! تو اتنی دور کیوں کھڑا رہتا ہے ؟
    کہ مصیبت میں مبتلا لوگ تجھے نہیں دیکھ سکیں۔
شریر اور مغرور بُرے منصوبے بناتے ہیں۔
    وہ غریب لوگوں کو اذیتیں دیتے ہیں۔
کیوں کہ شریر لوگ اپنی خواہشات پر فخر کر تے ہیں۔
    اس طرح وہ دکھا تے ہیں کہ وہ خداوند کو کوستے اور حقیر سمجھتے ہیں۔
شریر لوگ اتنے متکبّر ہو تے ہیں کہ وہ خدا کی مدد نہیں لیتے۔
    وہ گھناؤ نے منصوبے بناتے ہیں۔ وہ ایسا عمل کرتے ہیں جیسے خدا کی کو ئی ہستی ہی نہیں۔
شریر لوگ ہمیشہ بُرا عمل کرتے ہیں۔
    وہ خدا کے احکام اور تعلیمات پر توجہ نہیں دیتے۔
    اے خدا، تیرے سبھی دشمن تیرے حکم کو نظر انداز کرتے ہیں۔
وہ اپنے دل میں سوچتے ہیں، کہ بُری بات اُن کے ساتھ کبھی نہ ہو گی۔
    وہ کہا کرتے ہیں، “ پُشت در پُشت اُن پر کبھی مصیبت نہیں آئے گی۔”
ایسے شریر لوگوں کا مُنہ لعنت و دغا اور ظلم سے پُر رہیگا۔
    شرارت اور بدی اُن کی زبان پر ہے۔
ایسے لوگ خفیہ جگہوں میں چھپے رہتے ہیں،
    اور لوگوں کو پھانسنے کی کو شش کرتے ہیں۔
    وہ لوگوں کو نقصان پہنچا نے کے لئے چھپے رہتے ہیں اور معصوم لوگوں کا قتل کرتے ہیں۔
شریر لوگ شیروں کی مانند ہو تے ہیں جو اپنے شکار کو پکڑتے ہیں۔
    وہ غریبوں کو پکڑ نے کے لئے چھپ کر انتظار کر تے ہیں، اور وہ اُن کو اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں۔
10 شریر لوگ ہمیشہ غریب اور محتاج لوگوں کو صدمہ پہنچاتے ہیں۔
11 پس وہ غریب لوگ سوچنے لگتے ہیں، “ خدا نے ہم لوگوں کو بھلا دیا ہے !
    خدا ہم لوگوں سے مستقل طور پر دُور چلا گیا ہے۔ وہ کبھی نہیں دیکھتا ہے کہ ہم لوگوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔”

12 اے خداوند! اُٹھ اور کچھ کر!
    اے خدا!شریروں کو سزا دے، اور ان غریبوں کو مت بھول۔

13 شریر لوگ خدا کے مخالف کیوں ہو تے ہیں؟
    کیوں کہ وہ سوچتے ہیں کہ خدا اُنہیں کبھی سزا نہیں دے گا۔
14 ا ے خدا! تو یقیناً اُن لوگوں کو دیکھتا ہے جو بے رحم اور بُرے ہیں، جن کو شریر لوگ کیا کر تے ہیں۔
    اِن با توں کو دیکھ کچھ کر!
غمزدہ لوگ مدد کے طلبگار ہیں۔
    اے خداوند! تو ہی یتیموں کا مددگار ہے پس اُن کی حفا ظت کر۔

15 اے خداوند ! شریر کا بازو توڑ دے۔

امثال 19:6-7

کئی شخص سخی شخص سے دوستی کرنا چا ہتا ہے ، اور ہر کو ئی اس شخص کا دوست ہو نا چا ہتا ہے جو تحفہ دیتا ہے۔

کو ئی غریب ہو تو خاندان بھی اس کا مخالف ہے سب دوست اسے چھوڑ دیتے ہیں جب وہ کسی سے مدد چاہتا ہے تو کو ئی بھی قریب نہیں آتا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center