Beginning
خدا وند یروشلم کو خوش نصیبی بخشنے کا عہد کرتا ہے
8 پھر خدا وند قادر مطلق کا کلام مجھ پر نازل ہوا! 2 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “مجھے صیّون سے بڑی پر جوش محبت ہے۔ میری پر جوش محبت میری عظیم غصہ سے ظاہر ہوا ہے۔” 3 خدا وند فرماتا ہے، “میں صیّون واپس آرہا ہوں میں یروشلم میں ٹھہروں گا۔ یروشلم شہر وفادار شہر کہلائے گا اور خدا وند قادر مطلق کا پہاڑ کوہِ مقدس کہلائے گا۔”
4 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “یروشلم کی خاص جگہ میں عمر رسیدہ لوگ بڑھاپے کے سبب سے ہاتھوں میں عصا لئے ہوئے ایک بار پھر بیٹھتے دیکھے جائیں گے۔ 5 اور شہر، گلیوں میں کھیلنے والے بچوں سے بھرا ہوگا۔ 6 یہی خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے: بچے ہوئے لوگ اسے سچ تسلیم کرنے میں حیرت انگیز ہوں گے۔ لیکن میں اسے ایسا نہیں مانوں گا۔”
7 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “دیکھو! میں مشرق اور مغرب کے ملکوں میں رہنے والے اپنے لوگوں کو بچاؤں گا۔ 8 میں انہیں یہاں واپس لاؤں گا۔ اور وہ یروشلم میں رہیں گے۔ وہ میرے لوگ ہوں گے اور میں وفاداری اور راستبازی سے ان کا خدا ہوں گا۔”
9 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “اے لوگو! کام کرنے کے لئے تیار ہوجاؤ۔ اے لوگو! وہی پیغام سن رہے ہو جسے نبیوں نے دیا تھا۔ ان پیغامات کو اس وقت سے دیئے جا رہے تھے جب خدا وند کی ہیکل کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ 10 کیوں کہ ان دنوں سے پہلے آدمیوں کو محنت کا اجر نہیں دیا جاتا تھا۔ جانوروں کے محنت کا کوئی فائدہ نہ تھا۔ دشمنوں کے سبب سے سفر محفوظ نہ تھا اور میں نے تمام لوگوں کو ایک دوسرے کے خلاف کردیا تھا۔ 11 لیکن اب بچے ہوئے لوگوں کے لئے ایسا نہیں کروں گا۔” خدا وند قادر مطلق نے یہ باتیں کہیں۔
12 “یہ لوگ سلامتی کے ساتھ زراعت کریں گے انکے انگور کے باغ انگور دیں گے۔ زمین اچھی فصل دیگی اور آسمان بارش دیگا۔ میں یہ سبھی چیزیں اپنے لوگوں کو دونگا۔ 13 اے بنی یہوداہ اور اے بنی اسرائیل تم دوسری قوموں میں لعنتی تھے لیکن میں تم کو آزاد کروں گا۔ تم فضل کا ذریعہ بنو گے تم کو ڈر نے کی ضرورت نہیں کیو ں کہ تم اپنے ہاتھوں کو کام کرنے کے لئے مضبوط کرو گے۔”
14 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “تمہارے باپ دادا نے مجھے غضبناک کیا تھا اس لئے میں نے انہیں فنا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میں اپنے ارادہ سے باز نہ رہا۔” خدا وند قادر مطلق نے یہ سب کہا۔ 15 “لیکن اب میں نے اپنا فیصلہ بدل دیا ہے اور اسی طرح میں نے یروشلم اور یہوداہ کے لوگوں کے ساتھ اچھائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس لئے ڈرو نہیں۔ 16 لیکن تمہیں یہ سب کرنا چاہئے۔ اپنے پڑوسیوں سے سچ بولو اور اپنی عدالت میں راستی سے انصاف کرو تاکہ ہر جگہ امن و امان قائم ہو۔ 17 اپنے پڑوسیوں کو چوٹ پہنچانے کے لئے پوشیدہ منصوبے نہ بناؤ۔ جھو ٹی قسمیں کھاتے ہوئے خوشی محسوس مت کرو۔ کیوں کہ میں ان باتوں سے نفرت کرتا ہوں۔” خدا وند فرماتا ہے۔
18 پھر خدا وند قادر مطلق کا کلام مجھ پر نازل ہوا۔ 19 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “چوتھے اور پانچویں اور ساتویں اور دسویں مہینے کے مقررہ روزے کا دن اور غمگین دن تقریب و جشن کا دن ہو جائیگا جو کہ شادمانی اور خوشی لائے گا۔ اس لئے سچائی اور امن و امان کو عزیز رکھو!
20 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے،
“پھر قومیں اور بڑے بڑے شہروں کے باشندے آئیں گے۔
21 ایک شہر کے لوگ دوسرے شہر کے ملنے والے لوگوں سے کہیں گے،
’ہم خدا وند قادر مطلق کی عبادت کرنے جا رہے ہیں۔
ہمارے ساتھ آؤ۔”
22 بہت سے لوگ اور زبردست قومیں خدا وند قادر مطلق کی کھوج میں یروشلم آئیں گی۔ وہ وہاں انکی عبادت کرنے آئیں گی۔ 23 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے، “ان ایام میں ساری دنیا کے سارے لوگ یہودی کا دامن پکڑیں گے [a] اور کہیں گے کہ کیا ہم تمہارے ساتھ عبادت کرنے کے لئے جا سکتے ہیں۔ کیوں کہ ہم نے سنا ہے کہ وہاں خدا تمہارے ساتھ ہے۔”
دیگر قوموں کے خلاف فیصلہ
9 یہ پیغام خدا وند کی طرف سے حدراک اور دمشق کے بارے میں ہے۔ ہر ایک مدد کے لئے خدا وند کی طرف اس طرح دیکھتے ہیں جس طرح اسرائیل کے خاندانی گروہ۔ 2 حمایت، جسکی سرحد حدراک ہے اس نبوت میں شامل ہے۔ یہ نبوت صور اور صیدا کے بھی خلاف ہے۔ حالانکہ وہ لوگ بہت ہی عقلمند ہیں۔ 3 صور ایک قلعہ کی طرح بنا ہے وہاں کے لوگوں نے چاندی اتنی اکٹھا کی ہے کہ وہ مٹی کی مانند ہے اور سونا گلیوں کی کیچڑ کی مانند ہے۔ 4 لیکن خدا وند ہمارا آقا یہ سب ان لوگوں سے لے لیگا۔ وہ ان لوگوں کی دولت کو سمندر میں پھینک دیگا۔ اور آگ شہر کو کھا جائے گا۔
5 اسقلون میں رہنے والے دیکھیں گے اور وہ ڈریں گے۔ غزّہ کے لوگ خوف سے کانپ اٹھیں گے اور عقرون کے لوگ ساری امیدیں چھوڑ دیں گے، جب وہ ان واقعات کو ہوتے دیکھیں گے۔ غزّہ میں کوئی بادشاہ بچا نہیں رہے گا۔ کوئی بھی شخص اب اسقلون میں نہیں رہے گا۔ 6 مخلوط نسل کے لوگ آئیں گے اور اشدود میں بسیں گے۔ اور میں فلسطینیوں کا فخر مٹادوں گا۔ 7 اور میں اس کي مکروہ غذا (ممانعتی غذا ) کے خون کو اس کے منھ سے اور اسکي ناپاک غذا اس کے دانتوں سے نکال ڈالوں گا اور وہ لوگ یہوداہ کے دوسرے خاندانی گروہ کی مانند ہونگے۔ اور ہمارے خدا کی خدمت کے لئے چھوڑ دیئے جائیں گے۔ اور عقرونی یبوسیوں کی مانند ہونگے۔ 8 میں اپنے گھر کو حملہ سے بچانے کے لئے ایک پہرا دار رکھونگا۔ میں ظالموں کو اندر آنے کی اجازت نہیں دونگا۔ کیوں کہ اب میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں۔”
مستقبل کا بادشاہ
9 اے بنت صیون تو شادماں ہو۔
اے دختر یروشلم اپنی بلند آواز سے خوشی کے ساتھ چلاّؤ۔
کیوں کہ دیکھ تیرا بادشاہ تیرے پاس آتا ہے۔
وہ صادق ہے، اور نجات اسکے ہاتھوں میں ہے، وہ خاکسار ہے
اور گدھے پر، بلکہ جوان گدھے پر سوار ہے جو کہ کام کرنے والے جانور سے پیدا ہوا ہے ۔
10 “میں افرائیم میں رتھوں کو اور یروشلم میں سواریوں کو تباہ کردوں گا۔
میں جنگ میں استعمال کي گئي کمانوں کو تباہ کردوں گا۔”
بادشاہ قوموں میں سلامتی لائے گا۔
وہ سمندر سے سمندر تک حکو مت کرے گا۔
اسکی سلطنت دریائے فرات سے انتہائے زمین تک پھیلے گی۔
خدا وند اپنے لوگوں کی حفاظت کرے گا
11 اے یروشلم کیونکہ وہاں تیرے معاہدے خون سے مہر بند ہے۔
میں تمہارے قیدیوں کو بنا پانی کے کنویں سے آزاد کروں گا۔
12 اے اسیرو! اپنے گھر جاؤ۔
اب تمہارے لئے کچھ امید کا موقع ہے۔
اب میں تم سے کہہ رہا ہوں
میں تمہیں پہلے تمہارے پاس جتنا تھا اس سے دو گنا واپس دونگا۔
13 میں یہوداہ اور افرائیم کو تیر کمان کی طرح استعمال کروں گا۔
اے اسرائیل! میں تیرے فرزندوں کو یونان کے فرزندوں کے خلاف کھڑا کروں گا۔
اور میں تجھے جنگجو ں کی تلوار کی طرح استعمال کروں گا۔
14 خدا وند اس کے سامنے ظاہر ہوگا
اور اپنے تیروں کو بجلی کی طرح چلائیں گے۔
خدا وند، میرا آقا بگل بجائے گا
اور فوج بیابان کے طوفان کی مانند آگے بڑھے گی۔
15 خدا وند قادر مطلق ان کی حفاظت کرے گا۔
اور سپا ہی پتھروں اور غلیل سے دشمنوں کو ہرائیں گے۔
وہ دشمنوں کے خون بہائیں گے اور یہ مئے کی مانند بہے گا۔
یہ قربان گاہ کے کونوں پر چھڑ کے گئے خون کی مانند ہوگا۔
16 اس وقت خدا وند انکا خدا اپنے لوگوں کو ویسے بچائے گا
جیسے چرواہا بھیڑوں کو بچا تا ہے۔
وہ انکے لئے بہت انمول ہونگے۔
وہ انکے ہاتھوں جگمگاتے جواہر ہونگے۔
17 ہر ایک شئے اچھی اور خوبصورت ہوگی۔
اناج اور مئے کی حیرت انگیز فصل ہوگی یہ فصل نو جوان آدمیوں اور عورت کو زور آور بنائے گا۔
خدا وند کے وعدے
10 موسم بہار میں بارش کے لئے خدا وند سے دعا کرو۔
خدا وند جو بجلی چمکا تا ہے بارش بھی بھیجے گا اور ہر شخص کے کھیت میں پودے اگائے گا۔
2 وہ جو اہل خانہ کے دیوتاؤں کی طرف مڑ جاتا ہے بیکار کا مشو رہ حاصل کرتا ہے۔ غیب داں جھوٹی پیشین گوئی کرتا ہے۔ جھو ٹا نبی جھوٹی رویا دیکھتا ہے۔ وہ بالکل ہی تسلی نہیں لاتا ہے۔ اس لئے لوگ بھیڑ کی مانند بھٹک جاتے ہیں۔ وہ ایسا جھیلتے ہیں جیسے انکا چرواہا نہیں ہے۔
3 خدا وند کہتا ہے، “میرا غضب چرواہوں پر ہے میں پیشواؤں کو سزا دوں گا کیوں کہ خدا وند قادر مطلق اپنے بھیڑوں کے جھنڈ کا خیال رکھتا ہے جو کہ یہوداہ کے لوگ ہیں۔” وہ ان لوگوں سے ویسا ہی سلوک کرتے ہیں جتنا کہ ایک جنگجو اپنے لڑائی کے گھوڑے کا خیال رکھتے ہیں۔
4 “کونے کا پتھر، ڈیرے کی کھونٹی، جنگی کمان اور آگے بڑھتے سپا ہی سبھی یہوداہ سے ایک ساتھ آئیں گے۔ 5 وہ اپنے دشمنوں کو شکست دیں گے، یہ کیچڑ میں سڑکو ں پر آگے بڑھتے سپا ہی جیسے ہونگے۔ وہ لڑیں گے اور خدا وند انکے ساتھ ہوگا۔ اس لئے وہ دشمن کي سواریوں کو بھی ہرائیں گے۔ 6 میں یہوداہ کے خاندان کو بہت زور آور بناؤں گا۔ میں یوسف کے خاندان کو جنگ میں کامراں کروں گا۔ میں ان کو پھر سے گھر دونگا کیوں کہ میں ان پر رحم رکھتا ہوں۔ وہ ایسے ہوں گے گویا میں نے ان کو کبھی ترک نہیں کیا تھا۔ میں خدا وند انکا خدا ہوں، میں انکی دعاؤں کا جواب دوں گا۔ 7 بنی افرائیم جنگجو کی مانند ہوں گے اور ایسے شادماں ہونگے جیسے وہ لوگ جنہیں پینے کے لئے بہت زیادہ مل گیا ہو۔ انکے بچے بھی بہت خوش ہوں گے۔ وہ لوگ بہت خوش ہونگے جب وہ خدا وند کی عبادت کریں گے۔
8 “میں سیٹی بجا کر سبھی کو ایک ساتھ بلاؤں گا۔ میں ان لوگوں کو آزاد کردیا ہوں اور وہ تعداد میں بہت ہوجائیں گے جیسے وہ پہلے تھے۔ 9 ہاں! میں سبھی قوموں میں اپنے لوگوں کو بکھیر رہا ہوں۔ لیکن ان ملکوں میں وہ مجھے یاد کریں گے۔ وہ اور انکی اولاد زندہ رہے گی اور وہ واپس آئیں گے۔ 10 میں انہیں مصر اور اسور سے واپس لاؤنگا۔ وہ جلعاد اور لبنان تک پہنچتے رہیں گے اس وقت تک جب وہاں اور جگہ کی گنجائش نہیں ہوگی۔” 11 اور وہ مصیبت کے سمندر سے گزر جائے گا اور اسکی لہروں کو قابو میں لائے گا۔ اور دریائے نیل تہہ تک سوکھ جائے گا۔ خدا وند اسور کے تکبّر اور مصر کی حکومت کا خاتمہ کردیگا۔ 12 خدا وند اپنے لوگوں کو طاقتور بنائے گا اور اسکا نام لیکر ادھر اُدھر چلیں گے۔ یہ سب خدا وند فرماتا ہے۔
خدا دیگر قوموں کو سزا دیگا
11 اے لبنان! اپنے دروازوں کو کھول دے تاکہ آگ اندر آئے
اور وہ تیرے دیوداروں کے درختوں کو کھا جائے۔
2 اے سرو کے درخت ماتم کر کیوں کہ دیو دار کا درخت گر گیا
اور اسکی شان و شوکت غارت ہو گئی۔
اے بسان کے بلوط کے درختو!ماتم کرو
کیونکہ دشوار گزار جنگل کاٹ ڈالا گیا۔
3 چرواہوں کی ماتم کی آواز آتی ہے
کیونکہ انکی حشمت تباہ ہوگئی۔
جوان شیروں کی گرج سنائی دیتی ہے
کیونکہ یردن ندی کے کنارے کی گھنی جھاڑیاں تباہ کردی گئیں۔
4 خدا وند میرا خدا یوں فرماتا ہے، “ ان بھیڑوں کی حفاظت کرو جن کو ذبح کرنے کے لئے پر ورش کی جا رہی ہے۔ 5 جن کے مالک ان کو ذبح کرتے ہیں اور اپنے آپ کو بے قصور سمجھتے ہیں اور جن کے بیچنے والے کہتے ہیں خدا وند کا شکر کرو کہ ہم مالدار ہوئے اور انکے چرواہے ان پر رحم نہیں کرتے۔ 6 اور میں اس ملک میں رہنے والوں کے لئے اور رحم نہیں کرو نگا۔” خدا وند فرماتا ہے، “دیکھو! میں ہر ایک کو اسکے دوست اور اسکے بادشاہ کی قوت کا رعایا بناؤں گا۔ میں انہیں انکا ملک تباہ کرنے دوں گا۔ میں انہیں کسی بھی حالت میں نہیں روکوں گا!”
7 میں ان بھیڑوں کو چَرایا جسے ذبح کر نے کے لئے پا لا گیا تھا۔ اور میں نے دو لا ٹھیاں لیں ایک کا نام فضل اور دو سری کا اتحاد رکھا۔ اور میں بھیڑوں کے جھنڈ کو ان لا ٹھیوں سے چَرایا۔ 8 میں نے ایک مہینے میں تین چروا ہوں کو ہلاک کیا میں بھیڑوں پر غصبناک ہوا اور وہ مجھ سے نفرت کر نے لگے۔ 9 تب میں نے کہا، “میں تمہیں چھو ڑتا ہوں، میں تمہا ری دیکھ بھال نہیں کروں گا۔ جو مر رہے ہیں وہ مرینگے۔ جو فنا ہو رہے ہیں وہ فنا ہونگے۔ اور جو بچیں گے وہ ایک دوسرے کو تبا ہ کریں گے۔” 10 تب میں نے فضل نامی لا ٹھی کو لیا اور اسے تو ڑ ڈا لا۔ میں نے اسے یہ دکھا نے کے لئے کیا کہ قوموں کے ساتھ خدا کا معاہدہ ٹوٹ گیا تھا۔ 11 اس لئے اسی دن عہد نامہ ٹوٹ گیا۔ وہ بیچا رے بھیڑ جو مجھے دیکھ رہے تھے یہ جان گئے کہ یہ خداوند کا کلام ہے۔
12 تب میں نے کہا، “اگر تم مجھے مزدوری دینا چا ہتے ہو تو دو۔ اور اگر نہیں، تو مت دو۔” اس لئے انہوں نے چاندی کے تیس سکّے دیئے۔ 13 تب خداوند نے مجھ سے کہا، “تو وہ سوچتے ہیں کہ میں اتنا ہی مول کا ہوں۔ اس بڑی رقم کو گھر کے خزانے میں پھینک دو۔” اس لئے میں نے چاندی کا تیس ٹکڑا لیا اور اسے خداوند کی ہیکل کے خزانے میں پھینک دیا۔ 14 تب میں نے دوسری لا ٹھی لی یعنی اتحاد نامی لا ٹھی کو کاٹ ڈا لا یہ میں نے یہ با ت ظا ہر کرنے کے لئے کیا کہ اسرائیل اور یہودا ہ کے بیچ اتحاد ٹوٹ گیا۔
15 تب خداوند نے مجھ سے کہا، “اب ایک ایسی لا ٹھی کی کھوج کرو، جو کسی بے وقوف چروا ہے کا ہو۔ 16 کیوں کہ میں ان لوگوں کے لئے ایک ایسا چروا ہا دوں گا جو اس جھنڈ کی دیکھ بھال نہیں کریگا جو کہ بھٹک گئے ہیں اور جو بھیڑ زخمی ہو گئے ہیں۔ وہ اسے تندرست بھی نہ کر سکے گا اور نہ ہی فَربہ کو چرائے گا۔ لیکن فرَ بہ کا گوشت کھا ئے گا اور ان کے کھرو ں کو بھی تو ڑ ڈا لے گا۔”
17 اے میرے نا لا ئق چروا ہا!
تم نے میری بھیڑوں کو چھو ڑدیا
انہیں سزا دو۔
تلوار سے اس کا داہنا بازو اور داہنی آنکھ پر حملہ کرو۔
اس کا بازو باکل سو کھ جا ئے گا
اور اس کی داہنی آنکھ پھوٹ جا ئے گی۔
یہودا کی چاروں جانب کی قوموں کے با رے میں رو یا
12 اسرائیل کی بابت خداوند کاپیغام: خداوند جو آسمان کو پھیلا تا اور زمین کی بنیاد ڈا لتا اور انسان کے اندراس کی روح پیدا کر تا ہے یوں فرماتا ہے: 2 “دیکھو! میں یروشلم کو اس کے ارد گرد کے لوگو ں کے لئے زہر کا پیالہ بنا دوں گا۔ قو میں آئیں گي اور اس شہر پر حملہ کریں گي۔اور سارا یہودا ہ حملہ میں جا پھنسے گا۔ 3 لیکن میں یروشلم کو بھاری چٹان بنا ؤں گا اور جو کو ئی اسے اٹھا نے کی کوشش کریگا خود گھائل ہو جا ئے گا۔ اور دنیا کی سب قو میں اس کے مقابل جمع ہونگی۔ 4 اس دن میں تمام قو موں کے گھوڑوں کو خوفزدہ اور اندھا کردوں گا۔ اور گھوڑ سوار کو ڈر سے پا گل کردوں گا۔ لیکن میری آنکھیں کھلی رہیں گی اور میں یہودا ہ کے گھرانے کی حفاظت کر تا رہوں گا۔ 5 یہودا ہ کے خاندانی گروہ کے قائدین اپنے آپ کہیں گے، ’ یروشلم کے لوگ زور آور اور حوصلہ مند ہیں کیوں کہ وہ لوگ خداوند قادر مطلق اپنے خدا پر یقین کرتے ہیں۔‘ 6 اس دن میں یہودا ہ کے گھرانے کے قائدین کو لکڑ یوں کے ڈھیر کے بیچ جلتی ہو ئی ا نگیٹھی، پیالوں کے ڈھیرکے بیچ جلتی ہو ئی مشعل کے لَو کی طرح کردوں گا جو کہ دا ئیں با ئیں کے سبھی قو موں کو کھا جا ئیں گے۔ تب یروشلم کے لوگ پھر سے اپنے گھرو ں میں آباد ہونگے۔”
7 خداوند یہودا ہ کے لوگوں کو پہلے بچا ئے گا جو کہ یروشلم کے با ہر رہتے ہیں۔اس لئے یروشلم کے باشندے فخر نہ کرسکیں گے۔ داؤد کے گھرانے اور یروشلم میں رہنے وا لے دیگر لوگ یہ فخر نہیں کر سکیں گے۔ کہ وہ یہودا ہ میں رہنے وا لے دیگر لوگوں سے بہتر ہیں۔ 8 اس روز خداوند یروشلم کے باشندوں کی حفاظت کرے گا اور ان میں سب سے کمزور داؤد کی مانند ہو گا۔ اس دن داؤد کا گھرانا دیوتاؤں کی مانند یا خداوند کے فرشتے کی مانند ہو گا جو لوگوں کے آگے چلتا ہے۔
9 خداوند فرماتا ہے، “اس روز میں ان قوموں کو ہلاک کر نے کا ارادہ کروں گا جو یروشلم کے خلاف جنگ کر نے آئیں گے۔ 10 میں دا ؤد کے گھر اور یروشلم کے باشندوں کے دل میں رحم اور مناجات کی روح ناز ل کروں گا۔ وہ میری جانب دیکھیں گے،جسے انہوں نے چھیدا تھا او ر وہ بہت دُکھی ہونگے۔ وہ اس طرح ماتم کریں گے جیسا کو ئی اپنے اکلوتے بیٹے کیلئے کر تا ہے۔ اور اتنا ہی غمزدہ ہو نگے جیسے کو ئی اپنے پہلو ٹھے بیٹے کی موت پر رو تا ہے۔ 11 اس روز یروشلم میں بڑا ماتم ہو گا۔ یہ اس وقت کی طرح ہو گا جو ہدد رِموّن کا ماتم مجدّون کی وا دی میں ہوا۔ 12 اور تمام ملک ماتم کریگا۔ داؤد کے گھرانے کے لوگ اپنے آپ رو ئیں گے اور ان کی بیویاں بھی الگ سے رو ئیں گی۔ ناتن کے گھرانے کے لوگ اپنے آپ رو ئیں گے، اور ان کی بیویاں اپنے آپ رو ئیں گی۔ 13 لاوی کے گھرانے کے مرد اپنے آپ رو ئیں گے اور ان کی بیویاں اپنے آپ رو ئیں گی سمعی کے گھرانے کے مرد اپنے آپ رو ئیں گے او ر ان کی بیویاں اپنے آپ رو ئیں گی۔ 14 اور یہی بات سبھی گھرانوں میں ہو گی۔ مرد اپنے آپ رو ئیں گے اور عورتیں اپنے آپ رو ئیں گی۔”
13 اس روز داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں کے گنا ہوں اور نا پاکیوں کو دھونے کے لئے ایک جھرنا بہنے لگے گا۔
مزید جھو ٹے نبی نہ ہونگے
2 خداوند قادر مطلق فرماتا ہے، “اس روز میں زمین کے سبھی بتوں کو ہٹا دوں گا۔ لوگ ان کا نام بھی یاد نہیں رکھیں گے اور میں جھو ٹے نبیوں اور ناپاک رو حو ں کو بھی ز,مین سے ہٹا دوں گا۔ 3 اگر کو ئی شخص نبوت کر تا رہتا ہے تو اسے سزا ملے گی۔ یہاں تک کہ اس کے ماں باپ جن سے وہ پیدا ہوا اس سے کہیں گے کہ تو زندہ نہ رہے گا، کیونکہ تو خداوند کا نام لے کر جھوٹ بو لتاہے۔ اس لئے تمہیں مرجانا چا ہئے۔اس کی اپنی ماں اور اس کا اپنا با پ نبوت کر نے کے سبب اسے چھُرا گھونپ دیں گے۔ 4 اور اس روز نبیوں میں سے ہر ایک نبوت کر تے وقت اپنی رویا سے شرمندہ ہونگے۔ اور کو ئی بھی دھو کہ دینے کی کوشش میں کھردُ را کپڑا نہیں پہنے گا۔ [b] 5 وہ کہیں گے، ’میں نبی نہیں ہوں میں ایک کسان ہو ں۔ میں نے بچپن سے کسان کے رو پ میں کام کیا ہے۔‘ 6 دوسرے لوگ کہیں گے، ’ مگر تمہا رے ہا تھوں پر یہ زخم کیسے ہیں؟‘ وہ کہیں گے، ’یہ چوٹ مجھے دوست کے گھر میں لگی۔”
7 خداوند قادر مطلق فرماتا ہے “اے تلوار! چروا ہے پر وار کر۔ اس آدمی پر وار کر جو کہ میرا نزدیکی دوست تھا۔ چروا ہے کو مار جھنڈ کو تتر بتر ہو جانے دے۔ اور میں ان جھو ٹوں کے خلاف کار ر وا ئی کروں گا۔ 8 ملک کے دو تہا ئی لوگ چو ٹ کھا ئیں گے اور مریں گے لیکن ایک تہا ئی بچے رہیں گے۔ 9 اور میں اس ایک تہا ئی کو آگ میں ڈال کر چاندی کی طرح صاف کروں گا۔ اور اسے سو نے کی طرح صاف کرو ں گا۔ وہ مجھ سے دعا کریں گے اور میں ان کی سنو ں گا۔ میں کہوں گا، ’ یہ میرے لوگ ہیں اور وہ کہیں گے خداوند ہی ہمارا خدا ہے۔‘”
فیصلے کا دن
14 دیکھو! خداوند نے ایک دن متعین کیا جب وہ مال جو تو نے لیا ہے وہ تیرے شہر میں بانٹا جا ئے گا۔ 2 میں سبھی قوموں کو یروشلم کے خلاف لڑنے کے لئے ایک ساتھ لا ؤں گا۔ وہ لوگ صرف شہر پر ہی قبضہ نہیں کریں گے بلکہ گھرو ں کو بھی تبا ہ کر یں گے۔ عورتوں کی عصمت دری کی جا ئے گی اور آدھے شہریوں کو قید میں لے جایا جا ئے گا۔ لیکن باقی لوگ شہر سے نہیں لے جا ئے جا ئیں گے۔ 3 تب خداوند ان قو موں کے خلاف جنگ کریگا۔ یہ ایک حقیقی جنگ ہو گی۔ 4 اور اس روز وہ کو ہِ زیتون پر جو یروشلم کے مشرق میں واقع ہے کھڑا ہو گا اور کو ہِ زیتون بیچ سے پھٹ جا ئے گا اور اس کے مشرق سے مغرب تک ایک بڑی وادی ہو جا ئے گی کیوں کہ آدھا پہاڑ شمال کو سرک جا ئے گا ار آدھا جنوب کو۔ 5 تم وادی سے ہو کر میرے پہاڑیوں کے بیچ سے جو کہ آضل نامی جگہ تک پھیلا ہوا ہے بھا گو گے۔ تم اس طرح بھا گو گے جیسے کہ زلزلہ آیا ہو۔ جس طرح شاہِ یہودا ہ عّزیاہ کے زمانے میں زلزلے سے لوگ بھا گے تھے۔ کیوں کہ خداوند میرا خدا آئے گا اور سب مقدس اس کے ساتھ ہونگے۔
6-7 وہ دن ایک بہت ہی اہم دن ہوگا۔ اس دن نہ روشنی ہوگی نہ ٹھنڈ اور نہ ہی شبنم ہوگی۔ صرف خدا وند ہی جانتا ہے کہ یہ دن کب ہوگا۔ دن رات میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔ شام کے وقت بجائے اندھیرا کے اجا لا ہوگا۔ 8 اس روز یروشلم سے لگا تار پانی بہے گا۔ جس کا آدھا مشرقی سمندر کی طرف اور آدھا مغربی سمندر کی طرف بہے گا۔ پانی گرمی اور سردی میں بہے گا۔ 9 اور خدا وند ساری دنیا کا بادشاہ ہوگا۔ اس روز خدا وند ہی صرف خد ا ہوگا۔ اور صرف اس کا ہی نام خدا کا نام ہوگا۔ 10 اور سارے ملک جنوبی یروشلم جبع سے رمّون تک میدان ہوگا۔ لیکن یروشلم کافی اونچائی پر ہوگا۔ اور یہ بنیمین کے پھاٹک سے پرانے پھاٹک تک اور پھر کونے کے پھاٹک تک اور حنن ایل کے برج سے بادشاہ کے حوض جہاں شراب بنتی ہے وہاں تک آباد ہوگا۔ 11 لوگ اس میں سکونت کریں گے اور پھر لعنت مطلق نہ ہوگی بلکہ یروشلم امن و امان سے آباد رہے گا۔
12 لیکن خدا وند ان قوموں کو سزا دیگا جو یروشلم کے خلاف لڑے۔ وہ انہیں بھیانک بیماری دیگا۔ انکا گوشت سڑ جائے گا جب کہ وہ زندہ ہی ہونگے، انکی آنکھیں چشم خانوں میں سڑ جائیں گی اور ان کی زبان بھی ان کے منھ میں سڑ جائے گی۔ 13-15 وہ بھیانک بیماری دشمن کے خیمے میں پھیل جائے گی۔ اور انکے گھو ڑوں، اور گدھوں کو وہ بھیانک بیماری لگ جائے گی۔
اس وقت دشمن یقیناً خدا وند سے خوف کھائیں گے۔ وہ ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑیں گے۔ وہ ایک دوسرے پر حملہ کرنے کے لئے ہاتھ اٹھائیں گے۔ یہوداہ کے لوگ یروشلم کے خلاف جنگ کریں گے۔ لیکن چاروں طرف کی قوموں سے دولت جمع کی جائے گی: جیسے کہ سونا، چاندی، اور فینسی کپڑے۔ 16 دشمنوں کی فوجوں میں سے کچھ لوگ بچ جائیں گے۔ اور وہ لوگ ہر سال خدا وند قادر مطلق کی عبادت کرنے اور پناہ کی تقریب منانے کیلئے یروشلم آئیں گے۔ 17 اگر روئے زمین کي کوئی بھی قوم، بادشاہ جو کہ خدا وند قادر مطلق کی عبادت کرنے کے لئے یروشلم نہیں جائے گا تو انہیں بارش کا پانی بھی نہیں ملیگا۔ 18 اگر کوئی بھی مصری خاندان جن پر بارش نہیں ہوتی پناہ کی تقریب منانے کے لئے نہ آئیں تو ان پر بھیانک بیماری آئیگی جس کو خدا وند نے دیگر دشمن قوموں پر نازل کی تھی۔ 19 وہ مصر کے لئے کسی بھی قوم کے لئے اور سزا ہوگی جب سب قومیں پناہ کی تقریب منانے نہیں جائیں گی۔
20 اس دن ہر ایک چیز خدا وند کی ہوگی۔ یہاں تک کہ گھوڑوں کے سازوں پر بھی یہ لکھا ہوگا۔ “خدا وند کے لئے مقدس ” اور سارا برتن جس کا استعمال خدا کی ہیکل میں کیا جاتا ہے وہ بھی اتنا ہی اہم ہوگا جتنا کہ قربان گاہ پر استعمال ہونے والا کٹورا۔ 21 بلکہ یروشلم اور یہوداہ کی پکانے کی سب برتن “خدا وند قادر مطلق کے لئے مقدس” کے طور پر الگ اور مخصوص کر لیا جائے گا۔ اور وہ سبھی جو قربانی پیش کریں گے ان کا استعمال پکانے کے لئے کریں گے۔
اور اس روز خدا وند قادر مطلق کی ہیکل میں چیزوں کي خرید و فروخت کرنے والا کوئی بھی تاجر [c] نہ ہوگا۔
©2014 Bible League International