Beginning
اسرائیل سے اچھا وقت لے لیا جا ئے گا
6 صیون کے تم لوگوں میں سے کچھ کی زندگی بہت آرام کی ہے۔
اور کو ہستان سامریہ کے کچھ لوگ اپنے کو محفوظ محسوس کر تے ہیں۔
لیکن تم پر کئی مصیبتیں آئیں گی۔
قوموں کے اہم شہرو ں کے تم عزت دار لوگ ہو۔
بنی اسرائیل انصا ف پانے کے لئے تمہا رے پاس آتے ہیں۔
2 جا ؤ اور کلنہ پر توجّہ دو
اور وہاں سے حمات عظیم تک سیر کرو
اور پھر فلسطینیوں کے جا ت کو جا ؤ۔
کیا تم ان مملکتوں سے اچھے ہو؟
نہیں ان کے ملک تمہا رے ملک سے بڑے ہیں۔
3 تم لوگ وہ کام کر رہے ہو۔
جو سزا کے دن کو قریب لا تا ہے۔
تم ظلم کی کر سی کو نزدیک،
اور نزدیک لا رہے ہو۔
4 لیکن تم سبھی سہولتوں کی خوشیاں حاصل کر تے ہو۔
تم ہا تھی کے دانت کے پلنگ پر سو تے ہو اور اپنے بستر پر آرام کر تے ہو۔
تم جھنڈ سے چھو ٹے میمنے کو
اور تھان سے چھو ٹے بچھڑوں کو کھا تے ہو۔
5 تم اپنا بر بط بجا تے ہو
اور داؤد کی طرح موسیقی کی نئی دھن تیار کر تے ہو۔
6 تم خوبصورت پیالوں میں مئے پیتے ہو
اور بہترین عطر سے اپنا بدن ملتے ہو
اور تمہیں اس کے لئے گھبراہٹ بھی نہیں
کہ یو سف کا خاندان فنا کیا جا رہا ہے۔
7 وہ لوگ اب اپنے بستر پر آرام کر رہے ہیں۔ لیکن انکے اچھے وقت کا خاتمہ ہو گا۔ وہ قیدی کی طرح غیر ملکو ں میں پہنچائے جا ئیں گے اور وہ پہلے پکڑے جانے وا لوں میں سے کچھ ہونگے۔ 8 میرے مالک خداوند نے یہ قسم کھا ئی تھی۔خداوند خدا قادر مطلق یوں فرماتا ہے،
“میں یعقوب کے تکبر سے نفرت رکھتا ہوں
اور اس کے محلو ں سے مجھے نفرت ہے
اس لئے میں شہر کو اس کی ساری آبادی کے ساتھ
دشمنوں کے ہا تھو ں میں سونپ دوں گا۔”
تھو ڑے سے اسرائیلی زندہ بچیں گے
9 اس وقت کسی گھر میں اگر دس لوگ زندہ بچیں گے تو وہ بھی مر جا ئیں گے 10 جب کو ئی مرجا ئے گا تب اس کا کو ئی رشتے دار لاش لینے آئے گا، تا کہ وہ اسے با ہر لے جا سکے اور جلا سکے۔ رشتے دار گھر سے ہڈیاں لے جا ئے گا۔ لوگ ہر اس شخص سے جو گھر کے اندر چھُپا ہو گا پو چھیں گے، “کیا تمہارے پاس کو ئی اور لاش ہے؟ ”
وہ شخص جواب دیگا، “نہیں ․․․”
تب اس کے رشتہ دار کہیں گے، “چپ! ہمیں خداوند کانام نہیں لینا چا ہئے۔”
11 دیکھو! خداوند خدا حکم دیگا
اور بڑے بڑے محل ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جا ئیں گے
اور چھو ٹے چھو ٹے گھر، چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑو میں توڑ دیئے جا ئیں گے۔
12 کیا گھو ڑے چٹانوں پر دوڑتے ہیں؟
یاکو ئی بیلو ں سے سمندر پر ہل چلا ئے گا؟
لیکن تم نے انصاف کو زہر میں
اور جائز کو کڑوا زہر میں بدل دیا ہے۔
13 تم بے حقیقت چیزوں پر فخر کر تے ہو اور کہتے ہو،
“ہم نے اپنے لئے اپنی طاقت سے سینگ نہیں نکالے۔”
14 “لیکن اے اسرائیل! میں تمہا رے خلاف ایک قوم کو بھیجونگا۔ وہ قوم سارے ملک میں مصیبت لا ئے گی یہ قوم مدخل حمات کے راستے سے لیکر وادئی عربہ تک پریشان کریگی۔” خداوند خدا قادر مطلق نے یہ سب کہا۔
رو یا میں ٹڈیاں
7 خداوند نے مجھے رو یا دکھا ئی۔ اور کیا دیکھتا ہو ں کہ اس نے دوسری فصل کی ابتداء میں ٹڈیاں پیدا کیں۔بادشا ہ کی فصل کٹائی کے بعد یہ دوسری فصل تھی۔ 2 ٹڈیوں نے ملک کی ساری گھاس کھا ڈا لی۔اس کے بعد میں نے کہا، “میرے مالک خداوند، میں التجا کرتا ہوں، ہمیں معاف کر! یعقوب بچ نہیں سکتا! وہ بہت چھو ٹا ہے۔”
3 تب خداوند نے اس کے با رے میں اپنے منصوبہ کو بدلا۔ خداوند نے کہا، “ایسا نہیں ہو گا۔”
رو یا میں آگ
4 میرے مالک خداوند نے مجھے یہ چیزیں دکھا ئی: میں نے دیکھا کہ خداوند خدا آگ کو بارش کی طرح برسنے کے لئے بلا رہا ہے۔ آگ بحرِ عمیق کو نگل گئی۔ آگ نے زمین کو کھا لیا۔ 5 لیکن میں نے کہا، “خداوند خدا میں تم سے التجا کر تا ہوں، ٹھہر یعقوب بچ نہیں سکتا، وہ بہت چھو ٹا ہے۔”
6 تب خداوند خدا نے اس کے با رے میں ا پنا منصوبہ بدلا۔خداوند خدا نے کہا، “ایسا نہیں ہو گا۔ ”
رو یا میں سا ہول
7 خداوند نے مجھے دکھا یا: خداوند ایک دیوار کے سہا رے ایک سا ہول اپنے ہا تھ میں لے کر کھڑا تھا۔ دیوار ساہول سے سیدھی کی گئی تھی۔ 8 خداوند نے مجھ سے کہا، “عاموس تم کیا دیکھتے ہو؟ ”
میں نے کہا، “ساہول ”
تب میرے مالک نے کہا، “دیکھو میں بنی اسرائیل پر ساہول کا استعمال کرونگا۔ میں اب ان کی عیاری کو اور مزید نظر انداز نہیں کرونگا۔ میں ان بُرے حصوں کو کاٹ پھینکوں گا۔ 9 اسحاق کے اونچے مقام برباد ہونگے اور اسرائیل کے مقدس ویران ہو جا ئیں گے۔ اور میں یربعام کے گھر انے کے خلاف تلوار لے کر اٹھوں گا۔”
امصیاہ کا عاموس کو روکنے کی کوشش کرنا
10 بیت ایل کے کا ہن امصیاہ نے اسرائیل کے بادشا ہ یربعام کو بھیجا: “عاموس تیرے خلاف اسرائیل کی زمین میں سازش کا منصوبہ بنا تا ہے اور وہ بہت سی باتیں کہتے آرہے ہیں کہ زمین اسکی ساری باتوں کو برداشت نہیں کر سکتی۔ 11 عاموس نے کہا، 'یربعام تلوار سے مارا جا ئے گا اور بنی اسرائیلیوں کو قیدی بنا کر ملک سے با ہر لے جایا جا ئے گا۔”
12 امصیاہ نے بھی عامو س سے کہا، “اے غیب بین تو یہودا ہ کے ملک کو بھاگ جا۔ وہیں کھا و پی اور نبوت کر۔ 13 لیکن یہاں بیت ایل میں اور زیادہ نبوت نہ کر یہ بادشا ہ کی مقدس جگہ ہے۔ یہ اسرائیل کی ہیکل ہے۔”
14 تب عاموس نے امصیاہ کو جواب دیا کہ میں نہ نبی ہوں اور نہ ہی نبی کا بیٹا بلکہ چروا ہا اور گولر کا پھل بٹورنے وا لا ہو ں۔ 15 اور جب میں گلّہ کے پیچھے پیچھے جا تا تھا تو خداوند نے مجھے لیا اور فرمایا کہ جا میری قوم اسرائیل میں نبوت کر۔ 16 اس لئے خداوند کے کلام کو سنو۔ تم مجھ سے کہتے ہو، ’اسرائیل کے خلاف نبوت مت کرو۔اسحاق کے گھرانے کے خلاف کلام نہ کرو۔‘ 17 لیکن خداوند کہتا ہے: ' تمہا ری بیوی شہرمیں فاحشہ بنے گی۔ تمہا رے بیٹے اور بیٹیاں تلوار سے ہلاک ہو نگے۔ اور تیری زمین جریب سے تقسیم کی جا ئے گی اور تم ناپاک ملک میں رہو گے۔ بنی اسرائیل یقیناً ہی اس ملک سے قیدی کی طرح لے جا ئے جا ئیں گے۔”
رو یا میں پکے پھل
8 خداوند نے مجھے یہ دکھا یا۔ میں نے تابستانی میوؤں کی ایک ٹوکری دیکھی۔ 2 خداوند نے پو چھا، “عاموس تم کیا دیکھتے ہو؟ ”
میں نے کہا، “گرمی کے موسم کے پھلو ں کی ایک ٹوکری۔”
تب خداوند نے مجھ سے کہا، “یہ میرے نبی اسرائیلیوں کے ختم ہو نے کا وقت ہے۔ میں ان کے گنا ہوں کو اور نظرانداز نہیں کر سکتا۔” 3 مقدس کے نغمے ماتم بن جا ئیں گے۔ میرے مالک خداوند نے یہ سب کہا ہے۔ بہت سی لاشیں پڑی ہونگی۔ سنّا ٹے میں لوگ لاشو ں کو لے جا ئیں گے اور ان کے ڈھیر لگا دینگے۔”
اسرائیل کے تاجروں کا صرف دولت حاصل کرنے میں لگے رہنے کی خواہش کرنا
4 میری سنو! لو گو، تم مسکینوں کو کچلتے ہو۔
تم اس ملک کے غریبو ں کو برباد کرنا چا ہتے ہو۔
5 اے تاجر! تم کہتے ہو،
“نئے چاند کا دن کب گذرے گا تا کہ ہم گلّہ بیچیں گے؟
سبت کا دن کب ختم ہو گا، جس سے ہم اپنا گیہوں بازار میں لا سکیں گے؟
ہم قیمتیں بڑھا سکیں گے، اور غلط ناپ استعمال کر سکیں گے،
ہم غلط ترازو سے دھو کہ دے سکیں گے؟
6 ہملوگ غریبوں کو وہ جو اپنا قرض واپس ادا نہ کر سکیں
غلام کی طرح خریدیں گے۔
اور محتا جو ں کو ایک جو ڑا جو توں کی قیمت سے خرید سکیں گے۔
ہم لوگ گیہوں کا بھو سا بھی بیچ سکیں گے۔”
7 خداوند یعقوب کی فخر کی قسم کھا کر فرماتا ہے:
“میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہر گز نہ بھولونگا۔
8 ان کامو ں کے سبب سے پو ر ی زمین کانپ جا ئے گی۔
اس ملک کا ہر ایک شہری ماتم کرے گا۔
پو ری سرزمین مصر کے دریائے نیل کی طرح اٹھیگی اور گریگی۔
سارا ملک چاروں جانب سے اچھال دیا جا ئے گا۔”
9 خداوند نے یہ باتیں بھی کہیں:
“اس وقت میں آفتاب کو دو پہر میں غروب کردوں گا۔
میں روزِ روشن میں ہی زمین کو تاریک کردوں گا۔
10 تمہا ری تقريبوں کو ماتم سے
اور تمہا رے نغموں کو ماتم میں بدل دوں گا
اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ بندھواؤں گا
اور ہر ایک کے سر پر چند لا پن بھیجونگا
اور ایسا ماتم برپا کرونگا جیسا اکلوتے بیٹے پر ہو تا ہے
اور اس کا انجام روزِ تلخ سا ہو گا۔”
خدا کے کہنے کے مطابق بھیانک بھکمری
11 خداوند کہتا ہے:
“دیکھو، وہ دن قریب آرہے ہیں،
جب میں ملک میں بھکمری لا ؤنگا۔
لوگ رو ٹی کے بھو کے اور پانی کے پیاسے نہیں ہونگے،
بلکہ لوگ خداوند کے کلام کے بھو کے ہوں گے۔
12 تب لوگ مردہ سمندر سے بحر قلزم تک اور شمال سے مشرق تک بھٹکتے پھریں گے
اور خداوند کے کلام کی تلاش میں اِدھر اُدھر دوڑیں گے لیکن کہیں نہ پا ئیں گے۔
13 اس وقت حسین کنواریاں
اور جوان مرد پیاس کے سبب بے ہو ش ہو جا ئیں گے۔
14 ان لوگوں نے سامریہ کے گنا ہوں کے نام پر قسمیں کھا ئی۔
انہوں نے کہا، “اے دان! ’تیرے خداوند کی قسم، اور کہا، ’بیر سبع کے بتوں کی قسم‘
وہ گرجا ئیں گے
اور پھر ہر گز نہ اٹھیں گے۔”
رو یا میں خداوند کا قربان گا ہ کے سہا رے کھڑا ہونا
9 میں نے میرے مالک کو قربان گا ہ کے سہارے کھڑا دیکھا۔ اس نے کہا،
“ستونوں کے سرو ں پر مارو
اور عمارتیں ہل جا ئیں گی
اور لوگو ں کے سرو ں پر ستونوں کو گرا ؤ۔
اور ان کے باقی بچے ہو ؤں کو
میں تلواروں سے قتل کروں گا۔
ان میں سے ایک بھی بھاگ نہ سکے گا۔
ان میں سے ایک بھی بچ کر نہ نکلے گا۔
2 اگر وہ کھود کر پاتا ل میں چلے جا ئیں گے
تو میں انہیں وہاں سے کھینچ لا ؤنگا۔
اگر وہ او پر آسمان میں چلے جا ئیں گے
تو میں انہیں وہاں سے بھی نیچے لا ؤنگا۔
3 اگر وہ کو ہِ کرمل کی چو ٹی پر جا چھپیں
تو میں ان کو وہاں سے ڈھونڈ نکالوں گا
اور اگر وہ سمندر کی تہہ میں میری نظر سے غائب ہو جا ئیں
تو میں وہاں سانپ کو حکم دونگا اور وہ ان کو کاٹے گا۔
4 اگر وہ پکڑے جا ئیں گے اور ان کے دشمن انہیں لے جا ئیں گے
تو میں تلوار کو حکم دوں گا
اور وہ انہیں وہیں مارے گی۔
ہاں! میں ان پر کڑی نگاہ رکھو ں گا۔
مگر میں انہیں بھلا ئی کیلئے نہیں
بلکہ بُرا ئی کے لئے اپنی نگاہ میں رکھوں گا۔”
سزا لوگوں کو برباد کر دیگی
5 کیونکہ میرے مالک خداوند قادرمطلق وہ ہے کہ اگر زمین کو چھو دے
تو وہ پگھل جا ئے گی۔
تب اس سرزمین پر رہنے وا لے لوگ تمہا رے مرے ہو ئے لوگوں کے لئے رو ئیں گے۔
وہ بالکل مصر کی نیل ندی کی طرح
اٹھے گا اور پھر گرجا ئے گا۔
6 خداوند نے اپنا با لا خانہ آسمان کے او پر بنا یا۔
اس نے اپنے آسمان کو زمین پر رکھا۔
وہ سمندر کے پا نی کو بلا کر رو ئے زمین پر پھیلا دیتا ہے۔
اس کا نام خداوند (یہواہ ) ہے۔
خداوند اسرائیل کو فنا کرنے کا وعدہ کر تا ہے
7 خداوند یہ کہتا ہے:
“اسرائیل! تم میرے لئے اہل کو ش کی مانند ہو،
میں نے اسرائیل کو مصر سے نکال کر با ہر لا یا۔
میں فلسطینیوں کو کفتور سے،
اور ارامیوں کو قیر سےلا یا۔”
8 دیکھو خداوند میرے مالک کی آنکھیں اس گنہگار مملکت پر لگی ہیں۔
خداوند یہ کہتا ہے:
“میں رو ئے زمین سے اسرائیل کو فنا کردوں گا۔
لیکن میں یعقوب کے گھرانے کو پو ری طرح فنا نہیں کروں گا۔
9 میں اسرائیل کے گھرانے کو تِتر بِتر کر کے سب قوموں میں بکھیر دینے کا حکم دیتا ہوں۔
یہ اسی طرح ہو گا جیسے کو ئی شخص اناج کو چھلنی سے چھان دیتا ہے اچھا آٹا اس میں سے نکل جا تا،
لیکن بُرے دانہ پھنس جا تے ہیں۔
یعقوب کے گھرانے کے ساتھ ایسا ہی ہو گا۔
10 میری قوم کے سب گنہگار لو گ جو کہتے ہیں،
“ہم لوگوں کے ساتھ کچھ بھی برا نہیں ہو گا!
مگر وہ سبھی لوگ تلوار سے ما ر دیئے جا ئیں گے!”
خدا سلطنت کو ازسرِ نو قائم کرنے کا وعدہ کر تا ہے
11 “داؤد کا خیمہ گر گیا ہے۔
لیکن اس وقت اس خیمہ کو میں پھر کھڑا کرونگا۔
میں دیواروں کے سو را خوں کو ڈھانک دوں گا۔
میں برباد عمارتوں کو پھرسے آباد کروں گا۔
میں اسے ایسا بنا ؤں گا جیسا وہ پہلے تھیں۔
12 پھر وہ ادوم میں جو لوگ بچ گئے ہیں
انہیں اور ان کی قوموں کو جو میرے نام سے جانی جا تی ہیں لے جا ئیں گے۔”
خداوند نے وہ باتیں کہیں،
اور وہ انہیں وجود میں لا یا جا ئے گا۔
13 خداوند کہتا ہے، “وہ وقت آرہا ہے جب ہر طرح کی خوراک کی بہتات ہو گی۔
ابھی لوگ پو ری طرح فصل کاٹ بھی نہیں پا ئے ہونگے کہ جو تا ئی کا وقت آجا ئے گا۔
اور انگور کچلنے وا لا درخت سے انگور توڑ نے وا لے سے جا ملیں گے۔
پہاڑوں اور پہا ڑیوں سے مئے بہے گی۔
14 میں اپنے لوگوں بنی اسرائیل کو جلا وطنی سے واپس لا ؤں گا۔
وہ لوگ اجڑے ہو ئے شہروں کو پھر سے بنا ئے گا اور ان میں رہے گا۔
اور وہ لوگ تاکستان لگا کر ان کی مئے پئیں گے۔
وہ باغ لگا ئیں گے اور ان باغوں کے پھلوں کو کھا ئیں گے۔
15 میں اپنے لوگوں کو ان کی زمین پر بسا ؤں گا،
اور وہ دوبارہ اس ملک سے نکالے نہیں جا ئیں گے، جسے میں نے دیا ہے۔”
خداوند تمہا رے خدا نے یہ باتیں کہیں۔
©2014 Bible League International