Beginning
خدا وند اپنے لوگوں کی واپسی چاہتا ہے
1 دارا کی حکو مت کے دوسرے برس کے آٹھویں مہینے میں خدا وند کا کلام نبی زکریاہ بن بر کیاہ بن عدّو پر نازل ہوا۔
2 خدا وند تمہارے باپ دادا سے سخت ناراض رہا۔ 3 اس لئے تمہیں یہ پیغام ان لوگوں کو کہنا چاہئے۔ خدا وند فرماتا ہے، “تم میری طرف واپس آؤ اور میں تمہاري طرف واپس آؤ نگا۔” یہ سب خدا وند قادر مطلق نے کہا۔
4 خدا وند نے کہا، “اپنے باپ دادا کی مانند نہ بنو۔ اگلے نبیوں نے ان سے باتیں کیں۔ انہوں نے کہا، ’ خدا وند قادر مطلق چاہتا ہے کہ تم اپنے برے رہن سہن کو چھوڑ دو اور برے کام بند کردو۔‘ مگر تمہارے باپ دادا نے میری ایک نہ سنی۔” خدا وند نے یہ باتیں کہی۔
5 خدا نے کہا، “تمہا رے با پ دادا جا چکے، اور وہ نبی ہمیشہ زندہ نہ رہے۔ 6 لیکن میرا کلام اور میری آئین اور میری تعلیمات جس کا کہ میں نے اپنے خدمت گذار نبیوں کے ذریعہ حکم دیا تھا اور بو لا تھا، وہ تمہا رے باپ دادا کے لئے سچ ہو گئے۔ جب وہ سچ ہو گئے تو تمہا رے باپ دادا پچھتا ئے اور کہا،'خداوند نے وہی کیا ہے جو وہ کہا ہے کہ وہ کریگا۔ وہ ہماری زندگی کے راستے اور ہمارے بُرے اعمال کے لئے سزا دیا۔”
چار گھو ڑے
7 دارا کی حکومت کے دوسرے برس اور گیارہویں مہینے یعنی ماہِ سباط کی چو بیسویں تاریخ کو خداوند کا کلام زکریاہ نبی بن بر کیاہ بن عدّو پر ناز ل ہوا۔
8 رات کو میں نے ایک شخص کو لال گھو ڑے پر سوار دیکھا۔ وہ مہندی کے درختوں کے درمیان وادی میں کھڑا تھا۔اس کے پیچھے لال، بھو را اور سفید گھو ڑے تھے۔ 9 تب میں نے کہا، “اے میرے آقا یہ گھو ڑے کس لئے ہیں؟ ”
تب فرشتے نے بولتے ہو ئے مجھ سے کہا، “میں تمہیں دکھا ؤنگا کہ یہ گھو ڑے کس لئے ہیں۔”
10 تب مہندی کے درختوں کے درمیان کھڑا شخص کہنے لگا، “خداوند نے ان گھو ڑوں کو زمین پر ادھر اُدھر گھومنے کے لئے بھیجے ہیں۔”
11 اور انہوں نے خداوند کے فرشتے سے جو مہندی کے درختوں کے درمیان کھڑا تھا کہا، “ہم نے ساری دنیا کی سیر کی ہے اور دیکھا کہ ساری زمین میں امن وامان ہے۔”
12 تب خداوند کے فرشتے نے کہا، “اے خداوند تو یہوداہ اور یروشلم کے شہروں پر کب رحم کریگا؟ تو نے تو ان شہروں پر ستر برس تک اپنا قہر ظا ہر کر چکا ہے۔”
13 تب خداوند نے اس فرشتہ کو جواب دیا جو مجھ سے باتیں کر رہا تھا خداوند نے امن و امان اور اطمینان بخش پیغام کہا۔
14 تب فرشتہ نے مجھے لوگوں سے یہ سب کہنے کو کہا: “خداوند قادر مطلق فرماتا ہے:
“میں یروشلم اور صیون سے خاص شفقت رکھتا ہوں۔
15 اور میں ان قوموں سے جو محسوس کر تے ہیں کہ وہ بہت حفاظت میں ہیں نہایت ناراض ہوں۔
میں اپنے لوگوں پر تھو ڑا ہی نارا ض تھا تو
میں نے قوموں کا استعمال ان لوگوں کو سزا دینے کے لئے کیا،
لیکن انہو ں نے حالات کو بہت زیادہ خراب کر دیا۔”
16 اس لئے خداوند فرماتا ہے، “میں اس پر رحم کر نے کے لئے یروشلم وا پس آؤنگا۔”
خداوند قادر مطلق کہتا ہے، “یروشلم کی تعمیر دوبارہ ہو گی
اور وہاں میرا گھر بنایا جا ئے گا۔
17 فرشتہ نے کہا، “لوگوں سے یہ بھی اعلان کرو: خداوند قادر مطلق کہتا ہے،
’میرے شہر ایسے خوشحال ہونگے کہ وہ پھیلیں گے،
میں صیون کو اطمینان بخشوں گا
اور یروشلم کو پھر سے اپنا خاص شہر چنوں گا۔”
چار سینگیں اور چار خادم
18 تب میں نے نظر اوپر اٹھا ئی اور چار سینگوں کو دیکھا۔ 19 تب میں نے اس فرشتے سے جو مجھ سے باتیں کر رہا تھا پو چھا، “ان سینگوں کا مطلب کیا ہے؟ ”
اس نے کہا، “یہ وہ سینگیں ہیں جنہوں نے اسرائیل یہودا ہ اور یروشلم کے لوگوں کو غیر ملک جا نے پر مجبور کیا۔”
20 تب خداوند نے مجھے چار کاریگر دکھا ئے۔ 21 میں نے ان سے پو چھا، “یہ چار کاریگر کیا کر نے آرہے ہیں؟ ”
اس نے جواب دیا، “یہ وہ سینگ ہیں جنہوں نے یہودا ہ کو ایسا پرا گندہ کیا کہ کو ئی اپنا سر نہ اٹھا سکا۔ لیکن یہ ا س لئے آئے ہیں کہ ان کو ڈرا ئیں اور ان قوموں کے سینگ کو کاٹ ڈالنے کے لئے جنہوں نے یہودا ہ کے ملک کو پرا گندہ کر نے کے لئے سینگ اٹھا یا ہے!”
یروشلم کی پیمائش
2 تب میں نے اوپر نگاہ اٹھا ئی او ر میں نے ایک شخص کو پیمائش کی رسّی کو لئے ہو ئے دیکھا۔ 2 میں نے اس سے پو چھا، “تم کہاں جا رہے ہو؟ ”
اس نے مجھے جواب دیا، “میں یروشلم کی پیمائش کو جا رہا ہوں تا کہ دیکھوں کہ اس کی چو ڑا ئی اور لمبا ئی کتنی ہے۔”
3 تب وہ فرشتہ جو مجھ سے با تیں کر رہا تھا چلا گیا اور اس سے باتیں کر نے کے لئے دوسرا فرشتہ با ہر گیا۔ 4 اس نے اس سے کہا، “دوڑ کر جا ؤ اور اس نو جوان سے کہو:
’یروشلم میں اتنے سارے انسان اور حیوان ہونگے
کہ وہاں چہار دیواری نہیں ہو گی۔‘
5 خداوند فرماتا ہے،
’میں خود سے یروشلم کی حفاظت آگ کی دیوار کی طرح کرونگا۔
اور اس شہر کو شان و شوکت بخشنے کے لئے وہیں رہونگا۔‘ ”
خدا کا اپنے لوگوں کو گھر بلانا
خداوند فرماتا،
6 “جلدی کرو شمال کی سر زمین سے بھاگ چلو!
ہاں، یہ سچ ہے کہ میں تمہارے لوگوں کو چاروں جانب بکھیرا۔
7 اے صیون کے لوگو! جو بابل میں رہتے ہو،
بھاگ نکلو! اس شہر سے بھاگ جا ؤ!”
خداوند قادر مطلق نے یہ کہا،
“اس نے مجھے ان قوموں میں بھیجا جو جنگ کے دوران تمہا ری چیزیں لوٹ لئے اس نے مجھے تمہا ری تعظیم کو بچانے کی خاطر بھیجا۔
8 وہ فرماتا ہے جو کو ئی تم کو نقصان پہنچانے کی غرض سے چھو تا ہے
تو گو یا وہ خدا کی آنکھ کی پتلی کو چھو تا ہے۔
9 اور میں ان لوگوں کے خلاف اپنا ہا تھ اٹھا ؤنگا اور ان کے غلام ان کا مال لیں گے۔
تب تم سمجھو گے کہ خداوند قادر مطلق نے مجھے بھیجا ہے۔”
10 خداوند فرماتا ہے، “اے صیون شادمان رہو،
کیوں؟ کیونکہ میں آرہا ہوں اور میں تمہا رے شہر میں ٹھہرونگا۔
11 اور اس وقت بہت سی قو میں خداوند کو مانیں گي
اور یہ قومیں میرے آدمی ہونگے
اور میں تم سبھی لوگوں کے ساتھ ٹھہرونگا۔”
تب تو جان جا ئیگی کہ خداوند قادر مطلق نے مجھے تیرے پاس بھیجا ہے۔
12 خداوند پھر سے یروشلم کو اپنا خصوصی شہر منتخب کریگا
اور یہودا ہ مقدس زمین کی اس کا خاص حصہ ہو گا۔
13 اے فنا ہو نے وا لو!
خداوند کی موجودگی میں خاموش رہو کیونکہ وہ اپنے مقدس گھر سے اٹھا ہے۔
اعلیٰ کا ہن
3 تب فرشتے نے مجھے کا ہن یشوع کو دکھا یا۔ یشوع خداوند کے فرشتہ کے سامنے کھڑا تھا اور شیطان یشوع کے داہنی طرف کھڑا تھا۔اسے الزام دینے کے لئے شیطان وہاں تھا۔ 2 تب خداوند کے فرشتہ نے کہا، “اے شیطان، خداوند تجھے ڈانٹے! ہاں وہ خداوندجس نے یروشلم کو اس طرح بچا یا جیسے جلتی لکڑی کو آگ سے با ہر نکال دی جا ئے۔”
3 یشوع فرشتے کے سامنے کھڑا تھا اور وہ میلے کپڑے پہنے ہو ئے تھے۔ 4 پھر فرشتہ نے ان سے جو اس کے سامنے کھڑے تھے کہا، “اس کے میلے کپڑے اتار دو۔” اور اس سے کہا، “دیکھ میں نے تیرے گنا ہوں کو دور کیا اور میں تجھے نفیس لباس پہناؤں گا۔”
5 پھر اس نے کہا، “اس کے سر پر ایک نئی پگڑی باندھو۔” انہو ں نے اسکے سر پر صاف عمامہ رکھا اور لباس پہنا ئی اور خداوند کا فرشتہ وہاں کھڑا ہوا۔ 6 تب خداوند کے فرشتے نے یشوع سے یہ کہا۔
7 خداوند قادر مطلق یوں فرماتا ہے،
“اگر تو میری را ہوں پر چلے
اور میرے احکام پر عمل کرے
تو میرے گھر کا نگرا ں کار ہو گے
اور میری بارگاہوں کا نگہبان بھی ہو گے۔
میں تجھے ان گروہ کو جو یہاں کھڑے ہیں
میری خدمت کے لئے کار کن بننے کی اجازت دوں گا۔
8 اس لئے اعلیٰ کا ہن یشوع تجھے اور تیرے لوگو ں کو میری باتیں سننی ہو نگی۔
تم اور باقی کا ہن اس کی مثال ہو جو آرہا ہے۔
میں اپنے نو کر کو جو کہ شاخ کہلا تا ہے لانے جا رہا ہو ں۔
9 یہاں ایک پتھر ہے جسے میں نے یشوع کے سامنے رکھا ہے۔
یہاں دیکھ اس کے سات کنا رے ہیں۔
دیکھ میں اس پر کتبہ کندہ کروں گا خداوند قادر مطلق اسے کہتا ہے۔
میں اس زمین سے گنا ہو ں کو ایک ہی دن میں دور کرونگا۔”
10 خداوند قادر مطلق فرماتا ہے،
“اس وقت لوگ اپنے دوستوں کو آنے
اور انگور انجیر کے درخت کے نیچے بیٹھنے کی دعوت دیں گے۔”
شمعدان اور دو زیتون کے درخت
4 اور تب وہ فرشتہ جو مجھ سے با تیں کر رہا تھا۔ میرے پاس واپس آیا اور مجھے جگا یا۔ جیسا کہ آدمی کو نیند سے جگا یا جا تا ہے۔ 2 تب فرشتے نے پو چھا، “تم کیا دیکھتے ہو؟ ”
میں نے کہا، “ میں ایک ٹھوس سو نے کا شمعدان دیکھتا ہوں۔ اس شمعدان پر سات چراغ ہیں جس کے سر پر ایک کٹورا ہے۔ کٹورے میں سات نلیاں نکل رہی ہیں اور ہر ایک نلی ہر چراغ تک جا رہی ہے۔ وہ نلی تیل کو ہر ایک چراغ تک لا تی ہیں۔ 3 اور دو زیتون کا درخت ہے ایک کٹورے کے دا ئیں جانب اور ایک با ئیں جانب ہے۔” 4 اور تب میں اس فرشتہ سے جو مجھ سے با تیں کر رہا تھا، پو چھا، “اے میرے آقا! ان سب کا مطلب کیا ہے؟ ”
5 مجھ سے با تیں کر نے وا لے فرشتے نے کہا، “کیا تم نہیں جانتے کہ یہ سب چیزیں کیا ہیں؟ ”
میں نے کہا، “نہیں میرے آقا۔”
6 تب اس نے مجھ سے کہا، “یہ پیغام خداوند کی جانب سے زُرباّبل کو ہے تمہا ری مدد نہ تو کسی فوج سے اور نہ ہی تمہا ری مدد کسی طاقت سے آئیگی بلکہ میری روح سے۔ 7 وہ اونچا پہاڑ زُرباّبل کے لئے چٹیل زمین کی مانند ہو گا۔ جب وہ ہیکل کے آخری پتھر کو جگہ پر رکھے گا تو لوگ چلا ئیں گے، “ واہ کتنا خوبصورت! واہ کتنا خوبصورت! ”
8 پھر خداوند کا کلام مجھ پر ناز ل ہو گا۔ 9 “زرُبّابل کے ہا تھوں نے اس ہیکل کی بنیاد ڈا لی اور اسی کے ہا تھ ا سے تمام بھی کریں گے۔ تب تو جانے گا کہ خداوند قادر مطلق نے مجھے تمہا رے پاس بھیجا ہے۔ 10 لوگوں کو چھو ٹی شروعات کو گھٹا کر نہیں بتا نا چاہتے وہ اس سے شرمندہ نہیں ہونگے۔ لوگ بہت خوش ہونگے جب زربابل کے ہاتھوں میں ساہول دیکھیں گے۔ پتھر کی سات کنارے خدا وند کی سات آنکھیں ہیں جو ساری زمین کو دیکھتی ہے۔”
11 تب میں (زکریاہ ) نے اس سے کہا، “میں نے زیتون کا ایک پیڑ شمعدان کے دائیں جانب اور ایک بائیں جانب دیکھا۔ ان دونوں زیتون کا پیڑ کیا پیش کرتا ہے۔” 12 میں نے اس سے یہ بھی کہا، “زیتون کی یہ دو شاخیں جو سونے کی دو نلیوں جو سنہرا تیل ڈالتا ہے کے بغل میں ہے اس کا کیا مطلب ہے؟ ”
13 تب فرشتے نے مجھ سے کہا، “کیا تم نہیں جانتے کہ ان چیزوں کا مطلب کیا ہے؟
میں نے کہا، “اے آقا نہیں! ”
14 اس نے کہا، “یہ دو آدمی کو بتا تا ہے جسے خالص مقدس تیل سے مسح کیا گیا ہے۔ جو ساری زمین کے خدا وند کی خدمت میں کھڑے ہیں۔”
اڑتا ہوا طومار
5 میں نے پھر نگاہ بلند کی اور میں نے ایک اڑ تا ہوا طومار دیکھا۔ 2 فرشتہ نے مجھ سے پوچھا، “تم کیا دیکھتے ہو؟ میں نے کہا، “میں ایک اڑتا ہوا طومار دیکھتا ہوں جس کی لمبائی بیس ہاتھ اور چوڑائی دس ہاتھ ہے۔” 3 تب فرشتہ نے مجھ سے کہا، “اس طومار پر ساری زمین کے لئے لعنت لکھی ہے۔ اس طومار کی ایک جانب چوروں کے لئے لعنت لکھی ہے، اور دوسری جانب ان لوگوں کے لئے لعنت لکھی ہے جو جھو ٹا وعدہ کرتے ہیں۔ 4 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے میں اس طومار کو چوروں اور ان لوگوں کے لئے گھر بھیجوں گا جو جھو ٹا عہد کرتے وقت میرے نام کا استعمال کرتے ہیں۔ وہ طومار وہیں رہے گا اور یہ ان کے گھروں کو فنا کر دیگا۔ یہاں تک کہ پتھر اور لکڑی کے ستون بھی برباد کر دیئے جا ئیں گے۔”
عورت اور ٹوکری
5 اور وہ فرشتہ جو مجھ سے کلام کر تا تھا نکلا اور اس نے مجھ سے کہا، “اوپر دیکھو! اب کیا با ہر آرہا ہے؟”
6 میں نے کہا، “میں نہیں جانتا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟ ”
اس نے جواب دیا، “یہ ایک ٹوکری ہے۔ یہ ٹوکری اس ملک کے لوگوں کے کئے ہو ئے گنا ہوں کی پیمائش کیلئے ہے۔”
7 ٹوکری کا سر پوش سیسے کا ہے۔ جب اسے اٹھا یا گیا تو اس کے اندر ایک عورت بیٹھی ہو ئی دیکھی گئی۔” 8 فرشتے نے کہا، “عورت بُرائی کی نشانی ہے۔ اور اس نے ان کو نیچے دبا کر ڈھکن (سرپوش ) واپس رکھ دیا۔ 9 تب میں نے پھر نظر اٹھا ئی اور دوعورتوں کو سارس کی مانند پنکھ سے اڑتے دیکھا۔ اور انکا پنکھ ہوا میں اڑ رہی ہے۔ اور وہ عورتیں ٹوکری اٹھا کر آسمان اور زمین کے درمیا ن سے لے گئیں۔ 10 تب میں نے کلام کرنے وا لے اس فرشتے سے پو چھا، “وہ عورتیں ٹوکری کو کہاں لے جا رہی ہیں؟ ”
11 فرشتہ نے مجھ سے کہا، “وہ سنعا ر میں اپنے لئے ایک گھر بنا نے جا رہی ہیں۔ جب وہ گھر بنا لیں گی تو ٹوکری کو اس اسٹینڈ پر رکھ دیں گي جسے اس کے لئے بنایا گیا تھا۔”
چار رتھ
6 جب میں نے پھر سے آنکھ اٹھا کر دیکھا تو کیا دیکھتا ہوں کہ دو کانسے کے پہاڑوں کے درمیان سے چار رتھ باہر نکل رہی ہيں۔ 2 پہلی رتھ کو سرخ گھو ڑے کھینچ رہے تھے۔ دوسری رتھ کو کا لے گھو ڑے کھینچ رہے تھے۔ 3 تیسری کو سفید اور چو تھی کو لال چتّے دار گھو ڑا کھینچ رہا تھا۔ 4 تب میں نے کلام کر نے وا لے اس فرشتے سے پو چھا، “یہ کیا اشارہ کر تا ہے؟ ”
5 فرشتے نے جواب دیا، “یہ آسمان کی چار ہوا ئیں [a] ہیں جو رب ا لعا لمین کے حضور سے نکلی ہیں۔ 6 کا لے گھو ڑے شمال کو جا ئیں گے۔ سرخ گھو ڑے مشرق کو جا ئیں گے۔ سفید گھو ڑے مغرب کو جا ئیں گے اور لال چتّے دار گھو ڑے جنوب کو جا ئیں گے۔”
7 جو وہ زورآور گھو ڑے نکلے اور وہ چا ہا کہ زمین کی سیر کریں اور فرشتے نے ان سے کہا، “جا ؤ زمین کی سیر کرو۔” اور انہوں نے زمین کی سیر کی۔
8 تب خداوند نے بلند آواز سے پکارا اور مجھ سے کہا، “دیکھو وہ گھو ڑے جو شمال کو جا رہے تھے وہ میری روح کو شمالی ملک میں خاموش کر دیا ہے۔اس لئے میں اب اور ناراض نہیں ہوں۔ [b] ”
کا ہن یشوع ایک تاج کا حقدار بنا
9 پھر خداوند کا کلا م مجھ پر نازل ہوا۔ 10 “حلدائی، طو بیاہ اور ید عیاہ بابل کے جلا وطنو ں کے پا س سے آئے ہیں۔ جا ؤ اور ان لوگوں کے پاس سے سونا اور چاندی حاصل کرو۔ اور تب اس دن صفنیاہ کا بیٹا یوسیاہ کے گھر جا ؤ۔ 11 ان سے سونا چاندی اور نذرانے کے طور پر لے کر ایک تاج بنا ؤ۔اس تاج کو یشوع کے سر پر رکھو۔(یشوع اعلیٰ کا ہن تھا وہ یہوصدق کا بیٹا تھا ) تب یشوع سے یہ با تیں کہو: 12 خداوند قادر مطلق فرماتا ہے:
’یہاں شاخ نامی ایک شخص ہے،
وہ بہت طاقتور ہو جا ئے گا۔
13 وہ خداوند کے گھر بنا ئے گا اور وہ صاحب شو کت ہو گا۔
وہ تخت نشین ہو گا۔
اس کے تخت کے قریب ایک کا ہن کھڑا ہو گا
اور یہ دو نوں شخص ایک ہی سوچ سمجھ کے ہونگے۔
14 “اور یہ تاج حلدا ئی، طوبیاہ، یدعیاہ اور یوسیاہ بن صفنیاہ کے لئے خداوند کے گھر میں یادگار ہو گی۔
15 دُور کے لوگ آئیں گے اور خداوند کے ہیکل کو بنا ئیں گے۔ اے لوگو! تب تم سمجھو گے کہ خداوند نے مجھے تمہا رے پاس بھیجا ہے۔ یہ سب کچھ واقع ہو گا اگر تم خداوند کے حکم کے مطابق کرو گے۔”
خدا وند رحم و کرم کرنا چاہتا ہے
7 دارا بادشاہ کی سلطنت کے چو تھے برس کے نویں مہینے یعنی کسلیو مہینے کی چوتھی تاریخ کو خدا وند کا کلام زکر یاہ پر نازل ہوا۔ 2 بیت ایل کے باشندوں نے شراضر، رجم ملک اور اپنے آدمیوں کو خدا وند سے رحم و کرم کی درخواست کے لئے بھیجا۔ 3 وہ خدا وند قادر مطلق کے گھر میں نبیوں کواور کا ہنوں کے پاس گئے۔ ان لوگوں نے ان سے سوال پوچھا: “ہم لوگوں نے کئی برس تک ہیکل کی بربادی کا ماتم کیا۔ کیا ہم لوگوں کو گریہ و زاری کرنا اور پانچویں مہینے کا روزہ رکھنا ہوگا؟ کیا ہمیں اسے کرتے رہنا چاہئے؟ ”
4 میں نے خدا وند قادر مطلق کا یہ کلام پایا ہے: 5 “ کاہنوں اور اس ملک کے مختلف لوگوں سے یہ کہو کہ جب تم نے پانچویں اور ساتویں مہینے میں ان ستّر برس تک روزہ رکھا اور ماتم کیا تو کیا کبھی خاص میرے ہی لئے روزہ رکھا تھا؟ 6 اور جب تم نے کھا یا اور مئے پی تب کیا وہ میرے لئے تھا؟ نہیں! یہ تمہاری اپنی بھلائی کے لئے ہی تھا۔ 7 خدا نے اگلے نبیوں کا استعمال یہی بات کہنے کے لئے کیا تھا۔ انہوں نے یہ باتیں تب کہی تھیں جب یروشلم آباد محفوظ اور امن و امان میں تھا۔ خدا نے یہ باتیں تب کہی تھیں جب یروشلم کے علاقے کے شہر، نیگیو کی زمین اور مغربی پہاڑی دامن آباد تھے۔”
8 پھر خدا وند کا کلام زکریاہ پر نازل ہوا:
9 خدا وند قادر مطلق نے یہ باتیں کہیں ۔
“راستی سے عدالت کرو۔
تم میں سے ہر ایک کو دوسرے کے ساتھ رحم و کرم کرنا چاہئے۔
10 بیواؤں، یتیموں، اجنبیوں یا غریب لوگوں کو چوٹ نہ پہنچاؤ
ایک دوسرے کو برا کرنے کا خیال بھی من میں نہ آنے دو!”
11 لیکن ان لوگوں نے اَن سنی کی۔
انہوں نے اسے کرنے سے انکار کیا جسے وہ چاہتے تھے۔
انہوں نے اپنے کان بند کر لئے
جس سے وہ خدا جو کہے اسے نہ سن سکیں۔
12 وہ بڑے ضدی تھے انہوں نے خدا کی شریعت کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔
اپنی روح کی معرفت خدا وند قادر مطلق نے نبیوں کے توسط سے لوگوں کو پیغام بھیجا۔
لیکن لوگوں نے اسے نہیں سنا۔
اس لئے خدا وند قادر مطلق بہت غضبناک ہوا۔
13 اور جب خدا وند قادر مطلق نے فرمایا تھا،
“جس طرح میں نے پکار کر کہا
اور وہ جواب نہ دیا۔
اس لئے اب اگر مجھے پکاریں گے
تو میں جواب نہیں دوں گا۔
14 میں انہیں دیگر قوموں میں طوفان کی طرح بکھیر دونگا۔
ان قوموں کے لئے یہ لوگ اجنبی ہوں گے۔
جب وہ لوگ جلا وطنی میں چلے جائیں گے تو ملک تباہ و برباد ہو جائے گا۔
یہ خوشگوار ملک بیان ہو جائے گا۔”
©2014 Bible League International