Beginning
تعارف
1 عاموس کا کلام جو کہ تقوع کے چرواہوں میں سے ایک تھا۔ یہ کلام اس پر شاہ یہوداہ عزّیاہ اور شاہِ اسرائیل یربعام بن یوآس کے ایام میں اسرائیل کی بابت زلزلہ سے دو سال پہلے رویا میں نازل ہوا۔
ارام کے لئے سزا
2 عاموس نے کہا:
خداوند صیون میں شیر ببر کی طرح دھا ڑے گا
اور یروشلم سے آواز بلند کریگا۔
چرواہوں کی چراگا ہیں سو کھ جا ئیں گی۔
یہاں تک کہ کرمل [a] کی چو ٹی بھی سو کھے گی۔
3 خداوند یہ کہتا ہے: “میں دمشق کے لوگوں کو ان کے کئی گنا ہوں کے لئے سزا ضرور دونگا۔کیوں؟ کیونکہ انہوں نے جلعاد کو اناج ملنے کے تیز لو ہے کے اوزار سے روند ڈا لا ہے۔ 4 اس لئے میں حزائیل کے گھرانے میں آگ بھیجونگا اور وہ آگ بن ہدد کے قلعوں کو کھا جا ئے گی۔
5 اور میں دمشق کا پھاٹک تو ڑدونگا۔ اور وادی آون کے باشندو ں اور بیت عدن کے فرمانرواں کو انکی زمین سے ہٹادونگا ارام کے لوگ اسیر ہو کر قیر کو جلا وطن ہو جا ئیں گے۔ خداوند نے یہ فرمایا۔
فلسطینیوں کو سزا
6 خداوند یہ کہتا ہے: “میں یقیناً ہی غزّ ہ کے لوگوں کو ان کے کئی گنا ہوں کے لئے سزادونگا۔کیوں؟ کیونکہ انہو ں نے سب لوگوں کو اسیر کر کے لے گئے اور غلام بنا کر ادوم کو روانہ کیا۔ 7 اس لئے میں غزّہ کی دیوار پر آگ لگا ؤنگا۔ یہ آگ غزّہ کے اہم قلعوں کو برباد کر دیگی۔ 8 میں اشدود کے باشندوں اور اسقلون کے حکمرانوں کو زمین سے ہٹا دونگا۔ میں عقرون کے حکمراں کو زمین سے ہٹادونگا فلسطین کے با قی لوگ بھی نیست ونابود ہو جا ئینگے۔” خداوند خدا نے یہ کہا۔
فنو سیا کو سزا
9 خداوند یہ کہتا ہے: “میں صور کے لوگوں کو ان کے کئی گنا ہوں کیلئے سزا دونگا۔کیوں؟ کیوں کہ انہوں نے سا ری قو م کو پکڑا اور غلام بنا کر ادوم کو روانہ کیا۔انہوں نے اس معاہدہ کو یا د نہیں رکھا جسے انہوں نے اپنے بھا ئیوں(اسرائیل ) کے ساتھ کیا تھا۔ 10 اس لئے میں صور کی دیواروں پر آ گ لگا ؤنگا۔ وہ آگ صور کے قلعوں کو فنا کر دیگی۔”
ادومیوں کو سزا
11 خداوند یہ کہتا ہے: “میں یقیناً ہی ادوم کے لوگوں کو انکے کئی گنا ہوں کے لئے سزادونگا۔کیوں؟ کیونکہ ادوم نے اپنے بھا ئی کا پیچھا تلوار لے کر کیا۔ ادوم نے تھو ڑا بھی رحم نہیں دکھا یا۔ اور اس کا قہر لگاتا ر برستا رہا۔ 12 اسلئے میں تیمان میں آ گ لگا ؤں گا، وہ آگ بصرہ کے اونچے قلعوں کو فنا کر دیگی۔”
عمّونیوں کو سزا
13 خداوند یہ سب کہتا ہے: “میں یقیناً ہی عمون کے لوگوں کو ان کے کئی گنا ہوں کیلئے سزادونگا۔کیوں؟ کیوں کہ انہوں نے جلعاد میں حاملہ عورتوں کے پیٹ چاک کر دیئے۔ بنی عمون نے یہ اسلئے کیا کہ وہ اس ملک کو لے سکیں اور اپنے ملک کی حدود کو بڑھا ئیں۔ 14 اسلئے میں ربّہ کی دیوار پر آگ لگا ؤں گا۔ یہ آگ ربّہ کے قلعوں کو فنا کریگی- جنگ کے دن یہ آگ لگے گی۔ یہ آگ اس دن لگے گی جب آندھیاں چل رہی ہونگی۔ 15 تب ان کے بادشا ہ اور امراء پکڑے جا ئیں گے۔ وہ سب ایک قیدی بن کر لے جا ئے جا ئیں گے۔” خداوند یہ فرماتا ہے۔
موآب کو سزا
2 خداوند یہ کہتا ہے: “میں موآب کے لوگوں کو ان کے کئی گنا ہو ں کے لئے ضرور سزا دونگا۔کیوں؟ کیونکہ موآب نے ادوم کے بادشاہ کی ہڈیوں کو جلا کر چونا بنا یا۔ 2 اسلئے میں موآب میں آ گ لگا ؤں گا اور وہ آگ قریوت کے قلعو ں کو فنا کریگی۔ دہشت ناک چیخیں اور بگل کی آواز ہو گی اور مو آب مر جا ئے گا۔ 3 اس لئے میں مو آب کے بادشا ہوں کو ختم کردوں گا اور میں مو آب کے سبھی لوگو ں کو مار ڈا لوں گا۔” خداوند فرماتا ہے۔
یہودا ہ کو سزا
4 خداوند یوں فرماتا ہے: “میں یہودا ہ کو ان کے کئی گنا ہوں کے لئے ضرور سزا دونگا کیوں؟ کیوں کہ انہوں نے خداوند کے احکام کو ماننے سے انکار کیا۔انہوں نے ان احکام کو قائم نہیں رکھا۔ان کے باپ دادا نے جھوٹ پر یقین کیا اور ان جھو ٹی باتوں کی وجہ سے بنی یہوداہ نے خدا کی اطاعت نہ کی۔ 5 اس لئے میں یہودا ہ میں آگ لگا ؤں گا اور یہ آگ یروشلم کے قلعو ں کو فنا کریگی۔”
اسرائیل کو سزا
6 خداوند یہ کہتا ہے: “میں اسرا ئیل کو انکے کئی گنا ہوں کے لئے سزا ضرور دونگا۔کیوں؟ کیونکہ انہوں نے چاندی کے چند سکوں کے لئے صادق لوگوں کو بیچ دیا۔ انہوں نے ایک جو ڑی جو تے کیلئے غریب لوگوں کو بیچا۔ 7 انہوں نے ان غریب لوگوں کو دھکّہ دیکر منہ کے بل گرا یا اور وہ ان کو کچلتے ہوئے گئے۔ انہوں نے خاکسار لوگوں کی ایک نہ سنی۔باپ اور بیٹا ایک ہی عورت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کئے۔ انہوں نے میرے مقدس نام کی بے حرمتی کی اور اسے تبا ہ کیا۔ 8 انہوں نے غریبوں کے کپڑوں کو لیا اور ان پر غالیچہ کی طرح تب تک بیٹھے جب تک کہ وہ قربان گا ہ پر عبادت کر تے رہے۔ انہوں نے غریبوں کے کپڑوں کو گروی رکھا اور سکّے قرض کے طور پر دیئے۔ انہوں نے لوگو ں کو جرمانہ دینے پر مجبور کیا اور اس جرمانہ کی رقم سے اپنے خدا کی ہیکل میں پینے کے لئے مئے خریدی۔
9 “حالانکہ میں نے ہی ان کے سامنے اموریوں کو فنا کیا۔ جو دیوارو ں کی مانند بلند اور بلوطوں کی مانند مضبوط تھے۔ وہاں میں نے ہی اوپر سے ان کا پھل برباد کیا اور نیچے سے ان کی جڑی کا ٹیں۔
10 “وہ میں ہی تھا جو تمہیں مصر سے نکال کر لا یا۔ چالیس برس تک میں تمہیں بیابان سے ہو تے ہو ئے لا یا۔ میں نے تمہیں اموریوں کی زمین پر قبضہ کر لینے میں مدد دی۔ 11 میں نے تمہا رے کچھ بیٹوں کو نبی چنا۔ میں نے تمہا رے نو جوان آدمیوں میں سے کچھ کو نذیری بنا یا۔ اے بنی اسرائیل! کیا یہ سچ نہیں ہے ” خداوند نے یہ سب کہا، 12 “لیکن تم لوگوں نے نذیریوں کو مئے پلا ئی۔ تم نے نبیوں کو نبوت کر نے سے رو کا۔ 13 تم لوگ میرے لئے بھاری بوجھ کی طرح ہو۔ میں اس گاڑی کی طرح ہوں جو ڈھیر سا اناج لدے ہو نے کی سبب جھکی ہو ئی ہو۔ 14 کو ئی بھی شخص بچ کر نکل نہیں پا ئے گا۔ یہاں تک کہ تیز دوڑنے وا لا بھی۔زور آور کا زور بھی نہیں رہیگا۔ سپا ہی اپنے کو نہیں بچا پا ئیں گے۔ 15 کمان اور تیر وا لے بھی نہیں بچا ئے جا ئیں گے۔ تیز دوڑ نے وا لے بھی نہیں بچیں گے۔ اور تیز سوار بھی اپنی جان نہیں بچا پا ئیں گے۔ 16 اس دن جنگجو ؤں میں سے جو کو ئی سچ مچ دلا ور ہے حفاظت کیلئے ننگا دو ڑیں گے۔” خداوند نے یہ فرمایا تھا۔
اسرائیل کو انتبا ہ
3 اے بنی اسرا ئیل! اس پیغام کو سنو۔خداوند تمہا رے با رے میں یہ سب کہا ہے۔ یہ پیغام ان سبھی خاندانوں (اسرائیل ) کے لئے ہے۔ جنہیں میں مصر سے با ہر لا یا ہو ں۔ 2 “زمین پر کئی خاندان ہے۔ لیکن میں نے تمہیں خصوصی طو پر دھیان دینے کیلئے چُنا۔ اور تم میرے خلاف ہو گئے اس لئے میں تمہیں تمہا رے سبھی گنا ہو ں کے لئے سزا دوں گا۔
اسرائیل کو سزادینے کی وجہ
3 کیا وہ لوگ ایک ساتھ چلیں گے
جب تک کہ وہ اس پر راضی نہ ہو؟
4 کیا شیر اپنا شکار پکڑے بغیر جنگل میں گر جیگا؟
کیا جوان شیر غار میں گر جیگا اگر یہ کو ئی شکار نہ پکڑا ہو۔
5 کیا گو ریا جال میں پڑے گی جب تک اس میں دانا ڈا لا نہ جا ئے۔
کیا جال کسی کو پکڑے بغیر بند ہو گا۔
6 اگر کسی خطرے کا انتباہ بگل بجا کر کرد یا جا ئے
تو کیا لوگ خوف سے کانپ نہیں اٹھیں گے؟
اگر کو ئی مصیبت کسی شہر میں آئی
تو یہ اس لئے نہیں کہ اسے خداوند نے بھیجا ہے؟
7 میرا مالک خداوند کچھ بھی کرنے کا ارادہ کر سکتا ہے۔ لیکن کچھ بھی کرنے سے پہلے وہ اپنے نبیو ں کو اپنے پوشیدہ منصوبے بتا ئے گا۔ 8 اگر کو ئی شیر دھا ڑے گا تو لوگ خو فزدہ ہونگے۔ خداوند نے فرمایا کہ کون نبوت نہ کریگا۔
9-10 اشدود اور مصر کے قلعوں میں جا ؤ اور منادی کرو اور کہو: “سامریہ کے پہاڑو ں پر جمع ہو جا ؤ اور دیکھو اس میں کیسا ہنگامہ اور ظلم ہے۔کیوں؟ کیوں کہ لوگ نہیں جانتے کہ صحیح زندگی کیسے گذاری جا تی ہے۔ وہ دیگر لوگوں کے ساتھ ظلم کر تے تھے۔ وہ دیگر لوگوں سے چیزیں لیتے تھے اور ان چیزوں کو اپنے قصروں میں چھپا تے تھے۔ ان کے خزانے جنگ میں لی گئی چیزوں سے بھرے ہیں۔”
11 اس لئے خداوند کہتا ہے، “اس ملک میں ایک دشمن آئے گا۔ وہ دشمن تمہا ری قوت لے لیگا وہ ان چیزوں کو لے گا جنہیں تم نے اپنے قصروں میں چھپا ئے رکھا ہے۔”
12 خداوند یہ سب فرماتا ہے،
“جس طرح سے چروا ہا بھیڑ کا دو ٹانگ یا کان کا ایک ٹکڑا شیر کے منہ سے کھینچ کر بچا تا ہے۔
اسی طرح(کچھ ) بنی اسرائیل جو سامریہ میں رہتے ہیں بچا ئے جا ئیں گے۔
وہ صرف بسترہ کا کونایا پلنگ کا کپڑا بچا ئیں گے۔
13 میرے مالک خداوند قادر مطلق یہ کہتا ہے:
“یعقوب (اسرائیل ) کے خاندان کے لوگو ں کو ان باتوں کی تنبیہ دو۔ 14 اسرائیل نے گنا ہ کیا اور میں ان گنا ہوں کی انہیں سزادوں گا۔ میں بیت ایل کی قربان گا ہو ں کو بھی فنا کردونگا اور قربان گا ہ کے سینگ کٹ کر زمین پر گر جا ئیں گے۔ 15 اور خداوند فرماتا ہے، “میں زمستانی اور تا بستانی گھروں کو برباد کرونگا۔ اور ہا تھی کے دانت سے بنے ہو ئے گھرو ں کو بھی مسمار کیا جا ئے گا۔اس کے علاوہ بہت سے گھروں کو تبا ہ کئے جا ئیں گے۔”
خواہشات میں ڈدبی عو رت
4 اے بسن کی گا ئیو [b] جو کو ہِ سامر یہ پر رہتی ہو میری بات سنو! تم غریب لوگوں کو چوٹ پہنچا تی ہو۔ تم ان غریبو ں کو کچلتی ہو۔ تم اپنے اپنے شو ہرو ں سے کہتی ہو، “پینے کیلئے ہمارے لئے کو ئی مئے لا ؤ”
2 میرے مالک خداوند نے ایک وعدہ کیا۔اس نے اپنی پاکیزگی کی قسم کھا ئی، کہ تم پر مصیبتیں آئیں گی۔ لو گ ہک کا استعمال کریں گے اور تمہیں قیدی بنا کر لے جا ئیں گے۔ وہ تمہا رے بچوں کو لے جانے کے لئے مچھلیوں کے ہک کا استعمال کریں گے۔ 3 تمہا را شہر تبا ہ ہو گا۔ تم عورتو دیواروں کے سو راخوں سے شہر کے با ہر جا ؤگی۔ تم کو ہر مون میں پھینکا جا ئے گا۔
4 “اور خداوند یہ فرماتا ہے: بیت ایل جا ؤ اور گناہ کرو اور جلجال جا ؤ اور مزید گنا ہ کرو۔ ہر صبح اپنی قربانیاں اور ہر تیسرے روز اپنی فصل کا دسواں حصہ لا ؤ۔ 5 اور شکر گذاری کی قربانی خمیر کے ساتھ آگ پر پیش کرو اور رضا کی قربانی کا اعلان کرو اور اس کو مشہور کرو کیوں؟ کیوں کہ اے بنی اسرائیل یہ سب کام تم کو پسند ہیں۔” خداوند فرماتا ہے:
6 “میں نے تمہیں اپنے پاس بلانے کیلئے کئی کام کئے۔ میں نے تمہیں کھانے کو کچھ بھی نہیں دیا۔ تمہا رے کسی بھی شہر میں خوراک نہیں تھی، لیکن تم میرے پاس نہیں لو ٹے۔” خداوند نے یہ سب کچھ کہا۔
7 “میں نے بارش کو بھی روک دیا اور یہ فصل پکنے کے تین مہینے پہلے کیا گیا تھا۔اس لئے کو ئی فصل نہیں ہو ئی۔تب میں نے ایک شہر پر بارش برسا ئی، لیکن دوسرے شہر پر نہیں۔ بارش زمین کے ایک خطہ میں ہو ئی۔ لیکن ملک کے دوسرے خطہ میں زمین بہت سو کھ گئی۔ 8 اس لئے دو یا تین شہروں سے لوگ پانی لینے کے لئے دوسرے شہروں کو لڑ کھڑا تے ہو ئے گئے مگروہاں بھی ہر ایک شخص کیلئے پانی میسر نہیں ہوا۔ تو بھی تم میرے پاس مدد کے لئے نہیں آئے۔” خداوند نے یہ سب کہا۔
9 “میں نے تمہا ری فصلوں کو گرمی اور بیماری سے مارڈا لا۔ اور تمہا رے بے شمار باغ اور تاکستان اور انجیر اور زیتون کے درخت ٹڈیوں نے کھا لئے تو بھی تم میری طرف رجوع نہ ہو ئے۔خداوند نے یہ سب کہا۔
10 “میں نے مصر کی جیسی وبا تم پر بھیجی، میں نے تمہا رے جوانوں کو تلوا ر سے قتل کیا۔ میں نے تمہا رے گھو ڑے لے لئے۔ میں نے تمہارے ڈیرو ں کو لاشوں کی بدبو سے بھرا۔ لیکن تب بھی تم میرے پاس مدد کو نہیں لو ٹے۔” خداوند نے یہ سب کہا۔
11 “میں نے تمہیں ویسے ہی برباد کیا جیسے سدوم اور عمورہ کو فنا کیا تھا اور وہ شہر پو ری طرح نیست ونابود کئے گئے تھے۔ تم آ گ سے کھینچی گئی جلتی لکڑی کی طرح تھے۔ لیکن تم پھر بھی مدد کے لئے میرے پاس نہیں لو ٹے۔” خداوند نے یہ سب کہا۔
12 “اس لئے اے اسرائیل! میں تمہارے ساتھ یہ سب کرونگا۔ میں تمہا رے ساتھ یہ کروں گا۔ اے اسرائیل اپنے خدا سے ملنے کیلئے تیار ہو جا ؤ۔
13 میں کون ہوں؟ میں وہی ہوں جس نے پہاڑوں کو بنا یا
اور ہوا کو پیدا کیا۔
وہ انسان پر اس کے خیالات کو ظا ہر کرتا ہے
اور صبح کو تاریک بنا دیتا ہے
اور زمین کے اونچے مقامات پر چلتا ہے۔
اس کا نام خداوند قادر مطلق ہے۔”
اسرائیل کے لئے غمزدہ نغمہ
5 اے بنی اسرائیل اس کلام کو جس سے میں تم پر نو حہ کرتا ہوں سنو!
2 اسرائیل کی کنواری گر گئی ہے۔
وہ اب کبھی نہیں اٹھے گی۔
وہ اپنی زمین پر پڑی ہے۔
اس کو اٹھانے وا لا کو ئی نہیں۔
3 میرا مالک خداوند یہ کہتا ہے:
“ہزار سپا ہیوں کے ساتھ شہر چھوڑ نے وا لے افسران
صرف سو سپا ہیوں کے ساتھ لو ٹیں گے۔
اور سو سپا ہیوں کے ساتھ شہر چھوڑ نے وا لے افسران
صرف دس سپا ہیوں کے ساتھ لو ٹیں گے۔
خداوند کا اسرائیل کو اپنے ساتھ لوٹنے کے لئے حوصلہ دینا
4 خداوند اسرائیل کے گھرانے سے یہ کہتا ہے:
“میری کھو ج کر تے آؤ اور زندہ رہو۔
5 لیکن بیت ایل میں مجھے تلاش مت کرو۔
جلجال میں دا خل نہ ہو
اور عبادت کر نے کے لئے بیر سبع کو نہ جا ؤ۔
جلجا ل کے لوگ اسیری میں جا ئے گا
اور بیت ایل تبا ہ ہو گا۔
6 خداوند کے پاس جا ؤ اور زندہ رہو۔
اگر تم خداوند کے یہاں نہیں جا ؤ گے، تو یوسف کے گھر میں آگ لگے گی۔
آگ یو سف کے خاندان کو فنا کرے گی اور بیت ایل میں اسے کو ئی بھی نہیں روک سکے گا۔
7 اے لوگو تم پر مصیبت ہو۔
تم نے اچھا ئی کو کڑوا ہٹ میں بدل دیا۔
تم نے انصاف کو مار دیا
اور دھول میں پھینک دیا ہے۔
8 تجھے مدد کے لئے خداوند کے پاس جانا چا ہئے۔
یہ وہی ہے جس نے ثرّیا اور جبّار کو بنایا۔
اس نے اندھیرے کو دن میں، اور دن کی روشنی کو اندھیرے بدل دیتا ہے۔
وہ سمندر کے پانی کو بلا تا ہے اور روئے زمین پر پھیلا تا ہے
اسکا نام خداوند ہے۔”
9 وہ قلعہ دار شہر وں کے مضبوط محلوں کو ڈھا دیتا ہے۔
بُرے کام جسے اسرائیلیوں نے کئے
10 اگر کو ئی شخص سماجی جگہوں پر جا تے ہیں اور ان بُرے کا موں کے خلاف بولتے ہیں جنہیں لوگ کیا کر تے ہیں۔ لوگ ان سے نفرت کر تے ہیں۔
وہ سچ کہتا ہے۔ لیکن لوگ اس سے سخت نفرت کر تے ہیں۔
11 تم مسکینوں کو پامال کر تے ہو
اور ظلم کر کے ان سے گیہوں چھین لیتے ہو۔
اور اس دولت کا استعمال تم ترا شے ہو ئے پتھروں سے خوبصورت محل بنانے میں کر تے ہو
لیکن تم ان محلوں میں نہیں رہو گے
اور جو نفیس تاکستان تم نے لگا ئے
ان کی مئے نہ پیو گے۔
12 کیونکہ میں تمہا رے بے شمار خطاؤں اور تمہارے بڑے بڑے گنا ہو ں سے واقف ہوں۔
تم صادق کو ستا تے ہو اور رشوت لیتے ہو
اور پھاٹک میں غریبوں کی حق تلفی کر تے ہو۔
13 اس وقت دانشمند چپ رہیں گے۔
کیوں؟ کیون کہ یہ بُرا وقت ہے۔
14 تم کہتے ہو کہ خدا ہمارے ساتھ ہے۔
اسلئے اچھے کام کرو، بُرے نہیں،
تب تم زندہ رہو گے
اور خداوند خدا قادر مطلق سچ ہی تمہا رے ساتھ ہو گا۔
15 بُرا ئی سے نفرت کرو۔اچھا ئی سے محبت کرو۔
عدالتوں میں عدل وا پس لا ؤ
اور تب شاید کہ خداوند خدا قادر مطلق
یوسف کے بچے ہو ئے گھرانے کے لوگوں پر رحم کریگا۔
بہت بڑا ماتم کے وقت کا آنا
16 یہی سبب ہے کہ میرا مالک خداوند قادر مطلق یہ کہہ رہا ہے،
“سب بازاروں میں نوحہ ہو گا
اور سب گلیوں میں افسوس افسوس! چلا ئیں گے
اور ان کو جو نوحہ گری میں مہارت رکھتے ہیں نوحہ کے لئے بھاڑے پر بلا ئے جا ئیں گے۔
17 لوگ سب تاکستانوں میں رو ئیں گے کیوں؟
کیوں کہ میں وہاں سے نکلونگا اور تمہیں سزادونگا۔”
خداوند نے یہ سب کہا ہے۔
18 تم میں سے کچھ
خداوند کے انصاف کے خصوصی دن کو دیکھنا چا ہتے ہیں۔
تم اس دن کو کیوں دیکھنا چا ہتے ہو؟
خداوند کا خصوصی دن تمہا رے لئے تاریکی لا ئے گا،روشنی نہیں۔
19 تم اس شخص کی مانند ہو جو شیر کی نظروں سے اپنی جان بچا کر بھاگ جا تا ہے
لیکن ریچھ کا اس پر حملہ ہو تا ہے۔
یا پھر اس شخص کی مانند جو سہا رے کیلئے دیوار میں ٹیک لگا تا ہے
لیکن سانپ اسے ڈنس لیتا ہے۔
20 یقیناً خداوند کا دن روشنی کے بجائے اندھیرا ہو گا۔
بلکہ سخت تاریکی ہو گی اور روشنی کی چمک بالکل نہیں ہو گی۔
خداوند کا بنی اسرائیلیوں کی عبادت کو رد کرنا
21 “میں تمہا ری تقريبوں سے نفرت کر تا ہوں
اور میں تمہا ری مقدس محفلوں سے بھی خوش نہ ہونگا۔
22 اور اگر چہ تم جلانے کی قربانیاں اور اناج کی قربانیاں پیش کرو تو بھی میں ان کو قبول نہ کرونگا۔
اور تمہا رے فربہ جانوروں کی ہمدردی کی قربانیو ں کو خاطر میں نہ لا ؤنگا۔
23 تم یہاں سے اپنے شور وغل وا لے گیتوں کو دور کرو،
میں تمہا رے بگل کی آواز نہ سنوں گا۔
24 تمہیں اپنے سارے ملک میں عدالت کو ندی کی طرح بہنے دینا چا ہئے
اور صداقت کو بڑی نہر کی مانند بہنے دو جو کبھی نہیں سو کھتی۔
25 اے اسرائیل! کیا تم نے چالیس برس تک بیابان میں
میرے حضور تحفہ کے طو ر پر قربانی پیش کی؟
26 تم تو ملکوم کا خیمہ اور کیوان کے بت
جو تم نے اپنے لئے بنا ئے اٹھا ئے پھر تے تھے۔
27 اسلئے میں تمہیں قیدی بنا کر دمشق کے پار پہنچا ؤنگا۔”
یہ سب خداوند کہتا ہے۔
اس کا نام خدا قادر مطلق ہے۔
©2014 Bible League International