Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
نحمیاہ 12-13

کا ہن اور لا وی نسلیں

12 یہ سب کا ہن اور لا وی جو کہ سالتی ایل کے بیٹے زربّا بل اور یشوع کے ساتھ یروشلم چلے گئے۔ یہ فہرست ان کے نامو ں کی ہے :

سِرایاہ ، یرمیاہ ، عزرا،

امریاہ ملوک، حطّوش،

سکنیاہ ، رحُو م،مریموت،

عِدّو ، جنّتو،ابیاہ،

میامن ، معدیاہ ، ہلجہ،

سمعیاہ ،یُو یریب، یدعیاہ،

سلّو ،عمُوق، خِلقیاہ اور یدعیاہ۔

یہ آدمی کا ہنوں اور انکے رشتے داروں کے قائدین یشوع کے زمانے میں تھے۔

جو لا وی تھے وہ یہ ہیں :یشوع ، بنوی ، قدمی ایل ، سیربیاہ ، یہودا ہ اور متّنیاہ بھی۔ وہ اپنے بھا ئیوں کے ساتھ شکریہ ادا کرنے وا لوں کا نگراں کار تھا۔ اور بقُبو قیاہ ، عُنّو اور ان کے بھا ئی خدمت کے کاموں کے وقت آس پاس تھے۔ 10 یشوع یُو یقیم کا بیٹا تھا۔یُو یقیم الیاسب کا باپ تھا۔ الیاسب یُو یدع کا باپ تھا۔ 11 یُو یدع یونتن کا باپ تھا اور یونتن یدّوع کا باپ تھا۔

12 یو یقیم کے زمانے میں کا ہنوں کے خاندانوں کے قائدین کے نام تھے :

سرایاہ کے خاندان کا قائد مرایاہ تھا

یرمیاہ کے خاندان کا قائد حننیاہ تھا

13 عزراکے خاندان کا قائد مُسّلام تھا۔

اِمریاہ کے خاندان کا قائد یہو حنان تھا۔

14 ملوک کے خاندان کا قائد یونتن تھا۔

سبنیاہ کے خاندان کا قائد یوسف تھا۔

15 حارِم کے خاندان کا قائدعدنا۔

مرایوت کے خاندان کا قائد تھا خلقی تھا۔

16 عِدّو کے خاندان کا قائد زکریاہ تھا۔

جَنّتو کے خاندان کا قائدمسّلام تھا۔

17 ابیاہ کے خاندان کا قائد زکری تھا۔

بنیمین کے خاندان کا قائد موعدا یاہ تھا۔

18 بلجہ کے خاندان کا قائد سمّوع تھا۔

سمعیاہ کے خاندان کا قائد یہونتن تھا۔

19 یوُ یریب کے خاندان کا قائدمتّنی تھا۔

یداعیاہ کے خاندان کا قائد عُزّی تھا۔

20 سلوّ کے خاندان کا قائدقلّی تھا۔

عمُوق کے خاندان کا قائدعِبر تھا۔

21 خِلقیاہ کے خاندان کا قائدحسبیاہ تھا۔

یدعیاہ کے خاندان کا قائد نتنی ایل تھا۔

22 فارس کے بادشا ہ دارا کی دورِ حکومت تک لا وی خاندانو ں کے قائدین اور کا ہن خاندانوں کے قائدین کے نام جو کہ الیاسب،یُو یدع ،یُو حنان اور یّدوع کے دنوں میں لکھے گئے۔ 23 لاویوں کے خاندان الیاسب کے بیٹے یو حنان کے دنوں میں بھی دستاویز وں کی کتاب میں خاندانوں کے قائد لکھے جا تے تھے۔ 24 اور یہ سب لاویوں کے قائدین تھے : حسبیاہ ،سربیاہ اور قدمی ایل کا بیٹا یشوع اور انکے بھا ئی جو کہ ان کی دوسری جانب حمد کی گیت گانے اور شکریہ ادا کرنے کے لئے کھڑے تھے اور ایک گروہ دوسرے گروہ کا جواب پیش کر تا تھا۔خدا کے خادم داؤد نے یہ ہدایت دی تھی۔

25 جو دربان پھاٹکوں کے آگے گوداموں پر پہرہ دیتے تھے وہ یہ تھے : متّنیاہ ،بقُبوقیاہ ،عبدیاہ ،مُسّلام ،طلُمون اور عقوب۔ 26 یہ سب دربان جنہوں نے یُو یقیم کے زمانے میں خدمت کی : یو یقیم ،یوُ یقیم یشوع کا بیٹا تھا۔ اور وہ یوُ صدق کا بیٹا تھا اور وہ دربان بھی صوبہ دار نحمیاہ کے دور میں اور مُعلّم و کا ہن عزرا کے زمانے میں خدمت کئے۔

یروشلم کی دیوار کا وقف کرنا

27 یروشلم کی دیوار کے وقف کے وقت انہوں نے لا ویوں کو انکی جگہوں میں تلاش کیا ان لوگو ں کو یروشلم لانے کے لئے تا کہ یروشلم کی دیوار کو خوشی مناتے ہو ئے اور خدا کی شکر گذاری کا گیت گاتے ہو ئے وقف کریں۔ انہوں نے مجیرا ،ستار اور بر بط بجا ئے۔

28-29 اور تمام گلو کار بھی یروشلم میں جمع ہو ئے۔ وہ گلوکار یروشلم کے اطراف کے قصبو ں سے آئے۔ وہ نطوفا کے قصبہ سے ، بیت جِلجال سے ،جِبعہ کے باہری کھیتو ں سے اور عزماوت سے آئے۔ گلو کا رو ں نے اپنے لئے چھو ٹے قصبات یروشلم کے اطراف کے علاقے میں بنا ئے۔

30 اور کا ہنوں اور لا ویوں نے اپنے آپ کو اس تقریب میں پاک کیا۔ انہوں نے لوگوں، پھاٹکوں اور یروشلم کی دیوار کو پاک کیا۔

31 تب میں نے یہودا ہ کے قائدین سے کہا کہ وہ اوپر جا کر دیوار کے بالائی حصہ پر کھڑے رہیں میں نے خدا کا شکر ادا کرنے کے لئے دو عظیم گلو کارو ں کے گروہ کو چُنا۔ ایک گروہ نے دیوار کے با لا ئی حصہ کی داہنی جانب راکھ کے ڈھیرکے پھاٹک کی طرف جانا شروع کیا۔ 32 ہوُ سیاہ اور یہودا ہ کے آدھے قائدین ان گلوکاروں کے ساتھ ہو گئے۔ 33 انکے ساتھ جانے وا لوں میں عزریہا،عزرا، مُسّلام ، 34 یہودا ہ ، بنیمین ،سمعیاہ اور یر میاہ تھے۔ 35 کا ہنوں کے خاندان بِگل لئے ہو ئے انکے ساتھ تھے۔ زکریاہ بھی ان کے ساتھ گیا ( زکریاہ یونتن کا بیٹا تھا۔یوُنتن سمعیاہ کا بیٹا تھا۔سمعیاہ متنیاہ کا بیٹا تھا۔ متنیاہ میکایاہ کا بیٹا تھا۔ میکا یا ہ زکّور کا بیٹاج تھا۔ زکّو رُ آسف کا بیٹا۔ ) 36 وہاں آسف کے بھا ئی بھی تھے۔ وہ سب تھے : سمعیاہ، عزرایل ، مِللی ، جِللی ، ماعئی ،نتنی ایل ، یہوداہ اور حنا نی۔ انکے پاس آلات موسیقی تھے جو کہ خدا کے آدمی داؤد کے تھے۔ معلم عزرا ان لوگوں کی رہنمائی کر رہے تھے۔ 37 پانی کے چشمے کے پھا ٹک کے سامنے سے وہ لوگ داؤد کے شہر کی سیڑھیوں کے سا منے گئے۔ وہ لوگ داؤد کے مکان کے اوپر سے ہو کر دیوار کے اوپر گئے۔ اور پھر مشرق کی طرف پا نی کے پھا ٹک تک گئے۔

38 گلو کاروں کا دوسرا گروہ دوسری جانب بڑھ رہا تھا اور میں انکے پیچھے گیا۔ اور آدھے لوگ تنور کے برج سے آگے چوڑی دیوار تک گئے۔ 39 اس کے بعد وہ افرائیم کے پھا ٹک ، قدیم پھا ٹک ، مچھلی پھا ٹک تک گئے۔ اور پھر وہ حنن ایل اور صد (سو) کے برجوں اور بھیڑوں کے پھا ٹک تک گئے۔ اور وہ لوگ قید خانے کے پھا ٹک پر کھڑے ہوگئے۔ 40 تب دونوں گلو کار گروہ خدا کے گھر میں کھڑے ہوئے۔ یہاں تک کہ میں اور میرے ساتھ قائدین بھی خدا کے گھر میں اپنی اپنی جگہوں پر کھڑے ہوگئے۔ 41 اور کاہن : الیاقیم ، معسیاہ ، منیمین ، میکایاہ ، الیوعینی ، زکریاہ اور حننیاہ ان کاہنوں کے پاس بِگل تھے۔

42 اور معسیاہ ، سمعیاہ ، الیعزر عُزّی، یہو حنان ، ملکیاہ ، اور عیلام اور عزرا ، نگراں کار ازر خیاہ کے ساتھ بلند آواز سے گائے۔ 43 اس دن انہوں نے عظیم قربانی پیش کی۔ ہر ایک بہت خوش تھا خدا نے ہر ایک کو خوش کیا۔ حتیٰ کہ عورتیں اور بچے تک بہت جوش اور خوشی میں تھے۔ دور کے رہنے والے لوگ بھی یروشلم سے آتی ہوئی خوشیوں سے بھری آواز کو سن سکتے تھے۔ 44 اس دن کچھ آدمیوں کو تحفوں اور پہلے پھلوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لئے اور فصلوں کا دسواں حصہ ، جو حصّہ کہ لاویوں اور کاہنوں کے لئے شریعت کے مطابق مقرر تھے شہروں کے کھیتوں کے باہر جمع کیا جا رہا تھا انکے گوداموں کے نگراں کار ہونے کے لئے چُنے گئے تھے۔ یہودی لوگ کاہنوں اور لاویوں سے جو کام پر تھے ان سے بہت خوش تھے اس لئے کہ وہ کئی چیزیں گوداموں میں رکھنے کے لئے لائے تھے۔ 45 کاہن اور لاویوں نے اپنے کام اپنے خدا کے لئے کئے انہوں نے تقریبات کو منا یا جس سے لوگ پاک ہوئے۔ اور گلو کاروں اور دربانوں نے اپنا حصّہ ادا کیا۔ داؤد اوراسکے بیٹے سلیمان نے جو بھی احکام دیئے تھے انہوں نے سب کچھ اسی طرح کیا تھا۔ 46 بہت دنوں پہلے داؤد اور آسف کے زمانے میں گلو کاروں کے قائدین ہوتے تھے۔ اور خدا کی تعریف کے گیت گاتے اور خدا کا شکر ادا کرتے تھے۔

47 اس لئے زربّابل اور نحمیاہ کے زمانے میں تمام بنی اسرائیلیوں نے ہر روز گلو کاروں اور دربانوں کی مدد کی۔ اور انہوں نے لاویوں کے لئے ہارون کے خاندانوں کے لئے خیرات مقرر کئے۔

نحمیاہ کا آخری احکام

13 اس دن موسیٰ کی کتاب کو اونچی آواز میں پڑھا گیا تا کہ سب لوگ اسے سن سکیں۔ اور اس میں یہ لکھا ہوا ملا تھا کہ عمّونی اور موآبی لوگوں کو خدا کے لوگوں کے درمیان شریک ہونے کی اجازت کبھی نہیں دینی چاہئے۔ یہ اصول اس لئے لکھے گئے تھے کیوں کہ وہ عمّونی اور موآبی لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کے لئے کھا نا یا پانی مہیا نہیں کیا ( جب وہ مصر کو چھو ڑے ) اور وہ بنی اسرائیلیوں کو بد دعا دینے کے لئے ان لوگوں نے بلعام کو رقم دی تھی۔ لیکن ہمارے خدا نے اس بد دعا کو ہمارے لئے دعا میں بدل دی۔ اس لئے جب بنی اسرائیلیوں نے اس اصول کو سُنا تو انہوں نے ساری مخلوط نسلوں کے لوگوں کو اسرائیل سے علیٰحدہ کر دیا۔

4-5 لیکن ایسا ہو نے سے پہلے الیاسب نے طوبیاہ کو خدا کے گھر میں ایک بڑا کمرہ دے دیا۔الیاسب خدا کے گھر کے گوداموں کا نگراں کار کاہن تھا۔اور الیاسب طوبیاہ کا گہرا دوست بھی تھا۔پہلے اس کمرے کو اناج کے نذرانوں، خوشبوؤں اور خدا کے گھر کے برتنوں کے رکھنے کے لئے استعمال کیا جا تا تھا۔ وہ اناج کا دسواں حصّہ ، نئی مئے اور تیل کو لاویوں، گلوکاروں اور دربانوں کے لئے اس کمرے میں رکھا جا تا تھا۔ اور اس کمرے میں کا ہنوں کے تحفوں کو رکھا جا تا تھا۔

میں ا س پو رے وقت کے دوران یروشلم میں نہیں تھا کیوں کہ میں بابل کے بادشا ہ ارتخششتا کی حکومت کے بتّیسویں سال میں بادشا ہ کے پاس واپس آیا تھا۔ کچھ دنوں کے بعد میں نے یروشلم واپس آنے کیلئے بادشا ہ سے اجازت چا ہی۔ اور اس طرح میں واپس یروشلم آیا۔یروشلم میں الیاسب کے بُرے کاموں کے متعلق میں نے سُنا کہ الیاسب نے ہمارے خدا کے ہیکل کے آنگن میں ایک کمرہ طوبیاہ کو دیا ہے۔ یہ مجھے بہت برا معلوم ہوا۔ اور میں نے طوبیاہ کی سبھی چیزوں کو اس کمرے سے باہر نکال پھینکا۔ میں نے ان کمروں کو صاف اور پاک کرنے کا حکم دیا۔ پھر میں نے خدا کے گھر کے برتن اور دوسری چیزوں ، اناج کے نذرانوں خوشبوؤں کو واپس اس کمرے میں رکھ دیا۔

10 میں نے یہ بھی سنا کہ لوگوں نے لاویوں کو انکا حصّہ نہیں دیا ہے جس سے لاوی اور گلو کار اپنے اپنے کھیتوں میں واپس چلے گئے۔ 11 اور میں نے ان عہدیداروں سے کہا کہ وہ لوگ غلط کر رہے ہیں اور میں نے کہا ، “خدا کے ہیکل کو کیوں نظر انداز کیا جائے ؟ ” اور میں نے تمام لاویوں اور گلو کاروں کو ایک ساتھ جمع کیا اور انہیں واپس کام میں رکھا۔ 12 اور یہوداہ کے سب لوگوں نے اناج کا دسواں حصّہ ، نئی مئے اور تیل گودام میں لا رکھا۔

13 میں نے ان آدمیوں کو گوداموں کا نگراں کار مقرر کیا۔ کاہن سلمیاہ ، معلّم صدُوق اور فدایاہ نامی لاوی اور حنان جو زکّور کا بیٹا تھا ، اور زکّور متنّیاہ کا بیٹا تھا اور وہ ان کا مدد گار تھا۔ میں نے جانا کہ ان آدمیوں پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔ اپنے رشتے داروں کو سامان دینا ان لوگوں کی ذمہ داری تھی۔

14 اے خدا ! میرے کئے ہوئے کاموں کے لئے تو مجھے یاد رکھ اور تیرے گھر اور اسکے خدمت گاروں کے لئے میں نے جو کیا ہے اس کو مت بھول۔

15 میں نے یہوداہ میں انہی دنوں میں دیکھا کہ لوگ سبت کے دن بھی کام کرتے ہیں میں نے دیکھا کہ لوگ مئے بنانے کے لئے انگور کا عرق نکال رہے ہیں میں نے لوگوں کو اناج لیتے اور اسے گدھے پر لادتے دیکھا۔ میں نے شہر میں لوگوں کو انگور ، انجیر اور ہر قسم کی چیزیں لیکر آتے ہوئے دیکھا۔ وہ ان چیزوں کو سبت کے دن یروشلم میں لا رہے تھے اور اس دن ان لوگوں نے کھا نے کی چیزوں کو بیچا۔ میں نے ان لوگوں کو اس دن خبر دار کیا جس دن انہوں نے اپنے پیدا وار کو بیچا۔

16 یروشلم میں صور شہر کے کچھ لوگ رہتے تھے۔ وہ لوگ مچھلی اور دوسرے تجارتی مال یروشلم میں لاتے اور انہیں سبت کے دن یہوداہ کے لوگوں کے پاس اور یہاں تک کہ یروشلم میں بھی بیچتے تھے۔ 17 میں نے یہوداہ کے قائدین سے بحث کی اور میں نے ان لوگوں سے کہا ، “یہ برا کام کیا ہے جو تم لوگ کر رہے ہو ، سبت کے دن کی بے حرمتی کر رہے ہو ؟ ” 18 کیا تم یہ نہیں جانتے ہو کہ تمہارے باپ دادا نے یہ کام کئے تھے۔ اور کیا خدا نے ہم لوگوں پر اور اس شہر پر مصیبت نہیں لایا تھا اور تم لوگ سبت کے دن بھی بے حرمتی کرکے اور بھی قہر اسرائیل پر لا رہے ہو۔

19 اور جب سبت سے پہلے شام کا دھندلا پن ہونا شروع ہوا تو میں نے حکم دیا کہ پھا ٹکوں میں تالا لگا ہوا ہونا چاہئے اور جب تک سبت کا دن پورا نہ ہوجائے دروازوں کو نہ کھو لا جائے۔ اور میں نے اپنے ملازموں کو پھاٹکوں پر تعینات کردیا تاکہ کوئی بھی سامان سبت کے دن اندر نہ لایا جا سکے۔

20 ایک یا دو بار سودا گروں اور تاجروں کو یروشلم کے باہر ہی رات گزارنی پڑی تھی۔ 21 اور میں نے ان لوگوں کو یہ کہکر خبر دار کیا ، “تم لوگ دیوار کے نزدیک رات کیوں گزارتے ہو ؟ اگر تم لوگ ایسا دوبارہ کروگے تو میں تمہیں گرفتار کر لوں گا۔ تب سے لوگ سبت کے دن اور نہیں آئے۔ ”

22 پھر میں نے لاوی نسل کے لوگوں کو حکم دیا کہ سبت کے دن کو مقدس رکھنے کی غرض سے وہ خود کو پاک کریں اس کے بعد ہی تم پھا ٹکوں پر پہرا دے سکتے ہو۔

اے میرے خدا ! براہ کرم تو ان چیزوں کو کرنے کے لئے مجھے یاد رکھ اور میرے اوپر اپنی محبت بھری اور با فیاض مہر بانی سے رحم کر۔

23 ان ہی دنوں میں نے یہ بھی دیکھا کہ ان یہودی مردوں نے اشّدو ، عمّون ، اور موآب کے ملکوں کی عورتوں سے شادیاں کیں۔ 24 اور ان جوڑوں سے پیدا ہوئے آدھے بچے یہودیوں کی زبان ہی نہیں بول سکتے تھے۔ بلکہ وہ ہر قوموں کے ہر ایک لوگوں کی زبان کے مطابق بولتے تھے۔ وہ بچے اشّدود ، عمّون ، اور موآبی زبان بولتے تھے۔ 25 میں نے ان لوگو ں سے بحث و مباحشہ کیا اور کہا کہ وہ غلطی پر ہیں اور اس پر قہر برسایا گیا ہے۔ میں نے ان لوگوں میں سے کچھ کو چوٹ بھی پہنچا ئی۔میں نے ان کے بالو ں کو اکھاڑلیا۔خدا کے نام پر ایک عہد کر نے کے لئے میں نے ان پر دباؤ ڈا لا۔میں نے ان سے کہا، “تم اپنی بیٹیوں کو ان غیر ملکی بیٹوں سے شادی کرنے مت دو اور تم ان کی بیٹوں کو اپنے بیٹوں کے لئے یا اپنے لئے نہیں لو گے۔

26 تم جانتے ہو کہ ایسی ہی شادیا ں سلیمان کو گناہ کروانے کا سبب بنی تھیں۔تم جانتے ہو کہ کسی بھی ملک میں سلیمان جیسا کو ئی عظیم بادشا ہ نہیں ہوا تھا۔ اور خدا سلیمان سے محبت کر تا تھا۔ اور خدا نے ہی اسے اسرائیل کا بادشاہ بنا یا تھا اس کے با وجود بھی غیر ملکی عورتیں ا س سے گناہ کروانے کا سبب بنیں۔ 27 اور اب ہم لوگ سن رہے ہیں کہ تم بھی غیر ملکی عورتوں کے ساتھ شادی کر کے ویسا ہی بھیانک گناہ کر تے ہو اور ہمارے خدا سے دغابازی کرتے ہو۔”

28 یو یدع کا ایک بیٹا حوُرون کے سنبلط کا داماد تھا۔یو یدع اعلیٰ کا ہن الیاسب کا بیٹا تھا میں نے یو یدع کے اس بیٹے پر دباؤ ڈا لا کہ وہ میرے پا س سے بھاگ کر چلا جا ئے۔

29 اے میرے خدا !انہیں سزا دے کیوں کہ انہوں نے کہانت ( پیشین گوئی ) کی اور کہانت کے معاہدہ کی اور لاویوں کی بے حرمتی کی۔ اور کیونکہ ان لوگو ں نے تیری نافرمانی کی۔ 30 اور میں نے کا ہنوں اور لاویوں کو ہر ایک غیر ملکی چیزوں سے پاک کیا۔ میں نے تمام غیر ملکیوں کو ہٹا دیا۔اور میں نے لا ویوں اور کا ہنوں پر نگاہ رکھی۔ ہر ایک کی اپنی اپنی ذمہ داریاں تھیں۔ 31 اور میں نے لوگوں کو لکڑی کا ہدیہ مقرّرہ وقت پر اور پہلی فصل کے میوے کو صحیح وقت پر لانے کے لئے کہا۔

میرے خدا ، “اسے میری ہمدردی میں یاد رکھ۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International