Beginning
عزراکے ساتھ واپس آنے وا لے گروہو ں کی فہرست
8 یہ بابل سے یروشلم وا پس ہو نے وا لے خاندانی قائدین اور دوسرے لوگوں جو میرے ساتھ ( عزرا ) یروشلم آئے یہ نام ہیں۔ہم لوگ بادشا ہ ارتخششتا کی بادشا ہت کے دوران یروشلم آئے یہ ناموں کی فہرست ہے:
2 فینحاس کی نسلو ں سے جیرشون تھا۔ اتمر کی نسلوں سے دانیال تھا۔داؤد کی نسلوں سے حطّوش تھا۔
3 سکنیاہ کی نسلو ں سے پر عُوص، زکریاہ کی نسل اور ۱۵۰ دوسرے آدمی ،
4 پخت موآب کی نسلوں سے زراخیاہ کا بیٹا الیہو عینی اور ۲۰۰ دوسرے آدمی ،
5 یاتو کی نسلو ں سے یحزی ایل کا بیٹا سکنیاہ اور ۳۰۰ دوسرے آدمی۔
6 عدین کی نسلوں سے یونتن کا بیٹا عبد اور ۵۰ دوسرے آدمی۔
7 عیلام کی نسلوں سے عتلیاہ کا بیٹا یسعیاہ اور دوسرے ۷۰ آدمی۔
8 سفطیاہ کی نسلوں سے میکا ایل کا بیٹا زبدیاہ اور دوسرے ۸۰ آدمی۔
9 یو آب کی نسلوں سے یحی ایل کا بیٹا عبدیاہ اور دوسرے ۲۱۸ آدمی۔
10 بانی کی نسلوں سے یوُسفیاہ کے بیٹے سلومیت اور ۱۶۰ دوسرے آدمی۔
11 ببا ئی کی نسلوں سے ببائی کا بیٹا زکریاہ اور ۲۸ دوسرے آدمی۔
12 عزجاد کی نسلوں سے ہقاّ طان کا بیٹا یو حنان اور ۱۱۰ دوسرے آدمی۔
13 ادونقام کی آخری نسل سے الیفلط، یعی ایل ، سمعیاہ اور ۶۰ دوسرے آدمی۔
14 بگوی کی نسلوں سے عوطی ، زبّود اور ۷۰ دوسرے آدمی۔
یروشلم کو واپسی
15 میں (عزرا ) نے تمام لوگوں کو ا ہاوا کی جانب بہنے وا لی ند ی کے پاس ایک ساتھ جمع ہو نے کے لئے بلا یا۔ ہم لوگ وہاں تین دن تک خیمہ ڈا لے رہے۔مجھے یہ معلوم ہوا کہ اس گروہ میں کا ہن تھے لیکن کو ئی لاوی نسل کا نہیں تھا۔ 16 اس لئے میں نے ان قائدین کو بُلا یا : الیعزر، ابیئیل ،سمعیاہ ، النا تن ، یریب ، الناتن ، ناتن ،زکریاہ مسلّام اور میں نے یو یریب اور الناتن کو بُلا یا ( یہ دونوں سمجھدار آدمی تھے )۔ 17 میں نے ان آدمیوں کو عدّو کے پاس بھیجا۔عدّو کسیفیا کے شہر میں قائد ہے۔ میں نے ان آدمیوں سے وہ باتیں کہیں جو عدّو اور ان کے رشتے داروں کو کہنا تھا۔اس کے رشتے دار کسیفیا میں خدا کی ہیکل کے کام کرنے وا لے ہیں۔میں ان آدمیوں کو عدّو کے پاس بھیجا تا کہ عدّو ہمیں خدا کی ہیکل میں کام کرنے کے لئے کام کرنے وا لوں کو بھیج سکے۔ 18 کیونکہ خدا ہما رے ساتھ تھا اس لئے ،
عدّو کے رشتہ دارو ں نے محلی بن لا وی بن اسرائیل کی نسلوں میں سے دانشمند شخص سربیاہ کو اس کے اٹھا رہ بیٹوں اور رشتے داروں کے ساتھ ہمارے پاس بھیجا۔ 19 حسبیاہ اور یسعیاہ مراری کی نسلوں سے تھے۔( انہوں نے بھی اپنے بھا ئیوں اور بھتیجوں کو بھیجا۔ وہ کل ملا کر اس خاندان سے ۲۰ آدمی تھے۔)
20 خدا کی ہیکل کے کام کرنے وا لوں میں سے ۲۲۰ ( ا ن کے باپ دادا میں وہ لوگ تھے جنہیں داؤد اور بڑے عہدیداروں نے لا ویوں کی مدد کے لئے چُنا تھا۔ان سب کے نام فہرست میں لکھے ہو ئے تھے۔)
21 وہاں اہاوا ندی کے قریب میں ( عزرا ) نے اعلان کیا کہ ہمیں خودکو اپنے خدا کے سامنے خاکسار ہو نے کے لئے روزہ رکھنا چا ہئے۔اور ہمیں خدا سے اپنے بچوں کے لئے محفوظ سفر کے لئے دُعا کرنی چا ہئے اور جو چیزیں ہمارے ساتھ ہیں ان کی حفاظت کیلئے بھی اس سے دعا مانگنی چا ہئے۔ 22 میں دشمنوں سے جو کہ سڑک پر تھے اپنی حفاظت کر نے کے لئے بادشاہ ارتخششتا سے سپا ہیوں اور گھو ڑوں کے مانگنے میں شرمندگی محسوس کرتا تھا۔ اور یہی وجہ تھی کہ میں نے اس طرح سے محسوس کیا کیوں کہ میں نے بادشاہ سے کہا تھا ، “ہمارا خدا ہر اس آدمی کے ساتھ ہے جو اس پر یقین رکھتا ہے اور خدا ہر اس آدمی پر غصہ ہوتا ہے جو اس سے منھ پھیر لیتا ہے۔” 23 اس لئے ہم لوگوں نے اپنے سفر کے متعلق روزہ رکھا اور خدا سے دعا کی اس نے ہم لوگوں کی دعا کو سُنا۔
24 پھر میں نے کاہنوں میں سے ۱۲ کو چُنا جو قائدین تھے۔ میں نے سربیاہ ، حسبیاہ اور ان کے ۱۰ بھا ئیوں کو چُنا۔ 25 میں نے چاندی سونے اور دوسری چیزوں کا وزن کیا جو ہمارے خدا کی ہیکل کے لئے دی گئیں تھیں۔ میں نے ان چیزوں کو ان بارہ کاہنوں کو دیا جنہیں میں نے منتخب کیا تھا۔ بادشاہ ارتخششتا اس کے مشیر اور اس کے بڑے عہدیدار اور بابل میں رہنے والے تمام اسرائیلیوں نے خدا کی ہیکل کے لئے ان چیزوں کو دیا۔ 26 میں نے ان تمام چیزوں کو تولا چاندی ۲۵ ٹن تھی وہاں چاندی کے ۴/۳۳ ٹن چاندی کی پلیٹیں اور چیزیں تھیں۔ وہاں ۴/ ۳۳ ٹن سونا تھا۔ 27 اور میں نے ان کو سونے کے ۲۰ کٹورے دیئے کٹو روں کا وزن تقریباً ۱۹ پاؤنڈ تھا۔ اور میں نے انہیں وہ خوبصورت پلیٹیں جو چمکا ئی ہوئی کانسے کی تھیں جس کی قیمت سونے کے برابر تھی انہیں دیں۔ 28 تب میں نے ان بارہ کاہنوں سے کہا ، “تم اور یہ چیزیں خدا وند کے نزدیک پاک ہو۔ لوگوں نے اس سونے اور چاندی کو خدا وند تمہارے باپ دادا کے خدا کے لئے دیا ہے۔ 29 اس لئے انکی حفاظت نہایت ہوشیاری سے کرو تم اس کے لئے اس وقت تک ذمہ دار رہو جب تک تم اسے یروشلم میں خدا کی ہیکل کے قائدین کو نہیں دیتے۔ تم انہیں اعلیٰ لاویوں اور اسرائیل کے خاندانی قائدین کو دو ان چیزوں کو تولیں گے اور انہیں یروشلم میں خدا کے گھر کے کمروں میں رکھیں گے۔”
30 اس لئے کاہن اور لاویوں نے چاندی ، سونے اور خاص چیزوں کو جسے عزرا نے وزن کیا تھا اپنی نگرانی میں لیا انہوں نے اسکو قبول کیا انہیں ان چیزوں کو خدا کے گھر کے لئے لینے کے لئے کہا گیا۔
31 پہلے مہینے کے بارہویں دن ہم دریائے اہاوا کو چھو ڑ دیئے اور یروشلم کی طرف روانہ ہوئے۔ خدا ہمارے ساتھ تھا اور اسنے راستے میں ہمیں دشمنوں اور چوروں سے بچا یا تھا۔ 32 پھر ہم یروشلم پہنچے ہم نے وہاں تین دن تک آرام کیا۔ 33 چو تھے دن ہم خدا کی ہیکل کو گئے اور سونے ، چاندی اور خالص چیزوں کو وزن کیا۔ ہم نے ان چیزوں کو اوریاہ کے بیٹے کاہن مریموت کو دیا۔فینحاس کے بیٹے الیعزر مریموت کے ساتھ تھا۔ اور لاوی ، یشوع کا بیٹا یُو ز باد اور بنوی کا بیٹا نو تقریب اور لاوی بھی انکے ساتھ تھے۔ 34 ہم نے ہر چیز کو وزن کیا اور گِنا پھر ہم نے اسکے جملہ وزن کو اسی وقت لکھا۔
35 تب یہودی لوگ جو جلا وطن سے واپس آئے تھے انہو ں نے اسرائیل کے خدا کو جلانے کی قربانی دی انہوں نے ۱۲ بیل سارے اسرائیل کے لئے ۹۶ مینڈھے ۷۷ میمنے اور بارہ بکرے گناہ کے کفارہ کے طور پر قربانی کے لئے پیش کئے یہ تمام خدا وند کے لئے جلانے کی قربانی تھی۔
36 تب ان لوگوں نے بادشاہ ارتخششتا کا خط شاہی قائدین اور دریائے فرات کے مغربی علاقوں کے گور نر کو دیا پھر ان قائدین نے ان بنی اسرائیلیوں کی اور خدا وند کی ہیکل کی مدد کی۔
غیر یہودی لوگوں سے شادیاں
9 جب ہم لوگ یہ تمام کام کر چکے تو اسرائیل کے قائدین میرے پاس آئے انہوں نے کہا ، “عزرا ! بنی اسرائیلیوں ، کاہنوں اور لاویوں نے اپنے اطراف رہنے والے لوگوں سے اور انکے برے بر تاؤ اور ظلموں سے اپنے آپ کو علیٰحدہ نہیں رکھا ہے۔ یہ ہمسایہ لوگ کنعانی ، حتّی ، فرزّی ، عمّونی ، موآبی ، مصری ، اور اموری لوگ ہیں۔ 2 بنی اسرائیلیوں نے ہمارے اطراف رہنے والے لوگوں سے شادیاں کیں ہیں۔ بنی اسرائیلیوں کو مقدس ہونا چاہئے۔ لیکن وہ اب اطراف کے لوگوں کے ساتھ خلط ملط ہو گئے۔ قائدین اور اسرائیل کے اہم سرکاری عہدیداران اس جرم کو کرنے والوں میں پہلے تھے۔” 3 اب میں نے اس بارے میں سنا میں نے اپنا لبادہ اور چغہ یہ دکھا نے کے لئے پھا ڑ دیا کہ میں بہت پریشان ہوں۔ میں نے اپنے سر اور داڑھی کے بالوں کو نو چا ہے۔ میں اتنا افسر دہ اور غمزدہ تھا کہ میں صدمہ میں بیٹھ گیا۔ 4 تب ہر شخص جو اسرائیل کے خدا کی شریعت سے ڈرا ہوا تھا ، بنی اسرائیلیوں کے جرم کے باعث جو جلا وطنی سے واپس آگئے تھے میرے پاس جمع ہوئے۔ میں بہت دکھی اور پریشان تھا۔ میں شام کو قربانی کے وقت تک بیٹھا رہا۔ اور وہ لوگ میرے چاروں طرف جمع رہے۔
5 جب شام کی قربانی کا وقت ہوا میں اپنے دروازہ سے اٹھا۔ میرا لبادہ اور چغہ دونوں پھٹے ہوئے تھے اور میں گھٹنوں کے بل بیٹھ کر خدا وند اپنے خدا کی طرف ہاتھ پھیلا یا۔ 6 تب میں نے یہ دُعا کی :
“اے میرے خدا! میں اتنا شرمندہ ہوں کہ تیری طرف دیکھ نہیں سکتا۔ اے میرے خدا میں شرمندہ ہوں کیوں کہ ہمارے گناہ ہمارے سر کے اوپر ہو گئے ہیں۔ ہمارے گناہوں کے ڈھیر اتنی اونچی ہو گئی ہے کہ آسمان کو چھو نے کے لائق ہے۔ 7 ہمارے باپ دادا کے زمانے سے اب تک ہم لوگوں نے بہت زیادہ گناہ کئے ہیں ہم لوگوں نے گناہ کئے۔ اس لئے ہمیں ہمارے بادشاہ اور ہمارے کاہن کو سزا ملی۔ دوسرے بادشاہ ہماری دولت لے گئے ہمارے اوپر حملہ کیا۔ اور ہمیں شرمندہ کیا یہ حالت آج بھی ویسی ہی ہے۔
8 “لیکن اب کچھ وقت کے لئے خدا وند ہمارے خدا ہم پر مہر بان ہوا ہے۔ تو نے ہم لوگوں میں سے کچھ کو اپنی مقدس جگہ میں پناہ دی ہے۔ اے خدا وند تو نے ہمیں امید اور غلامی سے کچھ نجات دی ہے۔ 9 ہاں ہم غلام تھے لیکن تو نے ہمیشہ کے لئے ہمیں غلام نہیں رہنے دینا چاہتا تھا تو ہم پر مہربان تھا۔ تو نے فارس کے بادشاہوں کو ہم پر مہربان کیا۔ تیرا گھر تباہ ہوگیا۔ لیکن تو نے ہمیں نئی زندگی دی اس لئے ہم تیرے گھر کو دوبارہ بنا سکے اور نئے کی طرح قائم کر سکتے ہیں۔ خدا تو نے ہمیں یروشلم اور یہوداہ کی حفاظت کے لئے دیوار بنا نے میں مدد کی۔
10 “اب اے خدا تجھ سے ہم کیا کہہ سکتے ہیں ؟ ہم لوگوں نے دوبارہ تیرے احکام کی تعمیل کرنی چھو ڑ دی۔ 11 ہمارے خدا تو نے اپنے خادموں ، نبیوں کو استعمال کیا اور ہم کو وہ احکام دیئے تو نے ہمیں کہا تھا ، “جس ملک کو حاصل کر نے کے لئے تم جا رہے ہو وہاں کے باشندوں کے گندے کاموں کے سبب سے وہ ایک نا پاک جگہ ہے۔ انہوں نے اپنے بھیانک گناہوں سے اس ملک کو ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک آلودہ کردیا ہے۔ 12 بنی اسرائیلیو! اپنے بچّوں کو ان بچّوں سے شادی مت کر نے دو۔ نہ کبھی ان کی بھلا ئی چاہو۔ میرے احکام کی فرماں برداری اور پیروی کرو جس سے تم طاقتور ہو گے اور اس ملک کی اچھی چیزوں سے خوشی حاصل کرو گے اور تم اسے اپنے بچوں کے لئے وراثت کے طور پر چھو ڑ جاؤ گے۔
13 “ آخر کار جو برے واقعات ہمارے ساتھ ہوئے وہ ہمارے اپنے گناہوں کی وجہ سے ہوئے اے خدا تو نے ہمیں اس سے بہت کم سزا دی ہے جتنی ہمیں ملنی چاہئے تھی۔ اور تم نے لوگوں کے اس چھو ٹے سے گروہ کو قائم رہنے دیا۔ 14 کیا ہم پھر تیرے حکموں کو توڑیں اور ان قوموں سے شادی کریں جو ان نفرت انگیز گناہوں کو کرتی ہیں ؟ کیا تو ہم لوگوں پر اتنا غصہ نہ ہوگا کہ تو ہم لوگوں کو پوری طرح نیست و نابود کرے گا۔ اور کوئی بھی زندہ نہ رہے گا۔
15 “خدا وند اسرائیل کے خدا تو اچھا ہے اور تو اب بھی ہم میں سے کچھ کو زندہ رہنے دیگا۔ ہا ں ہم قصور وار ہیں اور ہمارا قصور ان گنت ہے اور اس سبب سے کوئی تیرے سامنے کھڑا نہیں رہ سکتا۔
لوگوں کا اپنے گناہوں کا اقرار کر نا
10 عزرا دعا کر رہا تھا اور گناہوں کا اقرار کر رہا تھا۔ وہ خدا کی ہیکل کے سامنے رو رہا تھا اور اپنے غم کا اظہار اوندھے منھ گر کر کر رہا تھا۔ تب اسرائیلی آدمیوں کا ایک بڑا گروہ جس میں مر د، عورتیں اور بچے تھے اس کے اطراف جمع ہو گئے اور لوگ بھی زور زور سے رو رہے تھے۔ 2 تب یحی ایل کے بیٹے سکنیاہ جو عیلام کی نسل میں سے تھا عز را سے کہا ، “ہم اپنے خدا کے نافرمان ہو گئے۔ ہم لوگوں نے اپنے اطراف رہنے والی غیر ملکی عورتوں سے شادی کی۔ حالانکہ ہم نے وہ سارے کام کئے لیکن پھر بھی اسرائیل کے لئے امید ہے۔ 3 اب ہم اپنے خدا کے سامنے ان تمام عورتوں اور انکے بچّوں کو ہٹا نے کا معاہدہ کریں۔ ہم لوگ ایسا عزرا کی رائے ماننے کے لئے اور ان لوگوں کے مشورہ کو ماننے کے لئے کریں گے جو پُر شوق خدا کے احکام کی تعمیل کرتے ہیں۔ ہم خدا کے احکام کی تعمیل کریں گے۔ 4 عزرا کھڑا ہوا یہ تمہاری ذمّہ داری ہے لیکن ہم تمہاری مدد کریں گے بہادر بنو اور ایسا کرو۔”
5 اس لئے عزرا اٹھ کھڑا ہوا۔ کاہنوں ، لاویوں اور تمام بنی اسرائیلیوں سے جو کچھ اس نے کہا اس کو پورا کرنے کا وعدہ کرا یا اور انہوں نے اسے کر نے کی قسم کھا ئی۔ 6 پھر عزرا خدا کی ہیکل کے سامنے چلا گیا۔ عزرا الیاسب کے بیٹے یہوحا نان کے کمرہ میں گیا۔ جب عزرا وہاں تھا تو وہ نہ کچھ کھا یا نہ پیا۔ اس نے ایسا اس لئے کیا کیوں کہ وہ جلا وطنوں جو کہ واپس لوٹ چکے تھے ان کی نا فرمانی پر ماتم کر رہا تھا۔ 7 تب اس نے یروشلم اور یہوداہ کے ہر مقام پر ایک پیغام بھیجا۔ پیغام میں اس نے جلا وطنی سے واپس ہونے والے تمام یہودیوں کو ایک ساتھ یروشلم میں جمع ہونے کے لئے کہا۔ 8 اگر کوئی بھی آدمی جو تین دن کے اندر یروشلم نہ جائے اس کا سارا مال عہدیداروں اوربزر گوں کی حکم سے ضبط کر لی جائیں اور اسے جلا وطن سے لوٹ کر آنے والے کی جماعت سے الگ کیا جائے گا۔
9 تین دن بعد یہوداہ اور بنیمین کے خاندان کے تمام مرد یروشلم میں جمع ہوئے۔ اور نویں مہینے کے بیسویں دن سب خدا کی ہیکل کے آنگن میں جمع ہوئے۔ وہ سب اس معاملہ اور موسلا دھار بارش کے سبب کانپ رہے تھے۔ 10 تب کاہن عزرا کھڑا ہوا اور اس نے ان لوگوں سے کہا ، “تم لوگ خدا کے نافرمان ہو گئے ہو۔ تم لوگوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادیاں کیں۔ تم نے ایسا کر کے اسرائیل کو اور زیادہ قصور وار بنا یا ہے۔ 11 اب تم لوگوں کو خدا وند کے سامنے اقرار کرنا چاہئے کہ تم نے گناہ کیا ہے۔ خدا وند تم لوگوں کے باپ داداؤں کا خدا ہے تمہیں اسکی وصیت کے مطا بق ضرور رہنا چاہئے۔ اپنے آپ کو غیر ملکی بیویوں اور ان لوگوں سے جو کہ تمہارے اطراف رہتے ہیں الگ رکھو۔”
12 تب سارے گروہ نے جو ایک ساتھ جمع تھے عزرا کو جواب دیا انہوں نے اونچی آواز میں کہا ، “عز را تم بالکل سچ کہتے ہو جو تم کہتے ہو وہ ہمیں کرنا چاہئے۔ 13 لیکن یہاں کئی لوگ ہیں اور یہ بارش کا وقت ہے اس لئے ہم باہر نہیں ٹھہر سکتے یہ مسئلہ ایک یا دو دن میں حل نہیں ہو سکتا کیوں کہ ہم لوگوں نے بد ترین گناہ کئے ہیں۔ 14 پورا گروہ اور پوری بھیڑ کی طرف سے قائدین کو فیصلہ کرنے دو۔ تب ہمارے شہروں کا ہر ایک آدمی جس نے کسی غیر ملکی عورت سے شادی کی ہے۔ اسے وقت مقرر کرنا چاہئے اور بزر گوں اور منصفوں کے ساتھ اپنے شہر سے آنا چاہئے جب تک ہمارا خدا ہم لوگوں پر غصہ ہونا چھو ڑ دیگا۔”
15 صرف کچھ آدمی اس منصوبہ کے خلاف تھے وہ آدمی یہ تھے : عساہیل کا بیٹا یونتن اور تقوہ کا بیٹا یحازیاہ تھے۔ مسلّام اور سبّتی لاوی بھی اس منصوبہ کے خلاف تھے۔
16 اس لئے بنی اسرائیل جو یروشلم واپس آئے تھے انہوں نے اس منصوبہ کو قبول کیا۔ کاہن عزرا نے ان آدمیوں کو چُنا جو کہ خاندانی قائدین تھے۔ اس نے ہر خاندانی گروہ کے نام سے ایک آدمی کو منتخب کیا۔ دسویں مہینے کی پہلی تاریخ کو وہ لوگ پورے معا ملے کی تحقیقات کر نے کے لئے بیٹھے۔ 17 پہلے مہینے کے پہلے دن انہوں نے ان آدمیوں کے معاملہ کی تحقیقات ختم کی جنہوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادی کی تھی۔
غیر ملکی عورتوں سے شادی کرنے والوں کی فہرست
18 کاہنوں کی نسلوں میں یہ نام ہیں جنہوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادیاں کیں۔ یشوع کا بیٹا یو صدق اور یشوع کا بھا ئی۔ یہ آدمی تھے :
معسیاہ ، الیعزر یا رب اور جد لیاہ۔ 19 ان تمام نے اپنی بیویوں کو طلاق دینے کا اقرار کیا اور پھر ان میں سے ہر ایک نے اپنے ریوڑ سے ایک مینڈھا جر م کےنذرانہ کے لئے قربانی دی انہوں نے اس طرح اپنے اپنے قصوروں کی وجہ سے کیا۔
20 اِمیّر کی نسلوں میں سے بھی یہ آدمی : حنا نی اور زبدیاہ۔
21 حارم کی نسلوں سے یہ آدمی : معسیاہ ، الیاہ ، سمعیاہ یحی ایل اور عزُّیاہ۔
22 فشحور کی نسلوں سے یہ آدمی : الیو عینی ، معسیاہ ، اسمٰعیل ، نتنی ایل ، یُوز باد اور اِلعسہ۔
23 لاویوں میں سے یہ آدمی تھے جنہوں نے عیر ملکی عورتوں سے شادیاں کیں:
یُوزباد ، سمعی ، قِلایاہ ( اسکو قلیتاہ بھی کہا گیا ) فتحیاہ ، یہوداہ اور الیعزر۔
24 گلو کا روں میں سے یہ آدمی تھا جس نے غیر ملکی عورت سے شادی کی : اِلیاسب۔
اور دربانوں میں سے : سلّوم ، طلم اور اوری۔
25 بنی اسرائیلیوں میں سے یہ سب آدمیوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادی کی :
پر عُوس کی نسلوں میں سے یہ آدمی تھے : رمیاہ ، یّز یاہ ، ملکیاہ ، میا مین ، الیعزر ، ملکیاہ اور بنا یاہ۔
26 عیلام کی نسلوں سے یہ آدمی تھے : متّنیاہ ، زکریاہ ، یحی ایل ، عبدی ، یریموت اور الیاہ۔
27 زتّو کی نسلوں سے یہ آدمی : الیو عینی ، الیا سب ، متّنیاہ ، یریموت ، زبد او ر عزیزا۔
28 ببا ٹی کی نسلوں سے یہ آدمی : یہو حا نان ، حننیاہ ، زبّی اور عطلی۔
29 بانی کی نسلوں سے یہ آدمی : مسلّام، ملوک، عدایاہ، یا سوب ، سیال اور یریموت۔
30 پخت موآب کی نسلوں سے یہ آدمی :عدنا ، کِلال ، بنا یاہ ، معسیاہ ، متنیاہ ، بضلی ایل ، بنوی اور مسنّی۔
31 حارم کی نسلوں سے یہ آدمی : الیعزر ، یشیاہ ، ملکیاہ ، سمعیاہ اور شمعون ، 32 بنیمین ، ملوک اور سمر یاہ۔
33 حاشوم کی نسلوں سے یہ آدمی : متّنی ، متتّاہ ، زاباد ، الیفلط ، یریمی ، منسّی اور سمعی۔
34 بانی کی نسلوں سے یہ آدمی : معذی ، عمرام ، اُویل ، 35 بنا یاہ ، بدیاہ ، کلُوہ ، 36 ونیاہ ، مریموت ، الیاسب ، 37 متّنیاہ ، متّنی اور یعُسو۔
38 بنوی کی نسلوں سے یہ آدمی :سمعی ، 39 سلمیاہ ، نا تن ، عدا یاہ، 40 مکند بی ، ساسی ، ساری ، 41 عزر ئیل ، سلمیاہ ، سمریاہ ، 42 سلوم ، امریاہ اور یوسف۔
43 نبو کی نسلوں سے یہ آدمی : یعی ایل ، متتّیاہ، زبد ، زبینا، یدّد ، یوئیل اور بنا یاہ۔
44 ان تمام لوگوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادیاں کیں اور کچھ لوگوں کو ان عورتوں سے بچّے بھی تھے۔
©2014 Bible League International