Beginning
داؤد کا ہیکل کے لئے منصوبہ بنا نا
28 داؤد نے اسرائیل کے تمام قائدین کو یروشلم میں جمع کیا۔اس نے قبیلوں کے قائدین کو ، بادشاہ کی خدمت کر نے وا لی فوج کے گروہ کے سپہ سالا روں، ہزاروں اور سیکڑوں کے سپہ سالا روں کو ، ان عہدے داروں کو جو بادشاہ اور اس کے بیٹوں کی تمام جائیداد اور مال مویشیوں کا نگراں کار تھا ، ساتھ میں محل کے عہدے داروں کو ،جانبازوں کو اور تمام بہادر سپاہیوں کو بلا یا۔
2 بادشا ہ داؤد کھڑے ہو ئے اور کہا ، “میرے بھائیو اور میرے لوگو میری سُنو۔میں ایک گھر بنانا چا ہتا ہوں جہاں معاہدہ کا صندو ق رہ سکے ، اور وہ خدا کے لئے پیروں کی چوکی ہو گی ، اور میں نے اسے بنانے کی تیار ی کی۔ 3 لیکن خدا نے مجھ سے کہا، “نہیں داؤد تم میرے نام پر گھر نہیں بنا ؤ گے کیونکہ تم نے بہت ساری جنگیں لڑی تھیں اور بہت خون بہایا تھا۔ ”
4 “خداوند اسرائیل کے خدا نے مجھے میرے باپ کے پو رے خاندان میں سے ہمیشہ کے لئے اسرائیل کے اوپر بادشاہ چنا ، کیونکہ اس نے یہوداہ کے خاندانی گروہ کو قاصد ہو نے کے لئے چنا۔ تب یہودا ہ کے خاندان میں سے ،خداوند نے میرے باپ کے خاندان کو چنا۔ ا س خاندان سے خدا نے مجھے اسرائیل پر بادشاہ بننے کے لئے چنا۔ 5 اور میرے بیٹوں میں سے اس نے ، کیونکہ خدا نے مجھے بہت سے بیٹے دیئے ہیں،سلیمان کو اسرائیل ، خداوندکی بادشا ہت کا نیا بادشا ہ چنا ہے۔ 6 خداوند نے مجھ سے کہا، “داؤد تمہا را بیٹا سلیمان میرے گھر اور میرے لئے آنگن بنا ئے گا ، جیسا کہ میں نے سلیمان کو اپنا بیٹا چنا ہے۔ اور میں اس کا باپ رہوں گا۔ 7 میں اس کی بادشا ہت کو ہمیشہ کے لئے طاقتور بناؤں گا ، اگر وہ میرے احکامات اور اصولوں کو لگاتار مانتا رہے گا۔ جیسا کہ وہ آج مانتا ہے۔”
8 پس اب سارے اسرائیل ، “خداوند کی جماعت کے روبرو اور ہمارے خدا کے حضور میں تم سے یہ باتیں کہتا ہوں۔ خداوند اپنے خدا کے تمام ا حکام کی ہوشیاری سے تعمیل کرو۔ تاکہ تم اس اچھی زمین کو حاصل کر سکو اور اسے اپنی وراثت کے طور پر اپنی نسلوں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دے سکو۔
9 “ اور اے میرے بیٹے تم اپنے باپ کے خدا کو جانو اور اسکی خدمت پورے صدق دل اور چاہت سے کرو۔ کیوں کہ خدا وند ہر ایک کے دل کی تلاشی لیتا ہے۔ اور ہر ایک کے سوچ و فکر کو سمجھتا ہے۔ اگر تم اس کو تلا شو گے تو تم اس کو پاؤ گے لیکن اگر تم اس کو چھو ڑ دو گے تو وہ تم کو ہمیشہ کے لئے چھو ڑ دے گا۔ 10 سلیمان ! تمہیں یہ ضرور سمجھنا چاہئے کہ خدا وند نے تم کو اپنا مقدس گھر بنانے کے لئے چنا ہے۔ طاقتور بنو اور کام کرو۔
11 تب داؤد نے اپنے بیٹے سلیمان کو ہیکل بنانے کے منصوبے کو سونپ دیا۔ اس منصوبے میں ہیکل کا دہلیز ، اسکے مکان ، گودام ، بالا خانہ اور اندرونی کمرے اور کفارہ گاہ شامل تھے۔ 12 وہ سارے منصوبے بھی جو کہ خدا وند کی ہیکل کے صحنوں اور اسکے چاروں طرف کے کمروں کے لئے ، خدا کے گھر کے گودام کے لئے اور وقف کی گئی چیزوں کے گوداموں کے لئے ، 13 اور ساتھ ہی ساتھ وہ منصوبے جو کہ خدا وند کی ہیکل میں خدمت کے تمام کاموں کو کر نے کے لئے کاہنوں اور لاویوں کے گروہوں کے لئے ، اور ان تمام چیزوں کے لئے جو خدا وند کے گھر کے کا موں میں استعمال ہو تے تھے اس کے ذہن میں تھا۔ 14 اس میں سونے کے سامانوں کے لئے سونے کا وزن اور چاندی کے سامانوں کے لئے چاندی کا وزن ، 15 سونے کے شمعدانوں اور اسکے چراغوں کے لئے اس کے ایک ایک شمعدان اور چراغوں کے سونے کا وزن اور ہر ایک چاندی کے شمعدانوں اور اسکے چراغوں کے لئے اسکے ہر ایک شمعدان کے استعمال کے بنا پر چاندی کا وزن شامل تھا۔ 16 داؤد نے بتایا کہ مقدس روٹی کے لئے کام میں آنے والی ہر ایک میز کے لئے کتنا سونا استعمال کیا جانا چاہئے اس نے یہ بھی بتایا کہ چاندی کی میزوں کے لئے کتنی چاندی استعمال کرنی چاہئے۔ 17 داؤد نے یہ بھی بتایا کہ کتنا خالص سونا کاٹنوں ، چھڑ کاؤ کے کٹوروں اور گھڑوں کے بنانے میں استعمال کرنا ہوگا۔ اور ہر ایک سونے کی طشتری بنانے کے لئے کتنا سونا استعمال کرنا چاہئے اور ہر ایک چاندی کی طشتری بنانے میں کتنی چاندی استعمال کر نی چاہئے۔ 18 داؤد نے بتایا کہ بخور کی قربان گاہ کے لئے کتنا خالص سونا استعمال کرنا چاہئے۔ اور رتھ کے لئے سنہرے کروبی فرشتے کے لئے جو کہ خدا وند کے معاہدہ کے صندوق کے اوپر اپنے پنکھوں کو پھیلائے ہو ئے ہے اس کا بھی منصوبہ دیا۔
19 داؤد نے کہا ، “یہ سارے لکھے ہوئے خدا وند نے دیئے تھے۔ خدا وند نے ان منصوبوں کی ہر ایک چیز کو سمجھنے میں مجھے مدد دی۔ ”
20 داؤد نے اپنے بیٹے سلیمان سے یہ بھی کہا ، “حوصلہ مند اور بہادر بنو ان منصوبوں کو پورا کرنے کے لئے۔ ڈرو مت اور نہ ہی پست ہمت ہو کیوں کہ خدا وند میرا خدا تمہارے ساتھ ہے۔ خدا وند تم کو نہ چھو ڑے گا اور نہ ہی ترک کریگا جب تک کہ خدا وند کے گھر کی خدمت کا سارا کام ختم نہ ہوجائے۔ 21 ہیکل کا سب کام کرنے کے لئے کاہنوں اور لاویوں کے سارے گروہ تیار ہیں۔ ہر ایک ہنر مند کاریگر کسی بھی کام کے لئے تمہارے حکم کے منتظر ہیں ، اور لوگوں کے سارے قائدین تمہارے سارے حکموں کو ماننے کے لئے تیار ہیں۔ ”
ہیکل بنانے کے لئے تحفہ
29 بادشا ہ داؤد نے ان سبھی اسرائیل سے جو وہاں جمع ہو ئے تھے کہا ، “میرا بیٹا سلیمان وہ جسے خدا نے چنا ہے، جوان اور ناتجربہ کار ہے۔ لیکن یہ ایک بہت بڑا کام ہے۔ یہ عمارت لوگوں کے لئے نہیں ہے بلکہ خداوند کے لئے ہے۔ 2 میں نے خدا کے گھر کی تعمیر کی تیاری میں ہر ممکن کو شش کی۔میں نے سونے سے بننے وا لی چیزوں کے لئے سونا ،چاندی سے بننے وا لی چیزوں کے لئے چاندی ، کانسے سے بننے وا لی چیزوں کے لئے کانسہ ،لو ہے سے بننے وا لی چیزوں کے لئے لو ہا ، لکڑیوں سے بننے وا لی چیزوں کے لئے لکڑی ، سجاوٹ کے لئے نیلم کے پتھر دوسرے رنگین پتھر،ہر طرح سے قیمتی پتھر بہت زیادہ مقدار میں سنگ مر مر مہیا کرایا۔ 3 ان سب کے علاوہ ، میرے پاس سونا چاندی کا ذاتی خزانہ ہے ، اور کیونکہ میں خدا کے گھر کے لئے وقف ہو ں، اب میں اسے خدا کے گھر کو ان چیزوں کے علاوہ دے رہا ہوں جسے میں نے پہلے سے ہی پاک ہیکل کے لئے تیار کیا ہے : 4 ایک سو دس ٹن سونا ( خالص اوفیر سونا ) اور دوسو ساٹھ ٹن ہیکل کی دیوار کو مڑھنے کے لئے۔ 5 سونے اور چاند ی کے سبھی کاموں کے لئے اور دستکاروں کے کسی بھی کام کے لئے اب میں بنی اسرائیلیوں سے پوچھتا ہوں، تم میں سے کتنے لو گ اپنے آپ کو آج کے دن خداوند کو وقف کرنے کے خواہش مند ہو ؟”
6 خاندانی قائدین ، اسرائیلی خاندان کے قائدین ، ہزاروں اور سیکڑوں کے سپہ سالا ر اور بادشا ہ کے انتظامیہ کے دوسرے عہدے دار اپنے آپ کو خداوند کے لئے وقف کر دیئے۔ 7 وہ لوگ خدا وند کی ہیکل کے لئے ۱۹۰ ٹن سونا ، ۳۷۵ ٹن چاندی ، ۶۷۵ ٹن کانسے اور ۳۷۵۰ ٹن لوہا عطیہ میں دیئے۔ 8 جن لوگوں کے پاس قیمتی پتھر تھے اسے انہوں نے جیر شومی یحی ایل کے تحویل میں خدا وند کی ہیکل کے خزانہ میں دیدیئے۔ 9 لوگ اپنے رضا مندی سے دیئے ہو ئے عطیہ پر بہت خوش ہوئے کیوں کہ وہ خلوص دل اور چاہت سے خدا وند کو دیئے تھے۔ اور بادشاہ داؤد بھی بہت زیادہ خوش ہوئے تھے۔
داؤد کی خوبصورت دعا
10 تب داؤد نے ان لوگوں کے سامنے جو وہاں ایک ساتھ جمع تھے خدا وند کی تعریف کی۔ داؤد نے کہا ،
“خدا وند ہمارے آباؤ اجدا د اسرائیل کا خدا
ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تیری تعریف ہو۔
11 عظمت ، طا قت ، جلال ، شان و شوکت اور تعظیم تمہارے لئے ہے۔
کیوں کہ زمین اور آسمان پر کی ساری چیز تمہاری ہے۔
بادشاہت تمہاری ہے اے خدا وند!
تو سبھی لوگوں پر سرفراز کیا گیاہے۔
12 دولت او ر عزت تجھ ہی سے آتی ہے۔
تو ہر چیز پر حکو مت کر تا ہے۔
طاقت اور قوت تمہارے ہاتھوں میں ہے۔
تو کسی کو عظیم اور طاقتور بناتا ہے۔
13 اب ہمارے خدا ہم تیرے شکر ادا کرتے ہیں۔
اور ہم تیرے پُر جلال نام کی تعریف کرتے ہیں۔
14 کیوں کہ میں کون ہوں اور میرے لوگوں کی کیا حقیقت ہے
کہ ہم لوگ اس طرح سخاوت سے دینے کے قابل ہوں؟
سچ مُچ میں تو ہم لوگوں کو یہ ساری چیزیں عطا کیا ہے اور ہم لوگ صرف اسے تجھے واپس کر رہے ہیں۔
15 ہم لوگ ہمارے تمام آباؤ اجداد کی طرح تمہارے سامنے اجنبی اور غیر ملکی ہیں۔
ہمارے دن اس روئے زمین پر گزرتے سایہ کی مانند بے امید ہے۔
16 اے خدا وند ہمارے خدا یہ ساری دولت
جسے ہم لوگوں نے تیرے مقدس نام کے لئے اس ہیکل کو بنانے کے لئے عطیہ دیا ہے
وہ تجھ ہی سے آتا ہے
اور ہر کچھ جسے تیرے ہی ماتحت ہے۔
17 میرے خدا میں یہ بھی جانتا ہوں کہ تو لوگوں کے دلوں کی آزمائش کرتا ہے
اور تو اس کے اچھے کارناموں سے خوش ہوتا ہے۔
میں نے ان ساری چیزوں کو خلوص دل اور رضا مندی سے دیا ہے۔
اب میں دیکھ سکتا ہوں کہ یہاں پر جمع ہوئے تیرے لوگ ان چیزوں کو تجھے وقف کر کے خوش ہیں۔
18 اے خدا وند ہمارے آباؤ اجدا د
ابراہیم ، اسحاق اور یعقوب کے خدا،
اس خواہش کو ہمیشہ کے لئے اپنے لوگوں کے دلوں میں رکھ
اور انکے دلوں کو اپنی طرف موڑ دو۔
19 اور میرے بیٹے سلیمان کو
تیرے احکام ، اصول اور قوانین کو خلوص دل سے پالن کرنے کی خواہش دے۔
اور ان ساری چیزوں کو دے
جسکی ضرورت اس ہیکل کو بنانے کے لئے ہے جس کے لئے میں نے تیار کی ہے۔ ”
20 تب داؤد نے وہیں ایک ساتھ جمع ہو ئے لوگوں کے گروہ سے کہا ، “اب خدا وند اپنے خدا کی تمجید کرو !” اس لئے سب نے خدا وند اپنے آباؤ اجداد کے خدا کی تمجید کی۔ انہوں نے خدا وند اور بادشاہ کے سامنے زمین پر سجدہ کیا۔
سلیمان بادشاہ ہوتا ہے
21 دوسرے دن لوگوں نے خدا وند کو قربانی اور جلانے کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے ایک ہزار بیل ، ایک ہزار مینڈھے ایک ہزار میمنے اور اپنے مئے کا نذرانہ بھی پیش کیا۔ ان لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کے بدلے میں بہت سی قربانیاں دیں۔ 22 اس دن لوگوں نے کھا یا اور پیا اور خدا وند ان کے ساتھ تھا۔ وہ بہت خوش تھے۔
اور انہوں نے داؤد کے بیٹے سلیمان کو دوسری دفعہ بادشاہ بنایا۔ ان لوگوں نے اسے خدا وند کے بادشاہ کے طور پر مسح ( چُنا ) کیا اور صدوق کو کاہن کے طور پر مسح کیا۔
23 تب سلیمان بادشاہ کی طرح خدا وند کے تخت پر اپنے باپ داؤد کی جگہ بیٹھا۔ وہ بہت کامیاب تھا اور سبھی بنی اسرائیل اس کا حکم مانتے تھے۔ 24 تمام قائدوں ، سپاہیوں اور بادشاہ داؤد کے سبھی بیٹوں نے بادشاہ سلیمان سے وفادار رہنے کا وعدہ کیا۔ 25 خدا وند نے سلیمان کو سبھی بنی اسرائیلیوں کی نظر میں بہت عظیم بنایا اور اسے ایسا شاہی شان و شوکت دیا جو کہ اسرائیل کے پہلے کے کسی بھی بادشاہ کو نہیں تھا۔
داؤد کی موت
26 یسّی کا بیٹا داؤد سارے اسرائیل کا بادشاہ تھا۔ 27 اس نے اسرائیل پر چالیس سال تک حکومت کی۔ اس نے حبرون شہر میں سات سال تک حکومت کی۔ تب پھر اس نے یروشلم پر ۳۳ سال تک حکو مت کی۔ 28 جب داؤد مرا وہ بہت بوڑھا تھا۔ اس نے ایک اچھی لمبی زندگی گزاری تھی ، وہ اپنی دولت ، عزت ، شہرت سے لطف اندوز ہوا تھا۔ تب اس کا بیٹا سلیمان بادشاہ کے طور پر اس کا جانشیں بنا۔ 29 بادشاہ کی حکومت کے دوران ہو ئے شروع سے آخر تک کے واقعات سموئیل سیر ، ناتن نبی اور جاد سیر کے کتابوں میں درج کئے گئے تھے۔ 30 جو کہ اس کی پوری حکو مت اور قوّت اور ان واقعات پر مشتمل ہے جو اس کے ساتھ ، اسرائیل کے ساتھ اور اسکے آس پاس کی قومو ں کے ساتھ ہو ئے تھے۔
سلیمان کا دانشمندی چاہنا
1 داؤد کا بیٹا سلیمان ایک بہت طاقتور بادشاہ ہوا کیوں کہ خداوند اس کاخدا اس کے ساتھ تھا۔ خداوند نے سلیمان کو بہت عظیم بنایا۔
2 سلیمان نے سبھی بنی اسرائیلیوں سے باتیں کیں۔ اس نے فوج کے کپتان جنرل، منصف اسرائیل کے تمام قائدین اور خاندان کے گروہوں سے باتیں کیں۔ 3 تب سلیمان اور سب لوگ اس کے ساتھ جمع ہو ئے اور اونچی جگہ کو گئے جو جبعون شہر میں تھی۔خدا کا خیمہ اجتماع وہاں تھا۔ خداوند کے خادم موسیٰ نے اسے اس وقت بنایا تھا جب وہ اور بنی اسرائیل ر یگستان میں تھے۔ 4 داؤد خدا کے معاہدہ کے صندوق کو قریت یعریم سے یروشلم لا ئے تھے۔ داؤد نے یروشلم میں ا س کے رکھنے کے لئے ایک جگہ بنا ئی تھی۔داؤد نے یروشلم میں خدا کے معاہد ہ کے صندوق کے لئے ایک خیمہ لگا د یا تھا۔ 5 بضلی ایل بن اوری بن حور نے کانسے کی ایک قربانگاہ بنا ئی تھی۔ وہ کانسے کی قربانگا ہ جبعون میں مقدس خیمہ کے سامنے تھی۔اس لئے سلیمان اور وہ لوگ خداوند سے رائے لینے جبعون گئے۔ 6 سلیمان خیمٴہ اجتماع میں خداوند کے سامنے کانسے کی قربان گا ہ تک گئے۔سلیمان نے قربان گا ہ میں ایک ہزار جلانے کی قربانی پیش کیں۔
7 اس رات خدا سلیمان کے پاس آیا۔خدا نے کہا، “مجھ سے تم وہ مانگو جو کچھ تم چاہتے ہو تا کہ میں تمہیں دوں۔”
8 سلیمان نے خدا سے کہا، “تم میرے باپ داؤد کے ساتھ بہت رحم دل رہے ہو تم نے مجھے میرے باپ کی جگہ پر نیا بادشاہ ہو نے کیلئے چُنا ہے۔ 9 اب اے خداوندخدا تو نے جو وعدہ میرے باپ داؤد سے کیا تھا اس کو پو را کر تو نے مجھے ان لوگوں کا حاکم بنایا ہے جو دھول کے ذرّے کی طرح بے شمار ہیں۔ 10 اب تو مجھے دانش اور علم دے تا کہ میں ان لوگوں کی رہنمائی کر سکوں۔تیرے ان عظیم لوگوں پر کون حکومت چلاسکتا ہے ؟” 11 خدا نے سلیمان سے کہا، “تمہا را سلوک ٹھیک ہے تم نے دولت یا جائیداد یا عزت نہیں مانگی تم نے یہ بھی نہیں پو چھا کہ تمہا رے دشمن مر جا ئیں تم نے طویل عمر بھی نہیں مانگی لیکن تم نے دانشمندی اور علم مانگا ہے تا کہ تم میرے لوگو ں کا عقلمندانہ فیصلہ کر سکو میں نے تمہیں ان لوگوں کا بادشا ہ بنایا۔ 12 اس لئے میں تمہیں دانشمندی اور علم دو ں گا۔میں تمہیں دولت ، جا ئیداد اور عزت بھی دو ں گا۔تم سے پہلے کے بادشاہوں کے پاس دولت اور عزت کبھی نہ تھی اور تمہا رے بعد ہو نے وا لے بادشا ہوں کے پاس بھی اِتنی دولت اور عزّت نہ ہو گی۔”
13 اس طرح سلیمان جبعون میں عبادت کی جگہ پر گیا۔پھر سلیمان خیمٴہ اجتماع کو چھوڑے اور یروشلم واپس ہو گئے۔ اور اسرائیل پر حکومت کرنے لگے۔
سلیمان کا دولت اور فوج جمع کرنا
14 سلیمان نے اپنی فوج کے لئے گھو ڑے اور رتھ جمع کرنا شروع کیا۔ سلیمان کے پاس ایک ہزار چارسو رتھ اور ۰۰۰,۱۲ گھوڑسوار تھے۔ سلیمان نے ان کو رتھوں کے شہر میں رکھا۔ وہ یروشلم میں بھی ان میں سے کچھ کو رکھا جہاں کہ بادشا ہ کے رہنے کی جگہ تھی۔ 15 سلیمان نے یروشلم میں بہت سا سونا اور چاندی جمع کیا یروشلم میں بہ کثرت سونا اور چاندی پتھروں کے جیسا تھا۔ سلیمان نے دیودار کی بہت سی لکڑی جمع کی اس نے دیودار کی اِتنی زیادہ لکڑی جمع کی کہ وہ مغربی پہاڑی دامن کے گولر کے درختوں جیسی ہو گئیں۔ 16 سلیمان نے مصر سے اور کیو [a] سے گھوڑے لا ئے بادشا ہ کے تاجروں نے گھوڑو ں کو کیو سے خریدا۔ 17 سلیمان کے تاجرو ں نے مصر سے ایک رتھ ۶۰۰ مثقال چاندی میں اور ایک گھوڑا ۱۵۰ مثقال چاندی میں خریدے۔اس طرح سے تاجروں نے پھر گھوڑوں رتھوں کو حتی لوگوں کے بادشاہوں اور ارام کے بادشا ہوں کے پاس فروخت کیا۔
©2014 Bible League International