Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
نحمیاہ 4-6

سنبلط اور طوبیاہ

سنبلط نے سنا کہ ہم لوگ شہر یروشلم کی دیوار کی مرمّت کر رہے ہیں تو اس نے بہت غصہ کیا اور بے چین ہوا۔ اس نے بہت بری طریقے سے یہودیوں کا مذاق اُڑا یا۔ اور اس نے اپنے دوستوں سے اور سامریہ کی فوج سے بات کی اس نے کہا ، “یہ کمزور یہودی کیا کر رہے ہیں ؟ کیا وہ سوچتے ہیں کہ وہ جو کچھ کرنا چاہتے ہیں ہم انہیں ویسا کرنے دینگے ؟ کیا وہ سوچتے ہیں کہ وہ قربانی پیش کریں گے ؟ کیا وہ سوچتے ہیں کہ وہ اپنے کام ایک دن میں مکمل کردیں گے ؟ کیا وہ دھول کے ڈھیر سے پتھروں کو پھر سے جمع کریں گے یہاں تک کہ وہ جل بھی گئے ہیں ؟”

عمّون کا رہنے والا طوبیاہ اسکے ساتھ تھا۔ اور اس نے کہا ” اس سے یہ لوگ کیا بنا رہے ہیں ؟ اگر کوئی چھو ٹی سی لومڑی بھی اس دیوار پر چڑھ جائے تو انکی وہ پتھر کی دیوار ٹوٹ جائے گی۔”

تب نحمیاہ نے خدا سے دعا کی ، “ہمارے خدا ہماری دعائیں سُن کیوں کہ ہم لوگوں کو نیچا سمجھا جا رہا ہے۔ ان کی بد دعاؤں کو انہی کے سر آنے دے۔ انہیں شرمندہ کرو ! انہیں جلا وطنی میں قیدی بناؤ اور ان کو قید کرنے والوں کو انہیں لوٹنے دو۔ ان لوگوں کے قصوروں پر پردہ مت ڈا لو۔ اور انکے گناہ کو اپنی نظر سے نظر انداز ہونے مت دو کیوں کہ ان لوگوں نے معماروں کی بے عزتی اور حوصلہ شکنی کی۔”

اس طرح ہم نے یروشلم کی دیوار کو پھر سے بنا یا۔ اور پوری دیوار ایک ساتھ جو ڑ دی گئی تھی اور اس طرح یہ اپنی اونچائی کی آدھی اونچائی تک پہنچ گئی تھی جس کی لوگوں کو صحیح معنیٰ میں کرنے کی خواہش تھی۔

اور یہ ایسا ہوا کہ جب سنبلط ، طوبیاہ اور عرب کے لوگوں ، عمونی اور اشدود کے رہنے والے لوگوں کو یہ معلوم ہوا کہ یروشلم کی دیوار کی مرمّت کا کام کیا جار ہا ہے اور دیوار کی خالی جگہوں کو بھر دی گئی ہے۔ تو وہ لوگ بہت غصہ میں آئے اور انہوں نے آپس میں ملکر یروشلم کے خلاف جنگ لڑنے کے لئے منصوبہ بنا یا۔ اور اسے نقصان پہنچانے کا سبب بنے۔ لیکن ہم نے اپنے خدا سے دعا کی اور ان لوگوں کے خلاف پہریدار بٹھا ئے ، دن رات گشت لگائے اور پہرہ دیئے۔

10 اور یہوداہ نے کہا ، “بوجھ لے جانے والوں کی طاقت کمزور ہورہی ہے اور دھول بھی بہت ہے اور ہم لوگ دیوار نہیں بنا پا رہے ہیں۔ 11 اور ہمارے دشمن کہہ رہے ہیں اس سے پہلے کہ وہ لوگ ہمیں دیکھیں یا پتہ چلے ، ہم لوگ ان لوگوں کے بیچ آجائیں گے۔ ان لوگوں کو مار ڈا لیں گے اور ان لوگوں کا کام رک جائے گا۔

12 “ اور یہودی جو ان لوگوں کے نزدیک رہتے تھے چاروں طرف سے ہم لوگوں کے پاس آئے اور بار بار کہا ، تم ہم لوگوں کے پاس ضرور واپس آؤ۔”

13 میں نے دیوار کے پیچھے سب سے نچلے حصے میں کچھ لوگوں کو پوزیشن کروایا۔ اونچی جگہوں پر میں نے لوگوں کو انکے خاندانوں کے مطابق انکے تلواروں ، بھا لوں اور کمانوں کے ساتھ تعینات کر دیا۔ 14 میں نے دیکھا اور کھڑا ہوا ، خاص خاندانوں ، عہدیداروں اور باقی لوگوں کو کہا ، “ان لوگوں سے مت ڈرو عظیم اور قادر مطلق خدا وند کو یاد کرو ! تمہیں اپنے بھا ئیوں ، بیٹوں اور بیٹیوں کے لئے لڑنا چاہئے۔ تمہیں اپنی بیویوں کے لئے لڑنا چاہئے۔

15 اور جب دشمنوں نے جان لیا کہ ہم لوگوں کو انکے منصوبوں کا علم ہوگیا ہے اور یہ کہ خدا نے انکے سارے منصوبوں کو برباد کردیا ، تب ہم سب دیوار کے اپنے حصّے کے کام میں واپس ہوگئے۔ 16 اس دن کے بعد سے میرے آدھے لوگ مرمّت کے لئے کام کرنے لگے اور میرے آدھے لوگ برچھوں ، ڈھا لوں ، تیروں اور زرہ بکتر سے لیس ہوکر پہرہ دیتے رہے۔ یہوداہ کے تمام لوگوں کے پیچھے جو شہر کی دیوار کی مرمّت کا کام کر رہے تھے عہدیدار کھڑے رہتے تھے۔ 17 سبھی معمار اپنے ایک ہاتھ میں اپنے اوزاروں کو رکھتے تھے اور دوسرے ہاتھ میں ہتھیار ، اور وہ سارے جو سامان لانے کا کام کرتے تھے وہ ایک ہاتھ سے سامان لاتے اور دوسرے ہاتھ میں ہتھیار رکھتے تھے۔ 18 جہاں تک معماروں کا سوال ہے ، ان میں سے ہر ایک کے بغل میں تلوار بندھے ہوئے تھے جب وہ کام کرتے تھے۔ اور بگل بجانے والے میرے آگے ہوتے تھے۔ 19 تب میں نے قائدین ، عہدیداروں اور باقی لوگوں سے کہا ، “یہ ایک عظیم اور بڑا کام ہے اور ہم لوگ دیوار میں ایک دوسرے سے کافی دور دور ہیں۔ 20 تم جہاں کہیں بھی رہو ، جب تم بگل کی آواز سنو ، تم وہاں جمع ہو اور ہم لوگوں میں شامل ہوجاؤ۔ ہم لوگوں کا خدا ہم لوگوں کے لئے جنگ کرے گا۔”

21 اس طرح ہم لوگ کام کرتے رہتے تھے اور آدھے آدمی بھا لا پکڑے ہوئے وار کرنے کے لئے تیار رہتے تھے۔ ہم لوگ سورج نکلنے سے لیکر تاروں کے نکلنے تک کام کرتے تھے۔

22 اس وقت میں نے لوگوں سے کہا تھا ، “رات کے وقت ہر آدمی اور اسکا ملازم یروشلم میں ہی ٹھہرے تا کہ وہ رات کو پہریداروں کا کام اور دن میں مزدور کا کام انجام دے سکے۔” 23 اس طرح ہم میں سے کوئی بھی میں ، میرے بھا ئی میرے آدمی اور پہریدار اپنے کپڑے نہیں اتارے۔ اور ہم میں سے ہر شخص اپنا ہتھیار اپنے داہنے ہاتھ میں لئے رہتے تھے۔

نحمیاہ کا غریبوں کی مدد کرنا

غریب لوگ زور دار احتجاج کر رہے تھے ان لوگوں کی بیویاں اپنے یہودی ساتھیوں کے خلا ف ہو گئیں تھیں۔ ان میں سے کچھ کہا کر تے تھے ، “ہم لوگ اپنے بیٹے اور بیٹیوں سمیت بہت زیادہ لوگ ہیں ہم لوگوں کو اناج لینے دو تا کہ اسے کھا کر زندہ رہ سکیں۔”

دوسرے لوگ کہہ رہے تھے ” ہم لوگوں نے قحط سالی کی وجہ سے اناج کے لئے اپنے کھیتوں، انگور کے باغوں اور گھروں کو گروی رکھ دیا ہے۔

کچھ لوگ کہہ رہے تھے ” ہمیں اپنے کھیتوں اور انگور کے باغوں پر بادشا ہ کے محصول ادا کر نے کے لئے پیسہ قرض لینا پڑا تھا۔ ان دولتمند لوگوں کی طرف دیکھو ہم بھی ویسے ہی اچھے ہیں جیسے کہ وہ لوگ۔ ہمارے بیٹے بھی اسی طرح اچھے ہیں جس طرح ان کے بیٹے۔ لیکن دیکھو ہم لوگ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو غلام کی طرح غلامی میں لا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ہماری کچھ بیٹیاں بھی غلام بنا ئی جا رہی ہیں۔ لیکن وہاں کچھ بھی نہیں ہے جوہم کر سکیں۔ ہم لوگ رقم دے کر انلوگو ں کو غلامی سے آزاد کرانے کے لا ئق نہیں ہیں۔ ہمارے کھیت اور باغ دوسرے کے قبضے میں ہیں۔”

جب میں نے ان کا احتجاج اور ان باتوں کو سنا تو مجھے بہت غصّہ آیا۔ میں نے اس کے بارے میں سوچا اور شریفوں، عہدیداروں پر الزام لگا یا۔ اور میں نے ان سے کہا ، “تم لوگوں میں سے ہر ایک اپنے سگے بھا ئیوں سے سود پر پیسے لیتے ہو۔ اور میں نے ان لوگوں کے خلاف ایک بہت بڑی میٹنگ بلا ئی۔ میں نے ان لوگوں سے کہا ،“ہم لوگوں نے غلامی سے اپنے بھا ئیوں اور یہودیوں کوجو دوسری قوموں کے پاس بیچ دیئے گئے تھے ، جہاں تک ہم لوگوں سے ہو سکا واپس لا ئے۔ لیکن اب تم خود بخود اپنے بھا ئیوں کے پاس بیچ دیئے گئے۔ اس لئے وہ سب ایک بار پھر ہم لوگوں کے ذریعہ خریدا جا ئے گا۔”

وہ خاموش رہے اور کو ئی الفاظ نہ کہہ سکے۔ اور میں نے کہا ، “تم لوگ جو کچھ کر رہے ہو وہ ٹھیک نہیں ہے۔ کیا تمہیں قوموں اور ہمارے دشمنوں کی بدنامی سے بچنے کے لئے خدا سے ڈر کر نہیں چلنا چا ہئے۔ 10 میرے آدمی ، میرے بھا ئی اور میں بھی رقم اور اناج ان لوگوں کو ادھار دیتا ہوں۔ لیکن ہم لوگ سود پر ادھار دینا بند کریں۔ 11 اسی وقت فوراً تمہیں ان کو کھیت ، انگور کے باغ ، زیتون کے باغ او ر ان کے گھر انہیں واپس کر دینا چا ہئے۔ اور تم ایک فیصد سود بھی واپس کرو جو تم نے رقم ، اناج ، مئے اور تیل پر لیا تھا۔ ”

12 اور ان لوگوں نے کہا، “ہم انہیں یہ سب واپس کردیں گے ہم لوگ اسے اور نہیں مانگیں گے۔” تو جیسا کہتا ہے ہم ویسا ہی کریں گے۔

اس کے بعد میں نے کا ہنوں کو بلا یا اور قرض دینے وا لو ں سے وعدہ کروایا جیسا کہ انہوں نے ابھی کہا تھا۔ 13 میں نے بھی اپنے کپڑوں کی سلو ٹوں کو جھٹکتے ہو ئے کہا ، “اسی طرح سے خدا بھی ہر ایک آدمی کے گھروں اور دولتوں کو جھٹک دیگا جو ایسا نہیں کرے گا اوراسی طرح سے یہ جھاڑ کر خالی کردیا جا ئے گا۔”

اور تب سب لوگ جو وہاں پر جمع تھے کہا ، “آمین!” تب ان لوگوں نے خداوند کی حمد میں گیت گا ئے۔ اور لوگوں نے ویسا ہی کیا جیسا کہ ا س نے وعدہ کیا تھا۔

14 بادشا ہ ارتخششتا کی بادشا ہت کے بیسویں سال سے بتیسویں سال یعنی کل ملا کر ۱۲ سال تک جب میں یہودا ہ کے ملک کا صوبہ دار بنایا گیا تھا تو میں اور میرے خاندان کے ممبروں نے وہ کھانا نہیں کھا یا جو صوبہ دا رکوالاٹ کئے گئے تھے۔ 15 لیکن مجھ سے پہلے کے صوبے داروں نے لوگو ں کی زندگی کو دوبھر بنائی تھی۔ اور ان لوگوں سے رو ٹی ، مئے اور ۱۴ مثقال چاندی لیتا تھا۔ ان صوبے دارو ں کے ماتحت کے حاکم بھی لوگوں کے اوپر حکومت چلا تے تھے۔ بہرحال جیسا کہ میں خدا کی اطاعت اور تعظیم کرتا اور ا س سے ڈرتا تھا اس لئے میں نے ایسا نہیں کیا۔ 16 شہر کی دیوار کی مرمّت میں میَں نے بھی سخت محنت کی تھی وہاں دیوار پر کام کرنے کے لئے میرے سب ملا زم جٹ گئے تھے۔ ہم نے کسی کی کو ئی زمین نہیں لی۔

17 اور میں ۱۵۰ یہودیوں اور عہدیداروں کو جنہیں میری میز پر کھانے کے لئے دعوت دی گئی تھی معمول کے مطابق کھلا یا اور ساتھ ہی ساتھ انہیں بھی جو دوسری قوموں سے ہمارے پاس آئے تھے۔ 18 ہر دن میرے خرچ سے ایک گا ئے ، چھ اچھے بھیڑ اور کچھ چڑ یئے پکا ئے جا تے تھے۔ اور ہر دسویں دن الگ الگ طرح کی مئے کا فی مقدار میں مہیا کی جا تی تھی۔ اس کے با وجود بھی میں نے کبھی صوبے دار کے کھانے کے لئے وظیفہ کی مانگ نہیں کی کیونکہ ان لوگو ں کا کام بہت سخت تھا۔ 19 اے خدا میں نے ان لوگو ں کے لئے جو اچھا کام کیا ہے اسے تُو یاد کر۔

مزید مسائل

تب سنبلط، طوبیاہ، جیشم جو عرب کے رہنے وا لے تھے اور ہمارے دوسرے دشمنوں نے یہ سنا کہ میں دیوار کی مرمت کر چکا ہوں اور دیوار میں کو ئی خالی جگہ بھی نہیں چھوڑی گئی ہے۔ حالانکہ اس وقت تک پھاٹکو ں میں دروازے نہیں لگا ئے گئے تھے۔ سنبلط اور جیشم نے میرے پاس پیغام بھجوایا : “نحمیاہ ! آؤ ہم لوگ کیفرم کے قصبہ میں اونو کے میدان میں ملیں۔” لیکن ان کا منصوبہ تو مجھے چوٹ پہنچانے کا تھا۔

اس لئے میں نے پیغام رساں کو یہ کہکر ان لوگو ں کے پاس بھیجا : “ میں یہاں کچھ اہم کام کر رہا ہوں،اس لئے میں نہیں آسکتا۔ کام کیوں رکنا چا ہئے جب میں یہ چھوڑ کر تمہا رے پاس تم سے ملنے آ ؤ ں۔

اور انہوں نے چار مر تبہ میرے لئے بھی پیغام بھیجے اور میں نے بھی ان لوگوں کو اسی طرح کا جواب دیا۔ اور پھر پانچویں بار سنبلط نے اپنے نوکر کے ہا تھ ایک کھلے ہو ئے خط میں مجھے اسی طرح کا پیغام بھیجا۔ اس خط میں لکھا تھا ،

ساری قوموں میں افواہ سنی گئی ہے ، اور جیشم اس کی تصدیق کرتا ہے کہ تم اور یہودی ملکر بادشا ہ کے خلاف بغاوت کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہو۔اس رپورٹ کے مطابق،تم یروشلم کی دیوار اس لئے بنا رہے ہو تا کہ تم ان لوگو ں کا بادشا ہ بن سکو۔ افواہ یہ بھی ہے کہ تم نے نبیو ں کو چنا ہے جو کہ تیرے لئے یہ اعلان کرے کہ یہودا ہ میں ایک بادشا ہ ہے۔

“اب بادشا ہ بھی اس کو سننے جا رہا ہے۔اس لئے آؤ ،ہم لوگ اس کے متعلق مل کر بات چیت کریں۔”

تو میں نے سنبلط کے پاس یہ پیغام کہہ بھجوایا، “یہ باتیں جو تم کہہ رہے ہو یہ نہیں ہو رہی ہیں یہ سب تمہا رے تصور کی تخلیق ہے۔”

ہمارے دشمن صرف ہمیں ڈرانے کی کو شش کر رہے تھے۔ وہ اپنے دِل میں سوچ رہے تھے ” ان لوگو ں کے ہا تھ کام کر تے کر تے کمزور ہو جا ئیں گے اور مرمت کا کام پو را نہیں ہو گا۔”

لیکن میں نے دعا کی ، “اے خدا اب مجھے طاقت دے۔”

10 تب میں سمعیاہ کے گھر آیا وہ دلا یا کا بیٹا تھا جو کہ مہیطبیل کا بیٹا تھا۔ وہ اپنے گھر کے اندر بند تھا۔ اس نے کہا ، “نحمیاہ ! آؤ ہم لوگ خدا کی ہیکل میں مقدس جگہ کے اندر ملیں۔ اور ہم لوگ اس کے دروازوں کو بند کر لیں کیونکہ وہ لوگ تمہیں جان سے مارنے کے لئے آئیں گے۔ اور آج کی رات ہی وہ رات ہے کہ وہ لوگ تجھے مار نے کے لئے آ رہے ہیں۔”

11 لیکن میں نے سمعیاہ کو کہا “ کیا مجھ جیسے آدمی کو بھاگ جانا چا ہئے ؟” تم جانتے ہو کہ میرا جیسا آدمی مقدس جگہ میں نہیں جا سکتا ہے جب تک کہ میں مارا نہ جا ؤں! میں وہاں نہیں جا ؤں گا۔

12 میں جانتا تھا کہ خدا نے اس کو نہیں بھیجا ہے کیونکہ وہ میرے خلاف بو ل رہا ہے کیوں کہ طوبیاہ اور سنبلط نے اس کو ایسا کرنے کے لئے رقم دی تھی۔ 13 سمعیاہ کو مجھے ڈرانے کیلئے کرائے پر رکھا گیا تھا وہ یہ چاہتے تھے کہ میں ڈر کر خدا کی ہیکل میں چھپوں اور گناہ کروں۔ اس طرح سے وہ مجھے بدنام اور رُسوا کر نے کے لئے بُرانام دیگا۔

14 اے خدا میرے طوبیاہ اور سنبلط کو یا درکھ کیو ں کہ انہوں نے بُرے کام کئے ہیں۔ اس نبیہ عورت نو عیدیاہ اور دوسرے نبیو ں کو بھی یاد رکھ جو کہ مجھے ڈرانے کی کو شش کر رہے ہیں۔

دیوار کی مرمّت ختم ہو ئی

15 اس طرح الول مہینے کی ۲۵ ویں تاریخ کو یروشلم کی دیوار کی مرمت کا کام ختم ہوا۔اس کی مرمّت میں ۵۲ دن لگے۔ 16 جب ہمارے سب دشمنوں نے اس کے بارے میں سنا اور ساری قوموں نے دیکھا۔ تو وہ اپنی خود اعتمادی کھو بیٹھے کیوں کہ ان لوگوں نے جانا کہ یہ کام ہمارے خدا کے ذریعے سے کیا گیا ہے۔

17 اس کے علاوہ ان دنوں یہودا ہ کے شرفاء لوگو ں نے طوبیاہ کو اور زیادہ خط بھیجنا شروع کیا۔ اور طوبیاہ کی طرف سے ان خطوط کا جواب ان لوگو ں کو آتا۔ 18 یہودا ہ کے بہت سارے لوگوں نے زیرعہد اس کے تئیں وفاداری کا وعدہ کیا تھا۔ کیو ں کہ طوبیاہ ارح کلے بیٹے سکنیاہ کا داماد تھا۔ اور طوبیاہ کے بیٹے یہوحانان نے مسّلام کی بیٹی سے شادی کی تھی۔مسّلام برکیاہ کا بیٹا تھا۔ 19 لوگ مجھ سے طوبیاہ کے اچھے کارنامے کے بارے میں کہتے تھے۔ اور میں نے کیا کہا اس کی اطلاع وہ لوگ ان کو دیتے رہتے تھے۔ مجھے ڈرانے کے لئے طوبیاہ نے مجھے خط بھیجا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International