Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NIV. Switch to the NIV to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم سلاطین 17:1-18:12

ہوسیعاہ کی اسرائیل پر حکومت کی ابتداء

17 ایلہ کا بیٹا ہوسیعاہ نےسامر یہ میں اسرائیل پر حکو مت کرنی شروع کی۔ یہ یہوداہ کے بادشاہ آخز کی بادشاہت کا بارہواں سال تھا۔ ہوسیعاہ نے ۹ سال تک حکو مت کی۔ ہوسیعاہ نے وہ کام کئے جنہیں خدا وند نے برا کہا تھا۔ حالانکہ وہ اتنے برے نہیں تھے جتنے کہ اسرائیل کے وہ بادشاہ جنہوں نے اس سے پہلے حکو مت کی تھیں۔

شلمنسر جو اسُور کا بادشاہ تھا وہ ہوسیعاہ کے خلاف لڑنے آیا۔ شلمنسر نے ہوسیعاہ کو شکست دی اور ہوسیعا ہ اس کا خادم ہوا۔ اس لئے ہوسیعاہ نے شلمنسر کو محصول دینا شروع کیا۔

بعد میں ہوسیعاہ نے خبر رسانوں کو مصر کے بادشاہ کے پاس مدد مانگنے کے لئے بھیجا۔بادشاہ کا نام ”سو” تھا۔ اس سال ہوسیعاہ نے ہر سال کی طرح اسُور کے بادشاہ کو تاوان نہیں دیا۔ اسُور کے بادشاہ کو معلوم ہوا کہ ہوسیعاہ نے اس کے خلاف منصوبے بنائے ہیں۔ اس لئے اسُور کے بادشاہ نے ہو سیعاہ کو گرفتار کر لیا اور جیل میں ڈال دیا۔

اسُور کے بادشاہ نے اسرائیل کے کئی مقامات پر حملے کئے پھر وہ سامر یہ آیا وہ سامریہ کے خلاف تین سال تک لڑا۔ اسور کے بادشاہ نے سامریہ کو اس وقت تک قبضہ کیا جب ہوسیعاہ کی اسرائیل پر بادشاہت کا نواں سال تھا۔ اسُور کے بادشاہ نے کئی اسرائیلیوں کو قیدی بنایا اور انہیں اسُور لے گیا۔ اس نے انہیں حلح میں جوزان کی خابور ندی کے پاس اور مادیس کے شہروں میں رکھا۔

یہ واقعات اس لئے ہوئے کہ بنی اسرائیلیوں نے خدا وند ، اپنے خدا کے خلاف گناہ کئے تھے۔ یہ خدا وند ہی تھا جس نے بنی اسرائیلیوں کو مصر کے باہر لایا تھا۔ خدا وند نے ان کو مصر کے بادشاہ فرعون کی طاقت سے بچایا تھا۔ لیکن بنی اسرائیلیوں نے دوسرے خداؤں کی عبادت کر نی اور اس سے ڈرنا شروع کیا۔ بنی اسرائیلیوں نے ان دوسری قوموں کے دستور کو اپنا یا جو کہ خدا وند کے ذریعہ اس سر زمین سے نکالے جانے سے پہلے یہاں رہتے تھے۔ وہ بادشاہوں کی حکومت کو بھی پسند کیا نہ کہ خدا کی۔ اسرائیلیوں نے چوری چھپے خدا وند اپنے خدا کے خلاف کام کئے اور وہ برا کام تھا۔

اسرائیلیوں نے اعلیٰ جگہ ہر شہر میں ہر چھو ٹے شہر سے لیکر بڑے شہر تک بنائی۔ 10 اسرائیلیوں نے یادگار پتھر اور آشیرہ کے ستون ہر اونچی پہاڑی اور ہر ہرے درخت کے نیچے نصب کئے۔ 11 اسرائیلیوں نے ان تمام عبادت کی جگہوں پر بخور جلائے۔انہوں نے یہ سب کام ان قوموں کی طرح کیا جنہیں خدا وند نے سر زمین سے باہر کیا تھا۔ اسرائیلیوں نے ایسے کام کئے جس سے خدا وند کو غصہ آیا۔ 12 انہوں نے مورتیوں کی پرستش اور اسکی خدمت کی حالانکہ خدا وند نے ان اسرائیلیوں سے کہا تھا ، “تم ویسا کام مت کرو۔”

13 خدا وند نے ہر نبی اور سیر کو استعمال کیا اسرائیل اور یہوداہ کی آ گاہی کے لئے۔ خدا وند نے کہا ، “تم برے کاموں سے دور رہو اور میرے احکامات اور شریعت کی پابندی و اطاعت کرو۔ ان سب شریعتوں پر عمل کرو جو میں نے تمہارے باپ داداؤں کو دی تھیں۔ میں نے اپنے خادموں اور نبیوں کو یہ قانون تمہیں دینے کے لئے استعمال کیا۔”

14 لیکن لوگوں نے سنا نہیں۔ وہ اپنے آباؤ اجداد کی طرح بہت ضدی رہے۔ ان کے آباؤ اجداد خدا وند اپنے خدا پر یقین نہیں کر تے تھے۔ 15 لوگوں نے خدا وند کے قانون اور اسکے معاہدہ جو اس نے ان کے آباؤ اجداد سے کیا تھا اس سے انکار کئے۔ انہوں نے خدا وند کی تنبیہ کو سننے سے انکار کئے۔ انہوں نے بتوں کی پرستش کی جنکی کوئی قیمت نہ تھی۔ وہ اپنے اطراف کی قوموں کے لوگوں کی طرح رہے۔ انہوں نے وہ برے کام کئے۔ اور خدا وند نے بنی اسرائیلیوں کو خبردار کیا۔ خدا وند نے ان سے کہا کہ وہ ان برے کام کو نہ کریں۔

16 لوگوں نے خدا وند اپنے خدا کے احکامات کو ماننا چھوڑ دیا۔ انہوں نے دو سونے کے بچھڑے بنائے۔ انہوں نے آشیرہ کے ستون بنائے۔انہوں نے آسمان کے ستاروں کی پرستش کی اور بعل کی خدمت کی۔ 17 انہوں نے اپنے بیٹے اور بیٹیوں کی قربانی آ گ میں دیں۔ انہوں نے مستقبل کو جاننے کے لئے جادو ٹونا کا استعمال کیا۔ انہوں نے وہ کر نے کے لئے اپنے آپ کو بیچا جس کے کرنے کو خدا وند نے برا کہا تھا۔ انہوں نے خدا وند کو غصہ دلانے کے لئے وہ کام کئے۔ 18 اس لئے خدا وند اسرائیل پر بہت غصہ میں آیا اور انہیں اپنی نظروں سے دور کردیا۔ کوئی بھی اسرائیلی نہیں چھو ٹا سوائے یہوداہ کے خاندانی گروہ کے۔

یہوداہ کے لوگ بھی قصوروار ہیں

19 اس طرح یہوداہ کے لوگوں نے بھی خدا وند، اپنے خدا کے احکامات کی نافرمانی کی۔ وہ بھی بنی اسرائیلیوں کی طرح ہی رہے۔

20 خدا وند نے تمام بنی اسرائیلیوں کو رد کردیا اس نے ان پر کئی مصیبتیں نازل کیں۔ اُس نے لوگوں کو انہیں تباہ کرنے دیا۔ اور آخر کار وہ انہیں اپنی نظروں سے دور کردیا۔ 21 خدا وند نے اسرائیل کو داؤد کے خاندان سے الگ کر ڈا لا اور اسرائیلیوں نے نباط کے بیٹے یربعام کو اپنا بادشاہ بنایا۔ یربعام نے اسرائیلیوں کو خدا وند کی باتوں پر عمل کرنے سے دور کردیا۔ یُربعام نے اسرائیلیوں سے بڑا گناہ کروایا۔ 22 اس لئے اسرائیلیوں نے وہ تمام گناہ کئے جنہیں یربعام نے کیا انہوں نے ان گناہوں کے کرنے سے نہیں روکا۔ 23 پس خدا وند نے اسرائیل کو اپنی نظروں سے دور کردیا اور خدا وند نے کہا کہ ایسا ہوگا۔ اس نے اپنے نبیوں کو لوگوں سے کہنے بھیجا کہ ایسا ہوگا اسی لئے بنی اسرائیلیوں کو ان کے ملک سے نکال کر اسُور لیجا یا گیا۔ اور وہ آج تک وہیں ہیں۔

سامری لوگوں کی ابتداء

24 اسُور کے بادشاہ نے بنی اسرائیلیوں کو سامر یہ کے باہر کیا۔ پھر اس نے لوگوں کو بابل ،کوتہ ،عوّا ، حمّات ، اور سِفروائم سے لایا۔ انہیں سامر یہ میں اسرائیلیوں کی جگہ پر ان لوگوں کو جلا وطن کر دیا گیا تھا بسایا گیا۔ ان لوگوں نے سامریہ پر قبضہ کیا اور اطراف کے شہروں میں بسے۔ 25 جب یہ لوگ سامریہ میں رہنا شروع کئے انہوں نے خدا وند کی تعظیم نہیں کی اس لئے خدا وند نے شیروں کو ان پر حملہ کرنے بھیجا۔ ان شیروں نے ان میں سے کچھ لوگوں کو مارڈا لا۔ 26 کچھ لوگوں نے اسور کے بادشاہ سے کہا ، “وہ لوگ جنہیں آپ لائے اور سامریہ کے شہروں میں بسائے وہ اس ملک کے خدا وند کے قانون کو نہیں جانتے۔ اس لئے خدا وند ان کے پاس شیروں کو ان پر حملہ کرنے کے لئے بھیجا۔ شیروں نے ان لوگوں کو مارڈا لا کیوں کہ وہ لوگ اس ملک کے خدا وند کے قانون کو نہیں جانتے۔”

27 اس لئے اسور کے بادشاہ نے یہ حکم دیا :“تم نے کچھ کاہنوں کو سامریہ سے لیا تھا۔ ان میں سے ایک کاہن کو بھیجو۔ اس کاہن کو وہاں جانے اور رہنے دو۔ تب وہ کاہن لوگوں کو اس ملک کے خدا وند کے قانون کی تعلیم دیگا۔”

28 اس لئے کاہنوں میں سے ایک کاہن جسے اسوریوں نے سامریہ سے لے گئے تھے بیت ایل میں رہنے آیا۔ اس کاہن نے لوگوں کو سکھا یا کہ کس طرح خدا وند کی تعظیم کریں۔

29 لیکن وہ تمام لوگ اپنے اپنے خدا وند بنا لئے اور اعلیٰ جگہوں پر عبادت گاہ میں رکھ لئے جنہیں سامر یوں نے بنائے تھے۔وہ لوگ جہاں رہے ایسا کئے۔ 30 بابل کے لوگ جھو ٹے خدا وند سکّات بنات بنائے۔ کوت کے لوگوں نے جھو ٹا خدا وند نیر گل بنایا۔ حمّات کے لوگوں نے جھو ٹا خدا وند اشیما بنایا۔ 31 عوّا کے لوگوں نے جھو ٹے خدا وند نجاز اور ترتاق بنائے۔ اور سِفروائم کے لوگوں نے اپنے بچوں کو آ گ میں جلاکر جھو ٹے خداؤں ادر ملک اور عنملک کی تعظیم کی۔

32 لیکن ان لوگوں نے خدا وند کی بھی عبادت کی۔ انہوں نے اعلیٰ جگہوں کے لئے کاہنوں کو چنا۔ یہ کاہن لوگو ں کے لئے ان کی عبادت کی جگہوں پر ہیکل میں قربانیاں دیتے۔ 33 انہوں نے خدا وند کی تعظیم کی۔ لیکن انہوں نے اپنے خدا ؤ ں کی بھی خدمت کی۔ ان لوگوں نے اپنے خدا ؤں کی ویسی ہی خدمت کی جیسا کہ انہوں نے اپنے ملک میں کی تھی جہاں سے وہ لائے گئے تھے۔

34 آج بھی وہ لوگ ویسے ہی رہتے ہیں جیسا کہ گزرے زمانے میں تھے۔ وہ خدا وند کی تعظیم نہیں کرتے۔ وہ اسرائیلیوں کے اصول اور احکام کی اطاعت نہیں کرتے۔ وہ ان قانون اور احکامات کی بھی اطاعت اور پابندی نہیں کرتے جو خدا وند نے یعقوب کے بچوں ( اسرائیل ) کو دیا تھا۔ 35 خدا وند نے بنی اسرائیلیوں سے ایک معاہدہ کیا۔ خدا وند نے انہیں حکم دیا کہ تمہیں دوسرے خدا ؤں کی تعظیم نہیں کرنی چاہئے۔ تمہیں انکی پرستش نہیں کرنی چاہئے اور نہ ہی خدمت کرنی چاہئے اور نہ ہی قربانی پیش کرنی چاہئے۔ 36 لیکن تمہیں خدا وند کے کہنے پر چلنا چاہئے۔ خدا وند وہی خدا ہے جو تمہیں مصر سے نکال لایا ہے۔ خدا وند نے تمہیں اپنی عظیم طاقت سے بچا یا ہے۔ تم کو خدا وند کی عبادت اور خوف کرنا اور اس کو قربانی پیش کرنی چاہئے۔ 37 تمہیں اس کے ان اصول ، قانون تعلیمات اور احکامات جو اس نے تمہارے لئے لکھے ہیں کی پابندی اور اطاعت کرنی چاہئے۔ اور تمہیں ہر وقت ان چیزوں کی اطاعت کرنی چاہئے تمہیں دوسرے خداؤں کی تعظیم نہیں کرنی چاہئے۔ 38 تمہیں معاہدہ کو جو میں نے تم سے کیا ہے نہیں بھولنا چاہئے۔ تمہیں دوسرے خداؤں کی عزت نہیں کرنی چاہئے۔ 39 نہیں! تم صرف خدا وند اپنے خدا کی تعظیم کرو تب وہ تمہیں تمہارے سب دشمنوں سے بچائے گا۔

40 لیکن اسرائیلیوں نے اسے نہیں سنا۔ وہ وہی کرتے رہے جو پہلے کرتے آئے تھے۔ 41 اس لئے اب وہ دوسری قومیں خدا وند کی عزت کرتی ہیں۔ لیکن وہ بھی اپنے بتوں کی خدمت کرتے ہیں۔ ان کے بچّے اور بچوں کے بچے بھی وہی کام کرتے ہیں جو ان کے آباؤ اجداد کرتے رہے۔ وہ آج تک بھی وہی کام کرتے ہیں۔

حزقیاہ کا یہودہ پر حکو مت شروع کرنا

18 ایلہ کے بیٹے اسرائیل کا بادشاہ ہوسیعاہ کی بادشاہت کے تیسرے سال میں آخز کا بیٹا حزقیاہ یہوداہ کا بادشاہ بنا۔ حزقیاہ نے جب حکو مت شروع کی تو اسکی عمر پچیس سال تھی۔ حزقیاہ نے یروشلم میں انتیس سال حکو مت کی۔ اس کی ماں کا نام ابی تھا جو زکریاہ کی بیٹی تھی۔

حزقیاہ نے بالکل اپنے آباؤ اجداد داؤد کی طرح وہ کام کیا جسے خدا وند نے اچھا کہا تھا۔

حزقیاہ نے اعلیٰ جگہوں کو تباہ کیا۔ اس نے یادگار پتھروں کو توڑا اور آشیرہ کے ستون کو کاٹ ڈالا۔ اس وقت بنی اسرائیل موسیٰ کے بنائے ہوئے کانسے کے سانپ کے لئے بخور جلاتے تھے۔ یہ کانسے کا سانپ “ نحشتان [a] ” کہلاتا۔ حزقیاہ نے اس کانسے کے سانپ کوتوڑ کر ٹکڑ ے ٹکڑے کردیا۔ کیوں کہ لوگ اس کی پرستش کرنی شروع کرچکے تھے۔

حزقیاہ نے خدا وند اسرائیل کے خدا پر بھروسہ کیا۔ یہوداہ کے بادشاہوں میں حزقیاہ جیسا کوئی آدمی نہیں تھا نہ اس سے پہلے نہ اس کے بعد۔ حزقیاہ خدا وند کا وفادار تھا۔ اس نے خدا وند کی اطاعت کرنا نہیں چھو ڑا۔ اس نے ان احکامات کی اطاعت کی جو خدا وند نے موسیٰ کو دیئے تھے۔ خدا وند حزقیاہ کے ساتھ تھا۔ حزقیاہ نے ہر وہ چیز جسے کیا اس میں کامیاب رہا۔

حزقیاہ نے اسور کے بادشاہ سے اپنے کو آزاد کرلیا۔ حزقیاہ نے اسور کے بادشاہ کی خدمت کرنی بند کردی۔ حزقیاہ نے غزّہ اور اسکے چاروں طرف کے علاقہ کو پانے تک فلسطینیوں کو مسلسل شکست دی۔ اس کے علاوہ اس نے تمام فلسطینی شہروں کو شکست دی۔ چھو ٹے شہر سے لیکر بڑے سے بڑے شہر تک۔

اسُوری سامریہ پر قبضہ کرتے ہیں

اسور کا بادشاہ شلمنسر سامریہ کے خلاف لڑنے گیا۔ اس کی فوج نے شہر کو گھیر لیا۔ یہ واقعہ حزقیاہ کی یہوداہ پر بادشاہت کے چوتھے سال کے دوران کا ہے۔ ( یہ ایلہ کے بیٹے ہوسیعاہ کی بادشاہت کا ساتواں سال بھی تھا۔) 10 تیسرے سال کے خاتمہ پر شلمنسر سامریہ پر قبضہ کر لیا۔ اس نے سامریہ پر حزقیاہ کی یہوداہ پر بادشاہت کے چھٹے سال کے دوران قبضہ کیا۔ ( ہوسیعاہ کی اسرائیل پر بادشاہت کا یہ نواں سال بھی تھا ) 11 اسُور کے بادشاہ نے اسرائیلیوں کو قیدیوں کی طرح اسور لے گیا اس نے انہیں حلح اور خابور ( دریائے جو زان ) اور مادیس کے شہروں میں رکھا۔ 12 یہ ہوا اس لئے کہ اسرائیلیوں نے خدا وند اپنے خدا کی اطاعت نہیں کی تھی۔ انہوں نے خدا وند کے معاہدہ کو توڑا۔ انہوں نے ان تمام چیزوں کی اطاعت نہیں کی جس کا حکم خدا وند کے خادم موسیٰ نے دیئے تھے بنی اسرائیلیوں نے خدا وند کے معاہدہ کو نہیں مانا یا جو چیزیں کر نے کو سکھا یا تھا وہ نہیں کئے۔

رسولوں 20

پولس کا مگدنیہ اور یونان کو روانہ ہونا

20 جب ہلچل رک گئی تو پو لس نے یسوع کے شاگردوں کو مدعو کیا ان کی ہمیت بندھا کر وہاں سے اپنا سفر مقرر کر کے مگدنیہ کے لئے روانہ ہوا۔ اپنے مگدنیہ کے راستے میں اس نے مختلف مقا مات پر یسوع کے شاگردوں کو بہت ساری نصیحتیں کیں تا کہ وہ ثابت قدم رہیں۔ اور پھر یونان روانہ ہوا۔ وہاں وہ تین مہینے تک رہا پھر سوریہ جانے کے لئے تیار ہو گیا۔ لیکن یہودی اس کے خلاف منصوبے بنا رہے تھے۔

اس لئے پو لس نے مگدنیہ سے گذرتے ہو ئے سوریہ جا نے کا فیصلہ کیا۔ کچھ لوگ جو اس کے ساتھ تھے وہ ٹیٹرس کا بیٹا سوپترس جو بیرییہ کا تھا۔ ارستر خس اور سکندس تھسلنیکا کے تھے اور گیس جو دربے کا تھا۔اور تیمتتھیس اور ایشیاء کا نحکس ترخمس ایشیا تک اس کے ساتھ تھے۔ یہ لوگ پہلے شہر تراوس گئے اور ہما را انتظار کیا۔ ہم جہاز کے ذریعہ فلپی سے بغیر خمیر کی روٹی کی تقریب کے بعد روا نہ ہو ئے اور ان لوگوں سے ترا وس میں پانچ دن بعد ملے۔اور سات دن تک وہیں رہے

ترواس کے لئے پولس کا آخری سفر کرنا

ہفتہ کے پہلے دن ہم سب وہاں جمع ہو ئے تا کہ خداوند کا کھا نا کھا ئیں پو لس نے گروہ سے کہا کہ دوسرے دن وہ یہاں سے نکلنے کا منصوبہ بنایا ہے اور وہ تقریباً آدھی رات تک باتیں کرتا رہا۔ ہم سب بالا حانہ کے کمرہ میں جمع تھے اور وہاں کئی چراغوں کی روشنی تھی۔ وہاں ایک نو جوان آدمی یُو تخس نامی کھڑ کی میں بیٹھا تھا۔ پولس کی باتیں سن کر آخر کار وہ نیند کے زور میں کھڑ کی کے باہر گرا وہ تیسری منزل سے نیچے گرا اور لوگ نیچے جا کر اس کو اٹھا نا چا ہا تو دیکھا کہ وہ مر چکے تھے۔

10 پولس نیچے گیا جہاں یُوتخس پڑا تھا اور اس پر جھک کر اسے گلے لگا لیا پو لس نے ایمان وا لوں سے کہا، “جو یہاں جمع ہیں پریشان مت ہوں وہ زندہ ہے۔” 11 پو لس دوبارہ اوپر آیا اور روٹی کے ٹکڑے کر کے کھا یا اور ان سے دیر تک باتیں کی جب اس نے اپنی باتیں ختم کیں تو صبح ہو چکی تھی تب پولس روانہ ہوا۔ 12 لوگ یُوتخس کو گھر لے گئے دیکھا تو وہ زندہ ہے اور لوگوں کو بڑی تسلی ہو ئی

ترآ وس سے میلیتس تک کا سفر کرنا

13 ہم بذریعہ جہاز شہراُسس گئے کہ پہلے جاکرپولس کو لے لیں اس نے ہم سے اُسس میں ملنے کا منصوبہ بنا یا تھا اور جہاز کو ٹھہرا کر اُسس تک پیدل جانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ 14 پو لس ہم سے اُسس میں ملا اور ہم سب جہاز سے شہر متلینے گئے۔ 15 دوسرے دن متلینے سے جہازسے روانہ ہوئے اور جزیرہ خُیس کے قریب ایک جگہ پہو نچے اور وہ تیسرے دن جہاز سے سامُس پہونچے اور اگلے دن شہر میِلیتُس پہونچے۔ 16 پو لس نے یہ طئے کر لیا تھا کہ افیس میں نہ رکے کیوں کہ وہ زیادہ دن ایشیاء میں گذارنا نہیں چا ہتا تھا، وہ جلدی میں تھا کیوں کہ پنیکست کے دن وہ یروشلم میں رہنا چا ہتا تھا۔

افیس کے بزرگوں سے پولس کی گفتگو

17 میلیتس میں پولس نے افیُس کو پیغام بھیجا اور اس نے کلیسا کے بزرگوں کو ملنے کے لئے بلا یا۔

18 جب بزرگ وہاں آئے تو پولس نے کہا، “آپ جانتے ہیں میں نے کس طرح اپنا سا را وقت گذارا۔ میں آپ کے ساتھ ایشیاء آنے کے پہلے دن ہی سے تھا۔ 19 یہودیوں کے میرے خلاف بنائے ہو ئے منصوبوں سے مجھے کئی دکھ اٹھا نے پڑے اور اکثر میں رو پڑا جیسا کہ تم جانتے ہو کہ میں نے ہمیشہ خداوند کی خدمت کی میں نے اپنے بارے میں کبھی نہیں سوچا 20 میں نے ہمیشہ تمہا ری بہتری کے لئے ہی سوچا اور میں نے تمہیں خوش خبری یسوع کے متعلق عام لوگوں میں دی اور تمہیں گھر میں بھی سکھا یا۔ 21 میں نے یہودیوں سے کہا اور یونانیوں سے بھی کہا کہ وہ اپنے دلوں کو بدلیں اور خدا کی طرف رجوع ہو جائیں۔اور خداوند یسوع پر ایمان لائیں۔

22 لیکن اب میں یروشلم جا رہا ہوں رو ح القدس کی مجبوری سے میں نہیں جانتا کہ وہاں میرے ساتھ کیا ہوگا۔ 23 لیکن ایک بات جانتا ہوں کہ روح القدس خبر دار کرتا ہے ہر شہر میں مجھے مصیبتوں میں گھر نا ہے اور قید حاصل کرنا ہے۔ 24 میں نے کبھی اپنی زندگی کی پر واہ نہیں کی میرے لئے اہم بات یہ ہے کہ اپنا کام پو را کر لوں جسے خداوند یسوع نے مجھے دیاہے وہ کام ہے۔ خدا کے فضل کی خوشخبری کی تعلیم۔

25 “اور اب سنو! میں جانتا ہوں تم میں سے کو ئی بھی مجھے آئندہ نہیں دیکھے گا۔ جب میں تمہارے ساتھ تھا تومیں نے تمہیں خدا کی بادشاہت کی خوشخبری دی ہے۔ 26 اور آج میں تم سے ایک بات کہوں گا اس یقین سے کہ تم میں سے اگر کسی کی نجات نہ ہو ئی ہو تو خدا مجھے ذمہ دار نہ ٹھہرا ئے گا۔ 27 میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ میں نے تمہیں ہر چیز سے آگاہ کر دیا ہے جس کو خدا نے تمہیں پہونچا نا چاہا۔ 28 خبر دار رہ اپنے آپ کے لئے اور ان تمام لوگوں کے لئے جو خدا نے تمہیں دی ہیں۔ روح القدس نے تمہیں یہ ذمہ داری دی ہے کہ تم خدا کے بندوں کی دیکھ بھا ل کرو۔ تم خدا کی کلیسا کے چرواہے کی مانند ہو۔ یہ کلیسا خدا نے اپنے خاص خون سے مول لیا ہے۔ 29 میں جانتا ہوں میرے جانے کے بعد تمہارے گروہ میں کچھ لوگ داخل ہو نگے جو جنگلی بھیڑوں کی مانند ہونگے وہ لوگ تمہارے ریوڑ کو تباہ کر نے کی کو شش کریں گے۔ 30 اور تمہارے گروہ میں کچھ برے قسم کے لوگ رہنما بنیں گے۔ وہ لوگ برائی کی تعلیم شروع کریں گے اور یہ لوگ یسوع کے ماننے والوں کو سچائی سے دور کر نے کی کوشش کریں گے تا کہ وہ انکے ساتھ ہو سکیں۔ 31 اس لئے تم ہو شیارر ہو اور یہ بات ہمیشہ اپنے ذہن میں رکھو کہ میں تمہارے ساتھ تین سال تک تھا، میں نے ہمیشہ برائی کے خلاف انتباہ کیاہے اور تمہیں دن رات سکھا تا رہا اور اکثر تمہا رے لئے رویا بھی ہوں۔

32 “اب میں تمہیں خدا کی نگرانی کے حوالے کرتا ہوں اور خدا کے فضل کا پیغام تمہیں خدا کی رحمت دیگی اور وہ پیغام خدا کے اپنے مقدس لوگوں کو میراث دیتا ہے۔ 33 جب میں تمہارے ساتھ تھا تو میں نے کبھی تمہاری دولت اور قیمتی پو شاک نہیں چا ہا۔ 34 تم جانتے ہو کہ میں نے ہمیشہ اپنی ضرورتوں کے لئے کام کیا اور انکی ضرورتوں کے لئے جو میرے ساتھ تھے۔ 35 میں تمہیں کہہ چکا ہوں کہ تمہیں اسی طرح سخت کام کر نا چا ہئے جس طرح میں نے کیا ہے اور کمزور لوگوں کی مدد کر نے کے قابل بنائیں۔ میں نے تمہیں سکھا یا ہے کہ خدا وند یسوع نے کیا کہا ان باتوں کو یاد کریں۔ یسوع نے کہا تھا دینے میں زیادہ خوشی ہے بنسبت دوسروں سے لینے میں۔”

36 جب پولس نے اپنی تقریر ختم کی تو وہ سب کے ساتھ گھٹنوں کے بل جھک گیا اور سب نے مل کر دعا کی۔ 37-38 وہ سب بہت روئے سب لوگ بہت غمگین تھے کیوں کہ پولس نے کہا کہ اسے پھر کبھی نہ دیکھ سکیں گے۔ انہوں نے پولس کے گلے لگ کر اسے بوسہ دیا اور اسکے ساتھ اسے جہاز تک پہونچا نے گئے اور الوداع کہا۔

زبُور 148

148 خداوند کی حمد کرو۔

آسمان کے فرشتو!
    خداوند کی حمد آسمان سے کرو !
اے اُس کے فرشتو! سب اُس کی حمدکرو۔
    اے اُس کے لشکرو! سب اُس کی حمدکرو۔
اے سُورج! اے چاند! تم خداوند کی حمد کرو۔
    اے آسمان کے نُورانی ستارو! تم خدا کی حمدکرو۔
اے بہشتوں کے بہشت! اُس کی حمدکرو۔
    اے آسمان پر کے اوپر کا پانی ! اس کی ستا ئش کر۔
خداوند کے نام کی حمد کرو۔
    کیوں؟ کیوں کہ خداوند نے حکم دیا اور ہم سب کو اس نے پیدا کیا تھا۔
خداوند نے اُن کو ابدُلآباد کے لئے قائم کیا ہے۔
    خدا نے شریعت بنا ئی جو کبھی بھی ختم نہیں ہوگی۔
اے زمین کی ہر شئے ، خداوندکی حمدکرو۔
    سمندر کے عظیم سمندری جانور و، خدا کی حمد کرو۔
خداوند نے آگ اور اولے کو بنا یا ،
    برف اور کُہر ے کے علا وہ سبھی طُوفانی ہوا ئیں، اس نے بنا ئیں۔
خدا نے پہاڑوں اور ٹیلوں کو بنا یا ،
    میوہ دار پیڑ اور دیودار اُسی نے بنا ئے ہیں۔
10 خداوند نے سارے جنگلی جانور اور سب مویشی بنا ئے ہیں۔
    رینگنے وا لے جانور اور پرند ے بنا ئے ہیں۔
11 خدا نے بادشاہوں اور قوموں کو زمین پر بنا یا۔
    خدا نے رہنما ؤں اور منصفوں کو بنا یا۔
12 خداوند نے نوجوانوں اور کنواریوں کو بنا یا۔
    خداوند نے بچوں اور بوڑھوں کو بنا یا۔
13 سب خداوند کے نام کی حمد کریں۔
    ہمیشہ اُس کے نام کا احترام کریں۔
اُس کا جلال زمین اور آسمان سے بُلند ہے۔
14 خداوند اپنے لوگوں کو مضبوط کرے گا۔
    لوگ خداوند کے لوگوں کی ستائش کریں گے۔
لوگ اِسرائیل کی مدح سرائی کریں گے۔
    یہ وہ لوگ ہیں جِن کے لئے خداوند جنگ کر تا ہے۔
خداوند کی حمد کرو۔

امثال 18:6-7

احمق کے ہونٹ بحث و مباحشہ شروع کرا تے ہیں۔اسکا منہ مار پیٹ کے لئے پکارتا ہے۔

احمق بات کر کے اپنے آپ کو بر باد کر تا ہے اس کے اپنے الفاظ ہی خود اس کو پھنسا دیتے ہیں۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center