Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the CEV. Switch to the CEV to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم سلاطین 8:1-9:13

بادشاہ اور شونیمی عورت

الیشع نے عورت سے بات کی جس کا بیٹا دوبارہ زندہ ہواتھا۔ الیشع نے کہا، “تم کو اور تمہا رے خاندان کو دوسرے ملک کو جانا ہو گا کیوں کہ خداوند نے طئے کیا ہے کہ یہاں قحط سالی کا زمانہ آئے گا اور قحط سالی اس ملک میں سات سال تک ہو گی۔”

اس عورت نے ویسا ہی کیا جیسا کہ خدا کے آدمی نے کہا۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ گئی اور فلسطین کی سر زمین میں سات سال تک رہی۔ سات سال ختم ہو نے کے بعد وہ عورت سر زمین فلسطین سے واپس ہو ئی۔

عورت بادشاہ کے پاس گئی اور اس سے مدد کی درخواست کی۔وہ پوچھنا چاہتی تھی کہ اس کا مکان اور زمین واپس لینے میں وہ اس کی مدد کرے۔

بادشاہ جیحازی سے بات کر رہا تھا جو خدا کے آدمی (الیشع) کا خادم تھا۔ بادشاہ نے جیحازی سے کہا ، “ براہ کرم تمام عظیم کارنامے جو الیشع نے کئے وہ مجھ سے کہو۔”

جیحازی بادشاہ سے کہہ رہا تھا کہ الیشع نے ایک مُردہ آدمی کوزندگی دی اور اس وقت وہ عورت جس کے بیٹے کو نئی زندگی دی گئی تھی آئی اور اپنے گھر اور زمین واپس لینے میں بادشاہ سے مددمانگی۔جیحازی نے کہا ، “میرے آقا و بادشاہ یہ وہی عورت ہے جس کے بیٹے کو الیشع نے زندہ کیا تھا۔”

بادشاہ نے عورت سے پو چھا کہ تم کیا چاہتی ہوں عورت نے اس کے سامنے اپنی درخواست پیش کی۔

تب بادشاہ نے ایک افسر چنا اور عورت کی مدد کے لئے بادشاہ نے حکم دیا، “عورت کی جو ملکیت ہے سب اس کو دیدو اور جس دن سے اس نے ملک چھوڑا اس دن سے لے کر آج کی تاریخ تک اسے اس کی زمین کی ساری فصل بھی دے دو۔”

بن ہدد کا حزائیل کو الیشع کے پاس روانہ کرنا

الیشع دمشق گیا۔ارام کا بادشاہ بن ہدد بیمار تھا۔ایک شخص نے بن ہدد کو کہا، “خدا کا آدمی یہاں آیا ہے۔”

تب بن ہدد نے حزائیل سے کہا ، “یہ تحفہ لو اور خدا کے آدمی سے ملنے جا ؤ۔ اس سے پو چھو کیا میں اس بیماری سے اچھا ہو جا ؤں گا۔”

اس لئے حزائیل الیشع سے ملنے گیا حزائیل اپنے ساتھ تحفہ لایا تھا اس نے دمشق سے ہر قسم کی اچھی چیزیں لا یا تھا۔ اس نے سبھی چیزوں کو لانے کیلئے ۴۰ اونٹ لئے تھے۔ حزائیل الیشع کے پاس گیا اور کہا ، “آپ کا ماننے وا لا ارام کے بادشاہ بن ہدد نے مجھے آپ کے پاس بھیجا ہے وہ جاننا چا ہتا ہے کہ کیا وہ اپنی بیمار ی سے شفا پا ئے گا۔

10 تب الیشع نے حزائیل سے کہا ، “جا ؤ بن ہدد سے کہو ، ’ تم زندہ رہو گے لیکن حقیقت میں خداوند نے کہا تھا کہ وہ مرے گا۔ ”

الیشع کی حزائیل کے بارے میں پیشین گوئی

11 الیشع نے حزائیل کو تکنا شروع کیا وہ اس وقت تک دیکھتا رہا جب تک حزائیل پریشان نہیں ہوا۔تب خدا کے آدمی نے رونا شروع کیا۔ 12 حزائیل نے کہا، “جناب ! آپ کیوں رو رہے ہو ؟”

الیشع نے جواب دیا ، “میں اس لئے رو رہا ہوں کہ میں ان خوفناک اذیتوں کو جانتا ہوں جو تم اسرائیل کو دو گے تم ان کے فصیلدار شہروں کو جلا ؤگے۔ تم ان کے جوان آدمیو ں کو تلواروں سے مار ڈا لو ں گے۔ تم ا ن کے بچوں کو مار ڈالو گے تم ان کی حاملہ عورتوں کو چیر دو گے۔”

13 حزا ئیل نے کہا ، “میں اتنا بڑا طاقتور آدمی نہیں ہوں کہ ایسا کر سکوں۔”

الیشع نے جواب دیا، “خداوند نے مجھے بتا یا ہے کہ تم ارام کے بادشاہ ہو گے۔”

14 تب حزائیل نے الیشع کو چھوڑا اور اپنے بادشاہ کے پاس گیا۔ بن ہدد نے حزائیل سے پو چھا ، “الیشع نے تم سے کیا کہا ؟”

حزائیل نے جواب دیا ، “اس نے مجھ سے کہا کہ آپ زندہ رہیں گے۔”

حزائیل کا بن ہدد کو قتل کرنا

15 لیکن دوسرے دن حزائیل جالی دار کپڑا لیا اور اس کو پانی میں بھگویا۔ اور اس نے اسے بادشاہ کے چہرے پر پھیلا دیا۔ لیکن جب اسے اس کپڑے سے ڈھانک دیا گیا تو وہ مرگیا۔ اسلئے حزائیل نیا بادشاہ ہوا۔

یہورام کا اپنی حکومت شروع کرنا

16 یہو سفط کا بیٹا یہورام یہوداہ کا بادشاہ بنا۔ یہورام نے اخی اب کا بیٹا یورام کے اسرائیل پر بادشاہت کے پانچویں سال میں حکومت کرنی شروع کی۔ 17 یہورام ۳۲ سال کی عمر سے حکو مت کرنی شروع کی۔ اُس نے یروشلم میں آٹھ سال حکو مت کی۔ 18 لیکن یہورام اِسرائیل کے بادشاہوں کی طرح رہا اور وہ سارے کام کئے جسے خدا وند نے بُرا کہاتھا۔ یہورام اخی اب کے خاندان کے لوگوں کی طرح رہا۔ یہورام اس طرح رہا کیوں کہ اس کی بیوی اخی اب کی بیٹی تھی۔ 19 لیکن خدا وند نے یہوداہ کو تباہ نہیں کیا کیوں کہ اس نے اپنے خادم داؤد سے وعدہ کیا تھا کہ اس کے خاندان سے ایک آدمی ہمیشہ یہوداہ کا بادشاہ ہوگا۔

20 یہورام کے وقت میں ادوم یہوداہ کی حکو مت کے خلاف بغا وت کی ادوم کے لوگوں نے ان کے لئے بادشاہ چُنا۔

21 تب یہورام اور اس کی تمام رتھیں شعیر کو گئے ادومی فوج نے انہیں گھیر لیا۔ یہورام اور ان کے افسروں نے حملہ کیا اور انہیں شکست دی تب وہ مُڑے اور گھر بھاگ گئے۔ 22 اس لئے ادومی کے یہوداہ کی حکو مت کا سلسلہ ٹو ٹا اور وہ آج تک یہوداہ پر حکو مت کرنے سے آزاد ہیں۔

اسی وقت لبناہ بھی یہوداہ کی حکو مت سے آزاد ہوا۔

23 وہ سارے کام جو یہورام نے کیا وہ کتاب“تاریخ سلاطین یہوداہ ” میں لکھا ہے۔

24 یہورام مر گیا اور اس کے آباؤ اجداد کے ساتھ شہر داؤد میں دفن ہوا۔ یہورام کا بیٹا اخزیاہ نیا بادشاہ ہوا۔

اخزیاہ کا اپنی حکو مت شروع کرنا

25 یہورام کا بیٹا اخزیاہ یہوداہ کا اس وقت بادشاہ ہوا جب اخی اب کا بیٹا یورام کی حکو مت کا بارہواں سال تھا۔ 26 اخزیاہ ۲۲ سال کا تھا جب اس نے حکو مت کرنی شروع کی۔ اس نے ایک سال یروشلم پر حکو مت کی۔ اس کی ماں کا نام عتلیاہ تھا وہ اسرائیل کے بادشاہ عمری کی بیٹی تھی۔ 27 اخزیاہ نے وہ سارے کام کئے جنہیں خدا وند نے برا کہا تھا۔ اخزیاہ نے کئی بُرے کام کئے جس طرح اخی اب کے خاندان کے لوگوں نے کئے تھے اخزیاہ اسی طرح رہا۔ کیوں کہ اس کی بیوی اخی اب کے خاندان سے تھی۔

یورام کا حزائیل کے خلاف جنگ میں زخمی ہونا

28 یورام اخی اب کے خاندان سے تھا اخزیاہ یورام کے ساتھ ارام کے بادشاہ حزائیل کے خلاف جنگ لڑ نے رامات جِلعاد گیا۔ ارامیوں نے یورام کو زخمی کیا۔ 29 بادشاہ یورام یزرعیل واپس گیا تاکہ ان زخموں سے شفا یاب ہو سکے۔ اخزیاہ یورام کا بیٹا یہوداہ کا بادشاہ ، اخی اب کے بیٹے یورام کو دیکھنے یزر عیل گیا۔ کیوں کہ وہ زخمی تھا۔

الیشع کا نو جوان نبی سے یا ہو کو مسح کر نے کے لئے کہنا

الیشع نبی نے نبیوں کے گروہ میں سے ایک کو بُلایا۔ الیشع نے اس آدمی سے کہا ، “تیار رہو اور یہ تیل کی چھو ٹی شیشی اپنے ہاتھ میں لو۔ رامات جِلعاد کو جاؤ۔ جب تم وہاں پہنچو تو نِمسی کے بیٹے یہوسفط اس کے بیٹے یا ہو کو دیکھو تب اندر جاؤ اسکے بھا ئیوں میں سے اس کو اٹھا کر تیار کرو۔ اُس کو اندرونی کمر ہ میں لے جاؤ۔ تیل کی چھو ٹی شیشی لو اور یاہو کے سر میں تیل ڈا لو اور کہو ، “خدا وند یہ کہتا ہے کہ میں نے تمہیں اسرائیل کا نیا بادشاہ ہونے کے لئے مسح کیا ہے۔ پھر دروازہ کھو لو اور دوڑو انتظار نہ کرو۔”

اس لئے یہ نوجوان نبی رامات جِلعاد گیا۔ جب نوجوان وہاں پہنچا اس نے دیکھا سپہ سالار بیٹھے ہیں۔ نو جوان نے کہا ، “میرے پاس تمہارے لئے ایک پیغام ہے۔”

یا ہو نے کہا ، “ہم سب کو ئی یہاں ہیں ہم میں سے کس کے لئے یہ پیغام ہے ؟”

نو جوان نے کہا ، “سپہ سالار پیغام آپ کے لئے ہے۔” یا ہو اٹھا اور گھر کے اندر گیا تب وہاں نو جوان نبی نے یا ہو کے سر میں تیل ڈا لا۔ اور کہا ، “خدا وند اسرائیل کا خدا کہتا ہے ، میں خدا وند کے لوگ بنی اسرائیلیوں پر نیا بادشاہ ہو نے کے لئے تیرا مسح کر رہا ہوں۔ تمہیں اخی اب کے خاندان کو تباہ کرنا چاہئے۔ اس طرح میں ایزبل کو اپنے خادموں کی موت کے لئے ، نبیوں ، اور خدا وند کے تمام خادموں کی موت کے لئے جو قتل ہوئے ہیں سزا دوں گا۔ اس لئے اخی اب کا تمام خاندان مرے گا۔ میں اخی اب کے خاندان کے کسی نرینہ بچّہ کو زندہ نہ رہنے دوں گا اس میں کوئی مضائقہ نہیں کہ وہ نرینہ بچّہ کوئی غلام ہو یا آزاد اِسرائیلی۔ میں اخی اب کے خاندان کو نباط کے بیٹے یربعام کے خاندان کی طرح اور اخیاہ کے بیٹے بعشا کے خاندان کی طرح بناؤں گا۔ 10 کتّے ایزبل کو یزر عیل کے علاقے میں کھا ئیں گے ایزبل دفنا یا نہیں جائے گا۔”

پھر نو جوان نبی نے دروازہ کھو لا اور بھا گا۔

خادموں کا یاہو کی بادشاہت کا اعلان کرنا

11 یا ہو واپس اپنے بادشاہ کے پاس گیا۔ ایک افسر نے یاہو سے پو چھا ، “کیا سب کچھ ٹھیک ہے ؟ وہ دیوانہ آدمی تمہارے پاس کیوں آیا تھا ؟”

یا ہو نے افسر کو جواب دیا ، “اس دیوانہ آدمی کو اور وہ جو کہتا ہے تم اسے خوب جانتے ہو۔”

12 افسر نے کہا ، “مہربانی سے ہمیں سچائی بتاؤ کہ اسنے کیا کہا ، “یا ہو نے افسروں سے وہ کہا جو کچھ اس نو جوان نبی نے کہا تھا۔ یا ہو نے کہا ، “وہ کہا ، ’خدا وند یہ کہتا ہے : میں تمہیں اسرائیل کا نیا بادشاہ ہونے کے لئے مسح کیا ہوں۔”

13 تب فوراً دوسرے افسروں نے اپنے لباس اتارے اور اسے اس کے پیروں کے نیچے ننگے سیڑھیوں پر بچھا یا۔ پھر انہوں نے بگل بجا یا اور اعلان کیا ، “یا ہو بادشاہ ہے۔”

رسولوں 16:16-40

پولس اور سیلاس جیل میں

16 ایک دفعہ جب ہم دعا کرنے کی جگہ جا رہے تھے وہاں ہمیں ایک خدمت گذار لڑ کی ملی جس میں روح [a] تھی یہ روح اس کو مستقبل کے پیش آنے والے واقعات کی پیشین گوئی کر نے میں مددکر تی تھی۔ اس طرح سے اپنے مالکوں کے لئے کا فی رقم کمائی تھی۔ 17 یہ لڑکی ہمار ے اور پولس کے ساتھ ہو گئی۔ اس نے بلند آواز میں کہا، “یہ لوگ عظیم تر خدا کے بندے ہیں اور تمہیں نجات کا راستہ بتانے آئے ہیں۔جس سے تم بچ سکو گے۔” 18 اس طر ح وہ کئی روز تک ایسا کرتی رہی پولس اس کے طرز عمل سے رنجیدہ ہوکر پلٹا اور رُ وح سے کہا، “میں تجھے یسوع مسیح کے نام سے حکم دیتا ہوں کہ تم ا س میں سے باہر نکل جاؤ “اور اسی لمحہ وہ روح باہر نکل گئی۔”

19 جب اس لڑ کی کے مالکو ں نے دیکھا کہ ان لوگوں نے اس لڑ کی کو بیکار بنا دیا ہے اور وہ لوگ اس لڑکی سے کوئی رقم نہیں حاصل کر سکتے تو انہوں نے پو لس اور سیلاس کو پکڑا حاکموں کے پاس چوک میں کھینچ لے گئے۔ 20 انہو ں نے شہر کے حاکموں سے کہا، “یہ لوگ یہودی ہیں اور شہر میں گڑ بڑ پیدا کرتے ہیں۔ 21 یہ لوگ ہما رے شہر کے لوگوں کو اپنی تعلیم دیتے ہیں ان چیز وں کو کرنے کے لئے کہتے ہیں جو ان کے لئے صحیح نہیں ہیں۔ ہم رومی شہری ہیں اور ان کی باتوں کو قبول نہیں کر سکتے۔”

22 لوگ پولس اور سیلاس کے مخا لف ہو گئے تھے اور شہر کے مقتدروں نے پولس اور سیلاس کے کپڑے پھاڑ کر اتار دئیے اور چند لوگوں سے کہا کہ انہیں مارے۔ 23 انہوں نے پولس اور سیلا س کو کئی گھونسے ما رے اور پھران حاکموں نے پولس اور سیلاس کو قید خانہ میں ڈال دیا۔ حاکموں نے داروغہ سے کہا، “ان کی ہوشیاری سے نگرانی کرو۔” 24 ان کا حکم سن کر پولس اور سیلاس کو جیل کے اندرونی حصّہ میں رکھا اور ان کے پا ؤں کو وزنی لکڑی کے تختوں سے باندھ دیا۔

25 آدھی رات کے قریب پولس اور سیلاس دعا کرتے ہوئے خدا کے لئے گانا گارہے تھے اوردوسرے قیدی نہیں سن رہے تھے۔ 26 اسی وقت اچانک ایک بڑا زلزلہ آیا یہ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس سے جیل کی اصل بنیادیں تک ہل گئی اور جیل کے سب دروازے کھل گئے تمام قیدی اپنی زنجیروں سے آزاد ہو گئے۔ 27 داروغہ جاگا اور دیکھا کہ جیل کے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔ اس نے سوچا تمام قیدی جیل سے فرار ہو چکے ہونگے۔ اس لئے اس نے اپنی تلوار نکا لی اور اپنے آپ کو مارڈالنا چا ہا۔ 28 لیکن پولس نے چلا کر کہا، “اپنے آپ کو نقصان مت پہونچاؤ کیوں کہ ہم سب یہاں موجود ہیں۔”

29 تب داروغہ نے کسی سے روشنی لا نے کو کہا، “اور اندر دوڑا وہ کانپ رہا تھا وہ پولس اور سیلا س کے سامنے گر گیا۔ 30 وہ انہیں باہر لا یا اور ان سے کہا، “اے صاحبو! نجات کے لئے مجھے کیا کر نا چا ہئے؟”

31 انہوں نے کہا، “تم خداوند یسوع پر ایمان لا ؤ تم اور تمہارے گھرکے سب لوگ نجات پا ؤگے۔” 32 تب پولس اور سیلا س نے خد اوند کا پیغام داروغہ کو سنایا اور اس کے گھر میں رہنے والے تمام لوگوں کو بھی۔ 33 داروغہ ا س وقت رات میں پولس اور سیلاس کو لے جاکر ان کے زخم دھو ئے اور مرہم پٹی کی اور اسی وقت وہ اپنے لوگوں کے ساتھ ان سے بپتسمہ لیا۔ 34 اسکے بعد داروغہ نے پولس اور سیلاس کو اپنے گھر لے جا کر کھا نا پیش کیا سب لوگ اس وقت بہت خوش تھے کیوں کہ وہ سب خدا پر ایمان لا ئے تھے۔

35 دوسرے دن حاکموں نے چند حوالداروں کو داروغہ کے پاس روانہ کیا “یہ کہنے کے لئے کہ وہ ان لوگوں کو رہا کردے۔”

36 داروغہ پولس سے کہا، “سپاہیوں کے ساتھ حاکموں نے پیغام بھیجا ہے کہ وہ تمہیں رہا کر دے۔لہذا تم اب آزاد ہو اور تم سلامتی کے ساتھ جا سکتے ہو۔”

37 لیکن پولس نے سپاہیوں سے کہا، “تمہارے حاکموں نے ہماری غلطیوں کو عدالت میں ثابت نہیں کیا۔لیکن انہوں نے کہا ہمیں لوگوں کے سامنے مارا پیٹا۔ اور ہمیں جیل میں ڈال دیا۔ ہم رومی شہری ہیں۔ اور ہمارے بھی حقوق ہیں۔ اور اب تمہارے حاکم ہمیں راز داری سے رہا کر نا چاہتے ہیں۔ نہیں! تمہارے حاکموں کو آنا ہو گا اور ہمیں یہاں سے رہا کر نا ہو گا۔”

38 سپاہیوں نے واپس جا کر اپنے حاکموں سے جو کچھ پو لس نے کہا تھا کہہ دیا جب سرداروں نے یہ سنا کہ پولس اور سیلاس رومی شہری ہیں تو وہ ڈر گئے۔ 39 وہ آئے اور آکر پولس اور سیلاس سے معافی مانگی اور انہیں جیل سے رہا کر کے انہیں شہر سے باہر جا نے کے لئے کہا۔ 40 لیکن جب پو لس اور سیلاس جیل سے باہر آئے اور لدیہ کے گھر گئے وہاں کچھ شاگردوں کو انہوں نے دیکھا جنہوں نے انہیں آرام پہونچایا تھا ۔ تب پولس اور سیلاس وہاں سے روانہ ہو ئے۔

زبُور 143

داؤد کا نغمہ

143 اے خداوند! میری دُعا سُن۔
    میری اِلتجا کو سُن اور پھر توُ میری دُعا کا جواب دے۔
    مجھ کو بتا دے کہ توُ سچ مُچ میں بھلا اور راست ہے۔
توُ اپنے بندے کو عدالت تک نہ لا۔
    کیوں کہ کو ئی بھی زندہ شخص تیرے سامنے معصوم نہیں ٹھہر سکتا۔
مگر میرے دُشمن میرے پیچھے پڑے ہیں۔
    انہوں نے میری زندگی کو خاک میں ملا دیا۔
وہ مجھے اندھیری قبر میں دھکیل رہے ہیں،
    اُن لوگوں کی طرح جو بہت پہلے مر چکے ہیں۔
میں ما یوس ہو رہا ہوُں۔
    میں اپنا حوصلہ کھو رہا ہوں۔
لیکن مجھے وہ باتیں یاد ہیں جو بہت پہلے ہو چکی تھیں۔
    اے خدا ! میں اُن مختلف حیرت انگیز کارناموں کو بیان کر رہا ہوں، جن کو تُو نے کيا تھا۔
اے خداوند! میں اپنا ہا تھ اُٹھا کر تجھ سے دُعا کرتا ہوُں۔
    میں تیری مدد کا انتظار کر رہا ہوں۔ جیسے خشک زمین با رش کی مُنتظر ہو تی ہے۔

اے خداوند! تو مجھے جلد جواب دے۔
    میں نے اپنا حوصلہ کھودیا ہے۔
اپنا چہرہ مجھ سے نہ چھُپا۔
    ایسا نہ ہو کہ میں قبر میں اُترنے وا لوں کی مانند ہو جا ؤں۔
اے خداوند! صُبح کو مجھے اپنی شفقّت کی خبر دے۔
    کیوں کہ میرا توکّل تجھ پر ہے۔
مجھے وہ راہ بتا جس پر میں چلوں،
    کیوں کہ میں اپنا دِل تیری ہی طرف لگا تا ہوں۔
اے خداوند! میرے دُشمنوں سے رہا ئی پا نے کو میں تیری پناہ میں آتا ہوُں۔
    توُ مجھ کو بچا لے۔
10 مجھے سِکھا کہ تیری مر ضی پر چلوں، اس لئے کہ تو میرا خدا ہے۔
    تیری نیک رُوح مجھے راستی کے ملک میں لے چلے۔
11 اے خداوند! مجھے زندہ رہنے دے ، تا کہ لوگ تیرے نام کی مدح سرائی کریں۔
    اپنے نام کی خاطر میری زندگی کو مُصیبت سے بچا۔
12 اے خداوند! مجھ پر اپنی شفقّت ظا ہر کر ،
    اور اُن دُشمنوں کو ہرا دے۔
جو میرے قتل کی کوشش کر رہے ہیں،
    کیوں کہ میں تیرا بندہ ہوں۔

امثال 17:26

26 بے قصور کو سزا دینا غلطی ہے اور ایماندار قائد کو سزا دینا بھی غلطی ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center