Beginning
دس احکا ما ت
5 موسیٰ نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں کو ایک ساتھ بُلا یا اور ان سے کہا ، “بنی اسرا ئیلیو ! آج جو اصول اور شریعت تمکو میں بتا رہا ہوں انہیں سُنو ان اصولوں کو سیکھو اور ان کی تعمیل کرو۔ 2 خداوند ہم لوگوں کے خدا نے حو رب (سینا ئی ) پہا ڑ پر ہما رے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ 3 خداوند نے یہ معاہدہ ہم لوگوں کے آباؤاجداد کے ساتھ نہیں کیا تھا۔ وہ صرف ہم لوگوں کے ساتھ کیا تھا۔ ہاں ہم سب لوگوں کے ساتھ جو یہاں آج زندہ ہیں۔ 4 خداوند نے پہا ڑ پر تم سے رو برو باتیں کیں۔ اس نے تم سے پہا ڑ پرآ گ میں سے باتیں کیں۔ 5 اس وقت تم کو یہ بتا نے کے لئے کہ خداوندنے کیا کہا میں تم لوگوں اور خداوند کے درمیان کھڑا تھا کیوں؟ کیوں کہ تم آ گ سے ڈرگئے تھے اور تم نے پہا ڑ پر جانے سے انکار کر دیا تھا۔خداوند نے کہا ۔
6 میں خداوند تمہا را خدا ہوں جو تمہیں مصر سے باہر لا یا جہاں تم غلاموں کی طرح رہتے تھے۔
7 “تمہیں سوائے میرے کسی دوسرے خدا کی پرستش نہیں کرنی چا ہئے۔
8 “تمہیں کو ئی مورتیاں یا کسی کی تصویریں جو اوپر آسمان میں یا زمین پر یا نیچے سمندر میں ہوں بنانا نہیں چا ہئے۔ 9 کسی قسم کے بُتوں کی پرستش یاخدمت نہ کرو۔کیوں کہ میں خداوند تمہا را خدا غیرت مند خدا ہوں۔ ایسے لوگ جو میرے خلا ف گناہ کرتے ہیں میرے دُشمن ہو جا تے ہیں۔ میں ان لوگوں کو سزا دوں گا اور میں ان کی نسل کو تیسری یا چوتھی پیڑھی تک سزا دو ں گا۔ 10 لیکن میں ان لوگوں پر بہت مہربان رہوں گا جو مجھ سے محبت کرتے ہیں اور میرے احکاما ت کو مانتے ہیں۔ میں ان کی ہزا ر نسلوں تک ان پر مہربان رہوں گا۔
11 “خداوند اپنے خدا کے نام کا غلط استعمال نہ کرو۔ اگر کو ئی آدمی اس کے نام کا غلط استعمال کرتا ہے تو وہ شخص خدا کے سامنے قصوروار ہے۔
12 “تمہیں سبت کے دن کو مقدس کرنے کے لئے اس پر عمل کرنا چا ہئے جیسا کہ خداوند نے حکم دیا ہے۔ 13 پہلے چھ دن تمہا رے کام کرنے کے لئے ہیں۔ 14 لیکن ساتویں دن خداوند تمہا رے خدا کے لئے آرام کا دن ہے۔ اس لئے سبت کے دن کو ئی آدمی کام نہ کرے تم ، تمہا رے بیٹے ، تمہا ری بیٹیاں ، تمہا رے خادم ، غلام عورتیں، تمہا ری گا ئیں ، تمہا رے گدھے ، دوسرے جانور اور تمہارے ہی شہروں میں رہنے وا لے غیر ملکی کو ئی بھی نہیں۔ تمہا رے مرد اور عورت غلا موں کو تمہا ری ہی طرح آرام کرنا چا ہئے۔ 15 یہ مت بھو لو کہ تم مصر میں غلام تھے خداوند تمہا را خدا اپنی طاقت سے تمہیں مصر سے با ہر لا یا اس نے تمہیں آزاد کیا یہی وجہ ہے کہ خداوند تمہا را خدا حکم دیتا ہے کہ تم سبت کے دن کو ہمیشہ خاص دن ما نو۔
16 “اپنے ماں باپ کی عزت کرو۔ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں یہ کرنے کا حکم دیا ہے اگر تم اُس حکم کی تعمیل کرتے ہو تو تمہا ری عمر لمبی ہو گی اور اس ملک میں جسے خداوند تمہا را خدا تم کو دے رہا ہے تمہا رے ساتھ سب کچھ اچھا ہو گا۔
17 “کسی کا قتل نہ کرو۔
18 “تم زناکا ری نہ کرو۔
19 “کو ئی چیز مت چُرا ؤ۔
20 “دوسروں نے جو کچھ کیا ہے اس کے متعلق جھو ٹ مت بو لو۔
21 “تم دوسروں کی چیزوں کو اپنا بنا نے کی خواہش نہ کرو۔ دوسرے آدمی کی بیوی ، گھر ، کھیت ، مرد یا عورت خادم ، گا ئیں اور گدھوں کو لینے کی خواہش تمہیں نہیں کرنی چا ہئے۔”
لوگوں کا خدا سے خوف
22 موسیٰ نے کہا ، “خداوند نے یہ حکم تم سب کو دیا جب تم ایک ساتھ پہا ڑ پر تھے۔ خداوند نے اونچی آواز میں باتیں کیں اور اس کی تیز آواز آ گ ، بادل اور گہرے اندھیرے سے سنا ئی دے رہی تھی۔ اب اس نے حکم دے دیا پھر اور کچھ نہیں کہا اس نے اپنے الفا ظ کو دو پتھر کی تختیوں پر لکھا اور انہیں مجھے دے دیا۔
23 “تم نے آوا ز کو اندھیرے میں اس وقت سنا جب پہا ڑ آ گ سے جل رہا تھا تب تم میرے پاس آئے ، تمام عظیم لوگ اور تمہا رے خاندانی گروہ کے تمام قائدین۔ 24 انہوں نے کہا ، ’خداوند ہما رے خدا نےاپنا جلال اور اپنی عظمت ہملوگوں کو دکھا ئی ہے۔ ہم نے اسے آ گ میں سے بولتے سُنا ہے۔ آج ہم لوگوں نے دیکھ لیا ہے کسی بھی شخص کا زندہ رہنا تب بھی ممکن ہے اگر خدا اس شخص کے ساتھ بات کرتا ہے۔ 25 لیکن اگر ہم نے خداوند اپنے خدا کودوبارہ بات کرتے سنا تو ہم ضرور مر جا ئیں گے۔ وہ بھیانک آ گ ہمیں تباہ کردے گی لیکن ہم مرنا نہیں چا ہئے۔ 26 کو ئی ایسا آدمی نہیں جس نے ہم لوگوں کی طرح کبھی زندہ خدا کو آ گ میں سے بات کرتے سُناہو اور زندہ رہے۔ 27 موسیٰ تم نزدیک جا ؤ اور خدا وند ہما را خدا جو کہتا ہے سُنو تب وہ سب باتیں ہمیں بتا ؤ جو خداوند تم سے کہتا ہے اور ہم لوگ وہ سب کریں گے جو تم کہو گے۔”
خداوند کا موسیٰ سے کلام کرنا
28 “خداوند نے وہ باتیں سنیں جو تم نے مجھ سے کہیں پھر خداوند نے مجھ سے کہا ، “میں نے وہ باتیں سُنیں جو ان لوگوں نے کہیں۔ جو کچھ انہوں نے کہا ہے ٹھیک ہے۔ 29 میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ وہ دل سے میری عزت کریں اور میرے احکاما ت کو مانیں پھر ہر ایک چیز ان کو اور ان کی نسلوں کے لئے ہمیشہ اچھی رہے گی۔
30 “’جا ؤ اور لوگوں سے کہو کہ اپنے خیموں میں واپس جا ئیں۔ 31 لیکن موسیٰ تم میرے قریب کھڑے رہو میں تمہیں سارے احکام ، فرائض اور اصول دوں گا جس کی تعلیم تم انہیں دو گے۔ انہیں یہ سب باتیں اس ملک میں کرنی چا ہئے جسے میں انہیں رہنے کے لئے دے رہا ہوں۔‘
32 “اس لئے تم سب لوگوں کو وہ سب کچھ کرنے کے لئے ہوشیار رہنا چا ہئے جس کیلئے خداوند کا تمہیں حکم ہے۔ خدا کو ما ننے سے مت رکو۔ 33 تمہیں اس طرح رہنا چا ہئے جس طرح رہنے کا حکم خداوند تمہا رے خدا نے تم کو دیا ہے۔ تب تم ہمیشہ زندہ رہو گے ، اور تمہا ری اس زمین کی ہر چیز تمہا رے لئے عمدہ ہو گی۔ تمہا ری عمر دراز ہو گی۔
ہمیشہ خدا سے محبت رکھو اور اُس کی مرضی پر چلو
6 “جن احکاما ت ، فرا ئض اور ا صُولوں کو خداوند تمہا رے خدانے تمہیں سکھا نے کو مجھے کہا ہے وہ یہ ہیں۔ ان کی تعمیل اس ملک میں کرو جس ملک میں رہنے کے لئے تم داخل ہو رہے ہو۔ 2 تم اور تمہا ری نسلیں جب تک زندہ رہیں خداوند اپنے خدا کی عزت کرنا چا ہئے۔ اور تمام احکام اور شریعت کی تعمیل کرنی چا ہئے جنہیں میں تمہیں دے رہا ہوں۔ اگر تم ایسا کرو گے تو اس نئے ملک میں لمبی عمر پا ؤگے۔ 3 بنی اسرا ئیلیو! اسے غور سے سنو اور ان احکام کی تعمیل کرو۔ پھر سب کچھ تمہا رے لئے عمدہ ہو گا اوراس زمین میں جہاں تم ہر اچھی چیزیں [a] حاصل کر سکتے ہو جیسا کہ خداوند تمہا رے آبا ء و اجداد کے خدا نے وعدہ کیا تھا۔ تمہا ری تعداد میں زبردست اضافہ ہو گا۔
4 “سُنو ! اے بنی اسرا ئیلیو ! خداوند ہما را خدا ہے۔ خداوند ایک ہے ! 5 اور تمہیں خداونداپنے خدا کو دل سے او ر رُوح سے محبت کرنا چا ہئے۔ 6 ان احکاما ت کو ہمیشہ یاد رکھو جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔ 7 ان تعلیما ت کو اپنے بچے کو دینے میں بہت ہو شیار رہو۔ تم ہمیشہ اس احکام کے متعلق گھر بیٹھے یا راستہ چلتے ، لیٹتے اور اٹھتے وقت ذکر کرتے رہنا۔ 8 اسے لکھو اور اپنے بازؤں پر باندھو اور جواہرات کی طرح پیشانی پر پہنو تا کہ تم میرے احکام کو یاد کر سکو۔ 9 اپنے گھر کے دروازوں پر او ر اپنے پھاٹکوں پر اسے لکھو۔
10 “خداوند تمہا را خدا تمہیں اس ملک میں لے جا ئے گا جس کے لئے اس نے تمہا رے آ باء و اجداد ابرا ہیم ، اسحاق اور یعقوب کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ تب وہ تمہیں بڑے اور اچھے شہر دیگا جنہیں تم نے نہیں بنا یا۔ 11 خداوند تمہیں اچھی چیزوں سے بھر ا گھر دیگا جنہیں تم نے وہاں نہیں رکھا خداوند تمہیں کنواں دیگا جنہیں تم نے نہیں کھو دا ہے۔ خداوند تمہیں انگوروں اور زیتون کے باغ دیگا جنہیں تم نے نہیں لگا یا تمہا رے کھانے کے لئے بھر پو ر ہو گا۔
12 “لیکن ہو شیار رہو ! خداوند کو مت بھو لو جو تمہیں مصر سے لا یا جہاں تم غلام تھے۔ 13 خداوند اپنے خدا کی عزت کرو اور صرف اسی کی خدمت کرو۔ وعدہ کرنے کے لئے تم صرف اسی کے نام کا استعمال کرو گے۔ 14 تمہیں دوسرے خدا ؤں کو نہیں ماننا چا ہئے تمہیں اپنے اطراف رہنے وا لے لوگوں کے خدا ؤں کو نہیں ماننا چا ہئے۔ 15 خداوند تمہا را خدا ہمیشہ تمہا رے ساتھ ہے اور اگر تم دوسرے خدا ؤں کو مانو گے تو وہ تم پر بہت غصّہ ہو گا وہ زمین سے تمہا را صفایا کر دیگا خداوند اپنے لوگوں سے دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کئے جانے سے نفرت کرتا ہے۔
16 “تمہیں خداوند اپنے خدا کو اس طرح نہیں آزمانا چا ہئے جس طرح تم نے اسے مسّہ میں آزمایا تھا۔ 17 تمہیں خداوند اپنے خدا کے احکاما ت کی تعمیل کر نے کے لئے یقینی طور پر تہیہ کرنا چا ہئے۔ تمہیں اس کے اُ ن سب احکاما ت اور اصولوں کی تعمیل کرنا چا ہئے جنہیں اس نے تم کو دیا ہے۔ 18 تمہیں وہ باتیں کرنی چا ہئے جو ٹھیک اور اچھی ہوں اور جو خداوند کو خوش کرتی ہوں۔ تب تمہا رے لئے ایک بات ٹھیک ہو گی اور تم اس اچھے ملک میں جا سکتے ہو جس کے لئے خداوند نے تمہا رے آ باء و اجداد سے وعدہ کیا تھا۔ 19 اور تم اپنے دشمنوں کو باہر نکال سکتے ہو جیساخداوند نے کہا ہے۔
اپنے بچوں کو خدا کے کاموں کی تعلیم دو
20 “شاید مستقبل میں تمہا رے بچے تم سے یہ پوچھ سکتے ہیں، ’ خدا وند ہما رے خدا نے تمہیں احکام ، شریعت اور اصول دیئے۔ انکا کیا مطلب ہے ؟ ‘ 21 تب تم اپنے بچوں سے کہو گے ، ’ہم مصر میں فرعون کے غلام تھے لیکن خداوند ہمیں اپنی بڑی طا قت سے مصر سے باہر لا یا۔ 22 خداوند نے ہمیں بڑے بھیانک عجیب معجزے دکھا ئے ہم لوگوں نے ان کے ذریعہ ان واقعات کو مصر کے لوگوں، فرعون اور فرعون کے محل کے لوگوں کے ساتھ ہو تے دیکھا۔ 23 اور خداوند ہم لوگوں کو مصر سے اس لئے لا یا کہ وہ اس ملک کو ہمیں دے سکے جس کے لئے اس نے ہما رے آ با ؤ اجداد سے وعدہ کیا تھا۔ 24 خداوند نے ہمیں ا ن سب ہدایتوں کی تعمیل کا حکم دیا اس طرح ہم لوگ خداوند اپنے خدا کی عزت کر تے ہیں۔ تب خداوند ہمیشہ ہم لوگوں کو زندہ رکھے گا اور ہم اچھی زندگی گذاریں گے۔ جیسا اس وقت ہے۔ 25 اگر ہم ا ن ساری شریعتوں کی تعمیل خداوند اپنے خدا کے احکام کے مطا بق کرتے ہیں تو خدا کہے گا کہ ہم لوگوں نے اچھا کام کیا ہے۔‘
بنی اسرا ئیل خدا کے خاص لوگ
7 “خداوند تمہا را خدا تمہیں اس ملک میں لے جا ئے گا جسے اپنا بنا نے کے لئے تم اس میں جا رہے ہو۔ خداوند تمہا رے سامنے بہت ساری قوموں کو باہر نکالے گا : حتّی ، جر جا سی ، امو ری ، کنعانی ، فرزّی ، حوّی اور یبو سی یہ سات قومیں تم سے زیادہ عظیم اور زیادہ طاقتور ہیں۔ 2 خداوند تمہا را خدا ان قوموں کو تمہا رے حوا لے کرے گا اور تم انہیں شکست دو گے۔ تمہیں انہیں پو ری طرح تباہ کر دینا چا ہئے۔ ان کے ساتھ کو ئی معاہدہ نہ کرو ان پر کسی قسم کا رحم نہ کرو۔ 3 ان لوگوں میں سے کسی آدمی کے ساتھ شادی نہ کرو اور ا ن ریاستوں کے کسی آدمی کے ساتھ اپنے بیٹے اور بیٹیوں کی شادی نہ کرو۔ 4 کیوں ؟ کیوں کہ وہ لوگ تمہا رے بچوں کو خدا سے دور لے جا ئیں گے اس لئے تمہا رے بچے دوسرے خدا ؤں کی خدمت کریں گے اور خداوند تم پر بہت غصّہ کرے گا۔ وہ جلدی سے تمہیں تباہ کردے گا۔
جھُوٹے خدا ؤں کو تباہ کرو
5 “تمہیں اُن قوموں کے ساتھ یہ کرنا چا ہئے۔ تمہیں ان کی قربان گا ہیں تبا ہ کردینی چا ہئے اور مخصوص پتھروں کو ٹکڑے کر کے تو ڑ ڈالنا چا ہئے اُن کے یسیرت کے کھمبے کو کاٹ ڈا لو اور اُن کی مورتیوں کو جلا دو۔ 6 کیوں ؟ کیوں کہ تم خداوند کے اپنے لوگ ہو تمہیں دنیا کے سب لوگوں میں سے خداوند تمہا رے خدا نے خاص طور پر ایسے لوگ جو اس کے اپنے ہیں چُنا۔ 7 خداوند تم سے کیوں محبت کر تا ہے اور اس نے تمہیں کیوں چُنا ؟ اس لئے نہیں کہ دوسرے لوگوں کے مقابلے میں تمہا ری تعداد بہت زیادہ ہو۔ تم سب لوگوں میں سے کم تھے۔ 8 لیکن خداوند تم کو اپنی بڑی قدرت کے ذریعہ مصر کے باہر لا یا اس نے تمہیں غلامی سے نجات دلا ئی اس نے مصر کے بادشا ہ فرعون کے چنُگل سے آزا د کیا کیوں؟ کیوں کہ خداوند تم سے محبت کر تا ہے اور تمہا رے آ با ء و اجداد کو دیئے گئے وعدے کو پورا کر نا چاہتا تھا۔
9 “اس لئے یاد رکھو خداوند تمہا را خدا ہی صرف خدا ہے۔ اور ایک وہی ہے جس پر تم بھروسہ کر سکو ! وہ اپنے معاہدہ کا وفادار اُن تمام لوگوں سے محبت کرتا ہے اور ان پر رحم کرتا ہے جو اس سے محبت کرتے ہیں اور اس کے احکاما ت کی تعمیل کرتے ہیں۔ وہ ہزا ر نسلوں تک محبت اور رحم کرتا رہتا ہے۔ 10 لیکن خداوند ان لوگوں کو سزاد یتا ہے جو اس سے نفرت کرتے ہیں وہ ان کو تبا ہ کرے گا۔ وہ اُس آدمی کو سز ادینے میں دیر نہیں کرے گا جو اس سے نفرت کر تا ہو۔ 11 اس لئے تمہیں ان احکاما ت ، فرا ئض اور اصولوں کی تعمیل میں پابند رہنا چا ہئے جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔
12 “اگر تم میرے ان اصولوں پر غور کرو گے اور ان کی تعمیل میں ہوشیار رہوگے تو خداوند تمہا را خدا تم سے محبت کے عہد کو پو را کرے گا اس نے یہ وعدہ تمہا رے آبا ء و اجداد سے کیا تھا۔ 13 وہ تم سے محبت کرے گا اور تمہیں برکت دیگا۔ تمہا ری قوموں میں لوگ برا بر بڑھتے جا ئیں گے۔ وہ تمہیں بچے ہو نے کے لئے برکتیں دیگا۔ وہ تمہا رے کھیتوں میں انا ج کے لئے برکت دے گا۔ وہ تمہیں اناج ، نئی مئے اور زیتون کا تیل دے گا۔ تمہا ری گا ئیوں کو بچھڑے اور تمہا رے مینڈھوں کو میمنے پیدا کرنے کی برکت دے گا۔ تم وہ سبھی برکتیں اس ملک میں پا ؤ گے جسے تمہیں دینے کا وعدہ خداوند نے تمہا رے آ با ؤ اجداد سے کیا تھا۔
14 “تم دوسرے سارے لوگوں سے زیادہ برکتیں پا ؤگے۔ ہر ایک شوہر اور بیوی بچے پیدا کرنے کے قابل ہو ں گے۔ تمہا رے سارے جانور بھی بچے دینگے۔ 15 اور خداوندتم سے تما م بیماریوں کو دور کرے گا۔ خداوند تم کو ان بھیانک بیماریوں سے بچا ئے گا جو کہ تمہیں مصر میں تھیں۔ اور وہ بھیانک بیماریاں اُ ن تمام لوگوں کو دیگا جو تم سے نفرت کرتے ہیں۔ 16 تمہیں ان سبھی لوگوں کو تباہ کرنا چا ہئے جنہیں شکست دینے میں خداوند تمہا را خدا مدد کرتا ہے۔ ان پر رحم نہ کرو ان کے دیوتاؤں کی خدمت نہ کرو۔ کیو نکہ ان کے دیوتا پھندے ہیں۔
خداوند کا اپنے لوگوں کی مدد کرنے کا وعدہ کرنا
17 “اگر تم اپنے دِل میں یہ سوچو، ’یہ قومیں ہم لوگوں سے زیادہ طاقتور ہیں ہم اسے کیسے بھگا سکتے ہیں ؟‘ 18 تو بھی تمہیں ان سے نہیں ڈرنا چا ہئے تمہیں وہ یاد رکھنا چا ہئے جو خداوند تمہا رے خدا نے فرعون اور مصر کے لوگوں کے ساتھ کیا۔ 19 جو بڑی تکلیفیں اس نے ان لوگوں کو دیں ، معجزے ، نشانات اور تعجب خیز چیزیں جسے اس نے کیں۔ اور اسکا زبردست طا قت اور قوت جسکا استعمال اس نے تمہیں مصر سے باہر نکالنے کے لئے کیا تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ خداوند تمہا راخدا اسی طا قت کا استعمال ان کے خلا ف کرے گا جن سے ڈرتے ہو۔
20 “خداوند تمہا را خدا زنبوروں کو انکے خلا ف بھیجے گا، اور وہ زنبور ملک کے تمام لوگوں کو چھپے ہو ئے لوگوں سمیت پو ری طرح سے تباہ و برباد کر دے گا۔ 21 تم ان سے ڈرو مت کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تمہا رے ساتھ ہے وہ عظیم یقین کے قابل خدا ہے۔ 22 خداوند تمہا را خدا ا ن قو موں کو تمہا را ملک دھیرے دھیرے کر کے چھو ڑنے پر دباؤ ڈا لے گا تم ایک ہی بار ان سب کو تباہ نہیں کر سکو گے۔ اگر تم ایسا کرو گے تو جنگلی جانوروں کی تعداد تمہا رے مقابلے میں زیادہ ہو جا ئے گی۔ 23 لیکن خداوند تمہا را خدا ان قوموں کو تمہا رے حوا لے کر دے گا۔ خداوند ان کو جنگ میں پریشان کر دے گا جب تک وہ تباہ نہیں ہو تے۔ 24 خداوند ان کے بادشا ہوں کو شکست دینے میں تمہا ری مدد کرے گا تم انہیں ما ر ڈا لو گے اور دُنیا بھو ل جا ئے گی کہ وہ کبھی تھے۔ کو ئی بھی تم لوگوں کو نہیں رو ک سکے گا۔ تم ان تمام کو تباہ کرو گے۔
25 “تمہیں ان کے دیوتاؤں کی مورتیوں کو جلا دینا چا ہئے تمہیں ان کی مورتیوں پر مڑھے سونے یا چاندی کو لینے کی خواہش نہیں رکھنی چا ہئے تمہیں اس سونے اور چاندی کو اپنے لئے نہیں لینا چا ہئے۔ یہ تمہا رے لئے پھندا ہو گا۔ کیوں کہ خداوند تمہا را خدا اُن مورتیوں سے نفرت کر تا ہے۔ 26 اور تمہیں اپنے گھر میں ان نفرت انگیز مورتیوں میں سے کسی کو بھی نہیں لانا چا ہئے۔ اگر تم ان مورتیوں کو اپنے گھر میں لا تے ہو تو تم مورتیوں کی طرح تباہ ہو جا ؤگے۔ تمہیں ان مورتیوں سے نفرت کرنی چا ہئے تمہیں اُن سے بے حد نفرت کرنی چا ہئے۔ تمہیں ان مورتیوں کو تباہ کر دینا چا ہئے۔
©2014 Bible League International