Add parallel Print Page Options

جب سلیمان جبعون میں تھا تو خدا وند اس کے پاس رات کو خواب میں آیا خدا نے کہا ، “جو کچھ تم چاہتے ہو مانگو میں تمہیں دونگا۔”

سلیمان نے جواب دیا ، “آپ اپنے خادموں پر میرے باپ داؤد پر مہربان تھے وہ تمہارے ساتھ چلا۔ وہ اچھّا تھا اور صحیح رہا اور تو نے بڑی عظیم مہربانیاں اس پر کیں جب تو نے اس کے بیٹے کو اس کے تخت پر اس کے بعد حکومت کرنے کی اجازت دی۔ خدا وند میرے خدا تو نے مجھے میرے باپ کی جگہ اپنا خادم کو بادشاہ بنایا۔ لیکن میں ایک چھو ٹے بچے کی مانند ہوں۔ مجھے عقل نہیں ہے جو چیزیں مجھے کرنا چاہئے وہ کیسے کروں میں نہیں جانتا ہوں۔ میں تیرا خادم یہاں تیرے چنے ہو ئے لوگوں میں ہوں۔ وہ بہت سارے لوگ ہیں ان کو گننے کے لئے کئی ہیں۔ اس لئے ایک حاکم کو ان میں کئی فیصلے کرنے ہیں۔ اس لئے میں تم سے پو چھتا ہوں کہ مجھے عقل دو تا کہ میں حکو مت کرسکوں اور لوگوں کو صحیح طریقے سے جانچ سکوں۔ اس سے میں صحیح اور غلط کو جانچ سکو ں گا بغیر کسی عقل کے ان عظیم لوگوں پر حکو مت کر نا نا ممکن ہے۔”

10 خدا وند خوش تھا کہ سلیمان نے ان چیزوں کے لئے اس کو پو چھا۔ 11 اس لئے خدا نے اس کو کہا ، “تم نے اپنے لئے لمبی عمر نہیں مانگی اور تم نے اپنے لئے دولت نہیں مانگی۔ تم نے اپنے دشمنوں کے لئے موت نہیں مانگی۔ تم نے عقل مانگی تاکہ صحیح فیصلے کر سکو۔ 12 اس لئے میں تمہیں وہ دونگا جو تم نے مانگا ہے۔ میں تمہیں عقلمند اور ہوشیار بناؤ نگا۔ میں تمہیں ہر اس شخص سے زیادہ عقلمند بناؤ نگا جو پہلے رہا ہے اور تمہارے بعد رہے گا۔ 13 میں تمہیں وہ چیزیں دونگا جو تم نے نہیں مانگیں۔ تمہاری ساری زندگی میں تم دولت مند اور عزت والے ہو گے۔ کو ئی دوسرا بادشاہ تمہارے جیسا عظیم نہیں ہو گا۔ 14 میں تم سے کہتا ہوں کہ میرے کہنے پر چلو میری اطاعت کرو اور میرے قانون اور حکم کو مانو۔ یہ تم اسی طرح کرو جیسا کہ تمہارے باپ داؤد نے کیا اگر تم ایسا کرو گے تو میں تمہیں لمبی عمر بھی دونگا۔”

15 سلیمان جاگ گیا وہ جان گیا کہ خدا نے اس سے خواب میں باتیں کیں تو سلیمان یروشلم گیا اور خدا وند کے معاہدے کے صندوق کے سامنے کھڑا ہوا سلیمان بخور جلا کر نذرانہ پیش کیا خدا وند کو ہمدردی کا نذرانہ پیش کیا۔ اس کے بعد تمام عہدہ داروں اور قائدین کو دعوت دی جو حکومت کرنے میں اسکی مدد کرتے تھے۔

Read full chapter