Add parallel Print Page Options

بنی اسرائیلیوں کا گناہ کا اقرار کرنا

اسی مہینے کے چوبیسویں دن بنی اسرائیل ایک دن روزہ رکھنے کے لئے جمع ہوئے انہوں نے یہ دکھا نے کے لئے کہ وہ رنجیدہ اور بے چین ہیں انہوں نے غم کا اظہار کرنے کے لئے سوگ کے کپڑے پہن لئے اور اپنے سروں پر راکھ ڈال دیئے۔ وہ لوگ جو حقیقی اسرائیلی تھے انہوں نے باہر کے لوگوں سے اپنے آپ کو الگ کر لیا۔ وہ لوگ کھڑے ہوئے اور اپنے گناہوں کو اور اپنے باپ دادا کے گناہوں کو قبول کیا۔ وہ لوگ اپنی جگہوں میں کھڑے ہوئے اور پھر اپنے خدا وند کی شریعت کی کتاب کو دن کے پہلے چو تھا ئی حصّے میں پڑھے۔ اور دن کے دوسرے چو تھا ئی حصے میں انہوں نے اپنے گناہوں کو قبول کئے اور خدا وند اپنے خدا کی عبادت کی۔

تب یہ لاوی لوگ زینون پر کھڑے ہوئے : یشوع ، بانی ، سبنیاہ ، بُنی، سربیاہ ، بانی اور کنعان انہوں نے اپنے خدا وند خدا کو زور کی آواز سے پکا را۔ تب ان لا وی لوگوں نے دوبارہ کہا : یشوع : ، بانی ، قدمی ایل، حسبنیاہ ، سربیاہ ، ہودیاہ ، سبنیاہ ، اور فتحیاہ۔ انہوں نے کہا : “ کھڑے رہو اور اپنے خدا وند خدا کی حمد کرو۔”

خدا ، تو ہمیشہ رہے گا۔
پرُ جلال نام کی تعریف ہو۔
    تیرا نام ہم لوگوں کی دعا اور تعریف سے زیادہ تعجب خیز ہے۔
تو خدا ہے
    اے خدا وند صرف تو ہی خدا ہے۔
تو نے آسمان بنا یا ، تو نے بہت اونچی جنت
    اور اسکی فوجوں کو بنا یا۔
تو نے زمین کو
    اور اس پر کی ہر چیز کو بنایا۔
تو سمندروں کو
    اور اس میں پا ئے جانے والی چیزوں کو بنا یا
اور تو ہر ایک چیز کو زندگی بخشتا ہے
    اور تمام آسمانی فرشتے تجھے سجدہ کرتے ہیں۔
تو خدا وند خدا ہے۔
    تو خدا جس نے ابرام کو چنا
اور اسے کسدیوں کے اُور سے باہر نکال لا یا۔
    اور تم نے اس کا نام تبدیل کر کے ابراہیم رکھا۔
تو نے پایا کہ اسکا دل تیرے لئے وفا دار ہے
    اور تو نے اس سے وعدہ کيا
کہ تو اسکی نسلوں کو
    کنعانیوں ، حتیوں ، عموریوں ، فرزیوں ، حوّیوں ، اور جر جاسیوں کی زمین دیگا۔
اور تو نے اپنا وعدہ پورا کیا
    کیونکہ تو اتنا ہی اچھا اور وفا دار ہے۔
تو نے دیکھا کہ ہمارے باپ دادا مصر میں تکلیف میں ہیں۔
    ان لوگوں نے بحر احمر سے مدد کے لئے تجھے پکارا اور تو نے انکی پکار کو سنا۔
10 تو نے فرعون کو اور انکے سبھی ملازموں کو
    اور اسکی زمین کے سارے لوگوں کو نشانات اور معجزے دکھا ئے۔
تو واقف تھا کہ انہوں نے ان لوگوں کے ساتھ مغرورانہ سلوک کیا۔
    اور تو نے ثابت کیا کہ تو کتنا عظیم ہے اور جیسا کہ آج تک ہے۔
11 تو نے ان لوگوں کے سامنے سمندر کو دو حصّے میں بانٹ دیا تھا
    اور وہ لوگ سمندر کے بیچ میں خشک زمین سے پار ہو گئے تھے
اور وہ لوگ جو پیچھا کر رہے تھے اسے تو نے سمندر میں پھینک دیا
    اور وہ پتھر کی مانند اتھا ہ پانی میں ڈوب گئے۔
12 بادلوں کے کھمبے کے ذریعے تو نے اسے دن کے وقت میں رہنمائی کی۔
    اور رات کے وقت میں آ گ کے کھمبوں سے رہنمائی کی۔
تو ان لوگوں کو راستہ دکھا نے کے لئے روشنی دیتا تھا
    تا کہ وہ چل سکیں۔
13 پھر تو سینائی پہا ڑی پر اترا
    اور آسمان سے ان لوگوں کے ساتھ بات کی۔
تو نے انکو صحیح فیصلہ اور سچّی شریعت، اصول
    اور احکام دیئے جو کہ اچھے تھے۔
14 اور تونے انہیں اپنے مقدس آرام کا دن، سبت کے متعلق ہدا یت دی۔
تو نے اپنے خادم موسیٰ کے ذریعہ انہیں احکام ، فرمان اور شریعت دی۔
15 وہ لوگ بھو کے تھے
    اس لئے تو نے جنت سے انہیں روٹی عطا فرمائی۔
وہ لوگ پیاسے تھے
    اس لئے تو نے چٹا نوں سے ان کے لئے پانی فراہم کرا یا۔
اور تو نے ان لوگوں سے کہا
    جاؤ اور اس زمین کو لے لو جسے تو نے انہیں اپنی قوت سے دی۔
16 لیکن وہ لوگ ، ہمارے باپ دادا مغرور ہوئے۔
    وہ سر کش ہوئے تھے اور تیرے احکام کی تعمیل سے انکار کئے تھے۔
17 انہوں نے سننے سے انکار کیا۔
    اور ان لوگوں نے اس معجزے کو یاد نہیں کیا جسے تو نے ان کے درمیان کیا تھا۔
اپنے باغیانہ رویّہ میں
    انہوں نے مصر واپس جانے کو طے کیا اور دوبارہ غلام بنے۔

لیکن تو خدا معاف کرنے کے لئے تیار ہے۔
    تو رحم دل اور مہربان،
    غصہ میں بہت کم، پیار بھرے وفا داری سے بھر پور ہے
اور اس لئے تو نے انہیں نہیں چھو ڑا۔ [a]
18 تو نے انہیں نہیں چھو ڑا پھر بھی انہوں نے سونے کا بچھڑا اپنے لئے بنا یا اور کہا تھا کہ
    یہ تمہارا خدا ( خدا وند ) ہے جس نے تم کو مصر سے باہر لایا! تو نے انہیں نہیں چھو ڑا پھر بھی انہوں نے گناہ کئے اور بھیانک کُفر کئے۔
19 تو بہت مہر بان ہے۔
    اس لئے تو نے انہیں ریگستان میں نہیں چھو ڑا
اور دن کے وقت تو نے بادل کے ستون کو
    انہیں راستے کی رہنمائی سے نہیں ہٹا یا۔
اور تو نے آ گ کے ستون کو انہیں روشنی دینے
اور انہیں راستہ دکھا نے سے نہیں ہٹا یا تاکہ وہ چل سکیں۔
20 تو نے انہیں تعلیم دینے کے لئے اچھی روح دی۔
    تو نے اس کے منھ سے مَن واپس نہیں لیا۔
    تو نے انہیں پیاس بجھا نے کے لئے پا نی دیا۔
21 تُو نے ۴۰ سال تک ریگستان میں انکی نگہداشت کی
    انہیں کسی چیز کی کمی نہ ہو ئی۔
ان کے کپڑے نہ پھٹے
    اور ان کے پیر میں سوجن بھی نہ آئی تھی۔
22 تُو نے انہیں حکومت اور قومیں دیں۔
    تو نے انہیں یہ سب سر حدی زمین کی شکل میں دی۔
انہوں نے سیحون کی زمین ، حسبون کے بادشا ہ کی زمین
    اور بسن کے بادشا ہ کی زمین پر قبضہ کر لیا۔
23 تُو نے انکی نسلوں کو
    آسمان کے تاروں کی مانند بے شمار بنایا۔
تو انہیں اس زمین پر لا یا
    جس کا تو نے ان کے باپ دادا کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔
24 اور ان کے بیٹے گئے اور زمین حاصل کر لی۔
اور تو نے کنعانیوں کو شکست دی جو وہاں رہتے تھے۔
    اور تو نے ان لوگوں کو ویسا ہی کرنے دیا
جیسا وہ ان قوموں کے ساتھ، ان کے بادشا ہوں
    اور ان کے لوگوں کے سا تھ کرنا چا ہا۔
25 طاقتور شہروں کو انہوں نے شکست دی۔
    انہوں نے زر خیز زمینوں پر قبضہ کیا۔
گھروں کو اچھی چیزوں کے ساتھ لے لیا
    انہوں نے کھودے ہو ئے کنو ؤں پر،
انگو ر کے باغوں پر ، زیتون کے درختوں پر ، اور بہت سے میوؤں کے درخت پر قبضہ کر لئے۔
    اور وہ لوگ تشّفی بخش ہو کر کھا ئے اور مو ٹے تازے ہو گئے
اور تیری عظیم مہربانی کے وجہ سے وہ عیش وعشرت میں رہے۔
26 لیکن ان لوگو ں نے تیری نا فرمانی کی تیرے خلاف بغاوت کی
    اور تیری شریعت کو پھینک دیا۔
    انہوں نے تیرے نبیو ں کو مار ڈا لا
جو کہ انہیں تیری طرف لوٹنے کی ہدایت کرتے تھے۔
    لیکن ہمارے باپ دادا نے تیرے خلاف بھیانک کام کئے۔
27 تونے انہیں ان کے دشمنوں کے حوالے کیا
    انکے دشمنوں نے انہیں تکلیفیں دیں۔
جب آفتیں آئیں ہمارے باپ دادا نے تجھے مدد کیلئے پکارا
    اور تُو نے آسمان میں سے انہیں سُنا۔
تُو بہت مہربان ہے۔
    اسلئے تُو نے آدمیو ں کو انہیں بچانے کے لئے بھیجا
اور اُن آدمیوں نے اُن کو ان کے دشمنو ں سے بچا یا۔
28 پھر جیسے ہی انہیں چین و سکون ملا
    وہ گناہو ں کی طرف دوبارہ مُڑ گئے اور تیرے سامنے بُرائی کی۔
اس لئے تو نے ان کے دشمنوں کو انہیں شکست دینے اور ان پر حکومت چلانے دی۔
لیکن جب انہو ں نے اپنا طرزِ عمل بدلا اور تجھے مدد کے لئے پکا را
    تو تُو نے آسمان سے انہیں سُنا اور انہیں بچا یا۔
کیو ں کہ تو مہربان ہے۔
    ایسا کئی بار ہوا۔
29 تو نے انہیں خبر دار کیا
کہ تیری شریعت پر لوٹ آئیں۔
    لیکن وہ بہت مغرور تھے۔
    انہوں نے تیرے احکام کی تعمیل سے انکار کیا۔
    اور انہوں نے تیرے فیصلے کے خلاف گناہ کئے۔
اگر کوئی شخص تیرے احکام پر چلے
    تو وہ زندگی حاصل کریگا۔
لیکن انہوں نے بغاوت کی،
    ضدّی ہو گئے اور تیری باتوں کو نہیں سنے۔
30 لیکن تو نے ان لوگوں کے ساتھ
    کئی برسوں تک صبر سے کام لیا۔
تو نے اپنی روح سے انہیں چاہا
    تو نے نبیوں کو انہیں خبر دار کرنے کیلئے بھیجا تھا
لیکن ہمارے باپ دادا نے نہیں سنا۔
    تو تو نے انہیں دوسرے ملکوں کے لوگوں کے حوالے کر دیا۔
31 لیکن تو کتنا مہربان ہے
    تو نے انہیں پوری طرح برباد نہیں کیا تھا
تو نے ان کو چھو ڑ نہیں دیا۔
    تو ایسا مہربان اور رحم دل خدا ہے۔
32 خدا تو عظیم خدا ہے۔
    تو قوّت والا پر جلال ہے۔
تو اپنے معاہدہ کو پورا کرتا ہے
    تو وفا دار اور مہر بان ہے۔
ہم لوگوں کی ساری مصیبتیں
    ہم لوگوں کے بادشاہوں کی مصیبتیں، قائدین کے،
    ہم لوگوں کے کاہنوں کے اور نبیوں کے ،
اور ہم لوگوں کے باپ دادا ؤں کے
    اور اسور کے بادشاہوں کے زمانے سے لیکر اب تک تیرے سارے لوگوں کی مصیبتوں سمیت تیری نظر میں چھو ٹی معلوم نہ ہوں!
33 لیکن تو ساری مصیبتوں کے تعلق سے جو کہ ہم لوگوں پر ہوئیں،
انصاف پر ور ہے۔
کیوں کہ تو نے وفاداری کا عمل کیا
    اور ہم لوگوں نے غلطی کی۔
34 ہمارے بادشا ہ ، ہمارے قائدین ، ہمارے کاہن اور باپ دادا نے تیرے قانون کی تعمیل نہیں کی۔
    انہوں نے تیرے احکام اور انتباہوں کو نظر انداز کیا۔
35 اور اپنی سلطنت میں جو تو نے اپنی عظیم اچھا ئی کی وجہ سے انہیں دیا اس پر انہوں نے تمہاری خدمت نہیں کی۔
    وسیع اور زر خیز زمین میں جو تو نے انہیں فراہم کی تھی،
    اپنی برائی کے راستے سے نہیں مُڑے۔
36 اور دیکھو! آج ہم غلام ہیں
ہم اس زمین پر غلام ہیں
    جس زمین کو تو نے ہمارے باپ دادا کو دی تھی۔
    تا کہ وہ اس کا پھل کھا سکیں اور اسکی فراوانی سے خوشی منا سکیں۔
37 یہ زمین بہت زیادہ فصلیں پیدا کرتی ہے
    لیکن ساری کی ساری اس بادشاہ کے پاس چلی جاتی ہے جسے تو نے ہم لوگوں کے ان گناہوں کی وجہ سے جسے ہم لوگوں نے کیا تھا ، ہم لوگوں پر حکومت کر نے کے لئے مسلط کر دیا۔
اور وہ ہمارے جسموں پر اور ہمارے جانوروں پر
    اپنی چاہت کے مطا بق حکو مت کرتے ہیں۔
    ہم لوگ بہت مصیبت میں ہیں۔
38 ان تمام چیزوں کی وجہ سے
    ہم معاہدہ کرتے ہیں کہ ہم کبھی نہیں بدلیں گے۔
    ہم یہ معاہدہ تحریر میں کر رہے ہیں،
ہمارے قائدین ، لاوی اورکاہن اس معاہدہ پر دستخط کر رہے ہيں
    اور اس کو مہر بند کر رہے ہیں۔

Footnotes

  1. نحمیاہ 9:17 آیت ۱۷ دیکھیں گنتی ۱۴ : ۱۔۴

The Israelites Confess Their Sins

On the twenty-fourth day of the same month, the Israelites gathered together, fasting and wearing sackcloth and putting dust on their heads.(A) Those of Israelite descent had separated themselves from all foreigners.(B) They stood in their places and confessed their sins and the sins of their ancestors.(C) They stood where they were and read from the Book of the Law of the Lord their God for a quarter of the day, and spent another quarter in confession and in worshiping the Lord their God. Standing on the stairs of the Levites(D) were Jeshua, Bani, Kadmiel, Shebaniah, Bunni, Sherebiah, Bani and Kenani. They cried out with loud voices to the Lord their God. And the Levites—Jeshua, Kadmiel, Bani, Hashabneiah, Sherebiah, Hodiah, Shebaniah and Pethahiah—said: “Stand up and praise the Lord your God,(E) who is from everlasting to everlasting.[a]

“Blessed be your glorious name,(F) and may it be exalted above all blessing and praise. You alone are the Lord.(G) You made the heavens,(H) even the highest heavens, and all their starry host,(I) the earth(J) and all that is on it, the seas(K) and all that is in them.(L) You give life to everything, and the multitudes of heaven(M) worship you.

“You are the Lord God, who chose Abram(N) and brought him out of Ur of the Chaldeans(O) and named him Abraham.(P) You found his heart faithful to you, and you made a covenant with him to give to his descendants the land of the Canaanites, Hittites, Amorites, Perizzites, Jebusites and Girgashites.(Q) You have kept your promise(R) because you are righteous.(S)

“You saw the suffering of our ancestors in Egypt;(T) you heard their cry at the Red Sea.[b](U) 10 You sent signs(V) and wonders(W) against Pharaoh, against all his officials and all the people of his land, for you knew how arrogantly the Egyptians treated them. You made a name(X) for yourself,(Y) which remains to this day. 11 You divided the sea before them,(Z) so that they passed through it on dry ground, but you hurled their pursuers into the depths,(AA) like a stone into mighty waters.(AB) 12 By day(AC) you led(AD) them with a pillar of cloud,(AE) and by night with a pillar of fire to give them light on the way they were to take.

13 “You came down on Mount Sinai;(AF) you spoke(AG) to them from heaven.(AH) You gave them regulations and laws that are just(AI) and right, and decrees and commands that are good.(AJ) 14 You made known to them your holy Sabbath(AK) and gave them commands, decrees and laws through your servant Moses. 15 In their hunger you gave them bread from heaven(AL) and in their thirst you brought them water from the rock;(AM) you told them to go in and take possession of the land you had sworn with uplifted hand(AN) to give them.(AO)

16 “But they, our ancestors, became arrogant and stiff-necked,(AP) and they did not obey your commands.(AQ) 17 They refused to listen and failed to remember(AR) the miracles(AS) you performed among them. They became stiff-necked(AT) and in their rebellion appointed a leader in order to return to their slavery.(AU) But you are a forgiving God,(AV) gracious and compassionate,(AW) slow to anger(AX) and abounding in love.(AY) Therefore you did not desert them,(AZ) 18 even when they cast for themselves an image of a calf(BA) and said, ‘This is your god, who brought you up out of Egypt,’ or when they committed awful blasphemies.(BB)

19 “Because of your great compassion you did not abandon(BC) them in the wilderness. By day the pillar of cloud(BD) did not fail to guide them on their path, nor the pillar of fire by night to shine on the way they were to take. 20 You gave your good Spirit(BE) to instruct(BF) them. You did not withhold your manna(BG) from their mouths, and you gave them water(BH) for their thirst. 21 For forty years(BI) you sustained them in the wilderness; they lacked nothing,(BJ) their clothes did not wear out nor did their feet become swollen.(BK)

22 “You gave them kingdoms and nations, allotting to them even the remotest frontiers. They took over the country of Sihon[c](BL) king of Heshbon and the country of Og king of Bashan.(BM) 23 You made their children as numerous as the stars in the sky,(BN) and you brought them into the land that you told their parents to enter and possess. 24 Their children went in and took possession of the land.(BO) You subdued(BP) before them the Canaanites, who lived in the land; you gave the Canaanites into their hands, along with their kings and the peoples of the land, to deal with them as they pleased. 25 They captured fortified cities and fertile land;(BQ) they took possession of houses filled with all kinds of good things,(BR) wells already dug, vineyards, olive groves and fruit trees in abundance. They ate to the full and were well-nourished;(BS) they reveled in your great goodness.(BT)

26 “But they were disobedient and rebelled against you; they turned their backs on your law.(BU) They killed(BV) your prophets,(BW) who had warned them in order to turn them back to you; they committed awful blasphemies.(BX) 27 So you delivered them into the hands of their enemies,(BY) who oppressed them. But when they were oppressed they cried out to you. From heaven you heard them, and in your great compassion(BZ) you gave them deliverers,(CA) who rescued them from the hand of their enemies.

28 “But as soon as they were at rest, they again did what was evil in your sight.(CB) Then you abandoned them to the hand of their enemies so that they ruled over them. And when they cried out to you again, you heard from heaven, and in your compassion(CC) you delivered them(CD) time after time.

29 “You warned(CE) them in order to turn them back to your law, but they became arrogant(CF) and disobeyed your commands. They sinned against your ordinances, of which you said, ‘The person who obeys them will live by them.’(CG) Stubbornly they turned their backs(CH) on you, became stiff-necked(CI) and refused to listen.(CJ) 30 For many years you were patient with them. By your Spirit you warned them through your prophets.(CK) Yet they paid no attention, so you gave them into the hands of the neighboring peoples.(CL) 31 But in your great mercy you did not put an end(CM) to them or abandon them, for you are a gracious and merciful(CN) God.

32 “Now therefore, our God, the great God, mighty(CO) and awesome,(CP) who keeps his covenant of love,(CQ) do not let all this hardship seem trifling in your eyes—the hardship(CR) that has come on us, on our kings and leaders, on our priests and prophets, on our ancestors and all your people, from the days of the kings of Assyria until today. 33 In all that has happened to us, you have remained righteous;(CS) you have acted faithfully, while we acted wickedly.(CT) 34 Our kings,(CU) our leaders, our priests and our ancestors(CV) did not follow your law; they did not pay attention to your commands or the statutes you warned them to keep. 35 Even while they were in their kingdom, enjoying your great goodness(CW) to them in the spacious and fertile land you gave them, they did not serve you(CX) or turn from their evil ways.

36 “But see, we are slaves(CY) today, slaves in the land you gave our ancestors so they could eat its fruit and the other good things it produces. 37 Because of our sins, its abundant harvest goes to the kings you have placed over us. They rule over our bodies and our cattle as they please. We are in great distress.(CZ)

The Agreement of the People

38 “In view of all this, we are making a binding agreement,(DA) putting it in writing,(DB) and our leaders, our Levites and our priests are affixing their seals to it.”[d]

Footnotes

  1. Nehemiah 9:5 Or God for ever and ever
  2. Nehemiah 9:9 Or the Sea of Reeds
  3. Nehemiah 9:22 One Hebrew manuscript and Septuagint; most Hebrew manuscripts Sihon, that is, the country of the
  4. Nehemiah 9:38 In Hebrew texts this verse (9:38) is numbered 10:1.