Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NIV. Switch to the NIV to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم سموئیل 20:14-21:22

سبع اِبیل بیت معکہ فرار ہو تا ہے

14 بِکری کا بیٹا سبع سب اسرا ئیل کے خاندانی گروہوں سے ہو تا ہوا اِبیل بیت معکہ گیا۔ تمام بِکری لوگ ایک ساتھ آئے اور سبع کے ساتھ ہو گئے۔

15 یو آب اور اس کے آدمی اِبیل بیت معکہ آئے۔ یو آب کی فوج نے شہر کو گھیر لیا۔ انہوں نے شہر کی دیوار کے سہا رے مٹی کے ڈھیر لگا ئے۔ انہوں نے ایسا اس لئے کیا کہ وہ ایسا کرنے کے بعد دیوار پر چڑھ سکتے تھے۔ تب یو آب کے آدمیوں نے دیواروں کے پتھروں کو توڑنا شروع کیا تا کہ وہ گر جا ئے۔

16 لیکن وہاں اس شہر میں ایک عقلمند عورت تھی جو شہر کی طرف سے چلّا ئی اور کہا، “ سنو! یو آب سے کہو یہاں آئے” میں اس سے بات کرنا چا ہتی ہوں۔”

17 یو آب عورت سے بات کرنے گیا۔

عورت نے اس سے پو چھا ، “کیا تم یو آب ہو ؟”

یو آب نے جواب دیا ، “ہاں میں ہو ں” تب عورت نے کہا ، “میری بات سنو !” یو آب نے کہا ، “میں سن رہا ہوں ”

18 تب عورت نے کہا ، “ ماضی کے زمانے میں لوگ کہتے تھے ، ’ اِبیل میں مدد کے لئے پو چھو تو جو تمہیں چا ہئے ملے گا۔‘ 19 میں اس شہر کے کئی پُر امن ، وفادار لوگوں میں سے ایک ہو ں۔” تم اسرا ئیل کے ایک اہم شہر کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہو۔” جو چیز کہ خداوند کی ہے تم کیوں اس کو تباہ کرنا چا ہتے ہو؟”

20 یو آب نے جواب دیا ، “نہیں میں کو ئی چیز بھی تباہ کرنا نہیں چا ہتا۔ میں تمہا رے شہر کو برباد کرنا نہیں چا ہتا۔ 21 لیکن تمہا رے شہر میں پہا ڑی ملک افرا ئیم کا ایک آدمی ہے اس کا نام سبع ہے جو بِکری کا بیٹا ہے۔ وہ بادشاہ داؤد کا مخالف ہو گیا ہے۔ اس کو میرے پاس لا ؤ تو میں شہر کو پُر امن چھو ڑدوں گا۔”

عورت نے یو آب سے کہا ، “ ٹھیک ہے اس کا سر دیوار کے اوپر سے تمہا رے لئے پھینک دیا جا ئے گا۔”

22 تب اس عورت نے شہر کے لوگوں کو عقلمندی سے بولی لوگو بِکری کے بیٹے سبع کا سر کاٹ لو۔ تب لوگوں نے سبع کے سر کو شہر کی دیوار کے اوپر سے یو آب کے پاس پھینکا۔

اس لئے یوآب نے بِگل بجا یا اور فوج نے شہر چھو ڑ دیا۔سپا ہی گھر چلے گئے او ر یو آب بادشا ہ کے پاس یروشلم واپس ہوا۔

داؤد کے خادم لوگ

23 یو آب اسرا ئیل کی فوج کا سپہ سالا ر تھا۔ یہو یدع کا بیٹا بنایاہ کریتوں اور فلتیوں کی رہنما ئی کرتا تھا۔ 24 ادونی رام ان لوگوں کی رہنما ئی کرتا تھا جنہیں سخت محنت کرنے کیلئے مجبور کیا جاتا تھا۔ اخیلود کا بیٹا یہوسفط تاریخ دان تھا۔ 25 سِوا معتمد تھا۔ صدوق اور ابی اتر کاہن تھے۔ 26 اور عیرا یائری داؤد کا صدر خادم تھا۔

ساؤل کے خاندان کو سزا

21 داؤد کے زمانے میں قحط سالی پڑا۔ یہ قحط سالی کا زمانہ تین سال تک رہا۔داؤد نے خداوند سے دعا کی اور خداو ندنے جواب دیا۔ خداوند نے کہا ، “ساؤل اور اس کے قاتلو ں کا خاندان اس قحط سالی کا سبب ہے۔ یہ قحط سالی اس لئے آیا کیوں کہ ساؤل نے جبعونیوں کو مار ڈا لا۔” ( جبعونی اسرا ئیلی نہیں تھے۔ وہ اموری گروہ کے تھے۔ اسرا ئیلیوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ جبعونیوں کو چوٹ نہیں پہنچا ئیں گے۔ [a] لیکن ساؤل نے جبعونیوں کو مار ڈالنے کی کوشش کی اس نے ایسا اس لئے کیا کہ اس کو اسرا ئیل اور یہوداہ کے لوگو ں سے بے حد لگا ؤ تھا۔)

بادشاہ داؤد نے جبعونیوں کو ایک ساتھ جمع کیا۔ داؤد نے جبعونیوں سے کہا ، “میں تمہا رے لئے کیا کر سکتا ہوں؟ اسرا ئیل کے گنا ہوں کو مٹانے کے لئے کیا کر سکتا ہوں؟ تا کہ تم خداوندکے لوگوں کو دُعا دے سکو۔”

جبعونیوں نے داؤد سے کہا ، “ساؤل اور اس کے خاندان کے پاس اتنا سونا اور چاندی نہیں ہے کہ وہ اس کام کو جو انہوں نے کیا اس کے بدلے میں دے سکیں۔ لیکن ہم کو اسرا ئیل کے کسی آدمی کو مار نے کا حق نہیں ہے۔”

داؤد نے کہا ، “بہتر ہے میں تمہا رے لئے کیا کر سکتا ہوں؟”

جبعونیوں نے بادشاہ سے کہا ، “ساؤل نے ہمارے خلاف منصوبہ بنا یا۔ اس نے ہمارے لوگو ں کو جو اسرا ئیل میں رہتے تھے تباہ کرنے کی کوشش کی۔ ہم کو ساؤل کے سات بیٹے دو۔ساؤل خداوندکا چُنا ہوا بادشاہ تھا۔ اس لئے ہم اس کے بیٹوں کو خداوند کے سامنے جبعہ کی پہا ڑی کی چوٹی پر پھانسی پر چڑھا دیں گے۔”

بادشاہ داؤد نے کہا ، “ٹھیک ہے میں تمہیں انکو دوں گا۔” لیکن بادشاہ نے یونتن کے بیٹے مفیبوست کی حفاظت کی۔ یونتن ساؤل کا بیٹا تھا لیکن داؤد نے خداوند کے نام پر یونتن سے وعدہ کیا تھا اس لئے بادشاہ نے مفیبوست کو ان سے نقصان نہ پہنچنےدیا۔ داؤد نے ارمونی اور مفیبوست [b] کو انہیں دیا۔ یہ ساؤل اور اس کی بیوی رِصفہ کے بیٹے تھے۔ ساؤل کی ایک اور بھی بیٹی تھی اس کا نام معراب تھا۔ اس کی شادی عدری ایل نامی شخص سے ہو ئی تھی۔ جو محویلا کے برزلی کا بیٹا تھا۔ اس لئے داؤد نے معراب اور عدری ایل کے پانچ بیٹوں کو لیا۔ داؤد نے ان ساتوں آدمیوں کو جبعونیوں کو دے دیا۔ جبعونی انہیں جبعت پہا ڑ پر لا ئے او ر خداوندکے سامنے پھانسی پر لٹکا دیا۔ وہ ساتوں آدمی ایک ساتھ مر گئے۔ انہیں فصل کٹنے کے شروع کے ایاّم میں ہی پھانسی دے دی گئی۔ یہ موسم بہار تھا جب جو کی فصل کی کٹا ئی شروع ہو رہی تھی۔

داؤد اور رِصفہ

10 ایّاہ کی بیٹی رِصفہ نے سوگ کا کپڑا لیا اور اسے چٹا ن پر رکھ دیا۔ وہ کپڑا چٹان پر فصل کی کٹا ئی شروع ہو نے سے بارش آنے تک پڑا رہا۔ رِصفہ دن رات لا شو ں کو دیکھتی رہی دن میں وہ جنگلی پرندوں کو لاش پر بیٹھنے نہیں دیتی تھی اور رات میں جنگلی جانوروں کو لاشوں پر آنے نہیں دیتی تھی۔

11 لوگوں نے داؤد کو ساؤل کی داشتہ رِصفہ جو کر رہی تھی اس کی اطلاع دی۔ 12 تب داؤد نے جلعاد کے آدمیوں سے ساؤل اور یونتن کی ہڈیاں لیں ( یبیس جلعاد کے آدمیوں نے یہ ہڈیاں جلبوعہ میں ساؤل اور یونتن کے مارے جانے کے بعد لئے تھے۔فلسطینیوں نے بیت شان کی دیوار پر ساؤل اور یونتن کے جسموں کو لٹکا یا تھا۔ لیکن بیت شان کے آدمی وہاں گئے اور وہاں سے لا شوں کو چرا لیا۔ ) 13 داؤدنے ساؤل اور اس کے بیٹے یونتن کی ہڈیوں کی یبیس جلعاد سے لا یا۔ تب داؤد نے سات آدمیوں کی لا شوں کو بھی لیا جو پھانسی پر لٹکا ئے گئے تھے۔ 14 انہوں نے ساؤل اور اس کے بیٹے یونتن کی ہڈیوں کو بنیمین کے علاقے میں دفن کیا۔ انہوں نے ان ہڈیوں کو ساؤل کے باپ قیس کی قبر میں دفن کیا۔ لوگوں نے وہ سب کچھ کیا جو بادشا ہ نے ان لوگوں کو کرنے کو کہا، “ا س لئے خدا نے اس سر زمین کے لوگوں کی دعاؤں کو سنا۔

فلسطینیوں سے جنگ

15 فلسطینیوں نے اسرا ئیل سے دوسری جنگ شروع کی داؤد اور اس کے آدمی فلسطینیوں سے لڑنے کے لئے باہر گئے۔ لیکن داؤد بہت تھک گیا تھا۔ 16 اِشبی بنوب بڑے طاقتور دیوؤں میں سے ایک تھا۔ اِشبی بنوب کے بھا لے کا وزن ۲/ ۷۱ پا ؤنڈ تھا۔ اِشبی بنوب کے پاس ایک نئی تلوار تھی۔ اس نے داؤد کو مارنے کی کوشش کی۔ 17 لیکن ضرویاہ کا بیٹا ابیشے نے فلسطینی کو مار ڈا لا اور داؤد کی زندگی بچا لی۔ تب داؤد کے آدمیوں نے داؤد سے ایک خاص وعدہ کیا۔

انہوں نے اس کو کہا ، “تم ہمارے ساتھ مزید جنگ کے لئے باہر نہیں جا سکتے اگر تم ایسا کرو تو ممکن ہے کہ اسرا ئیل تمہا رے جیسا ایک عظیم قائد کھو دے۔”

18 بعد میں جوب میں فلسطینیوں سے دوسری جنگ ہو ئی۔ سبّکی جو ساتی نے ایک اور سف نامی دیو کو مار ڈا لا۔

19 اس کے بعد جوب میں فلسطینیوں کے خلاف دوسری جنگ ہو ئی۔ یعری ار جیم کا بیٹا اِلحنان جوبیت اللحم کا تھا ۔جات کے جولیت کے بھا ئی لہمی کو مار ڈا لا۔ اس کا بھا لا جو لا ہے کے کر گھا کی چھڑی کے برا بر لمبا تھا۔

20 جات میں ایک اور جنگ ہو ئی۔ ایک لمبا آدمی تھا اس آدمی کے ہر ہا تھ میں چھ چھ انگلیاں اور ہر ایک پیر میں چھ چھ انگلیاں تھیں کل ملا کر اس کی چوبیس انگلیاں تھیں یہ آدمی بھی ایک دیو تھا۔ 21 اس آدمی نے اسرا ئیل کو للکا را تھا اور ان کا مذاق اُڑا یا تھا لیکن یونتن نے ا س آدمی کو مار ڈا لا ( یہ یونتن داؤد کے بھا ئی سمعی کا بیٹا تھا۔)

22 یہ چاروں آدمی جات کے دیو تھے۔ جنہیں داؤد اور اس کے آدمیوں نے مار ڈا لا۔

رسولوں 1

لوقا کا دوسری کتاب تحریر کرنا

عزیزتھِیُفِلس،

پہلی کتاب میں جو میں نے بیان کیا تھا اس میں وہ سب کچھ تھا جو یسوع نے شروع میں کر نے کی تعلیم دی۔ میں نے اس میں ابتداء سے اس دن تک کے واقعات درج کيا ہے جب یسوع کو آسمان میں اٹھا ليا گيا تھا۔اس واقعہ سے پہلے یسوع نے ان رسولوں سے بات کی جسے اس نے چنا تھا۔اس نے روح القدس کے ذریعے رسولوں کو کہا کہ اسے کیا کر نا ہے۔ یسوع نے خود رسولوں کو بتا یا کہ وہ مرنے کے بعد بھی زندہ تھے۔ یسوع نے بہت سے طریقے سے اس کو ثابت کیا ہے وہ کیا کرنا چاہتے تھے۔ یسوع موت سے جی اٹھنے کے بعد بھی اپنے رسولوں کو چالیس دن تک نظر آتے رہے ،اور یسوع خدا کی بادشاہت کے متعلق رسولوں سے کہتے رہے۔ ایک دن جب وہ ان کے ساتھ کھا رہے تھے تو اس نے انہیں کہا تھا، “وہ یروشلم کو چھوڑ کر نہ جا ئے گا۔ یسوع نے کہا تھا کہ باپ نے تم سے کچھ وعدہ کیاہے جو میں پہلے تم سے کہہ چکا ہوں کہ تم یروشلم میں ہی رہو تا کہ وعدہ پو را اور سچ ہو جا ئے۔ یوحناّ نے تم کو پانی سے بپتسمہ دیا تھا لیکن اگلے چند دنوں میں تمہیں مقدس روح کے ذریعہ سے بپتسمہ ملے گا۔”

یسوع کا آسما نوں پر لیجایا جانا

تما م مسیح کے رسولوں نے وہاں جمع ہو کر یسوع سے پوچھا، “خداوند! کیا اسی وقت آپ یہودیوں کو پچھلی بادشاہت عطا کر رہے ہیں؟”

یسوع نے جواب دیا، “صرف با پ کو اختیار ہے کہ وہ تاریخ اور وقت کا تعین کرے اور تم انہیں نہیں جا نتے۔ لیکن مقدس رُوح تم پر آئے گا تب تم قوت پا ؤگے۔ تم لوگوں کو میرے متعلق گواہی دوگے۔ تم لوگوں کو سب سے پہلے یروشلم میں کہو گے اور پھر یہو داہ اور سامریہ کے لوگوں سے کہوگے اور دنیا کے ہر خطے میں کہو گے۔”

یہ سب باتیں کہنے کے بعد یسوع آ سمان پر اٹھا لئے گئے۔ ان کے رسو لوں نے اس کی طرف دیکھا تو اسے بادلوں نے اپنے اندر لے لیا اور وہ اسے دیکھ نہ سکے۔ 10 جب یسوع اوپر آسمان میں جا رہے تھے تو وہ آسمان کو دیکھتے رہے اچا نک دو آدمی جو سفید کپڑے پہنے ہو ئے تھے اس کے پہلو میں آئے۔ 11 دو آدمیوں نے رسولوں سے پوچھا، “اے گلیل کے مر دو!تم کھڑے رہ کر آسمان کی طرف کیا دیکھتے ہو ؟” تم نے دیکھا نہیں یسوع کوآسمان کی طرف اٹھا لیا گیا یہی یسوع ہیں اور اسی طرح پھر دوبارہ واپس آئیں گے۔ اور تم ا نکو اسی طرح دیکھو گے جس طرح جا تے ہو ئے دیکھا ہے۔

ایک نئے رسول کا انتخاب

12 وہ سب رسول زیتون کی پہا ڑی سے واپسی کے بعد یروشلم کی طرف روانہ ہو ئے وہ پہا ڑی یروشلم سے تقریباً نصف میل کی دوری پر واقع ہے۔ 13 تمام رسول یروشلم میں داخل ہو ئے اور اوپر اس کمرے میں پہنچے جہاں پر وہ ٹھہرے ہو ئے تھے۔ان سارے رسولوں میں پطرس ،یوحنا ، یعقوب ،اندریاس ، فلپس،تو ما ،برتلما ئی ،متیّ اور الفا ئس کا بیٹا یعقوب سائمن جو قوم پرست تھا اور یہوداہ جو یعقوب کا بیٹا بھی تھا۔

14 تما م ر سول جو وہاں اکٹھے ہو ئے تھے سب ہی ایک مقصد کے ساتھ دعا کے لئے جمع ہو ئے تھے ان میں چند عورتیں بھی تھیں جن میں مریم یسوع کی ماں اور اس کے بھا ئی بھی رسولو ں کے ساتھ شا مل تھے۔

15 اس کے چند دن بعد ایمان لا نے وا لوں کا ایک اجلاس مقرر ہوا۔ جس میں تقریباً ایک سو بیس افراد جمع ہوئے تھے 16-17 پطرس اٹھ کھڑا ہوا اور مخا طب ہوا“بھا ئیو! روح القدس نے صحیفوں کے ذریعہ داؤد سے کہلا یا تھا کہ کچھ واقعات پیش آئیں گے جسکا تعلق یہودا ہ سے تھا وہ ہم میں سے ایک ہے یہودا ہ ہی ہما رے ساتھ خدمت کر تا رہا تھا۔ اوراس روح مقدس نے کہا کہ یہودا ہ ہی یسوع کو گرفتار کروانے میں رہنما ہو گا۔”

18 یہودا ہ کو اس شیطانی کام کے لئے رقم دی گئی جس سے اس نے میدان خریدا لیکن یہوداہ سر کے بل گرا اور اس کا پیٹ پھٹا اور انتڑیاں باہر نکل پڑیں۔ 19 ان تمام لوگوں نے جو یروشلم کے رہنے والے تھے حقیقت سے آشنا ہو ئے اسی لئے اس کھیت کا نام انہو ں نے ہقل دما رکھا “یعنی خونی کھیت” ان کی زبان میں یہی اسکے معنی ہیں۔

20 پطرس نے کہا، “زبور میں یہوداہ کے متعلق لکھا ہے:

کہ کو ئی بھی اس کے گھر کے قریب نہ جا ئے
    اور کو ئی بھی وہاں نہ رہے [a]

اور یہ بھی لکھا ہے:

کہ اور کو ئی دوسرا اس کے کام کو نہ کرے۔ [b]

21-22 اس لئے دوسرے آدمی کو ہما رے ساتھ مل کر یسوع کے جی اٹھنے کا گواہ ہو نا ہو گا۔یہ آدمی ان میں سے ایک ہو نا چاہئے جو ہما رے ساتھ اس دوران رہے جب یسوع ہم لوگوں کے ساتھ رہے تھے ، اور یوحنا کا لوگوں کو بپتسمہ دینے سے لیکر اس دن تک جب یسوع کو ہم لوگوں میں سے آسمانو ں میں اٹھا لیا گیا ہم لوگوں کے ساتھ رہے۔

23 رسو لوں نے دو آدمیوں کو پیش کیا ایک یوسف برسیاّ جس کو جستس بھی کہا گیا ہے۔ اور دوسرا آدمی متیاہ تھا۔ 24-25 رسولوں نے دُعا کی“خدا وند تو تمام آدمیوں کے ذہنوں کو جانتا ہے ہمیں راستہ بتا کہ ان دو میں سے کس کو منتخب کیا جا ئے اور کون اس وزرات میں رہے گا۔”یہودا ہ اس کا مستحق تھا اور وہ اس جگہ پلٹ کر آیا۔ 26 تب وہ دو میں سے ایک کو منتخب کر نے کے لئے قرعہ ڈا لا قرعہ متیاہ کے نام نکلا اور وہ بحیثیت رسول دیگر گیارہ افراد کے منتحب ہوا۔

زبُور 121

ہیکل کو جا تے وقت گا نے کا نغمہ

121 میں اُوپر پہا ڑوں کو دیکھتا ہوں
    لیکن سچ مُچ میں میری مدد کہاں سے آئے گی ؟
مجھ کو تو سہا را خداوند سے ملے گا ؟
    جو زمین و آسمان کا بنا نے وا لا ہے۔
خدا تُجھ کو گر نے نہیں دے گا۔
    تیرا بچا نے وا لا کبھی نہیں سوئے گا۔
اِسرائیل کا محا فظ کبھی بھی اُونگھتا نہیں ہے۔
    خدا کبھی سوتا نہیں ہے۔
خداوند تیرا مُحا فظ ہے۔
    وہ اپنی عظیم قُدرت سے تُجھ کو بچا تا ہے۔
نہ آفتاب دن کو تجھے ضرر پہنچا ئے گا ،
    نہ ما ہتاب رات کو۔
خداوند تجھے ہر مُصیبت سے بچا ئے گا۔
    خداوند تیری جان کو محفوظ رکّھے گا۔
آتے اور جا تے ہوئے خداوند تیری حفا ظت کر ے گا۔
    خداوند تیری اب اور ہمیشہ حفا ظت کر ے گا۔

امثال 16:18

18 غرور تباہی لاتا ہے اور خود سری زوال کا سبب بنتی ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center