Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NLT. Switch to the NLT to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم سموئیل 14:1-15:22

یوآب کا ایک عقلمند عورت کو داؤد کے پاس بھیجنا

14 یو آب ضرویاہ کے بیٹے نے جانا کہ بادشاہ داؤد ابی سلوم کو بہت زیادہ یاد کرتا ہے۔ اس لئے یو آب نے قاصدوں کو تقوع بھیجا کہ وہاں سے ایک عقلمد عورت کو لا ئے۔ یو آب نے اس عقلمند عورت سے کہا ، “برائے کرم بہت زیادہ غمگین ہو نے کا دکھا وا کرو اور سوگ کے کپڑے پہنو۔ اچھا لباس نہ پہنو۔ ایسا دکھا وا کرو جیسے کہ ایک عورت کسی کے مرنے سے کئی دن روتی رہی ہے۔ بادشاہ کے پاس جا ؤ اور اس سے بات کرو ان الفاظ کو استعمال کرو( جو میں تم سے کہتا ہوں)” تب یو آب نے عقلمند عورت سے کہا کہ کیا کہنا ہے۔

تب تقوع کی عورت نے بادشاہ سے بات کی۔ وہ بادشاہ کے آگے آنگن پر منہ کے بل گر پڑی۔ تب اس نے کہا ، “بادشاہ ! براہ کرم میری مدد کرو۔”

بادشاہ داؤد نے اس سے کہا ، “تمہا را کیا مسئلہ ہے ؟”

عورت نے کہا ، “میں ایک بیوہ ہوں میرا شوہر مرچکا ہے۔ میرے دو بیٹے تھے وہ باہر میدان میں لڑ رہے تھے وہاں انہیں روکنے وا لا کو ئی نہ تھا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ایک بیٹے نے دوسرے بیٹے کو مار ڈا لا۔ اب سا را خاندان میرے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا ، “ہم کو بیٹا لا دو جس کو اس کا بھا ئی مار ڈا لا ہے اور ہم اس کو مار ڈا لیں گے کیوں کہ اس نے اپنے بھا ئی کومار ڈا لا ہے۔‘ میرا بیٹا آ گ کی آخری چمک کی مانند ہے اگر وہ میرے بیٹے کو مار تے ہیں توتب وہ آ گ جل کر ختم ہو جا ئے گی صرف وہی ایک بیٹا اپنے باپ کی جا ئیداد حاصل کرنے کے لئے زندہ بچا ہے اس لئے میرے ( مر حوم ) شوہر کی جائیداد کسی اور کو ملے گی اور اس کا نام زمین سے مٹا دیا جا ئے گا۔”

تب بادشاہ نے عورت سے کہا ، اپنا گھر جاؤ میں تمہارے حق میں فیصلہ کروں گا۔ تقوع کی عورت نے بادشاہ سے کہا، “اے بادشاہ میرے آقا ! قصور مجھ پر آنے دو اور آپ کی بادشاہت معصوم ہے۔”

10 بادشاہ داؤد نے کہا ، “اگر کو ئی تمہیں بُرا کہہ رہا ہے تو اس آدمی کو میرے پاس لا ؤ وہ تمہیں دوبارہ پریشان نہیں کرے گا۔”

11 عورت نے کہا ، “ براہ کرم خداوند اپنے خدا کے نام پر قسم کھا کر کہئے کہ آپ ان لوگوں کو روکیں گے جو میرے بیٹے کو اپنے بھا ئی کے قتل کے لئے سزا دینا چاہتے ہیں۔ قسم کھا ئیں کہ آپ ان لوگوں کو میرے بیٹے کو تباہ نہیں کرنے دیں گے۔”

داؤد نے کہا ، “جب تک خداوند ہے کو ئی بھی تمہا رے بیٹے کو چوٹ نہیں پہنچا سکتا تمہا رے بیٹے کا ایک بال بھی بانکا نہ ہو گا۔”

12 عورت نے کہا ، “میرے آقا اور بادشاہ ! براہ کرم مجھے کچھ اور بھی کہنے دیں۔

بادشاہ نے کہا ، “کہو ”

13 تب عورت نے کہا ، “آپ نے ان چیزوں کا منصوبہ کیوں خدا کے لوگوں کے خلاف بنا یا ہے ؟” ہاں جب آپ یہ باتیں کہتے ہیں تو آپ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ قصوروار ہیں کیوں کہ آپ اپنے بیٹے کو واپس نہیں لا سکتے ہیں جسے آپ نے گھر چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔ 14 ہم سب لوگ کچھ دن میں مر جا ئیں گے ہم اس پانی کے مانند ہوں گے جو زمین پر پھینکا گیا ہے کو ئی بھی آدمی زمین سے اس پا نی کو جمع نہیں کرسکتا۔ سب جانتے ہیں کہ خدا لوگوں کو معاف کرتا ہے خدا نے انلوگوں کے لئے منصوبہ بنا یا جو سلامتی کے لئے بھا گ گئے۔ خدا لوگو ں کو یہاں سے بھاگنے پر مجبور نہیں کرتا۔ 15 میرے آقا اور بادشاہ میں آپ سے یہ باتیں کہنے آئی ہوں کیوں! کیوں کہ لوگ مجھے ڈرا دیئے ہیں۔ میں نے آپ سے کہا کہ میں بادشاہ سے بات کرو ں گی ہو سکتا ہے بادشاہ میری مدد کرے گا۔ 16 بادشاہ میری بات سنے گا اور مجھے اس آدمی سے بچائے گا جو مجھے اور میرے بیٹے کو مارنا چاہتا ہے۔ وہ آدمی بس ہم کو ان چیزوں کو لینے سے روکنا چاہتا ہے جو خدا نے ہمیں دیں ہیں۔ 17 میں جانتی ہوں کہ میرے بادشاہ میرے آقا کا کلام مجھے تسلی دیتا ہے۔ کیوں کہ آپ خدا کے فرشتے کی مانند ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ کیا اچھا ہے اور کیا برا ہے ؟ اور خدا وند آپکا خدا آپکے ساتھ ہے۔ ”

18 بادشاہ داؤد نے عورت کو جواب دیا ، “جو میں پو چھوں تمہیں جواب دینا چاہئے۔ ”

عورت نے کہا ، “ میرے آقا اور بادشاہ آپ اپنا سوال پو چھیں۔

19 بادشاہ نے کہا ، “کیا یوآب نے تمہیں یہ سب باتیں کہنے کے لئے کہا ہے ؟ ”

عورت نے جواب دیا ، “آپکی زندگی کی قسم میرے آقا و بادشا ہ آپ صحیح ہیں۔ آپ کے افسر یوآب نے یہ مجھ سے ساری باتیں کہنے کے لئے کہا ہے۔ 20 یوآب نے یہ کام کیا تاکہ آپ معاملہ کو الگ طرح سے دیکھیں گے۔ میرے آقا آپ خدا کے فرشتے کی طرح عقلمند ہیں آپ ہر چیز کے بارے میں جانتے ہیں جو زمین پر ہو تی ہے۔ ”

ابی سلوم کی یروشلم کو واپسی

21 بادشاہ نے یوآب سے کہا ، “دیکھو میں نے جو وعدہ کیا ہے وہ پو را کرونگا اب براہ کرم نو جوان ابی سلو م کو واپس لا ؤ۔ ”

22 یو آب نے زمین پر اپنا سر جھکا یا۔ اس نے بادشاہ داؤد کو دعا دی اور کہا ، “آج میں جانتا ہوں کہ آپ مجھ سے خوش ہیں۔ میں جانتا ہوں کیوں کہ میں نے جو مانگا وہ آپ نے کیا۔

23 تب یوآب اٹھا اور جسور گیا اور ابی سلوم کو یروشلم لایا۔ 24 لیکن بادشاہ داؤد نے کہا ، “ابی سلوم اپنے گھر واپس جا سکتا ہے وہ مجھ سے ملنے نہیں آسکتا۔ ” اس لئے ابی سلوم اپنے گھر واپس گیا ابی سلوم بادشاہ سے ملنے نہیں جا سکا۔

25 لوگ اسکے بارے میں کہتے تھے کہ ابی سلوم کتنا خوبرو ہے۔ اسرائیل میں کو ئی بھی آدمی ابی سلوم جیسا خوبصورت نہیں تھا کوئی نقص سر سے پیر تک ابی سلوم میں نہیں تھا۔ 26 ہر سال کے ختم پر ابی سلوم اپنے سر کا بال کاٹتا اور اس کا وزن کر تا اسکے بالوں کا وزن تقریباً پانچ پاؤنڈ ہوتا۔ 27 ابی سلوم کے تین بیٹے اور ایک بیٹی تھی۔ اس بیٹی کا نام تمر تھا۔ تمر خوبصورت تھی۔

ابی سلوم کا یوآب کو اپنے سے آنے کے لئے مجبور کرنا

28 ابی سلوم یروشلم میں پورے دو سال کے لئے بادشاہ داؤد سے ملنے کی کوشش کئے بغیر رہا۔ 29 ابی سلوم نے یوآب کے پاس قاصدوں کو بھیجا۔ ان قاصدوں نے یوآب سے کہا کہ ابی سلوم کے پاس آؤ۔ ابی سلوم اس کو کہنا چاہتا تھا کہ اس کے بدلے میں بادشاہ کے آگے جاؤ۔ لیکن یوآب ابی سلوم کے پاس آنے سے انکار کیا۔ ابی سلوم نے دوسری مرتبہ خبر بھیجی لیکن وہ تب بھی وہاں آنے سے انکار کیا۔

30 تب ابی سلوم نے اپنے ساتھیوں سے کہا ، “دیکھو ! یوآب کا کھیت میرے کھیت کے قریب ہے۔ اس کے کھیت میں جو کی فصل ہے جاؤ جو کو جلا دو۔ ”

اس لئے ابی سلوم کے خادم گئے اور یوآب کے کھیت میں آ گ لگا دی۔ 31 یوآب اٹھا اور ابی سلوم کے گھر آیا۔ یوآب نے ابی سلوم سے کہا ، “تمہارے خادموں نے میرا کھیت کیوں جلایا ہے ؟ ”

32 ابی سلوم نے یوآب کو کہا، “میں نے تمہیں پیغام بھیجا میں تم کو یہاں آنے کے لئے بولا۔ میں تمہیں بادشاہ کے پاس بھیجنا چاہتا تھا۔ میں نے چاہا کہ تم اس سے پوچھو کہ اس نے مجھے جُسور سے گھر واپس ہونے کے لئے کیوں کہا۔ اگر میں بادشاہ کو نہیں دیکھ سکتا ہوں تو میرے لئے یروشلم میں رہنا جسور میں رہنے سے بہتر نہیں ہے۔ میں تجھ سے التجاء کر تا ہوں کہ اب مجھے بادشاہ سے ملنے دو اگر میں نے گناہ کیا ہے تب وہ مجھے ہلاک کر سکتا ہے۔ ”

ابی سلوم بادشاہ داؤد سے ملتا ہے

33 تب یوآب بادشاہ کے پاس آیا اور اس کو کہا۔ بادشاہ نے ابی سلوم کو بلایا۔ ابی سلوم بادشاہ کے پاس آیا۔ ابی سلوم بادشاہ کے سامنے زمین پر جھکا اور بادشاہ نے ابی سلوم کو چھوم لیا۔

ابی سلوم کا کئی دوست بنانا

15 اس کے بعد ابی سلوم نے ایک رتھ اور گھو ڑے اپنے لئے لیئے۔ اس کے پا س۵۰ آدمی تھے جو اس کے سامنے دوڑتے تھے جب وہ گا ڑی چلا تے تھے۔ ابی سلوم صبح اٹھا اور دروازہ کے پاس کھڑا ہوا۔ ابی سلوم نے ہر آدمی پر نگاہ رکھی جو اپنے مسائل کے فیصلے کے لئے بادشاہ داؤد کے پاس جا رہے تھے۔ تب ابی سلوم اس آدمی سے پو چھتا کہ تم کس شہر کے ہو۔ آدمی جواب دیتا کہ میں فلاں فلاں خاندانی گروہ اسرا ئیل کا ہوں۔ تب ابی سلوم اس آدمی سے کہتا، “دیکھو تم صحیح ہو لیکن بادشاہ داؤد تمہا ری بات نہیں سنے گا۔”

ابی سلوم یہ بھی کہتا ، “ کاش کو ئی مجھے اس ملک کا منصف بنا تا ! تب میں ہر اس آدمی کی مدد کرتا جو میرے پاس اپنے مسائل لے کر آتے۔ میں اس کے مسائل کا صحیح حل نکالنے کے لئے اس کی مددکرتا۔”

اور اگر آدمی ابی سلوم کے پاس آتا تو وہ آدمی ا سکے سامنے تعظیم سے جھکنا شروع کردیتا۔ ابی سلوم اس کے ساتھ قریبی دوست کی طرح سلوک کرتا۔ ابی سلوم آگے بڑھتا اور اس سے ملکر اس کو چومتا۔ ابی سلوم نے ایسا تمام اسرا ئیلیوں کے ساتھ کیا جو بادشاہ داؤد کے پاس فیصلہ کے لئے آتے تھے۔ اس طرح ابی سلوم نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں کا دِل جیت لیا۔

ابی سلوم کا داؤد کی بادشاہت لینے کا منصوبہ

چار سال [a] بعد ابی سلوم نے بادشاہ داؤد سے کہا ، “براہ کرم میرا مخصو ص وعدہ پو را کرنے کے لئے مجھے جانے دو جو میں نے حبرون میں خداوند سے کیا تھا۔ جب میں جسور میں رہتا تھا اس وقت میں نے وعدہ کیا تھا۔ میں نے کہا تھا ، “اگر خدا وند مجھے واپس یروشلم لا ئے تو میں خدا وند کی خدمت کروں گا۔”

بادشاہ داؤد نے کہا ، “سلامتی اور امن سے جاؤ۔

ابی سلوم حبرون گیا۔ 10 لیکن ابی سلوم نے سارے اسرائیلی خاندان کے گروہوں کے ذریعہ جاسوس بھیجے۔ ان جاسوسوں نے لوگوں سے کہا ، “جب تم بگل کی آواز سنو تب کہو ابی سلوم حبرون میں بادشاہ ہوا۔”

11 ابی سلوم نے ۲۰۰ آدمیوں کو اپنے ساتھ چلنے کو مدعو کیا۔ وہ آدمی اسکے ساتھ یروشلم سے نکلے لیکن وہ نہیں جانتے تھے وہ کیا منصوبہ بنا رہا ہے۔ 12 اخیتفُل جلوہ شہر کا تھا اور داؤد کے مشیروں میں سے ایک تھا۔ جس وقت ابی سلوم قربانی کا نذرانہ پیش کر رہا تھا تو اس نے جلوہ شہر سے اخیتفل کو خبر بھیجی۔ اسی دوران ابی سلوم کا منصوبہ کردہ سازش پھیلا اور زور پکڑا۔ اور زیادہ سے زیادہ لوگ اس کی حمایت کرنا شروع کئے۔

داؤد کا ابی سلوم کے منصوبوں کو جاننا

13 ایک آدمی داؤد کو خبر دینے اندر آیا۔ اس آدمی نے کہا ، “اسرائیل کے لوگ ابی سلوم کے کہنے کے مطابق چلنا شروع کر رہے ہیں۔

14 تب داؤد نے اپنے تمام افسروں سے کہا ، “جو انکے ساتھ یروشلم میں تھے ” ہمیں فرار ہونا چاہئے اگر ہم فرار نہیں ہوئے تو ابی سلوم ہم کو جانے نہیں دیگا۔ اس سے پہلے کہ ابی سلوم ہمیں پکڑ لے ہمیں جلدی کرنا چاہئے۔ وہ ہم سب کو تباہ کریگا اور وہ یروشلم کے لوگوں کو مارڈا لے گا۔”

15 بادشاہ کے افسروں نے اس سے کہا ، “آپ جو کہیں ہم کریں گے۔”

داؤد اور اسکے لوگوں کی فراری

16 بادشاہ داؤد اپنے گھر کے تمام لوگوں کے ساتھ باہر نکل گئے۔ بادشاہ نے اپنی دس بیویوں کو گھر کی نگرانی کے لئے چھوڑ دیا۔ 17 بادشاہ اپنے تمام لوگوں کو ساتھ لیکر باہر نکلا۔ وہ آخری مکان کے پاس ٹھہر گئے۔ 18 اس کے تمام افسر بادشاہ کے پاس سے گزرے سب کریتی اور فلیتی اور جتی ( ۶۰۰ جات کے آدمی ) بادشاہ کے پاس سے گزرے۔

19 بادشاہ نے جات کے اِتّی سے کہا ، “تم بھی ہمارے ساتھ کیوں جا رہے ہو ؟” واپس پلٹو اور نئے بادشاہ ابی سلوم کے ساتھ ٹھہرو۔ تم غیر ملکی ہو۔ یہ تم لوگوں کا وطن نہیں ہے۔ 20 صرف کل ہی تم آئے اور میرے ساتھ شامل ہوئے۔ کیا تمہیں میرے ساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا چاہئے ؟ نہیں اپنے بھا ئیوں کو لو اور واپس جاؤ۔ میں دعا کرتا ہوں کہ تمہیں رحم کرم اور وفاداری دکھا ئی جائے !”

21 لیکن اتی نے بادشاہ کو جواب دیا ، “خدا وند کی حیات کی اور بادشاہ کی زندگی کی قسم میں تمہارے ساتھ رہوں گا۔ میں تمہارے ساتھ رہو ں گا جینے میں یا مرنے میں۔”

22 داؤد نے اِتی سے کہا ، “چلو نہر قدرون کو پار کریں۔ ”

اس لئے جات کے اتی نے اور اسکے تمام لوگ اور انکے بچے نہر قدرون کو پار کئے۔

یوحنا 18:1-24

یسوع کا گرفتار ہونا

18 یسوع دعا ختم کر کے اپنے شاگردں کے ساتھ وادی قدرون کے پار گئے جہا ں زیتون کا ایک باغ تھا۔ وہ اور اس کے شاگرد اس میں گئے۔

یہوداہ اس جگہ کو جانتا تھا کیوں کہ یسوع اکثر اپنے شا گردوں کے ساتھ یہیں ملا کر تا تھا۔ یہ وہ یہو داہ تھا جو یسوع کا مخا لف تھا۔ اور یہوداہ سپا ہیو ں کے دستہ کے ساتھ وہاں آیا یہوداہ اپنے ساتھ چند سردار کا ہنوں اور فریسیوں کے حفا ظتی دستوں کو لے آیا تھا جنکے پاس مشعل ،لا لٹین اور ہتھیار تھے۔

یسوع ان سب باتوں کو جو اس کے ساتھ ہو نے وا لی تھیں جانتے تھے۔ یسوع باہر آئے اور پو چھے کسے دیکھنے کے لئے تم آئے ہو ؟

ان آدمیوں نے جواب دیا ، “یسوع نا صری” یسوع نے کہا ، “میں یسوع ہوں” ( یہوداہ جو یسوع کا دشمن تھا ان کے ساتھ کھڑا تھا ) جب یسوع نے کہا ، “میں یسوع ہوں” تب وہ آدمی پیچھے ہٹے اور زمین پر گر گئے۔

پھر یسوع نے کہا تم کس کو ڈھونڈ رہے ہو۔ لو گوں نے کہا ، “یسوع ناصری کو۔”

یسوع نے کہا، “میں تم سے سچ کہہ چکا ہوں کہ میں یسوع ہوں اگر تم مجھے ڈھونڈ رہے ہو تو ان دوسروں کو جانے دو۔” یہ اس نے اس لئے کہا کہ جو قول تو نے دیا وہ پورا ہو۔ جن آدمیوں کو تو نے مجھے دیا: “میں نے کسی کو بھی نہ کھویا۔”

10 شمعون پطرس کے پا س تلوار تھی اس نے نکا ل کر اعلیٰ کا ہن کے خادم پر وار کر کے اس کا داہنا کان اڑا دیا ( اس خا دم کا نام ملخس تھا )۔ 11 یسوع نے پطرس سے کہا ، “تلوار کو نیام میں رکھ لے میں اس پیا لہ کو جو باپ نے دیا ہے کیوں نہ قبول کروں۔”

یسوع کو حناّ کے پاس لا یا گیا

12 تب سپا ہیوں اور ان کے افسروں اور یہودیوں نے یسوع کو پکڑا اور باندھ دیا۔ 13 اور اسے حناّ کے پاس لا ئے۔ حناّ در اصل کائفا کا خسر تھا۔ کا ئفا ہی اس سال اعلیٰ کا ہن تھا۔ 14 کا ئفا ہی وہ شخص تھا جس نے یہو دیوں سے کہا تھا سارے آدمیوں کے لئے ایک آدمی کا مر نا بہتر ہے۔

پطرس کا یسوع کو پہچاننے سے انکار

15 شمعون پطرس اور یسوع کے شاگردوں میں سے ایک شاگرد یسوع کے ساتھ گئے۔یہ شاگرد اعلیٰ کا ہن سے واقف تھا اسلئے وہ یسوع کے ساتھ اعلیٰ کا ہن کے مکان کے آنگن میں گئے۔ 16 لیکن پطرس دروازہ کے با ہر ہی رہا۔ وہ شاگرد جو اعلیٰ کا ہن کو جانتا تھا واپس آیا اور اس لڑ کی سے بات کی جو دربان تھی اور وہ پطرس کو اندر لائی۔ 17 دروازہ پر کھڑی لڑکی نے پطرس سے کہا کیا تم بھی اسکے شاگردوں میں سے ایک ہو؟” پطرس نے کہا، “نہیں میں نہیں ہوں۔”

18 سردی کی وجہ سے خادم اور پیا دے آگ دہکا رہے تھے اور اسکے ارد گرد کھڑے لوگ آگ تاپ رہے تھے اور پطرس بھی انہی کے ساتھ کھڑا ہو کر آگ تاپ رہا تھا۔

اعلیٰ کاہن کا یسوع سے تفتیش کرنا

19 اعلیٰ کاہن نے یسوع سے اس کے شاگردوں کی اور تعلیم کی بابت پوچھا۔ 20 یسوع نے جواب دیا ، “میں نے ہمیشہ علانیہ طور پر لوگوں سے کہا اور میں نے ہیکل میں اور یہودی عبادت گاہ کے اندر بھی کہا۔جہاں تمام یہودی جمع تھے۔ میں نے کبھی کوئی بات خفیہ نہیں کی۔ 21 پھر تم مجھ سے کیوں پوچھتے ہو؟ “ان سے پو چھو جنہوں نے میری تعلیمات کو سنا جو کچھ میں نے کہا وہ جانتے ہیں؟”

22 جب یسوع نے ایسا کہا تو پیادوں میں ایک جو وہاں کھڑا تھا یسوع کے چہرے پر مارا اور کہا، “ تو اعلٰی کا ہن کو اسطرح جواب دیتا ہے ؟”

23 یسوع نے کہا ، “اگر میں نے غلط کہا تو جو کو ئی یہاں ہے وہ کہے کہ کیا غلط ہے اگر میں نے سچ کہا ہے تو پھر مجھے مارتے کیوں ہو۔”

24 پھر حنّا نے یسوع کو کائفا اعلیٰ کاہن کے پاس بھیج دیا یسوع اس وقت بندھے ہوئے تھے۔

زبُور 119:97-112

میم

97 آہ ! تیری تعلیمات سے مجھے محبت ہے۔
    ہر وقت میں انکا ہی بیان کیا کر تا ہوں۔
98 اے خدا وند ! تیرے احکام نے مجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ عقلمند بنایا ہے۔
    تیرا آئین ہمیشہ میرے ساتھ رہتا ہے۔
99 میں اپنے سب اُستا دوں سے عقلمند ہوں۔
    کیوں کہ میں تیریہ معاہدے کا مُطالعہ کر تا ہوں۔
100 میں عُمر رسیدہ لوگوں سے زیادہ عقل رکھتا ہوں۔
    کیوں کہ میں تیرے احکاموں کو مانتا ہوں۔
101 اے خدا وند ! تو مجھے ہر قدم بُری راہ سے بچا تا ہے ،
    تا کہ جو تو مجھے بتا تا ہے ،وہ میں کر سکوں۔
102 اے خدا وند ! تو میرا اُستاد ہے۔
    اس لئے میں تیری شریعت پر چلنا نہیں چھو ڑوں گا۔
103 تیرا کلام میرے مُنھ کے اندر شہد سے بھی زیادہ میٹھا ہے۔
104 تیری تعلیمات مجھے دانشمند بناتی ہیں۔
    اس لئے مجھے ہر جھو ٹی راہ سے نفرت ہے۔

نون

105 اے خدا وند ! تیرا کلام میرے لئے چراغ
    اور میری راہ کے لئے روشنی ہے۔
106 تیری شریعت بہتر ہے۔
    میں اس پر چلنے کا وعدہ کر تا ہوں۔ اور میں اپنے وعدے پر قائم رہوں گا۔
107 اے خدا وند ! ا یک طویل مدت سے میں نے مُصیبتیں جھیلی ہیں۔
    مہر بانی سے احکام دے اور تو مجھے پھر سے زندہ رہنے دے۔
108 اے خدا وند ! میرے مُنھ سے میری ستائش کو قبول فرما
    اور مجھے اپنی شریعت کی تعلیم دے۔
109 میری زندگی ہمیشہ خطروں سے بھری ہو ئی ہے۔
    لیکن خدا میں تیری تعلیمات کو بھو لا نہیں ہوں۔
110 شریر لوگ مجھ کو پھنسا نے کی کو شش کر تے ہیں۔
    لیکن تیرے احکام سے کبھی نہیں بھٹکا۔
111 اے خدا وند ! میں ابد تک کے لئے تیرے معاہدوں کو مانوں گا۔
    یہ مجھے بہت مسرور کیا کر تے ہیں۔
112 میں ہمیشہ تیری شریعت پر چلنے کی بہت سخت کو شش کروں گا۔

امثال 16:8-9

راستبازی سے تھو ڑا سا حاصل کرنا انصاف کا بے جا استعمال کر کے زیادہ حاصل کرنے سے بہتر ہے۔

کوئی شخص اپنی زندگی کا منصوبہ بنا سکتا ہے۔ لیکن وہ خدا وند ہی ہے جو فیصلہ کرتا ہے کہ کیا ہوگا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center