Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the VOICE. Switch to the VOICE to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم سموئیل 7-8

داؤد ایک ہیکل بنانا چاہتا ہے

بادشاہ داؤد کا اپنے نئے گھر میں جانے کے بعد خداوند نے اسے اس کے تمام دشمنوں سے سلامتی دی۔ بادشاہ داؤد نے ناتن نبی سے کہا ، “دیکھو میں ایک عمدہ مکان میں رہتا ہوں جو صنوبر کی لکڑی سے بنا ہے لیکن خدا کا مقدس صندوق ابھی تک خیمہ میں رکھا ہوا ہے ( ہمیں ایک عمدہ عمارت مقدّس صندوق کے لئے بنانی ہو گی۔) ”

ناتن نے بادشاہ داؤد سے کہا ، “جو کچھ آپ چاہتے ہیں وہ کریں خداوند آ پکے ساتھ ہو گا۔

لیکن اس رات ناتن کو خداوند کا پیغام ملا۔خداوند نے کہا ،

“جا ؤ اور میرے خادم داؤد کو کہو ، ’ خداوند یہ کہتا ہے : ’تم وہ آدمی نہیں ہو جو میرے رہنے کے لئے گھربنا ئے۔ میں کبھی کسی گھر میں نہیں رہا اسرا ئیلیوں کو مصر سے باہر لانے کے وقت سے لے کر آج تک میں نے خیمہ کے اطراف ہی پھرتا رہا میں خیمہ کو اپنے گھر کے طور پر استعمال کیا۔ میں نے اسرا ئیل میں کبھی کسی اہم خاندانی گروہ کو ، جسے کہ میں نے اپنے بنی اسرا ئیلیوں کی رہنمائی کرنے کا حکم دیا تھا۔ اپنے لئے دیودار کی لکڑی سے ایک خوبصورت گھر بنانے کے لئے نہیں کہا۔‘

“ تمہیں میرے خادم داؤد کو ضرور اطلاع کر دینی چا ہئے کہ یہ خداوند قادر مطلق کہتا ہے : میں نے تم کو چُنا جب کہ تم بھیڑیں چرارہے تھے۔ میں تمہیں اس معمولی کا م سے اوپر لا یا اور اپنے اسرا ئیلی لوگوں کا قائد بنا یا۔ میں تمہا رے ساتھ ہر جگہ ہوں جہاں بھی تم گئے میں نے وہاں تمہا رے لئے تمہا رے دشمنوں کو شکست دی۔ میں تمہیں زمین پر سب سے زیادہ مشہور انسان بناؤں گا۔ 10-11 میں نے ایک جگہ اپنے اسرا ئیلی لوگوں کے لئے چنی ہے۔میں نے اسرا ئیلیوں کو بسایا میں نے ان کو ان کی جگہ رہنے کے لئے دی۔ میں نے ایسا اس لئے کیا تا کہ انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا نہ پڑے۔ ماضی میں میں نے منصفوں کو بھیجا تا کہ وہ میرے بنی اسرا ئیلیوں کی رہنما ئی کریں۔ جب بھی منصفوں نے حکومت کی بُرے لوگوں نے اسرا ئیلیوں کو تکلیف دی۔ اب پھر ایسا نہیں ہو گا۔ داؤد میں تمہا رے دشمنوں سے بچاؤں گا اور تمہیں خیرو برکت دوں گا میں وعدہ کرتا ہوں کہ تمہارے خاندان کو بادشاہوں کا خاندان بناؤں گا۔ اور میں اس کی سلطنت کو قائم کرو ں گا۔

12 “ جب تمہا ری زندگی ختم ہو جا ئے گی تم مر جا ؤگے۔ اور اپنے آباء و اجداد کے ساتھ دفن ہو جا ؤگے تب میں تمہا رے بچوں میں سے ایک کو بادشاہ بناؤں گا۔ 13 وہ میرے نام کے لئے ایک خدا گھر بنائے گا۔ اور میں اسکی بادشاہت کو ہمیشہ کے لئے دائمی طاقتور بناؤں گا۔ 14 میں اس کا باپ ہو ں گا اور وہ میرا بیٹا ہوگا۔ جب وہ گناہ کرے میں دوسرے لوگوں کو اسکو سزادینے کے لئے استعمال کروں گا وہ میرے چابک ہو ں گے۔ 15 لیکن میں ان سے محبت کرنا نہیں چھو ڑوں گا میں ان کے ساتھ وفاداری قائم رکھوں گا۔ میں نے اپنی چاہت اور مہربانی کو ساؤل سے لے لیا ہے۔ جب میں تمہا ری طرف پلٹا تو ساؤل کو دور ہٹا دیا میں ایسا تمہا رے خاندان سے نہیں کروں گا۔ 16 تمہا را بادشاہوں کا خاندان ہمیشہ قائم رہے گا تم اس پر بھروسہ کر سکتے ہو تمہا رے لئے تمہا ری بادشاہت ہمیشہ جاری رہے گی۔ تمہا را تخت ( بادشاہت ) ہمیشہ قائم رہے گا۔”

17 ناتن نے داؤد سے رُویا کے متعلق کہا اس نے داؤد سے ہر وہ بات کہی جو خدا نے کہا تھا۔

داؤد خدا سے دُعا کرتا ہے

18 بادشاہ داؤد اندرگیا اور خداوند کے سامنے بیٹھا۔ داؤد نے کہا ،

“خداوند میرے آقا میں تیرے لئے اتنااہم کیوں ہوں ؟ میرا خاندان کیوں اہم ہے ؟ تو نے مجھے اتنا اہم کیوں بنا یا ؟” 19 میں کچھ نہیں ہوں صرف ایک خادم ہوں۔لیکن تو نے اس سے بھی زیادہ عظیم چیزیں کی ہیں کیونکہ تو نے میرے آنے والے خاندان پر مہربانی کا وعدہ کیا ہے۔ خداوند! میرے آقا ، تو ہمیشہ اس طرح لوگوں سے باتیں نہیں کرتا۔ کیا تو کرتا ہے ؟” 20 میں کس طرح تجھ سے اپنی بات جا ری رکھ سکتا ہوں؟” خداوند میرے آقا ، تو جانتا ہے کہ میں صرف تیرا خادم ہو ں۔ 21 تو نے کہا ، “تو یہ عجیب و غریب کام کرے گا۔ تو یہ سب کرنا چا ہتا ہے۔ اور تو اسے کرے گا۔ اور اسے ہونے سے پہلے تو نے مجھے اس کے بارے میں کہنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 22 خداوند میرے آقا اس لئے تو بہت عظیم ہے تیرے جیسا کو ئی نہیں ، کو ئی خدا نہیں سوائے تیرے۔ ہم یہ جانتے ہیں کیوں کہ ہم نے خود سنا ہے ان چیزوں کے متعلق جو تو نے کیا۔

23 “اس زمین پر تیرے لوگ، بنی اسرا ئیلیوں جیسی کو ئی اور قوم نہیں ہے۔ وہ خاص لوگ ہیں۔ وہ غلام تھے لیکن تو نے انہیں مصر سے نکالا اور انہیں آزاد کیا تو نے انہیں اپنے لوگ بنائے۔ تو نے اسرا ئیلیوں کے لئے عظیم اور مہیب چیزیں کیں۔ تو نے یہ زمین اسرا ئیلیوں کو لینے دیا۔ اور جو لوگ دوسرے دیوتاؤں کی عبادت کرتے تھے تو نے انکی زمین چھین لی۔ 24 تونے بنی اسرا ئیلیوں کو ہمیشہ کے لئے اپنا لوگ بنایا ہے اور اے خداوند تو ان کا خدا ہوا۔

25 “اے خداوند خدا تو نے اپنے خادم میرے لئے ، اور میرے خاندانوں کے لئے کئی چیزوں کے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اب برائے کرم ان چیزوں کو جس کا تو نے وعدہ کیا ہے کر۔ میرے خاندان کو بادشاہوں کا خاندان بنا اور جو بہت عظیم ہو اسرا ئیل پر ہمیشہ کے لئے حکومت کرتا رہے۔ 26 تیرے نام کی ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تعظیم ہو گی لوگ کہیں گے خداوند قادر مطلق خدا اسرا ئیل پر حکومت کرتا ہے اور تیرے خادم داؤد کا خاندان تیری خدمت کرنے میں مسلسل مستحکم ہو !

27 “خداوند قادر مطلق اسرا ئیل کے خدا تونے مجھ کو بہت اہم چیز دکھا یا۔ تو نے کہا ، “تمہا رے خاندان کو عظیم بنا یا جا ئے گا اسی لئے میں تیرا خاکسار خادم تجھ سے یہ دعا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 28 “خداوند میرے آقا تو خدا ہے اور جو چیزیں تو کہتا ہے اس پر مجھے یقین ہے اور تو نے کہا ، “یہ اچھی چیزیں تیرے خادم میرے ساتھ پیش آئیں گی۔ 29 اب براہ کرم میرے خاندان پر فضل کر۔ انہیں تیرے سامنے کھڑا ہو نے دے اور ہمیشہ کے لئے خدمت کرنے دے۔ خداوند میرے آقا تو نے خود کہا ہے ان چیزوں کے بارے میں کہا تونے خود میرے خاندان پر مہربانی اور فضل کی کہ یہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جا ری رہے گا۔”

داؤد کا کئی جنگیں جیتنا

بعد میں داؤد نے فلسطینیوں کو شکست دی۔ اس نے ان کے پا یہ تخت شہرکو جوکہ بڑے علاقے میں پھیلا ہوا تھا قبضہ کر لیا۔ داؤد نے اس زمین پر قبضہ کر لیا۔ داؤد نے موآب کے لوگوں کو بھی شکست دی۔ اس وقت انہوں نے انہیں زمین پر لیٹنے کے لئے مجبور کیا۔تب ان لوگوں نے ان کو قطاروں میں الگ کرنے کے لئے رسّی کا استعمال کیا۔ اس نے حکم دیا کہ لوگوں کی دو قطاروں کو مار دیا جائے لیکن تیسری پوری قطار زندہ چھو ڑ دی جائے۔ اس طرح سے موآب کے لوگ اس کے غلام ہو گئے۔ ان لوگو ں نے خراج تحسین پیش کئے۔

رحوب کا بیٹا ہددعزر ضوباہ کا بادشاہ تھا۔ داؤد نے ہددعزر کو شکست دی اس وقت جب داؤد عزر فرات ندی کے پاس کا علاقہ قبضہ کرنے گیا۔ داؤد نے ۱۷۰۰ گھوڑ سوار سپاہی اور ۲۰۰۰۰ پیدل سپا ہی ہدد عزر سے لئے۔داؤد نے رتھ کے سبھی گھو ڑوں کو لنگڑا کردیا سوائے ایک سو کے۔ اس نے سو کو لنگڑا نہیں کیا۔

دمشق سے ارامین کا بادشاہ ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر کی مدد کو آئے لیکن داؤد نے ان ۰۰۰,۲۲ ارامین کو قتل کردیا۔ تب داؤد نے سپاہیوں کے گروہوں کو دمشق کے ارم میں رکھا۔ ارامین داؤد کے خادم بنے اور تحسین پیش کئے۔ خدا وند نے داؤد کو ہر جگہ جہاں وہ گیا فتح دی۔

داؤد نے ان سونے کی ڈھا لوں کو لیا جو ہدد عزر کے خادموں کی تھیں داؤد نے وہ ڈھا لیں لے کر انہیں یروشلم لایا۔ داؤد نے اور کئی چیزیں جو کانسہ کی بنی تھیں بطاہ اور بیروتی سے لیں۔( بطاہ اور بیروتی شہر ہدد عزر کے تھے۔)

حمات کے بادشاہ تو غی نے سنا کہ داؤد نے ہدد عزر کی تمام فوج کو شکست دی۔ 10 اس لئے تو غی نے اپنے بیٹے یورام کو بادشاہ داؤد کے پاس بھیجا۔ یورام داؤد سے ملا اور اس کو مبارک باد اور دعائیں دیں کیوں کہ داؤد ہدد عزر کے خلاف لڑا اور اسکو شکست دی۔ (ہدد عزر پہلے تو غی کے خلاف جنگیں لڑ چکا تھا ) یو رام چاندی سونے اور کانسے کی بنی ہوئی چیزیں لایا۔ 11 داؤد نے ان چیزوں کو لیا اور خدا وند کو نذرانہ پیش کیا۔ اس نے ان چیزوں کو دوسری اور چیزوں کے ساتھ رکھا جو اس نے خدا وند کو نذر کی تھیں۔ داؤد نے انہیں دوسری قوموں سے لیا تھا جنہیں اس نے شکست دی تھی۔ 12 داؤد نے ارام ، موآب ،عمّون ،فلسطین اور عمالیق کو شکست دی۔ داؤد نے ضوباہ کے بادشاہ رحوب کے بیٹے ہدد عزر کو بھی شکست دی۔ 13 داؤد نے ۱۸۰۰۰ ادومیوں کو نمک کی وادی میں شکست دی۔ داؤد بہت مشہور ہوا جب وہ گھر آیا۔ 14 داؤد نے سپاہیوں کے گروہوں کو تمام سر زمین ادوم میں رکھا۔ ادوم کے تمام لوگ داؤد کے خادم ہوئے۔ خدا وند نے داؤد کو ہر جگہ جہاں بھی وہ گیا فتح دی۔

داؤد کی حکومت

15 داؤد نے سارے اسرائیل پر حکومت کی اور داؤد نے اچھے اور صحیح فیصلے اپنے لوگوں کے لئے کئے۔ 16 یوآب ضرویاہ کا بیٹا فوج کا سپہ سالار تھا یہو سفط اخیلود کا بیٹا تاریخ داں تھا۔ 17 صدوق اخیطوب کا بیٹا اور ابی یاتر کا بیٹا اخیملک کاہن تھے۔ شرایاہ مُنشی تھا۔ 18 بنایاہ یہویدع کا بیٹا کریتیوں اور فلتیوں کا نگراں کار افسر تھا۔ اور داؤد کے بیٹے اہم قائدین تھے۔

یوحنا 14:15-31

مقدس روح کا وعدہ

15 “اگر تمہیں مجھ سے محبت ہے تو تم وہی کروگے جس کا میں نے حکم دیا ہے۔ 16 میں باپ سے استدعا کروں گا تو وہ تمہا رے لئے دوسرا مدد گار [a] دیگا۔ اور وہ ہمیشہ تمہا رے ساتھ رہے گا۔ 17 وہ مدد گا ر یعنی روح حق [b] جسے دنیا تسلیم نہیں کرتی کیوں کہ دنیا نہ اسے جانتی ہے اور نہ دیکھتی ہے“لیکن تم جانتے ہو وہ تمہا رے ساتھ ہے اور تم میں رہے گی۔

18 “میں تمہیں اس طرح تنہا نہیں چھو ڑوں گا جیسے بغیر والدین کے بچے رہتے ہیں میں دوبارہ تمہا رے پاس آؤں گا۔ 19 بہت کم وقت میں دنیا کے لوگ مجھے پھر نہ دیکھیں گے لیکن تم مجھے دیکھو گے تم زندہ رہوگے اس لئے کہ میں زندہ ہوں۔ 20 اس روز تم جان جاؤگے کہ میں با پ میں ہوں۔ اور یہ بھی جان جا ؤگے تم مجھ میں ہو اور میں تم میں ہوں۔ 21 اگر کوئی شخص میرے احکام کو جانتا ہے اور اس پر عمل کر تا ہے تو ایسا شخص حقیقت میں مجھ سے ہی محبت کرتا ہے اور میرا باپ بھی اس سے محبت کرتا ہے جو مجھ سے محبت کر ے گا اور میں خود کو اس پر ظاہر کروں گا اور میں اس سے محبت کروں گا اور اپنے آپ کو اس پر ظا ہر کروں گا۔”

22 تب یہوداہ نے ( یہوداہ اسکر یوتی نہیں )کہا ، “اے خدا وندتم اپنے آپ کو ہم پر ظا ہر کرنے کا منصوبہ کیوں بنا رہے ہو اور دنیا پر کیوں نہیں ؟”

23 یسوع نے جواب دیا ، “اگر کو ئی آدمی مجھ سے محبت کریگا تو میرے کلام پر عمل کرے گا۔ میرا باپ اس سے محبت کرے گا۔ میں اور میرا باپ اس کے ساتھ رہے گا۔ 24 لیکن جو شخص مجھ سے محبت نہیں رکھتا میری تعلیمات پر عمل نہیں کرتا۔ اور یہ تعلیمات جو تم سنتے ہو حقیقت میں میری نہیں ہیں بلکہ میرے باپ کی طرف سے ہیں جس نے مجھے بھیجا ہے۔

25 “میں تم سے یہ سب کچھ کہہ چکا ہوں جبکہ میں تمہا رے ساتھ ہوں۔ 26 لیکن مددگار تمہیں ہر چیز کی تعلیم دے گا یہ مددگار جو مقدس روح ہے تمہیں میری ہر بات کی یاد دلا ئیگا۔”یہ مددگار مقدس روح ہے جسے باپ میرے نام سے بھیجے گا۔

27 “میں تمہیں اطمینان دلا تا ہوں یہ میرا اپنا اطمینان ہے تمہیں دیتا ہوں مگر اس طرح نہیں جیسا کہ دنیا تمہیں دیتی ہے اس لئے مت گھبرا ؤ اور نہ ڈرو۔ 28 تم سن چکے ہو جو کچھ کہ میں تم سے کہہ چکا ہو ں کہ میں جانتا ہوں لیکن میں پھر تمہا رے پاس آؤں گا۔اگر تم مجھ سے محبت رکھتے ہو تو تم خوش ہو گے کیوں کہ میں باپ کے پاس جا رہا ں ہوں۔ کیوں کہ باپ مجھ سے زیادہ عظیم ہے۔ 29 میں تم سے کچھ ہو نے سے قبل سب باتیں کہہ چکا ہوں۔ تا کہ جب ہو جائے تو تم یقین کر سکو۔”

30 میں تم سے اور زیادہ بات نہیں کروں گا کیوں کہ دنیا کا حا کم (ابلیس ) آرہا ہے اس کا مجھ پرکو ئی اختیار نہیں ہے۔ 31 لیکن دنیا کو یہ جاننا چاہئے کہ میں باپ سے محبت کر تا ہو ں اس لئے میں وہی کچھ کر تا ہو ں جو باپ نے مجھ سے کرنے کو کہا ہے “آؤ ہم یہاں سے چلیں گے۔”

زبُور 119:33-48

ہ

33 اے خدا وند ! تو مجھ کو اپنی شریعت سکھا ،
    تب میں اس پر چلوں گا۔
34 مجھ کو سہارا دے ،کہ میں اُن کو سمجھوں تیری تعلیمات پر چلوں۔
    میں تہہ دِل سے اُن پر چلوں گا۔
35 اے خدا وند ! تُو مجھکو اپنے احکاموں کی راہ پر لے چل۔
    مجھے سچ مچ میں تیرے احکام سے محبت ہے۔
36 میری مدد کر تا کہ میں تیرے معاہدہ کی طرف رجوع ہو سکوں لیکن دولت پر نہیں۔
    اس کے بجائے میں یہ سوچتا رہوں گا کہ دولت مند کیسے بنوں گا۔
37 میری آنکھوں کو بُطلان پر نظر کر نے سے باز رکھ
    اور مجھے اپنی راہوں میں زندہ رکھ۔
38 اے خدا ! میں تیرا بندہ ہوں۔ اس لئے ان کاموں کو کر
    جنکا وعدہ تو نے اپنے خادموں سے کیا ہے تا کہ لوگ تیری عزّت کریں۔
39 اے خدا وند ! جس شرمندگی سے مجھکو خوف ہے ،
    اُس کو تُو دور کر دے۔ کیوں کہ تیرے احکام اچھّے ہو تے ہیں۔
40 دیکھ ! مجھکو تیری شریعت سے محبت ہے۔
    میرا بھلا کر اور مجھے جینے دے۔

واؤ

41 اے خدا وند ! تُو اپنی سچی محبت مجھ پر ظا ہر کر۔
    میری حفاظت ویسے ہی کر جیسے تُو نے قول دیا۔
42 تب میرے پاس ایک جواب ہو گا اُن کے لئے جو لوگ میری اہانت کر تے ہیں۔
    اے خدا وند !میں سچ مُچ تیری اُن باتوں کے بھروسے پر ہوں جنکو تو کہتا ہے۔
43 تُو اپنی تعلیمات جو بھروسے کے قا بل ہے اسے مجھ سے مت چھین۔
    اے خدا وند !تیرے با شعور فیصلوں پر میرا انحصار ہے۔
44 اے خْدا وند ! میں تیری تعلیمات پر اب
    اور سدا چلتا رہوں گا۔
45 اس لئے میں آزادر ہوں گا
    کیوں کہ میں تیری شریعت پر چلنے کی سخت کوشش کر تا ہوں۔
46 میں نہایت بے باکی کے ساتھ تیرے معاہدہ کے بارے میں
    بادشاہوں سے بات چیت کروں گا اور شرمندگی محسوس نہ ہو گی۔
47 اے خدا وند ! تیرے فرمان مجھے عزیز ہیں
    میں اُن میں مسرور ہو ں گا۔
48 اے خدا وند ! میں تیرے فرمانوں کی ستائش کروں گا۔
    وہ مجھے عزیز ہے اور میں اُن کا مطالعہ کروں گا۔

امثال 15:33

33 خدا وند کا خوف دانائی سکھا تا ہے اور تعظیم پر خاکساری مقدم ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center