Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the VOICE. Switch to the VOICE to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم سموئیل 4-6

ساؤل کے خاندان پر آفتیں

ساؤل کا بیٹا ( اشبوست ) نے سنا کہ ابنیر حبرون میں مر گیا۔ اشبوست اور اس کے لوگ بہت ڈرگئے۔ دو آدمی ساؤل کے بیٹے (اشبوست ) سے ملنے گئے یہ دو آدمی فوج کے سپہ سالار تھے یہ ریکاب اور بعنہ تھے۔ جو بیروت رمون کے بیٹے تھے وہ بنیمین تھے کیوں کہ شہر بیروت بنیمین کے خاندانی گروہ کا تھا۔ لیکن بیروت کے تمام لوگ جتیم کو بھاگ گئے اور وہ آج تک وہیں رہتے ہیں۔

ساؤل کے بیٹے یونتن کاایک بیٹا تھا جس کانام مفیبوست تھا۔ وہ لڑکا پانچ سال کا تھا جب یزر عیل سے خبر آئی کہ ساؤل اور یونتن مار دیئے گئے۔ جس عورت نے مفیبوست کی دیکھ بھال کی تھی ڈر گئی کہ دشمن آرہے تھے اس لئے وہ اس لڑکے کو اٹھا یا اور لے کر بھاگ گئی۔ لیکن بھاگتے وقت لڑکا گر گیا اور اس وجہ سے وہ دونوں پیروں سے معذور ہو گیا۔

ریکاب اور بعنہ جو بیروت کے رمّون کے بیٹے تھے دو پہر میں اشبوست کے گھر گئے اشبوست آرام کر رہا تھا کیوں کہ گرمی تھی۔ 6-7 ریکاب اور بعنہ گھر میں اس طرح آئے جیسے وہ کچھ گیہو ں لینے جا رہے ہوں اشبوست اپنے سونے کے کمرہ میں بستر پر لیٹا تھا۔ریکاب اور بعنہ نے اشبوست کو چھُرا گھونپا اور مار ڈا لا۔ تب انہوں نے اس کا سر کاٹ لیا اور اپنے ساتھ لے گئے انہوں نے ساری رات یردن کی وادی کے راستے سے سفر کیا۔ وہ حبرون پہنچے اور انہوں نے داؤد کو اشبوست کا سر دیا۔

ریکاب اور بعنہ نے داؤد سے کہا ، “یہاں آپ کے دشمن اشبوست ساؤل کے بیٹے کا سر ہے۔ اس نے تم کو مارڈالنے کی کوشش کی تھی۔خداوند نے ساؤل کو اور اس کے خاندان کو آج آپکی خاطر سزا دی۔”

لیکن داؤد نے ریکاب اور اس کے بھائی بعنہ سے کہا ، “جہاں تک یقین ہے خداونددائمی ہے اس نے مجھے تمام مصیبتوں سے بچا یا ہے۔ 10 لیکن ایک شخص نے سوچا تھا کہ وہ میرے لئے اچھی خبر لا ئے گا اس نے مجھ سے کہا ، ’دیکھو ساؤل مر گیا ‘ اس نے سوچا تھا کہ میں اسے اس خبر کو لانے کی وجہ سے انعام دو ں گا لیکن میں نے اس آدمی کو پکڑا اور صقلاج میں مارڈا لا۔ 11 اس لئے میں تمہیں ضرور مارونگا دیکھو تم نہیں رہو گے کیوں کہ تم بُرے لوگوں نے بستر پر سو ئے ہو ئے ایک اچھے آدمی کو مار ڈا لا۔ تمہیں اس قتل کی سزا ضرور ملے گی۔”

12 اس لئے داؤد نے نوجوان سپا ہیوں کو حکم دیا کہ ریکاب اور بعنہ کو مار ڈا لو نوجوان سپا ہیو ں نے ان لوگوں کو مار ڈا لا اور ان کے ہا تھ اور پا ؤں کاٹ ڈا لے اور ان کو حبرون کے چشمے پر لٹکا دیا تب انہوں نے اشبوست کا سر لیا اور اس کو اسی جگہ دفن کیا جہاں حبرون میں ابنیر کو دفن کیا گیا تھا۔

اسرائیلیوں کا داؤد کو بادشاہ بنانا

تب اسرا ئیل کے سارےخاندان حبرون میں داؤد کے پاس آئے انہوں نے داؤد سے کہا ، “دیکھو ہم ایک خاندان کے ہیں۔ جب ساؤل ہمارا بادشاہ تھا تو وہ تم ہی تھے جس نے اسرا ئیلیوں کی جنگ میں رہنما ئی کی خداوند نے خود تم سے کہا ، ’تم میرے بنی اسرا ئیلیوں کے لئے چرواہ ہو گے تم اسرا ئیل پر حاکم ہو گے۔”

اس لئے اسرائیل کے تمام قائدین حبرون میں بادشاہ داؤد سے ملنے آئے۔ بادشاہ داؤد نے ایک معاہدہ خداوند کے سامنے حبرون میں ان قائدین سے کیا۔ تب قائدین نے داؤد کو مسح کیا اسرا ئیل کے بادشاہ ہو نے کیلئے۔

داؤد کی عمر چالیس سال تھی جب اس نے حکومت کرنی شروع کی وہ چالیس سال تک بادشاہ رہا۔ اس نے حبرون میں یہوداہ پر سات سال چھ ماہ تک حکومت کی اور یروشلم میں تمام اسرائیل اور یہوداہ پر ۳۳ سال تک حکومت کی۔

داؤد کا یروشلم کو فتح کرنا

بادشاہ اور اس کے آدمی یروشلم کے رہنے وا لے یبوسیوں کے خلاف جنگ لڑنے گئے۔ یبوسیوں نے داؤد سے کہا ، “آپ ہمارے شہر میں نہیں آ سکتے۔حتیٰ کہ ہمارے اندھے اور لنگڑے بھی آپ کو روک سکتے ہیں۔” انہوں نے یہ اس لئے کہا کیوں کہ وہ سمجھے کہ داؤد ان کے شہر میں داخل نہ ہو پا ئیگا۔ لیکن داؤد نے صیّون کا قلعہ لے لیا یہ قلعہ داؤد کا شہر ہوا۔

اس دن داؤد نے اپنے آدمیوں سے کہا، “اگر تم یبوسیوں کو شکست دینا چا ہو تو پانی کی سرنگ [a] سے جاؤ اور لنگڑے اور اندھے دشمنوں تک پہنچو۔” اس لئے لوگ کہتے ہیں کہ اندھے اور اپاہج گھر [b] میں داخل نہیں ہونگے۔

داؤد قلعہ میں رہا اور یہ داؤد کا شہر کہلا یا۔ داؤد نے علاقے کی تعمیر کرائی جو ملّو کہلا یا اس نے شہر میں اور کئی عمارتیں تعمیر کرا ئیں۔ 10 داؤد زیادہ سے زیادہ طاقتور ہو ئے کیوں کہ خداوند قادر مطلق ان کے ساتھ تھا۔

11 صُور کا بادشاہ حیرام نے داؤد کے پاس قاصد بھیجے۔ حیرام نے بھی صنوبر کے درخت بڑھئی اور سنگ تراشوں کو بھیجے انہو ں نے داؤد کے لئے گھر تعمیر کیا۔ 12 تب داؤد نے محسوس کیا کہ یقیناً خداوند نے اسے اسرا ئیل کا بادشاہ بنا یاہے۔ اس نے یہ بھی محسوس کیا کہ خداوند نے اس کی سلطنت کو اسرا ئیل کے خدا کے لوگو ں کی خاطر قوت بخش بنا یا۔

13 داؤد حبرون سے یروشلم چلا گیا۔ یروشلم میں داؤد نے کئی اور عورت خادمائیں اور بیویاں حاصل کیں۔ داؤد کے کچھ اور بچے یروشلم میں پیدا ہو ئے۔ 14 داؤد کے بیٹوں کے نام یہ ہیں جو یروشلم میں پیدا ہو ئے : سموعہ ، سوباب ، ناتن ،سلیمان۔ 15 ابحار ، الیسوع، نفج ، یفیع۔ 16 الیسمع،الیدع، الیفالط۔

داؤد کا فلسطینیوں کے خلاف لڑنا

17 فلسطینیوں نے سنا کہ اسرا ئیلیوں نے مسح ( چُنا ) کیا ہے کہ داؤد اسرا ئیل کا بادشاہ ہو۔ اس لئے فلسطینیوں نے داؤد کو مار ڈالنے کے لئے تلاش کرنا شروع کیا۔ لیکن داؤد نے اس کے متعلق سنا اور یروشلم کے قلعہ میں چلا گیا۔ 18 فلسطینی آئے اور رفائیم کی وادی میں ڈیرہ ڈالے۔

19 داؤد نے خداوند سے پو چھتے ہو ئے کہا ، “کیا مجھے فلسطینیوں کے خلاف جنگ میں جانا ہوگا ؟” کیا آپ فلسطینیوں کو شکست دینے میں میری مدد کرینگے؟”

خداوند نے داؤد سے کہا ، “ہاں میں یقیناً فلسطینیوں کو شکست دینے کے لئے تمہاری مدد کروں گا۔

20 تب داؤد بعل پراضیم گیا اور فلسطینیوں کو اس جگہ پر شکست دی۔ داؤد نے کہا ، “خداوند نے میرے دشمنوں کو ایسا تباہ کیا جیسے سیلاب کا تیز بہتا پانی باندھ کو توڑ تا ہے۔” اسی لئے داؤد نے اس جگہ کا نام “بعل پراضیم [c] ” رکھا۔ 21 فلسطینی اپنے دیوتاؤں کے بُت پیچھے چھو ڑے۔ بعل پراضیم میں داؤد اور ان کے آدمیوں نے ان بتوں کو وہاں سے نکال دیا۔

22 فلسطینی دوبارہ آئے اور رفائیم کی وادی میں ڈیرہ ڈالے۔

23 داؤد نے خداوند سے دعا کی۔ اس وقت خداوند نے داؤد سے کہا ، “ وہاں مت جا ؤ بلکہ فلسطینیوں کی فوج کے پیچھے جاؤ اور بلسان درختوں کے آگے جنگ لڑو۔ 24 بلسان کے درختوں کی چوٹی سے جنگ میں جاتے ہو ئے فلسطینیوں کی آواز سنوگے۔ تب تمہیں جلدی سے عمل کرنا چا ہئے کیونکہ اس وقت خداوند جا ئے گا اور تمہا رے لئے فلسطینیوں کو ہرا دے گا۔”

25 داؤد نے وہی کیا جو خداوند نے اس کو حکم دیا۔ اور اس نے فلسطینیوں کو شکست دی اس نے ان کا پیچھا کیا اور جبع سے جزرتک تمام راستوں پر ان کو مار ڈا لا۔

خدا کے مقدس صندوق کو یروشلم لا یا گیا

داؤد نے دوبارہ اسرائیل میں بہترین سپاہیوں کو جمع کیا۔ وہ سب ۳۰۰۰۰ آدمی تھے۔ تب داؤد اور اسکے آدمی یہوداہ میں بعلہ کے مقام پر گئے۔ انہوں نے خدا کے مقدس صندوق کو یہوداہ کے بعلہ سے لیا اور یروشلم کی جانب چلے گئے۔ لوگ مقدس صندوق کے پاس خدا وند کی عبادت کے لئے جاتے۔ مقدس صندوق خدا وند قادر مطلق کے تاج کی مانند ہے۔ وہاں کروبی فرشتوں کے مجسّمے صندوق کے اوپر ہیں اور خدا وند صندوق پر بادشاہ کی مانند بیٹھا ہے۔ داؤد کے آدمی مقدس صندوق کو پہا ڑی پر ابینداب کے گھر سے باہر لائے۔ تب انہوں نے خدا کے مقدس صندوق کو ایک نئی گاڑی پر رکھا۔ عزّہ اور اخیو ابینداب کے بیٹے گاڑی چلا رہے تھے۔

اس طرح وہ پہاڑی پر ابینداب کے گھر سے مقدس صندوق اٹھا ئے۔ عزّہ گاڑی پر تھا خدا کے مقدس صندوق کے ساتھ تھا اور اخیو مُقدس صندوق کے ساتھ چل رہا تھا۔ داؤد اور تمام اسرائیلی خدا وند کے سامنے ناچ رہے تھے اور سبھی طرح کے موسیقی کے آلات بجا رہے تھے۔ وہاں پر بربط ،ستار ، ڈھول ،شہنائی جو چیر کی لکڑی سے بنی ہوئی تھی اور مجیرا بجا رہے تھے۔ جب داؤد کے لوگ نکون کے کھلیان میں آئے تو گائے ٹھو کر کھا گئی اور خدا کا مقدس صندوق گاڑی سے گر نے لگا عُزّہ نے مقدس صندوق کو پکڑ لیا۔ لیکن خدا وند عُزّہ پر غصہ ہوا اور اس کو مار ڈا لا۔ عزہ نے خدا کی تعظیم نہیں کی جب اس نے مقدس صندوق کو چھوا۔ عزہ وہاں خدا کے صندوق کے پاس مر گیا۔ داؤد غصہ میں تھا کیوں کہ خدا نے عُزّہ کو مارڈا لا۔ داؤد نے اس جگہ کو “پرض عزّہ ” کہا اور آج تک بھی وہ جگہ پر ض عُزّہ کہلا تی ہے۔

داؤد اس دن خدا وند سے ڈرا ہوا تھا۔ داؤد نے کہا ” میں کیسے خدا کے مقدس صندوق کو اپنے پاس لا سکتا ہوں ؟ 10 اس لئے داؤد خدا وند کے مقدس صندوق کو اپنا شہر نہیں لایا۔ داؤد نے مقدس صندوق کو جات کے عوبیدادوم کے گھر لے گیا۔ 11 خدا وند کا مقدس صندوق عوبیدا دوم کے گھر میں تین مہینے تک رہا خدا وند نے عوبیدا دوم اور اس کے خاندان پر فضل کیا۔

12 بعد میں لوگوں نے داؤد سے کہا ، “خدا وند نے عوبیدا دوم کے خاندان پر فضل کیا اور ہر چیز اسکی اپنی ذاتی ہو رہی تھی۔ کیوں کہ خدا وند کا مقدس صندوق وہاں ہے۔” اس لئے داؤد گیا اور خدا کا مقدس صندوق عوبیدادوم کے گھر سے لایا۔ داؤد بہت خوش تھا۔ 13 جب وہ سب آدمی نے جو خدا وند کا مقدس صندوق لئے ہوئے تھے چھ قدم بڑھے تو داؤد نے ایک بیل اور موٹے بچھڑے کی قربانی دی۔ 14 داؤد خدا وند کے سامنے اپنی پوری طاقت سے ناچ رہا تھا داؤد سوتی ایفود پہنے ہوئے تھا۔

15 داؤد اور تمام اسرائیلی مطمئن تھے وہ گاتے اور بگل پھونکتے ہوئے خدا وند کے مقدس صندوق کو شہر لا رہے تھے۔ 16 ساؤل کی بیٹی میکل کھڑ کی سے باہر دیکھ رہی تھی۔ جب خدا وند کا صندوق داؤد کے شہر میں لایا جا رہا تھا۔ تب اس نے بادشاہ داؤد کو خدا وند کے سامنے اُچھلتے اور ناچتے دیکھا تو اس نے اپنے دل میں داؤد کو حقیر سمجھا۔

17 داؤد نے مقدس صندوق کے لئے ایک خیمہ بنایا۔ اسرائیلیوں نے خدا وند کے مقدس صندوق کو خیمہ میں اس جگہ پر رکھا۔ تب داؤد نے جلانے کی اشیاء کا نذرانہ خدا وند کے سامنے پیش کیا۔

18 جب داؤد نے بخور کی قربانی کا نذرانہ ختم کیا تو اس نے لوگوں پر اس خدا وند کے نام سے فضل کیا جو خدا وند قادر مطلق ہے۔ 19 داؤد نے ایک روٹی اور کشمش کی ٹکیہ اور کچھ کھجور کی روٹی کا حصّہ بھی اسرائیل کے ہر مرد اور عورت کو دیا تب تمام لوگ گھر چلے گئے۔

میکل کا داؤد کو ڈانٹنا

20 داؤد واپس اپنے گھر اپنے خاندان کو دعا دینے کے لئے گئے لیکن ساؤل کی بیٹی میکل اس سے ملنے باہر آئی۔ میکل نے کہا ، “اسرائیل کے بادشاہ نے آج خود کو رسوا کیا ہے۔ اس نے خادماؤں کے سامنے عریاں آدمی کي طرح [d] حرکت کی ہے۔ آپکو ایسی حرکتوں پر شرم ہونی چاہئے۔”

21 تب داؤد نے میکل سے کہا ، “خدا وند نے مجھے چُنا ہے تمہارے والد یا اسکے خاندان کے کسی آدمی کو نہیں۔ خدا وند نے مجھے اسرائیلیوں کا قائد ہونے کے لئے چنا ہے۔ اس لئے میں خدا وند کے سامنے ناچنا اور دعوت دینا جاری رکھونگا۔ 22 میں دوسری حرکتیں کر سکتا ہوں جو اور بھی زیادہ شرمناک ہوں گی۔ ہو سکتا ہے تم میری تعظیم نہ کرو لیکن جن باندی لڑکیوں کی تم بات کر رہی ہو وہ میری بہت عزت کرتی ہیں۔”

23 ساؤل کی بیٹی میکل کو کبھی بچّہ نہ ہوا اور وہ بغیر بچّے کے ہی مر گئی۔

یوحنا 13:31-14:14

یسوع کا اپنی موت کے بارے میں کہنا

31 جب یہوداہ چلا گیا تو یسوع نے کہا ، “اب ابن آدم جلال پا رہا ہے۔ اور خدا نے ابنِ آ دم سے جلال پایا۔ 32 اگر خدا اسکے ذریعے جلال پاتا ہے تب خدا بھی بیٹے کو جلال دیتا ہے اور اسکو جلد ہی جلال دیگا۔”

33 یسوع نے کہا ، “میرے بچو میں تمہارے ساتھ صرف مختصر عرصے کے لئے رہونگا تم مجھے ڈھونڈو گے اور جیسا میں نے یہودیوں سے کہا تھا اسی طرح تم سے اب بھی کہتا ہوں: “میں جہاں جا رہا ہوں تم نہیں آسکتے۔

34 “اب میں تمہیں ایک نیا حکم دیتا ہوں ایک دوسرے سے محبت کرو جیسا کہ میں نے تم سے محبت کی تھی تم بھی ایک دوسرے سے محبت کرو۔ 35 سب لوگ یہ جان جائیں گے کہ تم میرے شاگرد ہو اگر تم ایک دوسرے سے محبت کرو گے۔”

یسوع نے بتایا کہ پطرس اس کا انکار کریگا

36 شمعون پطرس نے یسوع سے کہا ، “اے خدا وند آپ کہاں جا رہے ہیں۔” یسوع نے کہا، “جہاں میں جا رہا ہوں وہاں تم نہیں آسکتے وہاں بعد میں تم میرے پیچھے آؤ گے۔”

37 پطرس نے کہا ، “اے خدا وند! میں اب آپکے پیچھے کیوں نہیں آسکتا میں آپ کے لئے مر نے کو تیار ہوں۔”

38 یسوع نے جواب دیا! “کیا تم حقیقت میں اپنی زندگی میرے لئے دو گے میں سچ کہتا ہوں جب تک مرغ بانگ نہ دیگا تب تک تو تین بار میرا انکار کرے گا کہ تو مجھے نہیں جانتا ہے۔”

یسوع کا اپنے ماننے والوں کو خوش خبری دینا

14 یسوع نے کہا ، “اپنے دل کو تکلیف نہ دو خدا پر اور مجھ پر بھروسہ رکھو۔ میرے با پ کے گھر میں کئی کمرے ہیں اگر یہ سچ نہ ہو تا تو میں تم سے کبھی نہ کہتا۔ میں وہاں جارہا ہوں تا کہ تمہا رے لئے جگہ تیار کروں۔ جب میں وہا ں جا کر تمہا رے لئے جگہ بنا لوں تب دوبارہ میں پھر آؤں گا۔ اور میں تمہیں اپنے ساتھ لے جا ؤں گا۔ اور تب تم میرے ساتھ جہاں میں ہوں وہاں تم بھی رہنا۔ اور تم اس راہ کو جانتے ہو جہاں میں جا رہا ہوں۔”

تھوما نے کہا، “ا ے خداوند! ہم نہیں جانتے کہ آپ کہاں جا رہے ہیں پھر ہم کس طرح راہ کو جانیں گے ؟”

یسوع نے جواب دیا ، “میں راستہ ہوں میں سچا ئی ہوں اور زندگی بھی۔ میں ہی ایک ذریعہ ہوں جس سے تم باپ کے پاس جا سکتے ہو۔ اگر تم حقیقت میں مجھے جان گئے ہو تے تو میرے باپ کو بھی جانتے اب تم اسے جانتے ہو اور تم نے اسے دیکھ لیا ہے۔”

فلپ نے یسوع سے کہا ، “اے خداوند! ہمیں اپنے باپ کو دکھا ؤ یہی ہم چا ہتے ہیں۔”

یسوع نے جواب دیا ، “فلپ میں اتنے عرصہ سے تمہا رے ساتھ ہوں اور تمہیں مجھے جاننا چاہئے۔جس شخص نے مجھے دیکھا ہے اس نے باپ کو بھی دیکھا ہے پھر تم ایسا کیوں کہتے ہو کہ ہمیں باپ کو دکھا ؤ؟ 10 کیا تمہیں یقین نہیں ہے کہ میں باپ میں ہوں اور باپ مجھ میں ہے جو کچھ میں تمہیں کہہ چکا ہوں وہ میری طرف سے نہیں بلکہ باپ مجھ میں ہے اور وہ اپنا کام کر رہا ہے۔ 11 جب میں یہ کہوں کہ باپ مجھ میں ہے اور میں باپ میں ہوں تو یقین کر نا چا ہئے یا پھر معجزے کی وجہ سے ایمان لے آ ؤ جو میں نے کئے۔

12 میں سچ کہتا ہوں جو شخص مجھ میں یقین رکھتا ہے اور ایمان رکھتا ہے اور جو کام میں کرتا ہوں وہ بھی کرے۔ہاں! وہ اس سے بھی بڑا کام کرے گا جو میں نے کئے ہیں۔کیوں کہ میں باپ کے پا س جا رہا ہوں۔ 13 اگر تم میرے نام سے کچھ چا ہو گے میں تمہا رے لئے کروں گا اس طرح باپ کی عظمت و جلال کا اظہار بیٹے کے ذریعے ہو گا۔ 14 اگر تم میرے نام سے کچھ چا ہو گے میں تمہا رے لئے کروں گا۔

زبُور 119:17-32

گمیل

17 اپنے بندہ کے ساتھ اچھی طرح رہو۔
    تا کہ میں تیرے احکامات کے مطا بق جی سکوں۔
18 اے خدا وند ! میری آنکھ کھولدے تا کہ میں تیری شریعت کو ہو شیاری سے دیکھ سکوں۔
    اور ان حیرت انگیز کارناموں کے بارے میں پڑھوں جنہیں تم نے انجام دیا۔
19 میں اس زمین پر ایک اجنبی مسا فر ہوں۔
    اے خدا وند ! اپنے احکامات کو مجھ سے پو شیدہ نہ رکھ۔
20 میں ہر وقت تیرے احکامات کو پڑھنا چاہتا ہوں۔
21 اے خدا وند ! تو مغرور لوگوں کو جھڑکنا چاہتا ہے۔
    بُری چیزیں ان سے سرزد ہوں گی۔ وہ تیرے احکامات پر چلنے سے انکار کر تے ہیں۔
22 تو مجھے شرمندہ نہ کر تو مجھے مایوس نہ کر
    کیوں کہ میں نے تیرے معاہدہ پر عمل کیا ہے۔
23 یہاں تک کہ رہنماؤں نے بھی میرے خلاف بُری باتیں کہیں۔
    مگر میں تو تیرا بندہ ہوں۔ میں تیری شریعت پر زیادہ توّجہ دیتا ہوں۔
24 تیرا معاہدہ میرے لئے تسکین کا باعث ہے۔
    یہ مجھکو اچھی نصیحت دیتا ہے۔

دالتھ

25 میں جلد مر جاؤنگا۔
    اے خدا وند ! تو اپنے احکام کے مطابق مجھے زندہ رکھ۔
26 میں نے تجھے اپنی زندگی کے بارے میں بتا یا ہے۔
    تو نے مجھے جواب دیا ہے۔ اب تو مجھکو اپنی شریعت کی تعلیم دے۔
27 اے خدا وند ! میری مدد کر ،تا کہ میں تیری شریعت کو سمجھوں۔
    مجھے ان تعجب خیز کاموں کا مشاہدہ کر نے دے جنہیں تو نے کیا ہے۔
28 میں تھک گیا ہوں اور افسر دہ ہو گیا ہوں۔
    اپنے کلام کے مطا بق مجھے تقویت دے۔
29 اے خدا وند ! مجھے دھو کے والی زندگی گزارنے نہ دے۔
    اپنی شریعت سے مجھے راہ دکھا دے۔
30 اے خدا وند ! میں وفاداری کی راہ اختیار کی ہے۔
    میں احتیاط کے ساتھ تیرے دانشمندانہ فیصلوں کا مطالعہ کر تا ہوں۔
31 اے خدا وند ! میرا جی تیرے معاہدے کے ساتھ ہے۔
    تو مجھ کو مایوس مت کر۔
32 میں تیرے احکام کو نہایت شادمانی کے ساتھ قبول کروں گا۔
    اے خدا وند تیرے احکام مجھے بہت مسرور کر تے ہیں۔

امثال 15:31-32

31 جو شخص ڈانٹ ڈپٹ کو سنتا ہے وہ جئے گا ، اور سچ مچ میں عقلمند ہو جائے گا۔

32 ایک شخص جو تربیت سے انکار کرتا ہے اپنی عزت میں کمی کرتا ہے۔ لیکن جو ڈانٹ ڈپٹ سنتا ہے علم حاصل کرتا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center