Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the EHV. Switch to the EHV to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل سموئیل 22-23

داؤد کی مختلف مقامات کو روانگی

22 داؤد نے جات کو چھو ڑا۔ داؤد عدلاّم کے غار میں بھا گ گیا۔ داؤد کے بھا ئیوں اور رشتہ داروں نے سنا کہ داؤد عدُ لّام میں ہے وہ داؤد سے ملنے وہاں گئے۔ کئی آدمی داؤد کے ساتھ ہو گئے۔ ان میں سے کچھ آدمی مصیبت میں تھے ، کچھ بہت زیادہ قرض لئے ہو ئے تھے ، اور کچھ رنجیدہ تھے۔ داؤد ان لوگوں کا قائدبن گیا۔ اس کے ساتھ تقریباً ۴۰۰ آدمی تھے۔

داؤد عدُلّام سے نکلا اور موآب میں مصفاہ میں گیا۔ داؤد نے موآب کے بادشاہ سے کہا ، “براہ کرم میرے باپ اور ماں کو آکر آپ اپنے پاس ٹھہرنے دیجئے جب تک میں خدا سے نہ معلوم کروں کہ وہ میرے ساتھ کیا کر رہا ہے۔” اس لئے داؤد نے اپنے والدین کو موآب کے بادشاہ کے پاس چھو ڑا۔ اور وہ لوگ تب تک وہیں رکے جب تک داؤد پہا ڑ کے قلعہ پر چھپا رہا۔

لیکن جات نبی نے داؤد سے کہا ، “پہا ڑ کے قلعہ میں مت ٹھہرو اور یہوداہ کی سر زمین پر جا ؤ۔” اس لئے داؤد پہاڑ کا قلعہ چھو ڑا اور حارت کے جنگل کی طرف گیا۔

ساؤل کا اخیملک کے خاندان کو تباہ کرنا

ساؤل نے سنا کہ لوگ داؤد اور اس کے لوگوں کے بارے میں جان گئے ہیں۔ساؤل جبعہ کی پہا ڑی کے درخت کے نیچے بیٹھا تھا۔ ساؤل کے ہا تھ میں اس کا بھا لا تھا۔ اس کے تما م افسران اس کے اطرا ف کھڑے تھے۔ ساؤل نے اپنے افسروں سے جو اس کے اطراف کھڑے ہو ئے تھے کہا ، “بنیمین کے لو گو سنو ! کیا تم سمجھتے ہو یسی کا بیٹا ( داؤد ) تمہیں کھیت یا باغات دے گا ؟ کیا تم جانتے ہو کہ داؤد تمہیں ترقی دے کر ایک ہزار آدمیوں پر سپہ سالار بنا ئے گا اور ۱۰۰ آدمیوں پر افسر بنا ئے گا ؟ کیا یہی وجہ ہے کیوں تم لوگ میرے خلاف سازش کر رہے ہو ؟ تم میں سے کسی نے بھی نہیں بتا یا کہ میرے بیٹے نے یسی کے بیٹے کے ساتھ معاہدہ کیا۔ تم میں سے کسی نے میرے لئے افسوس نہ کیا اور نہ ہی بتا یا کہ میرے بیٹے نے میرے ایک افسر کی ہمت افزا ئی کی کہ گھات لگا کر مجھ پر حملہ کرے۔ اور وہ ا ن لمحوں میں( فی الحال ) مجھ پر حملہ کر نے کے لئے انتظار کر رہا ہے۔”

دوئیگ ادومی ساؤل کے افسروں کے ساتھ وہاں کھڑا تھا۔ دوئیگ نے کہا ، “میں نے یسی کے بیٹے (داؤد) کو نوب میں دیکھا داؤد اخیطوب کے بیٹے اخیملک سے ملنے آیا۔ 10 اخیملک نے داؤد کے لئے خداوند سے دعا کی۔اخیملک نے داؤد کو کھانا بھی کھلا یا اور اخیملک نے داؤد کو فلسطینی جو لیت کی تلوار دی۔”

11 بادشا ساؤل نے چند آدمیوں کو حکم دیا کہ کا ہن کو اس کے پاس لے آئے۔ساؤل نے ان سے کہا کہ اخیطوب کے بیٹے اخیملک اور اس کے سب رشتے دار وں کو لا ئے۔اخیملک کے رشتے دار نوب میں کاہن تھے۔ وہ سب بادشاہ کے پاس آئے۔ 12 ساؤل نے اخیملک سے کہا ، “اخیطوب کے بیٹے سُنو !

ا خیملک نے کہا ، “ ہاں جناب۔”

13 ساؤل نے اخیملک سے پو چھا ، “تم نے اور یسی کے بیٹے ( داؤد ) نے میرے خلاف کیوں خُفیہ پلان بنا یا۔ تم نے داؤد کو کھانا اور تلوار دی۔ تم نے اس کے لئے خدا سے دعا کی۔ اور نتیجہ یہ ہے کہ ان لمحوں میں وہی داؤد گھات لگا کر مجھ پر حملہ کرنے کے لئے انتظار کر رہا ہے۔

14 اخیملک نے جواب دیا ، “لیکن جناب آپ کا وہ کون افسر ہے جو داؤد جیسا وفادار ہے۔ داؤد تمہا را اپنا داماد ہے اور وہ تمہا رے محافظوں کا سردار ہے تمہا را سار ا خاندا ن داؤد کی عزت کرتا ہے۔ 15 وہ پہلا موقع نہ تھا کہ میں نے خدا سے داؤد کے لئے دُعا کی۔ ایسی بات با لکل نہیں ہے مجھے یا میرے کسی رشتہ دار کو الزام نہ دو۔ہم تمہا رے خادم ہیں مجھے کچھ معلوم نہیں کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے۔”

16 لیکن بادشاہ نے کہا ، “اخیملک تم اور تمہا رے تمام رشتے دار یقیناً مریں گے۔ ” 17 تب بادشا ہ نے اپنے ساتھ کھڑے محافظ کو کہا ، “جا ؤ اور خداوند کے سبھی کاہنوں کو مار ڈا لو۔ ایسا اس لئے کرو کیوں کہ وہ سب کا ہن داؤد کے طرفدار ہیں۔ انہیں معلوم تھا کہ داؤد بھا گ رہا تھا لیکن انہوں نے مجھ سے نہیں کہا۔”

تا ہم بادشا ہ کا کو ئی بھی سپا ہی خداوند کے کا ہن کے خلاف ہاتھ اٹھانا نہیں چاہتا تھا۔ 18 اس لئے بادشاہ نے دوئیگ کو حکم دیا۔ ساؤل نے کہا ، “دوئیگ تم جا ؤ اور کاہنوں کو مار ڈا لو۔” اس لئے دوئیگ ادومی گیا اور کاہنو ں کو مارڈا لا اس دن دوئیگ نے ۸۵ کا ہنو ں کو مار ڈا لا۔ 19 نوب کاہنوں کا شہر تھا۔دوئیگ نے نوب کے تمام لوگوں کو مار ڈا لا۔ دوئیگ نے اپنی تلوار سے مردوں، عورتوں، بچوں اور گود کے بچوں کو بھی مارڈا لا اور دوئیگ نے ان کی گائیں ، گدھے اور بھیڑوں کو مار ڈا لا۔

20 لیکن ابی یاتر فرار ہو گیا۔ ابی یاتر اخیملک کا بیٹا تھا۔ اخیملک اخیطوب کا بیٹا تھا۔ ابی یاتر بھا گا اور داؤدسے مل گیا۔ 21 ابی یاتر نے داؤد سے کہا کہ ساؤل نے خداوند کے کاہنوں کو مار ڈا لا۔ 22 تب داؤد نے ابی یاتر سے کہا ، “میں نے دو ئیگ ادومی کو اس دن نوب میں دیکھا تھا اور میں جانتا تھا کہ وہ یقیناً ساؤل کو بتا دیگا۔ میں خود تمہا رے خاندان کی موت کا ذمہ دار ہو ں۔ 23 میرے ساتھ ٹھہرو، اس کے لئے مت ڈرو جو تمہیں مارڈالنا چاہتاہے ، اور مجھے بھی مارڈالنا چا ہتا ہے۔ تم میرے پاس حفاظت میں رہو گے۔”

داؤد قعیلہ میں

23 لوگوں نے داؤد سے کہا ، “دیکھو فلسطینی قعیلہ کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ وہ کھلیانوں سے اناج لوٹ رہے ہیں۔”

داؤد نے خداوند سے پو چھا ، “کیا میں جاؤں اور ان فلسطینیوں سے لڑوں؟” خداوند نے داؤد کو جواب دیا ، “ ہا ں جا ؤ فلسطینیوں پر حملہ کرو قعیلہ کو بچا ؤ۔”

لیکن داؤد کے آدمیوں نے کہا ، “دیکھو ہم یہاں یہوداہ میں ہیں اور ہم خوف زدہ ہیں۔ ذرا سوچو تو سہی کہ ہم جب وہاں جا ئیں گے جہاں فلسطینی فوج ہے کتنے ڈرے ہو ئے ہوں گے۔”

داؤد نے دوبارہ خداوند سے پو چھا اور خداودنے داؤد کو جواب دیا ، “قعیلہ کو جا ؤ فلسطینیوں کو شکست دو میں تمہا ری مدد کروں گا۔” اس لئے داؤد اور اس کے آدمی قعیلہ گئے۔ داؤد کے آدمیوں نے فلسطینیوں کو شکست دی اور ان کے مویشی لے لئے۔ اس طرح داؤد نے قعیلہ کے لوگوں کو بچا یا۔ ( جب ابی یاتر داؤد کے پاس بھاگ کر گیا تھا توابی یاتر نے ایک چغّہ اپنے ساتھ لیا تھا۔ )

لوگوں نے ساؤل سے کہا کہ داؤد قعیلہ میں ہے۔ ساؤل نے کہا ، “خدا نے داؤد کومیرے حوالے کیا اور داؤد خود اپنے جال میں پھنس گیا ہے۔ وہ ایسے شہر میں گیا جس میں پھا ٹک اور سلا خیں ہیں۔” ساؤل نے جنگ کے لئے اپنی ساری فوج کو ایک ساتھ بلا یا انہوں نے اپنی تیاری قعیلہ جانے اور داؤد اور اس کے آدمیوں پر حملہ کرنے کے لئے کی۔

داؤد کو پتہ چلا کہ ساؤل اس کے خلاف منصوبے بنا رہا ہے۔ داؤد نے ابی یا تر کا ہن سے کہا ، “چغہ لا ؤ !”

10 داؤد نے دُعا کی ، “خداوند اسرا ئیل کا خدا ! میں نے سنا ہے کہ ساؤل قعیلہ کے خلاف لڑنے کے لئے آنے کا منصوبہ بنا رہا ہے کیوں کہ میں قعیلہ میں ہوں۔ 11 کیا ساؤل قعیلہ آئے گا ؟ کیا قعیلہ کے لوگ مجھے ساؤل کے حوالے کریں گے ؟ خدا وند اسرائیل کا خدا میں تمہارا خادم ہوں برائے مہربانی مجھے کہو۔”

خدا وند نے جواب دیا ، “ساؤل آئے گا۔”

12 داؤد نے دوبارہ پو چھا ، “کیا قعیلہ کے لوگ مجھے اور میرے آدمیوں کو ساؤل کے حوالے کریں گے ؟” خدا وند نے جواب دیا “وہ کریں گے۔”

13 اِس لئے داؤد اور اسکے آدمیوں نے قعیلہ چھوڑ دیا تقریباً وہ ۶۰۰ آدمی تھے جو داؤد کے ساتھ گئے۔ داؤد اور اسکے آدمی ایک جگہ سے دوسری جگہ گھومتے رہے۔ ساؤل کو پتہ چل گیا کہ داؤد قعیلہ سے بچ نکلا اس لئے ساؤل اس شہر کو نہیں گیا۔

ساؤل داؤد کا پیچھا کرتا ہے

14 داؤد ریگستان میں قلعوں میں ٹھہرا۔ وہ زیف کے ریگستان کے پہاڑیوں میں بھی ٹھہرا۔ ہر روز ساؤل داؤد کو تلاش کرتا تھا لیکن خدا وند نے ساؤل کو داؤد کو پکڑ نے نہیں دیا۔

15 داؤد زیف کے ریگستان میں ہوریش میں تھا وہ ڈر گیا تھا کیوں کہ ساؤل اس کو مارنے کے لئے آرہا تھا۔ 16 لیکن ساؤل کا بیٹا یونتن ہوریش میں داؤد سے ملنے گیا۔ یُونتن نے داؤد کو یقین دلانے میں مدد کی کہ خدا اسکی مدد کریگا۔ 17 یونتن نے داؤد سے کہا ، “ڈرو مت میرا باپ ساؤل تمہیں نہیں مار سکتا۔ تم اسرائیل کے بادشاہ بنو گے اور میں تمہارے بعد دوسرے مقام پر ہونگا۔ میرا باپ بھی یہ جانتا ہے۔”

18 یُونتن اور داؤد نے خدا وند کے سامنے ایک معاہدہ کیا۔ تب یونتن گھر گیا لیکن داؤد ہوریش میں ٹھہرا۔

زیف کے لوگ داؤد کے بارے میں ساؤل کو بتاتے ہیں

19 زیف کے لوگ ساؤل کے پاس جِبعہ آئے۔ انہوں نے اس سے کہا ، “داؤد ہمارے علاقے میں چھپا ہوا ہے۔ داؤد ہوریش کے پہاڑی قلعہ میں ہے جو کے یشیمن کے جنوبی حصّے میں حکیلہ پہاڑ پر ہے۔ 20 اے بادشاہ جب آپ چاہیں یہاں نیچے آئیں اسے تمہارے حوالے کرنا ہم لوگوں کی ذمّہ داری ہوگی۔”

21 ساؤل نے جواب دیا ، “خدا وند تم کو برکت دے کیوں کہ تم نے مجھ پر مہربانی کی۔ 22 داؤد کے ٹھکانے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرو یہ معلوم کرو کہ وہ کہاں ٹھہرا ہے ؟ اور یہ معلوم کرو کہ کس نے داؤد کو وہاں دیکھا ہے ؟ میں تم سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کیوں کہ مجھے کہا گیا تھا کہ داؤد بہت ہوشیار ہے۔ 23 تمام چھپنے کی جگہو ں کو دیکھو جسے داؤد استعمال کرتا ہے تب میرے پاس واپس آکر ہر بات کہو تب میں تمہارے ساتھ جاؤں گا۔ اگر داؤد اس علاقہ میں ہے تو میں اسے پکڑونگا۔ اگر مجھے یہوداہ کے سارے خاندانوں میں سے اسے تلاش کرنے کے لئے مجبور ہونا پڑے میں تب بھی انکا پتہ لگاؤنگا۔”

24 تب زیف کے لوگ واپس زیف چلے گئے اور ساؤل وہاں بعد میں گیا۔

اس وقت داؤد اور اس کے آدمی معون کے ریگستان میں تھے۔ وہ یشیمن کے جنوب میں ریگستان کے علاقے میں تھے۔ 25 ساؤل اور اسکے آدمی داؤد کو دیکھنے گئے۔ لیکن لوگوں نے داؤد کو خبردار کیا۔ انہوں نے اس کو کہا ، “ساؤل اس کو تلاش کر رہا ہے تب داؤد معون کے ریگستان میں “چٹان” پر گیا۔ ساؤل نے سنا کہ داؤد معون کے ریگستان کو جا چکا ہے اِس لئے ساؤل داؤد کو تلاش کرنے اُس جگہ گیا۔

26 ساؤل چوٹی کے ایک طرف تھا داؤد اور اس کے آدمی اسی چو ٹی کے دوسری طرف تھے۔ داؤد ساؤل سے دور چلے جانے کے لئے جتنی جلدی وہ کر سکتا تھا کو شش کر رہا تھا۔ ساؤل اور اسکے سپا ہی چوٹی کے اطراف داؤد اور اسکے آدمیوں کو پکڑ نے جا رہے تھے۔

27 تب ایک قاصد ساؤل کے پاس آیا۔ قاصد نے کہا ، “جلدی آؤ! فلسطینی ہم پر حملہ کر رہے ہیں۔”

28 اِس لئے ساؤل نے داؤد کا پیچھا کرنا چھو ڑ دیا اور فلسطینیوں سے لڑ نے نکل گیا۔ اسی لئے لوگوں نے اس جگہ کو “ پھسلتی چٹان” کہا۔ 29 داؤد نے معون کا ریگستان چھوڑ دیا اور عین جدی کے قریب پہاڑ کے قلعہ کو گیا۔

یوحنا 10:1-21

سچا چرواہا اور اسکی بھیڑیں

10 یسوع نے کہا ، “میں تم سے سچ کہتا ہوں اگر کوئی آدمی بھیڑ خانہ میں داخل ہوگا وہ دروازہ کے ذریعے آئیگا لیکن وہ کسی اور طرف سے چڑھکر آئے تو وہ چور ہے جو بھیڑ چرانے آ تا ہے۔ لیکن جو دروا زہ سے داخل ہوگا وہ چرواہا ہے جو بھیڑوں کا نگہبان ہوگا۔ اور دربان اسکے لئے دروازہ کھول دیگا اور وہ چرواہا ہے اور بھیڑیں اپنے چر واہے کی آواز سنتی ہیں وہ اپنی بھیڑوں کو نام سے بلا کر لے جاتا ہے۔ جب وہ اپنی تمام بھیڑوں کو باہر نکال لیتا ہے تو وہ انکے آگے چلتا ہے اور بھیڑیں اسکے پیچھے چلتی ہیں کیوں کہ وہ اسکی آواز کو پہچانتی ہیں۔ اور بھیڑیں کسی غیر شخص کے پیچھے جسے وہ نہیں جانتیں نہیں جائیں گی۔ وہ اس غیر آدمی سے دور بھا گیں گی کیوں کہ وہ اسکی آواز کو نہیں پہچانتیں۔”

یسوع نے ان سے یہ قصّہ کہا۔لیکن لوگ سمجھ نہیں سکے کہ اس قصّے کا کیا مطلب ہے۔

یسوع ایک اچھا چرواہ

اس لئے یسوع نے ان سے دو بارہ کہا ، “میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ میں بھیڑوں کا در وازہ ہوں۔ اور جو کوئی مجھ سے پہلے آئے ہیں وہ چور اور ڈاکو تھے اور بھیڑوں نے انکی آواز نہ سنی۔” میں دروازہ ہوں اور جو کوئی میرے ذریعے داخل ہو گا وہی نجات پائیگا اور اندر باہر جا نے کا مستحق ہوگا اور جو کچھ وہ چاہے گا پا ئے گا۔ 10 چور تو چرانے اور مارنے تباہ کر نے کے لئے آتا ہے۔ لیکن میں زندگی دینے کے لئے آیا ہوں جو خوبی اور اچھا ئی سے بھر پور ہے۔

11 “میں ایک اچھا چرواہا ہوں اور اچھا چرواہا اپنی بھیڑوں کے لئے اپنی زندگی دیتا ہے۔ 12 لیکن مزدور جسے بھیڑوں کی نگہداشت کے لئے اجرت دی جاتی ہے وہ چرواہے سے مختلف ہے۔ اجرت پا نے والا مزدور بھیڑوں کا مالک نہیں ہو تا لہذا جب مزدور یہ دیکھتا ہے کہ بھیڑ یا آرہا ہے تو وہ بھاگ جا تا ہے اور بھیڑوں کو چھو ڑ دیتا ہے تب بھیڑیا حملہ کرتا ہے اور انہیں منتشر کر دیتا ہے۔ 13 وہ مزدور اس لئے بھا گ جاتا ہے کہ وہ صرف ملازم ہے اور اسے بھیڑوں کی فکر نہیں ہو تی۔

14-15 “میں اچھا چرواہاہوں میں بھیڑوں کو اسی طرح جانتا ہوں جس طرح باپ مجھے جانتا ہے اور میں باپ کو اور اسی طرح بھیڑیں بھی مجھے جانتی ہیں میں ان بھیڑوں کے لئے اپنی جان دیتا ہوں۔ 16 میری اور بھیڑیں بھی ہیں جو اس بھیڑ خانہ میں نہیں ہیں مجھے انکو بھی لا نا ہے۔وہ میری آواز سنیں گی آئندہ ایک جھنڈ ہوگا اور انکا ایک چرواہا ہو گا۔ 17 باپ مجھ سے محبت کرتا ہے اس لئے کہ میں اپنی جان دیتا ہوں تا کہ اسکو پھر واپس لے سکوں۔ 18 کوئی بھی مجھ سے میری جان چھین نہیں سکتا۔بلکہ میں ہی اسے دیتا ہوں اور ایسا کر نے کا مجھے حق ہے اور اختیار ہے کہ واپس لوں یہ حکم مجھے میرے باپ نے دیا ہے۔”

19 ان باتوں پر یہودی آپس میں ایک دوسرے سے متفق نہیں تھے۔ 20 ان میں سے بہت سے یہودیوں نے کہا ، “اس میں بد روح آگئی ہے اور اسے دیوانہ بنا دی ہے کیوں اسے سنیں۔”

21 لیکن کچھ یہودیوں نے کہا ، “ایک آدمی بد روح کے زیر اثر ہو ایسی باتیں نہیں کر سکتا۔کیا ایک بد روح اندھے آدمی کو بینائی دے سکتی ہے؟ کبھی نہیں۔”

زبُور 115

115 اے خدا وند ! ہم کو ئی تعظیم حاصل نہیں کر سکے
    کیوں کہ وہ تعظیم تُجھ سے وا بستہ ہے۔
    کیوں کہ تیری سچّی شفقت اور وفاداری کی وجہ سے تعظیم تیری ہے۔
قوموں کو کیوں تعجب ہو کہ ہمارا خدا کہاں ہے ؟
ہمارا خدا تو آسمان پر ہے۔
    جو کچھ وہ چاہتا ہے وہی کر تا رہتا ہے۔
اُن قوموں کے “دیوتا ” صرف پتلے ہیں جو سو نے چاندی کے بنے ہیں۔
    وہ صرف پتلے ہیں جو کسی انسان نے بنائے۔
اُن پُتلوں کے منھ ہیں ،مگر وہ بول نہیں پا تے۔
    اُن کی آنکھیں ہیں ،مگر وہ دیکھ نہیں پا تے۔
اُن کے کان ہیں ،مگر وہ سن نہیں سکتے۔
    اُن کے پاس ناک ہے ،لیکن وہ سونگھ نہیں پا تے۔
اُن کے ہاتھ ہیں ،مگر وہ کسی چیز کو چھو نہیں سکتے۔
    ان کے پاس پیر ہیں مگر وہ چل نہیں سکتے۔ ان کے گلے سے آواز نہیں نکلتی۔
جو لوگ اُن بتوں کو بناتے ہیں اور اُن میں یقین رکھتے ہیں ،
    وہ بالکل اُن بغیر قوّت والے بتوں جیسے بن جائیں گے۔

اے بنی اسرائیلیو ! خدا وند پر توکل کرو !
    خدا وند اِسرائیل کو مدد دیتا ہے اور اُس کی حفا ظت کر تا ہے۔
10 اے ہارون کے گھرا نے ! خدا وند پر توکل کرو !
    ہارون کے گھرانے کو خدا وند سہارا دیتا ہے ، اور اس کی حفا ظت کر تا ہے۔
11 اے خدا وند سے ڈرنے والو ! خدا وند پر توکل کرو۔
    خدا وند سہارا دیتا ہے اور اپنے سے ڈر نے والوں کی حفاظت بھی کر تا ہے۔

12 خدا وند ہمیں یاد رکھتا ہے۔
    خدا ہمیں برکت دیگا ،
خدا وند اسرائیل کے خاندان کو برکت عطا کریگا۔
    خدا وند ہارون کے خاندان کو برکت دیگا۔
13 خدا وند اپنے ڈرنے والوں ،
    اعلیٰ اور ادنیٰ سب کو برکت دیگا۔

14 خدا وند تمہیں زیادہ سے زیادہ دے۔ مجھے امید ہے کہ
    وہ تمہاری اولاد کو بھی زیادہ سے زیادہ دیگا۔
15 خدا وند کی طرف سے تمہارا خیر مقدم ہے
    جس نے آسمان اور زمین کو بنایا۔
16 جنّت تو خدا وند کی ہے ،
    لیکن اُس نے زمین بنی آدم کو دیدی۔
17 مرے ہو ئے لوگ خدا وند کی ستائش نہیں کر تے۔
    قبر میں پڑے ہو ئے لوگ خدا وند کی مدح سرائی نہیں کر تے۔
18 لیکن اب ہم خدا وند کی ستائش کریں گے۔
    اورہم اس کی اب سے ابد تک حمد کریں گے۔

امثال 15:18-19

18 جلد غصہ میں آنے والا شخص بحث و مباحثہ کا سبب بنتا ہے لیکن ایک صبر کرنے والا شخص جھگڑا کو شانت کر دیتا ہے۔

19 ایک کاہل شخص ہر جگہ مصیبت کا سامنا کرے گا۔ لیکن ایک ایماندار شخص کے لئے زندگی کا راستہ آسان ہوگا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center