Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NET. Switch to the NET to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل سموئیل 10-11

سموئیل کا ساؤل کو مسح کرنا

10 سموئیل نے ایک خاص تیل کا مرتبان لیا۔ سموئیل نے تیل کو ساؤ ل کے سر پر انڈیل دیا۔ سموئیل نے ساؤل کا بوسہ لیا اور کہا ، “خداوند نے تمہیں مسح کیا (چُنا ) ہے۔ لوگوں کے لئے تمہیں قائد بنا یا ہے۔ تم خداوند کے لوگو ں کو قابو میں کرو گے تم ا نہیں دشمنوں سے بچا ؤ گے وہ سارے جو ان کے اطراف ہیں۔ خداوند نے تمہیں ان لوگوں کے اُوپر حاکم چُنا۔ یہاں ایک نشان ہے جو ثابت کرے گا کہ یہ سچ ہے۔ آج مجھے چھو ڑنے کے بعد تم ضلضع میں بنیمین کی سرحد پر راخِل کے مقبرہ کے قریب دو آدمیوں سے ملو گے۔ وہ دو آدمی تم سے کہیں گے کسی نے ان گدھوں کو پایا ہے جسے تم تلاش کر رہے ہو۔ اب وہ تمہا رے لئے فکرمند ہے وہ کہہ رہا ہے “ میں اپنے بیٹے کے متعلق کیا کروں؟ ”

سموئیل نے کہا ، “تب تک تم چلتے رہو گے جب تک تم تبور میں بلوط کے بڑے پیڑ تک پہونچ نہیں جا تے۔ وہاں تمہیں تین آدمی ملیں گے۔ وہ تین آدمی بیت ایل میں خدا کی عبادت کے لئے راستے پر سفر کرتے ہو ں گے۔ ایک آدمی کے ساتھ بکریوں کے تین بچے ہوں گے دوسرا آدمی تین رو ٹی کے ٹکڑے لئے ہو گا اور تیسرا آدمی مئے کی بوتل لئے ہو گا۔ یہ تینوں آدمی تمہیں سلام کریں گے وہ تمہیں دو رو ٹی کے ٹکڑے پیش کریں گے اور تم انسے دو روٹی کے ٹکڑے قبول کرو گے۔ تب تم جبعہ ایلو ہم جا ؤ گے وہا ں اس جگہ پر ایک فلسطینی قلعہ ہے جب تم اس شہر میں پہو نچو گے تو کئی نبی نکل آئیں گے۔ یہ نبی عبادت گاہ سے نیچے آئیں گے۔ وہ پیشین گو ئی کریں گے۔ وہ بین طنبورا اور بانسری بجا رہے ہو ں گے۔ تب تم پر خداوند کی عظیم رُوح اُترے گی۔ تم بدل جا ؤ گے۔ تم ایک علحٰدہ آدمی ہو جا ؤ گے۔ تم ان نبیوں کے ساتھ پیشین گوئی کرنا شروع کرو گے۔ ان سارے نشانات کے بعد جو تم کرنا چا ہتے ہو اسے کرو کیو ں کہ خدا تمہا رے ساتھ ہو گا۔

مجھ سے پہلے تم جلجال جا ؤ تب میں تم سے آ کر ملوں گا۔ اور میں جلانے کی قربانی پیش کروں گا لیکن تم کو سات دن تک انتظار کر نا چا ہئے تب میں آؤں گا اور کہوں گا کہ کیا کرنا ہے۔”

ساؤل کا نبی جیسا ہو نا

جیسے ہی ساؤل سموئیل سے رخصت ہو نے کیلئے پلٹا خدا نے ساؤل کی زندگی بدل دی۔ یہ سب واقعات اس دن ہو ئے 10 ساؤ ل اور اس کا خادم جبعہ ایلو ہم گئے۔ اس جگہ پر ساؤل نبیوں کے گروہ سے ملا۔ ساؤل پرخدا کی رُوح اُتر آئی اور ساؤل نے بھی دورسے نبیوں کی طرح پیشین گوئی کی۔ 11 کچھ ایسے لوگ تھے جو ساؤل کی پیشین گوئی کرنے سے پہلے جانتے تھے اس لئے وہ ایک دوسرے سے پو چھے قیس کے بیٹے کو کیا ہوا ہے ؟ ” کیا ساؤل بھی نبیوں میں سے ایک ہے ؟ ”

12 جبعہ ایلو ہم سے ایک آدمی نے جواب دیا ، “ہاں ! اور ایسا معلوم پڑتا ہے کہ یہ انکا قائد ہے۔ [a] اس لئے یہ ایک مشہور کہا وت بنی : “ کیا ساؤل نبیوں میں سے ایک ہے ؟ ”

ساؤل کی گھر کو واپسی

13 جب وہ پیشین گوئی کرنی ختم کی ساؤل اپنے مکان کے قریب عبادت کی جگہ گیا۔

14 ساؤل کے چچانے ساؤل اور اس کے خادم سے پو چھا ، “تم کہاں گئے تھے ؟”

ساؤل نے کہا ، “ہم گدھوں کو تلاش کرنے گئے تھے۔ جب ہم انہیں نہ پا سکے توہم سموئیل سے ملنے گئے۔”

15 ساؤل کے چچا نے کہا ، “مہربانی کرکے مجھے کہو سموئیل نے تمہیں کیا کہا ؟”

16 ساؤل نے جواب دیا ، “سموئیل نے ہم کو صرف اتنا کہا کہ گدھے پہلے ہی مل گئے ہیں۔” ساؤل نے ہر چیز اپنے چچا کو نہیں بتا ئی۔ سموئیل نے جو کچھ بادشاہت کے متعلق ساؤل کو کہا تھا اس نے اس کو نہیں بتا یا۔

سموئیل کا ساؤل کے بادشاہ ہو نے کا اعلان کرنا

17 سموئیل نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں سے مِصفاہ میں ایک ساتھ خداوند کے حضور ملنے کو کہا۔ 18 سموئیل نے بنی اسرا ئیلیوں سے کہا ، “خداوند اسرا ئیل کا خدا کہتا ہے ، ’ میں نے اسرا ئیلیوں کو مصر سے باہر نکالا میں نے تمہیں مصر کے اختیار میں رہنے سے اور دوسرے بادشاہوں سے جو تمہیں نقصان پہونچانے کی کو شش کی بچا یا۔‘ 19 لیکن تم نے بدلے میں آج خدا کو ردّ کردیا ہے۔ تمہا را خدا تم کو تمام تکالیف اور مسائل سے بچاتا ہے لیکن تم نے کہا ، ’ نہیں ہم بادشاہ چا ہتے ہیں جو ہم پر حکومت کرے۔‘ اب آؤ اور خداوند کے سامنے اپنے خاندان اور خاندانی گروہ کے ساتھ کھڑے ہو جا ؤ۔”

20 ان لوگوں میں سے ایک کو بادشاہ چننے کے لئے سموئیل نے اسرا ئیل کے تمام خاندانی گروہ کو اپنے نزدیک آنے دیا اس لئے پہلے بنیمین کے خاندانی گروہ کوچُنا اور اس سے ایک بادشاہ کو چنا گیا۔ 21 سموئیل نے بنیمینی گروہ کے ہر خاندان سے کہا کہ ایک ایک کر کے آگے چلے۔ مطری کا خاندان چُنا گیا۔ تب سموئیل نے مطری خاندان کے ہرفرد سے کہا کہ ایک ایک کرکے آ گے نکلے۔ قیس کے بیٹے ساؤل کو چُنا گیا۔

لیکن جب لوگوں نے ساؤل کی کھو ج کی تو وہ اسے نہیں ملے۔ 22 تب انہوں نے پھر خداوند سے رجوع کیا اور پو چھا ، “کیا وہ آدمی یہاں آچکا ہے ؟”

خداوند نے جواب دیا ، “ہاں! مال و اسباب کے پیچھے چھپا ہوا ہے۔”

23 لوگ دوڑے اور ساؤ ل کو قربان گا ہ کے پیچھے سے باہر لے آئے ساؤل لو گوں میں کھڑا رہا ساؤل سب سے اونچا تھا۔

24 سموئیل نے تمام لوگوں سے کہا ، “دیکھو یہ آدمی کو خداوند نے چُنا ہے کو ئی بھی ساؤل جیسا لوگو ں میں نہیں ہے۔”

تب لوگو ں نے پکا را ، “بادشاہ کی عمر دراز ہو !”

25 سموئیل نے بادشا ہت کے اُصول لوگوں کو سمجھا ئے وہ ان اُصولو ں کی کتاب میں لکھا اس نے کتاب کو خداوند کے سامنے رکھا تب سموئیل نے لوگو ں کو گھر جانے کے لئے کہا۔

26 ساؤل بھی جبعہ میں اپنے گھر چلا گیا۔ خدا نے کچھ بہا در آدمیوں کے دِلوں کو چھوا اور یہ بہا در آدمی ساؤل کے ساتھ ہو گئے۔ 27 لیکن چند شریروں نے کہا ، “یہ آدمی ہم کوکس طرح بچا سکتا ہے ؟ ” انہوں نے ساؤل کی بُرا ئی کی اور اس کو نذر پیش کرنے سے اِنکار کیا۔ لیکن ساؤل نے کچھ نہ کہا۔

عمّونیوں کا بادشاہ ناحس

عمونیوں کا بادشاہ ناحس جلعاد اور رُوبن کے خاندانی گروہوں کو نقصان پہو نچا رہا تھا۔ ناحس نے ہر آدمی کی داہنی آنکھ نکال دی تھی۔ ناحس نے کسی کو بھی ان کی مدد کرنے کی اجازت نہیں دی عمونیوں کے بادشاہ ناحس نے ہر اس اسرا ئیلی آدمی کی داہنی آنکھ نکلوا دی جو دریا ئے یردن کے مشرقی حصے میں رہتے تھے۔ لیکن ۷۰۰ اسرا ئیلی آدمی عمونیوں سے بھا گے اور یبیس جلعاد میں آئے۔

11 تقریباً ایک مہینہ بعد عمّونی ناحس اور اس کی فوج نے یبیس جلعاد کو گھیر لیا۔ یبیس کے تمام لوگوں نے ناحس سے کہا ، “اگر تم ہم سے معاہدہ کرو تو ہم تمہا ری خدمت کریں گے۔”

لیکن عمونی ناحس نے جواب دیا ، “میں تم لوگو ں کے ساتھ تب تک کو ئی معا ہدہ نہیں کروں گا جب تک میں سبھی بنی اسرا ئیلیوں کو پریشان کرنے کی غرض سے تمہا رے شہر کے سبھی آدمیوں کی داہنی آنکھ نکال نہ لوں۔”

یبیس کے قائدین نے ناحس سے کہا ، “ہم سات دن کا وقت لیں گے ہم تمام اسرا ئیل میں قاصد بھیجیں گے۔ اگر کو ئی بھی ہماری مدد کو نہ آئے تو ہم تمہا رے پاس آئیں گے اور اپنے کو تمہا رے حوالے کر دیں گے۔”

ساؤ ل کا یبیس جلعاد کی حفا ظت کرنا

قاصد جبعہ آئے جہاں ساؤل رہتا تھا۔ انہوں ے لوگوں کو خبر دی تب لوگ زاروقطار رو نے لگے۔ اس وقت ساؤل اپنے بیلوں کے ساتھ کھیتوں میں گیا ہوا تھا۔ ساؤل کھیت سے آیا ہی تھا کہ وہ لوگوں کے رو نے کی آواز سنی تو اس نے پو چھا ، “لوگو ں پر کیامصیبت آئی ہے۔ وہ لوگ کیوں رو رہے ہیں ؟ ”

تب لوگوں نے ساؤل سے وہی کہا جو یبیس کے قاصدوں نے پہلے کہا تھا۔ خدا کی روح ساؤ ل کے اوپر آئی جب اس نے لوگوں کے جوابوں کو سنا تو وہ بہت غصہ میں آگیا۔ ساؤ ل نے بیلو ں کی ایک جو ڑی لے کر انکو ٹکڑے ٹکڑے میں کاٹا۔ تب وہ ان بیلوں کے ٹکڑوں کو قاصدوں کو دیا۔ اس نے قاصدوں کو حکم دیا کہ ان ٹکڑوں کو اسرا ئیل کی ساری سر زمین پر لے جا ؤ۔ اس نے ان سے کہا کہ یہ پیغام سارے بنی اسرا ئیلیوں کو دے : آؤ ! ساؤل اورسموئیل کی ہدایت پر چلو اگر کو ئی آدمی نہ آئے اور مدد نہ کرے تو پھر وہی باتیں اس کی گائیوں کے ساتھ ہو ں گی ! ”

تب خداوند کا خوف لوگوں کے اوپر چھا گیا۔ وہ سب ایک ساتھ ایک تن ہو کر ساؤ ل کے ساتھ شامل ہو نے کے لئے آئے۔ ساؤل نے بزق میں آدمیوں کو ایک ساتھ جمع کیا تقریباً ۰۰۰، ۰۰،۳ آدمی اسرا ئیل سے اور ۰۰۰،۳۰ یہوداہ سے تھے۔

ساؤل اور اس کی فوج نے یبیس کے قاصدوں سے کہا، “یبیس جلعاد کے لوگوں سے کہو کہ کل دوپہر تم بچائے جا ؤ گے۔”

قاصدوں نے ساؤل کے پیغام کو یبیس کے لوگوں سے کہا۔ یبیس کے لوگ بہت خوش تھے۔ 10 تب یبیس کے لوگوں نے ناحس عمّونی سے کہا ، “کل ہم تمہا رے پاس آئیں گے تب تم جو چاہو وہ کر سکتے ہو۔”

11 دوسرے دن صبح ساؤل نے اپنے سپاہیوں کو تین گروہوں میں علٰحدہ کیا۔ سورج کے طلوع ہو نے کے وقت ساؤل اور اس کے سپا ہی عمونی چھا ؤنی میں داخل ہو ئے اور اس وقت عمونی محا فظو ں کوبدل رہے تھے۔ حملہ کر دیا اور اسنے عمونیوں کو دوپہر سے پہلے شکست دے دی اور جو زندہ بچ گئے تھے وہ اس طرح بکھیر دیئے گئے کہ دو سپا ہی بھی ایک ساتھ نہ رہے۔

12 تب لوگوں نے سموئیل سے کہا ، “کہاں ہیں وہ لو گ جنہوں نے کہا تھا کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ ساؤل بادشا ہ کی طرح ان پر حکومت کرے ؟” ان لوگوں کو یہاں لا ؤ ہم انہیں ہلاک کریں گے۔”

13 لیکن ساؤل نے کہا ، “ نہیں آج کسی ایک کو بھی نہ ما رو کیو نکہ خداوند نے آج اسرا ئیل کو رہا ئی دی ہے۔

14 تب سموئیل نے لوگو ں سے کہا ، “آؤ ہم لوگ جلجال چلیں۔ جلجال میں ہم دوبارہ ساؤل کو بادشاہ بنا ئیں گے۔ ”

15 تمام لوگ جلجال گئے وہاں خداوند کے سامنے لوگو ں نے ساؤل کو بادشا ہ بنا یا انہوں نے قربانی کی نذر خداوند کو پیش کی۔ ساؤل اور سب بنی اسرا ئیلیوں نےخوشیاں منا ئیں۔

یوحنا 6:43-71

43 لیکن یسوع نے کہا، “ایک دوسرے سے شکا یت کر نی بند کرو۔ 44 باپ وہی ہے جس نے مجھے بھیجا ہے اور لوگوں کو میرے پاس لاتا ہے جنہیں آ خرت کے دن اٹھا ؤں گا اگر باپ کسی کو میرے پا س نہ لا ئے تو ایسا آدمی میرے پاس نہیں آ سکتا۔ 45 یہ بات نبیوں نے لکھی ہے، “خدا تمام لوگوں کو تعلیم دیتاہے اور لوگ جوباپ سے سن کر سیکھتے ہیں وہ میرے پاس آتے ہیں۔” [a] 46 میرے کہنے کا یہ مطلب ہے کہ ہر کسی نے باپ کو نہیں دیکھا ہے سوائے اس آدمی کے جو باپ کی طرف سے آیا ہے۔”

47 “میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ جو شخص مجھ پر ایمان لا تا ہے وہی ابدی زندگی پا سکتا ہے۔” 48 میں وہ روٹی ہوں جو حیات بخشتی ہے۔ 49 تمہا رے آبا ء و اجدادنے ریگستان میں منّ کھایا لیکن وہ فوت ہو گئے۔ 50 میں وہ روٹی ہوں جو آسمان سے آئی ہے اور جو یہ روٹی کھا ئیگا وہ کبھی نہیں مریگا۔ 51 میں حیات کی روٹی ہوں جو آسما ن سے آئی ہے اور جس نے اس کو استعمال کیا اس نے ہمیشہ کی زندگی پا ئی ہے یہ روٹی جو میں دیتا ہوں میرا جسم ہے میں یہ جسم دوں گا تا کہ لو گ اس دنیا میں زندگی پا سکیں۔”

52 اس پر یہودیوں نے آپس میں بحث و مباحشہ شروع کیا اور کہا، “یہ شخص کس طرح اپنا جسم ہمیں کھا نے کو دیگا ؟”

53 یسوع نے کہا ، “میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ تمہیں ابن آدم کے جسم کو کھا نا چا ہئے اور اسکے خون کو پینا چاہئے۔اگر تم ایسا نہیں کر تے ہو تو تمہیں حقیقی زندگی نصیب نہیں ہو گی۔ 54 جس نے میرے جسم کو غذا بنائی اور خون کو پیا اس نے لا فا نی زندگی پا ئی اور ایسے آدمی کومیں آخرت کے دن اٹھا ؤں گا۔ 55 میرا جسم اور خون سچی مشروب ہے۔ 56 اور جو میرا جسم کھا تا ہے اور خون پیتا ہے ایسا آدمی میں ہوں اور مجھ میں وہ رہتا ہے۔

57 باپ نے مجھے بھیجا اور میں باپ کی وجہ سے رہتا ہوں۔ اسی طرح جو مجھے غذا کے طور پر استعمال کریں گے میری وجہ سے وہ رہیں گے۔ 58 میں اس روٹی کی ما نند نہیں ہوں جو ہما رے آباء واجداد نے ریگستان میں کھا ئی تھی حا لانکہ وہ کھا تے تھے مگر اوروں کی طرح انہیں بھی موت آئی۔ میں وہ روٹی ہو ں جو آسمان سے آ ئی ہے اور جس نے اس روٹی کو کھایا کیا اس نے حقیقی زندگی پائی؟”

59 یسوع نے یہ تمام باتیں اس وقت کہیں جب کفر نحوم میں یہودی عبادت گاہ میں لوگوں کو تعلیم دے رہے تھے۔

بہت سے شاگردوں کا یسوع کو چھوڑ دینا

60 کئی شاگردوں نے یسوع کی تعلیمات کو سنا اور سن کر کہا ، “یہ تعلیم تو بہت مشکل ہے اس کو کون قبول کریگا ؟۔”

61 یسوع اچھی طرح جان گیا کہ یہ شاگرد اس کے متعلق شکایت کر رہے ہیں۔ تب یسوع نے کہا کیا تم میری تعلیمات کی وجہ سے پریشان ہو؟ 62 اگر تم ابن آدم کو اوپر جاتے دیکھو گے جہاں وہ پہلے تھا توکیا ہوگا ؟ 63 یہ جسم کچھ بھی نہیں حا صل کر سکتا۔یہ تو روح ہے۔ جو انسان کو زندگی بخشتی ہے۔اور یہی باتیں جو میں نے کہی ہیں وہ روح کی ہیں جو تمہیں زندگی دیتی ہیں۔ 64 لیکن تم میں سے کچھ لوگ ان باتوں کا یقین نہیں کروگے۔”کیوں کہ یسوع نے جان لیا کہ کون یقین نہیں کر رہا ہے۔اور اس بات کو وہ شروع سے ہی جان گیاتھا کہ کون انہیں دھو کا دیگا۔ 65 یسوع نے کہا ، “جس آدمی کو با پ نہ بھیجے وہ آدمی میرے پا س نہیں آ سکتا۔”

66 جب یسوع نے یہ باتیں کہیں اس کے بہت سے شاگردوں نے اسے چھوڑ دیا۔وہ یسوع کی باتوں پرعمل کرنا چھوڑ دیا۔

67 یسوع نے اپنے بارہ رسولوں سے یہ بھی پوچھا ، “کیا تم بھی مجھے چھوڑنا چاہتے ہو؟”

68 سائمن پطرس نے یسوع سے کہا، ، “خدا وند ہم کہاں جا سکتے ہیں آپ کے پاس کلا م ہے جو ہمیں ہمیشہ کی زند گی دے سکتا ہے۔ 69 ہم کو آپ پر عقیدہ ہے ہم جانتے ہیں کہ آپ ہی وہ مقدس ہستی ہیں جو خدا کی طرف سے ہیں۔”

70 تب یسوع نے کہا ، “میں تم بارہ کو منتخب کرتا ہوں لیکن تم میں ایک شیطان ہے۔” 71 یہ بات یسوع نے یہوداہ کے متعلق کہی تھی جو سائمن اسکریوتی کا بیٹا تھا۔ یہوداہ بارہ مریدوں میں سے ایک تھا لیکن بعد میں یسوع کا مخا لف ہو گیا۔

زبُور 107

پانچويں کتاب

زبور (107-150)

107 خداوندکا شکر کرو کیوں کہ وہ بھلا ہے
    اور اس کی شفّقت ابدی ہے۔
ہر ایسا شخص جسے خداوند نے بچا یا ہے اِسے دُہراؤ۔
    ہر ایسا شخص جسے خداوند نے اپنے دشمنوں سے چھڑایا ہے، اُس کی ستا ئش کرو۔
خد ا وند نے اپنے لوگوں کو بہت سے الگ الگ ملکوں سے اکٹھا کیا ہے۔
    اُس نے انہیں مشرق اور مغرب سے شمال اور جنوب سے جمع کیا ہے۔

اُن میں سے بعض بیابان اور صحرا کے راستے میں بھٹکتے پھرے۔
    وہ لوگ ایک شہر کی کھوج میں تھے جہاں وہ رہ سکیں ،
    مگر انہیں کو ئی ایسا شہرنہیں ملا۔
وہ بھو کے اور پیاسے تھے،
    اور وہ کمزور ہوتے جا رہے تھے۔
اُس مُصیبت سے چھٹکا را پا نے کے لئے اُنہوں نے خداوند کو پکا را۔
    خداوند نے اُن سبھی لوگوں کو اُن کی مصیبت سے بچا لیا۔
خدا اُنہیں سیدھا اُن شہروں میں لے گیا جہاں بس سکتے تھے۔
خداوند کی ستا ئش کرو اُس کی شفّقت کے لئے
    اور اُن عجا ئب کی خاطر جنہیں وہ اپنے لوگوں کے لئے کیا ہے۔
پیاسی رُوح کو خدا سیر کر تا ہے۔
    خدا بہتر چیزوں سے بُھو کی رُوح کی بھو ک کو آسودہ کر تا ہے۔
10 خدا کے کچھ لوگ قیدی تھے
    جو قید خانہ کے اندھیرے کمروں میں بند تھے۔
11 کیوں؟ اس لئے کہ اُن لوگوں نے اُن باتوں کے خلاف لڑائیاں کی تھیں، جو خدا نے کہی تھیں۔
    خدا ئے تعا لیٰ کے مشوروں کو اُنہوں نے سننے سے اِنکا ر کیا تھا۔
12 خدا اُن کے کاموں کے لئے جو اُنہوں نے کئے تھے، اُن کی زندگی کو کٹھن بنایا۔
    انہوں نے ٹھو کر کھا ئی اور وہ گِر پڑے، اور انہیں سہا را دینے وا لا کو ئی نہ تھا۔
13 وہ لوگ مصیبت میں تھے، اس لئے مد د کے لئے خداوند کو پکا را۔
    خدا نے اُن کی مصیبت سے اُن کی حفاظت کی۔
14 خدا نے اُن کو اُن کے اندھیرے سے نکال لا یا جو موت کی مانند تا ریک تھا۔
    خدا نے اُن کے بندھن کاٹ ڈا لے جن سے اُن کو باندھا گیا تھا۔
15 خداوند کی ستا ئش کرو! اُس کی شفقّت کے لئے
    اور ان حیرت انگیز کاموں کی خاطر جنہیں وہ لوگوں کے لئے کیاہے۔
16 خداوند ہما رے دشمنوں کو ہرا نے میں ہما ری مدد کر تا ہے۔ اُن کے پیتل کے پھاٹکوں کو خدا توڑ کر گِرا سکتا ہے۔
    خدا اُن کے پھاٹکوں پرلگی لوہے کی سلا خوں کو کاٹ سکتا ہے۔
17 بعض لوگ اپنی خطا ؤں
    اور اپنی بدکا ری کے با عث مُصیبت میں پڑ تے ہیں۔
18 اُن لوگوں نے کھا نا کھا نا چھوڑ دیا۔
    اور وہ لگ بھگ مر گئے تھے۔
19 وہ مُصیبت میں تھے اِس لئے انہوں نے مدد پا نے کے لئے خداوند کو پکا را۔
    خداوند نے انہیں ان کی مصیبتوں سے بچا لیا۔
20 خدا نے حکم دیا اور وہ شفا یاب ہو گئے۔
    اس طرح وہ لوگ قبروں سے بچا ئے گئے۔
21 اُس کی شفقّت کے لئے خداوند کی ستائش کرو۔ اس کے عجا ئب کی خاطر اس کا شکر ادا کرو۔
    جنہیں وہ لوگوں کے لئے ظا ہر کرتا ہے۔
22 خداوند کو شکر گذاری کی قربانیاں دو،
    ان سبھی کاموں کے با رے میں شادمانی سے بیان کر جو اسنے تمہا رے لئے کیا ہے۔

23 بعض لوگ اپنی تجا رت کر نے کے لئے جہاز سے سمندر پا ر کر گئے۔
24 اُن لوگوں نے وہ کچھ دیکھا ہے، جن کو خداوند کر سکتا ہے۔
    انہوں نے ان تعجب خیز کار نا موں کو دیکھا ہے ، جنہیں خداوند نے سمندر پر دکھا یا۔
25 خدا نے حکم دیا ، پھر ایک طُوفانی ہوا چلنے لگی۔
    لہریں بڑی سے بڑی ہو نے لگیں۔
26 لہریں اتنی اوپر اٹھیں جتنا آسمان ہو۔
    طو فان اتنا بھیانک تھا کہ لوگ خوفزدہ ہو گئے۔
27 لوگ لڑ کھڑا رہے تھے، گرے جا رہے تھے جیسے نشہ میں چُو ر ہوں۔
    جہاز راں کے طور پر اُن کی صلاحیت نا کا رہ ہو گئی تھی۔
28 وہ مصیبت میں تھے۔ اس لئے انہوں نے مدد پا نے کے لئے خداوند کو پکا را۔
    تب خدا نے اُ ن کو مصیبتوں سے نجات دلا ئی۔
29 خدا نے طُو فان کو روکا
    اور لہریں پُر سکون ہو گئیں۔
30 جہاز راں خوش تھے کہ سمندر پُر سکون ہو گیا تھا۔
    خدا اُن کو اسی محفوظ جگہ لے گیا جہاں وہ جانا چاہتے تھے۔
31 خداوند کی ستا ئش کرو، اُس کی شفقّت کے لئے
    اور ان کے حیرت انگیز کاموں کی خا طر جنہیں وہ لوگوں کے لئے ظا ہر کر تا ہے۔ شکر گذا ری کرو۔
32 عظیم مجمع کے بیچ اس کی بڑا ئی کرو۔
    جب بزرگ آپس میں ملتے ہیں تو ا س کی حمد کرو۔

33 خدا نے دریاؤں کو بیا باں میں بدل دیا۔
    خدا نے چشموں کے جھرنوں کو روکا۔
34 خدا نے زرخیز زمین کو بد لا اور اسے نا کا رہ زمین بنا دی۔
    کیوں؟ اس لئے کہ وہاں رہنے وا لے شریر با شندوں نے بُرے اعمال کئے تھے۔
35 اور خدا نے بیا بان کو جھیلوں کی زمین میں بدلا۔
    اُس نے خشک زمین سے پا نی کے چشموں کو بہا یا۔
36 خدا بھُو کے لوگوں کو اُس اچھّی زمین پر لے گیا ،
    اور اُ ن لوگوں نے اپنے رہنے کو وہاں ایک شہر بسا یا۔
37 پھر اُن لوگوں نے اپنے کھیتوں میں بیجوں کو بو دیا۔
    انہوں نے با غیچوں میں انگور بو دئیے اور انہوں نے ایک بہتر فصل پا لی۔
38 خدا نے ان لوگوں کو برکت دی۔ ان کے خاندان کی تعداد بڑ ھنے لگی۔
    اُن کے پاس بہت سا رے جانور ہو ئے۔
39 اُن کے خاندان تبا ہی
    اورمصیبت کے سبب سے چھو ٹے تھے اور کمزور تھے۔
40 خدا نے ان کے امرا کو کُچلا اور شرمندہ کیا تھا۔
    اور اُن کو بے راہ ویرا نے میں بھٹکا تا رہا۔
41 لیکن تب بھی خدا نے غریب لوگوں کو مفلسی اور محتا جی سے بچا یا۔
    اب تو ان کے خاندان بڑے ہیں۔ اتنے بڑے جتنے بھیڑوں کے جھنڈ۔
42 بھلے لوگ اِس کو دیکھتے ہیں اور شادماں ہو تے ہیں۔
    لیکن بدکار اس کو دیکھتے ہیں اور نہیں جانتے کہ وہ کیا کہیں۔
43 اگر کو ئی شخص دانا ہے تو وہ ان باتوں کو یاد رکھے گا۔
    اگر کو ئی شخص دانا ہے تو وہ سمجھے گا کہ سچ مچ میں خدا کی شفقّت کیسی ہے۔

امثال 15:1-3

15 نرم جواب غصہ کو خاموش کر دیتا ہے۔ لیکن سخت جواب غصہ کو بھڑ کا دیتا ہے۔

عقلمند لوگ جو باتیں کہتے ہیں وہ سننے کے لئے قیمتی ہو تی ہیں۔ لیکن ایک بے وقوف ہمیشہ بے وقو فی کی باتیں کر تا ہے۔

خدا وند ہر چیز سے با خبر ہے وہ اچھے اور برے ہر شخص پر نظر رکھتا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center