Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NIV. Switch to the NIV to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
ایّوب 34-36

34 پھر اِ لیہُو نے بات کو جا ری رکھا۔ اس نے کہا :

“اے عقلمند لوگو ! ساری باتوں کو جو میں کہتا ہوں سنو !
    اے ہوشیار آدمیو ، میری باتوں پر دھیان دو۔
زبان اس کھا نے کا ذائقہ چکھتی ہے جسے یہ چھو تی ہے۔
    اور کان تمہاری ہر ان باتوں کو جانچتا ہے جسے یہ سنتا ہے۔
اس لئے ہم لوگ بحث کو پر کھیں اور فیصلہ کریں کیا صحیح ہے۔
    ہم سیکھیں کہ کیا اچھا ہے۔
ایوب نے کہا ، ’میں معصوم ہوں
    لیکن خدا میرے لئے نا انصاف رہا۔
میں معصوم ہوں لیکن مجھے جھو ٹا پر کھا گیا ہے۔
    میں معصوم ہوں لیکن مجھے بری طرح سے دکھ دیا گیا ہے۔‘

“کیا ایوب کے جیسا کوئی اور ہے ؟
    ایوب اسکی پرواہ نہیں کرتا ہے اگر تم اسکی بے عزتی کرو۔
ایوب برے لوگوں کا ساتھی ہے
    ایوب کو برے لوگوں کی صحبت پسند ہے۔
کیونکہ ایّوب کہتا ہے ،
    ’اگر کوئی شخص خدا کی خوشنودی کی کو شش کرتا ہے تو اس سے اس شخص کو کچھ بھی فائدہ نہ ہو گا۔‘

10 “اس لئے تم عقلمند لو گو! میری سنو!
    خدا کوئی چیز برا نہیں کرتا !
    خدا قادر مطلق غلطی نہیں کرتا ہے۔
11 خدا ایک شخص کو اسکے اعمال کے مطا بق بدلہ دیتا ہے۔
    خدا یقیناً لوگوں کو بدلہ دیگا جس کا وہ مستحق ہے۔
12 یہ سچ ہے خدا کوئی غلطی نہیں کرتا ہے۔
    خدا قادر مطلق ہمیشہ منصف رہے گا۔
13 کسی شخص نے خدا کو اس روئے زمین کا زیر نگراں نہیں بنا یا۔
    کسی بھی شخص نے خدا کو پوری دنیا کا ذمّہ دار نہیں بنا یا۔
    اس نے ساری چیزوں کو پیدا کیا اور ہر وقت وہی اختیار رکھتا ہے۔
14 اگر خدا لوگوں سے اسکی زندگی کی روح کو
    اور سانس کو نکالنے کا فیصلہ کر لیتا ،
15 تو زمین کے سارے لوگ مر جاتے
    اور وہ پھر سے مٹی کے ساتھ ایک ہو جاتے۔

16 “اگر تم عقلمند ہو
    تو تم اسے سنو گے جسے میں کہتا ہوں۔
17 کوئی ایسا شخص جو انصاف سے نفرت کرتا ہے حکو مت نہیں کر سکتا۔
    ایّوب ، خدا طاقتور اور اچھا ہے۔ کیا تم سوچتے ہو کہ تم اسے قصور وار ٹھہرا سکتے ہو ؟
18 صرف خدا ایسا ہے جو بادشاہوں سے کہا کر تا ہے ،
    ’تم شریر ہو۔، وہ قائدین سے کہتا ہے ، ’ تم بُرے ہو۔‘
19 خدا شریفوں کے ساتھ دوسرے لوگوں سے زیادہ محبت نہیں کرتا ہے ،
    اور امیروں کے ساتھ غریبوں سے زیادہ محبت نہیں کرتا ہے۔ کیوں کہ اس نے خود ہی سبھوں کو پیدا کیا۔
20 ہوسکتا ہے کہ لوگ اچانک ہی رات میں مر جائیں۔ لوگ بیمار ہوتے ہیں اور مر جاتے ہیں۔
    یہاں تک کہ سب سے زیادہ طاقتور لوگ بغیر کسی وجہ سے مر جاتے ہیں۔

21 انسان جسے کرتا ہے خدا اسے دیکھتا ہے۔
    انسان جو بھی قدم اٹھا تا ہے خدا اسے جانتا ہے۔
22 کوئی جگہ ایسی نہیں ہے جہاں اتنا اندھیرا ہو
    کہ کوئی بھی شریر شخص اپنے کو خدا سے چھپا سکے۔
23 لوگوں کو اور جانچنے کے لئے خدا کو وقت مقرر کرنے کی ضرورت نہیں ہے
    کہ لوگوں کا فیصلہ کرنے کے لئے اسکے سامنے لایا جائے۔
24 اگر زور آور لوگ بھی برائی کريں تو بھی خدا کو ان لوگوں سے سوال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
    خدا یوں ہی ان لوگوں کو بر باد کر دیگا اور دوسروں کو قائد کے لئے چن لیگا۔
25 اس لئے خدا جانتا ہے کہ لوگ کیا کرتے ہیں۔
    اس لئے رات میں خدا بروں کو شکست دیگا اور انہیں فنا کر دیگا۔
26 خدا برے لوگوں کو انکے برے اعمال کے سبب ہلاک کردیگا
    اور برے شخص کی سزا کو سب کو دیکھنے دیگا۔
27 کیوں کہ برے لوگوں نے خدا کی پیروی چھو ڑ دی اور برے لوگ پرواہ نہیں کرتے ہیں
    ان کاموں کو کرنے کی جن کو خدا چاہتا ہے۔
28 وہ برے لوگ غریب کو نقصان پہنچائے اور اسے خدا سے مدد مانگنے کے لئے مجبور کیا۔
    اور اس نے انکی فریادوں کو سنا۔
29 لیکن اگر خدا غریب کی مدد نہ کر نے کا فیصلہ کرتا ہے تو کوئی شخص خدا کو مجرم نہیں ٹھہرا سکتا ہے۔
    اگر خدا اپنے آپ کولو گوں سے چھپا تا ہے تو کوئی بھی اس کو نہیں پا سکتا ہے۔ خدا قوموں اور لوگوں پر حکو مت کرتا ہے۔
30 اور اگر کوئی حکمراں لوگوں سے گناہ کرواتا ہے
    تو خدا اسے اقتدار سے ہٹا دیگا۔

31 یہ ہوگا جب تک کہ وہ خدا سے نہ کہتا ہو کہ ،
    ’میں قصور وار ہوں اور اب سے میں کوئی غلطی نہیں کروں گا۔
32 اے خدا اگر چہ میں تجھ کو نہیں دیکھ سکتا پھر بھی تو برائے مہر بانی صحیح راستے پر جینا سکھا۔
    اگر میں نے کوئی گناہ کیا ہے تو میں اسے اور نہیں دہراؤنگا۔
33 “لیکن ایّوب ، تم چاہتے ہو کہ خدا تمہیں اجر دے
    لیکن تم اپنے آپ کو بدلنا نہیں چاہتے ہو !
یہ تمہارا فیصلہ ہے ،
    میرا نہیں مجھے کہو تم کیا سوچتے ہو۔
34 ایک عقلمند شخص میری باتوں پر دھیان دیگا۔
    ایک عقلمند شخص کہے گا۔
35 ایّوب ایک جاہل شخص کہ جیسا بولتا ہے۔
    ایوب جو کہتا ہے کوئی مطلب کی نہیں ہوتی ہے !
36 میں سوچتا ہوں کہ ایوب کو سب سے زیادہ سزا ملنی چاہئے !
    کیوں کہ ایوب ہمیں ایسا جواب دیتا ہے جیسا کہ کوئی برا شخص جواب دیتا ہے۔
37 ایوب اپنے گناہوں میں بغاوت کو جوڑتا ہے
    اور ایوب ہم لوگوں کے سامنے بیٹھتا ہے اور ہم لوگوں کی بے عزتی کرتا ہے اور خدا کا مذاق اڑا تا ہے !”

35 الیہو نے کہنا جاری رکھا۔ وہ بولا :

“ایّوب ! تمہا را یہ کہنا جا ئز نہیں ہے

’میں خدا سے زیادہ بہتر ہوں۔

ایّوب ! تم خدا ے پو چھو ،
    ’ایک شخص کیا پا ئے گا اگر وہ خدا کو خوش کر نے کی کوشش کر تا ہے ؟
    اگر میں گنا ہ نہیں کر تا ہوں، مجھے کیا فائدہ ملے گا ؟ ‘

“ایّوب ! میں (الیہو ) تجھ کو اور تیرے دوستو ں کو
    جو یہاں تیرے ساتھ ہیں جواب دینا چا ہتا ہوں۔
ایّوب! آسمان کی طرف نظر کرو
    اور بادلوں کی طرف دیکھو جو کہ تیرے اوپر ہے۔
ایّوب ! اگر تو گناہ کرے تو خدا کا کچھ نہیں بگڑ تا۔
    اور اگر تیرے گناہ بہت ہو جا ئیں تو اس سے خدا کا کچھ نہیں جا تا۔
ایّوب ! اگر تم اچھے ہو تو تمہا ری اچھا ئی خدا کی مدد کسی بھی طرح سے نہیں کرتا۔
    خدا تم سے کچھ نہیں پائے گا۔
ایّوب ، اچھی اور بُری چیز جو تم کر تے ہو تووہ صرف ان لوگو ں کو متا ثر کر تی ہے

جو تمہا ری طرح ہیں۔ ( وہ چیزیں خدا کو نہ تو مدد پہنچا تی ہیں نہ ہی نقصان )

“برُے لوگ مدد کے لئے پکا ر تے ہیں جب انہیں نقصان پہنچا یا جا تا ہے۔
    وہ زور آور لوگو ں سے مدد کی بھیک مانگتے ہیں۔
10 لیکن وہ خدا سے نہیں مانگتے۔ وہ اب تک یہ نہیں کہتے ہیں کہ کہاں ہے وہ خدا جس نے مجھے پیدا کیا ہے ؟
    جو مصیبت زدہ لوگو ں کی مدد کرتا ہے وہ خدا کہاں ہے ؟
11 وہ یہ نہیں کہا کر تے کہ خدا جس نے چرندو پرند سے زیادہ دانشمند انسان کو بنایا وہ کہاں ہے ؟

12 “لیکن بُرے لوگ مغرور ہو تے ہیں۔
    اس لئے اگر وہ خدا کی مدد پانے کي دُہا ئی دیں تو جواب نہیں ملتا ہے۔
13 یہ سچ ہے کہ خدا انکی بیکار کی باتوں پر توجہ نہیں دے گا۔
    خدا قادر مطلق ان باتو ں پر دھیان نہیں دیتا ہے۔
14 اس لئے اے ایّوب ! خدا تیری نہیں سنے گا۔
    جب تُو یہ کہتا ہے کہ تو اس کو دیکھ نہیں سکتا ہے اور یہ کہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے تم اس سے ملنا پسند کرتے ہو۔

15 “ایّوب! تم سوچتے ہو کہ خدا بُرے لوگو ں کو سزا نہیں دیتا ہے۔
    اور وہ گناہ پر دھیان نہیں دیتا ہے۔
16 اس طرح سے ایوب اپنی بے معنی باتیں جا ری رکھتا ہے۔
    وہ بہت باتیں کرتا ہے۔ لیکن یہ دیکھنا آ سان ہے کہ وہ نہیں جانتا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔”

36 اِلیہُو نے بات جا ری رکھتے ہو ئے کہا :

“ایّوب ! میرے ساتھ تھو ری دیر اور صبر کر۔
    خدا کے پاس کچھ اور باتیں ہیں ( جسے وہ چا ہتا ہے کہ میں کہوں )۔
میں اپنے علم کو سب میں با نٹنا پسند کر تا ہوں۔
    خدا نے مجھے پیدا کیا ہے اور میں ثابت کرو ں گا کہ خدا منصف ہے۔
اے ایّوب ، میں سچ کہہ رہا ہوں۔
    میں جانتا ہوں کہ کس کے بارے میں میں بول رہا ہوں۔

“خدا بہت زور آور ہے۔ لیکن وہ لوگوں سے نفرت نہیں کرتا ہے۔
    خدا بہت زور آور ہے لیکن وہ بہت عقلمند بھی ہے۔
خدا شریروں کو جینے نہیں دے گا ،
    اور خدا ہمیشہ غریبوں کے لئے منصف ہے۔
خداوند ان لوگو ں پر نگاہ رکھتا ہے جو سیدھی راہ پر چلتے ہیں۔
    وہ اچھے لوگو ں کو حکمراں بننے کی اجا ز ت دیتا ہے۔ وہ ہمیشہ کے لئے اچھے لوگوں کو عزت دیتا ہے۔
اس لئے اگر لوگ سزا پا تے ہوں ، اگر ان کو زنجیروں
    اور رسیوں سے باندھا جا تا ہے تو یقیناً ان لوگو ں نے کچھ غلطی کی تھی۔
اور خدا ان کو بتا ئے گا کہ انہو ں نے کون سا بُرا کام کیا ہے۔
    خدا ان کو بتا ئے گا کہ انہوں نے گناہ کیا ہے اور وہ گھمنڈی ہیں۔
10 خدا ان لوگوں کو اپنی آ گا ہی سننے کے لئے مجبور کرے گا۔
    وہ ان لوگو ں کو گناہ کر نے سے رکنے کا حکم دے گا۔
11 اگر وہ لوگ خدا کی سنیں گے اور اسکی فرمانبرداری کریں گے
    تو وہ اسے کامیابی دیگا اور وہ لوگ ایک خوشگوار زندگی گزاریں گے۔
12 لیکن اگر وہ لوگ خدا کی بات سے انکار کریں گے تو وہ بر باد کر دیئے جائیں گے۔
    وہ بے وقوفوں کی مانند مریں گے۔

13 “وہ لوگ جسے خدا کے بارے میں پر واہ نہیں ہے تلخ ہیں۔
    یہاں تک کہ جو خدا انکو سزا دیتا ہے تو بھی وہ خدا سے سہارا پانے کے لئے دعا نہیں کریں گے۔
14 وہ جوانی کی عمر میں ہی مرد طوائفوں کی مانند مرجا ئے گا۔
15 لیکن خدا خاکسار لوگوں کو انکی مصیبتوں سے بچائے گا۔
    خدا لوگوں کو جگانے کے لئے آفت بھیجے گا تاکہ لوگ اسکی سنیں گے۔

16 “ایّوب ! خدا تیری مدد کرنا چاہتا ہے۔ وہ تم کو مصیبتوں سے دور رکھنا چاہتا ہے۔
    خدا تیری زندگی کو آسان بنا تا ہے اور تیرے دستر خوان پر بہت سارے کھا نا رکھنا چاہتا ہے۔
17 لیکن اے ایّوب ، تجھ کو قصور وار پایا گیا اس لئے تم کو برے آدمی کی طرح سزا دی گئی۔
18 اے ایوب ! امیروں سے بے وقوف مت بنو۔
    پیسے سے اپنے ذہن کو بدلنے مت دو۔
19 اب نہ تو تیری اپنی دولت تیری مدد کر سکتی ہے
    اور نہ ہی طاقور لوگ تیری مدد کر سکتے ہیں !
20 تو رات کے آنے کی آرزو مت کر جب لوگ رات میں چھپ جانے کی کو شش کر تے ہیں۔
    وہ سوچتے ہیں کہ وہ خدا سے چھپ سکتے ہیں۔
21 ایّوب ! تم نے بہت زیادہ مصیبتیں جھیلیں۔ لیکن برائی کو مت چنو۔
    غلطی نہ کرنے پر ہوشیار رہو۔

22 “دیکھ ! خدا کی قدرت اسے عظیم بنا تی ہے۔
    کونسا استاد اسکی مانند ہے ؟
23 خدا کو کیا کرنا ہے کوئی بھی شخص کہہ نہیں سکتا ہے۔
    کوئی بھی شخص یہ کہنے کا حوصلہ نہیں کر سکتا ہے ، ’ اے خدا تو نے غلط کیا ہے۔‘
24 “خدا نے جو کیا ہے اس کے لئے تمہیں اسکی تعریف کرنا نہیں بھو لنا چاہئے۔
    لوگ اسکی تعریف کرنے کے لئے گیت گاتے ہیں۔
25 خدا نے جو کچھ کیا ہے اسے ہر شخص دیکھ سکتا ہے۔
    دور ملکوں کے لوگ اسکے کاموں کو دیکھ سکتے ہیں۔
26 ہاں ، خدا عظیم ہے لیکن ہم اسکی عظمت کو سمجھ نہیں سکتے ہیں۔
    خدا کے برسوں کے شمار کو معلوم نہیں کیا جا سکتا ہے۔

27 “خدا پانی کو زمین سے اوپر اٹھا تا ہے
    اور اسے بارش اور کہرہ کی صورت میں بدل دیتا ہے۔
28 اس لئے بادل پانی انڈیلتا ہے
    اور بارش بہت سارے لوگوں پر برستی ہے۔
29 کوئی بھی انسان نہیں جانتا ہے کہ خدا کیسے بادلوں کو بکھیر تا ہے
    اور کیسے بجلیاں آسمان میں کڑکتی ہیں۔
30 دیکھ ! خدا کیسے اپنی بجلی کو آسمان میں چاروں جانب بکھیر تا ہے
    اور کیسے سمندر کے گہرے حصہ کو ڈھانک دیتا ہے۔
31 خدا انکا استعمال لوگوں کو قابو میں کرنے
    اور انہیں بہ کثرت کھا نا مہیا کرانے میں کر تا ہے۔
32 خدا اپنے ہاتھوں سے بجلی کو پکڑ لیتا ہے
    اور جہاں وہ چاہتا ہے وہاں وہ بجلی کو گرنے کا حکم دیتا ہے۔
33 گرج ، طوفان کے آنے کی خبر دیتا ہے۔
    یہاں تک کہ جانور بھی جانتے ہیں کہ طوفان آرہا ہے۔

۲ کرنتھیوں 4:1-12

مٹی کے مرتبان میں روحا نی خزا نہ

پس خدا نے اپنی رحمت سے ہم کو یہ خدمت عطا کی ہے ہم اسے نہیں چھو ڑ سکتے۔ لیکن ہم نے پو شیدہ باتوں کو چھو ڑ دیا ہے جس سے شرمندگی ہو ہم مکاّری کی چا ل نہیں چلتے اور نہ ہی خدا کی تعلیمات کو تبدیل کر تے ہیں۔ ہم صاف طور سے سچّا ئی کی تعلیم دیتے ہیں۔ جس سے ہر ایک پر ظا ہر ہو تا ہے کہ ہم کس طرح کے لوگ ہیں۔ اور انکے دلوں میں یہ بات آتی ہے کہ ہم لوگ خدا کے سامنے کیسے ہیں۔ یہ خوشخبری جو ہم منادی کر تے ہیں ان کے لئے وہ شاید چھپی ہو ئی ہے بلکہ جو کھو ئے ہو ئے ہیں یہ چھپی ہے۔ یعنی ان بے ایمان والوں کے واسطے جن کی عقلوں کو اس جہان کے خدا نے اندھا کر دیا ہے مسیح جو خدا کی صُورت ہے اُس کے جلال کی خوشخبری کی روشنی اُن پر نہ پڑے۔تا کہ وہ دیکھ نہ سکے۔ ہم اپنے متعلق تبلیغ کو نہیں پھیلا تے بلکہ ہم یہ تبلیغ اس لئے کر تے ہیں کہ یسوع مسیح ہمارا خدا وند ہے۔اور ہم یہ تبلیغ اس لئے کر تے ہیں کہ ہم یسوع کے خا دم ہیں۔ خدا نے ایک دفعہ کہا تھا ، “اندھیرے میں نور چمکے گا” اور یہ وہی خدا ہے جس نے اپنے نور سے ہمارے دلوں کو چمکا یا یہ نور یسوع مسیح کے چہرے میں خدا کے جلال کا علم ہے۔

یہ خزا نہ ہمارے پاس خدا کی طرف سے ہے لیکن ہم مٹی کے چمکیلے مرتبان کی مانند ہیں جس میں یہ خزانہ بھرا ہوا ہے جو یہ بتا تا ہے کہ یہ عظیم طا قت خدا کی طرف سے آتی ہے ہماری طرف سے نہیں۔ حا لا نکہ ہم مصیبتوں میں گھرے ہو تے ہیں مگر ہمیں شکشت نہیں ہو تی۔ ہم حیران رہتے ہیں اور جانتے نہیں کہ کیا کر نا چا ہئے۔لیکن نا امید نہیں ہو تے ہیں۔ ہم ستائے گئے لیکن ہم کو چھو ڑا نہیں گیا ہم کو نقصان پہونچا یا گیا لیکن ہم تباہ نہیں ہو ئے۔ 10 ہم ہمیشہ اپنے جسموں میں یسوع کی موت لئے پھر تے ہیں اسی لئے یسوع کی زندگی کو ہمارے جسم میں دیکھا جا سکتا ہے۔ 11 ہم زندہ ہیں مگر یسوع کے لئے ہم ہمیشہ موت کے خطرہ میں گھرے رہتے ہیں اس طرح یسوع کی زندگی ہمارے فا نی جسموں میں دیکھی جا سکتی ہے۔ 12 موت ہم پر اثر کرتی ہے مگر زندگی تم میں۔

زبُور 44:1-8

موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے بنی قورح کا نغمہ مشکیل

44 اے خدا، ہم نے تیرے بارے میں سنا ہے۔
    ہمارے باپ دادا کی زندگی کے دنوں میں جو کام توُ نے کیا تھا اُ ن کے بار ے میں انہوں نے ہمیں بتا یا۔
    اور تو نے قدیم زمانے میں جو کام کیاتھا انہوں نے اُن کے با رے میں بھی بتا یا۔
اے خدا ، تو نے یہ زمین اپنی عظیم قوّت سے غیر لوگوں سے لی اور ہم کو دی۔
    ان غیر ملکیوں کو تو نے کچل دیا۔ اور اُن کو یہ زمین چھو ڑنے کے لئے دباؤ ڈا لا۔
ہما رے باپ دادا نے یہ زمین اپنی تلوا روں کے زور پر نہیں لی تھی۔
    اپنے بازؤں کے زور پر کامیاب نہیں ہوئے تھے۔
یہ اِس لئے ہوا تھا کیوں کہ تو ہما رے باپ دادا کے ساتھ تھا۔
    اے خدا، تیری عظیم قدرت نے ہما رے باپ دادا کی حفاظت کی۔ کیوں کہ توُ اُن سے محبت کیا کرتا تھا۔
اے میرے خدا!
    توُ میرا بادشاہ ہے۔ حکم دے اور یعقوب کے لوگوں کو فتح نصیب کر۔
اے میرے خدا، تیری مددسے ہم اپنے دشمنوں کو دھکیل دینگے
    اور ہم تیرے نام سے دشمن کو کچل دینگے۔
مجھے اپنی کمان اور تیروں پر بھروسہ نہیں۔
    میری تلوا ر مجھے بچا نہیں سکتی۔
اے خدا، تو نے ہی ہمیں مصر سے بچا یا۔
    تو نے ہما رے دشمنوں کو شرمندہ کیا۔
ہر دن ہم خدا کی ستائش کرینگے۔

ہمیشہ تیرے نام کا شکر ادا کریں گے۔

امثال 22:10-12

10 ٹھٹھا باز کو باہر ہانک دو ، اور اسکے ساتھ بحث و مباحثہ چھو ڑ دو۔ تب لڑا ئی جھگڑا ختم ہو جائے گا۔

11 اگر تم پاک دلی سے محبت کرتے ہو اور رحم دلی سے بولتے ہو تو بادشاہ تیرا دوست ہو گا۔

12 خدا وند ان لوگوں کی نگرانی اور حفاظت کرتا ہے جو اسے جانتے ہیں۔ لیکن وہ انہیں تباہ کرتا ہے جو لوگ اسکے خلاف ہوتے ہیں۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center